Tag: وزیر اعلیٰ پنجاب

  • حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کے خلاف درخواست دوبارہ دائر

    حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کے خلاف درخواست دوبارہ دائر

    لاہور: ہائی کورٹ میں گورنر پنجاب کی جانب سے نو منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کے خلاف درخواست دوبارہ دائر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کا وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد حمزہ سے حلف نہ لینے کے معاملے پر نو منتخب وزیر اعلیٰ کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دوبارہ درخواست دائر کر دی گئی، تاہم ہائی کورٹ آفس نے درخواست پر دوبارہ اعتراض لگا دیا ہے کہ گورنر پنجاب کو فریق نہیں بنایا جا سکتا۔

    حمزہ شہباز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ گورنر رولز آف پروسیجر کے تحت منتخب وزیر اعلیٰ سے حلف لینے کے پابند ہیں، گورنر پاکستان تحریک انصاف کے سابق عہدے دار اور کارکن ہیں، وہ آئینی بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

    درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ گورنر پنجاب کے عمل سے صوبے کے عوام معاشی اور سیاسی بحران سے مزید دوچار ہو گئے ہیں، گورنر کا دفتر وفاق اور اتحاد کی علامت ہے، اور اس کا بنیادی مقصد آئین کی حفاظت اور صوبائی ایگزیکٹو کی سرپرستی ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی نے حمزہ شہباز کو وزیر اعلیٰ کے طور پر منتخب کیا، لیکن اب موجودہ صورت حال میں درخواست گزار کے پاس اس معزز عدالت سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ نو منتحب وزیر اعلیٰ پنجاب سے حلف نہ لینا آئین کی خلاف ورزی ہے، حمزہ شہباز نے استدعا کی کہ گورنر پنجاب کو نئے وزیر اعلیٰ سے حلف لینے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

    چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جمعرات 21 اپریل کو اس درخواست کی سماعت کریں گے۔

  • پنجاب کے ترقیاتی پروگرام میں غیر معمولی اضافہ

    پنجاب کے ترقیاتی پروگرام میں غیر معمولی اضافہ

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ صوبے میں ترقیاتی پروگرام کا حجم 645 ارب روپے تک بڑھایا گیا، یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈویلپمنٹ پروگرام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ترقیاتی پروگرام میں غیر معمولی اضافے کا اعزاز ہماری حکومت کو حاصل ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ترقیاتی پروگرام 22-2021 کے حجم میں 85 ارب روپے کا اضافہ ہوا، اضافے سے ترقیاتی پروگرام کا حجم 645 ارب روپے تک بڑھایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈویلپمنٹ پروگرام ہے، اسکیموں کے آغاز سے مکمل ہونے کا ٹائم فریم مرتب کیا گیا اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کے فنڈز کا بروقت اور شفاف استعمال یقینی بنایا گیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پنجاب کے تاریخ ساز ترقیاتی پروگرام پر عملدر آمد کی خود نگرانی کی، فنڈز لیپس کے منفی کلچر کی بھی حوصلہ شکنی کی گئی۔

  • ترین گروپ کے صوبائی اسمبلی اراکین میں بھی ٹوٹ پھوٹ

    ترین گروپ کے صوبائی اسمبلی اراکین میں بھی ٹوٹ پھوٹ

    لاہور: ترین گروپ کے صوبائی اسمبلی اراکین میں بھی ٹوٹ پھوٹ شروع ہو گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایم این ایز کے بعد ترین گروپ کے ایم پی ایز میں بھی ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو گیا، گروپ کے 5 ایم پی ایز نے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے ملاقاتیں کی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقاتیں گزشتہ دو روز میں لاہور ہی میں ہوئی ہیں، ملاقات کرنے والوں میں تیمور لالی، بلال اصغر، افتخار گوندل، فیصل حیات اور اسلم بھروانہ شامل ہیں۔

