Tag: وزیر خارجہ

  • احتساب کا خوف سب قوتوں کو اکٹھا کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    احتساب کا خوف سب قوتوں کو اکٹھا کررہا ہے، شاہ محمود قریشی

    مسقط: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ احتساب کا خوف سب قوتوں کو اکٹھا کررہا ہے، ہم اداروں کی اصلاح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مسقط میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ کیا کہ خیبرپختونخوا کابینہ کا اگلا اجلاس قبائلی علاقے میں ہوگا، اقدام کا مقصد قبائلی علاقوں کی تکالیف اور مشکلات کو حل کرنا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ تبدیلی کا ایجنڈا آسان نہیں ہے، ہم اپنی اصلاح کرنے کا حوصلہ رکھتے ہیں، دفتر خارجہ نے ملکی معیشت کو پیروں پر کھڑا کرنے کا چیلنج قبول کیا۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے پورٹل بنایا ہے جبکہ دفتر خارجہ نے معاشی سفارت کاری کے پروگرام کا آغاز کیا ہے، دفتر خارجہ ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں نیا پاکستان بنانے کے لیے نئے جذبے کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں: پاک عمان تعلقات کے فروغ کے لیے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

    واضح رہے کہ وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عرب ریاستوں میں عمان پاکستان کے سب سے قریب تر ہے، 30 فی صد عمانی بنیادی طور پر پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے ہیں، 3 لاکھ تارکین وطن عمان کی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اورعمان کے درمیان لیبر اور ٹریننگ سے متعلق مشترکہ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں، اس وقت ہماری باہمی دو طرفہ تجارت کا حجم کافی کم ہے، اس لیے ٹریڈ اور کامرس پر ایک مشترکہ ورکنگ گروپ بنانے کی تجویز دی ہے۔

  • افغان امن عمل مشترکہ ذمہ داری ہے، امن کا فائدہ سب کو یکساں ہوگا: وزیر خارجہ

    افغان امن عمل مشترکہ ذمہ داری ہے، امن کا فائدہ سب کو یکساں ہوگا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، افغانستان میں امن کا فائدہ سب کو یکساں ہوگا۔ حالات خراب ہوئے تو خطے کے لیے نقصان دہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں افغان امن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ دوحہ میں ہونے والی نشست اور پاکستان کی سوچ سے آگاہ کیا، روسی وزیر خارجہ کے گرمجوشی سے استقبال پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ خطے کے ممالک سے روابط کا فروغ چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے، افغانستان میں امن کا فائدہ سب کو یکساں ہوگا۔ حالات خراب ہوئے تو خطے کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ خوشی محسوس ہو رہی ہے ہماری اور روس کی سوچ قریب تر ہے، باہمی تعاون کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ سینیٹر لنڈسے گراہم کچھ دن پہلے میری دعوت پر تشریف لائے تھے، سینیٹر کی وزیر اعظم عمران خان سے اچھی نشست ہوئی، ان کے خیالات کا اظہار سب کے سامنے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل سینیٹر لنڈسے گراہم سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا، افغانستان سے متعلق نئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ توقع ہے کہ اگلے چند دن میں مزید اچھی پیش رفت ہوگی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک اور معتبر ادارے ایک پیج پر ہیں، سینیٹ اسٹینڈنگ کمیٹی امور خارجہ کے ارکان کو بھی اعتماد میں لیا۔

  • ایک دوسرے کا پیٹ پھاڑنے والے راتوں رات بھائی بھائی بن گئے: شاہ محمود قریشی

    ایک دوسرے کا پیٹ پھاڑنے والے راتوں رات بھائی بھائی بن گئے: شاہ محمود قریشی

    عمر کوٹ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کا پیٹ پھاڑنے  والے راتوں رات بھائی بھائی بن گئے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے عمر کوٹ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا. شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 14 قومی اسمبلی کی سیٹیں کراچی سے پی ٹی آئی کو ملیں، وہ ہوا جوکراچی سے چلی، وہ ساون کی گھٹابن کر عمر کوٹ پربرسے گی.

    [bs-quote quote=” آج کہہ رہا ہوں، 18ویں ترمیم پرنظر ثانی کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    انھوں نے شرکا کو  مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مانتا ہوں کہ تمھارے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے، مگر حالات ضرور  بدلیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ گلگکت، کشمیر کے انتخابات میں میری نگاہ تبدیلی دیکھ رہی ہے، آج کہہ رہا ہوں، عنقریب بہت کچھ ہونے والا ہے.

