Tag: وزیر خارجہ

  • سی پیک منصوبے کی تکمیل پاکستان کے لیے اولین ترجیح ہے، وزیر خارجہ

    سی پیک منصوبے کی تکمیل پاکستان کے لیے اولین ترجیح ہے، وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل پاکستان کے لیے اولین ترجیح ہے، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ معاشی بہتری کے لیے اہم ذریعہ ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین اور پاکستان کی دوستی دنیا کے لیے مثال ہے، مشترکہ تعاون سے دونوں ممالک آگے بڑھیں گے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ معاشی بہتری کے لیے اہم ذریعہ ثابت ہوگا، پائیدار ترقی کے لیے نجی شعبوں کی شراکت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی شراکت سے آگے بڑھ رہے ہیں۔

    سی پیک پاکستان کے معاشی ڈھانچے کا اہم ستون ہے، خسرو بختیار

    یاد رہے کہ رواں ماہ یکم نومبر کو وفاقی وزیر خسرو بختیار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ سی پیک کو نئی بلندیوں پر لے کر جارہے ہیں، ایم ایل ون منصوبہ پاکستان ریلویز کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرے گا۔

    خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ اسلام آباد سے کوئٹہ تک سی پیک کا مغربی روٹ بھی مکمل کریں گے، گوادر ایئرپورٹ پر کام کی رفتار تیز کی جا رہی ہے، توانائی کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ تین سال میں اسلام آباد سے کوئٹہ موٹروے مکمل کرلیا جائے گا

  • تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی رہا

    تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی رہا

    اسلام آباد: تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا گیا، قیدیوں کی رہائی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی خصوصی درخواست کے بعد عمل میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کوششیں رنگ لے آئیں، تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی اسجد محمود اور کاشف علی رہا کردیے گئے۔ دونوں پاکستانی تاجکستان کی جیل میں 5 سال کی سزا بھگت رہے تھے۔

    مذکورہ قیدیوں کے لیے وزیر خارجہ نے حالیہ دورہ تاجکستان میں تاجک ہم منصب سے سزا معافی کی درخواست کی تھی۔

    تاجکستان کے صدر کی جانب سے سزا معاف کرنے کے بعد پاکستانی قیدیوں کو دو شنبہ میں پاکستانی سفارتی عملے کے حوالے کردیا گیا۔ پاکستانیوں کی سزا معافی اور رہائی پر شاہ محمود قریشی نے تاجک حکومت اور وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسے قبل بھی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی خصوصی درخواست پر کئی خلیجی ممالک سے پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم خلیجی ممالک میں روزگار کے لیے جانے والے ان پاکستانیوں کے لیے بے حد فکر مند تھے جو معمولی جرائم میں قید کرلیے گئے۔

    رواں برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم نے اس جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں رواں برس اگست میں قطر سے بھی 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے: وزیر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے، پاکستان ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے لیکن بھارت سے تعلقات ہمیشہ مشکلات کا شکار رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وفاقی دارالحکومت کی ایئر یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ترجیح عوام کے فلاح پر مبنی ایجنڈا ہے، بھارت نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف اقدام کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی گئی، غیر قانونی اقدام سے اب تک لاکھوں کشمیریوں پر پابندیاں عائد ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے، بھارت سے تعلقات ہمیشہ مشکلات کا شکار رہے۔ پاکستان کشمیریوں کی بنیادی حقوق کے لیے کی جانے والی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں، بھارت نے 80 لاکھ بے گناہ کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ 5 اگست سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو لگا کر رکھا ہے، برطانیہ سمیت عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر سے متعلق کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • وزیر اعظم آزاد کشمیر کا وزیر خارجہ کو ہنگامی خط

