Tag: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ

  • طیارہ حادثہ ، جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں  میں سے 64 میتیں ورثا کے حوالے

    طیارہ حادثہ ، جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں میں سے 64 میتیں ورثا کے حوالے

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں میں سے اب تک 64 کی میتیں ورثا کے حوالے کردی ہیں، ورثا کے دکھ اور درد میں برابر کے شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ طیارہ حادثہ میں 97 مسافر جاں بحق ہوئے، جس میں سے اب تک 64 کی میتیں ورثا کے حوالے کر چکے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ ڈی این اے ٹیسٹ سے25 جاں بحق افرادکی شناخت ہوئی، جن کی میتیں ورثا کے حوالے کردی گئی ہے، اس وقت 11 مسافروں کی میتیں چھیپا کے پاس ہیں جب کہ 22 میتیں ایدھی کے سرد خانے میں ہیں۔

    مراد علی شاہ نے بتایا کہ ایک ڈی این اے ٹیسٹ ابھی میچ ہونا باقی ہے، انتظامیہ،کراچی یونیورسٹی ٹیسٹ جلد مکمل کرنے کی کوشش میں ہیں، ورثا کے دکھ اور درد میں برابر کے شریک ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا طیارہ حادثے میں 97میں سے68میتوں کی شناخت ہوگئی، 39 میتوں کوجسمانی طورپرشناخت کیا گیا۔

    مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ 22 کےڈی این اےمیچزکی کراچی یونیورسٹی کی فرانزک لیب نے تصدیق کی ، 7 کی تصدیق پنجاب فرانزک لیب نے کی جبکہ 29 کی تصدیق ہونا باقی ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل پی آئی اے کا طیارہ ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی جناح گارڈن میں رہائشی آبادی پر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 97 مسافر ہلاک جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔ حادثے میں مقامی لوگوں کی ہلاکتیں بھی ہوئیں جبکہ پانچ گھر مکمل تباہ ہوگئے۔

  • کراچی کی ترقی کے لیے وسیم اختر کے ساتھ ہوں، مراد علی شاہ

    کراچی کی ترقی کے لیے وسیم اختر کے ساتھ ہوں، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ وہ کراچی کی تعمیر اور ترقی میں میئر کراچی وسیم اختر کے ساتھ کھڑے ہیں،سندھ حکومت اور شہری حکومت مل کام کریں گی۔

    یہ بات انہوں نے میئرکراچی وسیم اختر سے ملاقات میں کہی،اُن کا کہنا تھا کہ کراچی میرا شہر ہے میں یہاں پلا بڑھا ہوں اور یہی تعلیم حاصل کی ہے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ کراچی میں ہی گذارا ہے اس لیے کراچی کی تعمیر اور ترقی میں حصہ ڈال کر حق ادا کرنا چاہتا ہوں۔

    دورانِ ملاقات میئر کراچی وسیم اختر نے بلدیہ عظمی کراچی اور کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے درمیان تنازعات سمیت شہری حکومت کو درپیش مالی اور انتظامی مسائل ، کراچی میں کچرے کے انبار اور ٹرانسپورٹ کی کمیابی سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا اور ان کے حل کے لیے تجاویز بھی دیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے میئر کراچی کو اپنی ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی تعیر اور ترقی کے حوالے سے شہری حکومت کے ہر مسئلے کو حل کریں گے اور جو بھی تجاویز دی جائیں گی ان پر غور کیا جائے گا۔

    جس پر وسیم اختر نے وزیراعلیٰ سندھ کی حمایت کو سراہا اور دونوں رہنماؤں نے کراچی کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

    واضح رہے میئر کراچی حال ہی میں سینٹرل جیل سے ضمانت پر رہا ہو کر اپنی ذمہ داریاں نبھا نا شروع کردی ہے اور آج وزیر اعلیٰ سندھ سے بہ طور میئر کراچی پہلی ملاقات کی ہے۔

