Tag: وزیر اعلیٰ سندھ

  • ’’بلاول صاحب آپ 4 ماہ میں وزیراعظم بن رہے ہیں‘‘

    ’’بلاول صاحب آپ 4 ماہ میں وزیراعظم بن رہے ہیں‘‘

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بلاول صاحب آپ 4 ماہ میں وزیراعظم بن رہے ہیں، دھرتی پر لیڈر بہت پیدا ہوتے ہیں ویژنری بہت کم ہوتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا بلاول زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلاول صاحب آپ 4 ماہ میں وزیراعظم بننے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اس دھرتی پر لیڈر تو بہت پیدا ہوتے ہیں پر ویژنری بہت کم ہوتے ہیں، کراچی سمیت پورے سندھ میں ترقی ہورہی ہے، ترقی کرتے کراچی کے خلاف سازش ہورہی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بلاول بھٹو میئر کراچی لائے، ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا، کراچی ترقی کرے گا کسی آرٹیکل سےفرق نہیں پڑے گا۔

    مراد علی شاہ کے مطابق ذالفقار علی بھٹو نے چین کے ساتھ تعلقات بڑھائے تھے، سی پیک کا آئیڈیا آصف زرداری کا تھا۔

    سی پیک کامقصد صرف سڑکیں بنانا نہیں تھا، اس منصوبے میں صرف سڑکوں اور پاورسیکٹر میں سرمایہ کاری نہیں تھی بلکہ سی پیک میں انڈسٹریز بھی ہیں جس سے روزگار ملے گا۔

  • منگھو پیر میں انسداد منشیات اسپتال کا افتتاح

    منگھو پیر میں انسداد منشیات اسپتال کا افتتاح

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں منشیات کے علاج کے اسپتال کا افتتاح کردیا گیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ ہم سب ساتھ مل کر صوبے اور ملک کو ڈرگ فری بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے منگھو پیر میں بے نظیرشہید ماڈل ایڈکشن ٹریٹمنٹ اینڈ ری ہیبلی ٹیشن سینٹر کا افتتاح کیا گیا، تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔

    صوبائی وزرا شرجیل میمن، مرتضیٰ وہاب، سعید غنی اور مکیش کمار چاولہ جبکہ گیسٹ آف آنر وفاقی وزیر نارکوٹکس کنٹرول نوابزادہ شاہ زین بگٹی بھی تقریب میں شریک ہوئے۔

    اسپتال میں نشے کے عادی افراد کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ مریضوں کو سماجی سرگرمیوں کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔

    افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم سب ساتھ مل کر صوبے اور ملک کو ڈرگ فری بنائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ معاشرے میں بیشتر گھرانوں کے افراد نشے کی لت میں مبتلا ہیں، نشے کی روک تھام اور ترسیل کے سدباب کے لیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نشے کا معاملہ پوری دنیا کے لیے سنگین مسئلہ بن چکا ہے، چند پیسوں کی خاطر لوگ اپنے ضمیر کا سودا کرتے ہیں۔

  • پاکستان میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے آٹزم  کا شکار، وزیر اعلیٰ سندھ کا خصوصی پارک بنانے کا اعلان

    پاکستان میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے آٹزم کا شکار، وزیر اعلیٰ سندھ کا خصوصی پارک بنانے کا اعلان

    کراچی: ’آٹزم کے چیلنجز اور اس کا حل‘ کے عنوان سے کراچی کے ایک نجی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار میں ماہرین نے بتایا کہ پاکستان میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے آٹزم کا شکار ہیں، سیمینار میں وزیر اعلیٰ سندھ نے خصوصی بچوں کے لیے پارک مختص کرنے کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پاکستان سینٹر فار آٹزم کے سیمینار میں ڈاکٹر غفار بلو نے بتایا کہ پاکستان میں 3 لاکھ 50 ہزار بچے آٹزم کا شکار ہیں، جب کہ کراچی میں آٹزم کے شکار بچوں کی تعداد تقریباً 40 ہزار ہے۔

    ڈاکٹر عالیہ نے آٹزم کے شکار بچوں کے حوالے سے سیمینار کے شرکا کو آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ آٹزم کے شکار بچے سوشلائزڈ نہیں ہوتے اور نہ ہی بات کر پاتے ہیں، تاہم جیسے ہی آٹزم میں مبتلا بچوں یا کچھ بڑے بچوں کی تھراپی ہوتی ہے تو وہ ٹھیک ہونا شروع ہوتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ تھراپی کی ٹریننگ والدین کی بھی ہوتی ہے جو بہت ضروری ہے، آٹزم میں مبتلا بچوں کو تعلیم، تفریح اور کام میں حصہ لینے کے لیے اُن کی تربیت ضروری ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آٹزم اور خصوصی بچوں کے لیے پارک مختص کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت نے آٹزم اورخصوصی بچوں کے حوالے سے کام کیا ہے، ہم نے قوانین بھی بنائے ہٰیں اور ان پر عمل درآمد بھی کرائیں گے، خصوصی بچوں کے ان قوانین میں تمام تر آگاہی موجود ہے، نہ صرف خصوصی افراد کے حقوق کی پامالی پر قانون سازی کی گئی ہے بلکہ ان کی خلاف ورزی پر سزا بھی مقرر کی گئی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ حکومت نے باقاعدہ ایک ڈپارٹمنٹ آف امپاورمنٹ آف پرسن وتھ ڈِس ایبلیٹیز قائم کیا ہے، سندھ حکومت کے 66 سینٹرز اس سلسلے میں پرائیویٹ سیکٹرز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا ’’فنڈز ہمارا مسئلہ نہیں ہے، ہمارا اصل مسئلہ تربیت یافتہ عملہ اور کام کرنے والے لوگ ہیں، آٹزم اور دیگر معذوریوں کے شکار بچوں کو معاشرے کا کارگر حصہ بنانے کے لیے ماہرین ہماری رہنمائی کریں، پرائیویٹ ادارے ریسورس کے طور پر ہمیں استعمال کریں اور حکومت انھیں فنانشل سورس دے گی۔‘‘

    ڈاکٹر غفار بلو نے کہا کہ ہمارے ہاں لوگوں اور ڈاکٹرز میں بھی آٹزم کے حوالے سے آگاہی کا فقدان ہے، اگر بچہ ڈھائی سال کی عمر تک پہنچ کر بات نہیں کرتا تو کچھ مسئلہ ضرور ہے، بچہ اگر اپنی عمر کے ساتھ ساتھ بات نہیں کرتا تو اس کا چیک اپ کروانا چاہیے، بچے کی حرکت ٹھیک نہ لگے تب بھی چیک اپ لازمی ہے، تھراپی اگر صحیح وقت پر شروع کی جائے تو بچہ بہتر ہو سکتا ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ نے مہنگائی کا توڑ نکال لیا

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مہنگائی کا توڑ نکال لیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مہنگائی کا توڑ نکال لیا ہے، انھوں نے اپنے تمام وزرا کو ایک اہم ڈیوٹی سونپ دی۔

    تفصیلات کے مطابق رمضان میں مہنگائی کم کرنے کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کے وزرااور مشیران مارکیٹوں کا دورہ کریں گے اور مہنگائی کے ستائے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سختی سے ہدایت کی ہے کہ مہنگے داموں اشیا فروخت کرنے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے۔

    ادھر کراچی انتظامیہ نے ناجائز منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے، انتظامیہ نے 172 گراں فروشوں پر 10 لاکھ روپے سے زائد جرمانے عائد کیے، گراں فروشی پر ضلع جنوبی میں ایک، ضلع کورنگی میں 2 دکانیں سیل کر دی گئیں۔

    گراں فروشی اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف کمشنر آفس میں شکایتی مرکز بھی قائم کر دیا گیا ہے، کمشنر کراچی نے اپیل کی کہ شہری گراں فروشوں کے خلاف شکایتی مرکز کے نمبر پر اطلاع دیں، 02199203443 یا 02199205645 پر شکایت کی اطلاع دی جا سکتی ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی رمضان میں مصنوعی مہنگائی کنٹرول کرنے کی ہدایت

    وزیر اعلیٰ سندھ کی رمضان میں مصنوعی مہنگائی کنٹرول کرنے کی ہدایت

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رمضان میں مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ قیمتیں چیک کریں اور انہیں کنٹرول کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، ترجمان کا کہنا ہے کہ اجلاس میں 19 نکات شامل ہیں جن پر غور اور فیصلے ہوں گے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سندھ کابینہ نے گزشتہ کابینہ اجلاس کے منٹس منظور کر لیے، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رمضان میں مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ پرائس چیک کریں اور اس کو کنٹرول کریں، سیلاب اور بارشوں کے باعث ملک میں غربت بڑھی ہے، رمضان کے بابرکت مہینے میں مخیر حضرات مدد کریں۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت غریب لوگوں کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ نے مردم شماری پر وفاق سے تعاون واپس لینے کی دھمکی دے دی

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مردم شماری پر وفاق سے تعاون واپس لینے کی دھمکی دے دی

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مردم شماری پر وفاق سے تعاون واپس لینے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے فوارہ چوک پر کراچی گیمز کے تحت گدھا گاڑی ریس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ مردم شماری پر ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں، مطالبات پورے نہ ہوئے تو وفاقی حکومت کو سپورٹ کرنا مشکل ہوگی۔

    انھوں نے کہا ’’الیکشن کے ساتھ مردم شماری بھی بہت ضروری ہے، مردم شماری شفاف نہ ہوئی تو صوبائی حکومت کو سوچنا پڑے گا، ہم مردم شماری سے سندھ حکومت کی مدد ہٹانے پر مجبور ہوں گے۔‘‘

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مردم شماری شفاف نہ ہوئی تو سیاسی سطح پر بھی لائحہ عمل دیں گے، جب مردم شماری کے ٹیبلٹ میں نقشوں کی خامیاں دکھائی گئیں تو کہا گیا کہ کچھ خامیوں کو بعد میں درست کر دیں گے، لیکن ہم نے کہا کہ خامیاں فوری طور پر درست کریں۔

    انھوں نے کہا ’’ہم نے کہا ہے کہ ہمارا اندراج کر کے ہمیں آگاہ کیا جائے، ہر فرد کو ایس ایم ایس کے ذریعے درج تفصیل بتائی جائے۔‘‘

    مراد علی شاہ نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ لاہور میں جو کچھ ہوا یہ چیز سندھ میں نہیں چلے گی، کوئی پرامن احتجاج کرنا چاہے تو حق ہے لیکن قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، ہم اس کا جواب قانونی طور پر سخت انداز میں دیں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ’’میں واضح طور پر بتادوں کراچی کا میئر ہمارا ہوگا۔‘‘

  • مراد علی شاہ کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری مل گئی

    مراد علی شاہ کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری مل گئی

    کراچی: این ای ڈی یونیورسٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق مراد علی شاہ کو اعزازی ڈگری دینے کے لیے این ای ڈی میں خصوصی کانووکیشن منعقد کیا گیا، گور نرسندھ کامران ٹیسوری نے ان کو یونیورسٹی کی جانب سے اعزازی ڈگری دی۔

    گورنر سندھ نے این ای ڈی یونیورسٹی کے سابق طالب علم سید مراد علی شاہ کی پیشہ ورانہ، ذاتی اور انتظامی کامیابیوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری ملنے کے بعد تقریب سے خطاب میں کہا ’’مجھے یاد ہے کہ اس آڈیٹوریم کے کونے میں بیٹھا کرتا تھا، آج یہاں اسٹیج پر کھڑا ہوں، مجھے ڈگری تو دی گئی ہے لیکن میں ڈاکٹر کہلانا نہیں چاہوں گا، میں مراد ہی ہوں اور مراد ہی کہلاؤں گا۔‘‘

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ’’43 سال پہلے جب میں یہاں آیا تو میرے پہلے دوست سروش حشمت لودھی بنے، کچھ عرصہ قبل سروش حشمت لودھی نے کہا کہ وہ مجھے اعزازی ڈگری دینا چاہتے ہیں، میں نے منع کر دیا کہ ابھی میں اس قابل نہیں، کرونا وبا کے دوران بھی انھوں نے کہا میں نے منع کر دیا، لیکن اس بار انھوں نے مجھے ڈگری دے ہی دی، یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔‘‘

    مراد علی شاہ نے کہا کہ انھوں نے یونیورسٹی میں گزارا ہر دن بہت انجوائے کیا تھا، انھوں نے کہا ’’ان تمام اساتذہ کا شکریہ جن کی وجہ سے آج میں یہاں کھڑا ہوں۔‘‘

  • وزیر اعلیٰ  سندھ نے وزیراعظم  کو کراچی پولیس آفس پر حملے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کردیا

    وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو کراچی پولیس آفس پر حملے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کردیا

    اسلام آباد : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کو کراچی پولیس آفس پر حملے سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے وزیر اعلیٰ سندھ سیدمرادعلی شاہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    جس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے وزیر اعظم کو کراچی پولیس چیف دفتر پر حملے سے متعلق تفصیلات سےآگاہ کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے حملہ آوروں سےمتعلق جمع کئے گئے حقائق سے بھی وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

    وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ سے گفتگو مین کہا کہ اللہ کاشکرہےبڑاجانی نقصان یا تباہی نہیں ہوئی، فورسزنے بڑی بہادری سے حملہ آوروں کاخاتمہ کیا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میری طرف سےتمام افسران اور اہلکاروں کوشاباش دیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے صوبائی حکومتوں کی استعدادکاربڑھانےمیں معاونت کریں گے۔

    وزیراعظم نےبروقت کارروائی اور موقع پرموجود رہنے پر وزیر اعلیٰ سندھ کے جذبے کی تعریف کی۔

  • سیلاب زدگان کے لیے 20 لاکھ گھر بنانے کا عزم ہے: وزیر اعلیٰ سندھ

    سیلاب زدگان کے لیے 20 لاکھ گھر بنانے کا عزم ہے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ نے تقریباً 2 ارب ڈالر کے پراجیکٹ منظور کروائے ہیں، ہم نے عزم کیا ہے سیلاب زدگان کے لیے تقریباً 20 لاکھ گھر بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا، صوبائی وزرا شرجیل میمن، ناصر حسین شاہ اور مرتضیٰ وہاب بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ملیرایکسپریس وے سٹی اسکول چیپٹر کے مقام پر کام کا جائزہ لیا، انہوں نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے کی تعمیر سے ٹریفک جام کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

    انہوں نے دیہہ ڈرگ سے تجاوزات ختم کروا کر کام تیز کرنے کی ہدایت دی۔

    وزیر اعلیٰ نے گلستان جوہر فلائی اوور کا دورہ بھی کیا، وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ جوہر فلائی اوور 18 ماہ میں دسمبر 2023 تک مکمل ہوگی، انڈر پاس کی لمبائی 11 سو میٹر اور چوڑائی 18.5 میٹر ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ حکومت نے سیلاب کے دوران بھی کام کیا اب بھی کر رہے ہیں، سندھ نے تقریباً 2 ارب ڈالر کے پراجیکٹ منظور کروائے ہیں، ہم نے عزم کیا ہے تقریباً 20 لاکھ گھر بنائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک سے 120 ارب روپے کا قرضہ منظور ہو چکا ہے، سندھ کے بجٹ سے تقریباً 60 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ جوہر چورنگی فلائی اوور پر 23 مارچ تک کام مکمل ہوجائے گا، کوشش ہوگی 14 اگست 2023 تک انڈر پاس جوہر چورنگی مکمل کریں، ہاکس بے والا روڈ بھی تیار ہے۔

  • ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ سے اسٹریٹ کرائم روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنانے کا مطالبہ

    ایم کیو ایم کا وزیر اعلیٰ سے اسٹریٹ کرائم روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنانے کا مطالبہ

    کراچی: ایم کیو ایم نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے شہر میں اسٹریٹ کرائمز روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائمز سے متعلق پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کے بیان کے سلسلے میں ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی قیادت سے رابطہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر خواجہ اظہار الحسن، کامران ٹسوری اور دیگر نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی ہے، جس میں سعید غنی اور ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔

    ’کراچی پولیس چیف کےبیان کی سخت مذمت کرتے ہیں‘

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایم کیو ایم کے وفد کی جانب سے کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم پر تشویش کا اظہار کیا گیا، ایم کیو ایم وفد نے اسٹریٹ کرائم کو روکنے کے لیے مربوط حکمت عملی بنانے کا مطالبہ کیا۔

    ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جرائم میں ملوث افراد کو کڑی سزائیں دینا ہوں گی، جس کے لیے ماڈل کورٹس اور دہشت گردی کی دفعات بحال کی جائیں، وفد نے الیکشن کمیٹی کی بحالی کا بھی مطالبہ کیا۔

    یاد رہے کہ کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے اسٹریٹ کرائم اور لوٹ مار کی وارداتوں پر قابو پانے کی بجائے اس کا ذمہ دار تاجروں کو قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کی بزنس کمیونٹی سب سے زیادہ اپنی دشمن خود ہے، یہ واویلا کرتے ہیں، میڈیا پر لے آتے ہیں اورپھر کہتے ہیں ان کے پاس انوسمنٹ نہیں آ رہی، جب کہ لاہور میں کرائم یہاں سے زیادہ ہے وہ میڈیا پر نہیں آتا۔