Tag: وزیر تعلیم

  • اسکول کھلنے کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    اسکول کھلنے کے حوالے سے اہم خبر آگئی

    پنجاب کے وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے صوبے بھر کے تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے (کل) پیر سے کھولنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر تعلیم کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ تمام اداروں میں بغیر کسی تاخیر کے باقاعدہ تعلیمی سرگرمیاں کل سے دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔

    واضح رہے کہ 7 مئی کو بھارتی ڈرون حملوں کے بعد اور سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر صوبائی محکمہ تعلیم نے تمام سرکاری اور نجی اداروں میں کلاسز کی عارضی طور پر معطلی کا اعلان کیا تھا۔

    بھارت اور پاکستان سیز فائر پر تیار ہوگئے، امریکی صدر ٹرمپ

    پاک بھارت کشیدگی: تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

    خیال رہے کہ بھارت کی جارحیت پر پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا اور آپریشن بُنْيَان مَّرْصُوْص ( آہنی دیوار) کے دوران بھارت میں 10 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا۔

    دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے پیش نظر امریکا کی جانب سے جنگ بندی کیلئے دونوں ممالک کو ایک میز پر لایا گیا۔

    اس حوالے سے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے  بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا کی ثالثی میں بھارت اور پاکستان فوری جنگ بندی پر متفق ہوگئے ہیں۔

  • پرائمری اسکولز کے طلبا  کے لیے  اہم خبر

    پرائمری اسکولز کے طلبا کے لیے اہم خبر

    کراچی : سندھ حکومت کی جانب سے پرائمری اسکولز کے حوالے سے اہم فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کی زیر صدارت اجلاس ہوا، جس میں اسکول سےباہر41لاکھ بچوں کو واپس اسکول میں لانے کیلئے گفتگو کی گئی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 26.2 ملین بچے تعلیم حاصل نہیں کر رہے جبکہ سندھ میں 7.63 ملین بچے اسکولوں سےباہر ہیں۔

    اجلاس میں وزیر تعلیم نے بریفنگ میں بتایا کہ سندھ میں 7.6 ملین نہیں 41 لاکھ بچے اسکوں سے باہر ہیں، 14.2 ملین بچوں میں سے 4.5 ملین بچے سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں۔

    وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ سندھ میں 36234 پرائمری ، 4730 پوسٹ پرائمری اسکول ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ تمام پرائمری اسکولز کو اپ گریڈ کر کے پوسٹ پرائمری اسکول کیا جائے جبکہ چھوٹے اسکولوں کو بڑے اسکولوں کے ساتھ منسلک کیا جائے، ہر سال اسکولز کی اپ گریڈیشن کیلئے اے ڈی پی میں اسکولز شامل کریں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو غیر رسمی تعلیم سے متعلق مزید تجاویز بھیجیں گے، سیلاب سے 18808 مکمل ، 12305 اسکول جزوی تباہ ہوچکے ، متاثرہ اسکولوں کو جلد از جلد تعمیر نہ کیا تو ڈروپ آؤٹ ریشو بڑھ سکتا ہے تاہم مختلف ڈونر ایجنسیز کی مدد سے 5295 اسکولوں کی تعمیر کا بندوبست ہوگیا ہے۔

  • شفقت محمود کی بیٹی والد پر بننے والے میمز پر خوش

    شفقت محمود کی بیٹی والد پر بننے والے میمز پر خوش

    کراچی: معروف پاکستانی اداکارہ تارہ محمود اپنے والد شفقت محمود پر بننے والے میمز سے بے حد لطف اندوز ہوئیں اور انہیں اپنی انسٹاگرام اسٹوریز پر شیئر کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی صاحبزادی تارہ محمود جو پاکستانی ڈراموں کی معروف اداکارہ ہیں، اپنے والد پر بننے والے میمز سے بہت لطف اندوز ہورہی ہیں۔

    یاد رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے گزشتہ روز ملک میں 15 جون تک تمام امتحانات ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد بچوں اور والدین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    تارہ محمود نے سوشل میڈیا پر زیرگردش کچھ بہترین میمز اپنی انسٹاگرام اسٹوری کی زینت بنائے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ وہ طلبہ کی جانب سے والد کو ملنے والی ایسی شاندار محبت سے خوب محظوظ ہو رہی ہیں۔

  • سندھ میں میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے امتحانات کی تاریخ کا اعلان