  • کراچی کو دنیا کا پُرامن ترین شہر بنایا جائے گا،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی کو دنیا کا پُرامن ترین شہر بنایا جائے گا،وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : ایپکس کمیٹی نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت کراچی میں پائیدار امن کیلئے تمام ترضروری اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔جس کے تحت اسٹریٹ کرائم میں ملوث مجرموں اور منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاوٴں شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔

    یہ فیصلے آج وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت منعقدہ ایپکس کمیٹی کے 17ویں اجلاس میں کئے گئے۔اجلاس میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان، کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار،وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات مولابخش چانڈیو، صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری محمد صدیق میمن، ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر،آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ،ایڈیشنل آئی جی پولیس مشتاق مہر،ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء ا? عباسی،انٹیلیجنس ایجنسیوں کے صوبائی سربراہاں،سیکریٹری داخلہ شکیل منگیجو،پراسیکیوٹرجنرل شہادت اعوان و دیگر نے شرکت کی۔

    اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشت گردوں ،ٹارگٹ کلر،بھتہ خوروں اور اغوا برائے تاوان میں ملوث مجرموں کے خلاف آپریشن کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں،جاری آپریشن میں مجرموں ،مافیا اور کالعدم دہشتگرد تنظیموں کی ریڑھ کی ھڈی توڑ دی گئی ہے،مگر اس کا یہ بھی مطلب نہیں ہے کہ ہدف حاصل کرلیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے پائیدار امن کو یقینی بنانے کیلئے باہمی مشاورت کے تحت حکمت عملی وضع کی ہے، یہ بات بھی مشاہدے میں آئی ہے کہ اسٹریٹ کرائم میں ملوث مجرموں کوکسی گروپ یا تنظیم کی پشت پناہی حاصل نہیں ہے اور یہ اپنے طور پر کام کر رہے ہیں اور چوں کہ ان جرائم کے براہ راست متاثرین عوام الناس ہو تےلہذا اسے بھی جڑ سے اکھاڑ کرپھیکنا ضروری ہے

    اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ مختلف سنگین جرائم میں ضمانت پانے والے ملزمان بھی اسٹریٹ کرائم میں ملوث ہوتے ہیں ایسے مجرم ثبوت نہ ہونے کے باعث ضمانت پر رہا ہوجاتے ہیں۔

    اجلاس میں یہ بات بھی زیر بحث آئی کہ ڈرگ مافیا، منشیات فروش بھی شہر میں سرگرم ہیں اور یہ لوگ بھی اسٹریٹ کرائم کرنے والوں کو سپورٹ کرتے ہیں اور دہشتگرد گینگسٹرز کو مضبوط بنانے کیلئے انکی مالی معاونت بھی کرتے ہیں چنانچہ وہ علاقے جہاں پر یہ گینگ ہیں یا آپریٹنگ کررہے ہیں ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جاے گا

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ فورتھ شیڈول میں شامل لوگوں کی سرگرمیوں کی بھی نگرانی کی جائے گی اوروہ لوگ جو فورتھ شیڈول میں ہیں اور سرکاری ملازم بھی ہیں انہیں شوکاز نوٹیس دیا جائیگا اس مقصد کیلئے چیف سیکریٹری قوانین کا جائزہ لیں گے اور ضروری اقدامات یا ترامیم تجویز کریں گے۔

    اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی فہرست دیگر ایجنسیوں ، صوبوں اور وفاقی حکومت کے ساتھ بھی شیئر کی جائے گی تا ہم فورتھ شیڈول میں شامل لوگ محکمہ داخلہ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں،

    اجلاس میں یہ بات بھی واضح کی گئی کہ 3023اشتہاری ملزم ہیں، پراسیکیوٹر جنرل شہادت اعوان سے کہا گیا کہ وہ رینجرز، پولیس، انٹیلجنس ایجنسیوں، وفاقی ایجنسیوں و دیگر صوبائی حکومت سے انکی گرفتاری کیلئے ان کی فہرست شیئر کریں۔

    اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ سندھ میں رہنے والے غیر قانونی تارکین وطن بھی بہت بڑا مسئلہ ہیں۔اے جے کے حکومت کے پاس 15000ہزار تاریکن وطن تھے اور انہوں نے انہیں بے دخل کردیا ہے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی حکومت پر زور دیا جائیگا کہ وہ سندھ پولیس کو غیر قانونی تاریکن وطن کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے اختیارات دے، اس وقت یہ اختیارات ایف آئی اے کے پاس ہیں۔

    آئی جی پولیس اے ڈی خواجہ نے اجلاس کو بتایا کہ 8ہزار پولیس اہلکاروں کی این ٹی ایس ٹیسٹ جس میں آرمی افسران بھی شامل تھے کہ ذریعے انکی سلیکشن کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ 4 ہزار نئے بھرتی کیے گئے پولیس اہلکاروں کو تربیت کے لیے رسالپور بھیجا جا رہا ہے اور جب ان کی تربیت مکمل ہوجائے گی تو مزید چار ہزار کو بھی تربیت کیلئے بھیجا جائیگا۔

    کورکمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے کہا کہ انہوں نے نئے بھرتی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی تربیت کے لیے تمام تر ضروری انتظامات کئے ہیں،انہوں نے 6اے پی سیز اور 5سو ہتھیار بھی سندھ پولیس کے حوالے کیے ہیں۔

    آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا کہ انہیں شہر میں فرانزک لیب قائم کرنے کیلئے400 مربع گز زمین کی ضرورت ہے، اس پر کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار نے کہا کہ وہ ڈی ایچ اے کے ساتھ بات کریں گے اور وہ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ اس مقصد کیلئے زمین کا انتظام ہوجائے۔

    اجلاس کی شرکاء نے متفقہ طور پر شہر میں امن کی بحالی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں، رینجرز،پولیس اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مدارس کے وہ طلباء جوکہ شام، عراق یاافغانستان سے ہیں اور واپس چلے گئے ہیں یا یہاں پر موجود ہیں اُن کی علیحدہ علیحدہ فہرستیں بھی مرتب کی جائیں جس کا ٹاسک ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی کو دیا گیا

    اجلاس کو بتایا گیا کہ 93 مدارس جوکہ دہشتگردوں کے ساتھ تعاون میں ملوث ہیں انہیں الرٹ لسٹ میں رکھا گیا ہے اور انکی سرگرمیاں ،وزیٹرس اور فنڈنگ سمیت تمام امور کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔

    اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ چندمقامی قوم پرست گروپ بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں اور دہشت گردوں کیلئے کام کر رہے ہیں،انکے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی اور یہ کارروائی رینجرز اور پولیس مشترکہ آپریشن کے طور پر کریں گے۔

    دریں اثناء ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے اجلاس کورینجرز کی کارکردگی اور ان کے ٹارگیٹیڈ آپریشن سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رینجرز نے گھگھر کے نزدیک سسئی برج اور کوٹ سبزل۔ سندھ۔پنجاب بارڈر پرتمام ترضروری سامان سے آراستہ چیک پوسٹس بھی قائم کی ہیں جب کہ حب پر چیک پوسٹ زیر تعمیر ہے،

    رینجرز چیک پوسٹ سے گزرنے والی گاڑیوں کی چیکنگ کر رہی ہے اور ہیڈکوارٹر میں قائم کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے ذریعے بھی ان کی مانیٹرنگ کی جا رہی ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ شہر بھر میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں کو لازمی اپ گریڈ کیا جائے اور یہیں سے پورے شہر کی مانیٹرنگ کی جائے،پوری شہر کی نگرانی کا اس اچھا طریقہ دستیاب نہیں ہے