    دوبارہ رابطے ن لیگ کی جانب سے ٹکٹوں کی گارنٹی نہ ملنے پر کیے گئے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ حمزہ شہباز کی ترین گروپ سے میٹنگ مایوس کن تھی، ایک ایم پی اے ترین گروپ نے بتایا کہ انھوں ںے سوچا تھا کہ حمزہ شہباز ٹکٹوں کا وعدہ کریں گے لیکن ایسا نہ ہوا۔

    گروپ متحد رہے اور مشاورت سے فیصلے کرے، جہانگیر ترین کی ہدایت

    ذرائع کے مطابق آئندہ 2 روز میں گروپ کے مزید ارکان وزیر اعلیٰ پنجاب سے ملاقات کر سکتے ہیں۔

  • تحریک عدم اعتماد کے بعد کیا ہوگا؟ اپوزیشن کنفیوژن کا شکار ہو گئی

    تحریک عدم اعتماد کے بعد کیا ہوگا؟ اپوزیشن کنفیوژن کا شکار ہو گئی

    اسلام آباد: تحریک عدم اعتماد کے بعد کا سیٹ اپ کتنی دیر کا ہوگا، اپوزیشن جماعتیں اس سلسلے میں کنفیوژن کا شکار ہو گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ابھی پیش نہیں ہوئی ہے، تاہم ن لیگی رہنما نئے الیکشن کی باتیں کرنے لگے ہیں۔

    سعد رفیق کا کہنا ہے کہ 15 ماہ میں مسائل حل نہیں ہو سکتے، فوری الیکشن کی طرف جانا ہوگا۔

    دوسری جانب شہباز شریف اسمبلی مدت پوری کرنے، اور نواز شریف فوری انتخابات کے حامی ہیں، جب کہ مسلم لیگ (ق) اور پیپلز پارٹی بھی موجودہ اسمبلیوں کی مدت پوری کرنے کے حامی ہیں۔

    تحریک عدم اعتماد: حکومتی جماعت اور ق لیگ کے درمیان اعلیٰ سطح کا رابطہ

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز الہٰی ڈیڑھ سال کے لیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ سنبھالنا چاہتے ہیں، لیکن سوال یہ ہے کہ کیا مسلم لیگ (ق) چند ماہ کے لیے پنجاب کی وزارت اعلیٰ قبول کرے گی؟

    ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی پیش کش پر ن لیگی ایم پی ایز کے تحفظات بھی سامنے آ گئے ہیں، ن لیگی ارکان کی رائے ہے کہ تحریک عدم اعتماد میں سب سے زیادہ فائدہ پیپلز پارٹی اٹھائے گی۔

    ادھر شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں فی الحال تحریک عدم اعتماد نہیں آ رہی، تو ق لیگ کو وزارت اعلیٰ کی پیش کش کیوں کریں؟

  • میں ادھر نہیں جاؤں گا جہاں میرے پیر جلتے ہیں: شیخ رشید

    میں ادھر نہیں جاؤں گا جہاں میرے پیر جلتے ہیں: شیخ رشید

    اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ بھٹو نے 2،2 ماہ کے بھی وزیر اعلیٰ رکھے، یہاں بہت کچھ ہو سکتا ہے، اس وزیر اعلیٰ کو بھی پونے چار سال ہو چکے ہیں، لیکن مجھ سے مرکز کی بات کی جائے، میں اِدھر نہیں جاؤں گا جہاں میرے پیر جلتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا بطور وزیر داخلہ میرے ماتحت تو ایف آئی اے اور آئی بی ہیں، ان کے اگر بندے غائب ہوں گے تو کہیں گے کہ 12 بندے لے گئے، 172 افراد اپوزیشن کو لانے ہیں اور اس کے لیے 14 دن پڑے ہیں۔

    انھوں نے کہا وزیر اعظم نے اپنے کارڈ چھپا کر، سینے سے لگا کر رکھے تھے، ان سے آج بھی ملاقات ہوئی وہ پر اعتماد تھے، یہ میچ عمران خان جیتیں گے، اسپیکر یا وزیر اعظم جو فیصلہ کرتے ہیں میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔

    شیخ رشید نے کہا ریکوزیشن پر قومی اسمبلی کا اجلاس 14 دن بعد ہوگا، آج کا دن شامل نہیں ہوا تو یہ اجلاس بلانے کے لیے 22 تاریخ بنتی ہے، 22 اور 23 مارچ کو او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس ہونا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ 7 دن اسمبلی میں قرارداد پر بحث اور ووٹنگ ہوگی، تحریک عدم اعتماد کا معاملہ 29 یا 30 مارچ تک جائے گا، پھر 22 مارچ کو ایک فاتحہ خوانی ہے جس کے بعد اجلاس ملتوی ہو جائے گا، تاہم اسپیکر کو حق ہے وہ 14 دن کے اندر اجلاس بلانے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ناراض اراکین کی تعداد درجنوں میں نہیں بلکہ اکا دکا ہو سکتی ہے، اراکین کی خرید و فروخت کی باتیں وزیر اعظم کو براہ راست ملتی ہیں، میں اس سلسلے میں کچھ نہیں بتا سکتا، ماضی میں اراکین کو چھانگا مانگا اور مری لے جایا گیا، لیکن شیخ رشید اور چوہدری نثار دو آدمی ہیں جو نہ چھانگا مانگا گئے نہ مری گئے۔

  • وزیر اعلیٰ پنجاب کو تبدیل کرنا آسان نہیں، وزیر اعظم کے  بیان نے افواہوں کا گلا گھونٹ دیا

    وزیر اعلیٰ پنجاب کو تبدیل کرنا آسان نہیں، وزیر اعظم کے بیان نے افواہوں کا گلا گھونٹ دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی حمایت کر دی ہے، وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ کو تبدیل نہ کرنے کا اشارہ دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے عثمان بزدار کو ان کے منصب سے نہ ہٹانے کا اشارہ دے دیا، انھوں نے کہا کہ عثمان بزدار نے بطور وزیر اعلیٰ جتنا کام کیا وہ کسی اور نے نہیں کیا۔

    عمران خان نے اس حوالے سے واضح کیا کہ عثمان بزدار میڈیا فرینڈلی نہیں ہیں، جس کا انھیں نقصان ہوتا ہے، لیکن وزیراعلی ٰ پنجاب کو تبدیل کرنا آسان نہیں ہے، وزیر اعلیٰ کی تبدیلی ایک پورا تھاٹ پراسس ہے۔

    وزیراعظم عمران خان پنجاب میں وزیراعلیٰ تبدیل کرنے کیلئے تیار

    انھوں نے کہا عثمان بزدار رابطوں کی وجہ سے ایم پی ایز میں بھی مقبول ہیں، عثمان بزدار سے مسئلہ ان لوگوں کو ہے جو خود وزارت اعلیٰ کے امیدوار ہیں۔

    وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ جہانگیر ترین کو جتنا جانتا ہوں وہ کبھی غداروں کا ساتھ نہیں دے سکتا، ڈاکوؤں کا گلدستہ صرف میری وجہ سے اکٹھا ہے، فلور کراسنگ کا قانون موجود ہے جس پر اراکین ہمیشہ کے لیے سیاست سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے، انھیں اہم ٹاسک بھی دیے گئے ہیں، اور ہدایت کی کہ ناراض ارکان سے ملاقات کر کے تحفظات دور کریں، وزیر اعظم نے اعتماد بھی دلایا کہ اپوزیشن کچھ نہیں کر سکتی، ان کو کوئی کامیابی نہیں ملے گی۔

    دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان سے عمران اسماعیل اور فواد چوہدری کی ملاقات کا احوال بھی سامنے آیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے ترین گروپ کا مطالبہ وزیر اعظم کو پہنچایا، وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ ترین گروپ وزیر اعلیٰ کی تبدیلی چاہتا ہے، تاہم وزیر اعظم نے دو ٹوک مؤقف اپنایا کہ کسی بھی صورت عثمان بزدار کو تبدیل نہیں کروں گا۔

  • سانحہ مری کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش، تمام متعلقہ محکموں کی غفلت ثابت

    سانحہ مری کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ کو پیش، تمام متعلقہ محکموں کی غفلت ثابت

    لاہور: سانحہ مری کی تحقیقاتی رپورٹ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کو پیش کر دی گئی، رپورٹ کے مطابق تمام متعلقہ محکموں کی غفلت ثابت ہو گئی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ 4 والیمز اور 27 صفحات پر مشتمل سانحہ مری کی انکوائری رپورٹ میں تمام افسران اور مقامی لوگوں کے بیانات لیے گئے ہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں تمام متعلقہ محکمو ں کی غفلت ثابت ہو گئی ہے، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ سانحے کے دوران افسران واٹس ایپ پر چلتے رہے اور منیجمنٹ ساری واٹس ایپ پر ہوتی رہی، وہ صورت حال کو سمجھ ہی نہ سکے، افسران نے صورت حال کو سنجیدہ لیا نہ کسی پلان پر عمل کیا، کئی افسران نے واٹس ایپ میسج بھی تاخیر سے دیکھے۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں کمشنر، ڈپٹی کمشنر، اور اسسٹنٹ کمشنر سمیت سبھی کو غفلت کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، سی پی او، سی ٹی او بھی اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہے۔

    سانحہ مری: متاثرہ افراد کی ریسکیو سے رابطے کی ریکارڈنگز مل گئیں

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ محکمہ جنگلات، اور ریسکیو 1122 کا مقامی آفس بھی سانحے کے وقت کارکردگی نہ دکھا سکے، ہائی وے محکمہ بھی ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہا۔

    سانحہ مری سے متعلق تحقیقات میں یہ انکشاف بھی ہوا کہ برفانی طوفان میں 14 درخت گرے تھے، تاہم اداروں میں رابطے کے فقدان کی وجہ سے روڈ کلیئرنس میں بہت تاخیر ہوئی۔

    یہ حقیقت سامنے آئی کہ محکمہ جنگلات کے پاس درخت ہٹانے کی اپنی مشینری موجود نہیں، اس کے لیے وہ مکینکل ڈیپارٹمنٹ کی مدد لیتا ہے۔ پنجاب ایمرجنسی سروسز ریسکیو کو شدید برف باری میں پھنسے 100 سے زائد افراد نے کالیں کر کے مدد مانگی تھی، جن کی ریکارڈنگز بھی حاصل کی گئیں۔

    یاد رہے کہ 8 جنوری کو مری اور اطراف میں سردی کی شدت سے گاڑیوں میں دم گھٹ کر 22 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • مری سانحہ: عثمان بزدار انتظامیہ اور پولیس پر شدید برہم ہو گئے

    مری سانحہ: عثمان بزدار انتظامیہ اور پولیس پر شدید برہم ہو گئے

    لاہور: مری میں شدید برف باری کے باعث سانحہ رونما ہونے پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار انتظامیہ اور پولیس پر شدید برہم ہو گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت مری سے متعلق ہنگامی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں عثمان بزدار نے راولپنڈی انتظامیہ اور پولیس پر اظہار برہمی کیا۔

    ذرائع کے مطابق عثمان بزدار نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب پر بھی برہمی کا اظہار کیا، اور کہا کہ محکمہ موسمیات کی وارننگ کے باوجود انتظامیہ اور پولیس نے کچھ نہ کیا، راولپنڈی انتظامیہ اور پولیس نے انتظامات کیوں نہ کیے۔

    وزیر اعلیٰ آفس کے ذرائع نے بتایا کہ عثمان بزدار نے استفسار کیا کہ سیاحوں کی تعداد بڑھنے پر گاڑیاں روکی کیوں نہیں گئیں، ابتدائی رپورٹ کے مطابق سردی، طوفان، اور راستے بند ہونے سے اموات ہوئیں۔

    اجلاس میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے معاملے کی انکوائری کے احکامات صادر کیے، اور غفلت برتنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    مری میں سانحہ، وزیر اعلیٰ پنجاب پارٹی کی تنظیم سازی میں مصروف رہے

    واضح رہے کہ ملک کے اہم ترین سیاحتی مقام مری میں جب شدید سرد موسم اور برف باری کی وجہ بڑا سانحہ پیش آیا، وہاں وزیر اعلیٰ پنجاب پارٹی کے لیے تنظیم سازی میں مصروف تھے، اس حوالے سے ان پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

    واضح رہے کہ مری میں شدید برفباری کے باعث 22 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جو اپنی نوعیت کا ایک بڑا اور سنگین واقعہ ہے، جس میں 2 خواتین اور 8 بچے بھی شامل ہیں۔

  • مری میں سانحہ، وزیر اعلیٰ پنجاب پارٹی کی تنظیم سازی میں مصروف رہے

    مری میں سانحہ، وزیر اعلیٰ پنجاب پارٹی کی تنظیم سازی میں مصروف رہے

    لاہور: ملک کے اہم ترین سیاحتی مقام مری میں جب شدید سرد موسم اور برف باری کی وجہ بڑا سانحہ پیش آیا، وہاں وزیر اعلیٰ پنجاب پارٹی کے لیے تنظیم سازی میں مصروف تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مری میں سانحہ رونما ہو رہا تھا تو وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پاکستان تحریک انصاف کی تنظیم سازی میں مصروف رہے۔

    برفباری میں پھنسے سیاحوں کی زندگی بچانے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کی بجائے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پارٹی کی تنظیم سازی ا جلاس میں جا کر بیٹھ گئے تھے، اور ادھر 22 افراد جان سےگئے۔

    وفاقی وزیر شفقت محمود نے بتایا کہ آج پنجاب ایڈوائزری کونسل کی میٹنگ ہوئی تھی، جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب اور گورنر پنجاب نے خصوصی شرکت کی، یہ میٹنگ ڈھائی گھنٹے جاری رہی، اور پارٹی معاملات پر تفصیل سے بات ہوئی۔

    ادھر وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ مجھے پنجاب کے اجلاس سے متعلق نہیں پتا، البتہ وزیر اعلیٰ پنجاب سے رابطہ ہوا تھا اور ان سے ریسٹ ہاؤسز کھولنے کی بات ہوئی۔

    سیرو تفریح کیلئے مری جانیوالے اسلام آباد کے اے ایس آئی خاندان سمیت جاں بحق

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ان سے سانحہ مری سے متعلق وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے 2 مرتبہ رپورٹ لی۔

    واضح رہے کہ مری میں شدید برفباری کے باعث 22 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، جو اپنی نوعیت کا ایک بڑا اور سنگین واقعہ ہے، جس میں 2 خواتین اور 8 بچے بھی شامل ہیں۔

  • وزیر اعظم کی پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی پنجاب میں صاف پانی کی فراہمی کے اقدامات تیز کرنے کی ہدایت

    لاہور: وزیر اعظم عمران خان سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور وزیر اعلیٰ سردار عثمان بزدار کی ملاقات ہوئی، وزیر اعظم کو صوبے میں جاری مختلف منصوبوں کے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیاسی و حکومتی امور سمیت دیگر معاملات پر بات چیت کی گئی۔

    ملاقات میں پنجاب میں بلدیاتی انتخابات اور ضمنی انتخاب کے بارے میں مشاورت کی گئی، پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں مضبوط امیدوار سامنے لانے کی حکمت عملی بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

    گورنر پنجاب نے جامعات میں اصلاحات کے بار میں بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کہ پنجاب آب پاک اتھارٹی کے 1500 منصوبے مکمل ہو رہے ہیں، عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کا وعدہ پورا کر رہے ہیں، وزیر اعظم نے صاف پانی کی فراہمی کے اقدامات مزید تیز کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم سے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی بھی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سول انتظامیہ اور امن و امان سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