Tag: وزیر اعلیٰ سندھ

  • سندھ اوربلوچستان کے وزیراعلیٰ دہشت گردی کی روک تھام پرمتفق

    سندھ اوربلوچستان کے وزیراعلیٰ دہشت گردی کی روک تھام پرمتفق

    کراچی:وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال سے ملاقات کی ، ملاقات میں صوبائی ہم آہنگی کے فروغ اور دہشت گردی کے سدباب پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ہونے والی اس ملاقات میں دونوں وزرائے اعلیٰ نے صوبائی ہم آہنگی، قیامِ امن اور دہشت گردوں کے خلاف مل کر کام کرنے کا عہد کیا ۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے فیصلہ کیا کہ قیام امن اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے سندھ اور بلوچستان بارڈرزپردونوں اطراف چیک پوسٹوں کومزید بہتر کر
    کیا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق جولائی 2018 کے الیکشن کے نتیجے میں بننے والی نئی حکومت کے بعد دونوں وزرائےاعلیٰ کےدرمیان یہ پہلی باضابطہ ملاقات ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ دونوں صوبوں کے آئی جیز کے مابین کوآرڈینیشن پہلے سےجاری ہے۔

    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ او ربلوچستان تاریخی رشتے سے جڑے ہیں اور دونوں صوبوں کے عوام آپس میں بھائیوں کی طرح رہتے ہیں۔

  • وزیر اعلیٰ کی محرم میں حساس اضلاع میں سیکیورٹی بہتر کرنے کی ہدایت

    وزیر اعلیٰ کی محرم میں حساس اضلاع میں سیکیورٹی بہتر کرنے کی ہدایت

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان پر اجلاس ہوا جس میں محرم میں سیکیورٹی و امن و امان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت امن و امان پر اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سعید غنی، ناصر شاہ، وزیر اعلیٰ کے مشیر مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری، پرنسپل سیکریٹری، ایڈیشنل آئی جی کراچی سمیت دیگر نے شرکت کی۔

    اجلاس میں محرم میں سیکیورٹی و امن و امان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے محرم الحرام میں ضابطہ اخلاق کو مکمل طور پر نافذ کرنے کا حکم دیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محرم میں سڑکوں کی صفائی، پینے کے پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ علمائے کرام نے عوام میں محبت، یکجہتی و باہمی احترام کو فروغ دیا۔

    رینجرز نے امن و امان سے متعلق اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 8007 رینجرز کے جوان صوبے میں تعینات کیے جائیں گے، سیکیورٹی پلان پولیس و دیگر اداروں کی مدد سے بنایا گیا ہے۔

    ڈی آئی جی ایسٹ سلطان خواجہ نے بتایا کہ جلوسوں کی نگرانی کے لیے ڈرون کیمرا بھی استعمال ہوں گے۔ حیدر آباد ڈویژن میں تمام درگاہوں کی سیکیورٹی بھی بہتر کی گئی ہے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جیکب آباد اور شکار پور کے حساس اضلاع میں سیکیورٹی بہتر ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کمشنرز، ڈی آئی جیز اور ایس ایس پیز کو اپنے علاقے 12 محرم تک نہ چھوڑنے کی ہدایت کی۔

    انہوں نے سعید غنی، ناصر شاہ، فیاض ڈیرو کو علما کے ساتھ اجلاس کرنے کی ہدایت دی جبکہ انسداد تجاوزات فورس کو بھی محرم کی سیکیورٹی کے لیے تعینات کرنے کی ہدایت کی۔

  • گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ کی عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری

    گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ کی عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری

    کراچی: صوفی بزرگ عبداللہ شاہ غازی کے عرس کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزار پر حاضری دی۔ اس موقع پر دونوں نے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے عرس کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مزار پر حاضری دی۔

    اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے ساتھ کوآرڈی نیشن کو بہتر کریں گے، کچھ اہم دوروں پر تھا اس لیے پہلے نہیں آسکا۔ کوشش ہے وزیر اعظم سے میٹنگ ہوگی اور وزیر اعلیٰ بھی موجود ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک کی خاطر مل کر آگے بڑھنا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ اختلافات ہوجاتے ہیں لیکن صوبے کی بہتری کے لیے بڑھنا چاہیئے، تحریک انصاف نے کئی بار کہا ہم نے مل کر آگے بڑھنا ہے، تحریک انصاف کے ساتھ مل کر چلنے کے مؤقف کو ویلکم کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اختلافات آئین اور قانون کے مطابق ہوں گے ذاتی نہیں، افسران کے تبادلے پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کو دیکھنا چاہیئے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں موجود گاڑیاں وزیراعلیٰ ہی استعمال نہیں کرتا، وزیر اعلیٰ کے علاوہ سب گاڑیاں استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افسران کے تبادلے پر کوئی اعتراض نہیں، قانون کو دیکھنا چاہیئے۔

    کراچی میں کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہوجانے والے بچے کے حوالے سے گورنر سندھ نے بتایا کہ بچےکی آج صبح عیادت کی، بچے کے علاج اور اس کے مستقبل کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ صوبائی حکومت بھی عمر کے مستقبل سے متعلق اقدامات کرے۔

    وزیر اعلیٰ نے بھی کہا کہ عمر کے علاج کے لیے ماہرین ڈاکٹرز کی خدمات لی جائیں گی، کے الیکٹرک کو ہدایت کی ہےا وور ہیڈوائرز کو انڈر گراؤنڈ کریں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا تھر میں ٹینکرز سے پانی پہنچانے کا حکم

    وزیر اعلیٰ سندھ کا تھر میں ٹینکرز سے پانی پہنچانے کا حکم

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تھر کے دیہاتوں میں ٹینکرز سے پانی پہنچانے اور غیر فعال آر او پلانٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس میں سندھ کے قحط زدہ علاقوں میں ریلیف کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ تھر میں 443 آر او پلانٹس فعال، 147 غیر فعال ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے تھر میں غیر فعال آر او پلانٹس کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا حکم دیا۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ تھر میں پانی کی فراہمی کے 81 اسکیمیں ہیں جن میں 43 فعال ہیں۔ باقی اسکیمیں برقی و دیگر مسائل کے باعث بند پڑے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے ایس ایم بی آر کو تھر کے دیہاتوں میں ٹینکرز سے پانی پہنچانے کا حکم بھی دیا۔

    انہوں نے کہا کہ پانی فراہمی کے لیے اینگرو کول مائننگ کمپنی سے مدد چاہیئے تو طلب کریں۔ تھر کے عوام و دیگر قحط زدہ علاقوں میں عوام کی بھرپور مدد کی جائے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قحط زدہ علاقوں میں جانوروں کے چارے کا بھی بندوبست کیا جائے۔

  • شفاف انتخابات کروانا ہماری ذمہ داری ہے: نگراں وزیر اعلیٰ سندھ

    شفاف انتخابات کروانا ہماری ذمہ داری ہے: نگراں وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: نگراں وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ شفاف انتخابات کے لیے بھرپور کوششیں اور اقدامات کریں گے۔ شفاف انتخابات کروانا ہماری ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کابینہ کی حلف برداری کے بعد نگراں وزیر اعلیٰ سندھ فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ شفاف انتخابات کے لیے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں سیل قائم کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کی روک تھام کے لیے نیب موجود ہے۔ کوشش ہوگی ہر دن کام کریں عوام سے رابطہ میں بھی رہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج کابینہ کی میٹنگ کریں گے۔ ہم سب وزرا پر بھاری ذمہ داری ہے۔ ہمارے سامنے کرپشن کا کوئی کیس آیا تو ضرور دیکھیں گے۔

    نگراں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری کابینہ میں کوئی بھی سیاسی شخص نہیں ہے۔ جنید شاہ نے کافی سماجی کام کیے ہیں اسی لیے انہیں وزیر بنایا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومتی وفد کے ساتھ مذاکرات کامیاب، کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا منسوخ