    انھوں نے حکومت کے خلاف جاری پروپیگنڈے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ میں آج کہہ رہا ہوں، 18ویں ترمیم پرنظر ثانی کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں.

    انھوں نے مخالفین کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا خوف ہے، جو یہ لوگ ایک ہو رہے ہیں، مرکزاور قومی اسمبلی میں تبدیلی آگئی، یہ تبدیلی کا خوف ہے، جو آج سب اکٹھے ہو رہے ہیں، تمھیں حکومتوں سےغرض ہوگی، ہمیں پاکستان سے غرض ہے، حکومت جاتی ہے، تو جائے پاکستان کا سودا نہیں کریں گے.

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر انھیں پنجاب سے بھگا سکتے ہیں، تو انھیں سندھ سے بھی بھگا سکتے ہیں، خوف کے بادل چھٹ جائیں گے، خوف کی زنجیریں کھل جائیں گی، آج عمران خان کے لئے یہاں سے پیغام لےکر جانا چاہتا ہوں.

    مزید پڑھیں: تحریک انصاف چاہتی ہے پولیس میں بہتری آئے: وزیر خارجہ

    انھوں نے شرکا سے سوال کیا کہ میں عمران خان کو لے کر آؤں؟ اگر کپتان آیا، تو استقبال کرو گے؟ یہ کہتے ہیں، سندھ میں نہ جانا، مایوسی ہو گی، مگر اب تیاری کرو، گھر گھرمیرا پیغام پہنچاؤ، سب وعدہ کرو.

    انھوں‌ نے پیپلزپارٹی کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ انھیں کہہ دینا کہ تم جیت کربھی نہ آئے، وہ ہار کربھی ہمارے ساتھ تھے.

  • تحریک انصاف چاہتی ہے پولیس میں بہتری آئے: وزیر خارجہ

    تحریک انصاف چاہتی ہے پولیس میں بہتری آئے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سندھ میں حکومتی پارٹی کے وائس چیئرمین پر فائرنگ لمحہ فکریہ ہے۔ پولیس حد سے تجاوز کرتی ہے تو کنٹرول کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف چاہتی ہے پولیس میں بہتری آئے، پولیس حد سے تجاوز کرتی ہے تو کنٹرول کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خیبر پختونخواہ پولیس کو بہتر کیا، سندھ اور پنجاب کی پولیس میں بھی بہتری لائیں گے۔ پولیس کا مقصد تحفظ دینا اور جان اور مال کا تحفظ کرنا ہے۔ پولیس میں بھی کالی بھیڑیں ہیں جو سیاسی اثر سے آئے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت ایسی کالی بھیڑوں اور سیاسی پرچیوں کے خلاف ہے، پولیس میں اچھے افسر بھی موجود ہیں ان کو موقع ملنا چاہیئے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو امریکا کی ضرورت ہے، امریکی صدر سے وزیر اعظم کی ملاقات میں اسٹریٹیجک تعلقات مضبوط ہوں گے۔ ہم معیشت کو مضبوط کر رہے ہیں۔ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان آنے کی خواہش ظاہر کر رہے ہیں۔

    گزشتہ رات تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی رمضان گھانچی پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ رمضان گھانچی کی جلد مکمل صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں، سندھ میں حکومتی پارٹی کے وائس چیئرمین پر فائرنگ لمحہ فکریہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ میں پولیس گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہیں، پیپلز پارٹی چاہتی ہے ان کے خلاف کوئی آواز نہ اٹھائے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دوحا میں وزیر اعظم کے ساتھ گیا، کرتار پور راہداری کھولنے کے لیے سکھ برادری شکریہ کے لیے آئی، کرتار پور راہداری پر کام کا آغاز ہوچکا ہے۔ فیز 1 اور فیز 2 کے لیے زمین حاصل کرلی گئی ہے۔ کرتار پور راہداری کے لیے دریا پر پل بنانے کا کام جاری ہے، پاکستان منصوبے کو عملی شکل دینے کے لیے سنجیدہ اور تیار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کو امن کے لیے قدم بڑھانے کی دعوت دی تھی، کسی حکومت میں جرات نہیں ہوئی موجودہ حکومت نے آغاز کیا، موجودہ حکومت کا اگلا قدم کھوکھرا پار ہوگا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ کل حکومت نے بہت بڑا فیصلہ کیا ہے، پاکستان آنے کی خواہش رکھنے والے کو ای ویزہ جاری ہوگا، ہم نے 173 ممالک کو ای ویزہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    شاہ محمود کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان پانی کے بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، ملک میں پانی کی شدید قلت پیدا ہونے والی ہے۔ سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب متاثر ہو سکتے ہیں، 10، 10 سال حکومت کرنے والے بتائیں پانی کے لیے کیا کیا؟

