Tag: وزیر اعلیٰ بلوچستان

  • حکومت ان حالات میں غیر معمولی اقدامات کیلیے تیار ہے، سرفراز بگٹی

    حکومت ان حالات میں غیر معمولی اقدامات کیلیے تیار ہے، سرفراز بگٹی

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ حکومت غیر معمولی حالات میں غیر معمولی اقدامات کیلئے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے سینٹرل پولیس آفس کا دورہ کیا جہاں انہیں موسیٰ خیل، قلات، بولان، بیلہ، کھڈ کوچہ، نوشکی کی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

    اس موقعے پر وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ سی ٹی ڈی، پولیس، لیویز کو جدید آلات، ساز و سامان سے لیس کیا جائیگا، حکومت غیر معمولی حالات میں غیر معمولی اقدامات کیلئے تیار ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے ہدایت جاری کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے سیکیورٹی کا جامع پلان مرتب دیں، کسی بھی افسوسناک واقعے کی صورت میں مؤثر اور فوری رد عمل دیا جائے، شاہراہوں کی حفاظت کے لئے گشت کو بڑھایا جائے۔

    سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ حکومت افسوسناک واقعات میں ملوث عناصر کو منطقی انجام تک پہنچائے گی، دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، بے گناہ اور معصوم لوگوں کو نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔

    سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ کو ہر صورت قائم رکھا جائے گا، بدامنی اور انتشار پھیلانے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

  • ویڈیو: وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ماہرہ خان سے معافی مانگ لی

    ویڈیو: وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ماہرہ خان سے معافی مانگ لی

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے فیسٹیول کے دوران اداکارہ ماہرہ خان کی جانب چیزیں پھینکنے کے واقعے پر معذرت کرلی۔

    عالمی شہرت یافتہ اداکارہ ماہرہ خان نے حال ہی میں بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کراچی آرٹس کونسل آف پاکستان (اے سی پی) کی جانب سے منعقد کیے گئے پاکستان لٹریچر فیسٹیول (پی ایل ایف) میں شرکت کی تھی۔

    ویڈیو: ماہرہ خان پر نامعلوم چیز سے حملہ

    تاہم تقریب میں ایک غیر متوقع واقعہ پیش آیا جب سامعین کی طرف سے ان پر ایک نامعلوم چیز پھینک دی گئی وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ماہرہ خان کی طرف اس وقت چیزیں پھینکی گئیں جب وہ فلم ساز وجاہت رؤف کے ساتھ اسٹیج پر محو گفتگو تھیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)

    اسی دوران شائقین کی جانب سے ماہرہ خان پر کوئی نامعلوم چیز پھینکی جاتی ہے تو اداکارہ بولتے بولتے رُک جاتی ہیں اور پھر چونکتے ہوئے حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے شکوہ کرتی ہیں کہ ’یہ غلط ہو گیا ‘۔

    چیزیں پھینکے جانے پر اداکارہ ماہرہ خان نے کسی غصے کا اظہار نہیں کیا تھا، تاہم انہوں نے اتنا ضرور کہا کہ چاہے کاغذ کے جہاز میں رکھ کر پھول ہی کیوں نہ مارو جو غلط ہے وہ غلط ہے۔

    لٹریچر فیسٹیول میں چیزیں پھینکنے پر ماہرہ خان کا ردعمل آگیا

    اسی فیسٹیول کے اختتامی سیشن میں وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بھی خطاب کیا اور ماہرہ خان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر اظہار افسوس بھی کیا۔

    سرفراز بگٹی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ماہرہ خان کی جانب ایک فرد نے چیزیں پھینکیں، اس حرکت کو پورے بلوچستان کی حرکت نہ سمجھا جائے، بلوچستان کے لوگ ایسے نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں بحثیت بلوچستانی ماہرہ خان سے معافی مانگتا ہوں اور میں شرمندہ ہوں کہ ان کے ساتھ کوئٹہ میں ایسا کیا گیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Niche Lifestyle (@nichelifestyle)

  • متاثرین کی بحالی کے لیے 200 ارب سے زائد درکار ہوں گے، وزیر اعلیٰ بلوچستان

    متاثرین کی بحالی کے لیے 200 ارب سے زائد درکار ہوں گے، وزیر اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ صوبے میں متاثرین کی بحالی کے لیے 200 ارب سے زائد درکار ہوں گے، وزیر اعظم نے 10 ارب روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں گزشتہ روز وزیر اعلی بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے سینئر صحافیوں سے ملاقات کی، جس میں انھوں نے صحافیوں سے سیلاب کی صورت حال پر بات چیت کی۔

