Tag: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال

  • بلوچستان کی 30 سال پرانی ریکروٹمنٹ پالیسی جلد تبدیل کریں گے: جام کمال

    بلوچستان کی 30 سال پرانی ریکروٹمنٹ پالیسی جلد تبدیل کریں گے: جام کمال

    کوئٹہ: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت بلوچستان کی تیس سالہ پرانی ریکروٹمنٹ پالیسی جلد تبدیل کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ جام کمال بلوچستان اسمبلی میں اظہار خیال کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ بلوچستان کی 30 سال پرانی ریکروٹمنٹ پالیسی جلد تبدیل کریں گے۔

    بلوچستان حکومت صوبے کے مستقبل کے لیے اقدامات کر رہی ہے، 100 بار باور کرانے کے با وجود اپوزیشن شور مچا رہی ہے، اپوزیشن احتجاج کرے مگر ایوان اور صوبے کی روایات کا خیال رکھے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کی جانب سے پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام) پر کمیٹی کا مطالبہ سامنے آیا ہے، عدالت میں پی ایس ڈی پی کیس 2016 سے دائر ہے، لیکن اپوزیشن نے عدالت کے فیصلے کا صرف پہلا پیرا پڑھا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ حکومت اور اتحادی بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گام زن کرنا چاہتے ہیں، سابقہ حکومت کی 450 اسکیمیں جون تک مکمل ہو جائیں گی، پی ایس ڈی پی میں 2003 سے 2013 تک کی اسکیمیں شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوئٹہ میں فائرنگ سے بلوچستان یونیورسٹی کےسپرنٹنڈنٹ جاں بحق

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 30 ارب روپے کی اسکیموں کی منظوری ہماری حکومت نے دی، ان اسکیموں کا فائدہ صرف حکومت نہیں بلکہ عوام کو ہوگا۔

    خیال رہے کہ بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ انھیں ترقیاتی پروگرام کے تحت یکساں فنڈز فراہم کیے جائیں، انھوں نے فنڈز میں کٹوتی پر صوبائی اسمبلی میں احتجاج بھی کیا۔

  • وزیرِ اعلیٰ کی بلوچستان بھر میں پوست کی کاشت کے خلاف بھرپور ایکشن کی ہدایت

    وزیرِ اعلیٰ کی بلوچستان بھر میں پوست کی کاشت کے خلاف بھرپور ایکشن کی ہدایت

    کوئٹہ: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے صوبے بھر میں پوست کی کاشت کے خلاف بھرپور کارروائی کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے وزیر اعلیٰ جام کمال کا کہنا ہے کہ بلوچستان کی ایک انچ زمین پر بھی پوست کی کاشت اور پیداوار قابل قبول نہیں ہے۔

    انھوں نے دکی، لورالائی، قلعہ عبداللہ اور قلات انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کے ساتھ مل کر پوست کے خلاف کارروائی کرے۔

    جام کمال نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ زراعت کی دیگر پیداوار کے لیے لوگوں کو معاونت فراہم کی جائے، اور پوست کی کاشت کے علاقوں میں عوام کو متبادل روزگار کی فراہمی بھی یقینی بنائی جائے۔

    وزیرِ اعلیٰ جام کمال نے عزم کیا کہ بلوچستان کو منشیات سے پاک کر کے نوجوان نسل کو محفوظ بنایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  15 سو ایکڑ پر کاشت سبزیوں کو تلف کیا جائے، بلوچستان اسمبلی میں قرارداد

    دریں اثنا، جام کمال نے چینی کمپنی کے صدر ژوپنگ سے ملاقات کی جس میں بلوچستان میں سرمایہ کاری کے امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا، چینی کمپنی کے حکام نے وزیرِ اعلیٰ کو صوبے میں سرمایہ کاری سے متعلق امور پر بریفنگ دی۔

    وزیرِ اعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ حکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان میں معدنی ترقی کی نئی پالیسی متعارف کرانے جا رہی ہے، معدنیات کے شعبے میں بہتری اور سرمایہ کاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ سی پیک میں گوادر کی وجہ سے صوبے کی اہمیت بڑھی، بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں سی پیک سے بلوچستان میں بے روزگاری اور پس ماندگی میں کمی آئے گی۔

    [bs-quote quote=”گوادر پورٹ، حب کو منصوبے نکال دیں تو بلوچستان کا شیئر سی پیک میں ایک فی صد رہ جاتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”جام کمال” author_job=”وزیر اعلیٰ بلوچستان”][/bs-quote]

    جام کمال نے کہا کہ ماضی میں سی پیک کے فیصلے کہیں اور ہوتے تھے، ہماری حکومت میں پہلی بار سی پیک سے متعلق اجلاس کوئٹہ میں ہوا۔

    انھوں نے مزید کہا ’سی پیک منصوبے میں بلوچستان کا مالیاتی شیئر صرف ساڑھے 4 فی صد ہے، گوادر پورٹ، حب کو منصوبے نکال دیں تو بلوچستان کا شیئر ایک فی صد رہ جاتا ہے۔‘

    وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال کا کہنا تھا کہ انھوں نے جب حکومت سنبھالی تو معلوم ہوا کہ سی پیک میں مزید کسی منصوبے کی گنجائش نہیں، ماضی میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبے کو کچھ نہیں ملا۔


    یہ بھی پڑھیں:  سی پیک بلوچستان میں خوش حالی لائے گا:‌ وزیراعظم عمران خان


    جام کمال نے اسمبلی اجلاس میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا ’فیڈرل پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام) میں بلوچستان کا شیئر صرف ساڑھے 3 فی صد ہے، این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کا حصہ 9 فی صد ہے، 5 سال میں 5 ہزار میں سے صرف 350 ارب روپے خرچ ہوئے۔‘

    انھوں نے کہا کہ وفاقی ملازمتوں میں بھی ہمیشہ بلوچستان کو نظر انداز کیا گیا، بلوچستان محرومی اور نظر اندازی کا مزید متحمل نہیں ہو سکتا۔

  • بلوچستان: 265 عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل

    بلوچستان: 265 عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل

    کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں منعقد ہونے والی خصوصی تقریب میں 265 علیحدگی پسند اپنے ہتھیار سرکار کے حوالے کر کے قومی دھارے میں شامل ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے 265 عسکریت پسند ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو گئے، عسکریت پسندوں نے اس موقع پر قومی تعمیر و ترقی کے عزم کا اظہار کیا۔

    کوئٹہ میں منعقدہ تقریب میں مہمانِ خصوصی وزیرِ اعلیٰ جام کمال اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کے علاوہ اعلیٰ سول اور عسکری حکام نے شرکت کی۔

    اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے قومی دھارے میں شامل ہونے والے عکسریت پسندوں سے ہتھیار لے کر قومی پرچم اور تحائف دیے۔

    عسکریت پسندوں نے بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں بڑی تعداد میں اپنے ہتھیار سرکار کے حوالے کیے، ان کا کہنا تھا کہ وہ قومی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  سندھ اوربلوچستان کے وزیراعلیٰ دہشت گردی کی روک تھام پرمتفق


    وزیرِ اعلیٰ جام کمال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’آپ نے اس قومی دھارے میں آ کر اپنے دوستوں اپنے بھائیوں اور اپنے نظام پر جو اعتماد کیا ہے، یہ ہم پر بہت بڑی ذمہ داری ڈالی ہے۔‘

    انھوں نے مزید کہا ’ہماری حکومت ان معاملات کو پوری سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے، اور ہم پوری کوشش کریں گے کہ آپ کی ناراضگیوں کو آہستہ آہستہ دور کریں۔‘

  • بلوچستان کابینہ نے گوادر یونی ورسٹی بنانے کا اعلان کر دیا

    بلوچستان کابینہ نے گوادر یونی ورسٹی بنانے کا اعلان کر دیا

    کوئٹہ: وزیرِ اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی زیرِ صدارت صو بائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں بلوچستان کابینہ نے گوادر تحصیل کو مکمل ایریا قرار دینے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کابینہ کے اجلاس میں گوادر سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے، اجلاس جام کمال کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، کابینہ میں فیصلہ ہوا کہ گوادر تحصیل کا اسٹیٹس تبدیل کر کے اسے مکمل علاقہ بنایا جائے۔

    [bs-quote quote=”گوادار یونی ورسٹی اور بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی بنانے کا تاریخی قدم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بلوچستان کابینہ نے گوادر میں یونی ورسٹی بنانے کا بھی فیصلہ کیا، کابینہ کی جانب سے گوادر یونی ورسٹی بنانے کے ایکٹ کے ڈرافٹ بل کی منظوری بھی دی گئی۔

    کابینہ اجلاس میں لیویز فورس کے سلسلے میں اہم قدم اٹھاتے ہوئے بلو چستان لیویز فورس کے 4 سالہ منصوبے کی اصو لی منظوری بھی دے دی گئی، 8 ارب روپے کی لا گت سے یہ منصو بہ 4 مراحل میں مکمل ہوگا۔ منصوبے پر پائے جانے والے تحفظات کو دور کرنے کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی تشکیل کا بھی فیصلہ کیا گیا۔


    یہ بھی پڑھیں:  ایف سی بلوچستان نے محرم میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا


    کوئٹہ میں منعقد ہونے والے کابینہ اجلاس کی کارروائی کے دوران گزشتہ دور میں کی گئی بھرتیوں پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا، اجلاس میں کہا گیا کہ یہ بھرتیاں سیاسی بنیادوں پر کی گئی ہیں۔

    بلوچستان کابینہ نے صحت کے شعبے میں ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے بلوچستان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے قیام کے منصوبے کی منظوری دی، جب کہ وزیرِ اعلیٰ کے معاونِ خصوصی کی تعیناتی کے لیے رولز آف بزنس میں ترمیم کی بھی منظوری دی گئی۔