Tag: وزیر تعلیم

  • ملک کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے: عثمان بزدار

    ملک کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے بلوچستان کے وزیر تعلیم یار محمد رند کی ملاقات ہوئی، وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت بلوچستان کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے بلوچستان کے وزیر تعلیم یار محمد رند کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں صوبوں کے درمیان تعلقات میں فروغ کے لیے باہمی رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ترقی اور خوشحالی کے سفر میں صوبے قدم سے قدم ملا کر آگے بڑھیں گے، بلوچستان کے لوگ محب وطن اور محنتی ہیں۔ پنجاب حکومت بلوچستان کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان میرے دل کے بہت قریب ہے، پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے۔ بلوچ بہن بھائیوں کی جو بھی خدمت ہوگی پنجاب پیچھے نہیں رہے گا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ میر چاکر اعظم رند کے مقبرے کی اصل حالت میں بحالی کے لیے فنڈز مہیا کر دیے، مقبرے کی بحالی کے کام کا آغاز کر دیا گیا ہے، تاریخی مقبرے کو اصل حالت میں بحال کیا جائے گا، مقبرے کے ساتھ بنائی ہوئی دیوار کو ہٹا کر احاطے کو وسیع کیا جائے گا، مقبرے کی دیواروں اور بنیادوں کو محفوظ کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اوکاڑہ کے نواح میں ست گرہ کو سیاحتی مقام بنایا جائے گا، تاریخی حیثیت کو بحال رکھنا آثار قدیمہ کی حفاظت کا اولین تقاضہ ہے، ست گرہ گاؤں میں رابطہ سڑکیں اور سیوریج سسٹم بنایا جا رہا ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اس اقدام سے بلوچ بہن بھائیوں کو خیر سگالی کا پیغام دیا گیا ہے، مقبرے سے ملحقہ سڑکوں کی ترجیحی بنیادوں پر بحالی و مرمت کی جائے گی۔ بلوچستان کی ترقی کے لیے بھرپور کردار ادا کریں گے۔

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ پنجاب کی تاریخ میں میر چاکر اعظم رند کا اپنا مقام ہے، پنجاب کو بھی اپنا گھر سمجھتے ہیں اور اس سے محبت کرتے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے یار محمد رند کی طرف سے دورہ بلوچستان کی دعوت قبول کرلی، عثمان بزدار نے سردار یار محمد رند کو مقبرہ میر چاکر اعظم رند کی تصاویر کا تحفہ بھی پیش کیا۔

  • مڈغاسکر میں لولی پوپ آرڈر کرنے پر حکومتی وزیر فارغ

    مڈغاسکر میں لولی پوپ آرڈر کرنے پر حکومتی وزیر فارغ

    اینٹانانیربو: افریقی ملک مڈغاسکر کے وزیر تعلیم کو 2 ملین سے زائد کی مالیت کے لولی پوپ منگوانے کے منصوبے کی وجہ سے فارغ کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر میں 32 کروڑ سے زائد کی مالیت کے لولی پوپ منگوانے کا فیصلہ کرنے پر وزیر تعلیم ریجاسوا کو عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ جس کے منہ کا ذائقہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے جڑی بوٹیاں استعمال کرنے کی وجہ سے خراب ہو جائے گا، ہر اس ایک فرد کو 3 لولی پوپ دیے جائیں گے۔مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر کےصدر کے اعتراضات کے بعد یہ منصوبہ منسوخ کر دیا گیا۔

    افریقی ملک کے صدر اینڈری راجویلینا جڑی بوٹیوں کے ٹانک کو کرونا وائرس کے علاج کے طور پر فروغ دے رہے ہیں۔

    کرونا وائرس کے علاج کے لیے اس وقت متعدد افریقی ممالک کا ماننا ہے کہ جڑی بوٹیوں سے وائرس کو ختم کرنے میں مدد ملے گی، لیکن عالمی ادارہ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ کوئی ثابت شدہ علاج موجود نہیں ہے۔

    دوسری جانب مڈغاسکر کی نیشنل میڈیکل اکیڈمی نے بھی آرٹیمیسیا نامی جڑی بوٹی پر مبنی مشروبات کی افادیت پر شبہ ظاہر کیا ہے۔

    صدر اینڈری راجویلینا نے اس حوالے سے کی جانے والی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ افریقا کے بارے میں مغرب کی متکبرانہ رویے کا ثبوت ہے، انہوں نے سوال کیا کہ اگر یہی ٹانک کسی یورپی ملک نے دریافت کر لیا ہوتا تو کیا س پر بھی ایسے ہی شک کا اظہار کیا جاتا؟