    بزنجو نے کہا وزیر اعظم اور پاک فوج بھرپور معاونت کر رہے ہیں، وزیر اعظم نے 10 ارب روپے دینے کا اعلان کیا ہے، لیکن متاثرین کی بحالی کے لیے 200 ارب سے زائد درکار ہوں گے۔

    وزیر اعظم کا بلوچستان کے لیے 10 ارب روپے کا اعلان

    صحافیوں سے گفتگو میں عبدالقدوس بزنجو نے اپنے بارے میں دل چسپ گفتگو بھی کی، کہا لوگ بلاوجہ کہتے ہیں کہ میں سو رہا ہوتا ہوں، میں کہتا ہوں سوتے ہوئے اتنا کام کر رہا ہوں اگر جاگ گیا تو کیا ہوگا؟ انھوں ںے مزید کہا کہ لوگ پاگل ہیں جو ہر وقت سونے والے کو وزیر اعلیٰ اور پارٹی صدر بنائیں گے؟

    انھوں ںے کہا بلوچستان میں 2010 کے سیلاب سے 100 گنا زیادہ تباہی ہوئی ہے، اتنی تباہی ہے کہ حکومت کا ہر ایک شخص تک پہنچنا مشکل ہے، لوگ کھلے آسمان تلے بیٹھے ہیں اور ہمارے پاس دینے کے لیے ٹینٹ نہیں ہیں۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ ٹینٹ نہ ملنے کے سلسلے میں مالی مسئلہ نہیں بلکہ حکومت کو مارکیٹ سے ٹینٹ نہیں مل رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا زمینی اور ریلوے رابطے معطل ہونے سے آئندہ دن مشکل ہیں، عبدالقدوس بزنجو نے وی آئی پی دوروں سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ان سے ریلیف آپریشن میں رکاوٹ آتی ہے، وزیر اعظم کو بھی کہا تھا کہ آپ کا دورہ مشکلات پیدا کرتا ہے۔

    قدوس بزنجو نے یہ بھی کہا کہ کوئٹہ میں بارش نے وہاں نقصان پہنچایا ہے جہاں زمینیں قبضہ ہوئی ہیں۔

  • عبدالقدوس بزنجو کا وزیر اعلیٰ بلوچستان بننے کا امکان روشن

    عبدالقدوس بزنجو کا وزیر اعلیٰ بلوچستان بننے کا امکان روشن

    کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما عبدالقدوس بزنجو کا وزیر اعلیٰ بلوچستان بننے کا امکان روشن ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان کے منصب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا وقت ختم ہو گیا ہے، عبدالقدوس بزنجو کے مقابلے میں کسی ایم پی اے نے کاغذات جمع نہیں کرائے۔

    بی اے پی کے قدوس بزنجو کا وزیر اعلیٰ کا منصب سنبھالنا یقینی ہوگیا، ان کی جانب سے اسمبلی سیکریٹریٹ میں 5 کاغذات جمع کرائے گئے، ایک کاغذات نامزدگی پر بطور تائید اور تجویز کنندہ بشریٰ رند اور لیلیٰ ترین کے دستخط تھے، سیکریٹری اسمبلی کے مطابق صوبے کے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کل اجلاس میں ہوگی۔

    آرٹیکل 130-4 کے تحت سی ایم کے انتخاب کے لیے کل ارکان کے اکثریتی ووٹ درکار ہیں، بلوچستان اسمبلی 65 کا ایوان ہے اور قدوس بزنجو کو 33 ووٹ درکار ہیں، جب کہ بی اے پی کو اتحادیوں سمیت ایوان میں 40 کے قریب اکثریت حاصل ہے۔

    قدوس بزنجو نے آج میڈیا سے گفتگو میں کہا میرا کام بولنا نہیں ڈیلیور کرنا ہے، سب کو ساتھ لے کر چلوں گا، جام کمال کا بھی شکریہ، انھوں نے ڈیلیور کیا ہے، کچھ مجبوریاں تھیں اس لیے ان کے خلاف نکلے تھے۔