    گورنر سندھ کی ہدایت پر چیف سیکریٹری نے بتایا کہ کیمروں کی اپ گریڈیشن اور نئے کیمروں کی تنصیب کا کام جاری ہے اور اب تک ٹیکنیکل کام جیسے ٹینڈر یا اسپیسی فیکیشن کا کام مکمل ہو گیا ہے جس کے بعد شہر میں 12میگاپکسل کے 10 ہزار کیمرے نصب کیے جائیں گے،

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کریں گے اور فنڈز کوئی مسئلہ نہیں ہے اور یہ میری ذمہ داری ہے کہ فنڈز کا انتظام کروں مگر آپ کو چاہیے کہ آپ اس شہر کو دنیا کا پرامن ترین شہر بنائیں۔

  • رینجرز نے کامیاب آپریشن سے کراچی کا امن بحال کیا، وزیر اعلیٰ

    رینجرز نے کامیاب آپریشن سے کراچی کا امن بحال کیا، وزیر اعلیٰ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رینجرز نے کامیاب آپریشن کرکے کراچی کا امن بحال کیا،دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آج آئی جی سندھ پولیس اور ہوم سیکریٹری کے ہمراہ رینجرز ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جہاں ڈی جی رینجرز بلال اکبر نے وزیراعلیٰ کا استقبال کیا اور کانفرنس روم میں سندھ میں کیے گئے آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں امن وامان بحال کرنے میں رینجرزکی کوششیں قابل ستائش ہیں،رینجرز آپریشن کے باعث کراچی کی رونقیں بحال ہوئیں اور عوام نے سُکھ کا سانس لیا۔

    وزیر اعلی سندھ کا کہنا تھا کہ معیشت کی بحالی اور صوبے کی تعمیر و ترقی کے لیے امن و امان کا قیام اولین ضرورت ہے جس کے لیے رینجرز کے جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا تا کہ عوام کو آپریشن کے دور رس اور پائیدار فوائد مل سکیں۔

  • سندھ حکومت کا سانحہ کارساز کی تحقیقات بڑھانے کا فیصلہ

    سندھ حکومت کا سانحہ کارساز کی تحقیقات بڑھانے کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے سانحہ کارساز کی تحقیقات کے بعد اُس کے وقت تمام سرکاری اور انتظامی افسران بہ شمول سابق وزیر اعلیٰ سندھ،وزراء اور سٹی ناظم کو شاملِ تفتیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے سانحہ کارساز 18 اکتوبر 2007 کی ازسر نو تحقیقات کا عندیہ دیتے ہوئے چیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی ہدایت پر 7 رکنی تحقیقاتی کمیٹی کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیل جانیے : وزیراعلیٰ سندھ کا سانحہ کارسازکی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم بنانے کا اعلان

    ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کا پہلا اجلاس آئندہ دو دِنوں میں ہونے کا امکان ہے جس میں اس کیس کے حوالے سے قانونی اور آئینی ماہرین سے مشاورت کی جائے گی اور تحقیقات کے دائرہ کار کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔

    اسی سے متعلق : سانحہ کارساز کے دو منصوبہ ساز گرفتار

    سندھ حکومت نے اس سلسلے میں 2007 میں حکومتی اور انتظامی مشینیری میں شامل کرتا دھرتا لوگوں سے بھی معلومات اور تحقیقات میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    چنانچہ تحقیقاتی کمیٹی اُس وقت کے وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم،وزیر داخلہ وسیم اختر،سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال، چیف سیکرٹری، آئی جی سندھ،سی سی پی او کراچی سمیت دیگر انتظامی افسران کو شاملِ تفتیش کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے ۔

    یہ بھی پڑھیں : سانحہ کارساز کی قیامت صغریٰ کو نو برس بیت گئے

    واضح رہے کہ 18 اکتبوبر 2007 کو پاکستان پیپلز پارٹی کی چیرپرسن بے نظیر بھٹو دس سالہ جلاوطنی کاٹنے کے بعد وطن واپس لوٹی تھی اور قافلے کی صورت میں کراچی ایئر پورٹ سے بلاول ہاؤس کی جانب رواں دواں دی تھیں کہ کارساز کے مقام پر خود کش دھماکے میں 180 سے زائد کارکنان جاں بحق اور سینکڑوں زخمی ہو گئے تھے،اس حملے میں بی بی محفوظ رہیں تھیں۔

  • سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں نئے چیرمین تعینات

    سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں نئے چیرمین تعینات

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ نے تمام تعلیمی بورڈز کے لیے نئے چیرمین مقررکر دیے ہیں،چیرمین کی تقرری ایک سال سے تعطل کا شکار تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے ایک سال سے زیرالتوا سندھ بھر کے تعلیمی بورڈز میں چیرمین کی تعیناتی کا معاملہ نمٹا دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے جاری سرکاری اعلامیہ کے تحت جاری کراچی میٹرک بورڈ کے چیرمین پروفیسرانوراحمد زئی کو ہٹا کر ڈاکٹرسعید الدین کو نیا چیرمین مقرر کردیا گیا ہے اسی طرح انٹر بورڈ کراچی کے چیرمین اخترغوری کی جگہ انعام احمد کو نیا چیرمین مقررکردیا گیا ہے جب کہ سندھ بورڈ اف ٹیکنیکل ایجوکیشن میں فیصح الدین کو ہٹا کرڈاکٹر مسروراحمد شیخ کو نیا چیرمین بنایا گیا ہے۔

    دوسری جانب اندرون سندھ میں سکھر بورڈ میں غلام مجتبی،لاڑکانہ بورڈ میں ڈاکٹراحمد علی بروہی،حیدرآباد بورڈ میں ڈاکٹرمحمد میمن اور میرپورخاص بورڈ میں برکت علی کو بطورچیرمین تعینات کیا گیا ہے۔

    واضح رہے تعلیمی بورڈ میں نئے چیرمین کی تعیناتی اس حوالے سے قائم کی گئی سرچ کمیٹی کے سفارش پر تعینات کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ صوبے کے تعلیمی بورڈز کے حوالے سی نئے چیرمین کے نام سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کے دورِ حکومت میں سرچ کمیٹی نے بھیجوائے تھے جو سیاسی مصلحتوں کے باعث وزیراعلٰی ہاوس کی ٹیبل کی ہی زینت بنے رہے۔

    خیال رہے کہ نئے چیرمین کی سمری سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کے داماد اور سابق سیکریٹری بورڈ اینڈ یونیورسٹیز اقبال درانی کو بھی ارسال کی گئی تھی تا ہم اقبال درانی تعلیمی بورڈز میں نئے چیرمنیز تو تعینات نہیں کرسکے البتہ ان کی خود اپنی چھٹی ہوگئی تھی۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ اور نیوی کے اعلیٰ حکام کے درمیان اہم ملاقات

    وزیر اعلیٰ سندھ اور نیوی کے اعلیٰ حکام کے درمیان اہم ملاقات

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وائس ایڈمرل شاہ سہیل مسعود اور ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ اور پاکستان نیوی کے وائس ایڈمرل شاہ سہیل مسعود اور ڈپٹی چیف آف نیول اسٹاف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ملکی دفاع کے حوالے سے اہم امور زیر بحث آئے جن میں ‘اورماڑہ’ میں شپ یارڈ کا قیام،پاک چین اقتصادی راہداری ،کیٹی بندر اور ساحلی سیاحت شامل ہیں۔

    ملاقات کے دوران میں کیٹی بندر اور ساحلی سیاحت کے فروغ کے لیے اُٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ وائس ایڈمرل شاہ سہیل مسعود کا کہنا تھا کہ بحریہ ساحلی سیاحت کے لیے بھرپور تعاون کا یقین دلایا اوراورماڑہ میں شپ یارڈ کے قیام کی خواہش سے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو آگاہ کیا۔