    وزیر اعظم آزاد کشمیر کا وزیر خارجہ کو ہنگامی خط

    مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ہنگامی خط ارسال کیا جس میں انہوں نے کشمیر میں معصوم جانوں کے تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی اپیل کی۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ہنگامی خط ارسال کیا ہے۔ وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر نے خط اقوام متحدہ کے نمائندے اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے 5 مستقل ارکان کو بھی بھجوایا ارسال کیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر سے لائن آف کنٹرول پار کرنے کے لیے لانگ مارچ کا معاملہ تشویشناک ہوگیا۔ زاروں کشمیری ایل او سی پار کرنا چاہتے ہیں۔ آزاد کشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر کے محصور بھائی بہنوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم آزاد کشمیر کی جانب سے بھجوائے گئے خط میں کہا گیا کہ کشمیر میں کرفیو اور تالہ بندی ہے، مواصلاتی نظام بند ہے اور 13 ہزار نوجوان پابند سلاسل ہیں، آزاد کشمیر حکومت ایل او سی پار کرنے کی خواہشمند عوام کے شدید دباؤ میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کو ایل او سی سے 6 کلو میٹر کے فاصلے پر روکا گیا، لانگ مارچ ختم کرنے کے لیے مسلسل درخواستیں کی گئیں۔ لانگ مارچ کے شرکا جان کی پرواہ کیے بغیر ایل او سی پار کرنا چاہتے ہیں۔ شرکا سرینگر شاہراہ چکوٹھی پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ منتظمین سلامتی کونسل رکن ممالک کے سفرا اور اقوام متحدہ نمائندوں سے ملنا چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم آزاد کشمیر نے خط میں اپیل کی کہ کشمیر میں معصوم جانوں کے تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائیں۔ اقوام متحدہ نمائندوں، چین، امریکا، روس و دیگر سفرا کو چکوٹھی کا دورہ کروایا جائے۔

  • چین کا دورہ سفارتی لحاظ سے کامیاب رہا ہم مطمئن لوٹ رہے ہیں: وزیر خارجہ

    چین کا دورہ سفارتی لحاظ سے کامیاب رہا ہم مطمئن لوٹ رہے ہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چین کا دورہ سفارتی لحاظ سے کامیاب رہا ہم مطمئن لوٹ رہے ہیں، کوئی بھی تیسرا پاکستان اور چین کے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دورہ چین کی اہمیت سے سب واقف ہیں، چین میں دونوں نشستیں مکمل ہوچکی ہیں، کل چینی وزیر اعظم سے دو طرفہ تعلقات پر بات ہوئی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چینی وزیر اعظم سے سی پیک منصوبوں اور اقتصادی ترقی پر بات ہوئی، چینی وزیر اعظم کل کی ملاقات میں مطمئن اور خوش نظر آئے۔ آج چینی صدر سے دوسری نشست ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ آج علاقائی اور اسٹریٹجک صورتحال پر بات ہوئی، چینی صدر سے نشست میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات ہوئی۔ چین نے پاکستان کے مؤقف کو تسلیم کیا جس پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ چین کو بھی بھارت کے 5 اگست کے اقدامات سے بہت اعتراضات ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے چینی صدر کے دورہ بھارت میں اس پر بات ہوگی، چینی صدر پاکستان کا نقطہ نظر پوری طرح سمجھ چکے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے چینی صدر کو ہماری قومی امنگوں کا احساس دلایا۔ کوئی بھی تیسرا پاکستان اور چین کے تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ چینی صدر نے دورہ بھارت سے پہلے ہمیں اعتماد میں لیا، وزیر اعظم عمران خان نے پاکستانی مؤقف پر اعتماد میں لیا۔ چین کا دورہ سفارتی لحاظ سے کامیاب رہا ہم مطمئن لوٹ رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مختلف چینی سرمایہ کاروں سے بات ہوئی ہے، چینی بزنس مینوں کو سرمایہ کاری کے فوائد سے آگاہ کیا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لحاظ سے کافی پیش رفت ہوئی ہے۔

  • بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ کی جانب دھکیلنا چاہتا ہے، شاہ محمود قریشی

    بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ کی جانب دھکیلنا چاہتا ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان کو بلیک لسٹ کی جانب دھکیلنا چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی مخالفت کررہا ہے، پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کی ہدایات پر عمل کے لیے کوششیں کیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امید ہے آئندہ اجلاس میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کو مطمئن کرلے گا، ایشیا پیسیفک گروپ میں بھی بھارتی رویے کا جائزہ لیا گیا۔

    وزیر خارجہ کے مطابق ایشیا پیسیفک گروپ کو پاکستان کی پیش رفت پر اطمینان ہے، عمران خان ٹرمپ ملاقات میں بھی ایف اے ٹی ایف پر تعاون مانگا گیا تھا.

    مزید پڑھیں: پاکستان نے بھارتی وزیردفاع کا فنانشل ایکشن ٹاسک فورس پربیان مسترد کردیا

    انہوں نے کہا کہ امید ہے ایف اے ٹی ایف پاکستان کے نکتہ نظر کو سمجھے گا، ہمارے اقدامات پر سمجھتا ہوں امریکا کو پاکستان کی معاونت کرنی چاہئے۔

    واضح رہے کہ آج پاکستان نے بھارتی وزیردفاع کا فنانشل ایکشن ٹاسک فورس پربیان مسترد کرتے ہوئے حقائق کےمنافی قرار دیا اور کہا بھارت ایف اے ٹی ایف کو پاکستان کے خلاف استعمال کررہا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ایف اےٹی ایف کوپاکستان کےخلاف استعمال کر رہا ہے اور ایف اےٹی ایف کی پروسیڈنگزپراثراندازہورہاہے جبکہ ایشیا پیسفک گروپ میں معاون چیئرمین شپ کا غلط استعمال کررہاہے۔

    یاد رہے بھارتی وزیر دفاع نے دعویٰ کیا تھا پاکستان کسی بھی وقت بلیک لسٹ ہوجائے گا۔

  • افغان جنگ کا حل سیاسی عمل میں ہے: وزیر خارجہ

    افغان جنگ کا حل سیاسی عمل میں ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان جنگ کا حل سیاسی عمل میں ہے، پاکستان کی کوشش ہے افغان عمل مذاکرات کو دوبارہ بحال کروائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان طالبان کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان کا 12 رکنی وفد آج دفتر خارجہ تشریف لایا، ان سے آج ایک نشست ہوئی، نشست میں افغان طالبان کی سینئر قیادت موجود تھی۔ ہم نے افغان طالبان کے سامنے اپنا مؤقف پیش کیا اور ان کا مؤقف بھی سنا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ زلمے خلیل زاد پاکستان میں موجود ہیں ان سے ملاقاتیں ہوں گی، کوشش ہے امریکا اور افغان طالبان مذاکرات دوبارہ بحال ہوں۔ کچھ قوتیں ہیں جو خطے میں امن نہیں چاہتیں۔ طالبان وفد کو سمجھایا مخالفین نے تو رکاوٹیں کھڑی کرنی ہے۔ افغان طالبان سے گفتگو میں کہا ہمیں خطے کا امن دیکھنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بہتر ماحول میں مذاکرات کے لیے تشدد کے سلسلے کو بند ہونا چاہیئے، بہتر ماحول میں افغان امن عمل کی جلد بحالی ممکن ہوسکے گی۔ معاہدہ ہو جائے تو فریقین کو اس پر عملدر آمد کا موقع ملے گا۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بہا الدین زکریا یونیورسٹی میں کانفرنس سے خطاب کیا، اپنے خطاب میں وزیر خارجہ نے کہا کہ طالبان وفد ملا برادر کی سربراہی میں پاکستان آیا، پاکستان کی کوشش ہے افغان عمل مذاکرات کو دوبارہ بحال کروائیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آج افغان طالبان کے ساتھ سوا گھنٹے کی مثبت نشست ہوئی، افغان طالبان سے نشست کے بعد پر امید لوٹا ہوں۔ افغان طالبان نے 40 سال کرب میں گزارے ہیں۔ پاکستان 4 دہائیوں سے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے۔ پاکستان نے افغان مہاجرین کو سینے سے لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ افغان جنگ کا حل سیاسی عمل میں ہے، جب تک معشت ترقی نہیں کرتی روزگار پیدا نہیں ہوتا۔ بے روزگاری کا مقابلہ کرنا تو 7 سے 8 فیصد سالانہ ترقی حاصل کرنا ہوگی۔ الجھانے کی کوشش نہ کی جائے، سلجھانے والے کم ہوتے ہیں۔ وزیر اعظم نے دنیا کے سامنے سلجھانے کی بات کی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں اس خطے میں امن و استحکام ہو، کچھ ہوتا ہے تو اس کے اثرات پاکستان سمیت دنیا پر بھی پڑیں گے۔ آج عالمی میڈیا کا بیانیہ بھی بدل رہا ہے۔ سب کے سب پاکستان کے حق میں بول رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے دنیا میں پاکستان کا مضبوط مؤقف رکھا۔

