Tag: وزیر بلدیات سندھ

  • ایک لاکھ ٹن کچرا اٹھا لیا، اب ڈسٹ بن چوری ہونے لگے ہیں: وزیر بلدیات سندھ

    ایک لاکھ ٹن کچرا اٹھا لیا، اب ڈسٹ بن چوری ہونے لگے ہیں: وزیر بلدیات سندھ

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ شہر میں پرانا جمع ایک لاکھ ٹن کچرا اٹھایا جا چکا ہے، جب کہ 15 لاکھ ٹن سے زیادہ کچرا کراچی کی شاہراہوں پر موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی شہر میں جاری صفائی مہم کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا، بریفنگ میں کہا گیا کہ وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں جاری صفائی مہم کے اچھے نتایج نکلے ہیں، روزانہ کی بنیادوں پر سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ الگ کچرا اٹھا رہا ہے۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ شہر کی سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت بھی کی جا رہی ہے۔ وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ کراچی میں نیا مسئلہ سامنے آیا ہے، اب ڈسٹ بن چوری ہونے لگے ہیں۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی وجہ سے بہتری آ گئی ہے، 12 ہزار ٹن یومیہ کچرا اٹھانے کی استعداد ہو چکی ہے، ہم صفائی مہم میں ڈی ایم سیز کی عملی شراکت چاہتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کی کراچی میں ‌ خصوصی صفائی مہم کا آج سے آغاز

    واضح رہے سندھ حکومت کراچی میں صفائی مہم کے لیے پانچ کروڑ روپے کے فنڈز اور مشینری فراہم کر چکی ہے، وزیر اعلیٰ سندھ اس مہم کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کراچی میں سڑکوں کی صورت حال بہت خراب ہے، بڑے صنعت کاروں نے گھروں سے فیکٹریاں چلانا شروع کر دیا ہے اور سائٹ ایریا جانا چھوڑ دیا ہے۔

    انھوں نے کہا ایف ڈبلیو او کے تعاون سے نالوں کی صفائی کا کام سنبھالا، اگلے دن ڈی ایم سی کھڑی ہو جاتی کہ ہم کچرا اٹھائیں گے، کچرا کنڈیوں کو ٹھیکے پر فروخت کیا جاتا ہے، اس کچرے میں لوہے کا سامان، تاریں وغیرہ ہوتی ہیں۔

  • کراچی کا کچرا صاف کرنے کا ٹاسک میرے چیئرمین نے دیا: وزیر بلدیات

    کراچی کا کچرا صاف کرنے کا ٹاسک میرے چیئرمین نے دیا: وزیر بلدیات

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کا کچرا صاف کرنے کا ٹاسک مجھے میرے چیئرمین نے دیا، سندھ میں ہماری حکومت ہے اس لیے کراچی میں کچرا صاف کرنے کی 100 فی صد ذمہ داری ہماری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی خصوصی نشریات ’کراچی سب کا ۔۔ کراچی کا کوئی نہیں‘ میں بات کرتے ہوئے ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کراچی میں روزانہ 15 سے 16 ہزار ٹن کچرا اکھٹا ہو رہا ہے۔

    ایسا نظام بنانا ہے جس سے کراچی سے ہمیشہ کے لیے کچرا ختم ہو جائے، بلاول بھٹو نے مجھے ٹاسک دیا ہے، اسے پورا کر کے دکھاؤں گا۔

    انھوں نے کہا کہ سالڈ ویسٹ منیجمنٹ سندھ حکومت کے ماتحت آتی ہے، یہ کام کر رہا ہے، تاہم اسے مزید بہتر کیا جا رہا ہے، کراچی سب کا ہے، سب کو ایک ہونا ہوگا، کراچی میں جو کوتاہیاں، کمیاں رہ گئی ہیں اسے ٹھیک کریں گے۔

    وسیم اختر کا مؤقف:  قانون کے تحت کچرا صاف کرنا سندھ حکومت کا کام ہے، کراچی کو تقسیم کردیا گیا

