Tag: وزیر اعلیٰ سندھ

  • مراد علی شاہ کو گرفتار کیا گیا تب بھی وہ وزیر اعلیٰ رہیں گے: نثار کھوڑو

    مراد علی شاہ کو گرفتار کیا گیا تب بھی وہ وزیر اعلیٰ رہیں گے: نثار کھوڑو

    لاڑکانہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو گرفتار کیا گیا تو بھی مراد علی شاہ ہی وزیر اعلیٰ رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر سندھ اسمبلی نثار کھوڑو نے کہا وزیر اعلیٰ سندھ کی گرفتاری کی باتیں پھیلائی جا رہی ہیں، وہ گرفتار ہو کر بھی وزیر اعلیٰ ہی رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا وزیر اعلیٰ سندھ کی گرفتاری کی باتیں قبل از وقت ہیں، مراد علی شاہ سندھ کے وزیر اعلیٰ ہیں اور رہیں گے۔

    نثار کھوڑو نے وزیر اعظم عمران خان کی یو این جنرل اسمبلی میں تقریر کے حوالے سے کہا کہ انھوں نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے متعلق گفتگو نہیں کی، عمران خان نے کہا تھا مودی آئے گا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پارٹی جسے چاہے گی وہ وزیر اعلیٰ ہوگا: مراد علی شاہ

    انھوں نے کہا کہ کراچی میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کا اتحاد ہی سندھ کو توڑنے کے لیے ہے۔

    واضح رہے کہ کل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے نیب کا سوال نامہ ملنے پر کہا تھا انھیں یہ سوالات پڑھ کر مزا آیا، میں آٹھ ماہ سے گرفتاری کی باتیں سن رہا ہوں، قید کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا نامزدگی پارٹی کی جانب سے ہوتی ہے، جسے چاہے گی وہ وزیر اعلیٰ ہوگا، پارٹی جو فیصلہ کرے گی قبول ہوگا، گرفتاری کے باوجود آغا سراج درانی، فریال تالپور اور دیگر اسمبلی کے رکن ہیں۔

  • چمن دھماکا سیکورٹی اداروں کے حوصلے پست کرنے کی بزدلانہ کوشش ہے: وزیر داخلہ

    چمن دھماکا سیکورٹی اداروں کے حوصلے پست کرنے کی بزدلانہ کوشش ہے: وزیر داخلہ

    اسلام آباد: وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ چمن دھماکا سیکورٹی اداروں کے عزم اور حوصلے کو پست کرنے کی بزدلانہ کوشش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ نے چمن دھماکے کو بزدلانہ کوشش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکے میں جانی و مالی نقصان پر سخت افسوس ہے، حملے میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔

    انھوں نے چمن دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ملک دشمن عناصر خوف زدہ ہیں کہ چمن میں معمولاتِ زندگی بہتر ہو رہے ہیں، ہم تجارت سے لے کر بارڈر سیکورٹی کا کام یقینی بنائیں گے۔

    وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا اس قسم کے بزدلانہ اقدام کو رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، بلوچستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بننے والی ہر سازش کا مقابلہ کریں گے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بھی چمن دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔

    تازہ ترین:  چمن دھماکا، جے یو آئی کے رہنما مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں‌ بحق

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا دہشت گردی میں ملوث عناصر کو فوری قانون کی گرفت میں لایا جائے، دھماکے کے زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

    وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا نے کہا ہم شہید ہونے والوں کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا انسانیت اور مذہب کے منافی فعل ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ انھیں چمن دھماکے میں ہونے والے جانی نقصان پر دکھ ہے، زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا گو ہیں۔

    واضح رہے کہ آج صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا محمد حنیف کے قافلے پر دھماکا کیا گیا، جس کے نتیجے میں مولانا محمد حنیف سمیت 3 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوئے۔