    واضح رہے کہ مشرقی افریقی ملک مڈغاسکر میں کرونا وائرس کے اب تک 1 ہزار کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ 7 افراد بھی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

  • کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو شاعری سے نمایاں کریں، وزیر تعلیم

    کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو شاعری سے نمایاں کریں، وزیر تعلیم

    لاہور: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود  نے کہا ہے کہ ہمیں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کو نظم اور شعر و شاعری سے نمایاں کرنا چاہیے۔

    ایوان اقبال میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی مصنفین اور دانشوروں کے ساتھ ملاقات ہوئی جس میں ڈاکٹر انعام الحق جاوید سمیت بڑی تعداد میں سینئر شعراء , ادیب اور دانشور موجود تھے۔

    ادبی بیٹھک میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر تعلیم کا کہنا تھا  کہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف قوم متحد ہوگئی ہے ہمیں اس مسئلے کو نظم اور شعر و شاعری کے ذریعے بھی  اجاگر کرنا چاہیے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ جب حکومت ملی تو مشکل حالات تھے مگر اب معیشت کے حوالے سے اچھی خبریں سامنے آرہی ہیں، آج روپے کی قدر بھی مستحکم ہورہی ہے اور اسٹاک مارکیٹ میں بھی کاروبار اچھا ہورہا ہے۔

    وفاقی وزیر نے تمام دانشوروں اور مصنفین سے مخاطب ہوکر کہا کہ تعلیم کا نظام آپ سب لوگوں نے مل کر بہتر کرنا ہے، حکومت ایک ایسا تعلیمی نظام تشکیل دینے جارہی جہاں سارے پاکستان کا تعلیمی نصاب ایک جیسا ہوگا البتہ  زبان کونسی رکھنا ہے اس پر دانشوروں کی کمیٹی سوچ بچار کررہی ہے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ میرا ذاتی خیال ہے کہ نصاب کو اردو زبان میں ہی ہونا چاہیے جبکہ انگریزی کو بطور ایک مضمون پڑھایا جائے، تقریب میں شرکاء نے مختلف سوالات کیے جن کے وفاقی وزیر نے جوابات دیے ۔

  • تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، رجسٹرڈ ہوئے بغیر کام نہیں کر سکیں گے: شفقت محمود

    تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، رجسٹرڈ ہوئے بغیر کام نہیں کر سکیں گے: شفقت محمود

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جائے گا، جو مدارس رجسٹرڈ نہیں ہوں گے وہ کام نہیں کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ایک پریس کانفرنس میں وزیر تعلیم نے مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی، کہا ملک بھر میں تمام مدارس کو رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مدارس کی رجسٹریشن چند شرایط کے مطابق ہوگی، رجسٹریشن کے لیے ریجنل آفسز مدارس انتظامیہ کی مدد کریں گے۔

    وزیر تعلیم نے واضح طور پر عندیہ دیا کہ جو مدارس رجسٹرڈ نہیں ہوں گے وہ کام ہی نہیں کر سکیں گے، رجسٹرڈ ہونے والے مدارس کی مالی مدد کی جائے گی۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ مدارس اب وفاقی وزارتِ تعلیم سے منسلک ہوں گے، ہم مدرسوں کی بڑی قدر کرتے ہیں، مدارس کے نصابِ تعلیم کو از سرنو ترتیب دینے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ملک بھر کے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب

    انھوں نے مزید کہا کہ مدارس کو ٹریننگ بھی دی جائے گی، یہ 6 مئی کو طے ہوا تھا، جو مضامین میٹرک کے لیے لازمی ہیں وہ مدارس میں بھی لازمی ہوں گے، لازمی مضامین کا امتحان فیڈرل بورڈ لے گا۔

    وزیر تعلیم شفقت محمود کا یہ بھی کہنا تھا کہ دینی مدارس کو بینک کی سہولت بھی دی جائے گی۔

    واضح رہے کہ اپریل میں کہا گیا تھا کہ ملک بھر کے دینی مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت لانے کے لیے جیوٹیگنگ اور رجسٹریشن جاری ہے، نیکٹا نے پہلی رپورٹ بھی تیار کر لی ہے، پنجاب میں 90 فیصد رجسٹریشن مکمل کرلی گئی ہے۔