    وزیر بلدیات کا پروگرام میں کہنا تھا کہ وہ موجودہ کارکردگی سے 100 فی صد مطمئن نہیں ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کی کارگردگی 100 فی صد نہیں رہی، تمام یوسیز کے چیئرمین کو آن بورڈ لے کر ہی کچھ کریں گے، بہت جلد کراچی کے حوالے سے بہتری آئے گی۔

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ عاشورہ کے بعد کراچی کے کچرے پر مکمل حل کی طرف جائیں گے، عاشورہ کے بعد تمام اسٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیں گے۔

    مصطفیٰ کمال کا مؤقف:  میرے پاس بھی وہی اختیارات تھے، جو آج وسیم اختر کے پاس ہیں

    انھوں نے کراچی میں صفائی کے سلسلے میں وفاقی وزیر علی زیدی کے اقدامات کی تعریف کی، اور کہا کہ ان کے اقدامات سے بہتری آئی ہے۔

    ناصر شاہ نے کا کہ وہ وزیر بلدیات رہیں گے تو کراچی کا مسئلہ حل ہو جائے گا، انھوں نے یہ بھی بتایا کہ سندھ حکومت نے شہری حکومت کو 55 کروڑ روپے دیے ہیں۔

  • میئر کراچی کے استعفے کی کوئی خواہش نہیں: وزیر بلدیات سندھ

    میئر کراچی کے استعفے کی کوئی خواہش نہیں: وزیر بلدیات سندھ

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل سے متعلق سب کو آن بورڈ لیا جائے گا، میئر کراچی استعفا دیں اس کی کوئی خواہش نہیں، کوشش ہوگی سب کو ساتھ لے کر چلیں۔

    ان خیالات کا اظہار وہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ شہر کی صفائی سے متعلق تمام متعلقہ حکام اور نمایندوں سے بات کریں گے۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے لیے جاری کاموں میں تیزی لائیں گے، کچرے کے لیے ڈمپنگ سائٹس بھی بہتر کریں گے، کراچی کے مسائل حل ہونے میں کچھ وقت لگے گا۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ عوام کا پیسا ہے، فنڈز کی صورت میں عوام پر ہی خرچ کیا جاتا ہے، عوام ٹیکس دیتے ہیں، کسی ادارے کا آڈٹ ہوتا ہے تو ناراض نہیں ہونا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفی کمال کو معطل کردیا

    انھوں نے کہا کہ علی زیدی کی مہم اچھی تھی، کچرا صاف ہو رہا تھا، علی زیدی نے جن کو کام سونپا تھا وہ کچرا ڈمپنگ سائٹس تک نہیں پہنچا رہے تھے، وفاقی وزیر نے نوٹس لیا جس کے بعد کچرا لینڈ فل سائٹس پہنچایا جا رہا ہے۔

    یہ بھی ملاحظہ کریں: کراچی : سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ سب کو ہدایات دی ہیں کہ کچرا لینڈ فل سائٹس تک پہنچائیں، کراچی میں کچرا ضرور ہے لیکن کوشش بھی کی جا رہی ہے کہ اس کی صفائی ضرور ہو، وعدہ کرتا ہوں ڈیڈ لاک جلد ختم کر دیا جائے گا اور کچرا اٹھا لیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا ’میں درخواست کرتا ہوں کہ جو تھوڑا بہت کام ہم کر رہے ہیں، اس کو بھی میڈیا پر دکھایا جائے۔‘

  • سندھ حکومت جو کام کرتی ہے وہ اپوزیشن کو نظر نہیں آتا، ناصر حسین شاہ

    سندھ حکومت جو کام کرتی ہے وہ اپوزیشن کو نظر نہیں آتا، ناصر حسین شاہ

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت جو کام کرتی ہے وہ اپوزیشن کو نظر نہیں آتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے کراچی میں 50 ملی میٹر بارش ہوتی تھی تو تین دن راستے بند ہوجاتے تھے، مجھے سزا کے طور پر وزیر بلدیات نہیں بنایا گیا، قیادت کا فیصلہ ہے۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ حکومت کے ایم سی کو ہر سال نالوں کی صفائی کے لیے فنڈ دیتی ہے، جہاں مسئلہ ہے وہاں نالوں پر قبضے ہیں۔