  • شارع فیصل، فاطمہ جناح روڈ پر گٹر کو بڑے پتھر ڈال کر بند کرنے کا انکشاف

    شارع فیصل، فاطمہ جناح روڈ پر گٹر کو بڑے پتھر ڈال کر بند کرنے کا انکشاف

    کراچی: شہر قائد کے مشہور شارع فیصل اور فاطمہ جناح روڈ پر گٹرز کو بڑے پتھر ڈال کر بند کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے ایم ڈی کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو رپورٹ دی گئی ہے کہ شارع فیصل اور فاطمہ جناح روڈ پر گٹرز کو بڑے پتھر ڈال کر بند کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بڑے پتھروں کے باعث گٹر ابل پڑے ہیں، یہ کسی گروہ کا کام ہے جو شہریوں کو پریشانی میں مبتلا کرنا چاہتے ہیں۔

    رپورٹ ملنے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی کو سی سی ٹی وی کی مدد سے گروہ کو پکڑنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اگر ایک شخص پکڑا گیا تو پورا گروپ سامنے آ جائے گا، گروہ کے خلاف کرمنل مقدمات درج کیے جائیں، کراچی کے نام نہاد مالک اور دوست شہریوں سے دشمنی میں پیش پیش ہیں۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ سندھ نے شہریوں کو بھی گٹر چوک کرنے والے گروہ کی نشان دہی کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے کہ شہر میں بڑی شاہ راہوں پر جگہ جگہ گٹر ابلنے کی وجہ سے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، بالخصوص گزشتہ بارشوں کے بعد شہر کی اکثر سڑکوں کے گٹر ابل پڑے تھے، جن کے بارے میں اب معلوم ہوا ہے کہ ان میں بڑے پتھر ڈال کر جان بوجھ کر چوک کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل بھی کراچی کی مشہور سڑکوں ایم اے جناح روڈ، سولجر بازار، آئی آئی چندریگر روڈ سمیت اورنگی ٹاؤن میں بھی گٹر لائنوں کو قصداً چوک کرایا جا چکا ہے، تاہم ملوث افراد کو گرفتار نہیں کیا جا سکا۔

  • سوشل پروٹیکشن پیپلزپارٹی کا انتخابی منشور ہے، وزیراعلیٰ سندھ

    سوشل پروٹیکشن پیپلزپارٹی کا انتخابی منشور ہے، وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سوشل پروٹیکشن پیپلزپارٹی کا انتخابی منشور ہے، عوام نے پیپلزپارٹی کو سوشل پروٹیکشن کے وعدے پر ووٹ دئیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے فیملی پلاننگ واشنگٹن بل گیٹس فاؤنڈیشن کے وفد نے ملاقات کی، ملاقات میں وزیر صحت عذرا پیچوہو، پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ودیگر موجود تھے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت 2020 کے خاندانی منصوبہ بندی کے اہداف حاصل کرے گی، فیملی پلاننگ فنڈنگ وفاقی حکومت سے آتی ہے، ہماری حکومت آبادی کی بہتری کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ فلاح و بہبود، روزگار، اچھی تعلیم و صحت میں کام کرنا چاہتے ہیں، سوشل پروٹیکشن کے تحت خواتین، بزرگ شہریوں کا خیال رکھا گیا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا پوری صفائی کا کام دستاویزی طریقے سے کرنے کا حکم

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سوشل سیکیورٹی پروٹیکشن اتھارٹی قائم کرنے کے لیے غور کررہے ہیں، یہ اتھارٹی غربت کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ شارٹ ٹرم اقدام پر سوشل پروٹیکشن اسٹرٹیجی یونٹ قائم کیا گیا، غربت کا خاتمہ، خواتین کو بااختیار بنانا پیپلزپارٹی کی ترجیح ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہر کچرے کے ڈمپر کی تصویر بنائیں ،پھر صفائی کا فوٹو،ویڈیو بنائیں، میں خود اس کی مانیٹرنگ بھی کروں گا، میں خود کل صفائی کے کام کا دورہ کروں گا۔