  • ملک میں تین مختلف تعلیمی نظام رائج ہیں، شفقت محمود

    ملک میں تین مختلف تعلیمی نظام رائج ہیں، شفقت محمود

    پشاور: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک میں تین مختلف تعلیمی نظام رائج ہیں، سرکاری، انگریزی، مدارس کا تعلیمی نظام رائج ہے، یکساں تعلیمی نصاب کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نصاب مرتب کرنا مشکل کام ہے، حکومت غور کررہی ہے، ہنر سے متعلق پروگرام کے لیے 21 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

    شفقت محمود نے کہا کہ ملک میں معیاری تعلیم کو بہتر بنارہے ہیں، نظام تعلیم پر مسائل سامنے آئے ہیں، ٹیچر ٹریننگ کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں آئس رپورٹ حقائق کے برعکس تھی، جو بھی الزامات لگتے ہیں اس کے خلاف تحقیقات کریں گے،

    مزید پڑھیں: خواتین کی تعلیم کے بغیر قوم آگے نہیں بڑھ سکتی‘ شفقت محمود

    وزیر تعلیم نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں اسکولوں کی سہولت کے لیے اقدامات کررہے ہیں، قبائلی اضلاع میں ایک ارب روپے کی اسکولز کی سہولتوں کے لیے مختص ہیں، 8 لاکھ بچوں کو انرول کرنے کا ہدف رکھا ہے، 6500 اساتذہ بھرتی کریں گے۔

    شفقت محمود نے کہا کہ وزیراعظم ہاؤس میں تین مختلف شعبہ جات کی یونیورسٹی بنے گی، کسی نے اضافی فیس کی شکایت کی تو معاملہ دیکھا جائے گا، سپریم کورٹ نے فیسوں سے متعلق نوٹس لیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اسکولوں سے باہر بچوں کو اسکولوں میں داخل کرانا ہے، خواتین کی تعلیم کے بغیر قوم آگے نہیں بڑھ سکتی ہے۔

  • 2 کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے جو لمحہ فکریہ ہے: وزیر تعلیم

    2 کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے جو لمحہ فکریہ ہے: وزیر تعلیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ ملک میں خواندگی کی شرح 58 فیصد ہے اور یہ 60 سے 58 پر آئی ہے، 2 کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے جو لمحہ فکریہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری 70 سالہ تعلیمی کارکردگی پر بہت سوالات اٹھائے جا سکتے ہیں۔ خواندگی کی شرح 58 فیصد ہے، یہ 60 سے 58 پر آئی ہے، آگے جانے کے بجائے ہم پیچھے گئے ہیں۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ 2 کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے جو لمحہ فکریہ ہے، ہم توجہ دیتے تو خواندگی 100 فیصد ہوتی، ریاست معیاری و یکساں تعلیمی نظام بھی نہیں دے سکی۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام کو ملکی ضروریات کے مطابق نہ کر سکے، ہائر ایجوکیشن و پی ایچ ڈیز کو نوکریاں نہیں مل رہیں۔ پرائیوٹ سیکٹر و وفاق المدارس میں بہت بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

    وزیر تعلیم نے کہا کہ ریاست کی کمزوری ہے تعلیم کے مختلف نظام رائج ہوچکے ہیں، پرائیویٹ اسکولز کا انٹرنیشنل لنک کی وجہ سے نصاب الگ ہوگیا۔ کیمبرج سسٹم کی وجہ سے اے لیول اور او لیول کی ڈگریاں دینے لگے۔

    انہوں نے کہا کہ مدارس کا نظام تعلیم و سرٹیفکیشن بھی الگ تھا۔ تعلیمی نظام میں یکسانیت نہیں ہوتی تو دنیا کو دیکھنے کا نظریہ مختلف ہوگا۔ مختلف تعلیمی نظام کی وجہ سے قوم میں ذہن تقسیم ہوگئے، تقسیم ذہنوں سے ایک قوم بننے میں مشکل ہوتی ہے۔

    شفقت محمود نے مزید کہا کہ سرکاری و کارپوریٹ نظام انگریزی میں چلتا ہے اس لیے انگلش کو فوقیت ملی، اس سے ایک نظام کے لوگ معاشرے میں کامیاب ہونا شروع ہوئے، انگریزی والے ملازمتوں و کارپوریٹ ورلڈ میں کامیاب ٹھہرائے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ غریب پیچھے رہ گیا اور امرا کا طبقہ آگے نکل گیا۔ ہم نے یکساں نظام تعلیم کی طرف بڑھنا ہے، چاہتے ہیں قوم میں ایک اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

  • اساتذہ کی تربیت کے لیے عالمی اسکالرز کو پاکستان بلائیں گے: صوبائی وزیر تعلیم

    اساتذہ کی تربیت کے لیے عالمی اسکالرز کو پاکستان بلائیں گے: صوبائی وزیر تعلیم

    لاہور: صوبہ پنجاب کے وزیر برائے تعلیم و سیاحت راجہ یاسر سرفراز کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی تربیت کے لیے عالمی اسکالرز کو پاکستان بلائیں گے۔ لیپ ٹاپ اسکیم پر 20 ملین خرچ کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر برائے اعلیٰ تعلیم اور سیاحت راجہ یاسر سرفراز نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 20 بلین لیپ ٹاپ پر خرچ کر دیے گئے، اعلیٰ تعلیم میں بہتری کا 100 روزہ منصوبہ تیار کر لیا۔

    انہوں نے بتایا کہ سب سے پہلے پالیسی پر مسودہ تیار کیا جا رہا ہے، طے کر رہے ہیں کہ یونیورسٹی کہنا کسے ہے۔ ہر ڈویژن میں عالمی معیار کی یونیورسٹی ہوگی۔ کچھ کالج کمیونٹی کالجوں میں تبدیل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کالجوں کا الحاق صرف ڈویژن کی یونیورسٹی سے ہو سکے گا۔ اساتذہ کی تربیت کے لیے تربیتی ادارے قائم کر رہے ہیں۔ ’ان کی تربیت کے لیے عالمی اسکالرز کو پاکستان بلائیں گے‘۔

    یاسر سرفراز کا کہنا تھا کہ میٹرک، انٹر میڈیٹ سسٹم کو او لیول اور اے لیول سے بہتر کریں گے۔ تبادلے اور تقرریوں کا کام آن لائن کریں گے۔ ہر سطح پر تقرری کا معیار 100 فیصد میرٹ پر ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ سیاحت کے لیے بھی پالیسی بنا رہے ہیں۔

  • گزشتہ حکومت نے 900 ارب روپے کا گھپلہ چھپایا: وزیر تعلیم

    گزشتہ حکومت نے 900 ارب روپے کا گھپلہ چھپایا: وزیر تعلیم

    اسلام آباد: وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ بجٹ میں غریب آدمی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، گزشتہ حکومت کی جانب سے 900 ارب روپے کا گھپلہ چھپایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے 900 ارب روپے کا گھپلہ چھپایا گیا، گزشتہ حکومت 30 ہزار ارب روپے کے قرضہ جات چھوڑ کر گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسد عمر نے مشکل حالات میں بجٹ پیش کیا ہے، بجٹ میں حکومت کی جانب سے بہت ریلیف دیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بجٹ میں غریب آدمی پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا، بجٹ میں ترقیاتی کاموں کے لیے فنڈز قائم رکھے گئے ہیں۔ امید کرتے ہیں بجٹ کے اہداف کے حصول سے پاکستان آگے بڑھے گا۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایکسپورٹ کے اہداف بہت کم ہوگئے ہیں، ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے بہت اقدامات کیے گئے ہیں، فیکٹری اور کمپنیوں کو ریلیف دینے کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔

  • سکھر: جلسہ کرنا ہرجماعت کا حق ہے، وزیرتعلیم نثارکھوڑو

    سکھر: جلسہ کرنا ہرجماعت کا حق ہے، وزیرتعلیم نثارکھوڑو

    سکھر:سندھ کے سینیئروزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ جلسہ کر نا ہرسیاسی و مذہبی  جماعت کا حق ہے میاں نواز شریف اورمیاں شہبا زشر یف نے خودجلسے کئے ،اب وہ موجودہ صورت حا ل کا سامنا کر نے سے ڈر رہے ہیں، شریف برادران حالات کا بہادری سے مقابلہ کریں ۔

    سکھر میں پی ایس ٹی ، جے ایس ٹی اور ایچ ایس ٹی امیدواروں میں آفر لیٹر کی تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئےوزیرتعلیم نثاراحمد کھوڑو کا کہنا تھا کہ انقلاب اورآزادی کا مطلب بہترز ندگی کی تلاش کر نا ہے ،معاملہ چارسیٹوں سے اٹھا تھا اور اب بگڑ کرتنگ آمد اور بجنگ آمدتک جا پہنچا ہے اور ان حالات میں حکومت اکیلی ہو تی جا رہی ہے ۔

    انکا مز ید کہنا تھا کہ مو جو دہ حکومت اگرگئی تودوسری حکومت آسکتی ہے اسمبلیاں کیوں جائیں،عوام نے اعتماد کر کے ووٹ دیئے تھے ۔