    بلوچستان کی نئی حکومت سے متعلق پرویز خٹک کا دعویٰ

    کوئٹہ میں بی اے پی ترجمان عبدالرحمان کھیتران نے میڈیا سےگفتگو میں کہا قدوس بزنجو کے سلسلے میں اعتماد کرنے پر پارلیمانی جماعتوں کے مشکور ہیں، کل شام 4 بجے رولز کے مطابق اجلاس ہوگا اور قدوس بزنجو تاریخ میں پہلی بار بلا مقابلہ وزیر اعلیٰ منتخب ہوں گے۔

    انھوں نے کہا نئی صوبائی حکومت میں 65 ایم پی ایز اپنے اپنے حلقوں میں ایم پی ایز نہیں، بلکہ وزیر اعلیٰ ہوں گے، جب کہ میر عبدالقدوس بزنجو متفقہ وزیر اعلیٰ ہوں گے، آنے والی حکومت میں سب کو عزت دیں گے، گردنوں میں سریا نہیں ہوگا، سب کو فنڈز بھی دیے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا جام کمال سے ملاقات کروں گا، رابطےکی کوشش کی ہے، جام کمال، ثنااللہ زہری، اسلم رئیسانی کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ جام کمال کے استعفے کی افواہوں‌ کی تردید

    وزیر اعلیٰ جام کمال کے استعفے کی افواہوں‌ کی تردید

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان کے استعفے کی افواہ ایک بار پھر پھیل گئی، جس پر جام کمال کو ایک بار پھر ٹوئٹ کر کے تردید کرنی پڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ جام کمال نے ٹوئٹ میں افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے استعفی نہیں دیا، افواہیں نہ پھیلائی جائیں۔

    بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بھی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے استعفے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    ایک طرف جہاں ابھی وزیر اعلیٰ ہاؤس میں جام کمال کے ساتھ چیئرمین سینیٹ پاکستان صادق سنجرانی اور وزیر دفاع پرویز خٹک کی کئی گھنٹوں پر مشتمل طویل ملاقات جاری ہے، وہاں ٹوئٹ میں جام کمال نے استعفے کی افواہ کی تردید جاری کر دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ جام کمال کے ساتھ ملاقات میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں جام کمال کے اتحادی اور چند ساتھی بھی موجود ہیں، ملاقات میں موجودہ بحران پر وزیر اعلیٰ سے تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔

    گزشتہ رات جام کمال نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ آزاد سمیت 8 اتحادی جماعتوں کے اراکین کی مجموعی تعداد 41 ہے، اور ان میں 80 فی صد ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔

    انھوں نے لکھا کہ ہم اپوزیشن کو اس اتحاد کا حصہ کیوں سمجھتے ہیں؟ اگر وہ اس پالیسی پر قائم ہیں تو انھیں اپنے آپ کو بھی اپوزیشن کا حصہ قرار دینا چاہیے۔

  • کوئٹہ: ناراض اراکین کی اکثریت سامنے آ گئی

    کوئٹہ: ناراض اراکین کی اکثریت سامنے آ گئی

    کوئٹہ: بلوچستان کے ناراض اور اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کے اجلاس میں ناراض اراکین نے اکثریت واضح کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان سیاسی بحران ایک اہم موڑ پر آ گیا ہے، آج کوئٹہ میں ایک بڑا اجلاس منعقد ہوا، جس میں ناراض اور اپوزیشن پر مبنی 36 اراکین شریک ہوئے، جب کہ وزیر اعلیٰ جام کمال کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کی کامیابی کے لیے 33 ووٹ درکار ہیں۔

    اجلاس کے بعد بی اے پی کے قائم مقام صدر ظہور بلیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بلوچستان میں کافی دنوں سے سیاسی بحران چل رہا ہے، کل اسمبلی میں جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر دیں گے۔

    میر ظہور بلیدی نے کہا آج کے اجلاس میں 36 اراکین شریک ہوئے، 4 مزید اراکین کل اسمبلی میں آ رہے ہیں، کُل 65 کے ایوان میں ہمیں 40 راکین کی حمایت حاصل ہے، ہماری اکثریت واضح ہے، جام کمال کے پاس وقت ہے استعفیٰ دے دیں۔

    انھوں نے کہا وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ نہ دینے پر ان کے خلاف کل تحریک عدم اعتماد پیش کر دیں گے۔