    ڈی ایم سی سینٹرل نے بتایا 152ٹرالی، 51 ٹریکٹرز،24ڈمپرز، 6 لوڈرز اور500 مزدور درکار ہیں، ہر ڈمپر پر ڈسٹرکٹ کا نام اور نمبر ہونا چاہئے جبکہ ڈی ایم سی ایسٹ کا کہنا تھا کہ 30 ڈمپرز، 6 بلیڈ ٹریکٹرز، 5 ایسیویٹور اور 75 مزدور چاہئیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آج نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ آج نیب میں کیوں پیش نہیں ہوئے؟

    کراچی: مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے آج وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کیا گیا تھا، لیکن وہ پیش نہیں ہوئے، اے آر وائی نیوز نے معلوم کر لیا ہے کہ وزیر اعلیٰ کیوں پیش نہیں ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کو آج نیب کراچی نے پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا تاہم ان کی جگہ ان کا پرنسپل سیکریٹری نیب میں پیش ہوا۔

    نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری کو سوال نامہ دیا، 8 سوالات پر مشتمل سوال نامہ پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے مراد علی شاہ کو پہنچایا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے 7 روز کا وقت دیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ 7 روز میں جواب مکمل کر کے جمع کروائیں گے، 7 روز کے اندر مراد علی شاہ کو تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا بھی حکم جاری کیا گیا۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  وزیراعلیٰ سندھ کا 21 ستمبر سے کراچی میں خصوصی صفائی مہم شروع کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ جعلی اکاؤنٹس اور میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل میں نیب کراچی نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آج صبح گیارہ بجے طلب کیا تھا، نیب کی تحقیقاتی ٹیم ان کی کراچی نیب دفتر میں راہ تکتی رہی جب کہ وہ تقاریب نمٹاتے رہے۔

    جس پر نیب نے وزیر اعلیٰ سندھ کو آیندہ ہفتے اسلام آباد میں طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا، وہ اب نیب اسلام آباد میں اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    نیب نے وزیر اعلیٰ کو پاور پلانٹ تعمیرات میں سبسڈی کی تحقیقات کے لیے طلب کیا تھا اور غیر قانونی ٹھیکے، اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق بھی پوچھ گچھ ہونا تھی، وزیر اعلیٰ پر سکرنڈ، کھوسکی، دادو، ٹھٹھہ شوگر ملز کو غیر قانونی سبسڈی دینے کا الزام ہے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: مراد علی شاہ کی نیب میں آج طلبی

    جعلی اکاؤنٹس کیس: مراد علی شاہ کی نیب میں آج طلبی

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں پوچھ گچھ کے لیے آج 11 بجے طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں پوچھ گچھ کے لیے نیب نے آج وزیر اعلیٰ سندھ کو طلب کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ نیب کی جے آئی ٹی بھی مراد علی شاہ سے پوچھ گچھ کرے گی۔

    ذرایع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو جعلی اکاؤنٹس کی جے آئی ٹی رپورٹ پر بلایا گیا ہے۔

    ادھر جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب طلبی کے بعد وزیر اعلی سندھ نے قانونی ٹیم کے ساتھ مشاورت کی، انھوں نے اس بات پر بھی مشاورت کی کہ نیب میں پیش ہوا جائے یا نہیں۔

    دوسری طرف ذرایع کا کہنا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں، نیب کی 15 رکنی ٹیم کراچی پہنچ چکی ہے، یہ ٹیم مزید شواہد اور تحقیقات کو فائنل کرے گی، اس ٹیم میں 11 تحقیقاتی افسر اور 4 اسسٹنٹ شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ جون میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے دادو اور ٹھٹھہ شوگر ملز کی فروخت کے معاملے پر وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ کے خلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کر دی تھی۔

