Tag: وزیر بلدیات

  • کراچی کی قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کا منصوبہ ناکام

    کراچی کی قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کا منصوبہ ناکام

    کراچی: وزیر بلدیات ناصر شاہ اور ڈی جی ایم ڈی اے نے کراچی کی قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افسران اور مافیا کی ملی بھگت سے ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی 30 ایکڑ اراضی نجی کوآپریٹو سوسائٹی کو الاٹ کی جا رہی تھی، معاملہ کا پتا چلنے پر وزیر بلدیات سندھ نے نوٹس لیا۔

    قیمتی اراضی کوڑیوں کے مول ٹھکانے لگانے کے منصوبے میں ملوث افسران کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، ذرائع محکمہ بلدیات کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں ڈی جی ایم ڈی اے عمران عطا سومرو کو فوری تحقیقات کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    وزیر بلدیات کی ہدایت پر ڈائریکٹر جنرل نے کارروائی کرتے ہوئے ایم ڈی اے کے ڈائریکٹر اسٹیٹ اور ڈائریکٹر ٹاﺅن پلاننگ کو عہدوں سے برطرف کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گورننگ باڈی سے منظوری لیے بغیر نیشنل ہائی وے پر واقع اراضی کینجھر جھیل نامی کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کو الاٹ کرنے کا منصوبہ تھا۔

    قیمتی اراضی کو غیر قانونی طور پر فروخت کرنے کے خلاف ایڈیشنل ڈی جی ایم ڈی اے ناصر خان اور دیگر افسران کے خلاف بھی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں، محکمہ بلدیات کے محکمہ جاتی نوٹ شیٹ میں اراضی کی جعلی الاٹمنٹ کو ظاہر کر کے منظوری دی گئی تھی۔

    ایم ڈی اے حکام کا کہنا ہے کہ نیشنل ہائی وے پر مذکورہ زمین مستقبل میں ہاؤسنگ اسکیم کے لیے مختص کی گئی تھی۔

    وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ الزام ثابت ہونے پر مزید افسران برطرف کیے جائیں گے۔

  • سندھ میں گیس کا بحران کیوں؟

    سندھ میں گیس کا بحران کیوں؟

    کراچی: سندھ میں گیس کے شدید بحران کے حوالے سے وزیر بلدیات و اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ ملک کی مجموعی گیس کا 68 فی صد سندھ دیتا ہے، لیکن وفاق جان بوجھ کر سندھ کی ضرورت پوری نہیں کر رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایک بیان میں ناصر حسین شاہ نے کہا کہ سندھ 2200 ایم ایم سی ایف ڈی گیس قومی دھارے میں شامل کرتا ہے، سندھ کی ضرورت 1700 ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے، لیکن سندھ کو 900 سے 1000 ایم ایم سی ایف ڈی گیس دی جاتی ہے۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ وفاق گیس کی ضرورت پوری نہیں کر رہا جس کی وجہ سے صوبے میں گیس بحران پیدا ہو گیا ہے، وفاق جان بوجھ کر سندھ کو اس کا جائز حق نہیں دے رہا۔

    انھوں نے کہا سندھ کو مہنگی ایل این جی نہ دیں، سندھ کو سندھ کی گیس دیں،وفاقی حکومت اپنی ناکامی کا ملبہ سندھ پر ڈال دیتی ہے، جب کہ گیس بحران کے ذمہ دار وزیر توانائی عمر ایوب ہیں۔

    ادھر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ 70 فی صد کے قریب گیس پیدا کرتا ہے، سندھ کی ضرورتیں پوری ہوں تو باقی صوبوں کو گیس جانی چاہیے، کراچی کے کئی علاقوں میں 15 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، ادھر وزیر اعظم نے خوش خبری سنا دی ہے کہ اگلے 2 ماہ میں گیس کی مزید کمی ہوگی۔

    واضح رہے کہ کراچی سمیت سندھ میں بجلی بحران اور شدید لوڈ شیڈنگ کے ساتھ ساتھ اب گیس کی بھی لوڈ شیڈنگ شروع ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے عوام دہرے عذاب میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

  • صوبائی وزیر بلدیات کی متعلقہ اداروں کو فعال رہنے کی ہدایت

    صوبائی وزیر بلدیات کی متعلقہ اداروں کو فعال رہنے کی ہدایت

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈر پاسز اور نشیبی علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر نکاسی آب کا کام کیا جائے، میونسپل کمشنرز مستقل طور پر اپنے علاقوں میں فعال رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ سڑکوں پر سوئپنگ کو لگاتار جاری رکھا جائے، تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے علاقوں کا مستقل دورہ کریں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ واٹر بورڈ عملہ مستقل طور پر ذمہ داریاں ادا کر رہا ہے، ضلعی چیئرمینز سے مستقل طور پر رابطہ ہے۔ اضلاع کا بلدیاتی عملہ مزید بارشوں سے قبل نکاسی انتظامات کو یقینی بنائے۔

    انہوں نے کہا کہ انڈر پاسز اور نشیبی علاقوں میں ترجیحی بنیادوں پر نکاسی آب کا کام کیا جائے، اندرونی گلیوں کی صفائی پر ڈی ایم سیز کا عملہ تعینات ہے۔ میونسپل کمشنرز مستقل طور پر اپنے علاقوں میں فعال ہیں۔

    وزیر بلدیات کا مزید کہنا تھا کہ نالوں کی مجموعی صورتحال پہلے سے بہتر رہی ہے۔

    خیال رہے کہ شہر قائد میں گزشتہ 3 روز سے مون سون کا چوتھا اسپیل جاری ہے جس نے شہر میں جل تھل ایک کردیا ہے، 3 روز کی بارش کے دوران کرنٹ لگنے سمیت مختلف حادثات میں 5 بچوں‌ سمیت 18 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

  • عید کے بعد کرونا وائرس کیسز مزید بڑھنے کا خدشہ ہے: ناصر حسین شاہ

    عید کے بعد کرونا وائرس کیسز مزید بڑھنے کا خدشہ ہے: ناصر حسین شاہ

    کراچی: صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ عید کے بعد کرونا وائرس کیسز مزید بڑھنے کا خدشہ ہے، محرم الحرام کے حوالے سے وفاقی حکومت سے بات ہو رہی ہے، ایس او پیز بنیں گی اور ان پر عمل کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ ابھی کرونا وائرس ختم نہیں ہوا، ٹیسٹ کچھ کم ہوئے ہیں۔ چاہتے ہیں کہ کرونا وائرس بالکل ختم ہوجائے، عید کے بعد کرونا وائرس کیسز مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ محرم الحرام کے حوالے سے وفاقی حکومت سے بات ہو رہی ہے، ایس او پیز بنیں گی اور ان پر عمل کرنا ہوگا، علما کا اہم کردار ہے، علما کرام سے کہیں گے کہ لوگوں کو سمجھائیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس تو ابھی آیا ہے، پولیو تو سالوں سے ہے، پولیو ویکسین پلانے کے لیے بھی حکومت کو مہم شروع کرنی پڑتی ہے۔ پولیو ورکرز گلی محلوں میں جاتے ہیں تو ان پر تشدد کیا جاتا ہے۔

    ناصر شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی ہر شعبے میں سامنے آچکی ہے، ڈالر آسمان پر پہنچ گیا ہے، روزمرہ کی چیزیں بھی مہنگی ہیں۔ معاشی ٹیمیں حکومت نے خود بدلی ہیں، بار بار ایف بی آر چیئرمین، گورنر اسٹیٹ بینک اور وزرا بدلتے رہتے ہیں، پوچھیں کیا کارکردگی ہے تو یہ پچھلی حکومتوں پر چلے جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں کمی نہیں کی جاسکتی، اس میں اضافہ کیا جاتا ہےِ، سندھ کا حصہ ضرور ملنا چاہئیے، یہ آئیں بائیں شائیں کر رہے ہیں۔ سندھ پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

    ناصر شاہ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی میں صفائی کا کام کے ایم سی اور ڈی ایم سی کرتے ہیں، کروڑوں روپے ہر سال نالوں کی صفائی کے لیے دیے جاتے ہیں لیکن یہ اپنا کام چھوڑ کر تنقید کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بارش میں کہیں مشکلات آئی ہیں تو وہ بس ڈھائی گھنٹے کے لیے تھیں، جن کے گھروں میں پانی گیا ان سے ہم معذرت خواہ ہیں۔ جہاں مشکلات آئی ہیں وہ گرین لائن کی تعمیرکی وجہ سے آئی ہیں۔

  • عید پر بلدیاتی اداروں کے افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ

    عید پر بلدیاتی اداروں کے افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ عید پر متعلقہ بلدیاتی اداروں کے افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، آلائشوں کو بر وقت ٹھکانے لگانے کے لیے متعلقہ عملہ مسلسل گشت پر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ عید پر عوام کے لیے متعلقہ اداروں نے مربوط اقدامات کیے ہیں، تمام بلدیاتی و ضلعی انتظامیہ کے افسران فیلڈ میں موجود رہیں گے۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ متعلقہ بلدیاتی اداروں کے افسران و ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں، عوام کو ریلیف دینا سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ آلائشوں کو بر وقت ٹھکانے لگانے کے لیے متعلقہ عملہ مسلسل گشت پر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ متعلقہ اداروں میں رابطے پر اہم کردار ادا کرے گی، کسی بھی مشکل صورتحال میں عوام متعلقہ ڈپٹی کمشنر کنٹرول روم سے رجوع کریں۔

    وزیر بلدیات کا مزید کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ نے عوام کو ریلیف کی خصوصی ہدایات دی ہیں، چیئرمین اور وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات پر عمل کے لیے بلدیاتی افسران متحرک ہوں گے۔

  • کراچی میں سیلابی صورتحال، اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں: سعید غنی

    کراچی میں سیلابی صورتحال، اپنی ذمہ داری تسلیم کرتے ہیں: سعید غنی

    کراچی: صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ کسی پر ذمے داری نہیں ڈال رہا جو ہماری ذمے داری ہے تسلیم کرتے ہیں، ہر سال تقریباً 50، 50 کروڑ شہری حکومت کو نالوں کی صفائی کے لیے دیے جاتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا ہے کہ مختلف شاہراہوں سے پانی نکال دیا گیا ہے، سارے کاموں میں ڈی ایم سی اور کے ایم سی کا عملہ موجود تھا، بارش سے کوئی بڑی شاہراہ مکمل طور پر بند نہیں ہوئی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہر بڑی شاہراہ پر ٹریفک کی روانی جاری تھی، شاہراہ فیصل پر 3 مقامات پر پانی کی وجہ سے ٹریفک متاثر ہوا، تمام اداروں نے اچھی کو آرڈینیشن کے ذریعے کام کیا۔ اس وقت ہمارا ٹارگٹ آبادیوں کا پانی نکالنا ہے، یوسف گوٹھ اور سعدی ٹاؤن گزشتہ بارشوں میں پورا ڈوب گیا تھا۔ ان دونوں علاقوں سے ابھی پانی نکالنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں اس سال پانی کو کنٹرول کیا گیا، آج صبح سویرے سعدی ٹاؤن میں پانی گیا ضرور ہے نقصان نہیں ہوا۔ پانی کے قدرتی بہاؤ کو آپ نہیں روک سکتے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ سپر ہائی وے ایم نائن سے جو پانی کا فلو تھا اب وہ کم ہو گیا ہے، کراچی کی بہت ساری آبادیاں ہیں جہاں پانی کھڑا ہے۔ اب ان آبادیوں سے پانی نکالنے کا کام شروع کیا جائے گا۔ ڈی ایم سی مشینیں لگائے اور پانی نکالے۔

    انہوں نے کہا کہ بارشوں میں کرنٹ لگنے سے 20 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، گزشتہ روز 2 وفاقی وزرا کی باتیں سن کر افسوس ہوا۔ دھابیجی پمپنگ میں خرابی سے 400 ملین گیلن پانی نہیں دیا جا سکا۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کسی پر ذمے داری نہیں ڈال رہا جو ہماری ذمے داری ہے تسلیم کرتے ہیں، 4 دن پہلے کمشنر آفس میں میٹنگ ہوئی وہاں میئر صاحب سے نالوں کی صفائی پر پوچھا۔ ہر ڈی ایم سی نے اپنے حدودمیں نالوں کا احوال بتایا۔ میئر صاحب باقائدہ تصاویر لے کر آئے کہ یہ نالے پہلے ایسے تھے اب صاف کر دیے گئے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ بڑے نالوں کی صفائی کے ایم سی اور چھوٹے نالوں کی ذمے دار ڈی ایم سی ہے۔ کہتے ہیں نالوں کی صفائی کے پیسے نہیں، ہم پیسے دیتے ہیں۔ ہم نے گزشتہ سال 50 کروڑ روپے دیے تھے۔ ڈی ایم سی نے بتایا مالی وسائل کم تھے کچھ نالے صاف ہوئے کچھ نہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے کے فور کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو بلایا، میٹنگ میں کسی نے کوئی بات نہیں کی باہر نکل کر شروع ہو جاتے ہیں۔ یہ بات بہت بری لگتی ہے اپنی ذمے داری دوسروں پر ڈال دی جائے۔ لوگ تکلیف میں ہوتے ہیں، ہم ایک دوسرے پر الزامات لگانا شروع کر دیتے ہیں۔ کراچی کے 2 وفاقی وزرا اسلام آباد میں بیٹھ کر باتیں کر رہے ہیں، وفاقی حکومت چاہتی ہے کراچی کے مسائل پر کام ہو تو 162 ارب کہاں ہیں؟

    انہوں نے کہا کہ ہر سال تقریباً 50، 50 کروڑ ان کو نالوں کی صفائی کے لیے دیے جاتے رہے، کے ایم سی 95 فیصد گرانٹ پر چلتی ہے۔ اس وقت کے ایم سی 5 فیصد ریونیو جنریٹ کر رہی ہے باقی ہم دیتے ہیں، جہاں ان کی اپنی ناکامی ہے اس کو بھی دیکھنا چاہیئے۔

  • کراچی میں تیز بارشیں متوقع، وزیر بلدیات کا شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ

    کراچی میں تیز بارشیں متوقع، وزیر بلدیات کا شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بارشوں کے پیش نظر وزیر بلدیات سعید غنی نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، انہوں نے متعلقہ افسران کو نالوں کی مکمل اور جلد صفائی کی ہدایات بھی دیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں طوفانی بارشوں کے پیش نظر سندھ کے وزیر بلدیات سعید غنی نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔ اس دوران سعید غنی نے واٹر بورڈ کے تحت مختلف منصوبوں کا جائزہ لیا۔

    صوبائی وزیر نے باتھ آئی لینڈ میں پانی کی لائن پر واٹر بورڈ کے افسران سے بریفنگ لی۔ بریفنگ کے بعد انہوں نے کہا کہ لائن علاقے کے ہزاروں افراد کو پانی کی فراہمی میں کارگر ثابت ہوگی۔

    سعید غنی نے لیاری میں نالے کی صفائی اور تعمیر کے کاموں کا جائزہ لیا، انہوں نے متعلقہ افسران کو نالے کی مکمل اور جلد صفائی کی ہدایات بھی دیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں بارشوں میں عوام کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے، تمام ضلعوں میں نالوں کی صفائی کا کام بھی تیز کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ محکمہ موسمیات نے 27 اور 28 جولائی کو شہر میں تیز بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

    میری ٹائم انفارمیشن سینٹر نے کراچی میں بارشوں اور سیلاب کا الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28 سے 30جولائی کے دوران ہونے والی بارش سے کراچی میں اربن فلڈ کی صورتحال بھی پیدا ہوسکتی ہے۔

    سینٹر نے متعلقہ محکموں کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے۔

  • وزیر بلدیات خیبرپختونخوا نے لاکھوں روپے کی لاگت سے ترقیاتی اسکیم کا افتتاح کردیا

    وزیر بلدیات خیبرپختونخوا نے لاکھوں روپے کی لاگت سے ترقیاتی اسکیم کا افتتاح کردیا

    پشاور: وزیر بلدیات خیبرپختونخوا ڈاکٹر امجد علی نے سوات میں 70 لاکھ روپے کی لاگت سے ترقیاتی اسکیم کا افتتاح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے وزیربلدیات ڈاکٹر امجد علی نے پی کے 6 سوات میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے، اور اسی سلسلے میں انہوں نے نوے کلے یوسی کوٹھا میں70 لاکھ روپے کی لاگت سے واٹر ٹینک اور واٹر سپلائی کی نئی سکیم کا افتتاح بھی کر دیا۔

    افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں صوبائی وزیر نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کریں گے، اور عوامی مفاد کے منصوبے بلا تاخیر مکمل کئے جائیں گے۔

    پی کے 6 سوات میں پانی، نکاس آب اور مواصلات کے حوالے سے ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا ہے جس سے نئے پاکستان کا خواب جلد شرمندہ تعبیرہوجائےگا۔

    واضح رہے کہ صوبائی وزیر معدنیات کا رواں ہفتہ یہ تیسرا ترقیاتی منصوبہ ہے جس کا افتتاح کر دیا گیا۔ اس سے پہلے انہوں نے لاکھوں روپے کی لاگت سے زرخیلہ چونگی میں جنازگاہ اور تیرنگ میں 70لاکھ روپے کی لاگت سے واٹر ٹینک اور واٹر سپلائی کی نئی سکیم کا افتتاح بھی کر چکے ہیں۔

    ڈاکٹر امجد علی نے عوامی اجتماع سے کہا کہ ہماری حکومت عوام کو کھبی بھی مایوس نہیں کرے گی۔ کیونکہ ہم نے کرپشن اور سفارش کلچر کو ختم کرکے میرٹ کو ترجیح دی ہے، حکومت عوامی ضروریات سے باخبر ہے، اسی لئے بلدیاتی اداروں کو پانی، نکاس آب اور صحت و صفائی کے حوالے سے دس فیصد فنڈز مختص کرنے کا پابند بنایا ہے۔

  • کراچی کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن گیا، وزیر بلدیات نے تسلیم کر لیا

    کراچی کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن گیا، وزیر بلدیات نے تسلیم کر لیا

    کراچی: وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے تسلیم کر لیا ہے کہ شہر کا بڑا حصہ کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے، انھوں نے کہا کہ تسلیم کرتا ہوں کہ ضلع غربی میں کچرے کے ڈھیرہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور وزیر بلدیات سعید غنی نے اعتراف کر لیا ہے کہ کراچی کا ضلع غربی کچرے کا ڈھیر بن گیا ہے۔

    انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ضلع غربی میں کچرا اٹھانے والی کمپنی نے کنٹریکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے متعلقہ کمپنی کے خلاف کارروائی کی ہے، ضلع غربی میں کچرا اٹھانے کا کام اب ڈی ایم سی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی کو اون کرنا ہماری مجبوری ہے: سعید غنی

    یاد رہے کہ ڈیڑھ ہفتے قبل پی پی کے رہنما سعید غنی نے کراچی کو بھارتی شہر ممبئی سے بڑا شہر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممبئی بھی اس کے سامنے کچھ نہیں ہے۔

    صوبائی وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ کراچی شہر کو اون کرنا پیپلز پارٹی کی مجبوری ہے، کراچی کو چھوڑنے کی پی پی کے سامنے کوئی چوائس موجود نہیں ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن غیر قانونی ہونے کا انکشاف

    انھوں نے کہا تھا کہ ان کے پاس پورے صوبے کی وزارت ہے اس لیے کراچی کو اون کرنا مجبوری ہے، اگر شہر کا ہر ادارہ اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کرے تو کراچی جیسا بڑا شہر بھی ترقی کرے گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے کراچی کچرے کا ڈھیر بن جانے کی وجہ سے خبروں کی زد میں آتا رہا ہے، سابق وزیر اعظم نواز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی کراچی کو کچرے سے پاک کرنے کے دعوے کر چکے ہیں۔

    پی ٹی آئی سمیت موجودہ میئر کراچی وسیم اختر نے بھی کراچی کو کچرے سے پاک کرنے کے دعوے کیے۔

  • فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، سعید غنی

    فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، سعید غنی

    کراچی : وزیر بلدیات سعیدغنی کا کہنا ہے کہتمام اداروں کاتعلق صوبہ سندھ سےہے،سماعت راولپنڈی میں ہوگی، فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، ہمارے لیے قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سعیدغنی نے منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقلی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ماضی میں قیادت پرلگےالزامات کاعدالتوں میں سامناکیااورکریں گے، اس طرح کےالزامات کاسیاسی محاذ پربھی سامناکریں گے، مقدمات کے باوجود پیپلزپارٹی کا مؤقف تبدیل نہیں ہوگا۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا بلاول بھٹو کھل کر ملکی معاملات پر بات کر تے رہیں گے، جو الزامات لگائے جارہے ہیں انکا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، تمام اداروں کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، سماعت راولپنڈی میں ہوگی۔

    وزیربلدیات سندھ نے کہا فیصلہ انصاف کے منافی ہے،پیپلز پارٹی کے ساتھ یہ ہوتارہاہے، ہمارے لیے قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی، ہمارا موقف ہے سیاسی انتقامی کارروائی ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : بینکنگ کورٹ کا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے مؤقف کودبانے کی کوشش کی جارہی ہے، 1977 سے جو ہورہا وہ آج بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کراچی کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس منتقل کرنےکی نیب کی درخواست منظور کرلی تھی ، عدالت نے کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانتیں واپس لے لیں جبکہ نمر مجید، ذوالقرنین مجید اورعلی مجید کی ضمانتیں بھی خارج کردی گئیں ہیں۔

    منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان نے عبوری ضمانتیں لے رکھی تھیں۔