Tag: وزیر اعلیٰ سندھ

  • وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ آ گیا

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ آ گیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے کو وِڈ 19 ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آ گیا ہے، انھیں بخار ہو گیا تھا جس پر ان کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا تھا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے ڈاکٹرز کی ہدایت پر خود کو قرنطینہ میں منتقل کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ ہلکا بخار ہے باقی طبعیت بہتر ہے۔

    ترجمان وزیر اعلیٰ سندھ عبدالرشید چنا نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ جمعے کے دن انھیں ہلکا بخار محسوس ہوا تھا، نمازِ جمعہ کے بعد انھوں نے کو وِڈ 19 کا ٹیسٹ کروایا جو مثبت آ گیا۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ڈاکٹروں کی ہدایت پر میں نے خود کو آئسولیٹ کیا ہے، ابھی ہلکا بخار ہے باقی طبیعت کافی بہتر ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج سی پی او کا دورہ بھی کرنا تھا، کشمور کے اے ایس آئی، ایس ایس پی کو بھی آج تقریب میں بلایا گیا تھا۔

    پی پی کے سینئر رہنما کرونا کے باعث انتقال کرگئے

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی راشد ربانی کرونا وائرس انفیکشن سے انتقال کرگئے تھے، وہ کئی روز سے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے اور انھیں انتقال سے دو دن قبل سانس لینے میں دشواری کی وجہ سے وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ نہایت مہلک اور نئے کرونا وائرس کو وِڈ 19 کی پہلی لہر کو پاکستان میں بہترین حکمت عملی سے قابو کیا گیا تھا، اب دوسری لہر شروع ہو چکی ہے، جسے قابو کرنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں تاہم کو وِڈ 19 کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔

    ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے مزید 19 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جب کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2 ہزار 128 کرونا کیسز رپورٹ ہوئے، جس سے ملک میں کرونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 59 ہزار 32 ہو گئی ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کا کیپٹن (ر) صفدر کے واقعے پر وزارتی کمیٹی بنانے کا اعلان

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کیپٹن (ر) صفدر کے واقعے پر وزارتی کمیٹی بنانے کا اعلان

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مریم نواز کے شوہر اور پی ڈی ایم رہنما کیپٹن (ر) صفدر کے واقعے پر وزارتی کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مراد علی شاہ نے آج وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا محمد صفدر کے معاملے پر 3 سے 5 وزرا پر مشتمل کمیٹی بنا رہے ہیں، سب کو تفتیش میں بلائیں گے اور اپنا پوائنٹ آف ویو بھی دیں گے۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا 18 اکتوبر کو شام 4 سے 6 بجے تک جو ہوا اس کی انکوائری ہوگی، کچھ باتیں بتائیں گے تو انکوائری پر اثر پڑ سکتا ہے، مزار پر نعرے لگانا نامناسب تھا، یہ پی ٹی آئی بھی کر چکی ہے، پولیس اور اداروں سے پوچھ کر حقائق سامنے لائیں گے، ہم وقاص کو بھی بلائیں گے کہ کمیٹی میں آئیں اور اپنا مؤقف دیں۔

    انھوں نے کہا وقاص اشتہاری اور مفرور ملزم ہے، اس تمام جھوٹ میں ایک وفاقی وزیر بھی شامل ہے، پولیس نے قانون کے مطابق 506 بی کا مقدمہ درج کیا ہے، مفرور وقاص نے آج عدالت سے حفاظتی ضمانت کرائی ہے، سب کو معلوم تھا کہ ن لیگ قیادت کو مزار قائد آنا ہے، وقاص بقائی یونی ورسٹی کے پاس تھا اگر مزار قائد آیا بھی تو کیوں آیا، یہ تمام چیزیں کمیٹی میں آئیں گی۔