    تازہ خبریں پڑھیں:  سندھ اسمبلی کا اجلاس: وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ کی وفاقی حکومت پرکڑی تنقید

    چئیرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال نے انویسٹی گیشن کی منظوری دی تھی، کہا گیا کہ دونوں شوگر ملز کو کوڑیوں کے بھاؤ اومنی گروپ کو فروخت کیا گیا، جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔

    مراد علی شاہ اور قائم علی شاہ اپنے بیانات بھی نیب کو ریکارڈ کرا چکے ہیں، اومنی گروپ کے تمام عہدے داروں سے نیب کی تفتیش مکمل کی جا چکی ہے جب کہ سابق وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

    یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

  • سندھ ہمیشہ ایک اکائی رہے گا، کسی میں ہمت ہے تو تقسیم کرکے دکھائے، وزیراعلیٰ سندھ

    سندھ ہمیشہ ایک اکائی رہے گا، کسی میں ہمت ہے تو تقسیم کرکے دکھائے، وزیراعلیٰ سندھ

    سیہون: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ ہمیشہ ایک اکائی رہے گا، کسی میں ہمت ہے تو سندھ تقسیم کرکے دکھائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی تقسیم پر پیپلزپارٹی کا موقف واضح ہے، بلاول بھٹو نے سندھ کی تقسیم سے متعلق سخت بیان دیا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ تقسیم کی باتیں خرنے والے آج معافیاں مانگتے پھر رہے ہیں، کسی میں ہمت ہے تو سندھ تقسیم کرکے دکھائے، تین چار ماہ پہلے میں نے ان کے بھیانک چہروں سے پردہ اٹھادیا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو ہٹانے کا مسئلہ پی ٹی آئی کا اپنا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ روز میرپورخاص میں بہت بڑی کوتاہی ہوئی ہے، جس کی غلطی ہوگی اس کو سزا ملے گی، واقعے پر افسوس ہوا اور نوٹس بھی لیا ہے، واقعے میں جو ملوث ہوا اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    مزید پڑھیں: میرپورخاص، بچی کی لاش موٹر سائیکل پر لے جاتے ہوئے حادثہ، والد اور چچا بھی جاں بحق

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ عوام کی خدمت میں یہ ایمبولینسز کتنا استعمال ہوتی ہیں، ریکارڈ پیش کیا جائے، مجھے بتایا جائے کس اسپتال میں کتنی ایمبولینس ہیں، اگر محکمہ صحت میرپورخاص کا عملہ ملوث نکلا تو معاف نہیں کریں گے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے صوبہ بھر کی تمام اسپتالوں کی ایمبولینس سروس کی تفصیلات بھی سیکریٹری صحت سے مانگ لیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز میرپورخاص میں ایمبولینس کی جانب سے مبینہ طور پر 2 ہزار روپے طلب کرنے پر باپ بچی کی لاش کو موٹر سائیکل پر لے جارہا تھا کہ حادثے پیش آیا جس کے نتیجے میں والد اور چچا بھی جاں بحق ہوگئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اسلم راجپوت کا کہنا تھا کہ ایمبولینس ڈرائیور کی جانب سے مبینہ طور پر 2 ہزار روپے طلب کیے گئے جس پر والد بیٹی کی لاش موٹر سائیکل پر رکھ کر کھپرو لے جارہا تھا۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی بارشوں کے پیش نظر تمام اداروں کو تیاری کرنے کی ہدایت

    وزیر اعلیٰ سندھ کی بارشوں کے پیش نظر تمام اداروں کو تیاری کرنے کی ہدایت

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک بار پھر متوقع بارشوں کے پیش نظر وزیر اعلیٰ سندھ نے تمام اداروں کو تیاری کرنے کی ہدایت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کراچی میں تجاوزات اور بارش کی صورتحال پر اجلاس ہوا۔ وزیر اعلیٰ نے متوقع بارشوں کے پیش نظر ہدایت کی کہ تمام ادارے، کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز بارش کی تیاری کر لیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زیادہ جذبے اور محنت کی ضرورت ہے، آج حیدر آباد کا دورہ کروں گا، انتظامیہ کو ضروری ہدایات دوں گا۔ حیدر آباد، ٹھٹھہ اور بدین میں بلدیاتی اداروں اور ڈپٹی کمشنرز کو متحرک کریں۔

