Tag: وزیر خارجہ

  • دہشت گردی اور منظم جرائم تمام ملکوں کے لیے خطرہ ہیں، شاہ محمود قریشی

    دہشت گردی اور منظم جرائم تمام ملکوں کے لیے خطرہ ہیں، شاہ محمود قریشی

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ دہشت گردی منظم جرم ہے جو خطے کے تمام ملکوں کے لیے خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سیکیورٹی کونسل میں مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے علاقائی تنظیموں اور یو این تعاون ضروری ہے، پاکستان ہر طرح کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان لوگوں کوغیرقانونی طور پر رکھنے کی مذمت کرتا ہے، جنوبی ایشیا میں غربت، علاج اور سہولتوں کا فقدان ہے، جنوبی ایشیا میں امن اس وقت آئے گا جب تصادم کی جگہ تعاون کی فضا ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ غربت، جہالت اور پسماندگی دنیا کے سنگین مسائل ہیں، سیاسی مفادات ان مسائل کو مزید گھمبیر کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: مسئلہ کشمیر، ترک صدر نے بھرپور ساتھ دیا، بھارتی پریشانی بڑھتی جارہی ہے: شاہ محمود قریشی

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے خطے میں داعش بڑا سیکیورٹی خطرہ ہے، داعش غیرملکی دہشت گردوں کے باعث مضبوط ہورہا ہے، خطے میں امن اور استحکام کے لیے پاکستان ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور منظم جرائم کے خلاف تعاون میکنزم کو استعمال کرنا اہم ہے، تمام خطروں سے نکلنے کے لیے عالمی اور علاقائی تعاون ضروری ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایس سی او کے ملکوں کو دہشت گردی سے نمٹنے کا وسیع تجربہ ہے، پاکستان دہشت گردی کے خلاف تمام اقدامات کے لیے تیار ہے، اقوام متحدہ اور دیگر تنظیموں کو بھی آگے آنا ہوگا، خطرات سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون ناگزیر ہے۔

  • شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں

    شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی آئر لینڈ اور متحدہ عرب امارات کے ہم منصب سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت اہم امور پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کے ہم منصب سے ملاقات کی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت علاقائی امور پر گفتگو ہوئی۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 50 روز سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بدترین کرفیو نافذ ہے، یکطرفہ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہیں۔ بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آسام میں بھارت نے 20 لاکھ مسلمانوں کی رجسٹریشن اچانک ختم کی، لاکھوں آسامی مسلمانوں کو بھارت نے اپنے ہی ملک میں دربدر کر دیا۔ ہیوسٹن میں ہزاروں افراد نے کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں ہندو کانگریس ممبران بھی شامل تھے۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ نے آئر لینڈ کے ہم منصب سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، آئر لینڈ سے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتاہے۔ آئر لینڈ میں بہت سے پاکستانی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ انتہائی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ بھارت جبراً آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم و بربریت کر رہی ہے، بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث ادویات اور خوراک کی شدید قلت ہے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو خطے میں جنم لیتے انسانی المیے کی روک تھام کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • بھارت کے یکطرفہ، غیرآئینی اقدام نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا، شاہ محمود قریشی

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کے یکطرفہ، غیرآئینی اقدام نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ مغحمود قریشی کی سینٹ و نسینٹ اینڈ گرینیڈائس کے نائب وزیراعظم سے ملاقات ہوئی جس میں مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورت حال، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مسئلہ کشمیر گزشتہ کئی دہائیوں سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ہے، 5 اگست سے لاکھوں کشمیری بدترین کرفیو، تشدد کا نشانہ بن رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت یو این قراردادوں، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہورہا ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، شاہ محمود قریشی

    دوسری جانب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی دولت مشترکہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دولت مشترکہ اور پاکستان کی ترجیحات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سیکریٹری جنرل نے کامن ویلتھ اہداف کے حصول میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی، دونوں رہنماؤں کا دیرپا معاشی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 50ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • مودی کی حماقت سے مقبوضہ کشمیر میں حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

