Tag: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

  • پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو خط

    پی ٹی آئی کا وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو خط

    کراچی: رہنما پی ٹی آئی خرم شیر زمان کی جانب سے کراچی کے حالات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کو خط لکھا گیا ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی خرم شیر زمان نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اپنے خط میں لکھا کہ کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم اور گن کلچر پر شدید تشویش ہے، 6 ماہ میں 72 افراد اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ شہر میں گاڑیوں پر سوار گارڈز کی جانب سے اسلحہ کے نمائش بڑھ گئی ہے، عام شہری خوف میں مبتلا ہوتا ہے، کرمنلز کو بھی تقویت ملتی ہے۔

    کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی آڑ میں دہشت گردوں کے سرگرم ہونے کا انکشاف بھی ہوا تھا، کراچی کے مختلف علاقوں میں مزاحمت پر قاتلانہ حملوں کی 27 وارداتیں دہشت گردی کی نکلی تھیں۔

    اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے بھی کراچی میں بڑھتی اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں پر وزیر داخلہ محسن نقوی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    وزیر داخلہ محسن نقوی اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کی ملاقات ہوئی تھی جس میں ایم کیو ایم قیادت نے ان سے اسٹریٹ کرائم پر سخت احتجاج کیا تھا۔

    ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائمز کی وجہ سے پھیلی بے چینی کو سمجھنے کی ضرورت ہے، وزیر داخلہ کو سخت ایکشن لے کر ہدایات جاری کرنا ہوں گی۔

  • ڈاکٹر سیف الرحمان نئے ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات

    ڈاکٹر سیف الرحمان نئے ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات

    کراچی: نئےایڈمنسٹریٹرکراچی کیلئے پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)  اور پاکستان متحدہ قومی مؤمنٹ (ایم کیو ایم) میں ڈاکٹر سیف الرحمان کے نام پر اتفاق ہوا ہے جس کا نوٹی فیکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے مرتضیٰ وہاب کا استعفیٰ منظور کرتے ہوئے ڈاکٹر سیف الرحمان کو ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات کردیا ہے۔

    آج وزیر اعلیٰ سندھ کی ریر صدرات اجلاس ہوا، اجلاس میں نئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کے لئے ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں اتفاق ہوگیا، ڈاکٹر سیف الرحمان نئے ایڈمنسٹریٹر کراچی ہونگے۔

    مرتضیٰ وہاب کو 5 اگست 2021 کو ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات کیا گیا تھا، انہوں نے 26 دسمبر ستمبر 2022 کو اس عشہرے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مرتضیٰ وہاب کا استعفیٰ قبول نہ کرتے ہوئے انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

    ذرائع کے مطابق نئے ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن کچھ دیر میں جاری ہوگا۔

    ڈاکٹر سیف الرحمان اس وقت گورنر سندھ کے پرنسپل سیکریٹری  ہیں، سیف الرحمان میونسپل کمشنرکے ایم سی  کے طور پر بھی  فرائض انجام دے چکے ہیں اس کے علاوہ ڈی سی سینٹرل ، سیکریٹری صحت بلوچستان بھی رہ چکے ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا حکومت سے کالعدم تنظیم ٹی ایل پی سے مذاکرات پر اعتماد میں لینے کا مطالبہ

    وزیر اعلیٰ سندھ کا حکومت سے کالعدم تنظیم ٹی ایل پی سے مذاکرات پر اعتماد میں لینے کا مطالبہ

    کراچی:وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکومت سے کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان سے مذاکرات پر اعتماد میں لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشورہ ہےکوئی ایسی آفرنہ کریں جوپوری کرنہ سکیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا نیب ریفرنس کی وجہ سے حکومت سندھ کے پیسے رکےہیں، 5 تاریخ کوہمیں پھربلایا گیا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ این سی اوسی کی میٹنگ میں درخواست کی تھی انٹرسٹی ٹرانسپورٹ بندکریں،ایس اوپیز کے تحت کاروبارکرسکتےہیں، کل کوروناسے150اموات ہوئی ہیں، محکمہ سندھ نےبتایاہمارےیہاں بھی کیسزبڑھ رہے ہیں، این سی اوسی میں میری بات نہیں مانی گئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کل لاہورمیں جوکچھ ہواتفصیلات مجھےنہیں پتہ، مفتی منیب نےہڑتال کااعلان کیا،ہم رات سے ہی سب سےرابطےمیں تھے، پرامن احتجاج سےہم نہیں روکیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ناموس رسالتﷺ پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہے، ناموس رسالتﷺپرہمارےجذبات کسی سےبھی کم نہیں، وزیرداخلہ کاس حری کےوقت بیان آیاکہ بات چیت چل رہی ہے، صوبوں کواعتمادمیں نہیں لیاگیا، صوبوں کو اعتماد میں لیں گے تو بہتر ہوگا۔

