Tag: وزیر خارجہ

  • قطر اور پاکستان میں تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے:‌ وزیر خارجہ

    قطر اور پاکستان میں تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے:‌ وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا  ہے کہ قطر اور پاکستان میں تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالرسے زائد تک پہنچ چکا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے قطرکے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. معزز  مہمان کی آمد پر شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا. دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا.

    [bs-quote quote=”فیفا ورلڈ کپ کے لئے پاکستان سے افرادی قوت کے خواہاں ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”قطری وزیر خارجہ”][/bs-quote]

    قطری وزیرخارجہ نے کہا کہ قطر مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتا ہے، پاکستان اور قطر کے تعلقات ہمیشہ قریبی اور دوستانہ رہے.

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان قطرکے ساتھ تعلقات کواہمیت دیتا ہے، رواں سال جنوری میں وزیراعظم عمران خان نے قطرکا دورہ کیا.

    مزید پڑھیں: پاکستانی مصوروں کا امیر قطر شیخ تمیم بن حمدالثانی کے لئے تحفہ

    وزیر خارجہ نے کہا کہ دوطرفہ تعلقات کومزید مستحکم بنانے کے لئے بات چیت ہوئی، قطر میں 1 لاکھ 25 ہزار سے زائد پاکستانی ترقی میں کردارادا کر رہے ہیں.

    وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ قطر میں مقیم پاکستانی پل کا کردارادا کرتے ہیں،  قطر پاکستان میں توانائی بحران کے خاتمے کے لئے کردار ادا کر رہا ہے.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک میں تجارتی حجم ڈھائی ارب ڈالر سے زائد تک پہنچ چکا ہے، گزشتہ کچھ عرصےمیں باہمی تجارت کے حجم میں نمایاں اضافہ ہوا، امیرقطر کے دورے سے تجارت کی نئی راہیں کھلیں گی.

    اس موقع پر قطری وزیر خارجہ نے کہا کہ فیفا ورلڈ کپ کے لئے پاکستان سے افرادی قوت کے خواہاں ہیں۔

  • پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثرپھیلانےنہیں دیں گے، شاہ محمود قریشی

    پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثرپھیلانےنہیں دیں گے، شاہ محمود قریشی

    بھوربن : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثرپھیلانےنہیں دیں گے، ایک دوسرے کےمابین عدم اعتماد کی فضا کسی کے مفاد میں نہیں، پرامن افغانستان ہی پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں قیام امن کے لئے پہلی کانفرنس لاہورپراسس کے نام سے مری بھوربن میں ہورہی ہے، افغان امن کانفرنس سے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان کئی دہائیوں سےافغان پناہ گزنیوں کی میزبانی کررہا ہے اور افغان مسئلے کے حل کے لیے کرداراداکررہاہے، پرامن اور خوشحال افغانستان خطے کے مفاد میں ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا پاکستان پرامن اورمستحکم افغانستان کی حمایت کرتاہے، افغان بحران کی وجہ سے پاکستان بہت متاثرہوا، دونوں ملکوں کے دشمنوں نےمشترکہ مفادات کونقصان پہنچایا، کانفرنس افغان امن کیلئے کلیدی کردار ادا کرے گی۔

    پرامن اور خوشحال افغانستان خطے کے مفاد میں ہے

    شاہ محمود قریشی نے کہا افغان مہاجرین کو دہائیوں پناہ دینا، بھائی چارے کا غماز ہے، افغانستان اورہمسایہ ممالک سےپرامن تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان اورافغانستان عدم استحکام اور تنازعات سےمتاثر ہوئے، پرامن افغانستان ہی پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔

    ان کا کہنا تھا پاک افغان تعلقات پر پروپیگنڈا یا منفی تاثرپھیلانےنہیں دیں گے، ایک دوسرے کےمابین عدم اعتماد کی فضاکسی کے مفاد میں نہیں، دونوں ملک اپنی زمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، پائیدار امن کےلیےپاک، افغان مقاصد مشترک ہیں۔

    دونوں ملک اپنی زمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے

    وزیرخارجہ نے کہا خوش آئند ہے سب نےفوجی نہیں سیاسی حل کی ضرورت کوسمجھا ، افغان سرزمین پر تمام دھڑوں کے درمیان مذاکرات، جمہوری اداروں اوراقدار کا استحکام چاہتے ہیں، ہم افغانستان میں انسانی حقوق کی پاسداری، خواتین کی خود مختاری چاہتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا افغانستان کی تجارتی،معاشی اوراقتصادی امورمیں ہرممکن مدددیں گے، افغان مہاجرین کی باعزت اورمحفوظ وطن واپسی کےخواہاں ہیں اور افغان امن کےلیےپرلمحہ پرعزم، ہرممکن تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا افغان عوام دیرپاامن و ترقی کےلیےاپنےرہنماؤں کی جانب دیکھ رہے ہیں، افغانستان کی تمام قیادت کے شکرگزار ہیں، مشترکہ مستقبل کےلیے جمع ہیں، پاکستان اور افغانستان نے ایک بڑی قیمت ادا کی ہے۔

    کانفرنس ایک دوسرے سےسیکھنے اور الزام تراشی سے بچنے کے لیے ہے

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا اس وقت کئی پروسیس ایک وقت میں جاری ہیں، دوحہ پروسیس،ماسکو پروسیس، جرمنی،چین کےزیراہتمام بات چیت جاری ہے، بشکیک میں بتایا گیا چین، روس، ایران، افغانستان سمیت بڑی کانفرنس جلدماسکو میں ہوگی، کانفرنس ایک دوسرے سےسیکھنے اور الزام تراشی سے بچنے کے لیے ہے۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا آج امن و استحکام، مشترکہ مستقبل کےلیےاکٹھے ہوئےہیں، آج ہمیں اپنےعوام کےلیےآگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا بیک وقت کئی عمل چل رہے ہیں، دوحہ پراسس،ماسکو فارمیٹ،جرمنی کردار ادا کر رہا ہے، روس،چین،پاکستان،افغانستان اور ایران میں اہم پراسس شروع ہورہےہیں، کاوشوں کا مقصد مذاکرات اور پھر امن کےلیےماحول فراہم کرنا ہے۔

    افغانستان میں کوئی بھی منتخب ہو کر آئے ہمارے لیے فیورٹ ہے

    انھوں نے کہا افغان صدر سے رابطے میں ہیں، 2روزہ دورے پر آ رہے ہیں، افغان صدر کا دورہ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانےکیلئے اہم ہیں، افغانستان میں کوئی بھی منتخب ہو کر آئے ہمارے لیے فیورٹ ہے۔

  • اقوام متحدہ کا اسلام آباد کودوبارہ  فیملی اسٹیشن ڈیکلیئرکرنا بڑی کامیابی ہے،شاہ محمود قریشی

    اقوام متحدہ کا اسلام آباد کودوبارہ فیملی اسٹیشن ڈیکلیئرکرنا بڑی کامیابی ہے،شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا اسلام آباد کو دوبارہ بذریعہ نوٹیفکیشن فیملی اسٹیشن ڈیکلیئرکردیاگیاہے ، اقوام متحدہ کافیصلہ ایک  بہت بڑی کامیابی ہے،  پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیز کو،فارن آفس کومبارکباددیتاہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا 2008 میں اسلام آبادمیریٹ ہوٹل میں بم دھماکاہوا، واقعے کے بعد سفارت خانوں اقوام متحدہ دفاتر میں اضطراب پایاجارہاتھا، اقوام متحدہ نےاسلام آبادکونان فیملی اسٹیشن قراردیا، یہ سلسلہ 10سال تک جوں کاتوں رہا، اس دوران فارن آفس،اقوام متحدہ کیساتھ رابطے میں رہا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا صورتحال سنبھالنے اور دہشت گردی کوشکست دینےمیں کامیابی ملی، وزارت خارجہ نےزوردیااب سیکیورٹی بہترہوچکی ہے، اقوام متحدہ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے اور اقوام متحدہ نےجامع تحقیق کی اورہمارےتجزیےسےاتفاق کیا۔

    مزید پڑھیں : امن کی کوششیں تسلیم، اقوام متحدہ نے پاکستان کو فیملی اسٹیشن قرار دے دیا

    وزیرخارجہ نے کہا اب پاکستان اوراسلام آبادمیں سیکیورٹی صورتحال بہترہوچکی ہے، اسلام آبادکودوبارہ بذریعہ نوٹیفکیشن فیملی اسٹیشن ڈیکلیئر کر دیا گیا ہے ،  اقوام متحدہ کا فیصلہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے، نوٹیفکیشن بین الاقوامی اداروں کاپاکستان پراعتمادکااظہارہے۔

    ان کا کہنا تھا پاکستان کی سیکیورٹی ایجنسیز کو،فارن آفس کومبارکباددیتاہوں، اقدام کےبہت مثبت اثرات برآمدہونگے، فیصلےسےاعتمادسازی کےساتھ سرمایہ کاری کو بھی فروغ ملےگا، کوشش ہونی چاہیےہم سرمایہ کاری ودو طرفہ تجارت کوبڑھائیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا اقوام متحدہ نےتجزیہ دےدیا اس سےمزیدبہتری کےآثارپیداہوں گے ، ویزالبرلائزیشن سےقوی امیدہےاقتصادی نقل وحرکت بہتر ہوگی،  کلائنٹس سے ملنے کیلئے دبئی جانا پڑتا تھا، اب آسانی سے یہاں آسکیں گے، فارن آفس کے ساتھ ساتھ پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔

  • نئی حکومت کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے: وزیر خارجہ

    نئی حکومت کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے: وزیر خارجہ

    لندن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے، ہم نیب کو نہیں بتا سکتے کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔ نیب کو جو درست لگے گا وہ وہی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے لندن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی ہم منصب جیرمی ہنٹ کی دعوت پر دورہ برطانیہ کر رہا ہوں، جیرمی ہنٹ سے پہلی باقاعدہ ملاقات کل ہوگی۔ گزشتہ روز برطانوی وزیر داخلہ سے ملاقات ہوئی تھی۔ لندن میں مختلف شخصیات سے ملاقاتیں مفید رہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ نئی حکومت کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔ نیب خود مختار ادارہ ہے۔ نواز شریف اور آصف زرداری نے اپنے ادوار میں مقدمات بنائے۔ حکومت نے معاشی مسائل کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کیے ہیں۔ جب ہماری حکومت آئی تو پاکستان گرے لسٹ میں جا چکا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں نیب اور عدلیہ آزاد ہیں۔ ہم نے کسی کو نہیں کہا کہ احتساب صرف اپوزیشن کا کرنا ہے۔ نیب چیئرمین بار بار کہہ چکے ہیں ان پر کوئی دباؤ نہیں ہے۔ نیب پر کوئی قدغن نہیں، وہ حکومتی وزرا کے خلاف کارروائی کر سکتا ہے، ہم نیب کو نہیں بتا سکتے کہ کیا کرنا ہے اور کیا نہیں۔ نیب کو جو درست لگے گا وہ کرے گا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مغرب چاہتا ہے پاکستان میں پھانسی کی سزا نہ ہو، معاملہ کابینہ میں لے جائیں گے تاکہ کوئی قانونی راستہ نکالا جا سکے۔ لاہور میں فرانزک لیبارٹری بننے سے جرائم کے خاتمے میں فائدہ ہوا۔ سعودی عرب سے تعلقات میں بہتری آئی۔ سی پیک فیز ٹو میں چین کے ساتھ مل کر منصوبہ بندی کی ہے۔ بشکک میں وزیر اعظم عمران خان کا گرمجوشی سے استقبال ہوا۔ ناقدین کی تنقید کے باوجود بشکک میں وزیر اعظم کو پروٹوکول ملا۔ بھارتی وزیر اعظم ایک کونے میں دکھائی دے رہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے از خود ایئر اسپیس کے استعمال کے لیے درخواست کی، ہم نے بھارت کو ایئر اسپیس استعمال کرنے کی اجازت دی، ہماری طرف سے ایئر اسپیس دینے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں تھی۔ بھارت نے انتہا پسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیکے ہیں تو یہ ان کا فیصلہ ہے۔

    پاک بھارت میچ کے بارے میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرکٹ میچ کے نتیجے سے مایوسی ہوئی، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے اس کا کوئی افسوس نہیں۔ کرکٹ میچ میں مقابلہ ہونا چاہیئے تھا مگر میچ یکطرفہ نظر آیا۔ عمران خان کا خیال تھا ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کرنی چاہیئے، قومی ٹیم کے کپتان نے وزیر اعظم کے مؤقف کے برعکس فیصلہ کیا۔ کرکٹ بورڈ کو مستقبل میں بہتری کے لیے منصوبہ بندی کرنی چاہیئے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ نہیں چاہتے ہماری سرزمین بھارت سمیت کسی کے خلاف استعمال ہو، ہم دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کا حصہ ہیں۔ بھارت سے تقاضہ کیا تھا پلوامہ حملے پر شواہد مہیا کیے جائیں۔ بھارت نے تعاون کے بجائے ماحول کو بگاڑا۔ بیرونی طاقتوں کو صورتحال معمول پر لانے کے لیے کردار ادا کرنا پڑا۔

  • زرداری کیخلاف کیس ہم نے نہیں بنایا اور نہ نیب ہمارے ماتحت ہے، شاہ محمود قریشی

    زرداری کیخلاف کیس ہم نے نہیں بنایا اور نہ نیب ہمارے ماتحت ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدالتیں آزاد ہیں آصف زرداری کیخلاف کیس نہ ہم نے بنایا اور نہ نیب ہمارے ماتحت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،  انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلاس میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا گیا، مسئلہ کشمیر کے ساتھ فلسطینی بھائیوں کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا، وزیر اعظم نے اسلامی تنظیم کے فورم پر اسلاموفوبیا سے نمٹنےپر بھی زور دیا۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ عوام نے دیکھا رمضان میں بجلی میسر ہوئی اس پرخوش ہونا چاہئے، زرداری صاحب کی گرفتاری یا ان کے کیس پر بات نہیں کروں گا،12دفعہ ان کو ضمانت دی گئی یہ کورٹ کا حق ہے۔

    عدالتیں آزاد ہیں نہ یہ کیس ہم نےبنایا نہ نیب ہمارے ماتحت ہے، یہ سمجھا جائے کہ ایوان کی کارروائی کو لپیٹ دیاجائے یہ غلط ہے، ان کا  مزیدکہنا تھا کہ ریلوے کے مسافروں میں اضافہ ہوا ہے یہ حقیقت ہے،۔

    عید پر پاکستان ریلوے نے جتنا ریونیو کیا ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، وزیر خارجہ نے شہباز شریف سے متعلق کہا کہ میں قائد حزب اختلاف کی اس بات کی تردید کرتا ہوں کہ نیب کا حکومت سے چولی دامن کا ساتھ ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) آزاد ادارہ ہے، نیب کو کام کرنے سے کسی نے نہیں روکا، نیب جو کارروائی کرنا چاہتا ہے کرلے، ہمارا نقطہ نظر اور آپ کا اپنا نقطہ نظر الگ ہے جو سب کا حق ہے۔

  • بھارت پوری دنیا میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    بھارت پوری دنیا میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اس وقت بھارت پوری دنیا میں پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کررہا ہے، ہمارا دشمن سازشی ہے وہ کوئی لمحہ سازش سے باز نہیں آتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گرے لسٹ میں آگیا تھا بھارت اب ہمیں بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا ہے، گرے سے بلیک لسٹ میں آتے ہیں تو آپ پر قدغن لگ جاتی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے دشمن نے او آئی سی میں بھی گھسنے کی کوشش کی، ہم نے کہا کہ بھارت ممبر نہیں اگر آیا تو ہم نہیں آئیں گے، او آئی سی میں مقبوضہ کشمیر پر ایک قرارداد پاس کی گئی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا جو کشمیر کا ذکر کرتے کتراتی تھی وہی آج ظلم پر رو رہی ہے، آج وہی بھارت مجبور ہورہا ہے اور دنیا کی توجہ کشمیر پر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 70 کی دہائی کے بعد لائن آف کنٹرول کو بھارت نے کراس کیا، بھارت نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی، طبل جنگ بجایا، ہم نے صبرو تحمل سے کام لیا۔

    مزید پڑھیں: بھارتی حکومت سے کہتا ہوں وہ مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ کرے، شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے عملی قدم اٹھانے پر اسے منہ توڑ جواب دیا گیا، 27 فروری کو پوری قوم نے یکجا ہوکر بھارت کو بھرپور جواب دیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان اور شہریوں نے بے پناہ قربانیاں دیں۔

    انہوں نے کہا کہ کوئی شک نہیں حکومت کو آئے 10 ماہ ہوگئے ہیں لیکن ملک میں بیرونی کے علاوہ اندرونی مشکلات بھی ہیں، مسائل بے پناہ ہیں اور اس کے لیے وسائل درکار ہوتے ہیں، مشکل مالی حالات میں بھی کوشش ہوگی آپ کا حصہ پہنچائیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مشکل حالات ہیں ہمیں پتا ہے لوگ تکلیف میں ہیں، 5 سال مل گئے تو پاکستان کا ایک نیا چہرہ عوام کے سامنے لے کر آئیں گے۔

  • او آئی سی اجلاس میں اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا: وزیر خارجہ

    او آئی سی اجلاس میں اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا: وزیر خارجہ

    مکہ مکرمہ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اجلاس میں اصلاحات، اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے بعد سربراہ سطح کا اجلاس ہوگا، وزیر اعظم عمران خان آج سعودی عرب تشریف لا رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ شب ایجنڈا طے کرلیا، او آئی سی وزرائے خارجہ نے منظوری دی۔ ملائیشیا کے وزیر خارجہ کے ساتھ ملاقات بہت مفید رہی، ملاقات میں 4 شعبہ جات اور فوکل پرسنز کی نشاندہی کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ ملائیشیا، ترکی اور پاکستان کے وزرائے خارجہ اور وزارت خارجہ افسران کا اجلاس ہوا، او آئی سی میں اصلاحات، اسلامو فوبیا سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال ہوا۔ تینوں ممالک نے او آئی سی اور اقوام متحدہ کے فورم پر مل کر کام کرنے پر غور کیا۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میں وطن لوٹ رہا ہوں، وزیر اعظم ان باتوں کو آگے لے کر چلیں گے۔

    خیال رہے کہ او آئی سی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات بھی ہوئے۔

    سہ رکنی مذاکرات کا مقصد او آئی سی ریفامز ایجنڈے کا جائزہ لینا اور او آئی سی کو مزید فعال بنانے کے لیے اپنا نقطہ نظر پیش کرنا تھا، سہ ملکی مذاکراتی اجلاس کا انعقاد ترکی کی درخواست پر رکھا گیا۔

    مذاکرات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ علاقائی ارکان کے تحفظات سے مکمل طور پر آگاہ ہے، پاکستان کا نقطہ نظر اس سلسلے میں انتہائی واضح ہے۔ او آئی سی اقوام متحدہ کے بعد دوسری بڑی تنظیم ہے۔ چاہتے ہیں کہ او آئی سی قانون پر عملدر آمد کروانے والی تنظیم بنے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی میں حقیقی اصلاحات کا حامی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ او آئی سی میں مانیٹرنگ کے سسٹم کو فعال بنایا جائے۔

  • او آئی سی اجلاس: پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات

    او آئی سی اجلاس: پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات

    مکہ مکرمہ: اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات ہوئے جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ترک ہم منصب سے بھی ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، ترکی اور ملائیشیا کے درمیان سہ رکنی مذاکرات ہوئے۔

    سہ رکنی مذاکرات کا مقصد او آئی سی ریفامز ایجنڈے کا جائزہ لینا اور او آئی سی کو مزید فعال بنانے کے لیے اپنا نقطہ نظر پیش کرنا تھا، سہ ملکی مذاکراتی اجلاس کا انعقاد ترکی کی درخواست پر رکھا گیا۔

