Tag: وزیر خارجہ

  • افغان امن معاہدہ: پاکستان پر نکتہ چینی کرنے والے ہمارے کردار کے معترف ہوئے، وزیر خارجہ

    افغان امن معاہدہ: پاکستان پر نکتہ چینی کرنے والے ہمارے کردار کے معترف ہوئے، وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ طویل جنگ کے بعد افغان عوام بھی اب امن چاہتے ہیں، دیکھنا ہوگا معاہدے پر عمل سے متعلق کتنی سنجیدگی دکھائی جاتی ہے، پاکستان پر نکتہ چینی کرنے والے اس کے کردار کے معترف ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اور امریکی حکام کو مبارکباد دیتا ہوں، پاکستان کی رائے میں یہ معاہدہ اہم پیش رفت ہے۔ طویل جنگ کے بعد افغان عوام بھی اب امن چاہتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کیا معاہدے پر لچک دکھانے کے لیے فریقین تیار ہیں، دیکھنا ہوگا معاہدے پر عمل سے متعلق کتنی سنجیدگی دکھائی جاتی ہے۔ زلمے خلیل زاد نے خود کہا کہ پرتشدد کارروائیوں میں کمی دیکھی، اب دیکھنا ہے کہ افغان قیادت اپنے روڈ میپ کے لیے کیا اقدام کرتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جو سہولت کار کا کردار ادا کیا اسے سراہا گیا، پاکستان پر نکتہ چینی کرنے والے اس کے کردار کے معترف ہوئے۔ معاہدے کے بعد پومپیو سے تبادلہ خیال ہوا، 3 سے 4 نکات ان کے سامنے رکھے۔ پہلا نکتہ یہ اٹھایا کہ امن عمل خراب کرنے والے افغانستان میں اور باہر بھی ہیں۔ ان امن خراب کرنے والوں پر نظر رکھنی ہوگی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دوسری چیز کہی کہ ایک مثبت عمل ہوا اسے جاری رکھنا ضروری ہے، یہ مثبت عمل مزید پیش رفت سے ہی برقرار رکھا جاسکتا ہے۔ بین الافغان مذاکرات میں اب زیادہ تاخیر نہیں ہونی چاہیئے۔ یہ اس لیے ضروری ہے کہ لوگوں کا اعتماد برقرار رہے۔

    انہوں نے کہا کہ تیسرا نکتہ تھا افغانستان میں سیاسی عدم استحکام پر توجہ دینی ہوگی، ہم یہ نہیں چاہ رہے کہ افغانستان کی داخلی سیاست امن پر اثر انداز ہو۔ ہم نے پومپیو سے کہا کہ انہیں عالمی سطح کو مدد کے لیے متحرک کرنا ہوگا۔ اس کے لیے عالمی طور پر حمایت اور وسائل دونوں درکار ہوں گے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ توقع ہے اشرف غنی امن معاہدے کی اہمیت سےغافل نہ ہوں گے، امید ہے ماحول سازگار رکھنے میں وہ اپنا کردار ادا کریں گے۔

  • امریکا طالبان امن معاہدہ: اللہ نے پاکستان کو سرخروکر دیا، وزیر خارجہ

    امریکا طالبان امن معاہدہ: اللہ نے پاکستان کو سرخروکر دیا، وزیر خارجہ

    دوحا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اللہ نے پاکستان کو سرخرو کردیا، ہماری محنت رنگ لائی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کا دن تاریخی ہے، اللہ نے آج کے دن پاکستان کو عزت دی ہے، آج پاکستان کو جس طرح سراہا گیا قابل دید ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کادن ممکن نہ تھا اگر پاکستان کردار ادا نہ کرتا، پاکستان کے لیے کردار ادا کرنا آسان نہیں تھا، کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا طالبان اور امریکا ایک میز پر بیٹھیں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایسی قوتیں ہیں جو نہیں چاہتی کہ یہ دن طلوع ہو، آج کے دن میں رخنہ ڈالنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی، ہماری نیت اچھی تھی تو بات آگے بڑھتی گئی، آج 50 کے قریب ممالک کے درمیان پاکستان مرکزی کردار تھا۔

    انہوں نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو سرخرو کر دیا، ہماری محنت رنگ لائی، آج پاکستان کی عزت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے، اب افغان آپس میں بیٹھیں اور مستقبل کا فیصلہ کریں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امن معاہدے کو بردباری سےآگے بڑھایا جائے تو نئے دور کا آغاز ہوگا، افغان کشمکش کا شکار ہوگئے تو یہ سنہری موقع ہاتھ سےنکل جائے گا۔

  • افغان امن معاہدہ، وزیر خارجہ کی  زلمے خلیل زاد سے ملاقات

    افغان امن معاہدہ، وزیر خارجہ کی زلمے خلیل زاد سے ملاقات

    دوحا : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ملاقات میں کہا آج کے امن معاہدے کےبعد پاکستان بین الافغان افغان مذاکرات کی امیدرکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دوحہ میں افغان امن معاہدے کے موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان مفاہمتی عمل کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں زلمے خلیل زاد نے امریکہ اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کی تازہ ترین صورتحال سے وزیر خارجہ کو آ گاہ کیا، وزیر خارجہ نے کہا آج کے امن معاہدے کے بعد پاکستان انٹرا افغان مذاکرات کی امید رکھتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان کوتعمیرنواوربحالی کے لیےعالمی برادری کی مدد کی ضرورت ہو گی، افغانستان میں دائمی امن و استحکام کے لیے پاکستان آپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

    مزید پڑھیں : امریکہ اور طالبان کےد رمیان امن معاہدے پر دستخط آج ہوں گے

    خیال رہے امریکااورافغان طالبان کےدرمیان معاہدےپردستخط آج قطرمیں ہوں گے ، افغان امن معاہدہ پر دستخط کی تقریب کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں۔

    طالبان کی جانب سے امن کونسل کے سربراہ ملا عبدالغنی برادر دستخط کریں گے جبکہ دستخط کےموقع پرامریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو موجودہوں گے، معاہدے کی تقریب میں 50 ممالک کے وزیرخارجہ شرکت کریں گے ، پاکستان سےوزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نمائندگی کررہےہیں۔

    امریکا، طالبان امن معاہدے کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیاجائےگا اور تقریب کےبعدمعاہدےکی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • 26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے: وزیر خارجہ

    26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے: وزیر خارجہ

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ 26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے، جمہوری اداروں کے لیے حکومت کو مقررہ وقت مکمل کرنے دینا بہتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کو عمران خان اور میں نے خود اجاگر کیا، سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر کشمیر کا مسئلہ موجود ہے، جنیوا میں انسانی حقوق کمیشن کا اجلاس ہونے والا ہے، پاکستان کی وزیر انسانی حقوق اجلاس میں شرکت کے لیے جائیں گی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر آواز بلند کرنے پر ردعمل آنا شروع ہوگیا ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کامیاب دورہ کر کے لوٹے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں سے جبر ہو رہا ہے، وادی میں لاک ڈاؤن کو 203 دن ہوگئے ہیں، عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں مسئلہ کشمیر پر بات کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ قوتیں نہیں چاہتیں کہ افغانستان میں امن ہو۔ تخریب کار اب بھی موجود ہیں لیکن ہمیں اللہ سے امید ہے، انشا اللہ افغانستان میں امن قائم ہوگا۔ افغانستان میں امن ہوگا تو تجارت بڑھے گی، سرمایہ کاری بڑھے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی اور آٹے کے بحران پر انکوائری چل رہی ہے، کابینہ کا فیصلہ ہے انکوائری تک یوٹیلیٹی اسٹورز سے کام چلائیں۔ اسمگلنگ روکنے پر وزیر اعظم نے اقدامات اٹھائے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوری اداروں کے لیے حکومت کو مقررہ وقت مکمل کرنے دینا بہتر ہے، ہمیں ملک بہت بری حالت میں ملا تھا۔ ہماری حکومت کا وقت پورا ہوگا تو معیشت کافی بہتر ہوگی۔ احساس پروگرام بنایا تاکہ غریب افراد کو سہولت دے سکیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا تھا جو وہ نہ کر سکا، ہماری حکومت آنے سے پہلے پاکستان گرے لسٹ میں جا چکا تھا۔ 4 ماہ کی مزید کوشش سے ہم پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال لیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ 26 فروری کو وزیر اعظم قوم سے خطاب کریں گے، وزیر اعظم خطاب میں قوم اور افواج پاکستان کو مبارکباد پیش کریں گے۔

  • افغان مہاجرین کے لیے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار نہیں اپنایا جارہا: وزیر خارجہ

    افغان مہاجرین کے لیے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار نہیں اپنایا جارہا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان مہاجرین سے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار روا نہیں رکھا گیا، کانفرنس میں اتفاق ہوا ہے کہ مہاجرین کی واپسی ڈیل کا حصہ ہونی چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مہاجرین کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کے دوسرے روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور افغانستان جغرافیائی لحاظ سے جڑے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے مشترکہ طور پر خطے کو خوشحالی کی طرف لے کر جانا ہے، مہاجرین کی میزبانی میں بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کا کردار اہم ہے۔ مستقبل کے لیے پارٹنر شپ بنانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے 40 سال افغان مہاجرین کی میزبانی کی ہے، مہاجرین سے صحت اور تعلیم میں دوہرا معیار روا نہیں رکھا جارہا۔ مہاجرین کو پورے ملک میں آنے جانے کی آزادی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں اتفاق ہوا کہ مہاجرین کی واپسی ڈیل کا حصہ ہونی چاہیئے، مہاجرین کے لیے غیر روایتی ڈونرز کے طریقہ کار کو اختیار کرنا چاہیئے۔

    خیال رہے کہ افغان مہاجرین کی میزبانی کے 40 سال مکمل ہونے پر منعقدہ اس خصوصی کانفرنس میں گزشتہ روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور وزیر اعظم عمران خان نے شرکت کی تھی۔

    کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امیر ممالک مہاجرین کے مسئلے کو تقسیم کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد ہمیں اسلامو فوبیا کا سامنا کرنا پڑا، اسلام اور دہشت گردی کو ایک نظر سے دیکھا گیا اور مسلمان مہاجرین کو دیگر کی نسبت زیادہ تکالیف کا سامنا رہا۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یقین ہے افغان مہاجرین نے دنیا میں سب سے زیادہ تکالیف اٹھائیں، ہماری حکومت نے شروع سے ہی افغان امن کی کامیابی کے لیے بھرپور کوشش کی، پاکستان میں 14 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین موجود ہیں اور یہ دنیا میں افغان مہاجرین کو پناہ دینے والا دوسرا بڑا میزبان ہے۔

  • افغان مہاجرین کو اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے: سیکریٹری جنرل، وزیر خارجہ

    افغان مہاجرین کو اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے: سیکریٹری جنرل، وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یو این ایچ سی آر کے سربراہ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت واپسی چاہتا ہے، افغان مہاجرین کو اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ مہاجرین سمٹ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یو این ایچ سی آر کے سربراہ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔

    نیوز کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا ایک دوسرے پر انحصار ہے، ہمیں پائیدار حل کے لیے ایک دوسرے کا ہاتھ بٹانا ہوگا۔ افغان امن کو نقصان پہنچانے والے موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں امن دشمنوں کے ناپاک عزائم ناکام بنانا ہوں گے، زلمے خلیل زاد کی بات سن کر یقین ہوا کہ امریکا ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائے گا۔ مہاجرین کی میزبانی کے لیے اب تک کی عالمی امداد بہت کم رہی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت افغانستان واپسی چاہتا ہے، ہمیں امن دشمنوں کے ناپاک عزائم مل کر ناکام بنانا ہوں گے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ عالمی برداری کو پاکستان کے ساتھ اب معنی خیز تعاون کرنا ہوگا۔ افغان قیادت اور دنیا کو خطے میں امن کی کوششوں کو حقیقت میں بدلنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم سے متاثر ہوا، پاکستان میں زبردست مہمان نوازی سے لطف اندوز ہوا ہوں۔ پاکستان کو لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔ وقت آگیا کہ عالمی برادی پاکستان کی صحیح معنوں میں مدد کرے، 40 سال تک افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان کے عوام تعریف کے مستحق ہیں۔

    سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل کی کامیابی ناگزیر ہے، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتا ہوں۔ دنیا میں تمام مسائل کا حل سفارتکاری اور ڈائیلاگ میں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں افغانستان میں امن کے لیے مل کر کام کرنا ہے، اگر امن کے اس موقع کو ضائع کیا تو کوئی افغان شہری ہمیں معاف نہیں کرے گا۔ کسی بھی امن معاہدے سے پہلے کشیدگی میں کمی لازمی ہوتی ہے۔

    یو این ایچ سی آر کے سربراہ فلیپو گرینڈی کا کہنا تھا کہ ہمیں افغان عوام کو امید اور اعتماد دینا ہے، افغان مہاجرین کی میزبانی کے لیے بڑھ چڑھ کر تعاون کی ضرورت ہے۔ یونان میں غیر قانونی تارکین میں 37 فیصد افغان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں فریقین کو افغان عوام کو اپنے ملک میں رہنے کا اعتماد دینا ہوگا، افغان مہاجرین کو بھی اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے۔

  • ترک صدر نے واضح طور پر آج کشمیریوں کی حمایت کا اعلان کیا، شاہ محمود قریشی

    ترک صدر نے واضح طور پر آج کشمیریوں کی حمایت کا اعلان کیا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے واضح طور پر آج پھر کشمیریوں کی حمایت کا اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان کا کشمیر سے متعلق واضح مؤقف رہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج توترک صدر نےکہا مقبوضہ کشمیر مسلم امہ کا مسئلہ ہے، ترک صدر نے کہا مقبوضہ کشمیر پاکستانیوں، ترکوں سمیت مسلمانوں کا مسئلہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق پاکستان نے واضح اقدامات کیے ہیں، حالیہ اجلاس میں پاکستان کے اقدامات کو سراہا گیا، آج ترک صدر نے واضح کہا ترکی پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے، ایف اے ٹی ایف معاملے پر ترکی پاکستان کے ساتھ ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترک صدر کے آج کے اعلان نے پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دل جیت لیے، ترک صدر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ساتھ ترکی بھی کشمیریوں کے ساتھ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ ہمارے تعلقات خوشگوار رہے ہیں اور ہمیشہ اچھے رہے ہیں، ہم نے دوستی کو ایک بہترین اسٹریٹیجک پارٹنرشپ میں تبدیل کرنا ہے، آج مختلف قسم کے ایم اویوز پر دستخط کیےگئے، اہم معاہدے کیےگئے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسٹریٹیجک اکنامک فریم ورک کے معاہدے پر دونوں سربراہان نے دستخط کیے، اسٹریٹیجک اکنامک فریم ورک پر کام ایک سال سے جاری تھا، اسٹریٹیجک اکنامک فریم ورک کا آئیڈیا ایک سال پہلے ترکی میں پیش کیاگیا تھا۔

  • ترک صدر کا مسئلہ کشمیر کو اپنا مسئلہ کہنا دنیا کے لیے ٹھوس پیغام ہے: وزیر خارجہ

    ترک صدر کا مسئلہ کشمیر کو اپنا مسئلہ کہنا دنیا کے لیے ٹھوس پیغام ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ترک صدر کا مسئلہ کشمیر کو اپنا مسئلہ کہنا دنیا کے لیے بڑا ٹھوس پیغام ہے، ترک صدر کے مسئلہ کشمیر پر مؤقف کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر ترک صدر نے واضح اور دو ٹوک مؤقف اختیار کیا ہے، ترک صدر کے مسئلہ کشمیر پر مؤقف کی ماضی میں مثال نہیں ملتی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترک صدر کا مسئلہ کشمیر کو اپنا مسئلہ کہنا دنیا کے لیے بڑا ٹھوس پیغام ہے، ترک صدر کے یکجہتی کے پیغام پر کشمیریوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ترکی ٹھوس انداز میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترک صدر نے کہا ہمارا ایک تاریخی تعلق ہے، خلافت اور علامہ اقبال کے دور سے لے کر اب تک کا تاریخی تعلق ہے، ترکی کا ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کے مؤقف کی تائید کا پیغام بھی بہت اہم ہے، ترک صدر نے کہا کہ تاریخی تعلقات کو اقتصادی پارٹنر شپ میں بدلنا ہے۔ ترکی کے ساتھ اقتصادی پارٹنر شپ پر بات چیت جاری ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی اور پاکستان میں تعاون کے لیے شعبوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے، اقتصادی صورتحال کی بہتری کے لیے ترک صدر کا دورہ اہمیت کا حامل ہے، ترک صدر کے دورے کے دورس نتائج مرتب ہوں گے، ترکی سے مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوالا لمپور میں مہاتیر محمد نے گرم جوشی سے وزیر اعظم کا استقبال کیا، ملائیشیا اور ترکی سے تعلقات میں خلل ڈالنے والوں کو آج منہ کی کھانی پڑی۔ نماز جمعہ کے بعد پاک ترک بزنس فورم کی تقریب ہوگی۔ بھارت نے ایف اے ٹی ایف میں ہمارے خلاف لابی کھڑی کی ہے۔ ترکی کا ایف اے ٹی ایف پر ہمارے مؤقف کے ساتھ کھڑا ہونا دورے کا اہم مقصد تھا۔

  • مقبوضہ کشمیر کا لاک ڈاؤن عالمی برادری کے اجتماعی ضمیر پر بوجھ ہے: وزیر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر کا لاک ڈاؤن عالمی برادری کے اجتماعی ضمیر پر بوجھ ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کا ایک بھی مزید لمحہ عالمی برادری کے اجتماعی ضمیر پر بوجھ ہے، پاکستان کا پختہ عزم ہے، استصواب رائے کے حصول تک سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یوم یکجہتی کشمیر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت کے 5 اگست کے اقدامات اقوام متحدہ قرارداوں کی خلاف ورزی ہے، بھارت نے خود اپنے دستور کی پامالی کا بھی ارتکاب کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیروں کی شناخت اور کشمیریات کے تصور کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی، عالمی برادری سمیت سب ظلم کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے لیے تمام بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے، اقوام متحدہ اور دنیا کے بڑے ممالک نے بھارت کی مذمت کی۔ سلامتی کونسل نے 6 ماہ میں 3 بارمقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے پر غور کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن پر ایک بھی مزید لمحہ عالمی برادری کے اجتماعی ضمیر پر بوجھ ہے، عالمی برادری انسانی حقوق کے تحفظ کی حمایت میں ٹھوس کردار ادا کرے۔

    انہوں نے کہا کہ یو این فیکٹ فائنڈنگ مشن کو زیر قبضہ جموں و کشمیر جانے کی اجازت دے تاکہ انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے حقائق کو وہ بذات خود جان سکیں۔ بھارت چھپانا نہیں چاہتا تو عالمی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کے اس پختہ عزم کا ایک مرتبہ پھر اعادہ کرنا چاہتا ہوں، استصواب رائے کے حصول تک سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔

  • کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر خارجہ

    کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں، یقین ہے چین کے عوام اپنے عزم و ارادے سے مشکلات پر قابو پا لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کی کاوشوں سے متعلق کہا ہے کہ کورونا وائرس کے انسدادی اقدامات پر چین کے ساتھ ہیں، چینی حکام نے کورونا وائرس سے نمٹنے کی کلیدی کاوشیں کی ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین نے گھمبیر صورتحال سےنمٹنے کے تیز، متحرک اور مؤثر اقدامات کیے۔ چین کی اعلیٰ قیادت بیماری پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے وسیع پیمانے پر چین کے اقدامات کو سراہا ہے، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ نے چین کی سنجیدگی کی تعریف کی۔ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو ہر ممکن معاونت کی فراہمی پر چین کے شکر گزار ہیں، یقین ہے چین کے عوام اپنے عزم و ارادے سے مشکلات پر قابو پا لیں گے۔

    خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے، چاروں طالب علم تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