    حکومتی وفد کے ساتھ مذاکرات کامیاب، کے الیکٹرک کے خلاف جماعت اسلامی کا دھرنا منسوخ

    کراچی: ادارہ نور حق میں وزیر اعلیٰ سندھ کی جماعت اسلامی کے رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات کے بعد جماعت اسلامی نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا منسوخ کرکے پریس کلب پر احتجاج کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے مذاکرات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں بجلی کا مسئلہ وفاق نے حل کرنا ہے، میں اس سلسلے میں وفاق کو دو خطوط لکھ چکا ہوں، اب ایک اور خط لکھ رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ جماعت اسلامی کی طرف سے کے الیکٹرک کے خلاف کل وزیر اعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنے کی کال پر وزیر اعلیٰ سندھ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سعید غنی، ناصر شاہ اور نثار کھوڑو کے ہمراہ جماعت اسلامی کے رہنماؤں سے ملاقات کی غرض سے ادارہ نور حق پہنچ گئے تھے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم لوڈ شیڈنگ کے مسئلے پر جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں، ہم نے بجلی کی مصنوعی قلت کو توڑنا ہے اور کے الیکٹرک سے ہر صورت میں بجلی لینی ہے۔

    انھون نےکہا کہ لوڈ شیڈنگ صرف کراچی میں نہیں بلکہ پورا سندھ اس سے متاثر ہے، سندھ کے شہروں میں 18،18 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ پانی میں بھی ہمارے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، ہم نے تمام غیر قانونی ہائیڈرنٹس ختم کردیے ہیں، میں سی سی آئی اجلاس میں اس سلسلے میں بات کروں گا۔

    حکومتی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہم حکومتی وفد کی آمد کا خیر مقدم کرتے ہیں، ہم نے کے الیکٹرک سے متعلق اپنا مؤقف دے دیا ہے، کے الیکٹرک کے تمام پلانٹس چلنے چاہئیں۔

    جماعت اسلامی کا 6 اپریل کو کراچی میں لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج کا اعلان

    حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی الیکٹرک بارہ سال سے کراچی کے ساتھ ناانصافی کر رہا ہے، حکومت کی جانب سے جو اقدامات ہوسکتے تھے وہ نہیں ہوئے۔ ہم چند دن دیکھیں گے اگر مسئلہ حل ہوا تو ٹھیک ورنہ پھراحتجاج کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ واٹر بورڈ میں بھی سیاسی بھرتیوں کی وجہ سے آج کراچی کی تیس سے چالیس فیصد آبادی کو دو دو ماہ پانی نہیں ملتا۔ ہم احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ نہیں روکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا اساتذہ کے مسائل حل کرنے کا وعدہ

    وزیر اعلیٰ سندھ کا اساتذہ کے مسائل حل کرنے کا وعدہ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کابینہ نے این ٹی ایس پاس اساتذہ کی مستقلی کا فیصلہ کیا ہے۔ ’اساتذہ پڑھانے پر زور دیں، میں آپ کا ہر مسئلہ حل کروں گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سے ٹیچرز ایسوسی ایشن کے نمائندوں نے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر، محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام اور وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت نے بھی شرکت کی۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تعلیم کی بہتری میرے لیے سب سے اہم ہے۔ اساتذہ تنظیموں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم 76 بلین روپے تعلیم پر خرچ کر رہے ہیں۔ ’پارلیمنٹیرینز ہر 5 سال بعد عوام کو ٹیسٹ دیتےہیں، اگر اساتذہ بھی 5 سال بعد ٹیسٹ دے دیں تو کیا حرج ہے‘۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ کابینہ نے این ٹی ایس پاس اساتذہ کی مستقلی کا فیصلہ کیا ہے۔ ’اساتذہ پڑھانے پر زور دیں، میں آپ کا ہر مسئلہ حل کروں گا‘۔