    وزیراعلی سندھ نے بحری وائس ایڈمرل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ساحلی علاقوں کی تزئین و آرائش اور تعمیر و ترقی سندھ حکومت کا اولین ایجنڈا ہے اور سندھ حکومت ساحلی سیاحت کے فروغ کے لیے اہم اور دیرپا اقدام ہنگامی بنیادوں پراُٹھا رہی ہے۔

    علاوہ ازیں دوطرفہ ملاقات میں ‘اورماڑہ شپ یارڈ’ کے قیام اور وہاں قائم نیول بیس کے حوالے سے کی گئی گفتگو میں کئی اہم پراجیکٹس کی تعمیر میں سندھ حکومت کے تعاون اور سہولیات کی فراہمی سے متعلق امور نمٹائے گئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھے نے دوران ملاقات پاکستان کے دفاع میں نیوی کے کردار اور جرات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاک نیوی ملک کے دفاع کے لئے انتہائی اہم اور مضبوط فورس ہےجس کی بہادری اور پیشہ وارانہ مہارت کے باعث دشمن کو ہماری طرف آنکھ اٹھانے کی بھی ہمت نہیں،جس پہ جتنا فخر کیا جائے کم ہے۔

     

  • سندھ میں برطرف سرکاری ملازمین کی بحالی کا بل منظور

    سندھ میں برطرف سرکاری ملازمین کی بحالی کا بل منظور

    کراچی : سندھ اسمبلی میں پچھلے ادوار میں بھرتی کیے گئے ملازمین کی ذبردستی برطرفی کیے گئے ملازمین کی بحالی کے لیے بل متعارف کرادیا گیا جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں آج پرویز مشرف کے دور حکومت میں برطرف کیے گئے 619 ملازمین کی بحالی کے لیے بل متعارف کراتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا یہ وہ ملازمین تھے جن کا انتخاب میرٹ کی بنیاد پر پبلک سروس کمیشن بورڈ کی سفارش پر ہوا تھا۔

    بعد ازاں ان ملازمین نے اگلے عہدوں پر ترقی کے لیے امتحان بھی امتیازی نمبروں سے پاس کرلیا تھا لیکن ایک آمر نے آکے اِن با صلاحیت ملازمین کو سیاسی نفرت کا نشانہ بناتے ہوئے فارح کردیا تھا۔

    انہوں نے بل کی حمایت میں اراکین اسمبلی کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایوان میں کہا جارہا ہے کہ یہ نوکریاں جیالوں کو نوازنے کے لیے دی جا رہی ہیں تو کیا جیالوں کو نوکری کرنے کا حق نہیں؟ میں بھی ایک جیالا ہوں اور وزیراعلیٰ بھی ہوں،یہ نوکریاں میرٹ کے اصولوں کو پورا کرتے ہوئے بی بی شہید نے دی تھیں تھیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ایوان کو مذید بتایا کہ ان 619 ملازمین میں کسی کے خلاف نہ تو کوئی عدالتی فیصلہ ہے نہ ہی یہ لوگ اصول و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپوائنٹ کیے گئے تھے رہی بات تنخواہوں کی تو کسی چیف سیکرٹری نے کسی مقام پر یہ نہیں کہا کہ تنخواہیں دینے کے پیسے نہیں،یہ لوگ پہلے ہی ملازمت پر تھے انہیں بس بحال کیا گیا ہے جو کہ ان ملازمین کا حق تھا۔

  • وزیر اعلیٰ ہاؤس میں سندھ اپیکس کمیٹی کا اجلاس جاری

    وزیر اعلیٰ ہاؤس میں سندھ اپیکس کمیٹی کا اجلاس جاری

    کراچی : وزیر اعلیٰ ہاؤس میں سندھ اپیکس کمیٹی کا اجلاس جاری ہے،اجلاس میں گورنر سندھ،ڈی جی رینجرز سمیت اعلیٰ حکام شریک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ ہاؤس میں وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ اپیکس کمیٹی کا اجلاس جاری ہے،اجلاس میں گورنر سندھ،کور کمانڈرسندھ ،ڈی جی رینجرزسندھ،آئی جی سندھ،چیف سیکرٹری،سیکرٹری داخلہ،مشیر قانون، مشیر اطلاعات اور صوبائی وزیر نثار کھوڑو شرکت کررہے ہیں۔

