Tag: وزیر اعلیٰ سندھ

  • مطالبہ کیا تھا کہ اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    مطالبہ کیا تھا کہ اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مطالبہ کیا تھا لاہور کی اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے، چین نے ہماری محنت کے باعث بلوچستان اور پختونخواہ میں ماس ٹرانزٹ منظور کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کل کراچی سرکلر ریلوے پر میرے لکھے گئے خطوط کا حوالہ دیا گیا، بطور وزیر خزانہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو خط لکھا تھا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مطالبہ کیا تھا لاہور کی اورنج ٹرین طرز پر کراچی سرکلر ریلوے پیکج دیا جائے، وزیر اعظم کی منظوری کے باوجود وزارت منصوبہ بندی نے انکار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے ہماری محنت کے باعث بلوچستان اور پختونخواہ میں ماس ٹرانزٹ منظور کیا، 4 خطوط لکھنے کے بعد 18 جنوری 2018 کو وزارت اطلاعات سے خط نکلتا ہے، ن لیگ دور میں دو چار خط لکھنے کے بعد جواب آتا تھا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ 3 اکتوبر کو میں نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا تھا، آج 22 جنوری ہے کسی خط کا جواب نہیں آیا۔ سازشوں کے باوجود میرا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکل گیا۔

    انہوں نے کہا کہ گیس بحران پر وزیر اعظم کو سی سی آئی اجلاس کے لیے لکھا، اس صوبے کے لوگوں کو ہم حساب دینے کے لیے تیار ہیں، سندھ حکومت وفاق سے کام کروائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کی تقریر کے بعد اپوزیشن ارکان نے وقت دینے کا مطالبہ کیا لیکن اسپیکر نے انکار کردیا جس پر بات کرنے کا موقع نہ دینے پر اپوزیشن نے شور شرابہ بھی کیا۔

  • گج ڈیم کی اصل لاگت 9 ارب روپے، نظر ثانی شدہ لاگت 47 ارب ہے: بریفنگ

    گج ڈیم کی اصل لاگت 9 ارب روپے، نظر ثانی شدہ لاگت 47 ارب ہے: بریفنگ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نئے گج ڈیم کا منصوبہ وفاقی حکومت کا ہے، اصل لاگت 9 ارب روپے تھی۔ پروجیکٹ کی نظر ثانی شدہ لاگت 16.9 ارب روپے تھی جبکہ دوبارہ نظر ثانی شدہ لاگت 47.7 ارب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت نئے گج ڈیم پر اجلاس منعقد ہوا۔ 28 ہزار ایکڑ اراضی کے لیے جامشورو میں نئے گج ڈیم کی تعمیر پر وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ منصوبہ وفاقی حکومت کا ہے، اصل لاگت 9 ارب روپے تھی۔ پروجیکٹ کی نظر ثانی شدہ لاگت 16.9 ارب روپے تھی۔ منصوبے پر دوبارہ نظر ثانی شدہ لاگت 47.7 ارب ہے۔

    بریفنگ کے مطابق سندھ حکومت کو ڈیڑھ ارب متاثرین کی آباد کاری کے لیے ادا کیے جانے تھے۔ وفاقی حکومت چاہتی ہے سندھ حکومت 22 ارب روپے کا اشتراک کرے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ حکومت فنڈ نہیں دے سکتی، دیگر صوبوں کی طرح وفاقی حکومت سندھ میں بھی یہ منصوبہ مکمل کرے۔ کراچی کے فور کے لیے 260 ایم جی ڈی پانی دیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مسئلہ بھی وفاقی حکومت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے منصوبہ کے لیے محکمہ آبپاشی کو ہدایت جاری کر دی۔

    خیال رہے کہ گج ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں بھی زیر سماعت ہے۔

    ایک سماعت پر سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے حکومت سے گج ڈیم کی تعمیر کا شیڈول مانگتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر توانائی عمر ایوب کو طلب کیا تھا۔

  • مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ سندھ کے 3 وفاقی نمائندے ہیں جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس جلد بلایا جائے۔ میری آواز بنیں تاکہ اجلاس میں سندھ کی آواز اٹھا سکوں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سندھ کے 3 وفاقی نمائندے ہیں جن کا پیپلز پارٹی سے تعلق نہیں، گیس پر مشترکہ مفادات کونسل اجلاس کے لیے وفاق کو کل خط لکھوں گا، کراچی سے وزیر اعظم بھی الیکشن لڑ چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، تھر کول کے فروری میں ٹیسٹ کریں گے۔ فروری میں بجلی کی فراہمی شروع ہو جائے گی۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ بجلی سیدھا پنجاب جا رہی ہے، شاید ہمیں حصہ مل جائے۔ سندھ نے پانی و بجلی پر اپنا مؤقف بہت اچھے طریقے سے پیش کیا، اس لیے سندھ حکومت کچھ لوگوں کو کھٹکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام نے ووٹ دیا ہے، سندھ کے حقوق لیں گے سندھ کے سی سی آئی ارکان ہمیں سپورٹ کریں۔

    خیال رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے میگا منی لانڈرنگ کیس کی مشترکہ تحیقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) رپورٹ میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا نام بھی شامل تھا، جس کے بعد حکومت نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کردیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے وزیر اعلیٰ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی ہدایت کی تھی تاہم اس بارے میں مشاورت جاری ہے۔

  • جی ڈی اے کی وزیرِ اعظم کو گھوٹکی جلسے میں شرکت کی دعوت، وزیرِ اعلیٰ سندھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    جی ڈی اے کی وزیرِ اعظم کو گھوٹکی جلسے میں شرکت کی دعوت، وزیرِ اعلیٰ سندھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    کراچی: گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس نے وزیرِ اعظم عمران خان کو گھوٹکی جلسے میں شرکت کی دعوت، اور وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیر پگارا کی زیرِ صدارت اجلاس کے بعد جی ڈی اے نے میڈیا کو بریفنگ دی، جی ڈی اے نے وزیرِ اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ مستعفی ہو جائیں۔

    [bs-quote quote=”پارلیمنٹ میں پالیسی ساز فیصلوں میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کو شامل کیا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”پیر صدر الدین راشدی”][/bs-quote]

    پیر صدر الدین راشدی نے کہا ’وزیرِ اعظم عمران خان کے سامنے اپنے تحفظات پیش کریں گے، علی گوہر مہر نے وزیرِ اعظم کو جلسے کی دعوت دی ہے۔‘

    پیر صدر الدین راشدی کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم خانگڑھ گھوٹکی میں جی ڈی اے کے جلسے سے خطاب کریں گے، جی ڈی اے قیادت وزیرِ اعظم کو تمام مسائل سے آگاہ کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں پالیسی ساز فیصلوں میں گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کو شامل کیا جائے گا، جی ڈی اے سندھ میں اپوزیشن کا بھرپور کردار ادا کرے گی۔

    جی ڈی اے رہنما ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ ہم وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں، نیب اور ایف آئی اے کی کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائیاں جاری رہنی چاہئیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کی جی ڈی اے کے رکن اسمبلی سے اہم ملاقات، سندھ کی سیاسی صورتحال پر گفتگو


    ایاز پلیجو کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت وفاقی اداروں میں سندھ کے لیے 5 لاکھ ملازمتوں کا اعلان کرے، صرف کراچی نہیں سندھ پیکیج کا اعلان بھی ہونا چاہیے۔

    یاد رہے کہ یکم جنوری کو وزیرِ اعظم عمران خان سے جی ڈی اے کے رکن صوبائی اسمبلی علی گوہر خان مہر نے ان کے دفتر میں ملاقات کی تھی، اس سے دو دن قبل وزیرِ اعظم نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے صوبے کی صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

    ٹیلی فونک رابطے میں سردار علی گوہر مہر نے وزیرِ اعظم کو دورۂ سندھ کی دعوت دی تھی، جسے وزیرِ اعظم نے قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد سندھ کا دورہ کریں گے۔

  • جاننا چاہتے ہیں کراچی کے مسائل کیوں نہیں حل کیے جا رہے؟ خرم شیر زمان

    جاننا چاہتے ہیں کراچی کے مسائل کیوں نہیں حل کیے جا رہے؟ خرم شیر زمان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ 11 سال سے سندھ پر براجمان ہیں، کمپلینٹ سینٹر کے ذریعے عوام کے کون سے مسائل حل ہوئے ہیں، چیف سیکریٹری سے جاننا چاہتے تھے مسائل حل کیوں نہیں کیے جا رہے؟

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ارکان شہر کے مسائل لے کر چیف سیکریٹری کے دفتر پہنچ گئے۔ تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان کی سربراہی میں وفد نے چیف سیکریٹری سندھ سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں وفد نے شہریوں کے مسائل سے متعلق شکایات کے انبار لگا دیے، وفد کا کہنا تھا کہ افسران صفائی اور دیگر بنیادی مسائل کی طرف توجہ نہیں دیتے۔

    چیف سیکریٹری سندھ نے یقین دہانی کروائی کہ شکایات سے متعلق تمام متعلقہ محکموں کو آج کی ہدایت جاری کروں گا۔

    ملاقات کے بعد خرم شیر زمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے مسائل سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ کے پاس آئے تھے۔ روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں شکایات سندھ حکومت کو جمع کروائی جاتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چیف سیکریٹری سے جاننا چاہتے تھے مسائل حل کیوں نہیں کیے جا رہے۔ وزیر اعظم پورٹل کے ذریعے عوام نے شکایات درج کروائی ہیں۔ ایپ کے ذریعے بڑی تعداد میں کراچی کے عوام نے شکایات کیں۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ صحت و صفائی، پانی اور زمینوں پر قبضوں کے مسائل ہیں۔ سندھ حکومت نے اس قسم کی ایپ کے بارے میں سوچا تک نہیں تھا۔ ایپ کے ذریعے دیگر صوبوں میں مسائل حل ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سندھ حکومت کی مدد کرنا چاہتے ہیں، سیاسی اختلاف اپنی جگہ عوام کے مسائل مل کر حل کرنا چاہتے ہیں، چیف سیکریٹری نے ایپ پر کام سے متعلق بھی یقین دہانی کروائی ہے۔

    تحریک انصاف رہنما نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بتائیں کون سے سیکریٹری کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے، کمپلینٹ سینٹر کے ذریعے عوام کے کون سے مسائل حل ہوئے ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ صاحب کام کرنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مراد علی شاہ 11 سال سے سندھ پر براجمان ہیں، ایڈوائزر بھی رہے، آج بھی فنانس منسٹری ان کے پاس ہے۔ جے آئی ٹی نے وزیر اعلیٰ سندھ پر سہولت کاری کا الزام لگایا۔ تشویش ہے مراد علی شاہ کی موجودگی میں ریکارڈ میں ٹیمپرنگ ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج بھی مطالبہ ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ استعفیٰ دیں، ایسا نہیں ہوسکتا کہ دودھ کی رکھوالی پر بلے کو بٹھا دیا جائے۔

  • نیا سال : کراچی میں موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی کا فیصلہ فوراً واپس

    نیا سال : کراچی میں موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی کا فیصلہ فوراً واپس

    کراچی : وزرات داخلہ سندھ کی جانب سے موٹر سائیکل پر ڈبل سواری پر پابندی کا فیصلہ واپس لے لیا گیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے نوٹی فکیشن کو معطل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کچھ دیر قبل محکمہ داخلہ سندھ نے نیو ایئر کے حوالے سے شہر قائد میں ڈبل سواری پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کیا تھا۔

    میڈیا پر خبر نشر ہونے پر سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ کوٹیلی فون کیا، وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈبل سواری کے نوٹی فکیشن کو معطل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت دی کہ ڈبل سواری پر پابندی کا اعلامیہ تبدیل کرکے مجھے بھیجوائیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر کوئی پابندی نہیں ہے نوٹی فکیشن واپس لینے کا حکم دے دیا ہے ساتھ ہی پولیس کو بھی ہدایت دے دی ہے کہ عوام کو نہ روکا جائے۔

    واضح رہے کہ محکمہ داخلہ سندھ نے آج نوٹی فکیشن جاری کیا تھا جس کے تحت کراچی میں نئے سال کے موقع پر دو روز کے لیے ڈبل سواری پر پابندی عائد کرنے کا کہا گیا تھا۔

    قبل ازیں کراچی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکومت پر شدید تنقید کی، ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں گورنر راج کی باتیں کرنے والے اب پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع

    وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروادی جس میں وزیر اعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے خلاف سندھ اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروادی۔ تحریک میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی میں نام آنے پر مراد علی شاہ صادق و امین نہیں رہے۔

    تحریک کے متن میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، وزیر اعلیٰ نے آصف زرداری کے قریبی اومنی گروپ کو فائدہ پہنچایا۔

    تحریک میں مطالبہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ سندھ فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔ سندھ اسمبلی میں تحریک، پی ٹی آئی رہنما خرم شیر زمان نے جمع کروائی۔

    بعد ازاں خرم شیر زمان نے اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ایک بار پھر استعفے کا مطالبہ کیا۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام کے بجائے اومنی گروپ کو فائدہ دیا گیا، چیزیں ثابت ہوگئیں جو ہم کہہ رہے تھے وہ سچ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ عذیر بلوچ اور نثار مورائی کی جے آئی ٹی کے سامنے آنے کا انتظار ہے۔ اسمبلی میں جے آئی ٹی کی فائنڈنگ کو زیر بحث لایا جائے۔ مندر کی زمین کو بھی نہیں چھوڑا گیا، جمنازیم کی زمین بھی اپنوں کو دے دی گئی۔

    تحریک انصاف رہنما کا کہنا تھا کہ تحریک التوا کو منسوخ کیا گیا تو بھرپور احتجاج کریں گے، اپوزیشن چاہتی ہے جے آئی ٹی کو زیر بحث لایا جائے۔ وزیر اعلیٰ آئیں اور قوم کو حقیقت بتائیں۔ ان کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو اربوں کا حساب دیں۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی حقیقی سے کسی کو وزیر اعلیٰ بنایا جائے، زرداری کی پیپلز پارٹی کا وزیر اعلیٰ قابل قبول نہیں ہوگا۔ ہمارا مطالبہ ہے پیپلز پارٹی وزیر اعلیٰ کو تبدیل کرے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں کیا معاملات چل رہے ہیں سب کے سامنے ہیں، 5 سال سے ہم سندھ حکومت کی کرپشن کی کتابیں دکھاتے رہے۔ سندھ میں لوٹ مار اور تباہی چلتی رہی، پی پی کا سندھ میں 11 واں سال ہے۔

    خرم شیر زمان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ پاکستان کا سب سے اہم معاملہ ہے، جعلی اکاؤنٹس کیسے بنے۔ حکومت اگر قصور وار نہیں تو ایوان میں جواب دے۔

  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم شور کریں گے: علی زیدی

    وزیرِ اعلیٰ سندھ کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم شور کریں گے: علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو نہیں ہٹایا گیا تو ہم شور کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق علی زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیرِ اعلیٰ پر کرپشن کے الزامات ہیں، ان کو نہیں ہٹایا گیا تو شور کیا جائے گا، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، وہ وزیرِ اعلیٰ تبدیل کرنا چاہتے ہیں تو کر لیں۔

    [bs-quote quote=”پیپلز پارٹی کے لوگ ہم سے رابطے کر رہے ہیں، ایم پی ایز فون کر رہے ہیں کہ ہماری جان چھڑاؤ۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”وفاقی وزیر”][/bs-quote]

    علی زیدی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پاناما جے آئی ٹی پر نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کر رہی تھی، جے آئی ٹی میں مراد علی شاہ کا نام آیا ہے تو وہ استعفیٰ کیوں نہیں دے رہے، پی پی قیادت جو مرضی کر لے عوام بے وقوف نہیں، سب دیکھ رہی ہے۔

    انھوں نے کہا ’سندھ میں آپریشن ہوا تو لاڑکانہ میں سب بھاگتے پھر رہے ہیں، سمجھ آ گیا ہے کہ سندھ میں ان کو آپریشن پر تکلیف پکڑ دھکڑ کی وجہ سے تھی، اداروں نے کام کرنا شروع کر دیا ہے تو یہ دیواروں پر سر مارتے پھر رہے ہیں۔‘

    وفاقی وزیر نے مزید کہا ’جے آئی ٹی نے سب کچھ سامنے رکھ دیا کہ آصف زرداری کتنا عقل مند ہے، پیپلز پارٹی کے لوگ ہم سے رابطے کر رہے ہیں، ایم پی ایز فون کر رہے ہیں کہ ہماری جان چھڑاؤ، سندھ کے سسٹم سے ڈرے ہوئے لوگ اب سامنے آنے لگے ہیں۔‘


    یہ بھی پڑھیں:   جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری سمیت 172 افراد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی


    علی زیدی کا کہنا تھا تھا کہ پیپلز پارٹی نے پورے سندھ میں تباہی مچائی ہے، کراچی کے علاوہ اندرون سندھ کے شہروں کا برا حال ہے، اسکولوں، تھانوں، اسپتالوں کا حال دیکھ لیں، 10 سال دودھ کی جو نہریں بہائی ہیں وہ پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان کسی سے مک مکا نہیں کریں گے، ہم نے ایک ٹائل بھی تبدیل کر دیا تو ہمارا وزیرِ اعظم ہمیں فارغ کر دے گا، سندھ میں ظلم اور کرپشن کا نظام نہیں چلنے دیں گے، پیپلز پارٹی نے احتجاج کرنا ہے تو رائے ونڈ جا کر کریں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس، سیکیورٹی اداروں کی سرزنش

    وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس، سیکیورٹی اداروں کی سرزنش

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے امن و امان کی صورتحال پر اجلاس کے دوران سیکیورٹی اداروں کی سخت سرزنش کرتے ہوئے ایم کیو ایم رہنما علی رضا عابدی کے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 4 ہفتے میں 6 واقعات ہوئے، قائد آباد کا واقعہ، چینی قونصل خانے پر حملہ، ایم کیو ایم کی محفل میلاد پر حملہ اور بعد ازاں پاک سرزمین پارٹی کے 2 کارکن قتل ہوئے اور اب یہ علی رضا عابدی کا واقعہ پیش آیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال تشویشناک ہے، دہشت گرد اکٹھے ہو رہے ہیں اور ہم چپ کر کے بیٹھے ہیں۔ یہ کیوں کنٹرول نہیں ہو رہے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ضلع جنوبی میں زیادہ واقعات ہوئے ہیں، مجھے شدید افسوس ہے پولیس کیا کر رہی ہے؟ ’امن و امان قائم کرنے والے اداروں کو مکمل خود مختاری دی، نتائج اتنے اچھے نہیں مل رہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے ہر صورت شہریوں کا تحفظ چاہیئے، شہریوں کو خوف میں مبتلا نہیں ہونے دوں گا۔

    اجلاس میں ڈی آئی جی ساؤتھ نے علی رضا عابدی کے قتل پر بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ ہمیں جائے وقوع سے 5 خول ملے۔ علی رضا عابدی کے والد کا انٹرویو کیا۔ علی رضا عابدی کا فون تحویل میں لے لیا گیا جبکہ گولیوں کے خول لیب بھیجے گئے ہیں۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں کافی واضح شہادتیں موجود ہیں جن سے قاتل گرفتار ہو جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’ہوجائیں گے نہیں مجھے قاتل گرفتار چاہیئیں‘۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ نے مزید بتایا کہ قتل میں جو طریقہ کار اپنایا اس سے واضح شہادتیں مل رہی ہیں، قائد آباد سے قتل کے واقعے تک واقعات کی سیریز نظر آرہی ہے۔ کچھ اہم گرفتاریاں ہوئی ہیں، تفتیش کر کے کافی کچھ واضح ہوگا۔

    آئی جی سندھ کلیم امام نے اجلاس کو بتایا کہ کراچی پولیس نے کل 3 بڑے گینگ گرفتار کیے، شہر میں پیٹرولنگ بڑھا رہے ہیں۔ علی رضا عابدی کا موبائل فون ڈی کوڈ کروا رہے ہیں۔

  • دہشت گردوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    دہشت گردوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے: وزیرِ اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ رضا علی عابدی کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعلیٰ سندھ نے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قتل کی شدید مذمت کی، انھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو ہر صورت کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”علی رضا عابدی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بلاول بھٹو” author_job=”چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی”][/bs-quote]

    وزیرِ اعلیٰ نے کہا کہ علی رضا عابدی پر قاتلانہ حملہ شہر کے امن کو خراب کرنے کی کوشش ہے۔

    وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رینجرز اور پولیس کو واقعے کے بعد ممکنہ صورتِ حال کے لیے الرٹ کر دیا۔

    دریں اثنا چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے علی رضا عابدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے تعزیت اور ہم دردی کا اظہار کیا، انھوں نے کہا ’علی رضا عابدی کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے گا۔‘

    صوبائی وزیرِ بلدیات سعید غنی نے کہا کہ علی رضا عابدی کا قتل بہت افسوس ناک واقعہ ہے، ہماری خواہش تھی علی رضا عابدی کو پیپلز پارٹی میں آنا چاہیے، عام انتخابات سے پہلے وہ پیپلز پارٹی میں شامل ہونا چاہتے تھے، انھوں نے آصف زرداری سے بھی ملاقات کی تھی، سندھ میں گورنر راج لگانا ممکن نہیں ہے۔

    مشیرِ اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے علی رضا عابدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ’دہشت گردی کی مذموم کارروائی شہر کا امن خراب کرنے کی سازش ہے۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی قاتلانہ حملے میں جاں بحق


    کنوینر ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ علی رضا عابدی کی شہادت پر انتہائی دکھ اور صدمہ ہوا، یقین کرنا مشکل ہے علی رضا عابدی اب ہم میں نہیں رہے۔

    ترجمان ن لیگ مریم اورنگزیب نے بھی علی رضا عابدی کے قتل کی مذمت کی۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے علی رضا عابدی کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

    تحریکِ انصاف کے رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا ’علی رضا عابدی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، ان کے جانے پر ہمیں افسوس ہے، علی رضا عابدی کا قتل سندھ حکومت کے لیے باعثِ تشویش ہے، کراچی کے امن کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی۔‘