    انہوں نے سنہ 1992 سے پہلے بھرتی کیے گئے گریڈ 7 کے اساتذہ کو گریڈ 16 میں اپ گریڈ کرنے کا بھی اعلان کیا، ’جن ٹیچرز نے 25 سال سروس کی، انہیں گریڈ 16 ملے گا۔

    وزیر اعلیٰ نے فوری طور پر پروپوزل بنا کر دینے اور اساتذہ کے ٹائم اسکیل کا مسئلہ حل کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر اعلیٰ نے تعلیم سے متعلق کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی اسکول ایجوکیشن اسٹینڈرڈز 2013 کا جائزہ لے گی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا تھا کہ ہر 5 سال بعد تمام اساتذہ کے ٹیسٹ ہوں گے۔ اساتذہ کی تقرری تھرڈ پارٹی کے ذریعے میرٹ پر ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ میں پینے کا زہریلا پانی: وزیر اعلیٰ سندھ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال عدالت میں طلب

    سندھ میں پینے کا زہریلا پانی: وزیر اعلیٰ سندھ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال عدالت میں طلب

    کراچی: سپریم کورٹ رجسٹری میں سندھ میں نکاسی آب کی ابتر صورتحال اور پانی کی آلودگی سے متعلق کیس میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کو عدالت میں طلب کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ رجسٹری میں ماحولیاتی آلودگی، صوبہ سندھ میں نکاسی آب کی ابتر صورتحال اور پانی کی آلودگی سے متعلق مختلف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

    عدالت کی طلبی پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ 45 کروڑ گیلن فضلہ روز سمندر میں شامل کیا جا رہا ہے۔ کوئی ٹرینٹمنٹ پلانٹ کام نہیں کر رہا ہے۔ بتایا جائے کہ صنعتی فضلہ کہاں جارہا ہے؟

    عدالت میں موجود چیف سیکریٹری سندھ نے جواب دیا کہ حکومت سندھ انسداد ماحولیاتی آلودگی کے منصوبوں پرکام کر رہی ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیا کہ آپ کے بیان سے لگ رہا ہے مسئلہ ہی حل ہوگیا۔ آپ کے بیانات وزیر اعلیٰ سندھ کو پھنسا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے تنبیہہ کی کہ ہمیں سخت فیصلہ کرنے پر مجبور نہ کریں۔ انہوں نے پوچھا کہ ٹریٹمنٹ پلانٹ کب مکمل ہوں گے، تفصیلات پیش کریں۔

    دوران سماعت چیف سیکریٹری نے نا اہلی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی نااہلی پر نادم ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بنیادی انسانی حقوق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ 23 دسمبر کو ہفتے کی چھٹی کے باوجود عدالت لگائیں گے۔


    وزیر اعلیٰ اور مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال عدالت میں پیش ہوئے۔ سپریم کورٹ میں وزیر اعلیٰ اور دیگر حکام کو نکاسی آب کی صورتحال سے متعلق دستاویزی فلم دکھائی گئی۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پانی کی صورتحال میرے لیے بہت تکلیف دہ ہے، آپ کو بلانے کا مقصد طلبی نہیں بلکہ مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے۔ انسانی فضلہ دانستہ طور پر پینے کے پانی میں شامل کیا جارہا ہے۔

    چیف جسٹس نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ تیار ہیں ہم دونوں وہ پانی پیتے ہیں؟ یہ سندھ حکومت کی بنیادی ذمے داری ہے۔

    انہوں نے کہا، ’مراد علی شاہ صاحب! ہم صاف پانی بھی مہیا نہیں کر رہے، اس زمین پر سب سے بڑی نعمت ہی پانی ہے‘۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ خواہش تھی کہ بلاول بھٹو یہاں ہوتے اور خود صورتحال دیکھتے۔ وہ دیکھیں لاڑکانہ اوردیگر شہروں کے لوگ کون سا پانی پی رہے ہیں۔ انہیں بھی معلوم ہوتا کہ لاڑکانہ کی کیا صورتحال ہے۔