    انہوں نے کہا کہ عمر کوٹ میں بہترین زمین ہے لیکن یہاں پانی نہیں، یہاں کے ایم پی اے اور وزیر خود پانی چوری کرتے ہیں، سندھ میں ڈی پی او اور ایس پی آپ کے ذاتی لگے ہوئے ہیں۔ یہ جھوٹے پرچے کاٹتے ہیں اور تبادلے کرتے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ برآمدات بڑھانے کے لیے اقدامات کیے، معیشت مستحکم ہو رہی ہے، ماضی میں جن سے تعلقات خراب کیے گئے ان سے اچھے تعلقات بنائے۔ فروری کے مہینے میں کراؤن پرنس پاکستان تشریف لا رہے ہیں۔ قطر نے 4 مراعات کا اعلان کیا ہے 2 کا مزید کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ برف پگھل گئی ہے تعلقات بہتر ہوئے، یورپی یونین کا نیا باب کھل رہا ہے۔

  • وزیر خارجہ سے کشمیری رہنماؤں کے وفد کی ملاقات

    وزیر خارجہ سے کشمیری رہنماؤں کے وفد کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کشمیری رہنماؤں کے وفد کی ملاقات ہوئی، کشمیری رہنماؤں نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے کشمیری رہنماؤں کے وفد کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے مشاورت ہوئی۔

    ملاقات میں کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر بھرپور انداز میں منانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کشمیری رہنماؤں نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھانے پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قیرشی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں خصوصاً عورتوں اور بچوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کا مسئلہ دنیا کی نظر میں اجاگر ہو رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسلسل طاقت کے استعمال سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال بگڑ رہی ہے، اقوام متحدہ سمیت دیگر اداروں کی رپورٹ میں وہی ہے جو پاکستان بیان کرتا رہا ہے، صدر جنرل اسمبلی سے کہا مسئلہ سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔

    دوسری جانب مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی ظلم و بربریت جاری ہے، گزشتہ روز بھی قابض بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے علاقے شوپیاں میں فائرنگ کر کے 2 کشمیریوں کو شہید کردیا تھا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں سال 2018 میں قابض بھارتی فوج نے حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالرز سمیت 355 شہری شہید کردیے۔

  • امریکا سے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں: وزیر خارجہ

    امریکا سے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں: وزیر خارجہ

    دوحا: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ زرعی شعبے میں انفراسٹرکچر سے متعلق قطر کو اہم پیشکش کریں گے، امریکا سے تعلقات میں موجود کشیدگی کا خاتمہ اور تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قطر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا وژن ’سب سے دوستی‘ کامیاب ہو رہا ہے، سعودی عرب۔ متحدہ عرب امارات کے بعد قطر سے تعلقات میں مثبت پیش رفت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان قطر کو فوڈ سیکیورٹی پر ضمانت دینے کو تیار ہے۔ پاکستان پھل، سبزیوں اور ڈیری آئٹمز فراہم کرنے کی اہلیت رکھتا ہے۔ حالیہ بحران میں قطر کی خوراک کی ضروریات احسن طریقے سے پوری کی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں انفرا سٹرکچر سے متعلق قطر کو اہم پیشکش کریں گے، پاکستان ہر سال اربوں ڈالر کی زرعی اجناس قطر کو ایکسپورٹ کرسکتا ہے۔