    پارلیمانی لیڈر جے یو آئی سکندر ایڈووکیٹ نے اس موقع پر کہا کہ وہ تحریک عدم اعتماد کی حمایت کرتے ہیں، وزیر اعلیٰ جام کمال فوری مستعفی ہو جائیں۔

    اسد بلوچ نے کہا جام کمال کی ناکامی کی وجہ لالچ اور قول و فعل میں تضاد ہے، ان کو رات 12 بجے تک کا وقت دیتے ہیں، مستعفی ہو جائیں، وزیر اعلیٰ ہٹ دھرمی چھوڑ دیں اور استعفیٰ دے دیں۔

    دوسری طرف وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اپنے مؤقف پر قائم ہیں، انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ اپوزیشن کے چند ممبران اپنے عزائم میں کامیاب نہیں ہوں گے، مخالفین کا اصل مقصد بلوچستان کو تباہی کی طرف لے جانا ہے۔

  • پی ٹی آئی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مابین اختلافات ختم ہونے کا امکان

    پی ٹی آئی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مابین اختلافات ختم ہونے کا امکان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے مابین اختلافات کے ختم ہونے کا امکان پیدا ہو گیا ہے، جام کمال جلد یار محمد رند سے ملاقات کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلوچستان کے وزیر اعلیٰ اور وزیر تعلیم کے درمیان جاری تناؤ کی برف پگھلنے لگی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں شہریار آفریدی کا دورہ بلوچستان کامیاب رہا۔

    چیئرمین کشمیر کمیٹی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال اور پی ٹی آئی بلوچستان کے پارلیمانی رہنما یار محمد رند سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں، جس کے بعد دونوں میں اختلافات ختم ہونے کا امکان پیدا ہوا ہے۔

    شہریار آفریدی نے آج یار محمد رند کی رہائش گاہ پر ان سے ملاقات کی

    ذرائع کے مطابق ملاقاتوں میں شہریار آفریدی نے جام کمال اور یار محمد رند کو اختلافات دور کرنے کی درخواست کی۔

    یار محمد رند نے صوبائی حکومت سے متعلق اپنے تحفظات سے شہریار آفریدی کو آگاہ کیا، اور وزارت سے استعفے کی پیش کش بھی کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ شہریار آفریدی نے وزیر تعلیم کو استعفیٰ نہ دینے پر قائل کیا، اور یار محمد نے بھی استعفیٰ نہ دینے کا وعدہ کیا۔

    شہریار آفریدی نے یار محمد رند کو تحفظات دور کرانے کی بھی یقین دہانی کرائی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی یار محمد رند سے ملاقات پر آمادگی کا اظہار کیا، اور انھوں نے شہریار آفریدی کو یقین دہانی کرائی کہ وہ یار محمد کے تحفظات دور کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اب وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال جلد وزیر تعلیم یار محمد رند سے ملاقات کریں گے۔

  • گوادر کے پرانے شہر کے باسیوں کو نہیں ہٹایا جا رہا: وزیر اعلیٰ جام کمال

    گوادر کے پرانے شہر کے باسیوں کو نہیں ہٹایا جا رہا: وزیر اعلیٰ جام کمال

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ گوادر پاکستان کا پہلا اسمارٹ سٹی بننے جا رہا ہے، لیکن گوادر کے پرانے شہر کے باسیوں کو نہیں ہٹا رہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج پی ایف یو جے کی ایگزیکٹو کونسل کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں کیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم بلوچ اور پٹھان کا نعرہ لگا کر کام نہ کرنے والے نہیں ہیں، کام کرنا ہی اصل قوم پرستی ہے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے کہ سابق حکومت نے سی پیک میں کچھ نہیں کیا، عمران خان کی حکومت بلوچستان کو توجہ دے رہی ہے، بلوچستان میں موٹر وے تو کیا دو رویہ شاہراہ تک نہیں ہے، اب کوئٹہ شہر کا ماسٹر پلان بنا رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کہا صوبے میں ہم 4 مختلف شعبوں میں قرض اسکیم لا رہے ہیں، صوبے میں کینسر کا پہلا اسپتال بھی بنانے جا رہے ہیں، فوڈ سیکورٹی کا پروگرام شروع کر دیا ہے، 2 انڈسٹریل زونز بنائے جا رہے ہیں، ایک پر کام بھی شروع ہوچکا ہے۔

    گوادر بندرگاہ میں رات دن کام جاری، ماضی کی غلطیوں کو سدھارا جائے گا، عاصم سلیم باجوہ

