Tag: وزیر خارجہ

  • بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے: وزیر خارجہ

    بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے: وزیر خارجہ

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انسانی حقوق کونسل کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں اشیائے خور و نوش اور دواؤں کی شدید قلت ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنا رکھا ہے۔ بھارت نے 6 ہفتوں سے کرفیو لگا کر کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے 6 ہفتوں سے کشمیری حریت قیادت کو نظر بند کر رکھا ہے، بی بی سی رپورٹ میں کشمیری نے کہا کہ مجھ پر تشدد نہ کریں، گولی ماردیں۔ بھارت مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ برطانوی میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کی جانب سے ظلم و بربریت 21 ویں صدی میں کیا جا رہا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے۔ بھارتی فورسز کشمیری نوجوانوں پر بیہمانہ تشدد کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کا دعویٰ غلط ہے کہ کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے، مقبوضہ کشمیر میں خاموشی طوفان سے پہلے کی سی ہے۔ بھارت مقبوضہ وادی میں کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں مظالم روانڈا اور گجرات جیسے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت ایل او سی پر مسلسل شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دیتا ہے۔ دنیا کی توجہ دنیا کی 2 جوہری طاقتوں میں کشیدگی کی طرف دلانا چاہتا ہوں، بھارت کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے جعلی آپریشن کر سکتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کونسل میں مقبوضہ کشمیر کےعوام کا مقدمہ لے کر آیا ہوں، بھارت نے پاکستان کی مذاکرات کی تمام پیشکشوں کو مسترد کیا۔ کشمیریوں کو مظالم سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔ بھارت کشمیریوں کے بنیادی انسانی حقوق کو پاؤں تلے روند رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کی شدت میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، 80 لاکھ سے زائد کشمیری دہائیوں سے بھارتی جبر کا شکار ہیں۔ بھارت نے کشمیریوں کو غیر قانونی آپریشن کے ذریعے 6 ہفتے سے قید کر رکھا ہے۔ یکطرفہ اقدامات نے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کردیا ہے۔ بھارت جمہوری اور سیکیولر ہونے کا ڈھونگ رچاتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ کس قانون کے تحت بھارت نے 6 ہزار افراد کو گرفتار کیا؟ مقبوضہ کشمیر میں انسانی پامالیوں کے خلاف پوری دنیا بول رہی ہے۔ وادی میں آزادی کا سورج طلو ع ہونے تک کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی اور کلسٹراور ہیوی بم استعمال کیے۔ کالے قوانین کی آڑ میں کشمیریوں کو بھارت منتقل کر دیا گیا۔ بڑی تعداد میں کشمیری بصارت سے محروم ہو چکے ہیں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سینیگال کے ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سینیگال کے ہم منصب سے ملاقات

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی رپورٹس تشویش ناک آرہی ہیں، نہتے کشمیریوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی مغربی افریقی ملک سینیگال کے ہم منصب احمدوبا سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔

    ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال اور امن و امان پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے یکطرفہ اقدامات اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افریقی ممالک سے تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے، انسانی حقوق کونسل کی صدارت کا منصب سینیگال کے پاس ہے۔ ہمیں سینیگال سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے اب تک نہتے کشمیریوں کو کرفیو لگا کر محصور کر رکھا ہے، بھارتی فورسز رات کی تاریکی میں گھروں میں گھستی ہے۔ بھارتی فوج بچوں اور نوجوانوں کو جبراً اغوا کرتی ہے اور بدترین تشدد کا نشانہ بناتی ہے۔ عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر دیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یو این ہیومن رائٹس ہائی کمشنر کی رپورٹس تشویش ناک صورتحال بتا رہی ہیں، نہتے کشمیریوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔

    سینیگال کے وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی تمام صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ اس وقت جنیوا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ وہ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کریں گے اور دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    وزیر خارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے اور علاقائی و عالمی امور پر پاکستانی مؤقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔

  • عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے: وزیر خارجہ

    عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے: وزیر خارجہ

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی سے ملاقات کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور ادویات تک میسر نہیں، عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے ڈی جی ڈاکٹر ٹیڈ روس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور انسانی جانوں کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے، صورتحال اس قدر تشویشناک ہے کہ خوراک اور ادویات تک میسر نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی میں شدید دشواری کا سامنا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال نئے انسانی المیے کی نشاندہی کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت نہتے کشمیریوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اقدامات کرے۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ اس وقت جنیوا میں موجود ہیں جہاں وہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 42 ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ وہ جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کریں گے اور دنیا بھر سے آئے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    وزیر خارجہ بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائیں گے اور علاقائی و عالمی امور پر پاکستانی مؤقف اور نقطہ نظر پیش کریں گے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت بے نقاب ہورہی ہے، شاہ محمود قریشی

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت بے نقاب ہورہی ہے، شاہ محمود قریشی

    جنیوا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بربریت بے نقاب ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی تین روزہ دورے پر جنیوا پہنچ گئے، وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا دیکھ رہی ہے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت طاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج انسانی حقوق سے متعلق کانفرنس ہوئی ہے، ہیومن رائٹس کمیشن کے چیئرمین کی جانب سے بیان دیا گیا ہے، چیئرمین ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے بیان حوصلہ افزا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ جو ہم کہتے آئے ہیں آج ہیومن رائٹس کونسل کے آغاز پر اس کا اظہار ہوا ہے، اجلاس میں انسانی حقوق، کرفیو کے خاتمے سے متعلق بات ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیرکے لیے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کشمیرکو بولنے دو مہم

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کمیونی کیشن بلیک آؤٹ کے خاتمے کی بات ہوئی، مقبوضہ کشمیر میں سلب کیے گئے بنیادی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انشا اللہ آئندہ دو روز میں یہاں سے بھارت کو واضح پیغام دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 36ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • پاکستان، افغانستان اور چین کا انسداد دہشت گردی کے لئے مشترکہ اقدامات کا اعلان

    پاکستان، افغانستان اور چین کا انسداد دہشت گردی کے لئے مشترکہ اقدامات کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان، افغانستان اور  چین نے مل کر انسداد دہشت گردی کے لئے مزید اقدامات کرنے پر اتفاق کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت سہ ملکی مذاکرات کے تیسرے دور کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی، جس میں‌ خطے کی صورت حال سے متعلق تینوں‌ وزرائے خارجہ نے اپنا موقف پیش کیا.

    پاکستان ا ورافغانستان ایک دوسرے کی ضرورت ہیں: شاہ محمود قریشی

    اس موقع پر پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات کا تیسرا دور مفید رہا، باہمی تعلقات، افغان امن عمل پر تبادلہ خیال ہوا، آئندہ سہ فریقی مذاکرات بیجنگ میں کرنے پر اتفاق ہوا ہے.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات میں سیکیورٹی تعاون پربھی گفتگوکی گئی، چین ہمارا دوست اور بہترین ہمسایہ ہے، خطےمیں استحکام کے لئے افغان امن عمل ناگزیر ہے، افغان امن عمل کی کامیابی کے لئے دعا گو ہیں.

    مذاکرات میں افغان امن عمل میں پیشرفت کاجائزہ لیا گیا، پاکستان ا ورافغانستان ایک دوسرے کی ضرورت ہیں.

    سی پیک میں افغانستان کی شمولیت کے خواہش مند ہیں: چینی وزیر خارجہ

    چینی کے وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ اجلاس کے انعقاداور میزبانی پرپاکستان کے شکر گزارہیں، افغان امن عمل پر تینوں ممالک میں 5 نکات پراتفاق ہوا، خطے میں امن کے لئے علاقائی رابطوں کا فروغ ضروری ہے.

    انھوں نے کہا کہ چین دونوں ممالک میں مذاکرات بحالی کے لئے کردار ادا کرے گا، افغانستان میں امن و استحکام کے لئے پرامید ہیں، سی پیک میں افغانستان کی شمولیت کےخواہش مند ہیں.

    انھوں نے کہا کہ مذاکرات میں عوامی، ثقافتی رابطوں میں فروغ پراتفاق ہوا، تینوں ملک انسداد دہشت گردی کے لئے مل کر مزید اقدامات کریں گے، افغانستان کی صورت حال اس وقت نازک ہے، امریکا اور طالبان اصولی طورپر معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغان عوام کریں گے.

    خواہش ہے کہ طالبان مذاکرات کے تاریخی عمل سے فائدہ اٹھائیں، افغانستان کو چین کا دوست سمجھتے ہیں ترقی میں حصہ ڈالیں گے.

    افغانستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنےکی ضرورت ہے: افغان وزیر خارجہ

    اس موقع پر افغان وزیر خارجہ نے کہا کہ کامیاب مذاکرات کی میزبانی پرپاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    افغان امن کے لئے کی گئی کوششوں کوخوش آمدید کہتے ہیں، البتہ مذاکرات کے باوجود طالبان افغانستان میں حملے کررہے ہیں.

    افغانستان کی قربانیوں کو تسلیم کرنےکی ضرورت ہے، امید ہے کہ خطےمیں امن کے لئے مذاکرات کا سلسلہ جاری رہے گا، پاک افغان کا ایسامسئلہ نہیں جوبات چیت سے حل نہ ہو.

  • سہ فریقی مذاکرات کا مقصد باہمی مفاد کے امور کو فروغ دینا ہے: وزیر خارجہ

    سہ فریقی مذاکرات کا مقصد باہمی مفاد کے امور کو فروغ دینا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان، چین اور افغانستان کے سہ فریقی مذاکرات کا مقصد باہمی مفاد کے امور کو فروغ دینا ہے، افغانستان میں امن و ترقی سے پورا خطہ ترقی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان، چین اور افغانستان کے سہ فریقی مذاکرات کے لیے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی اور افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی اسلام آباد پہنچ گئے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نور خان ایئر بس پر ان کا استقبال کیا۔

    وزرائے خارجہ کی آمد سے قبل میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، چین اور افغانستان کے سہ فریقی مذاکرات ہو رہے ہیں، افغانستان میں امن و ترقی سے پورا خطہ ترقی کرے گا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ قیام امن سے افغانستان بھی گوادر بندر گاہ سے فوائد حاصل کر سکے گا، افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مذاکرات کا مقصد باہمی مفاد کے امور کو فروغ دینا ہے، معاشی ترقی اور امن و سلامتی پر تینوں ممالک میں تعاون ناگزیر ہے۔ اعتماد سازی، ترقی و تعاون اور روابط کا فروغ انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات سے یکساں مفاد کے امور پر زیادہ بہتر ہم آہنگی ہوگی۔

  • امارات اور سعودی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    امارات اور سعودی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد، مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد: سعودی عرب کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ اور عرب امارات کے وزیر خارجہ کی وزارت خارجہ آمد ہوئی، مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی جارحیت پر پاکستان کی جانب سے سفارتی سطح پر آواز اٹھائی جارہی ہے، سعودی عرب کے وزیر خارجہ اور عرب امارات کے وزیر خارجہ بھی پاکستان پہنچے اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔

    تینوں رہنماؤں میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، خطے میں امن و امان کی مخدوش صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ شاہ محمود نے 5 اگست کو بھارتی یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا، بھارت کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم کا 6ستمبر کو کشمیر ڈیفنس ڈے کے طور پر منانے کا فیصلہ

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردوں کے بھی منافی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے ایک ماہ سے کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، صورت حال تشویشناک ہے، خوراک اور ادویات تک عوام کو میسر نہیں ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور انسانی حقوق کمیشن کا مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر ٹھوس موقف آنا خوش آئند ہے۔

  • کشمیر میں جاری انسانی بحران نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے: وزیر خارجہ

    کشمیر میں جاری انسانی بحران نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کشمیر میں جاری انسانی بحران نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے، یورپی پارلیمنٹ نے بھی کشمیر میں کرفیو اور کشیدگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں جاری انسانی بحران نے دنیا کی توجہ حاصل کر لی ہے، ایک دن میں 2 سے زائد وزرائے خارجہ سے کشمیر پر بات کرتا ہوں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ معاملے پر بات کرنے اماراتی اور سعودی وزرائے خارجہ پاکستان آرہے ہیں، یورپی پارلیمنٹ نے بھی کشمیر میں کرفیو اور کشیدگی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری کرفیو سے صورتحال سنگین ہو رہی ہے، دنیا کو مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی سے آگاہ کرتے رہیں گے۔ کشمیریوں کے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ کشمیریوں کی آواز ہر سفارتی حلقے میں اٹھائیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر خارجہ کا ترک ہم منصب میولود چاؤش اوغلو سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا۔ دونوں کے درمیان مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ تاریخی، سماجی اور ثقافتی تعلقات ہیں، خطے سے متعلقہ امور پر پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ممالک نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

  • وزیر خارجہ کی زیر صدارت کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    وزیر خارجہ کی زیر صدارت کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا

    اسلام آباد: مقبوضہ کشمیر کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔ سیل وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کام کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر کی تازہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کشمیر سیل کا پہلا اجلاس آج ہوگا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں سینئر سفارتکار اور کشمیری قیادت شریک ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان کی کشمیر پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا، اجلاس میں مؤثر خارجہ پالیسی کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ کشمیر سیل میں مسئلہ کشمیر کو عالمی فورم پر اجاگر کرنے کے لیے تجاویز دی جائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق کشمیر سیل کی تجاویز کو خارجہ پالیسی کا حصہ بھی بنایا جائے گا۔ سیل وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں کام کرے گا۔

    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب میولود چاؤش اوغلو سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔ دونوں کے درمیان مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ تاریخی، سماجی اور ثقافتی تعلقات ہیں، خطے سے متعلقہ امور پر پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر میں مماثلت ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ دونوں ممالک نے مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے مسلسل کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ لاکھوں انسانوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

  • بھارت کے غیر قانونی اقدامات سے کشمیریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، وزیر خارجہ

    بھارت کے غیر قانونی اقدامات سے کشمیریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں، وزیر خارجہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن اور ترقی کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے ، بھارت کے غیر قانونی اقدامات سے کشمیریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسلام آبادمیں سیمینارسےخطاب کہا یورپی پارلیمنٹ کا ان کیمرا سیشن تھا، صرف ارکان مدعو تھے، اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور اور تشویش کا اظہار کیاگیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا میں مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پراظہارتشویش کیاجارہاہے، یورپی یونین نے مقبوضہ کشمیرکی حیثیت میں تبدیلی کی مذمت کی اور مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالی پراظہار تشویش کیا۔

    یورپی یونین نے مقبوضہ کشمیرکی حیثیت میں تبدیلی کی مذمت کی

    شاہ محمود قریشی نے کہا بھارت نےغیرقانونی اقدام سےکشمیرکامحاصرہ کررکھاہے ، دنیامیں کشمیرکی صورتحال پرتشویش ہے، آئس لینڈکے وزیرخارجہ سے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات ہوئی ہے، اقوام متحدہ کےجنرل اسمبلی اجلاس میں بھی مقبوضہ کشمیر پر بات ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ملکی مفادکومدنظررکھ کرمرتب کی گئی، خارجہ پالیسی میں ترجیحات کاتسلسل رکھاگیاہے، بہترین خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان تنہائی سےنکل آیا ہے۔

    بہترین خارجہ پالیسی کی وجہ سے پاکستان تنہائی سےنکل آیا ہے

    وزیر خارجہ نے کہا پاکستان خطےمیں قیام امن و استحکام کیلئےکوششیں جاری رکھےگا، ہمسایوں سےاچھےاورپرامن تعلقات ہماری ترجیحات ہیں، مسئلہ  کشمیر کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے، مقبوضہ کشمیرجیل کامنظرپیش کررہاہےادویات ہیں نہ خوراک۔

    مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات کے ذریعے ہی ممکن ہے

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں پائیدار امن اور ترقی کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، بھارت نے دہائیوں سے کشمیریوں کو حق خودارادیت سے محروم رکھاہے، خارجہ پالیسی اندرونی اوربیرونی معاملات کومدنظررکھ کربنائی گئی ۔

    انھوں نے مزید کہا پالیسی ایشوزپرپلڈاٹ بڑی اچھی رپورٹس تیارکررہاہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی درست سمت میں آگےبڑھ رہی ہے، فارن پالیسی چیلنجز  کا تعلق قومی مستقل مفادات سے ہوتا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کوئی مستقل دوست یادشمن نہیں ہوتا،صرف مفادات مستقل ہیں، خطےکوکئی چیلنجزکاسامناہے، ہمارےمشرقی و مغربی ہمسایوں کی طرف سے چیلنجز ہیں۔

    کوئی مستقل دوست یادشمن نہیں ہوتا،صرف مفادات مستقل ہیں

    شاہ محمود قریشی نے کہا پاکستان خطےمیں امن واستحکام کاخواہاں ہے، افغانستان میں افغانوں کےمابین مذاکرات بہت اہم ہیں، خارجہ پالیسی کا جیواسٹریٹیجک  ماحول سے بڑا تعلق ہے۔