    مودی کی حماقت سے مقبوضہ کشمیر میں حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی کی حماقت سے مقبوضہ کشمیر میں حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے اقدامات اقوام متحدہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، وزیراعظم جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے انڈیا چیپٹر نے رپورٹ میں بھارتی حکومت کی زیادتیوں کا ذکر کیا ہے، ایمنسٹی انڈیا چیپٹر کو سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے بھارتی عدالت سے رجوع کرنا پڑتا ہے، ان کے اکاؤنٹس بند کیے جاتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو اسپتالوں تک رسائی میں مشکلات ہیں، وزیراعظم مقبوضہ کشمیر کی صورت حال دنیا کے سامنے پیش کرنے آئے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مقبوضہ کشمیر میں کردار کو سراہا ہے، کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرنے پرلنزے گراہم کا شکریہ ادا کیا ہے، لنزے گراہم سے کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرتے رہنے کی درخواست کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، درخواست کی طالبان سے مذاکرات کا عمل بحال کیا جائے، افغان امن عمل بحال نہ ہوا تو حالات مزید خراب ہوں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان اور افغان حکومت کو بات چیت سے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوگا، امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد نے امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا میں بھارت کے خلاف مظاہرے لوگ خود کررہے ہیں، پاکستانی، کشمیری کمیونٹی کو نیویارک میں مظاہرے کی اجازت مل گئی ہے، مظاہرے میں انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی شریک ہوں گی۔

  • پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر انسانی حقوق کی کسی تنظیم نے بھارتی مؤقف کو تسلیم نہیں کیا، آج پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کشمیر پر نیشنل پارلیمنٹیرینزکانفرنس کا انعقاد ہوا، کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، والدین کو نہیں پتہ کہ ان کے بچے واپس لوٹیں گے یا نہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں دن رات کا کرفیو جاری ہے، 5 اگست کے اقدامات نے ہماری تشویش میں اضافہ کیا۔ ہم کشمیریوں کے پیچھے کھڑے ہیں۔ وزیر اعظم مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ میں پیش کرنے جا رہے ہیں۔ دنیا کشمیر سے نظریں موڑ سکتی ہے پاکستان نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 54 سال بعد مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا ہے، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق حل ضروری ہے۔ پاکستان کے مؤقف پر جنیوا میں 58 ممالک نے اظہار یکجہتی کیا، 28 یورپی ممالک نے پہلی بار کشمیر کے مسئلے کو قرارداد سے جوڑا ہے۔ ہم نے تمام انسانی حقوق کی تنظیموں کو مسئلہ کشمیر پر متحرک کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ جنیوا میں کسی انسانی حقوق تنظیم نے بھارتی مؤقف کو تسلیم نہیں کیا، آج پورا عالمی میڈیا بھارت کے مؤقف کو مسترد کر رہا ہے۔ 6 اگست کو او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلا کر مودی کے فیصلے کو مسترد کیا گیا۔ او آئی سی نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر سے فوری کرفیو ہٹایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حقائق سامنے رکھ کر مسئلہ کشمیر پر بحیثیت قوم مؤقف اپنایا ہے۔ آج وزیر اعظم ایسا شخص ہے جو پاکستان کے مفادات پر سودا نہیں کرے گا۔ جو آواز پہلے حریت کی شکل میں تھی آج اس میں بہت اضافہ ہوچکا ہے، آج محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کہاں کھڑے ہیں۔ آج کالے قوانین کا نہتے کشمیری بھرپور طریقے سے مقابلہ کر رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہندوستان تقسیم ہوچکا ہے اور کشمیری اور پاکستان متحد ہوچکے ہیں، بھارت میں 14 پٹیشنز کو سنا نہیں گیا ان کی تاریخیں اکتوبر میں ہیں، ہمیں ایسا ماحول بنانا ہے کہ بھارتی عدالتیں حقائق دیکھ کر فیصلہ کریں۔ بھارتی سپریم کورٹ نے 2 فیصلے کیے جن کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کے اقدام کی نفی کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ عالمی میڈیا کو بھی مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دے، بھارتی سپریم کورٹ کےچیف جسٹس نے کہا کہ میں خود بھی کشمیر جا سکتا ہوں۔ نریندر مودی میں مقبوضہ کشمیر کے دل میں جلسہ کرنے کی ہمت نہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپین پارلیمنٹ ایجنڈے میں مسئلہ کشمیر کی بھارت نے مخالفت کی۔ بھارتی مؤقف کو شکست ہوئی اور یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آیا۔ 23 ممبران نے مسئلہ کشمیر پر بحث کی۔ یورپی یونین نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں عالمی مسئلہ ہے۔ یورپی پارلیمنٹ نے بھی مقبوضہ کشمیر سے پابندیاں ہٹانے کی بات کی۔

  • پاکستان کشمیری بھائیوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گا، شاہ محمود قریشی

    کراچی: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیری بھائیوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر تشکیل دیئے گئے کشمیر سیل کا تیسرا اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نے آج مظفرآباد میں بھارت سمیت دنیا کو واضح پیغام دیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے حالیہ دورہ جنیوا اور میٹنگز کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بتاتے ہوئے اطمینان ہے کہ ہماری کاوشیں درست ثابت ہورہی ہیں، دنیا کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار غیرمعمولی ہے۔

    مزید پڑھیں: مودی ہمت ہے تو کرفیو اٹھاؤ اور تماشہ دیکھو ، شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سول سوسائٹی، ہیومن رائٹس تنظیموں نے کشمیر کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ 58 ممالک کی حمایت سے مشترکہ بیان کا جاری ہونا حوصلہ افزا ہے، آج بھارت کے سفاکانہ طرز عمل کے خلاف آوازیں اٹھ رہی ہیں، بھارت کے جھوٹے بیانیے کے قلعی کھل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے بھی مثبت ردعمل سامنے آرہا ہے، اب کشمیر پہلی مرتبہ یورپین پارلیمنٹ میں بطور ایجنڈا زیر بحث آئے گا، جنرل اسمبلی میں وزیراعظم کشمیریوں کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کریں گے۔

  • بلاول بھٹو کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا: وزیر خارجہ

    بلاول بھٹو کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے پوری دنیا میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ہے، بلاول بھٹو کے سیاسی سفر کی شروعات ہے، انہیں سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو اگست میں 4 خط بھیجے، سیکیورٹی کونسل میں بحث آپ کے سامنے پیش کرتا ہوں، جنیوا میں 58 ممالک نے آپ کے مؤقف کی تائید کی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت پروپیگنڈا اس لیے کر رہا ہے کہ آج منہ دکھانے کے قابل نہیں، بھارت نے مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق پامال کر رکھے ہیں، 17 ستمبر کو پہلی بار یورپین پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر اٹھایا جائے گا۔ عمران خان کی حکومت نے پوری دنیا میں اس مسئلے کو اجاگر کیا ہے، 27 ستمبر کو عمران خان پاکستان اور کشمیر کی آواز دنیا کو پہنچائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے ارکان کے ذہن میں کوئی تشویش نہیں ہونی چاہیئے، سندھ ملک کی اہم اکائی ہے، ماضی کے کردار سے کسی کو اختلاف نہیں۔ حکومت کے توسط سے کہتا ہوں آئین کا احترام تھا ہے اور رہے گا۔ وفاقی حکومت صوبائی خود مختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 149 سے متعلق وزیر قانون کا وضاحتی بیان پڑھا اور سنا ہے، فروغ نسیم نے وضاحت کی ہے جو مجھ سے منسوب کیا جا رہا ہے وہ نہیں کہا۔ بلاول بھٹو سے کہنا چاہوں گا آپ کے سیاسی سفر کی شروعات ہے، کسی کے دباؤ اور جذبات میں آ کر سندھو دیش کی بات کرنا مناسب نہیں۔ موجودہ چیئرمین پیپلز پارٹی کو سندھ کارڈ استعمال کرنا زیب نہیں دیتا۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تو ماضی میں وفاق کی بات کرتی رہی ہے۔ ہمارا ایمان ہے کہ ہر سندھی وفاق کا ساتھ دے گا ان کی حب الوطنی پر شک نہیں۔ واضح کہنا چاہتا ہوں ملک میں صوبائی تعصب کی کوئی لہر نہیں۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اپوزیشن کے احتجاج سے تاثر گیا مسئلہ کشمیر پر پروڈکشن آرڈر کو فوقیت ہے، صدر کی تقریر پر احتجاج جاری رہا۔ اپوزیشن کو احتجاج سے نہیں روکا۔ ہمیں ایک دوسرے سے سیکھنا اور ساتھ لے کر چلنا ہے۔

  • مستقبل قریب میں بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی: وزیر خارجہ

    مستقبل قریب میں بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی: وزیر خارجہ

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں بھارت کے ساتھ دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی، پاکستان اور بھارت میں تیسرے فریق کی طرف سے مصالحت واحد آپشن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سوئس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی پابندی سے حقائق سامنے نہیں آرہے۔ عالمی میڈیا اور انسانی حقوق تنظیموں کے کردار کو ضرور سراہوں گا، بہت سے یورپی ممالک صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک اپنی سیاسی وجوہات کی بنا پر آواز نہیں اٹھا رہے، بھارت نے 5 اگست کو جو اقدام اٹھائے وہ سب کے لیے حیران کن تھے۔ بھارت میں لوگوں نے اس کو قبول نہیں کیا یہ ان کے قوانین کے منافی تھے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدام اقوام متحدہ کے چارٹر، قرارداروں اور عالمی قوانین کے خلاف تھے، بھارتی اپوزیشن نے اقدامات کے خلاف آواز اٹھائی۔ بھارتی سپریم کورٹ میں بھی رٹ پٹیشنز دائر کی گئیں۔ بھارت کو عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرارداروں پر عملدر آمد کرنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھائے۔ بچے اسکول نہیں جا پا رہے، مریضوں کو طبی سہولتیں میسر نہیں۔ ہماری حکومت نے بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی۔ ہندوستان نے ہماری مذاکرات کی پیشکش پر کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔ بھارت کی موجودہ حکومت آر ایس ایس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں دو طرفہ مذاکرات کی صورت نظر نہیں آرہی، ہندوستان بار بار اپنی پوزیشن تبدیل کر رہا ہے۔ پاکستان اور بھارت میں تیسرے فریق کی طرف سے مصالحت واحد آپشن ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سوئس حکام کی بھارتی رہنماؤں سے ملاقات متوقع ہے، سوئس حکام کا مقبوضہ کشمیر کو ایجنڈے میں شامل کرنا خوش آئند ہے۔ میرے خیال میں امریکا اور طالبان مذاکرات کو بحال ہونا چاہیئے۔ طات چیت سے ہی افغانستان میں امن و استحکام کی امید پیدا ہوگی۔ یہ مذاکرات یقیناً آسان نہیں ہوں گے مگر موقع ملنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے خطے میں قیام امن کے لیے مصالحانہ کردار ادا کیا ہے، ہم سمجھتے ہیں ملٹری آپشن افغان مسئلے کا حل نہیں ہے۔ امریکہ نے بھی ہماری بات سے اتفاق کیا ہے۔

  • بھارت کے یکطرفہ اقدامات نے خیالی سیکولر ازم کا پردہ فاش کردیا: وزیر خارجہ

    بھارت کے یکطرفہ اقدامات نے خیالی سیکولر ازم کا پردہ فاش کردیا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات نے خیالی سیکولر ازم کا پردہ فاش کردیا اور اس دو قومی نظریے کی بھی تصدیق ہوگئی جو پاکستان کی تخلیق کا سبب بنا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ قائد اعظم کے وژن ’کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے‘ کی گونج آج سنائی دے رہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات نے خیالی سیکولر ازم کا پردہ فاش کردیا اور اس دو قومی نظریے کی بھی تصدیق ہوگئی جو پاکستان کی تخلیق کا سبب بنا۔

    گزشتہ روز وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں اشیائے خور و نوش اور دواؤں کی شدید قلت ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے 6 ہفتوں سے کشمیری حریت قیادت کو نظر بند کر رکھا ہے، بی بی سی رپورٹ میں کشمیری نے کہا کہ مجھ پر تشدد نہ کریں، گولی ماردیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کی جانب سے ظلم و بربریت 21 ویں صدی میں کیا جا رہا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

  • وزیر خارجہ کی او آئی سی گروپ کے سفرا سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی او آئی سی گروپ کے سفرا سے ملاقات

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) گروپ کے سفرا سے ملاقات کے دوران کہا کہ بھارت نے اب تک نہتے کشمیریوں کو کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے۔ بھارت کا غیر آئینی اقدام اقوام متحدہ قراردادوں کے صریحاً منافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) گروپ کے سفرا سے ملاقات کی۔ ملاقات انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے قبل ہوئی۔

    ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی یکطرفہ اقدامات اور اس کے مضمرات پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے اب تک نہتے کشمیریوں کو کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے۔ بھارت کا غیر آئینی اقدام اقوام متحدہ قراردادوں کے صریحاً منافی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر او آئی سی کے بیان کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی تحقیقات کامطالبہ کیا اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ قراردادوں کی روشنی میں حل کروانے کا مطالبہ کیا۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں اشیائے خور و نوش اور دواؤں کی شدید قلت ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے 6 ہفتوں سے کشمیری حریت قیادت کو نظر بند کر رکھا ہے، بی بی سی رپورٹ میں کشمیری نے کہا کہ مجھ پر تشدد نہ کریں، گولی ماردیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کی جانب سے ظلم و بربریت 21 ویں صدی میں کیا جا رہا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