Tag: وزیر توانائی

  • ’پاکستان کو خطے میں سستی ترین بجلی فراہم کرکے دکھائیں گے‘

    ’پاکستان کو خطے میں سستی ترین بجلی فراہم کرکے دکھائیں گے‘

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ پاکستان کو خطے میں سستی ترین بجلی فراہم کرکے دکھائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نیپرا کے ریگولیٹری فریم ورک کو اسٹڈی کررہے ہیں کوشش ہوگی 26 روپے فی یونٹ سے بھی کم میں بجلی فراہم کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی پرائیویٹائزیشن کے بعد نیپرا کا کام مزید اہم ہو جائے گا، ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کے لاسز کم اور ریکوری بہتر ہوئی ہے۔

    اویس لغاری نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں کمی سے ڈیمانڈ بھی بڑھے گی، چائنیز آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کا آغاز ہوچکا ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کمپنیوں میں کوئی سفارشی بورڈ نہیں، بجلی کمپنیوں کے نقصانات کم ہوئے، بجلی کمپنیوں کے نقصانات کو زیرو پر لائیں گے اور کیپیسٹی پیمنٹ کم کر کے بجلی سستی کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا مزید 16 آئی پی پیز سےبات چیت جاری ہے، اب تک آئی پی پیز سے بات چیت کے بعد 638 ارب روپے بچت ہو چکی ہے، یہ بچت ایک ہزار ارب روپے تک پہنچ جائے گی، چین کے آئی پی پیز کے ساتھ بھی بات چیت شروع ہے، آئی پی پیز کے ساتھ بجلی کمی کا پورا فائدہ عوام کو منتقل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگلی گرمیوں میں سے قبل بجلی مزید سستی کریں گے، موٹر سائیکل اور رکشہ کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کی بجلی قیمت کم کریں گے۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا پاکستان کو خطے میں سب سے سستی بجلی فراہم کرنے والا ملک بنائیں گے، پاکستان میں پاور سیکٹر کا ریگولیٹری میکینزم دیکھ رہے ہیں، نیپراکے ٹیرف سمیت ماضی کے فیصلے دیکھ رہے ہیں۔

    کے الیکٹرک کے مانگے گئے 7 سالہ ٹیرف پر نظر ثانی کے لیے نیپرا کو درخواست کی ہے، کے الیکٹرک کا مانگا گیا ٹیرف غیر منصفانہ تھا، ریگولیٹر نے انصاف کیا تو کراچی صارفین کو کئی ارب کی بچت ہو گی۔

  • وزیر توانائی نے صوبائی اداروں کی جانب سے بجلی بقایاجات کے لیے مدد مانگ لی

    وزیر توانائی نے صوبائی اداروں کی جانب سے بجلی بقایاجات کے لیے مدد مانگ لی

    وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے صوبائی اداروں کی جانب سے بجلی بقایاجات کے لیے مدد مانگ لی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی وزیر اویس لغاری نے وزرائے اعلیٰ مریم نواز کے بعد مراد علی شاہ اور علی امین گنڈا پور کو بھی خط لکھا ہے جس میں بجلی کے بقایاجات کے لیے مدد مانگی گئی ہے۔

    خط کے متن کے مطابق سندھ حکومت کے ماتحت ادارے 59 ارب 68 کروڑ 20 لاکھ روپے کے نادہندہ ہیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ حیسکو نے 21 ارب 51 کروڑ 40 لاکھ روپے وصول کرنے ہیں جبکہ سیپکو نے 38 ارب 16 کروڑ 80 لاکھ روپے وصول کرنے ہیں۔

    خیبرپختونخوا کے ادارے 8 ارب 88 کروڑ روپے کے نادہندہ ہیں، پیسکو نے 6 ارب 57 کروڑ 60 لاکھ روپے وصول کرنے ہیں۔

    خط کے متن کے مطابق ٹیسکو نے 2 ارب 30 کروڑ 40 لاکھ روپے وصول کرنے ہیں۔

  • سعودی عرب میں قدرتی گیس کے دو نئے بڑے ذخائر دریافت

    سعودی عرب میں قدرتی گیس کے دو نئے بڑے ذخائر دریافت

    سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ مملکت کے مشرقی ریجن میں دو نئی گیس فیلڈز کی دریافت ہوئے ہیں۔

    سعودی کی سرکاری خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ سعودی آرامکو نے مملکت کے مشرقی ریجن میں قدرتی گیس کی غیر روایتی دو فیلڈز کی دریافت میں کامیابی حاصل کی ہے۔

    وزیر توانائی نے کہا کہ ’ایک آئل فیلڈ ’اوتاد‘ الغوار فیلڈ کے جنوب مغرب میں دریافت ہوئی، یہ الھفوف شہر سے 142 کلو میٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔

    اوتاد کنویں سے یومیہ 10 ملین مکعب فٹ کے تناسب سے گیس نکلنے لگی ہے، اس سے 740 بیرل کنڈینسیٹ نکل رہا ہے۔اس کنویں سے یومیہ 16.9 ملین مکعب فٹ گیس اور 165 بیرل کنڈینسیٹ نکل رہا ہے۔

    شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے بتایا کہ دوسری گیس فیلڈ الدھنا فیلڈ ظہران شہر کے جنوب مغرب میں 230 کلو میٹر کے فاصلے پر دریافت ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ’ الدھنا-4 کنویں سے یومیہ 8.1 ملین مکعب فٹ گیس نکل رہی ہے، الدھنا کنویں سے یومیہ 17.5 ملین مکعب فٹ گیس اور 362 بیرل کنڈینسیٹ نکل رہی ہے۔

    شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ قدرتی گیس کی دو نئی فیلڈز کی دریافت اہم ہیں، اس سے سعودی عرب کی قدرتی گیس کے ذخائر کی پوزیشن مضبوط ہوگی، مملکت کی اسٹراٹیجک حیثیت مستحکم ہوگی اور سیال فیول پروگرام کے اہداف حاصل ہوں گے۔

    سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ اللہ کا شکر اور احسان ہے کہ وہ وطن عزیز سعودی عرب کو نعمتوں سے مسلسل نواز رہا ہے۔

  • وزیر توانائی  نے امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان کو بے بنیاد قرار دے دیا

    وزیر توانائی نے امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان کو بے بنیاد قرار دے دیا

    اسلام آباد : وزیر توانائی خرم دستگیر نے امریکی صدر کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا پاکستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی خرم دستگیر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا امریکی صدر نے جو بیان دیا ہے وہ بالکل غلط ہے

    وزیرتوانائی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثےمحفوظ ہیں،عالمی ایجنسیاں تصدیق کرچکی ہیں،امریکی صدرکا بیان مکمل طور پر بےبنیاد ہے۔

    بلیک آؤٹ کے حوالے سے خرم دستگیر نے بتایا کہ ملک کے جنوبی حصے میں ہونے والے بریک ڈاؤن کو بحال کیا گیا، وزیراعظم شہبازشریف خود تمام معاملات کی نگرانی کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ پیر تک آنے کا امکان ہے، انکوائری رپورٹ کا تھرڈ پارٹی سے بھی آڈٹ کرائیں گے۔

    وزیرتوانائی نے کہا کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں 9 روپے 70 پیسے فی یونٹ کی کمی آئی ہے۔

    خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ تھر کے کوئلے سے بجلی پیدا کی جائے گی، تھر کےکوئلے کے لیے ہمیں ڈالر خرچ نہیں کرنے پڑیں گے، تھر کا کوئلہ امپورٹڈ کوئلے سے 10 گنا سستا ہے۔

  • بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    بجلی کے بھاری بلوں سے پریشان صارفین کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : حکومت نے اگلے مہینے کے بجلی بلوں میں واضح ریلیف کی یقین دہانی کرادی اور اس مہینے بھی بجلی کےبلوں کچھ بہتری آئے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے اگلے مہینے کے بجلی بلوں میں واضح ریلیف کی یقین دہانی کرادی۔

    وزیر توانائی نے کہا کہ جون کی فیول ایڈجسٹمنٹ کےباعث اگست میں 10روپے اضافہ ہوا، جون کے مقابلے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اب 22 پیسے رہ گئی ہے۔

    خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ عوام کو اگلے مہینے کے بجلی بلوں میں ریلیف دیا جائے گا اور اس مہینے بھی بجلی کےبلوں کچھ بہتری آئے گی۔

    انھوں نے کہا کہ عوام کی بہت بڑی تشویش اگلے مہینے دور ہو جائےگی، اگلے مہینے سے عوام کو بجلی بلوں میں واضح ریلیف ملےگا۔

    وزیر توانائی نے بتایا کہ پہلے200 پھر 300 یونٹ والوں کو 55 ارب کا ریلیف دے چکے ہیں جبکہ سیلاب زدگان کےلئے بھی 10 ارب کا ریلیف دیا جا چکا ہے۔

  • پیپلز پارٹی نے وزیر توانائی کا اقامہ جاری کر دیا

    پیپلز پارٹی نے وزیر توانائی کا اقامہ جاری کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا اقامہ جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے خیبر پختون خوا کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے عمر ایوب کا اقامہ جاری کر دیا، انھوں نے بتایا کہ عمر ایوب متحدہ عرب امارات کے اقامہ ہولڈر رہے ہیں۔

    سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ عمر ایوب کے اقامے کی مدت 2016 سے 2019 تک تھی، عمر ایوب کے پاس انویسٹمنٹ سرمایہ کاری کا اقامہ تھا۔

    انھوں نے کہا عمر ایوب نے الیکشن کمیشن میں اقامہ ظاہر کیا ہے لیکن سرمایہ کاری نہیں بتائی۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں فیصل کریم کنڈی نے عمر ایوب کو آڑے ہاتھوں لیا، انھوں نے کہا عمر ایوب اگر ذاتیات پر جائیں گے تو ہم بھی جائیں گے، لندن میں اپنی پراپرٹی کا جواب عمر ایوب نے نہیں دیا، بجلی کا تاریخی بریک ڈاؤن عمر ایوب کی نا اہلی کی وجہ سے ہوا۔

    ان کا کہنا تھا وفاقی وزیر اسمبلی میں بڑے دعوے کرتے ہیں لیکن سوالات کا جواب نہیں دیتے، حکومت سے کوئی بھی سوال پوچھا جائے تو ایک ہی جواب آتا ہے این آر او نہیں دینا۔

  • بجلی کا مسئلہ، وزیر اعظم کا آئی پی پیز معاہدوں کے بعد عمر ایوب کو اہم ہدایت

    بجلی کا مسئلہ، وزیر اعظم کا آئی پی پیز معاہدوں کے بعد عمر ایوب کو اہم ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب کو خصوصی ہدایت کی ہے کہ آئی پی پیز معاہدوں کے بعد صارفین کو اس کے ممکنہ فوائد سے عوام کو آگاہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاور سیکٹر میں اصلاحات سے متعلق اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں بجلی کے شعبے سے متعلق امور، اصلاحات اور تنظیم نو کے مجوزہ روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیا گیا، گردشی قرضوں کے معاملے اور آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سمیت دیگر متعلقہ امور بھی زیر بحث آئے۔

    اعلامیے کے مطابق اجلاس میں وزیر اعظم نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں میں باہمی اتفاق رائے سے ہونے والی تبدیلیوں میں پیش رفت کو سراہا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اجلاس میں کہا کہ معاہدوں میں نظرثانی سے سرکلر ڈیٹ کو کم کرنے میں مدد ملے گی، بجلی کا شعبہ ملک کی معاشی نمو کو متاثر کر رہا تھا، صارفین پر موجودہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر بحالی اور اصلاحی عمل ضروری ہے۔

    بجلی سستی کرنے پر توجہ مرکوز ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کر لیے: عمر ایوب

    اجلاس میں وزیر اعظم نے پہلے سے منظور شدہ تنظیم نو کے روڈ میپ پر جلد عمل درآمد کی ہدایت کی، اور عمر ایوب سے کہا کہ عوام کو آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کے بعد صارفین کو اس کے ممکنہ فوائد کے بارے میں آگاہ کریں۔

    یاد رہے کہ آج وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے طے پائے ہیں، اور وسیع تر ملکی مفاد میں ہم آہنگی کے ساتھ معاملات طے کیے گئے ہیں، ان نئے معاہدوں سے گردشی قرضوں میں کمی آئے گی اور صنعتوں کو فروغ ملے گا، انھوں نے کہا کہ پاور سیکٹر میں اصلاحات کے لیے حکومت کو 3 ہفتے درکار ہیں۔

  • پاکستان اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون پر اتفاق

    پاکستان اور روس کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون پر اتفاق

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے روسی وفد سے ملاقات کے دوران کہا کہ سرمایہ کاری کے مواقع سے روسی سرمایہ کار بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں، پاکستان سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان سے روسی وفد کی ملاقات ہوئی، روسی وفد کی قیادت نائب وزیر توانائی انا تولی تکونوو نے کی۔ ملاقات میں پاکستان اور روس کے درمیان توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق ہوا۔

    وفاقی وزیر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان توانائی کے شعبے میں روسی تجربے اور مہارت سے مستفید ہوسکتا ہے، توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے مواقع سے روسی سرمایہ کار بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں، پاکستان سرمایہ کاروں کو پرکشش مراعات دے رہا ہے۔ پاکستان میں کاروبار کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ آسان کاروبار اقدامات سے پاکستان کی درجہ بندی میں 28 درجے بہتری آئی، سستی توانائی کے لیے قابل تجدید توانائی کے حصے کو بڑھانے پر کام جاری ہے۔

    روسی نائب وزیر نے کہا کہ روسی کمپنیاں توانائی شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے کی خواہشمند ہیں۔ مستقبل میں پاکستان اور روس کا توانائی شعبے میں تعاون مزید مضبوط ہوگا۔

  • سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے: عمر ایوب

    اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 200 ارب ہمیں ابھی بھگتنے پڑ رہے ہیں، 300 یونٹ سے کم استعمال پر بجلی کے نرخ میں اضافہ نہیں ہوگا، سابق حکومتوں کی غلط پالیسیوں کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑ رہا ہے۔

    عمر ایوب کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھ رہی ہے تو گزشتہ حکمرانوں کو اپنے گریبان میں دیکھنا چاہیئے، ان کے کھودے گئے گڑھے کو آج ہم بھگت رہے ہیں، ٹیوب ویل پر اب بھی سبسڈی دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت کے بجلی بقایہ جات بھی ادا کیے، ہمارے خلاف شور اس لیے ہے کہ انہیں پتہ ہے تحریک انصاف شکست دے گی، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر بجلی چوری کا خاتمہ کریں گے۔ گردشی قرضہ بھی ان کی حکومت کی مہربانی ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ صرف ایک سال میں ساڑھے 400 ارب گردشی قرضہ چڑھایا، 4 ہزار بجلی چور اور محکمے کے 500 افراد کے خلاف کارروائی کی۔ سندھ کے اراکین میرے پاس آ کر کہتے ہیں کہ اب بجلی ملنے لگی ہے۔ بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ ماضی کی پالیسیوں کے باعث ہے۔

    اس سے قبل قومی اسمبل کے اجلاس میں عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ملکی قرضہ جون 2008 تک 6 ہزار 800 ارب روپے تھا، ستمبر 2018 تک پاکستان پر 30 ہزار 846 ارب روپے قرضہ ہوگیا۔ پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے جو قرضہ لیا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تھا 10 سال میں دونوں پارٹیوں نے ملک کو 24 ہزار ارب روپے کا مقروض بنا دیا، 2008 سے 2014 تک کرنسی ایشو میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں کرنسی چھاپنے میں 101 فیصد اضافہ ہوا۔

  • توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 1250 ارب ہے: وزیر توانائی

    توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 1250 ارب ہے: وزیر توانائی

    صوابی: وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 1250 ارب ہے۔ گرمیوں سے پہلے پہلے وولٹیج کا مسئلہ حل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرضہ 1250 ارب ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک پر مجموعی قرضہ 29 ہزار ارب روپے ہے، 5 سال پہلے یہ قرضہ 14 ہزار ارب تھا۔

    وزیر توانائی نے کہا کہ وزیر اعظم کہتے ہیں غریبوں کو ٹیکس سےاستثنیٰ دیں، سرمایہ کاروں پر ٹیکس لگائے جائیں گے۔ صوابی میں 220 کے وی گرڈ اسٹیشن کے لیے منظوری دے دی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ گرمیوں سے پہلے پہلے وولٹیج کا مسئلہ حل ہوجائے گا، تربیلا ڈیم اور غازی بروتھا کے متاثرین کے مسائل حل کیے جائیں گے۔