    انہوں نے کہا کہ حیدر آباد کے لیے واسا، ایچ ڈی اے اور ایچ ایم سی کو بے حد محنت کرنی ہوگی۔ سندھ حکومت نے کمپری ہینسو کراچی ماس ٹرانزٹ پراجیکٹ بنایا۔ مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ کراچی میں جمعے کی رات سے گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، جس سے ہفتے اور اتوار کو اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ہے۔

    محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ ’ویدر وارننگ‘ میں کہا گیا ہے کہ شمالی خلیج بنگال میں مون سون کا کم دب پیدا ہوا ہے، مون سون سسٹم 9 اگست کی صبح بھارتی گجرات پہنچ جائے گا۔

    محکمہ موسمیات کا مزید کہنا ہے کہ 9 سے 12 اگست تک کراچی، حیدر آباد، بدین، ٹھٹھہ، میرپور خاص، حیدر آباد اور شہید بینظیر آباد میں تیز بارش کا امکان ہے۔ کراچی اور حیدر آباد میں ہفتے اور اتوار کو اربن فلڈنگ کاخدشہ ہے، متعلقہ حکام کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا گیا ہے۔

  • اسلحے کی لائسنس کمپیوٹرائزیشن کی تاریخ میں 31 دسمبر تک توسیع

    اسلحے کی لائسنس کمپیوٹرائزیشن کی تاریخ میں 31 دسمبر تک توسیع

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت ہونے والے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں اسلحہ کی لائسنس کمپیوٹرائزیشن کی تاریخ میں توسیع سمیت متعدد معاملات کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ لیزنگ کمپنی کا انضام، جاری آڈٹس کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے۔ گرانٹس لینے والے ادارے اکاؤنٹس کھولیں تو سندھ بینک کی حالت بہتر ہو جائے۔

    کابینہ نے سندھ بینک کو 3 ارب روپے دینے اور سندھ لیزنگ کمپنی کے قائم مقام سی ای او کا عہدہ سی ایف او کو دینے کی منظوری دے دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ سندھ بینک سے قرض لینے والوں کے اکاؤنٹس منجمد ہو گئے ہیں، سندھ بینک کو قرضوں کی واپسی رک گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے سندھ بینک کے بورڈ کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بینک بہترین بینک ہے، مزید بہتر کریں گے۔ گزشتہ سال کے رکے ہوئے پیسے وفاقی حکومت سندھ کو دے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 80 ارب روپے کم دیے ہیں، جولائی میں 32 ارب دیے گئے۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ وفاق نے 60 کی جگہ صرف 32 ارب روپے دیے ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سندھ پولیس ساڑھے 4 ہزار 9 ایم ایم پستول واہ انڈسٹریز سے خریدنا چاہتی ہے، ڈالر کی بڑھتی قیمت کی وجہ سے ایک پستول کی قیمت 85 ہزار بنتی ہے۔ اس کے لیے 38 کروڑ روپے سے زائد کی ضرورت ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب پستول کی قیمت ساڑھے 45 ہزار تھی تو ٹینڈر کیوں منسوخ ہوا، اب وہی پستول 85 ہزار میں خریدنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے معاملے پر کابینہ کی انکوائری کمیٹی بھی قائم کر دی۔

    اجلاس میں ری نیول فار کمپیوٹرائزڈ آف آرمز لائسنس پر بھی کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ کمپیوٹرائزیشن کے لیے 5 بار توسیع دی جا چکی ہے۔ اس وقت تک 5 لاکھ 20 ہزار 452 لائسنس کمپیوٹرائزڈ ہو چکے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس حساب سے ابھی بھی 5 لاکھ 35 ہزار 843 لائسنس کمپیوٹرائزڈ ہونے ہیں۔ کابینہ نے 31 دسمبر 2019 تک کمپیوٹرائزیشن کی تاریخ میں توسیع کردی۔ وزیر اعلٰ نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کی کہ اس کے بعد شہریوں سے اسلحہ واپس لینا شروع کردیں۔

  • کراچی کے مسائل کے حل کے لیے کانفرنس کا انعقاد

    کراچی کے مسائل کے حل کے لیے کانفرنس کا انعقاد

    کراچی: صوبائی دارالحکومت کراچی کے مسائل کے حل کے لیے ہونے والی کانفرنس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ جب وزیر داخلہ تھا تو کے 4 کے روٹ بنانے والے کا پوچھا تھا، جب پروجیکٹ کی قیمت آئی تو میں وزیر اعلیٰ سندھ بن گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں شہر کے مسائل کے حل کے لیے کانفرنس منعقد ہوئی۔ کانفرنس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور میئر کراچی وسیم اختر سمیت مختلف جماعتوں کے نمائندوں اور اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب وزیر داخلہ تھا تو کے 4 کے روٹ بنانے والے کا پوچھا تھا، اجلاس میں سب نے کہا تھا مشکل روٹ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ مجھے کہا گیا آپ اس پر اعتراض نہ کریں، پروجیکٹ میں تاخیر ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے ایف ڈبلیو او کو روٹ 2 سال میں مکمل کرنے کی درخواست کی تھی، روٹ 25 بلین روپے میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ ایف ڈبلیو او نے کہا کہ یہ پروجیکٹ 42 بلین روپے کا ہے۔ اگر نظر ثانی میں جاتے تو مزید تاخیر ہوتی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ اس وجہ سے منصوبے کو 2 حصوں ایک سول اور دوسرا ٹیکنیکل میں تقسیم کیا، جب اس کی قیمت آگئی تو میں وزیر اعلیٰ سندھ بن گیا تھا، پتہ چلا کہ پروجیکٹ پر 31 بلین مزید خرچ ہوگا تو کابینہ نےخود کرنے کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ پر سندھ حکومت نے 21 بلین روپے خود دینے کا وعدہ کیا۔ عام انتخابات کے بعد جیسے ہم واپس آئے تو کچھ مسائل ہوئے۔ ہمیں ماہرین نے کہا کہ 12.9 بلین روپے کی جو لاگت کی ہے وہ ٹھیک نہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم نے 3 پمپ رکھے تھے، آپ نے لاگت کم کرنے کے لیے ایک پمپ کم کردیا، فیز ٹو کے لیے نیا چینل بنانا ہوگا تو کس طرح بلاسٹنگ کریں گے، ہم نے نیسپاک کو تھرڈ پارٹی ڈیزائن ویریفکیشن کے لیے کام دیا۔

    کانفرنس میں سابق میئر کراچی مصطفیٰ کمال نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پانی پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیئے، واٹر بورڈ سندھ حکومت کو ہینڈل نہیں کرنا چاہیئے، کے 4 کا جب تصور کیا گیا تب کے 3 مکمل ہو رہا تھا، اگلے 50 سال کے لیے کے 4 کی ضرورت تھی۔

    انہوں نے کہا کہ 1000 فٹ کوریڈور کراچی کے پانی کی ضرورت کے لیے تھا، 130 کلو میٹر کے 4 اسٹرپ ہیں اس میں پمپنگ سب سے مہنگی چیز ہے۔ سنہ 2014 میں 50 فیصد فنانشل شیئرنگ پر اتفاق ہوا، جو بھی نئی سڑک تعمیر ہو اس کو پانی کی لائن پہلے سے دی جائے۔