    وزیر بلدیات سندھ نے کہا کہ علی زیدی نے کچرا نالوں سے نکال کر کناروں پر رکھ دیا، برسات آنے کے بعد وہ کچرا نالوں میں بہہ گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کراچی کے سیوریج سسٹم کی تباہی کا سب سے بڑا سبب پلاسٹک ہے، مرتضیٰ وہاب

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ہمارے سیوریج سسٹم کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ پلاسٹک کی تھیلیاں ہیں، یہ تھیلیاں کوئی ادارہ نہیں بلکہ ہم آپ خود ڈال رہے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ صوبہ سندھ میں قوانین تو بنائے جاتے ہیں مگر ان پر مکمل طریقے سے عمل درآمد نہیں ہوتا جس کی اہم وجہ شعور کی بیداری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے پلاسٹک کی تھیلیوں پر مکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا، اب صوبے میں پلاسٹک کی تھیلیوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ درخت لگانے کے ساتھ ساتھ اس کی نگہداشت اور دیکھ بھال بھی بہت ضروری ہے ، صوبائی حکومت پورے سندھ کو سرسبزاور صاف ستھرا کرنے کی کوشش کررہی ہے جس کے لئے آپ سب کے تعاون کی ضرورت ہے۔

  • فکس اٹ کا احتجاج کا رویہ درست نہیں: وزیر بلدیات سعید غنی

    فکس اٹ کا احتجاج کا رویہ درست نہیں: وزیر بلدیات سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پر امن احتجاج ہر کسی کا حق ہے لیکن فکس اِٹ کا احتجاج کا رویہ درست نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج فکس اٹ کے بانی اور پی ٹی آئی رکن اسمبلی کی گرفتاری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ فکس اٹ والے جس طرح احتجاج کر رہے ہیں وہ کسی بھی طور درست نہیں ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ فکس اٹ والوں نے وزیر اعلی ہاؤس کے اندر گٹر کا پانی پھینکا، آج عالمگیر خان نے میرے دفتر کے باہر بھی احتجاج کی کال دی۔

    سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت واضح کرے کیا فکس اٹ ان کی ذیلی تنظیم ہے، احتجاج کرنے فکس اٹ آ رہی ہے تو رد عمل پی ٹی آئی کیوں دے رہی ہے، خرم شیر زمان کا فون آیا میں نے کہا کہ جو ہوا غلط ہوا، ہم شہر کے حالات خراب کرنا نہیں چاہتے۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ہمارے 8 کارکن گرفتار ہیں، افسوس کہ کئی لوگ اس واقعے میں زخمی بھی ہوئے، احتجاج کا یہ رویہ ہرگز درست نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی، فکس اٹ کے بانی اور پی ٹی آئی کے ایم این اے عالمگیر خان گرفتار

    واضح رہے کہ آج فکس اٹ کے کارکن تین تلوار پر وزیر بلدیات سعید غنی کے کیمپ آفس کے باہر پانی کی قلت اور صفائی نہ ہونے پر احتجاج کر رہے تھے، جن پر پی پی کارکنوں نے دھاوا بول دیا۔

    دونوں جانب سے ہاتھا پائی ہوئی، جس میں 2 پولیس افسران سمیت متعدد افراد زخمی ہو گئے، پولیس نے 20 سے 25 کارکنوں کو حراست میں لے لیا، رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان تین تلوار پر پریس کانفرنس کے لیے پہنچے تو پولیس نے انھیں بھی گرفتار کر لیا۔

  • سرکلر ریلوے: سندھ حکومت کی متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کی یقین دہانی

    سرکلر ریلوے: سندھ حکومت کی متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کی یقین دہانی

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے کراچی سرکلر ریلوے کے متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج سرکلر ریلوے کے متاثرین سے وزیر بلدیات سعید غنی، مشیر برائے اطلاعات مرتضیٰ وہاب اور وزیر توانائی سندھ امتیاز شیخ نے ملاقات کی۔

    سرکلر ریلوے کے متاثرین کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کر رہے تھے، حکومتی عہدیداروں نے پریس کلب جا کر ان سے ملاقات کی۔

    وزیر بلدیات سعید غنی نے متاثرین سے کہا کہ کل سرکلر ریلوے کے لیے جاری آپریشن رکوانے کے لیے حکام سے بات کی جائے گی۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت متاثرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے کو تیار ہے۔ سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی جانب سے متاثرین کو فوری ریلیف دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی سرکلر ریلوے بحالی کے لیے تجاوزات ہٹانے کا کام جاری

    واضح رہے کہ کراچی میں عدالتی حکم پر سرکلر ریلوے کی بحالی کے لیے تجاوزات ہٹائی جا رہی ہیں، اس سلسلے میں متعدد علاقوں میں جہاں سے ریل کی پٹریاں گزر رہی تھیں، غیر قانونی تجاوزات ہٹائی جا چکی ہیں، جس کے متاثرین احتجاج کر رہے ہیں کہ ان سے سر چھپانے کی چھت چھینی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ مختلف گنجان آبادیوں سے گزرنے پر پٹریوں کے اطراف میں گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران بننے والے کچے پکے مکانات کو آخر کار گرایا جا رہا ہے، ان پٹریوں پر کئی دہائیوں سے ٹرین نہیں چلی، لوگوں نے اس کے آس پاس گھر بنا لیے تھے۔

  • وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا سعید غنی نے تجاوزات پر سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف بیانات دیئے، لہذا ان کے خلاف آرٹیکل دو سو چار کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی، درخواست گزارمحمود اختر نقوی نے موقف اختیار کیا ہے کہ سعید غنی میڈیا پرعدالت کی تضحیک کےمرتکب ہوئے ہیں، تجاوزات پر سپریم کورٹ کورٹ کے حکم کے خلاف بیانات دیئے۔ لہذا ان کے خلاف آرٹیکل دو سو چار کے تحت توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ معزز عدالت سعید غنی کےخلاف کارروائی کر کےتا حیات نااہل قرار دے۔

    یاد رہے گزشتہ روز صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جن عمارتوں میں لوگ رہتے ہیں وہ ہم سے نہیں ٹوٹیں گی، جہاں انسانی المیہ جنم لینے کا امکان ہوگا ہم وہ کام کرنے سے ہاتھ جوڑ کر معذرت کرلیں گے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ دس منسٹر دس چیف منسٹرتبدیل کردیں کوئی شخص یہ کام نہیں کرسکتا شادی ہال نہیں ٹوٹیں گے جو ہال غلط بھی ہیں انہیں تیس سے پینتالیس دن کا وقت دیا جائے۔

    مزید پڑھیں : عدالتی فیصلوں پرکوئی اعتراض نہیں، جہاں عوام کا مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے، سعید غنی

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ججز کی نیت پر کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے وہ کراچی کی بہتری اور اس کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، کراچی کے لئے سوچنے والے ججز کے ساتھ ہیں، جنہوں نے غیر قانونی کام کیا،ان کے کیے کی سزا کسی اور کو نہیں دے سکتے۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے مزید کہا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عوام کا جہاں مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے، ایس بی سی اے کے نوٹس کی وجہ سے کراچی میں بے چینی پھیلی، سندھ حکومت نے ایس بی سی اے کے نوٹس کو معطل کردیا ہے۔

    خیال رہے سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔

    واضح رہے سپریم کورٹ نے سندھ حکومت سےغیر قانونی تعمیرات کےخاتمےسےمتعلق دو ہفتے میں رپورٹ طلب کی تھی اور کہا تھا کراچی کی صورتحال پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، ،لائنزایریا گرا کرملٹی اسٹوریزبلڈنگز بنائیں اور لوگوں کو آباد کریں، غیرقانونی تعمیرات کےپیچھےکوئی بھی ہوآپ کوسب گراناہوگا ،کراچی کواصل شکل میں بحال کریں۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں، سپریم کورٹ کا بڑاحکم

    اس سے قبل 22جنوری کو سپریم کورٹ نے بڑا حکم دیتے ہوئے کہا تھا غیرقانونی شادی ہال ہو یاشاپنگ مال اورپلازہ، کراچی میں ہرقسم کی غیرقانونی تجاوزات فوری گرادی جائیں اور حکام کو کہا بندوق اٹھائیں، کچھ بھی کریں، عدالتی فیصلے پر ہر حال میں عمل کریں۔

  • کراچی: شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی

    کراچی: شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی

    کراچی: شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی، ہڑتال کی کال وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی یقین دہانی پر واپس لی گئی ہے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز رافع حسین کے مطابق شادی ہالز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے، صدر شادی ہالز رانا رئیس نے کہا کہ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے شادی ہالز کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    صدر شادی ہالز کے مطابق وزیر بلدیات سندھ نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے، ہم اپنی ہڑتال ختم کرتے ہیں، کچھ دیر بعد وزیر بلدیات کے ہمراہ باقاعدہ اعلان کریں گے۔

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ عوام پریشان نہ ہوں، کل کوئی شادی ہال بند نہیں ہوگا، جن جن شادی ہالز میں بکنگ ہے وہاں شاددی ضرور ہوگی۔

    سعید غنی نے کہا کہ پیر کو کوئی شادی ہال نہیں ٹوٹے گا، ایس بی سی اے کو منع کردیا ہے، جن شادی ہالز کے پاس اجازت نامے ہیں ان کو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: شادی ہالز گرانے کا معاملہ، سندھ حکومت کا سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

    انہوں نے کہا کہ کچھ شادی ہالز غیرقانونی ہیں ان کے خلاف کارروائی ضرور ہوگی، 28 تاریخ کو کون سے ہالز توڑنے ہیں کونسے نہیں، بتانا مشکل ہے۔

    وزیر بلدیات سندھ نے باور کرایا کہ غیرقانونی شادی ہال نہیں بچے گا، سپریم کورٹ بھی انسانی بنیادوں پر معاملے پر نظرثانی کرے، سپریم کورٹ بھی انسانی بنیادوں پر معاملے پر نظرثانی کرے۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ حکومت غیرقانونی شادی ہالز کے خلاف کارروائی کرے گی، شادی ہالز کو مہلت دی جائے جہاں بکنگ ہے، تب تک ہالز کھول سکتے ہیں، بکنگ ختم ہونے کے بعد غیرقانونی شادی ہالز کو توڑ دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے لیے ممکن نہیں ہزاروں مکانات کو توڑے اور نئے گھر بنائے، رہائشی عمارتیں گرانے سے عہدہ چھوڑنے کی بات پر قائم ہوں۔

    وزیر بلدیات نے کہا کہ ایس بی سی اے کی کمیٹی بنائی ہے، ایس بی سی اے کی کمیٹی بنائی ہے جو تمام چیزوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی غیرقانونی شادی ہالز کی نشاندہی کرکے فہرست تیار کرے گی۔

  • وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، سعید غنی

    وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا، سعید غنی

    کراچی: وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میئر کراچی وسیم اختر فیصلہ کر لیں تو حکومت دو دن بھی نہیں چل سکتی، وفاقی حکومت دوسروں کے کاندھوں پر کھڑی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پارلیمنٹ کی مضبوطی اور جمہویت کی بات کرتے ہیں، ہم نے سندھ میں حکومت کسی سے مانگ کر نہیں بنائی، سندھ حکومت مضبوط ہے، کسی کے سہارے نہیں کھڑی۔

    [bs-quote quote=”ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا۔
    مانتا ہوں کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”سعید غنی” author_job=”صوبائی وزیرِ بلدیات”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی ہدایت ہے بلدیاتی مسائل کا حل نکالا جائے، کہیں نہیں لکھا کہ پورے ملک میں بلدیاتی نظام ایک جیسا ہو، بلدیاتی نظام بنانا صوبائی حکومت کی صوابدید ہے، وفاق صوبوں کو بلدیاتی نظام کے معاملے پر ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔

    سعید غنی نے کہا کہ جب خدمت کرتے ہیں تو اعزازیہ بھی ملنا چاہیے، ہم نے منتخب نمائندوں کو اعزازیہ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، یقین دلاتا ہوں جہاں پی پی نہیں جیتی وہاں بھی کام ہوگا، ماضی کے مقابلے میں زیادہ کام ہوگا اور پورے سندھ میں ہوگا۔

    وزیرِ بلدیات کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مل کر کراچی کی ترقی کے لیے کام کریں گے، ایس بی سی اے (سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی) اور دیگر اداروں کے بورڈز میں تبدیلی زیرِ غور ہے، اداروں کے بورڈز میں ماہرین کا شامل ہونا ضروری ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم نے پنجاب کے نئے بلدیاتی نظام کی منظوری دے دی


    صوبائی وزیر نے اقرار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہیں، غیر قانونی تعمیرات کی نشان دہی کریں، ہم کارروائی کریں گے، ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، ایس بی سی اے افسران ملوث ہوئے تو ان کے خلاف بھی ایکشن ہوگا۔

    پاکستان کوارٹرز کے معاملے پر سعید غنی نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کا معاملہ نہیں، وفاق کو چاہیے پاکستان کوارٹرز کے مکینوں کا معاملہ حل کرے، تجاوزات کے خلاف میئر کے اقدام کو سراہتا ہوں۔

  • آلائشوں کو ٹھکانے لگانے اور صفائی پر توجہ دی جارہی ہے، سعید غنی

    آلائشوں کو ٹھکانے لگانے اور صفائی پر توجہ دی جارہی ہے، سعید غنی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ اور پیپلزپارٹی رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ آلائشوں کو ٹھکانے لگانے اور صفائی پر توجہ دی جارہی ہے، میئر کراچی بھی ہم سے رابطے میں ہیں، جہاں ہماری ضرورت پڑ رہی ہے وہاں مدد کررہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مختلف علاقوں کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سعید غنی نے کہا کہ تمام اداروں سے رابطے میں ہیں، شکایات پر فوری طور پر آلائشوں کو اٹھایا جارہا ہے۔

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے ضلع شرقی اور ملیر کے مختلف علاقوں میں فراہمی و نکاسی آب کا جائزہ لیا، وزیر بلدیات نے تعینات افسران و عملہ کی علاقوں میں موجودگی چیک کی، سعید غنی کے ہمراہ قائم مقام ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ ودیگر حکام بھی موجود ہیں۔

    پیپلزپارٹی رہنما سعید غنی نے کہا کہ پانی کی فراہمی اور نکاسی آب بلا تعطل جاری رکھا جائے، واٹر بورڈ کی تمام تنصیبات پر عملہ موجود رہنا چاہئے۔

    دوسری جانب قائمقام واٹر بورڈ اسد اللہ نے کہا کہ واٹر بورڈ کے تمام شکایات مراکز کھلے ہوئے ہیں، شہریوں کی شکایات کا ازالہ کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیرِ بلدیات سعید غنی کا بیان افسوس ناک ہے، میئر کراچی وسیم اختر

    واضح رہے گزشتہ روز میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ عید کے تینوں دن بلدیاتی نمائندے سڑکوں پر ہوں گے، وہ خود بھی علاقوں کا دورہ کرتے رہیں گے۔ انھوں نے سعید غنی کو مخاطب کر کے کہا ’ہم نے پلان ترتیب دے دیا، آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔‘