Tag: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی

  • کسی بچے کو فیل نہیں کیا جائے گا، ہر بچے کو پاسنگ مارکس ملیں گے، بڑا اعلان ہوگیا

    کسی بچے کو فیل نہیں کیا جائے گا، ہر بچے کو پاسنگ مارکس ملیں گے، بڑا اعلان ہوگیا

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کسی بچے کوفیل نہیں کیا جائے گا،ہربچے کو پاسنگ مارکس ملیں گے اور نتائج سے مطمئن نہ ہونے پر تمام پیپرز دینے کا آپشن موجود ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام با خبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایجوکیشن کمیٹی اجلاس میں اختیاری مضامین کے امتحانات کی بات ہوئی، اختیاری مضامین کے امتحانات لینے کا فیصلہ اتفاق رائے سے ہوا ہے۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ طالب علموں کےپریکٹیکل امتحانات بھی ہوں گے، کسی بچےکوفیل نہیں کیاجائےگا، ہر بچے کو پاسنگ مارکس ملیں گے جبکہ نتائج سے مطمئن نہ ہونے پر تمام پیپرز دینے کا آپشن موجود ہوگا۔

    گذشتہ روز وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس ہوا تھا، اجلاس میں جولائی میں 10ویں جماعت کے بعد 9 ویں کے امتحانات اور 11ویں کےامتحانات 12ویں جماعت کے فوری بعد اگست میں لینے کا فیصلہ کیا گیا اور کہا صرف اختیاری مضامین کے امتحانات لیئے جائیں گے۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ میٹرک اور انٹر میں پریکٹیکل کے امتحانات تھیوری امتحانات کے بعد لیے جائیں گے اور فیصلہ کیا گیا کہ پریکٹیکل امتحانات اپنےاپنے اسکولزاور کالجز میں ہی ہوں گے اور اختیاری مضامین میں فیل طالبعلم کو پاسنگ مارکس دیے جائیں گے جبکہ لازمی مضامین کے مارکس اختیاری مضامین کے مارکس کی بنیاد پر دیے جائیں گے۔

  • نویں اور گیارہویں کے امتحانات کب ہوں گے ؟ طلبا کیلئے بڑی خبر آگئی

    نویں اور گیارہویں کے امتحانات کب ہوں گے ؟ طلبا کیلئے بڑی خبر آگئی

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیرصدارت اجلاس میں 9 ویں 11ویں کے امتحانات اگست میں لینے کا فیصلہ کرلیا گیا ، امتحانات صرف اختیاری مضامین کے لیئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس ہوا ، اجلاس میں کلاس 9ویں اور 11ویں کےامتحانات کی تاریخ پر غور کیا گیا۔

    جولائی میں 10ویں جماعت کے بعد 9 ویں کے امتحانات اور 11ویں کےامتحانات 12ویں جماعت کے فوری بعد اگست میں لینے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ صرف اختیاری مضامین کے امتحانات لیئے جائیں گے۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ امتحانات کے45 روزکےبعدپہلےمرحلےمیں 10ویں،12ویں کےنتائج کااعلان کیاجائےگا جبکہ 9ویں،11ویں کےنتائج ان دونوں کلاسزکے نتائج کے بعد اعلان کیے جائیں گے۔

    میٹرک اور انٹر میں پریکٹیکل کے امتحانات تھیوری امتحانات کے بعد لیے جائیں گے ، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پریکٹیکل امتحانات اپنےاپنے اسکولزاور کالجز میں ہی ہوں گے اور اختیاری مضامین میں فیل طالبعلم کو پاسنگ مارکس دیےجائیں گے جبکہ لازمی مضامین کےمارکس اختیاری مضامین کےمارکس کی بنیاد پر دیے جائیں گے۔

  • سندھ میں کون سے علاقوں میں  اسکول بند رہیں گے؟ طلبا کیلئے اہم خبر

    سندھ میں کون سے علاقوں میں اسکول بند رہیں گے؟ طلبا کیلئے اہم خبر

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ سندھ میں کوئی اسکول بند نہیں ہوگا ، صرف اسمارٹ لاک ڈاؤن والے علاقوں میں اسکول بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے حکومت کی جانب سے تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند کرنے کے حوالے سے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ملک بھر میں کرونا وائرس کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جارہی ہے اور اس کے مریضوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ صوبہ پنجاب اور کے پی کے میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور اس صورتحال کے پیش نظر ملک کے کچھ اضلاع میں 11 اپریل تک تعلیمی ادارے بند کئے گئے ہیں۔

    سعید غنی نے کہا کہ الحمداللہ سندھ میں کرونا وائرس کی صورتحال کنٹرول میں ہے اور یہاں پر پنجاب اور خیبر پختونخوا کے مقابلے مریضوں کی تعداد میں کمی ہے، صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ سندھ بھر کے تمام تعلیمی ادارے معمول کے مطابق کھلیں رکھیں جائیں گے تاہم صرف اسمارٹ لاک ڈاؤن والےعلاقوں میں اسکول بندرہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایس او پیز کے تحت صرف 50 فیصد ہی بچوں کو بلایا جاسکے گا اور نجی،سرکاری تعلیمی ادارے ایس او پیزپر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ کسی تعلیمی ادارے میں کورونا کا کیس سامنے آتا ہے تو بندکیا جائے گا اور ایس او پیز خلاف ورزی پرتعلیمی ادارہ بند کرکے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے ،شیڈول کے مطابق امتحانات ہوں گے، این سی او سی کے تعلیم کے حوالے سے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ اس سال کسی بھی درجے میں بغیر امتحانات کسی کو پرموٹ نہیں کیا جائے گا۔

  • ‘اس سال  ہرحال میں امتحانات ہوں گے، چاہے آگے ہی کیوں نہ لے جانا پڑے’

    ‘اس سال ہرحال میں امتحانات ہوں گے، چاہے آگے ہی کیوں نہ لے جانا پڑے’

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ اس سال کسی صورت بچوں کوبغیرامتحان پرموٹ نہیں کیاجائےگا، اس سال ہرحال میں امتحانات ہوں گے، چاہے آگے ہی کیوں نہ لے جانا پڑے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج ایجوکیشن پراسٹیئرنگ کمیٹی کااجلاس ہواہے، جس میں کالجز اور یونیورسٹیز کھلنے پر تفصیل سےبات ہوئی، نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں جماعتیں 18 جنوری سے کھل چکی ہیں، یکم سے لیکر8ویں جماعت ،یونیورسٹیز یکم فروری سے کھلیں گی۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ جب تعلیمی ادارے بند ہوں تومشکل ہے60 فیصد سلیبس بھی پڑھایا جاسکے، ارکان کااتفاق رائے سے مؤقف تھا، امتحانات جلد بازی میں نہیں کرانے چاہئیں، جو60 فیصد سلیبس طے ہے، وہ بچوں کو بہترانداز میں پڑھایا جائے، چاہے امتحانات میں تاخیرہی کیوں نہ کرنی پڑے۔

    سعید غنی نے کہا کہ گزشتہ سال بچوں کوبغیرامتحان پرموٹ کیاگیاتھا، اس سال کسی صورت بچوں کو بغیر امتحان پرموٹ نہیں کیا جائے گا، اس سال امتحان ہرحال میں ہوں گے، چاہے آگے ہی کیوں نہ لے جانا پڑے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایجوکیشن اسٹیئرنگ کمیٹی کی اگلی میٹنگ 30جنوری کو ہے ، یہ پہلے سے طے ہےہر جماعت میں 50 فیصد طالبعلم آئیں گے، اسکولز اور تعلیمی اداروں سے متعلق ایس اوپیز پہلے سے طے ہیں، تعلیمی اداروں میں کوروناٹیسٹنگ کی رفتاربڑھائی جائے گی۔

    وزیر تعلیم سندھ نے مزید کہا یکم فروری سے پہلے ہم اپنا پلان اعلان کرنا چاہتے ہیں، اسلام آباد میں بھی کہا تھا تمام نجی اسکولز چلا سکیں ،  جوچھوٹے نجی اسکول ہیں، ان کے لئے بھی سود سے پاک قرضہ دیا جائے، سود سے پاک قرضہ دیاجائےتاکہ مالکان اپنے اسکولز چلا سکیں ، یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا ڈسٹنس اورآن لائن لرننگ سے بھی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا، مشترکہ میٹنگزمیں ہیلتھ اورایجوکیشن دونوں کےلوگ ہوتے ہیں ، اس میٹنگ میں ہیلتھ کے لوگوں کامؤقف ہمیشہ مختلف ہوتاہے، امتحانات مئی کے آخر یا جون کے اسٹارٹ میں ہونا تھے، اگربچوں کا سلیبس  مکمل نہیں ہوتاتوامتحان لینا زیادتی ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ سلیبس بچوں کو پڑھانے کیلئے اگر امتحانات آگے کرنا پڑیں توکرلیں، چاہتےہیں کہ بچوں کا معیار جانچنے کیلئے ہمارے پاس کچھ ہو، بہت ساری مشکلات ہوتی ہیں جولوگوں کےسامنےنہیں آتیں، بہت سےآفیسرزآناچاہتےہیں مگرانہیں ہم نہیں لیتے، ثابت کروں گا کئی اچھےلوگوں کومیں ڈیپارٹمنٹ میں لیکر آیا ہوں۔

    صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا فیسوں میں 20فیصدڈسکاؤنٹ لاک ڈاؤن کی وجہ سےتھا، جب لاک ڈاؤن ختم ہوگیاتووہ20فیصدکی رعایت ختم کر دی گئی، ہم چاہتے ہیں طلبا یونینز بحال ہوں مگر کوئی اس کا فائدہ نہ اٹھائے۔

  • تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کب کیا جائے گا؟

    تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کب کیا جائے گا؟

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ تعلیمی ادارے بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ 23 نومبر کے بعد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعیدغنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ آج تعلیمی اسٹیئرنگ کمیٹی کا ہونے والا اجلاس ایک مشاورتی اجلاس تھا، جس میں وفاقی حکومت کی دی گئی تجاویز پر ارکان سے تفصیلی مشاورت کی گئی، تعلیمی ادارےبندکرنےیہ نہ کرنے کا فیصلہ محکمہ صحت کی مشاورت اوروفاقی حکومت کے 23نومبر کے اجلاس کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے وزیر تعلیم و محنت سندھ سعید غنی کی زیرصدارت محکمہ تعلیم کی اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں سیکرٹری تعلیم سندھ احمد بخش ناریجو، سیکرٹری کالجز سندھ سید باقر نقوی ، تمام نجی اسکولز کی ایسوسی ایشنز کے عہدیداران، محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران، بورڈ و یونیورسٹیز کے چئیرمینز و سیکریٹری سمیت کمیٹی کے ممبران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ سرکاری و نجی تعلیمی ادارے سندھ بھر میں ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں تاہم اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس بغیر کسی نتیجے پر پہنچے ختم ہوگیا، محکمہ تعلیم کی اسٹرینگ کمیٹی موسم سرما کی تعطیلات کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کرسکی ۔

    اجلاس کی تجاویز وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کی جائے گی جبکہ پرائیوٹ اسکول کے نمائندوں نے اسکول بند نہ کرنے کی تجویز دی۔اجلاس کے شرکاء کو وزیر تعلیم سندھ نے بتایا کہ آج صرف تجاویز پر غور کیا ہے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے، حتمی فیصلہ این سی او سی کے اجلاس میں کیا جائے۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ فی الحال موسم سرما کی تعطیلات نہیں کی جائیں گی اور حتمی فیصلہ این سی او سی کے اجلاس کی روشنی میں ہی کیا جائے گا۔

  • ‘جو والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیجنا چاہتے وہ بالکل نہ بھیجیں’

    ‘جو والدین بچوں کو اسکول نہیں بھیجنا چاہتے وہ بالکل نہ بھیجیں’

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اعلان کیا ہے کہ سندھ میں اٹھائیس ستمبر سے تمام تعلیمی ادارے کھل جائیں گے اور ایس او پیز پر سختی سے عمل کرائیں گے ، جو والدین بچوں کو اسکولز نہیں بھیجنا چاہتے وہ بالکل نہ بھیجیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری،نجی اسکول انتظامیہ سے درخواست ہے غلطیوں کودرست کریں، 2وجوہات پرکچھ اسکول سیل کئے گئے ہیں، کچھ اسکولوں کو کورونا کیسز اور چھوٹے بچوں کو بلانے پر سیل کیا جبکہ چند دنوں کیلئے اسکول سیل کیے اور تنبیہ کے بعد دوبارہ کھولنے کی اجازت دی۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ اسکولوں میں انتہائی سختی سےایس اوپیزپرعمل درآمدکرائیں گے، سرکاری یانجی اسکولزمیں ایس او پیز پرعمل نہیں ہوگا تو کارروائی ہوگی، ایس اوپیزپرعمل درآمدنہ کرنے پر قانونی کارروائی ہوگی۔

    سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں جو ایس اوپیز بنائے اس میں کافی تعاون کررہےہیں، ہم نے اس میں بہت سی چیزیں اسکولوں پرچھوڑیں، اسکول طےکریں کہ انہیں کیسےسہولتیں میسر ہیں، کمرےزیادہ ہیں توالگ الگ کمروں میں کلاسزہونی چاہیے اور کمرےکم ہیں توشفٹوں میں کلاسزہوں یاایک دن وقفے سے ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آدھے بچے ایک دن بلائیں باقی آدھےبچےدوسرے دن بلاسکتےہیں، بارباروالدین سےگزارش کرتاہوں آپ ہماری مدد فرمائیں، والدین کی مدد اور بغیرمانیٹرنگ اسکول میں ایس اوپیزپرعمل درآمدنہیں کراسکتے، والدین بچوں کو خود اسکول چھوڑنے یا لینے جا سکتے ہیں تو یہ بہتر ہے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ سندھ کے تمام اسکول 28ستمبر سےکھل جائیں گے، 28 تاریخ سے تمام کلاسز میں پڑھائی ہوگی، کئی اسکولوں میں انتظامات تسلی بخش نہیں ہیں، یہ کہنا کہ 7ماہ اسکول بند تھا تو ہم فیسز کیوں دیں ، یہ مناسب نہیں، ایس اوپیز خلاف ورزی پر قانون میں بھاری جرمانے اور سزائیں بھی ہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ کل جب کچھ اسکولوں میں گیاتوکسی ایک میں بھی بجلی نہیں تھی، بچوں سےکہہ رہےہیں کہ ماسک نہیں اتارنا اور دوسری طرف بجلی نہیں، سندھ 70فیصدکےقریب گیس پیداکرتاہے، سندھ کی ضرورتیں پوری ہوں توباقی صوبوں کو گیس جانی چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کراچی کے کئی علاقوں میں15گھنٹےکی لوڈشیڈنگ ہورہی ہے اور وزیراعظم نےخوشخبری سنادی اگلے2ماہ میں گیس کی مزید کمی ہوگی۔

  • بڑی خبر،  21 ستمبر سے دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر

    بڑی خبر، 21 ستمبر سے دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر

    کراچی : سندھ حکومت نے دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا ، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا 15 ستمبر سےاسکول، کالج اور یونیورسٹیز کھلیں ، میں نے 4 دن مستقل مختلف جگہوں پربغیر بتائے دورہ کیا، کاروبار شروع ہونے سے قبل تاجروں کی جانب سے ایس اوپیز پر عمل کی یقین دہانی کرائی گئی تھی ، سب کچھ ایک کر کے کھلتا گیا لیکن ایس او پیز پر عمل نہیں ہوا۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ اللہ نے ہم سب پرکرم کیاکورونا میں کمی آئی ، کوروناسے ہلاکتوں میں بھی کمی ہوئی، کچھ دن ایسے بھی گزرے ایک بھی موت نہیں ہوئی، اسکولز کھلنے کے حوالے سے پورے ملک میں تشویش تھی۔

    سعید غنی نے کہا کہ کئی بار کہا اسکول کھولنے کا فیصلہ سب سے مشکل ہوگا، بچے باہرجائیں گے تو دوسرے لوگوں سے ملیں گے، آخر میں بڑی کلاسز کے بچوں کو 15 ستمبر سے بلانے کا فیصلہ ہوا ، بدقسمتی سے کچھ اسکولوں نے ایس او پیز پر عمل نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ پرائیویٹ اسکولز نے خاطر خواہ اقدامات کئے ، ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے اسکولوں کے حالات کافی بہترتھے جبکہ کچھ نجی اسکولوں نے چھوٹے بچوں کو بھی بلایا، جس پر ہم نے اسکول سیل کردیے۔

    وزیر تعلیم سندھ نے مزید کہا کہ اگر نجی اسکولوں نےبچوں کو بلالیا تھا تو ایس اوپیز پر تو عمل کرتے، نہ بچوں نے ماسک پہنے ہوئےتھے اور نہ ہی فاصلہ تھا، کچھ بڑے اسکولوں میں بھی ایس اوپیزپرعمل نہیں ہوا، اگربچوں نے ماسک لگایا ہوا تھا تو گارڈز نے نہیں لگا یا ہوا تھا۔

    سعید غنی نے اعلان کیا کہ دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا ہے ، چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔

  • میٹرک اور انٹر کے طلبا کیلئے بڑی خوشخبری

    میٹرک اور انٹر کے طلبا کیلئے بڑی خوشخبری

    کراچی : سندھ میں 9 ویں،10ویں،11ویں اور 12ویں جماعت کے طلبا کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، بورڈ قوانین میں ترمیم کے بعد طلبا کو پروموٹ کیا جائے گا‌۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نویں،10ویں،11ویں،12ویں جماعت کے طلبا کو پروموٹ  کرنےکا فیصلہ کیا ہے ، حکومت سندھ بورڈ قوانین میں ترمیم کرے گی، جس کے بعد طلبا کو پروموٹ کیا جائے گا‌۔

    وزیرتعلیم سندھ کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بورڈ قوانین میں ترامیم جلد کرلی جائیں گی۔

    دوسری جانب کوروناکی وجہ سے بورڈز امتحانات منسوخ کرنے اور طلباکوپروموٹ کرنے کے معاملے پر بین الصوبائی وزرائےتعلیم کانفرنس آج ہو گی، کانفرنس میں وفاق سمیت ملک بھرکےتعلیمی بورڈز کی سفارشات پر بحث کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : پہلی سے 8ویں جماعت کے طلبا کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ

    بورڈزطلبا کو اگلی کلاسز میں پروموٹ کرنےکی سفارشات وزات تعلیم کو جمع کرادیں تاہم پرائیویٹ طلبا کو پروموٹ کرنے پر تاحال اتفاق نہ ہوسکا، 40لاکھ سےزائدطلبانےداخلےبھجوائے،30سے35فیصدپرائیویٹ امیدوار ہیں۔

    تعلیمی بورڈز کا کہنا ہے کہ پروموٹ کرنے کی صورت میں عدالتوں میں کیسز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل سعید غنی کا کہنا تھا کہ پہلی تا آٹھویں جماعت کے طلبہ کو پروموٹ کرنے کا فیصلہ ہواہے، بچوں کوسالانہ کارکردگی،پچھلے سال کے نتیجے کی بنیاد پرپروموٹ کیاجائے گا۔

    صوبائی وزیر نے مزید کہا تھا 9ویں سے 12ویں جماعت کے بورڈز کے امتحانات ہوتے ہیں بورڈقانون میں یہ ہے ہی نہیں کہ بغیر امتحان پروموٹ کیا جائے، بورڈ امتحان میں پروموٹ کرنے کیلئے قوانین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ جلد بازی میں ایسا کام نہیں کرناچاہتے جومسائل پیدا کرے، بچوں کو پروموٹ کرنے کے معاملے پرکمیٹی بنائی ہے جو مسائل حل کرے، کورونا سے ہماری جان کب چھوٹے گی ایسا ابھی تک کچھ نہیں پتہ۔