    ٹی ایل پی سے مذاکرات کے حوالے سے مراد علی شاہ نے کہا حکومت کیاآفرکرنےجارہی ہےمجھےنہیں پتہ، وفاق نے مجھےاعتمادمیں نہیں لیا، مشورہ ہےکوئی ایسی آفرنہ کریں جوپوری کرنہ سکیں۔

  • جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل : احتساب عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کر لیا

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل : احتساب عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کر لیا

    اسلام آباد :احتساب عدالت نے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو اکتیس مارچ کو طلب کرلیا، مراد علی شاہ کو نوری آباد پلانٹ کے غیرقانونی ٹھیکوں اورمنی لانڈرنگ ریفرنس میں طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کر لیا، نوری آبادپلانٹ کےغیرقانونی ٹھیکوں اورمنی لانڈرنگ ریفرنس میں طلب کیا گیا ہے۔

    احتساب عدالت نے مرادعلی شاہ کو31 مارچ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے تمام شریک ملزمان بھی طلب کرلیا ہے۔

    دوسری جانب مراد علی شاہ کیخلاف ریفرنس پر نیب نے احتساب عدالت کے اعتراضات دور کردیے، مراد علی شاہ کیخلاف نیب راولپنڈی نے66 والیوم پرمشتمل ریکارڈ عدالت میں جمع کرایا۔

    مراد علی شاہ کیخلاف گواہان کے بیانات اور شواہد بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں ، مراد علی شاہ ، خورشید انور جمالی سمیت 17 ملزمان ریفرنس میں نامزد ہیں۔

    یاد رہے رواں سال جنوری میں نیب نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کیخلاف ریفرنس احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کیا تھا ، نیب ریفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ کے خلاف توانائی منصوبوں پر خلاف ضابطہ فنڈز جاری کرنے اور سندھ میں توانائی منصوبوں میں اختیارات کے غلط استعمال کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ سندھ میں توانائی منصوبوں میں خلاف ضابطہ فنڈز جاری کئےگئے، نوری آباد پاور کمپنی، سندھ ٹرانسمیشن اینڈڈسپیچ کمپنی میں اربوں کی ہیرپھیر کی گئی ہے۔

  • کسی میں طاقت ہی نہیں  کہ کراچی کو سندھ سے الگ کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    کسی میں طاقت ہی نہیں کہ کراچی کو سندھ سے الگ کرے ، وزیراعلیٰ سندھ