    مذاکرات کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ علاقائی ارکان کے تحفظات سے مکمل طور پر آگاہ ہے، پاکستان کا نقطہ نظر اس سلسلے میں انتہائی واضح ہے۔ او آئی سی اقوام متحدہ کے بعد دوسری بڑی تنظیم ہے۔ چاہتے ہیں کہ او آئی سی قانون پر عملدر آمد کروانے والی تنظیم بنے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان او آئی سی میں حقیقی اصلاحات کا حامی ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ او آئی سی میں مانیٹرنگ کے سسٹم کو فعال بنایا جائے۔

    مذاکرات میں فریقین نے مشاورت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ترک وزیر خارجہ میولود چاؤش اوغلو کی بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات کثیر الجہتی ہیں، ہمارے تعلقات حکومت سے حکومت اور عوام سے عوام تک ہیں۔ ہم نے مشکل وقت میں کھل کر ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پلوامہ واقعے کے بعد ترکی نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی، پاکستان اور ترکی کے نقطہ نظر اور سوچ میں ہم آہنگی ہے۔

  • پاکستان تمام ہمسایوں سے بہترین تعلقات چاہتا ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان تمام ہمسایوں سے بہترین تعلقات چاہتا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت اور افغانستان ہمارے ہمسائے ہیں، پاکستان تمام ہمسایوں سے بہترین تعلقات چاہتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت اور افغانستان ہمارے ہمسائے ہیں، پاکستان کے دونوں ہمسائے جغرافیائی لحاظ سے ہے۔ پاکستان تمام ہمسایوں سے بہترین تعلقات چاہتا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاکستان معاشی طور پر زیادہ مضبوط نہ ہوسکا، معاشی طور پر مستحکم ہونے سے خطے کے دیگر ممالک کا فائدہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کشیدگی سے فائدہ کسی کو نہیں ہوگا، دونوں ممالک مل بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کریں۔ بھارتی وزیر خارجہ سے اچھے ماحول میں غیر رسمی ملاقات ہوئی۔

    اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سے ملاقات کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں۔ پاکستان تمام تصفیہ طلب امور کے سفارتی سطح پر حل کا حامی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، خطے میں امن و استحکام کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ کشیدگی میں کمی کے لیے مصالحانہ کردار ادا کرنے کے لیے کوشاں رہیں گے۔

  • پاکستان اور چین انتہائی بااعتماد دوست اور شراکت دار ہیں، شاہ محمود قریشی

    پاکستان اور چین انتہائی بااعتماد دوست اور شراکت دار ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین انتہائی بااعتماد دوست اور شراکت دار ہیں، دونوں ممالک کی دوستی تجربات، اہداف، خوشحالی پر استوار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ’سلک روڈ کے دوست فورم‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چینی نائب صدر اور ان کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، چین کی دہائیوں پر محیط دوستی پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان میں وانگ کشان کا بطور بے مثال معیشت دان، عظیم رہنما احترام کیا جاتا ہے، چین پاکستان شراکت داری میں آپ کی مخلصانہ کاوشیں قابل قدر ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آپ کی ہماری قیادت سے گفتگو سے دونوں ملکوں کی دوستی کو فروغ ملے گا، چین کی 70 سالہ سالگرہ پر دل کی گہرائیوں سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل چین کے نائب صدر کو نشان پاکستان کا اعزاز دینے کے لیے ایوان صدر میں تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا، صدر عارف علوی نے معزز مہمان کو نشان پاکستان کے اعزاز سے نوازا۔

    مزید پڑھیں: چین کے نائب صدر وانگ کشان تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے، شاہ محمود نے استقبال کیا

    یاد رہے کہ آج چین کے نائب صدر وانگ کشان تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے ہیں، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا تھا۔

    چینی نائب صدر کے دورے میں متعدد معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوں گے، چینی نائب صدر لاہور بھی جائیں گے جہاں وہ تاریخی مقامات کا دورہ کریں گے۔

    گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی جانب سے چینی نائب صدر وانگ کشان کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا جائے گا۔