Tag: وزیر اعلیٰ سندھ

  • شہر صاف ستھرا چاہیے، درخت کاٹنے پر ایف آئی آر درج کی جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    شہر صاف ستھرا چاہیے، درخت کاٹنے پر ایف آئی آر درج کی جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے شہری انتظامیہ کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ مجھے یہ شہر صاف ستھرا چاہیے، میں اور کچھ نہیں جانتا، جو بھی درخت کاٹے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ کی صدارت میں کراچی میں صفائی پر اجلاس منعقد ہوا، مراد علی شاہ نے کہا کہ سڑکوں پر ملبوں کا ڈھیر ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں، ضلعی انتظامیہ کیا کر رہی ہے۔

    انھوں نے اجلاس میں شہر میں درخت کاٹنے کے واقعات کا بھی سختی سے نوٹس لیا، کہا لوگ بلڈنگ بنانے کے لیے درخت کاٹ دیتے ہیں، جو درخت کاٹے اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے، ضلعی انتظامیہ اپنے اختیارات کا استعمال کرے۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈی سیز کو صفائی ستھرائی کے کام کی نگرانی کی ہدایت کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: گرین لائن منصوبہ تاخیر کا شکار، شہری 3 سال سے منصوبے کی تکمیل کے منتظر

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ماس ٹرانزٹ اور بی آر ٹی سے متعلق بھی خصوصی اجلاس منعقد ہوا، جس میں سعید غنی، اویس شاہ، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں منصوبے پر نمایش سے میونسپل پارک تک کے لیے مختلف تجاویز پر غور کیا گیا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایم اے جناح روڈ کا دیگر سڑکوں سے منسلک ہونا بہت ضروری ہے، یہ کام کرنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ لیاری، کیماڑی، پاکستان کوارٹرز اور گل بائی ایم اے جناح روڈ سے منسلک ہوں گے، انڈر گراؤنڈ سے مختلف روٹس کو ایم اے جناح روڈ سے ملانا مشکل ہو جائے گا اس لیے روٹ روڈ پر بنایا جائے۔ دریں اثنا، وزیر اعلیٰ سندھ نے منصوبہ جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی۔

  • کل 2 روپے ایوان میں چھوڑ کر گیا تھا آج بھی یہیں رکھے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    کل 2 روپے ایوان میں چھوڑ کر گیا تھا آج بھی یہیں رکھے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی اجلاس کے دوران 2 روپے کا ذکر کر کے ارکان کو حیران کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ لوگ اسمبلی سے اشیا غائب ہونے کا الزام لگاتے ہیں، میں کل 2 روپے ایوان میں چھوڑ کر گیا تھا، آج بھی یہیں رکھے ہیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ دو روپے تو موجود ہیں لیکن اب یہ دیکھا جائے کہ کل اور آج کون اس ایوان میں نہیں ہیں۔

    دریں اثنا، سندھ اسمبلی نے آیندہ مالی سال 20-2019 کا بجٹ منظور کر لیا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ رواں مالی سال ہم نے 7 ارب روپے کی بچت کی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہمیں چھوڑیں، اپنی فکر کریں: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

    اجلاس میں 11 کھرب 86 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد کے 159 مطالباتِ زر منظور کیے گئے، سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی 543 کٹوتی کی تحریکیں مسترد ہوئیں۔

    بعد ازاں اسپیکر نے سندھ اسمبلی کا اجلاس کل صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا۔

    یاد رہے گزشتہ روز اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ میں ساری زندگی وزیر اعلیٰ نہیں رہوں گا، کل کیا ہوگا، اللہ ہی جانتا ہے، جب تک پارٹی اور ایوان چاہے گا، اس منصب پر رہوں گا۔

  • ہمیں چھوڑیں، آپ اپنی فکر کریں: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

    ہمیں چھوڑیں، آپ اپنی فکر کریں: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ، مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آپ اپنی فکر کریں، قوم کو جس عذاب میں ڈالا، اس سے کیسے نکالیں گے.

    سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ میں جےآئی ٹی پربات کروں، تو لوگ ناراض ہو جاتے ہیں.

    [bs-quote quote=” آصف زرداری پہلےبھی کیسزسے بری ہوئے تھے، ہم ہرچیز کےلیے تیار ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”مراد علی شاہ”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ آصف زرداری پہلےبھی کیسز سے بری ہوئے تھے، ہم ہر چیز کےلیے تیار ہیں، پہلے بھی یہ حالات دیکھ چکے ہیں، یہ پانی کا بلبلاہے، ہم تمام کیسزمیں سرخروہوں گے.

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ میں ساری زندگی وزیراعلیٰ نہیں رہوں گا، کل کیا ہوگا، اللہ ہی جانتا ہے۔ جب تک پارٹی اور ایوان چاہے گا،. اس منصب پر رہوں گا.

    انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت میں ڈالر121 سے 157 روپے پر چلا گیا، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ایک سال میں ریکارڈ کمی ہوئی.

    مزید پڑھیں: دسمبر تک عمران خان کو ہٹا دیا جائےگا، نبیل گبول کا دعویٰ

    مرادعلی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے کراچی کے دورے کے موقع پر کے فور پر اجلاس بلایا تھا، مجھے کہا گیا کہ تیاری کر کے آئیں، مگر دو گھنٹے پہلے کہا گیا کہ اجلاس منسوخ ہوگیا اورآج تک نہ ہوا.

  • سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا: وزیر اعلیٰ سندھ کی این ای سی فیصلوں پر تنقید

    سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا: وزیر اعلیٰ سندھ کی این ای سی فیصلوں پر تنقید

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا، نیشنل ہائی وے اتھارٹی میں سندھ کے ساتھ ظلم ہوا، 74 ارب روپے سے ایک انچ روڈ نہیں بنایا گیا، جب تک اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ نہیں لیں گے مسائل رہیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے این ای سی اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں کیا، انھوں نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل آئینی ادارہ ہے، پہلی بار ایسا ہوا کہ این ای سی میں 3 ایڈوائزر لیے گئے، آئین میں لکھا ہے ادارے کی سال میں 2 میٹنگز ہونی چاہئیں، 30 جون تک دوسری میٹنگ ہوگی تو آئینی تقاضے پورے ہوں گے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی میں لکھا ہے اگلے سال 5 فی صد گروتھ ہوگی، لیکن جس طرح کے منصوبے بنائے گئے ہیں ان میں 3 فی صد بھی گروتھ ممکن نہیں، یہ منصوبے بھی سیکریٹری نے پیش کیے اور ممبران سے رائے نہیں مانگی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ کو اسکیموں میں جائز حصہ نہیں دیا گیا، پی ٹی آئی نے این ای سی میں جائے بغیر پی ایس ڈی پی (پبلک سیکٹر ڈیویلپمنٹ پروگرام) کو بدل دیا اور ستمبر 2018 میں دوبارہ پی ایس ڈی پی بنا دی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ ایک طرف سندھ میں ترقی پر گالیاں دی جا رہی ہیں دوسری طرف وفاق کہتا ہے کہ سندھ میں کوئی ترقی پذیرعلاقہ نہیں، جب کہ ٹنڈو جام میں ایک منصوبہ تھا وہ بھی نکال دیا گیا، پی ایس ڈی پی سے آئندہ سال کی 31 اسکیمیں نکال دی گئی ہیں، اگر وفاق نے کوئی فیصلہ کرنا ہے تو صوبوں کو اعتماد میں کیوں نہیں لیا جاتا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اقتصادی کونسل نے 1837 ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ کی منظوری دے دی

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ اگلے سال 119 ارب کی اسکیمیں ہیں، ایک طرف کہتے ہیں 10 سال میں سندھ نے کچھ نہیں کیا، دوسری طرف سمری میں اعتراف کیا گیا ہے کہ سندھ میں کوئی کم ترقی والا علاقہ نہیں، وفاق اسکیموں سے متعلق فیصلے خود کر رہا ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پورا سال گزر گیا اور 14 ارب کی اسکیم پر صرف 15 کروڑ خرچ ہوئے، اس منصوبے پر وزیر اعظم کو خط لکھا جس پر ایکشن لیا گیا مگر نتیجہ صفر ہے، حیدر آباد یونی ورسٹی کی 2 ارب کی اسکیم کے لیے بھی صرف 50 کروڑ رکھے گئے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ روہڑی میں دریا پر پل بنانے کا نواز شریف نے اعلان کیا تھا، ان کے دور میں پہلے 5 کروڑ بعد میں ڈھائی ارب رکھے گئے، میں خوش تھا کہ 4 سال میں اسکیم مکمل ہو جائے گی لیکن روک دی گئی، شہداد پور، حیدر آباد اور سکھر سڑک کی اسکیمیں بھی ختم کر دی گئیں۔

    انھوں نے کہا کہ نواز شریف نے کہا تھا گرین لائن کو ایک سال میں مکمل کریں گے، اس کے انفرا اسٹرکچر پر 3 سال لگ گئے، جب موجودہ وفاقی حکومت سے بات کی تو کہا بسیں آپ لائیں، کچھ لوگ غلط مشورے دے رہے ہیں اور غلط مشورے لیے جا رہے ہیں، این ایف سی اجلاس کے آخر میں وزیر اعظم اٹھ کر چلے گئے۔

  • وفاقی حکومت نے اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے عجلت کی: وزیر اعلیٰ سندھ

    وفاقی حکومت نے اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے عجلت کی: وزیر اعلیٰ سندھ

    اسلام آباد: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا کہ وفاقی حکومت نے 3 اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے عجلت کی، سندھ حکومت نے نظر ثانی کی درخواست فائل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکیولر ڈیزیز اور دیگر اسپتالوں سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت نے 3 اسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کے لیے عجلت کی، سندھ حکومت نے ریویو پٹیشن فائل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوٹیفیکیشن سے ان اسپتالوں میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی، وفاقی حکومت نوٹیفیکیشن واپس کرے تاکہ غیر یقینی ختم ہو۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے کراچی کے تینوں بڑے اسپتالوں کا انتظامی کنٹرول سنبھال لیا تھا، نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کا انتظامی کنٹرول وفاق کو منتقل ہوگیا۔

    اسی طرح این آئی سی وی ڈی اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) کا کنٹرول بھی وفاقی حکومت کو منتقل ہو گیا۔

    وزارت قومی صحت کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کے مطابق تینوں اسپتالوں کے انتظامی و مالی معاملات، ملازمین اور اثاثے وفاقی حکومت کو منتقل ہوگئے۔

  • عدالتی حکم کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے پر کام شروع کرنے جا رہے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    عدالتی حکم کے مطابق کراچی سرکلر ریلوے پر کام شروع کرنے جا رہے ہیں: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ جس طرح عدالت نے حکم دیا ہے اس کے مطابق کے سی آر (کراچی سرکلر ریلوے) منصوبہ شروع کرنے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں انھوں نے کہا کہ عدالتی ہدایت پر ہم کے سی آر شروع کرنے جا رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری کو کہا ہے وفاقی حکومت کو خط لکھیں کہ سی پیک کا جو پیکج لاہور کو دیا گیا ہے وہ ہمیں بھی دیا جائے۔

    انھوں نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو بھی ہدایت کر دی ہے کہ وہ وزارت ریلوے کو خط لکھ کر کہیں کہ رائٹ آف وے سے تجاوزات ہٹائے۔ رائٹ آف وے ٹرانسفر ہوتے ہی عالمی ٹینڈر کرائیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے کا حکم

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے سی آر کے لیے وفاق کو پھر ساوورین گارنٹی کے لیے کہیں گے، وفاق سے منصوبے کی منظوری بھی کرائیں گے۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے اور ملٹری لینڈ اور کنٹونمنٹس سے تجارتی سرگرمیاں ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔

  • سرکلر ریلوے سے متعلق سپریم کورٹ‌ کے حکم پر عمل کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    سرکلر ریلوے سے متعلق سپریم کورٹ‌ کے حکم پر عمل کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا ہے کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے سندھ میں مزید صوبوں سے متعلق نامناسب بات کی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا. مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صحت کے شعبے میں مسائل ہیں، نجی شراکت داری کے ساتھ کام کررہے ہیں.

    انھوں نے کہا کہ انڈس اسپتال لاڑکانہ میں ایچ آئی وی پر ہمارے ساتھ کام کررہا ہے، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی کارکردگی کچھ بہتر ہے.

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ چینی انجینئرز ساؤتھ اورایسٹ میں صفائی کا کام ٹھیک کر رہے ہیں، البتہ مہنگائی آسمانوں سے باتیں کررہی ہے.

    انھوں نے مزید کہا کہ دیہی علاقوں میں مزیدکینسر اسپتال کھولنےکی کوشش کررہےہیں،  اس وقت ہم این آئی سی وی ڈی کو 30ارب دیں گے، ڈاکٹر ادیب رضوی ایمان داری سےکام کرتےہیں، ایس آئی یو ٹی کے فنڈز بڑھارہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا جوحکم ہوگا، اس پرعمل کریں گے، البتہ میں نے ابھی تک سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں پڑھا.

    مزید پڑھیں: سپریم کورٹ کا کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے کا حکم

    یاد رہے کہ 9 مئی 2019 کو سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے ایک ماہ میں چلانے اور ملٹری لینڈ اور کنٹونمنٹس سے تجارتی سرگرمیاں ختم کرنےکا حکم دے دیا تھا.

    ساتھ ہی سپریم کورٹ نے سڑکوں پرپولیس اور رینجرز کی چوکیاں بنانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی اور ڈی جی رینجرز کونوٹس جاری کر دیا تھا.

  • سندھ عالمی اداروں سے براہ راست رابطہ کرنے والا واحد صوبہ ہے: مرادعلی شاہ

    سندھ عالمی اداروں سے براہ راست رابطہ کرنے والا واحد صوبہ ہے: مرادعلی شاہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت واحد ہے جو عالمی اداروں سے براہ راست رابطہ کر رہی ہے، ورلڈ بینک سے مختلف معاہدے ہو رہے ہیں۔ لگ رہا ہے اس مرتبہ صوبائی ترقیاتی بجٹ 100 ارب بھی نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت بری طرح ناکام ہوچکی ہے، جمہوریت سے کچھ لوگ ڈی ریل ہوگئے ہیں تو اللہ انہیں ہدایت دے۔

    انہوں نے کہا کہ کل صدر لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے، کہہ رہے تھے اٹھارویں ترمیم سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔ شاید وفاقی حکومت میں آپس میں بات چیت نہیں ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس سال ہم کوئی بھی ترقیاتی اسکیم شروع نہیں کر سکتے، ریونیو کی ایسی صورتحال ہے کہ جاری منصوبے بھی مشکلات کا شکار ہیں۔ این ایف سی میں 120 ارب روپے کی کمی ہے۔ سال میں 8 ارب روپے ملنے تھے وہاں بھی 4 ارب روپے دیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے مجموعی 127 ارب روپے کی کمی ہے۔ جو فنڈز وفاق کی جانب سے ملے ان سے صرف تنخواہیں دی گئیں۔ لگ رہا ہے اس مرتبہ صوبائی ترقیاتی بجٹ 100 ارب بھی نہیں ہوگا۔ اللہ نہ کرے اس مرتبہ وفاقی حکومت کا بجٹ عوام مخالف ہو۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے پاس گندم کا اسٹاک موجود ہے، سندھ حکومت واحد ہے جو عالمی اداروں سے براہ راست رابطہ کر رہی ہے۔ ورلڈ بینک سے مختلف معاہدے ہو رہے ہیں۔ سندھ پولیس کی تنخواہ دیگر صوبوں سے زیادہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے، میں کچھ کہوں گا تو بولیں گے این آر او مانگ رہے ہیں۔ کراچی میں ترقیاتی منصوبے رکے ہوئے ہیں۔ اس سال ٹیکسز میں کمی ہے، مطلب ٹیکس چوری بڑھ گئی ہے۔ گاڑی دھکا اسٹارٹ تو ہوگئی ہے لیکن زیادہ چلتی ہوئی نظر نہیں آرہی۔

  • عصمت کیس، مجرمانہ غفلت برداشت نہیں کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    عصمت کیس، مجرمانہ غفلت برداشت نہیں کریں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عصمت کیس میں مجرمانہ غفلت کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے عصمت کی فیملی سے تعزیت کے بعد ابراہیم حیدری میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    انھوں‌ نے کہا کہ جن ڈاکٹرز کے خلاف فیملی کو شک ہے، اس کے خلاف کارروائی ہوگی، کسی ڈاکٹر کے خلاف کسی غلطی کی وجہ سے کارروائی نہیں چاہتے.

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم غفلت کرنے والوں کوبرداشت نہیں کریں گے، اسپتال میں ڈاکٹرز کی کمی ہے، جس کو پورا کر رہے ہیں، جس ڈاکٹر کے خلاف انکوائری ہے، وہ ٹی وی پر گفتگو کر رہا ہے.

    میڈیا کو ایسے لوگوں کوروکنا چاہیے، نشوہ کیس میں ہم ہیلتھ کمیشن کی رپورٹ سے مطمئن نہیں، پولیس کو میں نے دونوں کیسز میں ہدایت کی ہے کہ گرفتاریاں کریں.

    کورنگی اسپتال کے ڈاکٹر ایاز عباسی کو گرفتار کرنے کا حکم


    بعد ازاں وزیراعلیٰ نے پولیس کوعصمت کی فیملی کی مرضی کی ایف آئی آردرج کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کورنگی اسپتال کے ڈاکٹرایازعباسی کو گرفتار کرنے کا حکم جاری کر دیا.

    وزیر اعلیٰ نے کورنگی اسپتال کےایم ایس ڈاکٹر خالد بخاری کو معطل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عصمت کے قتل میں ملوث ملزمان کوسزا ضرور ملے گی، متاثرہ فیملی کی بھرپور مدد کریں گے.

  • ’’ ایسے نہیں چلے گا‘‘ ، وزیر اعلیٰ سندھ آئی جی پر برہم

    ’’ ایسے نہیں چلے گا‘‘ ، وزیر اعلیٰ سندھ آئی جی پر برہم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ نے شہر قائد میں پولیس کی فائرنگ سے ہونے والی مبینہ ہلاکتوں پر آئی جی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کلیم امام کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں آئی جی سندھ کلیم امام نے بھی شرکت کی۔ مراد علی شاہ نے شہر قائد میں پولیس فائرنگ سے ہلاکتوں کے واقعات پر برہمی کا اظہار کیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا آئی جی کو کہنا تھا کہ ’’ ایسے نہیں چلے گا،سندھ حکومت اب اپنی آئینی رٹ برقرار رکھےگی، میں صوبےکا چیف ایگزیکٹو ہوں، آپ سمیت سارے محکمے کو سندھ کابینہ کی ہدایات پرعمل کرنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں: قائد آباد میں پولیس مقابلہ : ملزم اور اہلکار زخمی، فائرنگ کی زد میں آکر بچہ جاں بحق

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ’احسن اور دیگر واقعات کی حکومت کو کوئی رپورٹ نہیں کی گئی، کابینہ اور میں ذاتی طور پر آپ کی کارکردگی سے بالکل مطمئن نہیں اور نہ ہی ہمیں اقدامات پر کوئی خوشی ہے‘۔

    یاد رہے کہ شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں واقع یونیورسٹی روڈ پر ڈیڑھ سال کا بچہ پولیس کی مبینہ فائرنگ سے جاں بحق ہوگیا تھا، صرف دس روز کے دوران پولیس کی غفلت کا یہ دوسرا واقعہ تھا۔

    مجموعی طور پر 6 ماہ میں پولیس مقابلوں کے دوران پانچ شہری پولیس کی اندھی گولیوں کا نشانہ بنے جن میں دو کمسن بچے بھی شامل ہیں، گزشتہ برس ڈیفنس میں انتظار پولیس فائرنگ سے انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہوا۔

    یہ بھی پڑھیں: کراچی: سندھ پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ڈیڑھ سالہ جاں بحق

    بعد ازاں امل کا واقعہ بھی پیش آیا جس پرسابق چیف جسٹس نے بھی نوٹس لیا۔ ایک ماہ قبل میڈیکل کی طالبہ نمرہ بیگ بھی مقابلے کے دوران اندھی گولی کی زد میں آئی اور اپنی جان گنوا بیٹھی جبکہ لانڈھی میں بھی تیرہ روز قبل ایک بچہ جاں بحق ہوا تھا۔