    سندھ میں میٹرک اور انٹر میڈیٹ کے امتحانات کی تاریخ کا اعلان

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں یکم فروری سے تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا گیا جبکہ نویں سے بارہویں جماعت کے امتحانات کی تاریخ بھی طے کرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیر صدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں یکم فروری سے تمام اسکول ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات یکم جولائی سے ہوں گے جبکہ گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات 28 جولائی سے ہوں گے۔

    امتحانات کے دوران کرونا ایس او پیز کا خاص خیال رکھا جائے گا، ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ سے مدد طلب کی جاسکتی ہے۔ تمام امتحانی بورڈز 90 دن میں نتائج دینے کے پابند ہوں گے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ رواں برس گرمیوں کی چھٹیاں صرف ایک ماہ کے لیے جولائی میں ہوں گی۔

    اجلاس میں وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ گزشتہ تعلیمی سال کے لیے سلیبس کو 40 فیصد کم کیا تھا، اسکول پھر بند ہوگئے 60 فیصد نصاب مکمل کروانا بھی مشکل ہوگیا۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ یکم سے 15 جولائی تک ہونے والے نویں دسویں کے امتحانات کے نتائج 15 ستمبر کو جاری کر دیے جائیں گے جبکہ 28 جولائی سے شروع ہونے والے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات کے نتائج کا اعلان 15 اکتوبر کو کر دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پریکٹیکل جون میں اسکول اور کالجز میں ہوں گے، سندھ میں نیا تعلیمی سال 2 اگست سے شروع ہوگا، کمیٹی نے پرچے کا دورانیہ 3 گھنٹے سے کم کر کے 2 گھنٹے کا کرنے کی تجویز منظور کرلی ہے، پرچے کا معروضی حصہ 40 فیصد سے بڑھا کر 60 فیصد کردیا گیا، مختصر سوالات کا حصہ 40 سے کم کر کے 20 فیصد اور تفصیلی سوالات کا حصہ بھی 40 سے کم کر کے 20 فیصد کر دیا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ 15 اکتوبر سے پہلے کوئی یونیورسٹی اور میڈیکل کالج داخلے شروع نہیں کرے گا، رواں سال کسی بھی بچے کو بلا امتحان پروموٹ نہیں کیا جائے گا۔ جن کالجز میں کرونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے ہیں انہیں کچھ عرصے کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے یکم فروری سے پرائمری اسکول اور یونیورسٹیز کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

    وفاقی سرکاری تعلیمی اداروں کے لیے تعلیمی سیشن 21-2020 کا کیلنڈر بھی جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق نیا تعلیمی سال 2 اگست سے شروع ہوگا جبکہ موسم گرما کی چھٹیاں کم کر کے ایک ماہ کی کر دی گئی ہیں۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق موسم گرما کی چھٹیاں 2 سے 31 جولائی 2021 تک ہوں گی جبکہ پانچویں اور آٹھویں کے مرکزی امتحانات 18 سے 31 مئی تک اور پہلی سے چوتھی، چھٹی اور ساتویں کے امتحانات یکم سے 15 جون تک ہوں گے۔

  • کرونا کے پیش نظر دینی مدارس بند نہ ہونے پر وزیر اعظم کا نوٹس

    کرونا کے پیش نظر دینی مدارس بند نہ ہونے پر وزیر اعظم کا نوٹس

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں مدارس بند نہ ہونے کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے وزیر تعلیم شفقت محمود سے جواب طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا کی دوسری خطرناک لہر میں تمام تعلیمی ادارے بند ہیں تو مدارس کیوں کھلے ہیں؟

    وزیر اعظم کے نوٹس کے بعد وزیر تعلیم نے دینی مدارس کی انتظامیہ سے رابطے کیے، شفقت محمود نے انھیں مدارس بند کرنے کی ہدایت کر دی۔

    خیال رہے کہ این سی او سی کے فیصلوں کے باوجود دینی مدارس کی انتظامیہ نے مدارس کھلے رکھے ہیں، دوسری طرف تمام تعلیمی ادارے بند کیے جا چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ بچے گھروں میں رہ کر محفوظ ہیں، حالات بہتر ہوتے ہی تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں گے۔

    ملک بھر میں تعلیمی ادارے کب سے کھلیں گے؟

    وزیر تعلیم نے اپنے بیان میں تعلیمی اداروں کو چھٹیاں دینے کا فیصلہ درست قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ بچوں کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔

    دوسری طرف ملک میں وبا کی دوسری لہر کے دوران مہلک وائرس کے کیسز میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کے تعلیمی ادارے کو بند کرنے کے فیصلوں کو سراہا جا رہا ہے۔

  • کرونا وائرس کی وجہ سے 30 نئے اسکولوں کا افتتاح نہ ہوسکا: سعید غنی

    کرونا وائرس کی وجہ سے 30 نئے اسکولوں کا افتتاح نہ ہوسکا: سعید غنی

    کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے 30 نئے اسکولوں کا افتتاح نہ ہوسکا، کرونا وائرس کی وجہ سے اسکول بند رہے اور تعلیم کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق این جے وی اسکول میں ایک این جی او کی جانب سے طلبا میں ٹیبلٹ تقسیم کرنے کی تقریب ہوئی جس میں سندھ کے وزیر تعلیم سعید غنی نے شرکت کی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ کوویڈ 19 کا مسئلہ نہ ہوتا تو ہم 30 نئے اسکولوں کا افتتاح کر چکے ہوتے، کوویڈ کی وجہ سے حکومتی معاملات بھی رک گئے تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے کچھ ہفتوں میں تعمیر شدہ اسکول شروع کریں گے، صوبے میں 40 ہزار اسکول ہیں۔ ہمیں کسی این جی او کے رحم و کرم پر نہیں رہنا چاہیئے، خود بھی آگے بڑھ کر ایسے اسکول بنانے ہیں۔

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں سب سے زیادہ ایس او پیز کو فالو کیا جا رہا ہے، کمیٹیز اب بھی اسکولز کے دورے کر رہی ہیں۔ ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کی کمی ہے جس کی وجہ سے مسائل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے اسکول بند رہے اور تعلیم کا نقصان ہوا، اب اسکول کھلے ہیں لیکن کچھ نہیں پتہ کہ دوبارہ کب اسکول بند ہو جائیں۔

    سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ بہت سے علاقوں میں انٹرنیٹ اور دیگر سہولیات نہیں جس کی وجہ سے آن لائن تعلیم میں رکاوٹ پیدا ہوئی لیکن 60 فیصد علاقوں میں سہولیات موجود ہیں۔

  • روسی وزیر صدر پیوٹن سے بات کرتے ہوئے مائیک آن کرنا بھول گئے۔۔۔ پھر کیا ہوا؟

    روسی وزیر صدر پیوٹن سے بات کرتے ہوئے مائیک آن کرنا بھول گئے۔۔۔ پھر کیا ہوا؟

    ماسکو: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اور ان کی کابینہ کے درمیان ہونے والی ورچوئل میٹنگ میں اس وقت گڑبڑ ہوگئی جب روسی وزیر تعلیم کی آواز سنائی دینا بند ہوگئی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور ان کی کابینہ ارکان کے درمیان ویڈیو لنک پر ہونے والی ملاقات میں عجیب صورتحال پیدا ہوگئی۔

    روسی وزیر تعلیم سرگئی کراوٹوسوف نے مائیکرو فون آن کیے بغیر ہی رپورٹ کو بلند آواز سے پڑھنا شروع کر دیا۔

    روسی وزیر کچھ دیر تک بولتے رہے لیکن انہیں یہ اندازہ نہیں ہوا کہ ان کی بات کوئی نہیں سن رہا۔

    اس موقع پر روسی صدر پیوٹن نے مداخلت کی اور انہیں بلند آواز میں بار بار کہا کہ ہم آپ کو نہیں سن سکتے، جس کے بعد روسی وزیر تعلیم کو اپنی غلطی کا احساس ہوگیا اور انہوں نے مائیکرو فون آن کرلیا۔

    روسی صدر نے زور دے کر سب سے کہا کہ ویڈیو کانفرنس کے دوران مائیکرو فون ہمیشہ آن رکھنا ضروری ہے۔

  • جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا: وزیر تعلیم

    جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا: وزیر تعلیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے تاہم جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ طالبعلموں کی صحت اولین ترجیح ہے، جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ وزارت صحت سے مشاورت سے ہوگا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پہلے ہی 6 ماہ اسکول بند ہونے سے تعلیم متاثر ہوئی ہے، تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ محتاط ہو کر کیا۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے مزید کہا کہ جلد بازی میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ تعلیم کے نظام کو تباہ کردے گا۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے تاہم اسکول کھلتے ہی بچوں، اساتذہ اور اسکول کے عملے میں کرونا وائرس کے کیسز پائے گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اسکول کھلنے کی تیسرے ہی روز کرونا وائرس کے باعث 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔

    ادھر سندھ حکومت نے بھی دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔

  • تعلیمی ادارے کھلنے کے دوسرے روز بھی سعید غنی کا اسکول و کالجز کا دورہ

    تعلیمی ادارے کھلنے کے دوسرے روز بھی سعید غنی کا اسکول و کالجز کا دورہ

    کراچی: سندھ میں تعلیمی ادارے کھلنے کے دوسرے روز صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے مختلف اسکولز اور کالجز کا دورہ کیا، سعید غنی نے تعلیمی اداروں میں ایس او پیز کے حوالے سے تفصیلات طلب کیں جبکہ طلبا سے بھی سوال و جواب کیے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں تعلیمی ادارے کھلنے کے دوسرے روز بھی صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے مختلف اداروں کا دورہ کیا، سعید غنی پہلے کورنگی کے مختلف اسکولز اچانک پہنچے۔

    سعید غنی نے اسکولز میں ایس او پیز کے حوالے سے تفصیلات طلب کیں۔

    اس موقع پر انہوں نے کہا کہ نجی اسکولز کی جانب سے اقدامات بہتر ہیں انہیں مستقل رکھا جائے، کوشش کی جائے کہ بغیر ماسک کوئی طالبعلم یا استاد اسکول کے اندر داخل نہ ہو۔

    سعید غنی نے طلبا سے ایس او پیز کے حوالے سے سوال و جواب بھی کیے۔

    بعد ازاں سعید غنی کورنگی ڈھائی نمبر میں گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج پہنچے، صوبائی وزیر نے کالج میں صفائی کی خراب صورتحال پر عملے کی سرزنش کی۔

    انہوں نے سیکریٹری کالجز باقر نقوی کو فوری طور پر کالج کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔

    اس کے بعد سعید غنی نے کورنگی ڈھائی نمبر پر ہی گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کا بھی دورہ کیا، صوبائی وزیر نے کالج میں تدریسی عمل کا جائزہ لیا اور طالبات سے ایس او پیز پر معلومات حاصل کیں۔

  • پنجاب میں تعلیمی ادارے کھولنے کی تاریخ کا اعلان

    پنجاب میں تعلیمی ادارے کھولنے کی تاریخ کا اعلان

    لاہور: صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا ہے کہ پنجاب میں کرونا وائرس کی صورتحال کنٹرول ہوجانے پر اسکول 15 ستمبر سے کھول دیے جائیں گے، اسکول کھولنے کے حوالے سے ایس او پیز مکمل طور پر تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں کرونا وائرس کی صورتحال بہتر ہونے پر پنجاب کے اسکولز 15 ستمبر سے کھلیں گے۔

    مراد راس کا کہنا تھا کہ اسکول کھلنے کا دارو مدار کرونا وبا پر قابو پانے کی صورت میں ممکن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسکول کھولنے کے حوالے سے ایس او پیز مکمل طور پر تیار ہیں، ایس او پیز کے حوالے سے والدین کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔

    مراد راس نے مزید کہا کہ 15 ستمبر سے پہلے اسکول کھلنے کی تمام تر خبریں بے بنیاد ہیں۔

    خیال رہے کہ محکمہ تعلیم پنجاب نے اسکولز کھولنے سے متعلق جو ایس او پیز تیار کیے ہیں ان کے مطابق ایک کلاس میں 20 سے زائد بچے نہیں بٹھائے جائیں گے، جگہ کی قلت والے اسکولز میں مارننگ اور ایوننگ شفٹس میں بچوں کو پڑھایا جائے گا۔

    ایس او پیز کے تحت ایک ڈیسک پر 3 کے بجائے 2 طلبا کے بیٹھنے کی گنجائش ہوگی، بچوں کو حساب، انگریزی اور سائنس مضامین پڑھائے جائیں گے اور باقی مضامین کا کام گھروں میں کرنے کے لیے دیا جائے گا۔

    محکمہ تعلیم پنجاب کی جانب سے تیار کیے گئے ایس او پیز کے مطابق ہر اسکول میں بچوں کے ہاتھ سینی ٹائزر سے دھونے کا انتظام لازمی کیا جائے گا، سینی ٹائزر اسکولز اپنے بجٹ سے خریدنے کے پابند ہوں گے۔