Tag: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی

  • بجٹ  سے  قبل سرکاری ملازمین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان

    بجٹ سے قبل سرکاری ملازمین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان

    کراچی : بجٹ 25-2024 سے قبل سرکاری ملازمین کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے آئندہ صوبائی بجٹ برائے 2024-25 میں سرکاری ملازمین کے لیے خاطر خواہ ریلیف کا وعدہ کرلیا۔

    ایک ملاقات کے دوران غنی نے انکشاف کیا کہ نئے بجٹ میں سندھ بھر میں میونسپل ایجنسی کے موجودہ اور ریٹائرڈ ملازمین کو تنخواہوں اور پنشن کی بروقت ادائیگی کو ترجیح دی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ یونین کونسلوں اور ٹاؤن کمیٹیوں کے لیے مختص او زیڈ ٹی شیئر میں اضافہ کیا جائے گا تاکہ ان میونسپل ایجنسیوں کو درپیش بڑھتے ہوئے اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔

    مزید پڑھیں : بڑی خبر : بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے خزانے کا منہ کھولنے کی تیاریاں

    انہوں نے محکمہ بلدیات سندھ کے تمام ریجنل ڈائریکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے دائرہ اختیار میں تنخواہیں اور پنشن وصول کرنے والے یونین کونسل کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین اور ٹاؤن کمیٹیوں کی فہرستیں مرتب کر کے صوبائی حکام کو جمع کرائیں۔

    انہوں نے صوبائی حکومت کو یونین اور ٹاؤن کمیٹیوں کے تفصیلی اخراجات کے ساتھ حاضر سروس اور ریٹائرڈ میونسپل ملازمین کی تعداد کے بارے میں تازہ ترین معلومات حاصل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

    خیال رہے وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 کا بجٹ 12 جون کو پیش کئے جانے کا امکان ہے.

    آئندہ وفاقی بجٹ میں ملازمین کیلئے 15 یا 20 فیصد تنخواہوں میں اضافہ کی ابتدائی تجویزدی گئی ہے۔

    بیوروکریسی کی موناٹائزیشن پالیسی میں 40 ہزار سے 60 ہزار روپے اضافے کی تجویز دی ہے، گریڈ 20 تک کے افسران کیلئے موناٹائزیشن 65 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 5 ہزار روپے اور گریڈ 21 کے افسران کیلئے 75 ہزار روپے موناٹائزیشن پالیسی کو بڑھا کر 1 لاکھ 20 ہزار روپے کی تجویز ہے۔

    ایک گریڈ 22 کے افسر کو ملنے والی موناٹائزیشن 95 ہزار روپے سے بڑھا کر 1 لاکھ 55 ہزار روپے کی تجویز زیرغور ہے۔

    ایک سے 22 گریڈ کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ سے تقریبا 80 ارب روپے کا امپیکٹ آئے گا۔

    ایک سے 16 گریڈ کے ملازمین کیلئے میڈیکل اور کنونس الاؤنس میں 2 سو فیصد اضافے کا مطالبہ ہے ، ایک سے 16 اسکیل ملازمین کو 18 سو روپے کنوینس الاؤنس اور 1500 روپے جبکہ سترہ اور 18 گریڈ کے افسران کو اس وقت 5 ہزار روپے کنوینس الاؤنس مل رہا ہے۔

  • کراچی، بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق، 6 افسران معطل

    کراچی، بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق، 6 افسران معطل

    کراچی: شہر قائد میں بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے اور رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارش کے دوران مختلف واقعات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے، ڈیفنس، گلستان جوہر اور خاموش کالونی میں 3 افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگئے، محمود آباد اور پاپوش نگر میں کرنٹ لگنے سے 3 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، ملیر میں بھی کرنٹ لگنے سے 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔

    بلدیاتی اداروں اور سندھ حکومت کی قلعی کھل گئی

    چند گھنٹوں کی بارش نے بلدیاتی نمائندوں اور سندھ حکومت کی قلعی کھول دی، بارش سے تمام شاہراہیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں، نالے ابل پڑے، 500 سے زائد بلدیاتی نمائندوں کے باوجود کارکردگی صفر رہی۔

    بسیں گڑھے میں پھنس گئیں، انتظامیہ غائب

    ادھر ناظم آباد نمبر 7 کے قریب 2 بسیں گڑھے میں پھنس گئیں، بسوں کو نکالنے کے لیے شہری انتظامیہ غائب، مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    رین ایمرجنسی میں غیرحاضر 6 افسران معطل

    ملیر میں رین ایمرجنسی میں غفلت برتنے پر 6 افسران کو معطل کردیا گیا، معطل افسران میں اے ای ای ظہیر الدین، جمال عباسی، انجینئر فیاض علی ڈومکی، رسول بخش، اسرار احمد اورمحمد عالم شامل ہیں، افسران کو رین ایمرجنسی کے دوران غیرحاضری کومعطل کیا گیا۔

    صدر میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ

    کراچی میں سب سے زیادہ بارش صدر میں 60 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، سرجانی میں 50، شاہ فیصل 45 ملی میٹر، نارتھ کراچی 42 ملی میٹر، ناظم آباد میں 39، جناح ٓٹرمینل 35، یونیورسٹی روڈ پر 34.3، گلشن حدید میں 21، لانڈھی میں 11 اور کیماڑٰ میں 4.5 ملی میٹرریکارڈ کی گئی۔

    وزیر بلدیات سندھ کا لیاری کے مختلف علاقوں کا دورہ

    وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے لیاری کے مختلف سڑکوں کا دورہ کیا، سعید غنی نے کہا کہ کئی سڑکوں سے پانی کی نکاسی مکمل کرلی گئی، ٹریفک کی روانی جاری ہے۔

    گورنر سندھ اور میئر کراچی کا گجرنالے کا معائنہ

    گورنر سندھ عمران اسماعیل اورمیئر کراچی وسیم اختر نے گجرنالے کا معائنہ کیا، عمران اسماعیل نے کہا کہ گجرنالے کی صفائی انتہائی ضروری ہے، ہماری حکومت بااختیار بلدیاتی نظام چاہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بااختیاربلدیاتی نظام ہوگا تو مسائل کم ہوں گے، وفاقی حکومت سے کہا ہے کہ کراچی کو فنڈز دئیے جائیں، محدود وسائل کے بعد کے ایم سی نے اچھے انتظامات کیے ہیں۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اپنے وسائل کے مطابق مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہمارے پاس فنڈز کی کمی ہے، وفاقی، صوبائی حکومت کراچی پر توجہ دیں۔

    آخر میں گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وسیم اخترنے واٹر پمپ کے اطراف کیفے پیالہ پر صحافیوں کو چائے بھی پلائی۔