    انہوں نے کہا کہ جب آئی ایم ایف کے محتاج ہوں گے تو دنیا آپ پر توجہ نہیں دے گی، جرمنی ایک بن سکتا ہے تو کشمیر کیوں آزاد نہیں ہوسکتا۔ 18 سے 20 کروڑ مسلمان آج بھی بھارت میں ہیں۔ بھارت اس راستے پر نہ چلے جس پر پھردقت کا سامنا ہو، مودی سرکار کا 5 اگست کا فیصلہ بہت بڑی غلطی تھی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مودی یا کوئی بھارتی وزیر سرینگر میں جلسہ کر کے دکھائے، اگر کشمیری ساتھ دیں تو میں وزارت چھوڑ دوں گا۔ غلام نبی آزاد نے جو بیان کیا بہت بھیانک صورتحال ہے۔ اسلامو فوبیا کے مقابلے کے لیے انگریزی چینل لانے کا فیصلہ کیا ہے، ترکی، ملائیشیا اور پاکستان مل کر انگریزی چینل لانچ کر رہے ہیں، انگریزی چینل اسلام کی تاریخ اور ہیروز کو اجاگر کرے گا۔

  • معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی ضروری ہے: وزیر خارجہ

    معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی ضروری ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی کو بروئے کار لانا ہوگا، جدید دور کے تقاضے بدل چکے ہیں سوشل میڈیا متحرک ہے، ہمیں بھی مزید فعال ہونے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ کے افسران سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ میری ٹیم بہت اچھی ہے اور انتہائی پر امید ہوں، پر امید ہوں کہ یہ ٹیم پاکستان کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کرے گی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وقت بدل چکا ہے تقاضے بدل چکے ہیں سوشل میڈیا متحرک ہے، ہمیں مزید فعال ہونے کی بھی ضرورت ہے۔ خارجہ محاذ پر بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے بھرپور انداز میں تیاری کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ علم ہے وزارت خارجہ کے افسران جانفشانی سے کام کرتے ہیں، یہاں رات گئے تک کام ہوتا ہے، یہاں ہفتہ وار چھٹیوں کا رواج نہیں۔ میرے نزدیک گریڈ کی نہیں کارکردگی کی اہمیت ہے۔ میں ہمیشہ کارکردگی کو اہمیت دیتا ہوں اور دوں گا۔ واضح کرنا چاہتا ہوں ہمارے دور میں پوسٹنگ کارکردگی کی بنیاد پر ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 12 مشنز ابتدائی طور پر ہم نے سلیکٹ کیے ہیں، ربط مزید بہتر بنانے کے لیے فارن آفس ویڈیو سروس شروع کر رہے ہیں۔ ہمیں اپنے طور طریقوں کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔ میرے نزدیک کام نہ کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت خارجہ کے افسران بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر آتے ہیں اور بطور سیکریٹری ریٹائر ہوتے ہیں یہی اس سروس کی خوبصورتی ہے۔ مشاورتی کونسل کا قیام ہمارا بہت احسن اقدام تھا۔ اکنامک ڈپلومیسی ہماری اہم ترین ضرورت ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ معاشی خود انحصاری کے لیے اکنامک ڈپلومیسی کو بروئے کار لانا ہوگا۔ زیر تربیت افسران کو پڑھائے جانے والے کورسز کو دیکھنا ہوگا۔ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے وزارت نے کارکردگی دکھائی، کشمیر سیل کا قیام اہم ضرورت تھی آج اس کا چوتھا اجلاس ہو گا۔ افسران تجاویز دیں کہ کیسے ہم اس سروس کو مزید نتیجہ خیز بنا سکتے ہیں۔

  • عمران خان نے اقوام متحدہ میں بھارت کے ہوش اڑا دئیے، شاہ محمود قریشی

    عمران خان نے اقوام متحدہ میں بھارت کے ہوش اڑا دئیے، شاہ محمود قریشی

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے بھارت کو آئینہ دکھایا اور حقائق سامنے رکھے ہیں، عمران خان نے اقوام متحدہ میں بھارت کے ہوش اڑا دئیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر بھارت وزیراعظم کے خطاب پر جواب دے گا تو ہم بھی جواب الجواب دیں گے، وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں حقائق سامنے رکھے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامو فوبیا سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے کھل کر بات کی ہے جبکہ او آئی سی کے آئندہ کے لائحہ عمل پر سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر سے مذاکرات ہوئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: اقوام متحدہ دو نیوکلیئر طاقتوں‌ کے آمنے سامنے آنے سے پہلے اپنا کردار ادا کرے، وزیراعظم

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان پہنچ کر مظفرآباد اور آزاد کشمیر جائیں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کے باہر احتجاجی مظاہرے میں پہنچے اور مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اقوام متحدہ میں کشمیریوں کا مقدمہ پیش کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے اقوام متحدہ میں بھارت کے ہوش اڑا دئیے، انہوں نے مظاہرین کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کا7روزہ دورہ امریکا (مشن کشمیر) کامیابی سے مکمل ہوگیا ہے، وزیراعظم عمران خان کچھ دیر بعد وطن واپسی کیلئے ایئرپورٹ کیلئے روانہ ہوں گے۔

  • شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے خارجہ حکام سے ملاقات

    شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے خارجہ حکام سے ملاقات

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اور برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر سے ملاقات کی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور خطے کے امن کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر خارجہ نے اسلام تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ گروپ اجلاس بلانے پر سعودی ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ رابطہ گروپ ہنگامی اجلاس سے مسئلے پر دنیا کی توجہ مبذول ہوئی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ مسلمان او آئی سی کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ او آئی سی کو کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف مسلسل آواز بلند کرنا ہوگی۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں امن کے لیے مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے کا عزم بھی کیا۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ ملی بینڈ کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے 80 لاکھ مسلمانوں کو محصور کر رکھا ہے، کرفیو سے مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت ہے، ذرائع مواصلات پر پابندی ہے، اصل حقائق سامنے نہیں آرہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت تاثر دے رہا ہے مقبوضہ کشمیر میں حالات معمول پر ہیں، حقیقت بھارت کے مؤقف کے بالکل برعکس ہے۔ بھارت کشمیریوں کی نسل کشی چاہتا ہے۔ بھارت کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلنا چاہتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت پورے خطے کے امن کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے، آئی آر سی جیسی انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کو آگے آنا ہوگا، 80 لاکھ نہتے کشمیریوں کو بھارتی ظلم سے بچانے کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا