Tag: وزیر اعلیٰ ہاؤس

  • پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو گورنر وزیر اعلیٰ ہاؤس کو سیز کر دیں گے: رانا ثنا

    پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو گورنر وزیر اعلیٰ ہاؤس کو سیز کر دیں گے: رانا ثنا

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کے اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر رانا ثنا اللہ کا دھواں دار بیان سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کل پرویز الہٰی نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو گورنر وزیر اعلیٰ ہاؤس کو سیز کر دیں گے۔

    انھوں نے کہا ہم سب آپس میں رابطے میں ہیں، پرویز الہٰی خود کہہ رہے ہیں کہ مجھ سمیت 90 فی صد ارکان اسمبلی توڑنے کے حق میں نہیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پرویز الہٰی کی دُہائیوں پر عدم اعتماد نہ لاتے تو کیا کرتے۔

    وزیر داخلہ نے کہا اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اجلاس نہ بلانے سے متعلق مؤقف غلط ہے، ان کی بات آئین کے خلاف ہے، گورنر اسمبلی کا اجلاس بلا سکتا ہے، اگر 4 بجے اجلاس نہ ہوا اور وزیر اعلیٰ نے اعتماد کا ووٹ نہ لیا تو گورنر وزیر اعلیٰ ہاوس سیل کر دیں گے، اجلاس نہ بھی ہو تو وزیر اعلیٰ کو اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا۔

    رانا ثنا نے کہا کہ پرویز الہٰی کل اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو پھر گورنر نئے وزیر اعلیٰ کے انتخاب کا اعلان کر سکتے ہیں۔

    دوسری طرف اسپیکر پنجاب اسمبلی نے گورنر کا اعتماد کے ووٹ کے لیے اجلاس بلانا غیر قانونی قرار دے دیا ہے، اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا گورنر پنجاب نے اعتماد کا ووٹ مانگا میں اسے غیر قانونی سمجھتا ہوں، وہ اعتماد کے ووٹ کا نہیں کہہ سکتے۔

    سبطین خان نے کہا پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہم نے ختم نہیں کیا تھا بلکہ ملتوی کیا تھا، ہو سکتا ہے آج کا اجلاس ہم ملتوی کر دیں، گورنر نے پہلے بھی اجلاس ایوان اقبال میں بلایا تھا، شوق ہے تو دوبارہ بلا لیں لیکن وزیر اعلیٰ نہیں جائیں گے۔

    صحافی نے سبطین خان سے سوال کیا کہ کیا آپ صورت حال سے گھبرائے ہوئے ہیں، تو اسپیکر نے جواب دیا کہ کیا میری شکل دیکھ کر لگتا ہے کہ گھبرایا ہوا ہوں۔

  • شہر قائد کا ایڈمنسٹریٹر تبدیل ہوگا یا نہیں؟حتمی فیصلہ کچھ دیربعد ہوگا

    شہر قائد کا ایڈمنسٹریٹر تبدیل ہوگا یا نہیں؟حتمی فیصلہ کچھ دیربعد ہوگا

    کراچی: پاکستان کے  سب سے بڑے شہر کراچی کا ایڈمنسٹریٹر تبدیل ہوگا یا نہیں؟حتمی فیصلہ وزیر اعلیٰ ہاؤس سے کچھ دیربعد جاری ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس میں پیپلزپارٹی کا اہم مشاورتی اجلاس شروع جاری ہے، اجلاس کی صدارت وزیر اعلیٰ  سندھ مراد علی شاہ کررہے ہیں۔

    اجلاس میں ناصر حسین شاہ، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن، وزیر محنت سعید غنی، وزیر خوراک مکیش چاولہ سمیت  ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی شریک ہیں۔

     اجلاس میں پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے مطالبات پرغور کررہی ہے، اس کے علاوہ مرتضیٰ وہاب کا استعفیٰ منظوری کیا جائے یا نہیں اس پر بھی غور  کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سندھ حکومت ایم کیو ایم کے نامزد کردہ سیاسی یا سرکاری ایڈمنسٹریٹر کی تعیناتی کی منظوری دے گی، سیاسی ایڈمنسٹریٹر کے طور پر رہنماء ایم کیو ایم عبد الوسیم کا نام پیپلز پارٹی کو بھجوادیا گیا ہے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ سرکاری افسر کو ایڈمنسٹریٹر بنانے کی صورت میں ڈاکٹر سیف الرحمان کا انتخاب ہو سکتا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبے پر ایک ضلعی میونسپل ایڈمنسٹریٹر کو بھی آج تبدیل کیے جانے کا امکان ہے، ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ایسٹ میں ایم کیو ایم کا نامزد کردہ افسر ایڈمنسٹریٹر مقرر ہو گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا تھا کہ کراچی کا اگلا ایڈمنسٹریٹر ایم کیو ایم سے مشاورت کے بعد ہی تعینات کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب 2 ماہ قبل وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو استعفیٰ دے چکے ہیں، مرتضیٰ وہاب نے دیا ہوا استعفیٰ واپس نہیں لیا ہے۔

  • سی ایم ہاؤس میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانا قابل افسوس ہے: اجمل وزیر

    سی ایم ہاؤس میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانا قابل افسوس ہے: اجمل وزیر

    پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختون خوا نے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے پی میں پشتو گلوکارہ کے ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے عمل کو قابل افسوس قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اجمل وزیر نے پشتو گلوکارہ صوفیہ کیف کی ٹک ٹاک ویڈیو پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سستی شہرت کے لیے اس طرح کی ویڈیوز بنائی جاتی ہیں، یہ قابل افسوس ہے، سی ایم ہاؤس کے لان میں نجی ٹی وی نے پروگرام کی اجازت لی تھی۔

    مشیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بنائی گئی ویڈیو کو متنازعہ بنا کر پیش کرنا پیشہ ورانہ خیانت ہے، صوبائی حکومت نے وزیر اعلیٰ ہاٶس کو پبلک پراپرٹی سمجھتے ہوئے اس میں عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مشروط سرگرمیوں کی اجازت دی تھی۔

    پشتو گلوکارہ کی وزیراعلیٰ ہاؤس میں ٹک ٹاک ویڈیو وائرل

    ان کا کہنا تھا کہ سی ایم ہاؤس کے اندر نجی چینل کے نئے پشتو چینل کی لانچنگ کا پروگرام تھا، وزیر اعلیٰ خود یہاں مقیم نہیں ہیں، پروگرام میں بہت سے اداکاروں نے لائیو پرفارمنس کی ہے، ہال میں پریس کانفرنس ہوتی ہے، دیگر پروگرام بھی ہوتے ہیں۔

    اجمل وزیر نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے مزید تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ لان سے پیوست ہال شریک فن کار اپنی تیاری کے لیے استعمال کر رہے تھے، کسی ایک فن کار کا ہال میں تیاری کے موقع پر ویڈیو کو بہ طور اسکینڈل پیش کرنا غیر اخلاقی ہے۔ سیاحت و ثقافت کے فروغ کے لیے حکومتی اقدامات کو متنازعہ نہ بنایا جائے، پشتو چینل کی لانچنگ کے لیے وزیر اعلیٰ ہاؤس کے لان کو استعمال کرنے کی اجازت لی گئی تھی، تقریب میں حکومتی شخصیات، سینئر صحافیوں، فن کاروں اور سول سوسائٹی سمیت ہر مکتبہ فکر کے لوگ شریک ہوئے.

  • وزیر اعلیٰ ہاؤس میں 500 سے زائد پولیس افسران کے تبادلوں کی فہرست تیار

    وزیر اعلیٰ ہاؤس میں 500 سے زائد پولیس افسران کے تبادلوں کی فہرست تیار

    لاہور: آئی جی پنجاب کی تعیناتی کے بعد صوبے میں مزید تبادلوں کا امکان ہے، وزیر اعلیٰ ہاؤس میں 500 سے زائد پولیس افسران کے تبادلوں کی فہرست تیار ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ ہاؤس پنجاب میں 500 سے زائد پولیس افسران کے تبادلوں کی فہرست تیار کی گئی ہے جس میں ایڈیشنل آئی جی ڈی آئی، ایس ایس پی ،ایس پی، ڈی ایس پی اور انسپکٹرز شامل ہیں، یہ تبادلے آیندہ 48 گھنٹوں میں ہونے کا امکان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق طویل عرصے سے لاہور میں پرکشش سیٹوں پر تعینات انسپکٹرز کو ضلع بدر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ کرائم کنٹرول نہ ہونے پر سی سی پی او اور دیگر افسران کے تبادلوں پر غور کیا گیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ بلال صدیق کمیانہ سی سی پی او لاہور کے لیے مضبوط امیدوار ہیں۔

    تازہ ترین:  حکومت نے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب کو تبدیل کردیا

    واضح رہے کہ پنجاب پولیس کا سربراہ پانچویں بار تبدیل کیا گیا ہے، حکومت نے 14 ماہ کے دوران بار بار آئی جی کی تعیناتی کا ریکارڈ قائم کر لیا ہے۔

    نگراں حکومت نے عارف نواز کو تبدیل کر کے کلیم امام کو آئی جی تعینات کیا تھا، موجودہ حکومت نے کلیم امام کے بعد امجد جاوید کی بطور آئی جی تعیناتی کی، چن دماہ بعد ہی امجد جاوید سلیمی کی جگہ محمد طاہر کو آئی جی پنجاب تعینات کیا گیا، محمد طاہر کے بعد پنجاب پولیس کے سر کا تاج عارف نواز کو پہنایا گیا، لیکن اس کے بعد حکومت نے عارف نواز کے بعد شعیب دستگیر کو نیا آئی جی پنجاب تعینات کر دیا۔