Tag: وزیر اعلیٰ‌ پنجاب انتخاب

  • ’جتنا چاہے پیسہ چلالو، آخری جیت حق کی ہوگی‘

    ’جتنا چاہے پیسہ چلالو، آخری جیت حق کی ہوگی‘

    مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر اداکار فیروز خان نے پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان کا ٹویٹ شیئر کردیا۔

    گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخابات میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے رولنگ دی کہ چوہدری شجاعت کے خط کے مطابق ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کیے جاتے ہیں اور حمزہ شہباز وزیراعلیٰ برقرار رہیں گے۔

    ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی اور ق لیگ نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا جہاں عدالت نے فیصلہ دیتے ہوئے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ یکم جولائی کا اسٹیٹس بحال کردیا۔

    https://urdu.arynews.tv/cm-punjab-elections-farhan-saeed-others-showbiz-stars-respond/

    فیروز خان نے پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا ٹویٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے لکھا تھا کہ ’جتنا چاہے پیسہ چلالو، جتنی سازشیں اور بلیک میلنگ کرلو پہلے بھی کہا تھا اب بھی کہہ رہا ہوں آخری جیت حق کی ہوگی۔‘

    انہوں نے مزید لکھا تھا کہ ’اس پنجاب اسمبلی سے پی ٹی آئی کی حکومت بنے گی اور قومی اسمبلی میں بھی میرا لیڈر عمران خان دو تہائی اکثریت سے ایک بار پھر آئے گا، انشا اللہ۔‘

    فیروز خان کے اس ری ٹویٹ کو مداحوں کی جانب سے پسند کیا جارہا ہے اور علی محمد خان کا بیان شیئر کرنے پر اداکار کی تعریف کی جارہی ہے۔

  • ’پرویز الٰہی آج بھی میرے وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں‘

    ’پرویز الٰہی آج بھی میرے وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں‘

    لاہور: مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی میرے وزارت اعلیٰ کے امیدوار تھے اور آج بھی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا اداروں کے ساتھ 30 ،40 سال سے تعلق رہا ہے ان پر تنقید کرنے والوں کی کیسے حمایت کرسکتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ادارے ملک کی سالمیت کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور ادارے ہیں تو پاکستان میں استحکام ہے۔

    چوہدری شجاعت نے کہا کہ تنقید الگ چیز ہے لیکن اداروں کے خلاف نازیبا گفتگو برداشت نہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/hamza-shahbaz-became-the-interim-chief-minister/

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وزارت اعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں چوہدری شجاعت نے ڈپٹی اسپیکر کو خط لکھا تھا جس کے بعد دوست محمد مزاری نے رولنگ دی تھی کہ ق لیگ کے 10 ووٹ مسترد کیے جاتے ہیں۔

    ڈپٹی اسپیکر نے چوہدری شجاعت کے خط کو جواز بنا کر حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ پنجاب برقرار رکھا تھا۔

    ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی اور ق لیگ نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا جہاں عدالت نے فیصلہ دیتے ہوئے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ یکم جولائی کا اسٹیٹس بحال کردیا۔

     

     

  • پی ٹی آئی کے 3 ارکان کو قائل کرلیا، ن لیگ کا دعویٰ

    پی ٹی آئی کے 3 ارکان کو قائل کرلیا، ن لیگ کا دعویٰ

    پنجاب کی وازارت اعلیٰ کے لیے جوڑ توڑ عروج پر پہنچ گئی ہے ن لیگ نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے تین ارکان کو غیرحاضر رہنے پر قائل کرلیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی نظریں آزادارکان پرمرکوز ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں 2 آزاد ارکان نے حمایت کا کہا ہے۔

    دوسری جانب ن لیگ نے پی ٹی آئی کے5 ارکان کوغیرحاضر رہنے کا مشورہ دیا ہے اور ن لیگ کا دعویٰ ہے کہ پی ٹی آئی کے 3 ارکان کو غیرحاضر رہنے پرقائل کیا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ جوڑ توڑ کی وجہ سے وزیر اعلیٰ کا انتخاب رن آف الیکشن پر ہونے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے کل وزیراعلیٰ کے الیکشن کیلیے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو اراکین اسمبلی کو تحفظ دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے اراکین کے لیے ووٹ کاسٹ کرنے کے عمل کو یقینی بنایا جائے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ کا انتخاب، پی ٹی آئی کی درخواست پر عدالت کا فیصلہ آگیا

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اراکین اسمبلی اپنی مرضی کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے امیدوار کو بلا خوف وخطر ووٹ دے سکیں اور سرکاری وکیل عدالتی حکم سے متعلق فریقین کو آگاہ کر کے عملدرآمد یقینی بنائیں۔

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کی جانب سے پیپلز پارٹی اور ن لیگ پر ہارس ٹریڈنگ اور ایم پی ایز کو ہراساں کیے جانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب کل بروز جمعہ کو کیا جائے گا۔