    ٹھٹھہ : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کسی میں طاقت ہی نہیں ہے کہ کراچی کو سندھ سے الگ کرے، سندھ کےعوام ہمارے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ٹھٹھہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اس بار بارش نے 100سالہ ریکارڈ توڑ دیا، ٹھٹھہ شہر میں صفائی کے نظام کو بہتر بنایا جائے، گھارو میں متاثرین کی مدد کی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کو ہدایت کی ہے کہ نالوں پرتجاوزات فوری ختم کرائی جائیں اور بارش کے بعد نکاسی آب کے حوالے سے ہر ممکن اقدام کیئے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ 28اگست کوبلدیاتی ادارے ختم ہوجائیں گے، بلدیاتی ادارے ختم ہونے پرایڈمنسٹریٹر مقرر کیے جائیں گے، پوری کوشش ہوگی جلد بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئےصوبہ کا شوشہ چھوڑنے والوں کے پاس عوام کے لئے کچھ نہیں، اس لئے یہ لوگ ہمیشہ اس طرح کا انتشار پھیلاتے ہیں، کراچی سےہم جیتے نہیں لیکن ہمارے وزرا سڑکوں پر تھے، یہ لوگ جب مطمئن نہیں کرپاتےتوایسی باتیں کرتےہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ 2سال سے وزیراعلیٰ ہوں لیکن وفاقی وزرا ملنے کو تیارنہیں ، اب موقع ملا ہے،وفاقی منصوبوں کے مسائل کو دیکھیں گے، وفاقی حکومت کا اپنا اور صوبوں کے اپنے آئینی اختیارات ہیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس پرہمارے کافی وسائل خرچ ہوئے،ریونیوکم جمع ہوا، بلدیاتی الیکشن پرمردم شماری کونسل آف کامن انٹرسٹ کونوٹیفائی کرناہے، ابھی تک نوٹی فائی نہیں کیاگیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے سجاول میں مین سیم نالے کے دورے کے موقع پر کہا کسی میں طاقت ہی نہیں ہے کہ کراچی کو سندھ سے الگ کرے، سندھ کےعوام ہمارے ساتھ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بارش بہت ہوئی ہے نقصان بھی ہوا ہے ، ضلع کمیٹی نقصان کاتخمینہ لگائے گی پھر پیکیج دیا جائے گا ، خرم شیرزمان کبھی یہاں آیا ہے یا کسی نے دیکھا ہے، وزیر اعلیٰ ہوں ،لانگ بوٹ اوررین کوٹ پہن کربارش میں لازمی نکلوں گا، بارش میں نکلوں گاتو عوام کے مسائل پتاچلیں گے۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ہم نےاچھی سڑکیں بنائی ہیں،جلدسجاول میں ضلعی دفاتربھی بنائیں گے، سندھ کےسیم نالوں میں صفائی کے اچھے کام کرائے ،آبادی بھی بڑھ گئی ہے، بارش کے دوران کسی ایک جگہ بھی سیم نالوں میں شگاف نہیں پڑا۔

  • وزیراعلیٰ  سندھ کا  پیر سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان

    وزیراعلیٰ سندھ کا پیر سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پیر سے لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہفتے اور اتوار کو 100فیصد لاک ڈاؤن ہوگا ،فجر سے دکانیں کھولنے کے فیصلےپروفاق کے ساتھ ہیں، تاہم شاپنگ مالز، بڑی مارکیٹیں بند رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن پیر سے نرمی کا اعلان کردیا اور کہا کہ شاپنگ مالز،بڑی مارکیٹس , اجتماعات،ریسٹورنٹس ، مارکیٹس، سینیما اور عوامی مقامات بند رہیں گے ، صرف کنسٹرکشن انڈسٹری سے متعلق کاروبارکھلے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ فجر سے دکانیں کھولنے کے فیصلے پر وفاق کیساتھ ہیں، ہفتے اور اتوار کو 100فیصد لاک ڈاؤن ہوگا، ہفتہ، اتوار کو میڈیکل ، گروسری دکانیں پہلے کی طرح کھولیں گی، دیہی علاقوں میں جو بھی دکانیں ہیں ان کو کھولا جائے گا جبکہ رہائشی علاقوں میں موجود دکانیں کھولیں گی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کہ 9 مئی سے پہلے جو کاروبار بند تھا وہ بند رہے گا، تاجربرادری سے بات کریں گے اور وفاق تک ان کا مؤقف پہنچائیں گے ، وفاق سے اپیل ہے چھوٹے تاجروں کیلئے قرض دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شادیاں بند نہیں لیکن بڑے اجتماعات نہیں ہوسکتے ، سیاسی اجتماع نہیں ہو سکتے، عوامی سطح پر کوئی بھی اسپورٹس ایونٹ کا انعقاد نہیں کیاجاسکتا، میں وفاق کے یہ فیصلے قبول کرتے ہوئے بہت ڈر رہاہوں، کچھ چیزیں کھل رہی ہیں لیکن اگر ضرورت نہیں تو گھر سے نہ نکلیں، لوگ اگرگھرسے نکلتےہیں توایس اوپی پرعملدرآمدکریں،ماسک پہنیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں 24گھنٹے میں 5532ٹیسٹ کئے گئے جبکہ مجموعی طورپر81810ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں ، 5532 میں سے 98 لوگوں کا کوروناٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں کورونا سے 24گھنٹے میں 5اموات ہوئیں، جس کے بعد کورونا سے اب تک 176اموات ہوئیں، سندھ میں اسوقت کورونا وائرس کے 9691کیسز ہیں جبکہ 24گھنٹےکےدوران77افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 84فیصدمریض ہوم آئیسولیشن میں ہیں، بزرگ افراد کےلئےسخت ایس اوپیز ہیں، کراچی میں 2369لوگ بیرون ملک سے واپس آئے ، بیرون ملک سے آئے2369میں سے 516مسافر کورونامتاثر ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کابینہ نے13مارچ کو فیصلہ کیا اسکول 31مئی تک بند ہونگے، سندھ حکومت نے22مارچ سے سختی کی، 26مارچ سے لاک ڈاؤن ہوا، وفاق نے خود یکم اپریل سے لاک ڈاؤن کااعلان کردیا تھا، وفاق اورصوبوں کے متفقہ فیصلوں پر سندھ نے مکمل عمل کیا۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےصوبوں کواختیاردیاکہ حالات دیکھ کرتبدیلی کرسکتےہیں، لاک ڈاؤن کا فائدہ ہوا ہرصوبے نے یہ کہا ہے، 6 مئی کو چیف منسٹرز بھی این سی اوسی میٹنگ میں شریک ہوئے، ہماری کچھ چیزیں وفاق کو پسند نہیں ہم پھر بھی ساتھ کام کررہے ہیں، لاک ڈاؤن ابھی رہے گا ،فیز ٹو پر بات ہورہی ہے ، کل این سی سی میں کہا جذباتی نہیں حقائق پر فیصلے کرنےہیں۔

    مختلف ممالک کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ایران میں کورونا کے کیسز 19فروری سے شروع ہوئے اور ایران نے 14مارچ کو لاک ڈاؤن ہزار کیس ہونے پر لگایا اور اموات کم ہونے پر لاک ڈاؤن ہٹایا، اسی طرح اٹلی نے لاک ڈاؤن لگایا جب 1600کےقریب کیسزروزانہ آرہےتھے، بعد میں گراف نیچے جانے پر لاک ڈاؤن میں نرمی کرناشروع کی جبکہ امریکا نے لاک ڈاؤن کے معاملے پر کافی چیزوں کومس ہینڈل کیا ، انھوں نے لاک ڈاؤن اسوقت کیا جب یومیہ کیسز 18 ہزارکے قریب ہوئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جب انسان جنگ کی صورتحال میں ہوتا تو باقی چیزوں کو پیچھے رکھناپڑتاہے، کاروبار بند نہیں کرناچاہتے اور نہ کسی سے ہماری دشمنی ہے ،کل بھی میں نے کہا ایک غلطی ہم سے اور ایک وفاق سے ہوئی ، ہمیں چاہیے تھا بےروزگار ہونیوالوں کی ملکرمدد کرتے جو ہم نے نہیں کی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کہا وفاق صوبوں سےمشاورت کےبعدپالیسی بنائے ،وفاق یکم اپریل سے ہی مشاورت کرتی آرہی ہے ،وفاق نے چاروں صوبوں سے مشاورت کی ، ہم نے اپنامؤقف دیا، ہمارا مؤقف یہ تھا کہ ابھی سختیاں کرنے کی ضرورت ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک پالیسی ہے ، ہم نے فیصلہ نافذ کرنا ہے، وفاق کے فیصلوں پر 100 نہیں تو99فیصد عمل کریں گے ، وفاق نے کہا کنسٹرکشن انڈسٹری کھولی جائے ہم نےکہا ٹھیک ہے کھولیں گے، ٹرائل سسٹم کے تحت سلیکٹڈ او پی ڈیز ہم نے پہلے ہی کھول رکھی ہیں، ہم 667 انڈسٹری کو کھول چکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اسوقت کیسزبڑھ رہے ہیں،بہت ضرورت ہے کہ متحدرہیں، کوئی اورصوبہ وفاق کے ایس اوپیز پرنہیں چلتا تویہ میراقصورنہیں ، کراچی شہر کی صورتحال اتنی اچھی نہیں ہے۔

    ڈاکٹر فرقان کے حوالے سے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر فرقان کے انتقال پر شدید افسوس ہوا،ایسا نہیں ہونا چاہیے تھا، محکمہ صحت سندھ نے تحقیقات کرکے ذمہ داران کو سزا دی ہے، ڈاکٹر فرقان کی خاندان سےمعذرت کرتا ہوں ان کو تکلیف ہوئی ، اللہ تعالی سندھ، پاکستان اوردنیا کو اس آزمائش میں کامیاب کرے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کورونا مریض کودیگر بیماریاں ہیں تو وہ زیادہ متاثر ہورہے ہیں، ایسےکیسز بھی آئے کہ نتیجہ آنے سے پہلے فوت ہو جاتے ہیں، سندھ میں روزانہ 5600 ٹیسٹ کرنے کی استعدادہے ، کورونا ٹیسٹنگ کٹس کی کمی ہے، وفاق سے کہا ہے ہمیں وینٹی لیٹرز کی سخت ضرورت ہے جبکہ نیپا پر ایک اسپتال ہے جس کو کورونا کیلئے مختص کررہے ہیں۔

  • سندھ میں لاک ڈاؤن سے متعلق بڑے فیصلے

    سندھ میں لاک ڈاؤن سے متعلق بڑے فیصلے

    کراچی :وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس  میں عوام کو ریلیف دینےکیلئےآرڈیننس لانےکافیصلہ کیا گیا اور آئی جی سندھ اورچیف سیکریٹری کولاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کےسینئراراکین کا وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں لاک ڈاؤن سے متعلق بڑے فیصلے کئے گئے۔

    ہنگامی اجلاس میں سندھ میں عوام کو ریلیف دینےکیلئےآرڈیننس لانےکافیصلہ کیا گیا اور لاک ڈاؤن مزیدسخت کرنے کیلئے مرتضیٰ وہاب کوآرڈیننس تیار کرنے کی ہدایت کردی۔

    اجلاس میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر ملزمالکان کے خلاف بڑی کارروائی کاحکم دیا، کابینہ اراکین نے کہا ایک بڑے ٹیکسٹائل مل کےمالک کوگرفتارکرلیاگیا، جوفیکٹری کھلے گی سیل بھی ہوگی اور مالک گرفتاربھی ہوگا۔

    اجلاس میں فیسوں کی معافی اور کمی کیلئے سعیدغنی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی اور لپا جولوگ کرایہ نہیں دے سکتے ان کو کس طرح ریلیف دیا جائے۔

    ہنگامی اجلاس آئی جی سندھ اورچیف سیکریٹری کولاک ڈاؤن مزیدسخت کرنے کا حکم دیا۔

    یاد رہے اس سے قبل ایڈیشنل آئی جی غلام نبی میمن نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر2ٹیکسٹائل مالکان کوگرفتارکرلیا، ایک ٹیکسٹائل مل کی انتظامیہ کےچندافرادکوبھی گرفتارکیا۔

    دونوں فیکٹریوں میں کئی روز سے پابندی کے باوجود کام چل رہا تھا جبکہ ملیر پولیس نے چند روز پہلے بھی فیکٹری منیجرگرفتار کیا تھا۔

  • وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ کی ملاقات کا شیڈول  طے

    وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ کی ملاقات کا شیڈول طے

    کراچی: وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ملاقات کا شیڈول طے ہو گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وزیر اعظم عمران خان سے گورنر ہاؤس میں ون آن ون ملاقات کریں گے، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ ترقیاتی و مالیاتی اشوز، زیر تعمیر منصوبوں سمیت دیگر امور پر بریفنگ دیں گے۔ اس اہم ملاقات میں آئی جی سندھ کا معاملہ بھی زیر غور آئے گا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے سفارشات تیار کر لی گئی ہیں جو آج گورنر ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں وزیر اعظم کو پیش کی جائیں گی، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ وزیر اعظم سے سفارش کریں گے کہ گرین لائن منصوبہ جلد مکمل کیا جائے، کے فور منصوبے کے لیے فنڈز جاری کیے جائیں، اور آئی جی سندھ کی تبدیلی کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔

    کراچی کے مسائل حل کرنے کا عزم، وزیر اعظم آج کراچی پہنچیں گے

    ملاقات میں مراد علی شاہ سفارش کریں گے کہ این ایف سی ایوارڈ کی مد میں سندھ کے بقایا جات جاری کیے جائیں، سی سی آئی اجلاس کے منٹس میں غلطیوں کو بھی درست کیا جائے، صوبے کے معاملات میں وفاقی وزرا کی مداخلت روکی جائے، اور وفاق کے کراچی میں جاری منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائے۔