    پاک، امریکا تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ تعلقات میں موجود کشیدگی کا خاتمہ اور تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔ امریکی سینیٹر گراہم کی پریس کانفرنس روابط میں بہتری کی عکاس ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کل تک جو انگلیاں اٹھاتے تھے، آج تعریفی کلمات کہہ رہے ہیں۔ آج امریکی صدر سے وزیر اعظم کی ملاقات کی خواہش کا اظہار ہو رہا ہے۔ عارضی تعلق سے تذویراتی اشتراک کی خواہش ظاہر کی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹر لنزے گراہم نے پاک امریکا اسٹرٹیجک تعلقات کے اشارے دیے، امریکی سینیٹر نے اتفاق کیا افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ آج دنیا افغانستان کے سیاسی حل کی بات سے اتفاق کرتی ہے، دنیا افغان امن و مصالحت کی پاکستانی کوششوں کو سراہتی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں ہم اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، افغانستان میں امن و استحکام مشترکہ ذمہ داری ہے۔ افغان مسئلے کے حل کے لیے علاقائی ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، افغانوں کو تمام رنجشیں بھلا کر افغان مستقبل کا سوچنا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ افغان سوچ یکساں نہیں ہوگی تو پاکستان تنہا کچھ نہیں کر سکتا، افغان امن آسان کام نہیں لیکن ہم نے کوشش کی۔ کل ہماری نیت پر شک کیا گیا، آج سراہا جا رہا ہے یہ بڑی تبدیلی ہے۔

  • چینی سفیر کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    چینی سفیر کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد: چینی سفیر ہاؤ جنگ کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر پیشرفت، باہمی تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ چینی سفیر ہاؤ جنگ دفتر خارجہ پہنچے جہاں ان کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر پیشرفت، باہمی تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر چینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی عوام کے دلوں میں جڑ پکڑ چکی ہے۔

    ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے چین کا کامیاب دورہ کیا، دونوں ممالک کی قیادت کے مابین اہم ملاقاتیں ہوئیں۔

    انہوں نے کہا کہ چینی ہم منصب سے بیجنگ اور کابل میں ملاقاتیں سود مند رہیں، ملاقاتوں میں دو طرفہ باہمی تعاون اور پاک چین دوستی مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کی مضبوط حمایت و امداد پر چین کا شکر گزار ہے، سی پیک پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔

  • قطر میں ایک لاکھ پاکستانیوں کو روزگار ملنے کا امکان ہے، شاہ محمود قریشی

    قطر میں ایک لاکھ پاکستانیوں کو روزگار ملنے کا امکان ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ قطر میں ایک لاکھ پاکستانیوں کو روزگار ملنے کا امکان ہے، وزیراعظم عمران خان کے دورہ قطر میں تجارت پر بات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب، یمن میں کشیدگی میں کمی کے امکانات پیدا ہوئے ہیں، خواہش ہے عرب ممالک کے باہمی تعلقات بہتر ہوں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک قطر تعلقات کا اثر دوسرے ممالک پر نہیں پڑے گا، سی پیک پر پاکستان اور چین کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے، چین سے مزید سرمایہ کاری کی توقع ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوشش ہے افغان حکومت اور طالبان مذاکرات کا حصہ بنیں، ایسی قوتیں موجود ہیں جو افغان امن پر پیش رفت نہیں چاہتیں، پاکستان میں امریکا اور طالبان کے درمیان نشست کا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد سے ملاقات

    ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت سائنسی سفارت کاری کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم کی ہدایت پر معاشی سفارت کاری کا آغاز کیا تھا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے مسئلے کی طرف توجہ کرنے اور اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل کی ضرورت ہے۔

    وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو اسموگ اور پانی کی کمی سمیت بہت سے ماحولیاتی چیلنجز کا سامنا ہے، مسائل سے نمٹنے کے لیے ہم نے سائنسی سفارت کاری کے پلیٹ فارم کو مؤثر اور نتیجہ خیز بنانا ہے۔

  • اپوزیشن تنقیدضرورکریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں، شاہ محمودقریشی

    اپوزیشن تنقیدضرورکریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں، شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی  کہ کہ آلوکی قیمت میں کمی عالمی صورتحال کی وجہ سے ہےاور اپوزیشن کو پیشکش کی کہ کسانوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں،آئیےمل بیٹھ کربات کرتے ہیں، تنقیدضرور کریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کسانوں کے احتجاج پر کہا درست ہے اس وقت آلو کا کاشتکار پریشان ہے،اتفاق کرتاہوں، اس وقت آلو کی قیمت گری ہوئی جس کی وجہ عالمی صورتحال بھی ہے، اس وقت بھارت میں ایک روپیہ کلو آلو فروخت ہورہا ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ایگری کلچرکامعاملہ صوبائی ہے،برآمدات کامعاملہ وفاق میں آتاہے، آلوکوبرآمدکرناہےتواس معاملےپرمل بیٹھ گفتگوکی جاسکتی ہے، آلوکی برآمد سیاسی مسئلہ نہیں،اپوزیشن کے پاس تجاویز ہیں تو لائیں، تقریریں بے شک کریں لیکن عوامی مسائل مل بیٹھ کرحل کرتے ہیں، تقریریں 8 ،10 اور کرلیں مجھے اعتراض نہیں لیکن ہمیں حل کی طرف جاناہے۔