    دوسری جانب جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ آپ کو مسائل حل کرنے کے لیے منتخب کیا گیا، انتظامیہ کی ناکامی کے بعد لوگ عدالتوں کا رخ کرتے ہیں۔ مل کر کوئی حل نکالنا ہوگا تاکہ مسئلہ حل ہو۔

    اپنی باری پر وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ جو ویڈیو دکھائی گئی وہ درخواست گزار کی بنائی ہوئی ہے۔ صورتحال اتنی سنگین نہیں، موقع ملا تو بہت جلد سپریم کورٹ میں ویڈیو پیش کروں گا۔

    جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ شاہ صاحب! ویڈیو کو چھوڑیں مگر کمیشن کی رپورٹ ہی دیکھ لیں، کمیشن کی رپورٹ کی سنگینی کا جائزہ لیں۔ کمیشن کی رپورٹ مسئلے کے حل تک پہنچنے کا ذریعہ ہے۔ رپورٹ میں جو نشاندہی کی گئی اس سے مدد لیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ ہمیں حل بتا دیں، 1 ہفتہ، 10 دن ، مسائل کب حل ہوں گے؟ ہم سب مل کر کام کریں گے تو 6 ماہ میں مسئلہ حل ہوجائے گا۔

    وزیر اعلیٰ نے جواب دیا کہ 6 ماہ میں یہ کام مکمل نہیں ہو سکتا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ مہلت مانگیں گے تو وقت بڑھا دیں گے، ’ہم اپنی اگلی نسل کے لیے کیا چھوڑ کر جا رہے ہیں‘؟

    مراد علی شاہ نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں آپ کو کام نظر آئے گا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو لکھ کر دیں مسائل کب اور کیسے حل کریں گے، ’آپ نے لوگوں سے ووٹ لیے آپ ہی جوابدہ ہیں‘۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گندے پانی کی صفائی کے لیے ساڑھے 3 ارب چاہئیں۔

    بعد ازاں عدالت نے سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال کو روسٹرم پر طلب کیا۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کو سندھ کے حصے کا 1.51 فیصد پانی دیا جارہا ہے۔ پانی کی فراہمی اور سیوریج وزیر اعلیٰ نہیں مقامی حکومتوں کا کام ہے۔ کے فور منصوبہ بھی پانی کی کمی کو پورا نہیں کر پائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ کراچی کی آبادی ڈھائی کروڑ سے زیادہ ہے۔ سنہ 2020 تک آبادی 3 کروڑ سے تجاوز کر جائے گی۔ کراچی کے شہریوں کو روز 1250 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کو شہری حکومت سمیت 13 میونسپل ادارے چلاتے ہیں۔ کراچی میں حدود کا تنازعہ مسائل حل کرنے نہیں دیتا۔ 2007 میں کراچی کا لیگل ماسٹر پلان بنایا، اس سے پہلے نہیں تھا۔ ہمیں الاٹمنٹ کے اختیارات نہیں تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیب غیر قانونی کام کرے گی تو آئینی طور پر جواب دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    نیب غیر قانونی کام کرے گی تو آئینی طور پر جواب دیں گے: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نیب غیر قانونی کام کرے گی تو آئینی طور پر جواب دیں گے۔ مجھ سمیت کوئی بھی ادارہ قانون کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق اقلیتوں کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے سوامی نارائن مندر ایم اے جناح روڈ اور سینٹ پیٹرکس چرچ کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر صوبائی وزیر مکیش چاولہ، رکن اسمبلی سعید غنی و دیگر افراد بھی وزیر اعلیٰ کے ساتھ تھے۔ سوامی نارائن مندر میں آمد کے موقع پر اقلیتی برادری کے رہنماؤں نے وزیر اعلیٰ سندھ اور مہمانوں کا استقبال کیا۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سینٹ پیٹرکس چرچ پہنچے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ امن و امان بحال رکھنا ہمارا کام ہے۔ نیشنل ایکشن پلان پر ایپکس کمیٹی عملدر آمد کے لیے بنائی گئی ہے۔

    نیب قانون کے خاتمے کے معاملے پر وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ نیب غیر قانونی کام کرے گی تو آئینی طور پر جواب دیں گے۔

    مزید پڑھیں: سندھ سے نیب کا اختیار ختم، نوٹیفکیشن جاری

    انہوں نے کہا کہ گورنر کے پاس جتنا اختیار ہے وہ استعمال کریں۔ گورنر اختیارات سے تجاوز کریں گے تو اس طریقے سے کنٹرول کریں گے۔ انہیں خصوصی طور پر ایپکس کمیٹی میں بلایا جاتا ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت کوئی بھی ادارہ قانون کی خلاف ورزی نہیں کرے گا۔ قانون پورے صوبے میں ایک ہی ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو ڈکٹیٹر کی آئین میں ترامیم ختم کرنے کا موقع نہیں ملا۔

    آئی جی سندھ کے کیس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کیس میں میرے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ عدالت نے آئی جی سندھ کیس میں اسٹے آرڈر دے رکھا ہے۔


  • نقل روکنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کے امتحانی مراکز کے دورے

    نقل روکنے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ کے امتحانی مراکز کے دورے

    کراچی: سندھ میں جاری انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں جب نقل کسی طرح نہ رک سکی تو وزیر اعلیٰ سندھ خود میدان میں اتر آئے۔ وزیر اعلیٰ نے امتحانی مراکز کے دورے کیے اور امتحانی نگرانوں پر برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹر میڈیٹ کے امتحانات میں نقل روکنے کے احکامات پر جب عمل درآمد نہ ہوا تو وزیر اعلیٰ سندھ نے خود امتحانی مراکز کے دوروں کا فیصلہ کرلیا۔

    آج صبح وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اچانک امتحانی مراکز کے دورے کے لیے نکل گئے۔

    وزیر اعلیٰ نے اسلامیہ کالج اورعائشہ باوانی کالج میں قائم امتحانی مراکز کا دورہ کیا۔ اس دوران وہ کلاس رومز میں بھی گئے اور بچوں سے بات چیت کی۔

    وزیر اعلیٰ ایک کلاس میں پنکھا نہ چلنے پر سخت برہم ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: انٹر کے امتحانات میں نقل، بھارتی موبائل فونز کے استعمال کا انکشاف

    امتحانی نگرانوں اور اسسٹنٹ کمشنر کے موبائل فونز ساتھ لانے پر وزیر اعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہاں کام کرنے آتے ہیں یا فون پر بات کرنے؟ وزیر اعلیٰ نے ممتحن کا فون پرنسپل آفس میں رکھوا دیا۔

    اسلامیہ کالج کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بچوں کے مستقبل کے لیے سخت اقدامات اٹھا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بچوں کے مستقبل سے کھیلنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    وزیر اعلیٰ کے دورے کے دوران کمشنر کراچی، سیکریٹری بورڈ کے علاوہ محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام بھی ان کے ہمراہ تھے۔

    نقل کروانے والے گرفتار

    وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے محکمہ انسداد دہشت گردی کو نقل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیے جانے کے بعد سی ٹی ڈی نے مختلف کارروائیاں کیں۔

    سی ٹی ڈی نے کراچی اور حیدر آباد کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کر کے متعدد ملزمان گرفتار کر لیے۔ گرفتار ملزمان میں طلبا سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔

    ملزمان کے قبضے سے ڈیوائسز اور موبائل فونز برآمد کیے گئے۔ پرچے آؤٹ کرنے میں ملوث 2 مرکزی ملزمان بیرون ملک فرار ہوگئے۔

    ذرائع کے مطابق پرچے انٹر بورڈ سے امتحانی مراکز تک ترسیل کیے جانے کے دوران آؤٹ ہوتے تھے۔ شہر میں ایسے 15 سے 20 امتحانی مراکز ہیں جہاں سے پرچے آؤٹ ہوتے ہیں۔

    تفتیش میں پیشرفت پر ایڈیشنل آئی جی نے سی ٹی ڈی کا اجلاس طلب کرلیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