    خیال رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان شہر قائد کے بڑھتے مسائل حل کرنے کا عزم لیے ایک روزہ دورے پر کراچی آئیں گے، انھیں سندھ کے امن و امان پر بریفنگ دی جائے گی، جی ڈی اے کے وفد کی ملاقات بھی شیڈول ہے، پیر پگارا سے بھی ملاقات ہوگی تاہم ایم کیوایم سے ملاقات طے نہیں ہو سکی ہے۔

    وزیر اعظم گورنر ہاؤس میں کام یاب نوجوان پروگرام کا افتتاح بھی کریں گے، شوکت خانم میموریل کینسر اسپتال کی فنڈ ریزنگ تقریب میں بھی شریک ہوں گے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی شہید میجرعدیل کے گھرتعزیت لیے آمد

    وزیراعلیٰ سندھ کی شہید میجرعدیل کے گھرتعزیت لیے آمد

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ پاک فوج کے شہید میجر عدیل کے گھر تعزیت کے لیے پہنچ گئے ، شہید کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نےشہیدمیجرعدیل کےورثاءسے آج ان کے گھر پر تعزیت کی، وزیراعلیٰ سندھ نےگزشتہ روزشہیدکی نمازجنازہ میں بھی شرکت کی تھی۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نےشہیدکےوالدکوہرطرح کی مددکی پیشکش کی اور کہا کہ شہید کےاہل خانہ کی خدمت کےلیےحاضرہوں۔میجرعدیل نےملک کی خاطرجان کانذرانہ پیش کیا۔

    اس موقع پر صوبائی وزراء سعیدغنی،ناصر شاہ اور مرتضیٰ وہاب بھی وزیراعلیٰ سندھ کےساتھ تھے۔مراد علی شاہ نےشہیدمیجر عدیل کےبچوں سےملاقات بھی کی۔

    میجرعدیل شاہد خیبرپختونخواہ کے ضلع مہمند میں پاک افغان سرحد پر باڑھ لگانے کے عمل کی نگرانی کے دوران شہید ہوئے تھے ، انہیں گزشتہ روز فوجی اعزاز کے ساتھ کراچی کے قبرستان وادیٔ حسین میں سپردِ خاک کیا گیا تھا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوان ضلع مہمند میں پاک افغان سرحد پر باڑھ لگا رہے تھے۔ شہید افسر میجر عدیل شاہد کی نگرانی میں سرحد پر باڑھ لگائی جارہی تھی۔شہید میجر عدیل اور سپاہی فراز حسین ، دونوں شہید سرحد پار دہشت گردوں کی لگائی گئی بارودی سرنگ کی زد میں آئے، سپاہی فراز حسین کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر سے ہے۔

    یاد رہے کہ پاک افغان سرحد کے اس علاقے میں شدید دراندازی کی جاتی رہی ہے اور پاکستان کی جانب سے افغان حکومت سے بارہا اس بات پر احتجاج بھی کیا گیا ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آج نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آج نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    کراچی: مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کیا گیا تھا، لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، اے آر وائی نیوز نے معلوم کر لیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کیوں پیش نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو آج نیب کراچی نے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا تاہم ان کی جگہ ان کا پرنسپل سیکریٹری نیب میں پیش ہوا۔

    نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو سوال نامہ دیا، 8 سوالات پر مشتمل سوال نامہ پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے مراد علی شاہ کو پہنچایا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے 7 روز کا وقت دیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ 7 روز میں جواب مکمل کر کے جمع کروائیں گے، 7 روز کے اندر مراد علی شاہ کو تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا بھی حکم جاری کیا گیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ کا 21 ستمبر سے کراچی میں خصوصی صفائی مہم شروع کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں نیب کراچی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آج صبح گیارہ بجے طلب کیا تھا، نیب کی تحقیقاتی ٹیم ان کی کراچی نیب دفتر میں راہ تکتی رہی جب کہ وہ تقاریب نمٹاتے رہے۔

    جس پر نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آیندہ ہفتے اسلام آباد میں طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا، وہ اب نیب اسلام آباد میں اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    نیب نے وزیر اعلیٰ کو پاور پلانٹ تعمیرات میں سبسڈی کی تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا اور غیر قانونی ٹھیکے، اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق بھی پوچھ گچھ ہونا تھی، وزیر اعلیٰ پر سکرنڈ، کھوسکی، دادو، ٹھٹھہ شوگر ملز کو غیر قانونی سبسڈی دینے کا الزام ہے۔