    اجلاس میں چیف سیکرٹری سندھ اجلاس کے شرکاء کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد پر پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے سندھ حکومت کی کارکردگی اور اقدامات کی رپورٹ پیش کریں گے۔

    جب کہ آئی جی پولیس اور ڈی جی رینجرز بھی صوبے کی سیکیورٹی اور دہشت گردوں کی سرکوبی کے لیے نیشنل ایکشن پلان میں طے کیے گئے اہداف کے حصول کے حوالے سے اپنی کارکردگی کی رپورٹ بھی پیش کریں گے۔

    اس کے علاوہ سندھ میں مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے صوبائی کابینہ کی جانب سے منظور کیے گئے بل کو بھی سندھ اپیکس کمیٹی میں پیش کیا جائے گا اوراس بل پر عمل درآمد کرانے کے لیے اقدامات کا تعین بھی کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں 22 اگست کو ایم کیو ایم قائد کی جانب سے کی گئی پاکستان مخالف اور تشدد پر اکسانے والی تقریر کے بعد صوبے اور بالخصوص کراچی میں پیدا ہونے والی صورت حال کا بھی جائزہ لیا جائے گا اور اس حوالے سے اہم فیصلوں کا بھی امکان ہے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ نےتحفظات دورکرانے کی یقین دہانی کرائی ہے،وفد ایم کیو ایم

    وزیراعلیٰ سندھ نےتحفظات دورکرانے کی یقین دہانی کرائی ہے،وفد ایم کیو ایم

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ایم کیو ایم کے وفد نے ملاقات کے اختتام پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنماوں نے ملاقات کو مثبت قراردیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق سید مراد علی شاہ سے ایم کیو ایم کے وفد نے وزیر اعلیٰ ہاﺅ س میں ایک اہم ملاقات کی ہے،ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے کنورنوید،خواجہ اظہار الحسن ،سید سردار احمد اورپیپلز پارٹی کی جانب سے نثار کھوڑو،مولا بخش چانڈیو اور مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران کراچی میں ایم کیو ایم کے کارکنوں کے لاپتہ ہونے،ماورائے عدالت قتل،دفاترپرچھاپے اورسیاسی سرگومیوں پر غیر اعلانیہ پابندی سمیت دیگرامورپربات چیت کی گئی۔

    اس موقع پروزیر اعلیٰ سندھ سید مرا د علی شاہ نے ایم کیو ایم کے وفد سے بھوک ہڑتالی کیمپ ختم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے متحدہ کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    اسی سے متعلق : مذاکرات کے لیے ایم کیو ایم کا وفد وزیر اعلیٰ ہاؤس پہنچ گیا

    ایم کیو ایم رہنما کنورنوید نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ماورائےعدالت قتل کارکنان کی تحقیقات کرانے اوراسیرکارکنان کو کورٹ میں پیش کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے کیوں کہ مراد علی شاہ سندھ آپریشن کے نئے کپتان ہیں ہمیں امید ہے وہ ہماری شکایات کا ازالہ کریں گے

    بھوک ہڑتال سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کنورنوید جمیل کا کہنا تھا کہ ابھی وزیراعلیٰ سندھ نے ہماری ابتدائی گذارشات کو بہ غور سنا ہے جب کہ دیگر 20 نکات پر تفصیلی غور کے لیے وقت مانگا ہے جس سے قبل ایم کیو ایم کے بھوک ہڑتال کے خاتمے کا جواز قبل ازوقت ہے۔

    اس موقع پرسندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈراور ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے بھی میڈیا سے بات کی انہوں نے بتایا کہ ایک دودن میں سندھ حکومت اپنے اقدامات سے آگاہ کرے گی ہمیں وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرزآپریشن پرکمیٹی بنانے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