    یاد رہے کہ دس دن قبل چیئرمین پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ نے کہا تھا کہ گوادر شہر اور بندرگاہ کی تعمیر پر رات دن کام جاری ہے جس سے خوش حالی آئے گی اور ماضی کی غلطیوں کو سدھارا جائے گا۔

    اس سے قبل انھوں نے کہا تھا کہ گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے 80 فی صد مکمل ہوگیا ہے، اس سے پورٹ آپریشن میں تیزی آئے گی۔

  • بلوچ کلچر ڈے، منفرد روایات اور خوب صورت ثقافت کی پہچان

    بلوچ کلچر ڈے، منفرد روایات اور خوب صورت ثقافت کی پہچان

    کوئٹہ: آج پورے پاکستان میں بلوچ کلچر ڈے جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے، پاکستان کے چاروں صوبوں میں آباد بلوچ پرجوش طریقے سے اس ثقافتی دن کو منائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بلوچ کلچر ڈے کو پنجاب میں حکومتی سطح پر منانے کے کی منظوری دی تھی، اس سلسلے میں مختلف مقامات پر رنگارنگ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچ کلچر ڈے پر پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا صوبہ مختلف اقوام اور قبیلوں کا گل دستہ ہے، منفرد ثقافت، روایات اور تہذیب یہاں کے لوگوں کی پہچان ہے، با شعور قومیں اپنے ثقافتی ورثے کا ہمیشہ تحفظ کرتی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بلوچ کلچر ڈے پر بلوچ بھائیوں کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان میں بسنے والی تمام قومیں ایک لڑی میں پروئی ہوئی ہیں، بلوچستان کی ثقافت امن کی ثقافت ہے، بلوچ کلچر ڈے منانے کا مقصد محبت، بھائی چارے اور یگانگت کا فروغ ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ بین الثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینا وقت کا تقاضا ہے، میرا اپنا قبیلہ بلوچستان میں آباد ہے، دیگر ثقافتوں کے دن بھی بھرپور طریقے سے منائیں گے۔

  • جام کمال نے صحت کا قلم دان سنبھالتے ہی فنڈز جاری کر دیے

    جام کمال نے صحت کا قلم دان سنبھالتے ہی فنڈز جاری کر دیے

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے محکمہ صحت کا قلم دان سنبھالتے ہی اقدامات شروع کر دیے، کوئٹہ کے 6 سرکاری اسپتالوں میں مشینری آلات اور عمارات کی مرمت کے لیے فنڈز جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری کو ہٹانے کے بعد صحت کا قلم دان وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کے پاس ہے، انھوں نے محکمہ صحت کے منصوبوں کے لیے درکار فنڈز فوری طور پر جاری کر دیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سرکاری اسپتالوں کی مشینری کے لیے 77 لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں، اسپتالوں میں مرمتی کاموں کے لیے 1 کروڑ 10 لاکھ روپے جاری کیے گئے۔ جن اسپتالوں کو فنڈز جاری کیے گئے ان میں سول، بی ایم سی، شیخ زید، فاطمہ جناح اور شہید بے نظیر بھٹو اسپتال شامل ہیں۔

    وزیر اعلیٰ بلوچستان نے نصیب اللہ مری سے صحت کا قلم دان واپس لے لیا

    اضافی فنڈز کا اجرا گزشتہ روز وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس کے تناظر میں کیا گیا تھا۔

    کوئٹہ کے سِول اسپتال میں ناقص صفائی اور سہولتوں کی عدم فراہمی کی شکایت پر بھی وزیر اعلیٰ بلوچستان نے نوٹس لے لیا ہے، شکایت اسپیکر عبدالقدوس بزنجو نے کی تھی، شکایت پر حالیہ تبدیل سیکریٹری صحت، ایم ایس سول اسپتال اور دیگر متعلقہ افراد کو نوٹس جاری کر دیے گئے۔

    گوادر ٹینکرز مالکان کے واجبات

    ادھر گوادر میں پانی فراہم کرنے والے ٹینکرز مالکان کے 76 کروڑ روپے تاحال بلوچستان حکومت پر واجب الادا ہیں، مکران ٹینکرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ 2018 میں پانی کے بحران کے وقت پانی فراہم کیا گیا تھا، حکومت بلوچستان پر 350 ٹینکروں کے 76 کروڑ واجب الادا ہیں۔