    کیپٹن (ر) صفدر کو رہا کردیا گیا

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کچھ باتیں کرنا چاہتا ہوں تاکہ کنفیوژن دور ہو، 18 اکتوبر کو نااہل وفاقی حکومت کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، یہ پاکستان کی تاریخ میں کراچی میں سب سے بڑا جلسہ تھا، پی ٹی آئی کےگھبرائے ہوئے لوگ کراچی جلسے پر بات کر رہے تھے، کراچی نے فیصلہ سنا دیا کہ پی ٹی آئی کی ناکام حکومت زیادہ عرصہ نہیں چلے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نواز قیادت کی مزار قائد پر حاضری کے موقع پر کچھ چیزیں ایسی ہوئیں جو اچھی بات نہیں تھی، یہ ہم سب نے کہا، لیکن مزار کا تقدس سیاسی معاملہ نہیں، ایک ایم پی اے پولیس کو مزار کی بے حرمتی پر درخواست دینے آئے، ایک اور ایم پی اے آتے ہیں درخواست دینے تو پھر انھیں طریقہ سمجھایاگیا کہ آپ یہ نہیں کر سکتے، قانون کے مطابق یہ پولیس کا اختیار نہیں مجسٹریٹ کا ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا مزار قائد کا جو تقدس پامال کیا گیا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا، لیکن پولیس پر دباؤ ڈالنا منتخب نمائندے کا کام نہیں ہوتا، پولیس دباؤ میں نہیں آئی اس لیے کوئی غلط کام نہیں ہوا، پیپلز پارٹی کبھی کوئی غلط کام کرنے کو پولیس کو نہیں کہےگی، ایک وفاقی وزیر الٹی میٹم دے رہے تھے کہ دیکھتا ہوں کیسے ایف آئی آر درج نہیں ہوتی، ن کی بوکھلاہٹ عیاں تھی، انھیں کوئی نہ کوئی غیرقانونی کام کرنا تھا۔

    ’’صفدراعوان کیخلاف مقدمہ درج کروانے والے مدعی کو ملزم بنادیا گیا‘‘

    وزیر اعلیٰ نے کہا پھر تھانے میں مقدمے کے لیے وقاص نامی ایک شخص کے ذریعے درخواست دی گئی، تحریک انصاف کے ایم پی اے بھی تھانے میں موجود تھے، درخواست گزار نے یہ بھی کہا کہ مجھے دھمکیاں بھی دی گئیں، چوں کہ پی ٹی آئی ایم پی اے موجود تھے اس لیے اب اس کی انکوائری ہوگی ایسے نہیں چھوڑا جائے گا، اس سازش کو بے نقاب کریں گے، کل صفدر کی ضمانت ہوگئی ظاہر ہوگیا کہ یہ کیس جھوٹا بنایاگیا تھا، جھوٹے مقدمے پر فیصلہ اب عدالت کرے گی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ مجھے صبح ساڑھے 7 بجے کے قریب گرفتاری کا علم ہوا، پولیس اپنا کام کر رہی تھی تو کچھ باتیں سامنے آئیں جو تشویش ناک ہیں، لیکن بتاؤں گا تو انکوائری پر اثر انداز ہوں گی، ایک میٹنگ کی گئی جس میں پوری پلاننگ بنائی گئی، ان کی پلاننگ تھی کہ جلسے میں کوئی تخریب کاری کی جائے، درخواست گزار کہتا ہے قائد اعظم کے مزار پر موجود تھا، وقاص احمد کی لوکیشن چیک کی گئی تو یہ بقائی یونی ورسٹی کے قریب تھا، وہاں یہ لوگ جمع ہوئے تھے۔

  • وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منوڑہ بیچ روڈ کا افتتاح کر دیا

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منوڑہ بیچ روڈ کا افتتاح کر دیا

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سہولتیں نہ ہونے کی وجہ سے منوڑہ بیچ سنسان ہوگئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے منوڑہ بیچ روڈ کا افتتاح کر دیا، 456 ملین روپےکی لاگت سے روڈ کی تعمیر کی گئی ہے۔

    مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روڈ کی وجہ سے سینڈز پٹ پر آنے والوں کو سہولت فراہم ہوگی، اس سے ملحقہ سڑکیں بھی جلد تعمیر کی جائیں گی، سیاحوں کے لیے 200گاڑیوں کی پارکنگ بھی تعمیرکی جا رہی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ منوڑہ ایک مشہور پکنک پوائنٹ ہے، سہولتیں نہ ہونےکی وجہ سے منوڑہ بیچ سنسان ہوگئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کراچی کی تعمیروترقی کے لیے کام کر رہی ہے،ہم جلد دیگر سڑکوں کی تعمیر بھی ہنگامی بنیادوں پر کر رہے ہیں، جس روڈ کی تعمیر کی گئی ہے وہ ایک مشکل اسکیم تھی۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سمندر کو آگے آنے سے روکنے کے لیے دیوار بنائی گئی ہے،یہ مشکل اسکیم تھی اور تمام مسائل ختم کر کے اسے مکمل کیا۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ ضلع کیماڑی کو ایک ماڈل ڈسٹرکٹ بنائیں گے۔

  • سائٹ کراچی کی برسوں سے ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی قسمت جاگ اٹھی

    سائٹ کراچی کی برسوں سے ٹوٹی پھوٹی سڑکوں کی قسمت جاگ اٹھی

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے اہم صنعتی علاقے سائٹ کی سڑکوں کو کراچی میگا پروجیکٹ کے تحت تعمیر کرنے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے آج سائٹ ایسوسی ایشن کے وفد نے خصوصی ملاقات کی، جس میں وفد نے انھیں سائٹ کے مسائل سے آگاہ کیا۔

    وزیر اعلیٰ نے وفد سے کہا کہ سندھ حکومت کی مالی حالت بہتر نہیں ہے، کوشش کر رہے ہیں کہ سائٹ کی تمام سڑکیں تعمیر کی جائیں، سائٹ ایسوسی ایشن کی تمام سڑکوں کو ترجیحات میں شامل کر دیا ہے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ سندھ نے سائٹ کی سڑکوں کو کراچی میگا پروجیکٹ کے تحت تعمیرکرنے کی ہدایت جاری کی۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صنعت کاروں پر مشتمل ایک نگراں کمیٹی منصوبہ بنا کر دے گی۔

    ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ کے ہمراہ صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی، وزیر صنعت اکرام اللہ دھاریجو، وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، وزیر اعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری، سیکریٹری خزانہ بھی شریک تھے۔

    واضح رہے کہ کراچی میں طوفانی بارشوں کے بعد سائٹ ایریا کی سڑکوں کا اور بھی برا حال ہو گیا ہے، خود سائٹ ایسوسی ایشن کے دفتر والی سڑک پر گاڑیاں چلانا تو درکنار اس پر پیدل چلنا بھی دشوار ہو گیا ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دے دیا

    وزیر اعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دے دیا

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وفاقی وزیر اسد عمر کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے قائم کر دہ انکوائری کمیشن کی وجہ سے کے فور منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مراد علی شاہ نے اسد عمر کے 9 ستمبر والے خط کا جواب دے دیا، خط میں انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے کے فور منصوبے پر انکوائری کمیشن قائم کیا تھا جس نے کے فور سے متعلق سندھ حکومت سے تفصیلات حاصل کیں، اس کمیشن نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی تجویز دی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ انکوائری کمیشن کی وجہ سے بھی منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا، دونوں حکومتوں نے طے کیا تھا کہ کے فور منصوبہ وفاقی حکومت مکمل کرے گی، اس لیے فراہمی آب کے میگا منصوبے پر جلد کام کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    اسد عمر نے ایک بار پھر کے فور منصوبے پر وزیراعلیٰ کو توجہ دلا دی

    خط میں انھوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت قلت آب دور کرنے کے منصوبے کی فوری تکمیل کی خواہاں ہے، نیسپاک رپورٹ اور ٹیکنیکل کمیٹی کی رپورٹ میں بتائے گئے نقائص کو دور کیا جائے، کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے ہم پرعزم ہیں۔

    یاد رہے کہ 9 ستمبر کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے وزیر اعلیٰ سندھ کو خط لکھ کر کے فور اور دیگر منصوبے کا معاملہ اٹھایا تھا، ان کا کہنا تھا ان منصوبوں پر عمل درآمد کے لیے وفاقی حکومت سنجیدہ ہے اور صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے۔

    خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ متعلقہ محکموں کو پی سی ون پر نظر ثانی تیز کرانے کی ہدایات جاری کریں۔

  • سکھر بیراج انتظامیہ نے وزیر اعلیٰ سندھ سے حقیقت چھپا لی

    سکھر بیراج انتظامیہ نے وزیر اعلیٰ سندھ سے حقیقت چھپا لی

    سکھر: اے آر وائی نیوز کی خبر کے بعد سکھر بیراج انتظامیہ حرکت میں آ گئی، ہنگامی بنیادوں پر بیراج کے بند دروازے کھولنے کا کام شروع کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر بیراج انتظامیہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے حقیقت چھپائی گئی تھی، سکھر بیراج ٹریفک کی آمد و رفت کے لیے بند تھا، بیراج کے 3 دروازے 2 ہفتے سے بند تھے، وزیر اعلیٰ سندھ نے بیراج کا معائنہ کیا مگر ان سے یہ بات چھپائی گئی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ سکھر بیراج کے گیٹ نمبر 2،4،16 خستہ حالی کی وجہ سے بند ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے بیراج کے اسٹرکچر کو خطرہ لاحق ہو گیا تھا۔

    ذرایع نے بتایا کہ بڑے سیلابی ریلے اس قومی ورثے کے حامل بیراج کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔

    سکھر بیراج کو تعمیر ہوئے اٹھاسی برس مکمل ہوگئے

    واضح رہے کہ رواں سال 13 جنوری کو پاکستان کے اس سب سے بڑے نہری نظام اور فنِ تعمیر کے خوب صورت شاہ کار سکھر بیراج کو 88 برس مکمل ہو گئے ہیں، لوگ دور دراز علاقوں سے اسے دیکھنے آتے ہیں۔

    سکھر شہر کی پہچان سکھر بیراج 66 دروازوں اور 7 کینالوں سمیت سب سے بڑا نہری نظام مانا جاتا ہے، یہ بیراج 13 جنوری 1932 کو تعمیر کیا گیا تھا، یہ 1923 سے 1932 کے درمیان برطانوی راج کے دوران تعمیر ہوا اور اس کا پرانا نام لایڈ بیراج (LLOYD BARRAGE) تھا۔

    سکھر بیراج سندھ کی 75 فی صد اراضی سمیت بلوچستان کی کچھ زرعی اراضی کو بھی پانی کی فراہمی یقینی بناتا ہے، اسے آب پاشی اور سیلاب سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس بیراج کا مکمل ڈھانچا پتھر سے اتنی مہارت اور مضبوطی کے ساتھ بنایا گیا ہے کہ اس نے بڑے بڑے سیلابوں کا بھی ڈٹ کے مقابلہ کیا۔

  • سندھ میں کرونا وائرس، مزید 2 مریض جاں بحق

    سندھ میں کرونا وائرس، مزید 2 مریض جاں بحق

    کراچی: سندھ میں کرونا وائرس انفیکشن کی وجہ سے گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 2 مریض جاں بحق ہو گئے، جب کہ 13 نئے کو وِڈ کیسز سامنے آئے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں کرونا وائرس کی صورت حال پر اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 9 ہزار 384 نمونے ٹیسٹ کیے گئے، جن میں سے 13 مثبت آ گئے ہیں۔

    بیان کے مطابق اب تک سندھ میں 10 لاکھ 55 ہزار 50 نمونے ٹیسٹ ہو چکے ہیں، جب کہ صوبے میں اب تک 1 لاکھ 30 ہزار 807 کو وِڈ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، کرونا وائرس سے انتقال کرنے والے مریضوں کی تعداد 2425 ہو گئی ہے۔

    ملک میں کرونا وائرس کے 394 نئے کیسز کی تصدیق

    وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 55 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، اب تک 1 لاکھ 26 ہزار 268 مریض صحت یاب ہوئے ہیں، جب کہ اس وقت 2114 مریض زیر علاج ہیں۔

    دوسری نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا وائرس کے 394 نئے کیسز سامنے آئے جب کہ 3 مریض جاں بحق ہوئے، جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہزار 345 ہو گئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ سینٹر کے مطابق ملک میں مجموعی کرونا کیسز کی تعداد 2 لاکھ 98 ہزار 903 ہو چکی ہے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کو کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی کی بریفنگ

    وزیر اعلیٰ سندھ کو کے الیکٹرک سی ای او مونس علوی کی بریفنگ

    کراچی: کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ علاقوں میں 4 فٹ پانی کھڑا ہے ہم کیسے بجلی بحال کریں۔

    تفصیلات کے مطابق شہر میں آج تیسرے دن سے بجلی معطل ہے اور شہری بارش کے پانی کے ساتھ ساتھ بجلی کی عدم موجودگی سے بھی اذیت میں مبتلا ہیں، اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کے الیکٹرک کے دفتر پہنچے اور مونس علوی سے بریفنگ لی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ کیسی سروس ہے جس میں 35 گھنٹوں سے بجلی غائب ہے، ڈیفنس، کلفٹن سمیت شہر کے بیش تر علاقوں میں تاحال بجلی بحال نہیں ہوئی، لوگ تنگ آ کر امن و امان کی صورت حال پیدا نہ کر دیں، بجلی نہ ہونے سے لوگوں نے مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔

    کے الیکٹرک کے سی او اے نے انھیں بریفنگ میں کہا کہ 1900 میں سے 1615 فیڈرز کام کر رہے ہیں، تاہم شہر کے علاقوں میں پانی جمع ہونے کے باعث بجلی کی بحالی ممکن نہیں ہے، خیابان شہباز اور راحت ڈوبا ہوا ہے، لوگ بجلی چلانے سے خود منع کر رہے ہیں۔ جس پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا میں واٹر بورڈ سے ڈی ایچ اے کے علاقے صاف کرواتا ہوں۔ انھوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو فون کر کے کہا کہ فوری طور پر ڈی واٹرنگ شروع کی جائے۔

    بعد ازاں، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ شہر کے دورے پر نکلے، انھوں نے مختلف علاقوں میں بارش کے پانی کی نکاسی کا جائزہ لیا اور احکامات دیے، وزیر اعلیٰ نے للی برج کے نیچے والے حصہ کا معائنہ کیا، اور ڈی سی جنوبی کو اسے سیلانی تک صاف کرنے کی ہدایت کی، خلیق الزماں روڈ پر پانی کی نکاسی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نکاسی کی ہدایت کی۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پیر کی صبح پھر بارش کی پیش گوئی ہے، اب کی بارش نے پرانے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، میں کے الیکٹرک دفتر بھی گیا تھا، سب اسٹیشن بھی ڈوب گئے ہیں، ہم کے الیکٹرک کی مدد کر رہے ہیں تاکہ بجلی بحال ہو سکے۔ انھوں نے کہا میں سی بی سی کے دفتر بھی گیا، واٹر بورڈ اور کے ایم سی کو متحرک کیا تاکہ وہ سی بی سی کی مدد کریں۔

  • سندھ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے 6 مریض جاں بحق

    سندھ میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا کے 6 مریض جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا وائرس سے مریضوں کے جاں بحق ہونے کا سلسلہ بدستور جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران بھی کرونا سے 6 مریضوں کا انتقال ہو گیا ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آج وزیر اعظم کی زیر صدارت این سی سی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کرتے ہوئے بتایا کہ 27 اگست کو 6337 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، ٹیسٹ نتائج میں 204 نئے کیسز سامنے آئے جو 3 فی صد ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ اب تک سندھ میں کرونا وائرس سے 2394 مریض انتقال کر چکے ہیں، 3953 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے 3637 گھروں میں، 7 آئسولیشن مراکز میں، اور 309 اسپتالوں میں ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کے مطابق 210 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے، 31 کرونا مریض وینٹی لیٹرز پر رکھے گئے ہیں۔

    پنجاب میں کرونا کے صرف 2020کیسز رہ گئے ہیں: وزیراعلیٰ

    انھوں نے کہا کہ کرونا کی گزشتہ ایک ہفتے میں شرح بہت کم ہے، ہمیں کرونا کے ساتھ رہنا سیکھنا ہوگا جب تک ویکسین نہ آجائے،تاہم بچوں اور بزرگوں کو خاص طور پر بچانا ہوگا۔

    ادھر پنجاب میں بھی گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 2 مریضوں کا انتقال ہوا ہے، جب کہ 96 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق کی گئی، آج وزیر اعلیٰ پنجاب نے بتایا کہ صوبے میں 92421 مریض کرونا سے صحت یاب ہو گئے ہیں اور صرف 2020 کیسز رہ گئے۔

  • کراچی میں 100 سال میں ایسی بارش نہیں ہوئی: وزیر اعلیٰ سندھ

    کراچی میں 100 سال میں ایسی بارش نہیں ہوئی: وزیر اعلیٰ سندھ

    ٹنڈو محمد خان: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں 100 سال میں ایسی بارش نہیں ہوئی، 1931 میں ہونے والی بارش اس سے کم تھی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ٹنڈو محمد خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کراچی سمیت سندھ بھر کے بارش سے متاثرہ اضلاع کا دورہ کرنے آیا ہوں۔

    وزیر اعلیٰ نے کہا بارش سے جو اضلاع متاثر ہوئے ہیں انھیں آفت زدہ قرار دیا جائے گا، ابھی بارش ختم نہیں ہوئی ہے اور بارش آئے گی۔

    انھوں نے کہا بلدیاتی ادارے 28 اگست کو اپنی مدت پوری کریں گے، قانون کے مطابق ایڈمنسٹریٹر اپوائنٹ کریں گے۔

    بارش کے بعد اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ تھرپار کر پہنچ گئے، وزیر ثقافت سید سردار شاہ نے انھیں تفصیلات فراہم کیں

    واضح رہے کہ کراچی میں حالیہ ہونے والی بارشوں نے بڑی تباہی مچائی، کئی علاقوں کی حالت سیلاب زدہ علاقوں جیسی ہو گئی تھی، لوگوں کو مختلف علاقوں سے کشتیوں میں نکالا گیا، شہر میں نکاسی آب کا مسئلہ بھی عروج پر رہا۔

    آج کراچی میں وزیر بلدیات و اطلاعات ناصر حسین شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کراچی میں 36 سالہ تاریخ کی تیز ترین بارشیں ریکارڈ کی گئیں، بارشوں کے دوران سندھ حکومت کے تمام محکمے فعال رہے، بلاول بھٹو کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ، وزرا اور اراکین اسمبلی عوام کے درمیان رہے، تاریخی برسات کے ختم ہوتے ہی پانی کی نکاسی کا عمل شروع کر دیا گیا۔

    انھوں نے کہا آج صبح تک بیش تر علاقوں سے پانی کی نکاسی کا عمل مکمل کیا گیا، نکاسی کے عمل کا سلسلہ اب بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں جاری ہے، مشرف دور میں اس دفعہ سے کم بارشیں ہوئی تھیں مگر 4 دن تک کراچی بند تھا، افسوس ناک طور پر اس قومی آفت کے دوران وفاق نے سندھ کو لاوارث چھوڑ دیا، مشرف دور میں ہوئی تجاوزات کے خاتمے تک نکاسی کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا۔