    کسانوں کی مددکرناچاہتےہیں،آئیےمل بیٹھ کربات کرتے ہیں،شاہ محمودقریشی کی اپوزیشن کو پیشکش

    وزیر خارجہ نے کہا راجہ پرویزاشرف وزیراعظم رہے ہیں انہیں عالمی صورتحال کا اندازہ ہے، عالمی سطح پر آلوکی قیمت گرےگی تواس کا نقصان پاکستان میں کاشتکاروں کو بھی ہوگا، آلو کی کم قیمت کامسئلہ یقینی ہے،کاشتکاروں کو یقیناً نقصان ہورہا ہے، آلو کی کم قیمت پر یقیناً کاشتکار احتجاج کرےگا اور توجہ چاہےگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بی بی شہیدکےزمانےمیں بھی آلوکی کم قیمت کامسئلہ آیاتھا، بی بی شہید نے بھی اپوزیشن کےساتھ بیٹھ کر مسئلے کاحل نکالاتھا، پی پی دورمیں آئی ایم ایف کےتحت ایگری کلچر پر جنرل سیلزٹیکس لگایاگیا تھا، پولیٹیکل پوائنٹ اسکورنگ ضرورکریں اس کے بعد بیٹھ کرمسئلہ حل کرتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا ایک طرف بھاشن دیاجاتاہےاٹھارویں ترمیم کورول بیک نہیں ہونے دیں گے، اٹھارویں ترمیم کورول بیک کرنےکی بات ہم تونہیں کرتے
    ،اٹھارویں ترمیم کےتحت صوبوں اورمرکزکی ذمہ داریاں الگ ہیں، ایگری کلچر بنیادی طورپرصوبائی معاملہ ہے، اخلاقی ذمہ داری کےتحت مرکزآپ سے کہتا ہے آئیں بیٹھیں مسئلہ حل کریں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا بلوچستان میں خشک سالی گلوبل وارمنگ کاحصہ ہے، خشک سالی پربلوچستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ کواپنا کرداراداکرنا چاہیے، اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ موجود ہیں، بنیادی طورپریہ ذمہ داری صوبائی حکومت کی ہے، این ڈی ایم اے کہاں ذمہ داری ادا کرسکتا ہے اپوزیشن بتائے۔

    تحریری فیصلہ ملتےہی کابینہ  ای سی ایل کے معاملےپردوبارہ اجلاس کرےگی

    انھوں نے کہا آئیں مل کربیٹھتے ہیں کہ کیسے بلوچستان کی مدد کرسکتے ہیں، دیکھنا پڑےگاحکومت کےکیاوسائل ہیں اورکہاں تک مددکی جاسکتی ہے، ایک چیز ایجنڈے پر چل رہی ہے اور اپوزیشن ارکان ہی کھڑے ہوجاتے ہیں، اپوزیشن ارکان جوبزنس چل رہاہےاسےمکمل توہونے دیا کریں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ سردارایازصادق نےکہاوہ وڈیرےنہیں ہیں میں اتفاق نہیں کرتا، وہ شکل سےکوئی اتنےکم بھی دکھائی نہیں دیتے۔

    ای سی ایل سے نام نکالنے کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا چیف جسٹس نے بلاول بھٹو کا نام ای سی ایل سےنکالنے کا حکم دیا، چیف جسٹس کے احکامات ماننے سے انکار نہیں کیاگیا، ان کے حکم سے متعلق ابھی تک تحریری فیصلہ نہیں ملا، تحریری فیصلہ ملتے ہی کابینہ اس معاملے پر دوبارہ اجلاس کرےگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق عجلت سے کام نہیں لینا چاہیے تھا اور نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے اب بھی عجلت سے کام نہیں لیناچاہیے، قانون تو یہ پارلیمنٹ ہی بناتا ہے آئیں مل بیٹھ کر تاریخی قانون بناتےہیں۔

    تنقیدضرورکریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظربھی سن لیاکریں

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ آپ کواچھی طرح معلوم ہے ماضی میں ای سی ایل کس نے استعمال کیا، ماضی سے سب سیکھیں اور ایوان کی کارروائی میں تعاون فرمائیں، اپوزیشن کا بھی ایک کردار، اپوزیشن ہاؤس کوڈس فنکشنل نہ کرے، ہاؤس کوڈس فنکشنل کیاجائےگا تو اس کانقصان اپوزیشن کو بھی ہوگا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ برملا کہتا ہوں ایاز صادق نے ایک راستہ نکالا، جس کا جمہوریت کو فائدہ ہوا، تنقید ضرور کریں لیکن اتناحوصلہ کریں حکومتی نقطہ نظر بھی سن لیا کریں، گزشتہ روزایک بل پیش کیاگیاجس کی حکومت نے مخالفت کی، ہیڈ کاؤنٹ کیاگیا جس میں بھی حکومت کے مؤقف کودرست ماناگیا۔

    اپوزیشن کےممبران نےاحتجاج شروع کیا،آپ کیسی روایات کا ذکر کرتے ہیں، ماضی میں جن روایات کی پاسداری کی کیا ان روایات کو آج نہیں اپنایا جاسکتا، جب ہم اسپیکرڈائس کے سامنےاحتجاج کرتے تھے تو روکاجاتاتھا، کہا جاتا تھا ایسا مت کریں اس سے جمہوریت کو نقصان ہوگا، بلیم گیم نہیں کرتا، آئیں ایسا راستہ نکالتے ہیں جس سے آپ کردار ادا کرسکیں۔

    بلیم گیم نہیں کرتا،آئیں ایساراستہ نکالتے ہیں جس سے آپ کردار ادا کرسکیں

    تحفظات کے باوجود روایات اپناتے ہوئےشہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی مانا، بنیادی حقوق ہر ممبر کو ملنے چاہئیں میں بھرپور سپورٹ کرتاہوں، بنیادی حقوق میں بردباری،ایوان کی کارروائی بھی شامل ہے، ایسی روایات کوقائم نہیں رکھاگیاتونقصان سب کاہوگا، آخر میں ایک جملہ کہوں گا،ذراحوصلہ توکرلیں۔

  • فوجی عدالتوں کی توسیع، وزیر خارجہ اور وزیر دفاع  کو مذاکرات کا ٹاسک سونپ دیا گیا

    فوجی عدالتوں کی توسیع، وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کو مذاکرات کا ٹاسک سونپ دیا گیا

    اسلام  آباد:  حکومت نے فوجی عدالتوں کی توسیع سے متعلق اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے حکمت عملی تیار کر لی.

    ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے فوجی عدالتوں کی توسیع کے مذاکرات کا ٹاسک وزیر خارجہ اور وزیر دفاع کو سونپا گیا ہے.

    [bs-quote quote=”پہلے مرحلے میں بڑی سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    شاہ محمودقریشی اورپرویز خٹک اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کریں گے، اپوزیشن جماعتوں کو فوجی عدالتوں میں توسیع پر قائل کیا جائے گا.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق مذاکرات سے متعلق ٹیم وزیراعظم کو تمام صورت حال سے آگاہ رکھے گی، پہلے مرحلے میں بڑی سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا.

    اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات آئندہ ہفتے سےشروع کیے جائیں گے، مذاکراتی ٹیم سے متعلق پارلیمانی پارٹی کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا.

    یاد رہے کہ آج وزیر اعظم کے ترجمان افتخار درانی نے کہا تھا کہ فوجی عدالتوں میں توسیع سیاسی نہیں قومی معاملہ ہے، انصاف کے قانون میں اصلاحات پی ٹی آئی کا منشور ہے.

    خیال رہے کہ 16 دسمبر 2018 کو آئی ایس پی آر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ  فوجی عدالتوں کے قیام سے اب تک 717 دہشت گردوں کے کیسز بھیجے گئے جن میں سے 546 کے فیصلے سنا دیے گئے، فوجی عدالتوں میں 310 دہشت گردوں کو سزائے موت سنائی گئی، جن میں سے 56 کی سزا پر عملدرآمد ہوچکا ہے