Tag: وزیر اعظم

  • وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، بھارتی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت

    وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس، بھارتی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت

    اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی خدمات پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے بھارتی اشتعال انگیزی کی شدید مذمت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں 16 مختلف امور پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں وفاقی کابینہ نے بھارتی اشتعال انگیزی کی سخت مذمت کی۔ اجلاس میں لائن آف کنٹرول پر بھارتی اشتعال انگیزیوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے شہریوں اور جوانوں کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی سمیت زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی گئی۔

    اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 10 نومبر کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں سمیت کابینہ کی کمیٹی برائے اصلاحات کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔

    وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مالدیپ کو افرادی قوت کی فراہمی اور صحت کے شعبے میں تعاون کے معاہدوں سمیت ملائیشیا کے ساتھ انسداد بدعنوانی کے معاہدے، بیلا روس کے ساتھ جرائم کی روک تھام کے معاہدے اور جنوبی افریقہ کے ساتھ مشترکہ کمیشن کے قیام کی معاہدوں کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں قازقستان کے ساتھ فوجی تعاون اور جنوبی افریقہ کے ساتھ دفاعی اور صنعتی تعاون کے معاہدے سمیت کویت کے ساتھ دفاع کے شعبے میں تعاون کے معاہدوں کی بھی منظوری دی گئی۔

    علاوہ ازیں کابینہ نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھانے کی بھی منظوری دی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔

    اجلاس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف سے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود نے الوداعی ملاقات کی۔ وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل راشد محمود کی خدمات کو سراہا جبکہ ان کے اعزاز میں وزیر اعظم ہاؤس میں ظہرانہ بھی دیا گیا۔

  • ترک صدر طیب اردگان پاکستان پہنچ گئے

    ترک صدر طیب اردگان پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد: ترک صدر طیب رجب اردگان صدر مملکت ممنون حسین کی دعوت پر پاکستان پہنچ گئے۔ وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ان کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردگان پاکستان کے 2 روزہ دورے پر آج اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔ ان کے ہمراہ ترک خاتون اول بھی موجود ہیں۔

    ترک صدر، صدر مملکت ممنون حسین کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورے میں وزرا، اعلیٰ حکام سمیت ترک تاجروں اور ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ان کے ہمراہ ہے۔

    turk-post

    اردگان پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔ بعد ازاں صدر مملکت معزز مہمان کے اعزاز میں ضیافت دیں گے۔

    ترک صدر کے 2 روزہ دورے کے دوران باہمی تعاون کے کئی معاہدوں پردستخط کیے جائیں گے جبکہ وہ صدر مملکت ممنون حسین اور وزیر اعظم نواز شریف سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    turkey-post-1

    ترک صدر اردگان لاہور بھی جائیں گے جہاں وزیر اعظم شاہی قلعہ میں ان کے اعزاز میں ضیافت دیں گے۔

    واضح رہے کہ طیب اردگان کا بطور ترک صدر یہ دوسرا دورہ پاکستان ہے۔ صدر منتخب ہونے کے بعد انہوں نے پاکستان میں اپنا پہلا دورہ اگست 2015 میں کیا۔

    اس سے قبل وہ ن لیگ کے دور حکومت میں بطور ترک وزیر اعظم بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ بطور وزیر اعظم طیب اردگان نے دسمبر 2013 میں دورہ پاکستان کیا جس میں انہوں نے لاہور اور اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔

    turkey-post-2

    طیب اردگان نے 21 مئی 2012 میں بطور ترک وزیر اعظم پاکستان کا پہلا دورہ کیا تھا جس کے دوران انہوں نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کیا تھا۔

  • الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم نااہلی ریفرنس کی کارروائی روک دی

    الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم نااہلی ریفرنس کی کارروائی روک دی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پاناما لیکس پر وزیر اعظم کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے فیصلے تک روک دی۔ عمران خان اور جہانگیر ترین سے اسپیکر کے ریفرنس پر 16 نومبر تک جواب مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں سیاسی تاریخ کے اہم کیسز کی سماعت ہوئی۔ پاناما لیکس پر وزیر اعظم کی نااہلی کے لیے تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور دیگر فریقوں کی درخواستوں پر کارروائی موخر کردی۔ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں جاری پاناما لیکس کیس کا فیصلہ آنے تک سماعت روک دی۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف درخواستیں عدم پیروی پر خارج کردیں لیکن اسپیکرکے ریفرنس پر دونوں رہنماؤں سے 16 نومبر کو جواب طلب کرلیا۔

    سماعت پر عمران خان اور جہانگیر ترین دونوں الیکشن کمیشن میں پیش نہیں ہوئے جبکہ عمران خان کی جانب سے حامد خان ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

    الیکشن کمیشن نے پاناما معاملے کی سپریم کورٹ میں سماعت کے باعث کارروائی جاری رکھنے پر فریقین سے رائے طلب کی۔ پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے مؤقف اختیار کیا کہ ہم سپریم کورٹ میں فریق نہیں، عدالت نے الیکشن کمیشن کو سماعت سے نہیں روکا، الیکشن کمیشن اللہ اور عوام کے سوا کسی کے ماتحت نہیں ہے۔

    حامد خان نے بھی لطیف کھوسہ کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ میں سماعت کے باوجود الیکشن کمیشن سماعت کا اختیار رکھتا ہے۔ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کارروائی روکنے کا حکم نہیں دیا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس میں کہا کہ اسپیکر کے ریفرنس میں حاضری ضروری ہے۔ حامد خان نے کہا پٹیشن دائر کرنے والے بھی پیش نہیں ہوئے اس لیے ریفرنس مسترد کریں۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ بال ہمارے کورٹ میں آگئی ہے اب فیصلہ ہمیں کرنا ہے۔

    وکلا کے دلائل سننے کے بعد چیف الیکشن کمشنر نے مشاورت کے لیے سماعت میں کچھ دیر کا وقفہ کردیا۔ کچھ دیر بعد الیکشن کمیشن نے محفوظ شدہ فیصلہ سناتے ہوئے نا اہلی ریفرنس پر وزیر اعظم ، عمران خان اور دیگر کے خلاف سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے تک کارروائی ملتوی کردی۔

    سماعت کے لیے شاہ محمود قریشی بھی آئے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنا مؤخر کرنے کا فیصلہ درست تھا ہمیں کوئی مایوسی نہیں۔ کل سے نواز شریف کی تلاشی شروع ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف واحد جماعت ہے جو حکومتی کرپشن کے خلاف کھڑی ہے۔

  • کوئٹہ: وزیر اعظم کا سول اسپتال کا دورہ، زخمیوں کی عیادت

    کوئٹہ: وزیر اعظم کا سول اسپتال کا دورہ، زخمیوں کی عیادت

    کوئٹہ: وزیر اعظم نواز شریف نے کوئٹہ کے سول اسپتال کا دورہ کیا اور کل شب ہونے والے پولیس ٹریننگ سینٹر حملے کے زخمیوں کی عیادت کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف بھی موجود تھے۔

    وزیر اعظم نواز شریف کچھ دیر قبل ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچے۔ ان کے ہمراہ وزیر داخلہ چوہدری نثار اور مشیر سلامتی ناصر جنجوعہ بھی موجود ہیں۔ کوئٹہ پہنچنے پر ان کا استقبال وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے کیا۔

    سول اسپتال کے دورے کے موقع پر وزیر اعظم نے کسی بھی قسم کی رسمی یا غیر رسمی گفتگو سے گریز کیا۔ انہوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر پر ہونے والے حملے کے زخمیوں کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کے ہمراہ آرمی چیف، وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری اور صوبائی کابینہ بھی موجود تھی۔

    ذرائع کے مطابق اس کے بعد قومی سلامتی کے اداروں کا اہم اجلاس بھی متوقع ہے جس میں آرمی چیف اور وزیر اعظم بھی شرکت کریں گے۔

    واضح رہے کہ کوئٹہ میں کل شب پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کیا جس میں 61 زیر تربیت پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ سانحے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف علی الصبح کوئٹہ پہنچ گئے جبکہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان بھی اپنی تمام سیاسی سرگرمیاں ترک کر کے کوئٹہ پہنچنے والے ہیں۔

  • وزیر اعظم اور آرمی چیف کی ملاقات: متنازعہ خبر پر تبادلہ خیال

    وزیر اعظم اور آرمی چیف کی ملاقات: متنازعہ خبر پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد : وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جس میں کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پر اتفاق کیا گیا۔ ملاقات میں قومی سیکیورٹی اور خطے کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سیکیورٹی اور ملکی صورتحال سے متعلق امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں آرمی چیف نے وزیر اعظم کو معروف انگریزی اخبار ڈان نیوز میں شائع والی متنازعہ خبر پر کورکمانڈرز اور فوج کی تشویش سے بھی آگاہ کیا۔

    ملاقات میں ملک کےخلاف کسی بھی جارحیت کامنہ توڑجواب دینے پربھی اتفاق کیا گیا جب کہ آرمی چیف نے وزیر اعظم کو فوج کی پیشہ وارانہ تیاریوں سے آگاہ کیا۔

    سیاسی اور عسکری ملاقات سے پہلے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے وزیر اعظم نوازشریف سے ملاقات کی اور انہیں متنازعہ خبر کی تحقیقات سے آگاہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈان نیوز میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں سول ملٹری تعلقات میں تلخی کے حوالے سے متنازع خبر شائع کی گئی تھی جس پر وزیراعظم نے وفاقی وزیر داخلہ کو تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

     

  • وزير اعظم کے بھائی کی شوگر مل کی منتقلی کا حکم کالعدم قرار

    وزير اعظم کے بھائی کی شوگر مل کی منتقلی کا حکم کالعدم قرار

    لاہور ہائيکورٹ نے وزير اعظم میاں نواز شریف کے بھائی کی شوگر مل کی ساہیوال سے رحیم یار خان منتقلی کے حکومتی نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دے ديا۔

    لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے جہانگير ترين کی شوگر مل کی جانب سے دائر درخواست پر فيصلہ جاری کر ديا۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے وکيل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے 2006 سے نئی شوگر ملز کے قیام اور پہلے سے قائم شوگر ملز کی ایک ضلع سے دوسرے ضلع منتقلی پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔

    حکومت کی جانب سے عائد پابندی درست ہے کیونکہ حکومت نے گنے کی کاشت کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ پابندی عائد کی ہے اگر چوہدری شوگر ملزم کو رحیم یار خان منتقل کر دیا گیا تو اس سے وہاں پہلے سے قائم شوگر ملوں کو گنے کی سپلائی متاثر ہوگی اور ان ملوں کا کاروبار متاثر ہوگا۔

    درخواست گزار کے مطابق وزيراعظم پاکستان کے بھائی عباس شريف کی چوہدری شوگر مل کو ساہيوال سے رحيم يار خان منتقل کرنا نئی شوگر مل لگانے کے مترادف ہے جو قانون کی خلاف ورزی ہے لہٰذا عدالت شوگر مل کی منتقلی کو روکنے کا حکم دے۔

    چوہدری شوگر مل کے وکيل نے عدالت کو بتايا کہ شوگر مل کو صرف دوسرے ضلع ميں لگايا جا رہا ہے نئی مل نہیں لگائی جارہی۔ آئین کے تحت ہر شہری کو پاکستان کے کسی بھی حصہ میں کاروبار کرنے کا بنیادی حق حاصل ہے۔ مل منتقلی کے لیے حکومت سے اجازت بھی حاصل کر لی گئی ہے۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد چوہدری شوگر مل کو ساہيوال سے رحيم يار خان منتقل کرنے کے عمل کو غير قانونی قرار ديتے ہوئے حکومتی نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دے ديا۔

  • سرکاری خزانے سے جاری اشتہارات کے خلاف درخواست لاہور ہائیکورٹ کو ارسال

    سرکاری خزانے سے جاری اشتہارات کے خلاف درخواست لاہور ہائیکورٹ کو ارسال

    لاہور ہائیکورٹ نے پاناما لیکس پر وزیر اعظم کے دفاع کے لیے سرکاری خزانے سے جاری اشتہارات کے خلاف عوامی تحریک کی درخواست چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجواتے ہوئے فل بنچ تشکیل بنانے کی سفارش کردی۔

    لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے پاکستان عوامی تحریک کی درخواست پر سماعت کی جس میں پاناما لیکس پر وزیر اعظم کے دفاع کے لیے سرکاری خزانے سے رقم کے استعمال کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    سماعت کے دوران درخواست گزار جماعت کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پاناما لیکس میں وزیر اعظم کے بارے میں انکشافات کے بعد جب ملک میں اس مسئلہ پر اپوزیشن جماعتوں نے تحریک شروع کی تو حکومت نے وزیر اعظم نواز شریف کی صفائی پیش کرنے کے لیے اشتہاری مہم چلائی جس پر رقم قومی خزانے سے ادا کی جارہی ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق قومی خزانہ عوامی ملکیت ہے جسے ذاتی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا لہٰذا وزیر اعظم نواز شریف اس مہم کے لیے اشتہارات کی رقم خود ادا کریں اور قومی خزانے کو نقصان نہ پہنچائیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی کہ وزیر اعظم کے پاناما لیکس میں دفاع کے لیے قومی خزانے سے ادا کردہ رقم کی تمام تفصیلات طلب کی جائیں اور حکم دیا جائے کہ یہ رقم وزیر اعظم اپنی جیب سے ادا کریں۔

    عدالت نے کیس چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجواتے ہوئے سماعت کے لیے لارجر بنچ تشکیل دینے کی سفارش کر دی۔ عدالت نے کہا دیا کہ معاملہ اہم اور قومی نوعیت کا ہے لہٰذا سماعت لارجر بنچ کرے۔

  • کشمیر کےمعاملے پر بھارت کادوہرامعیار ہے،وزیراعظم

    کشمیر کےمعاملے پر بھارت کادوہرامعیار ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر بھارت کا دوہرا معیار ہے ہے جس سے خطے میں مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر اعظم نواز شریف سے نیٹو ملٹری کمیٹی کے چیئر مین جنرل پیٹر نے ملاقات کی ہے جس میں مسئلہ کشمیر،پاک بھارت کشیدگی،خطے کی سیکورٹی صورتحال اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف نے کہاکہ بھارت کا اڑی حملے کا پاکستان پر الزام غیر منصفانہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی افغانستان سے متعلق پالیسی بالکل واضح ہے،افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے ،ہم نے ہمیشہ کہا کہ دہشت گردی مشترکہ دشمن ہے۔

    nawaz-sharif-post

    نوازشریف نے کہا کہ افغانستان میں امن نہ صرف خطے بلکہ پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے،امن کے حصول کے لیے پاکستان کی سول اور عسکری قیادت افغان حکام سے رابطے میں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف اور میں نے افغانستان کا دورہ کر کے افغان حکام کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    دوسری جانب جنرل پیٹر نے کہا کہ دنیا مسئلہ کشمیر سے الگ نہیں رہ سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کا کردار قابل ستائش ہے جنہوں نے اس جنگ میں بہت کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

    نیٹو ملٹری کمیٹی کے چیئر مین کا کہنا تھا کہ پاکستان نیٹو کا روایتی اتحادی اور اہم ملک ہے۔جنرل پیٹر نے مسلح افواج کے سربراہوں سے ملاقاتوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔

    واضح رہے نیٹو ملٹری کمیٹی کے چیئر مین جنرل پیٹر نے گزشتہ دور روز میں چیئر مین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے بھی ملاقاتیں کی تھی۔

  • راؤ انوار کو وزیراعظم کے کہنے پر معطل نہیں کیا گیا، ترجمان وزیر اعلیٰ

    راؤ انوار کو وزیراعظم کے کہنے پر معطل نہیں کیا گیا، ترجمان وزیر اعلیٰ

    کراچی: ترجمان وزیر اعلی سندھ نے عمران خان کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ بعض سیاسی رہنماوں کا یہ تاثر غلط ہے کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو وزیر اعظم کے کہنے پرمعطل کیا گیا۔

    ترجمان وزیر اعلی ہاوس سندھ جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ راؤ انوار کی معطلی وزیر اعظم کے کہنے پر نہیں کی گئی فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا اپنا تھا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بعض سیاسی رہنماوں کی جانب سے غلط تاثر پیش کیا جارہا ہے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے انتظامی معاملے کا پہلے فیصلہ خود کیا بعد میں وزیراعظم کا فون آیا۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت نہ تو کسی مجرم کو معاف کرے گی اور نہ ہی کسی سے زیادتی ہونے دے گی ، حکومت چاہتی ہے کہ ہر ایک اپنا اپنا کام کرے ۔

    اس سے پہلے عمران خان نے سندھ پولیس کے معاملات میں وزیر اعظم نواز شریف کی سیاسی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ ایس ایس پی کی معطلی کیلئے مرکزی حکومت نے مداخلت کی۔

  • نااہلی کی درخواستوں کی سماعت، وزیر اعظم کے وکیل نے وقت مانگ لیا

    نااہلی کی درخواستوں کی سماعت، وزیر اعظم کے وکیل نے وقت مانگ لیا

    اسلام آباد: نااہلی ریفرنسز میں وزیر اعظم کے وکیل نے جواب داخل کرنے کے لیے الیکشن کمیشن سے وقت مانگ لیا۔ اپوزیشن کے وکلا کا کہنا ہے کہ حکومت تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔

    وزیر اعظم کی نااہلی کے لیے تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، عوامی مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک کے ریفرنسز کی سماعت کے دوران وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل سلمان بٹ نے جواب کے لیے وقت مانگ لیا۔

    وزیر اعظم کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ہمارے پاس کیس کی کاپی موجود نہیں ہے لہٰذا انہیں وقت دیا جائے۔

    جواب میں اپوزیشن کے وکلا نے کہا کہ حکومت تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔ وزیر اعظم کے وکیل کو واضح جواب کے ساتھ آنا چاہیئے تھا۔

    الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت پر دلائل کے بعد وزیر اعظم اور ان کی فیملی کو نوٹس جاری کیے تھے۔ کیس کی مزید سماعت 28 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کے وہ افراد جو رکن اسمبلی بھی ہیں کے خلاف پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، پاکستان عوامی تحریک اور عوامی مسلم لیگ کی جانب سے نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواستیں جمع کروائی گئی تھیں۔