Tag: وزیر خارجہ

  • 8 اکتوبر کے المناک حادثے نے قوم کو یکجا کیا: وزیر خارجہ

    8 اکتوبر کے المناک حادثے نے قوم کو یکجا کیا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے 8 اکتوبر کے المناک حادثے نے قوم کو یکجا کیا، افسوس ہے کہ حکومتوں نے متاثرین کی آباد کاری میں سرگرمی نہ دکھائی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے زلزلہ متاثرین کے ساتھ ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 8 اکتوبر کے قیامت خیز زلزلے کو 13 برس بیت گئے، اس قدرتی آفت کی تلخ یادیں آج بھی زندہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر کا زلزلہ ایک غیر معمولی قدرتی آفت بن کر آیا، شمالی علاقہ جات خصوصاً آزاد کشمیر میں المناک مناظر دیکھنے میں آئے، ’ہم سے جدا ہونے والوں کی یادیں آج بھی ہمیں مغموم کرتی ہیں‘۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 8 اکتوبر کے المناک حادثے نے قوم کو یکجا کیا، قوم تکالیف بھلا کر قدرتی آفت میں گھرے بھائیوں کی مدد کو نکلی۔ افسوس ہے کہ حکومتوں نے متاثرین کی آباد کاری میں سرگرمی نہ دکھائی۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت نے قوم کی قوت مدافعت بڑھانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ جنگلات کا تحفظ اور شجر کاری قدرتی آفات کے خلاف مدافعت کی کوشش ہے۔ حکومت قوم کو قدرتی آفات سے بچانے کے لیے مزید اقدامات کو ترجیح دے گی۔

    خیال رہے کہ آج 8 اکتوبر 2005 کو آزاد کشمیر اورخیبر پختونخواہ میں آنے والے تباہ کن زلزلے کو 13 برس بیت گئے۔ اس اندوہناک سانحے میں 80 ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ قیامت صغریٰ میں بلند و بالا عمارتیں مٹی کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں۔

  • وزیر خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات، دورہ امریکا سے متعلق بریفنگ

    وزیر خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات، دورہ امریکا سے متعلق بریفنگ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ قریشی نے آج وزیر اعظم پاکستان سے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس ملاقات میں وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کو دورہ امریکا سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا.

    وزیر خارجہ نے دورہ واشنگٹن اور نیویارک سےمتعلق بریفنگ دی اور جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت اورامریکی حکام سے ملاقاتوں کے بارے میں بتایا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکا کا دورہ  مطلوبہ نتائج کے حصول میں معاون ثابت ہوا.

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عالمی رہنماؤں سے ہونے والی ملاقاتوں میں مثبت پیش رفت ہوئی، ان کے سامنے پاکستان کا موقف پیش کیا گیا.

    مزید پڑھیں: شاہ محمود کی امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات: تعلقات از سرِ نو استوار کرنے پر گفتگو

    واضح رہے کہ دورے امریکا میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سمیت اہم عہدے داروں‌ سے ملاقات کی. وزیر خارجہ کی امریکی صدر سے بھی غیررسمی ملاقات ہوئی.

    بعد ازاں شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا، جس میں انھوں نے پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کو بھارتی پشت پناہی کا نتیجہ قرار دیا.

  • بھارت سے تمام مسائل کے حل اور جامع مذاکرات کے لیے تیار ہیں: وزیرخارجہ

    بھارت سے تمام مسائل کے حل اور جامع مذاکرات کے لیے تیار ہیں: وزیرخارجہ

    نیویارک: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت سے تمام مسائل کے حل اور جامع مذاکرات کے لیے تیار ہیں، بھارتی حکومت مذاکرات کے معاملے پر داخلی سیاست کا شکار ہوگئی۔

    تفصیالات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات کی، اس دوران شاہ محمود نے جان بولٹن کو خطے میں بڑھتی ہوئی بھارتی جارحیت سے آگاہ کیا۔

    شاہ محمود اور جان بولٹن کے درمیان ملاقات میں باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال ہوا اور افغان مسئلے کے پُرامن حل اور خطے کی صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی امن کی دعوت کا مثبت جواب دے کر بھارت مکر گیا، بھارت سے تمام مسائل کے حل کے لیے تیار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ افغانستان کا کوئی عسکری حل نہیں، پاکستان افغان مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رکھے گا، افغانستان میں امن پاکستان کے دیرپا امن وترقی کے لیے ضروری ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک امریکا تعاون خطے کے امن اور سلامتی کے مفاد میں ہے۔ خیال رہے کہ وزیرخارجہ نے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے نئی امریکی کوششوں کا خیر مقدم بھی کیا۔

  • شاہ محمود قریشی آج امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے

    شاہ محمود قریشی آج امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے

    واشنگٹن: پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی واشنگٹن پہنچ گئے، جہاں وہ اپنے ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی  آج امریکی وزہر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے.

    اس ملاقات میں خطے کی صورت حال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال ہو گا. وزیر خارجہ امریکی کانگریس کے مختلف ارکان سے بھی ملاقاتیں کریں گے.

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امریکی ادارہ برائے امن میں بھی خطاب کریں گے.

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں قومی زبان میں‌ خطاب کیا تھا.

    شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں بھارت کو آرمی پبلک اسکول اور سانحہ مستونگ سمیت پاکستان میں دہشت گرد کارروائیوں کی پشت پناہی کا ذمے دار قرار دیا تھا.

    مزید پڑھیں: پی پی 217، شاہ محمود قریشی کو شکست دینے والا نوجوان نااہل قرار

    وزیر خارجہ نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے متنازع خاکوں کو مسئلہ اٹھایا اور اس سے متعلق حساسیت کا ذکر کیا.

    واضح رہے کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل وزیر خارجہ کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک مختصر ملاقات ہوئی تھی.

  • وزیر خارجہ سے برطانوی وزیر داخلہ کی ملاقات

    وزیر خارجہ سے برطانوی وزیر داخلہ کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی صورتحال اور انسداد دہشت گردی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید پاکستان پہنچے ہیں جہاں انہوں نے دفتر خارجہ کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی بھی وہاں موجود تھے۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کی بالمشافہ ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی صورتحال اور انسداد دہشت گردی سے متعلق تبادلہ خیال گیا جبکہ منی لانڈرنگ، اثاثوں کی واپسی اور باہمی دلچسپی کے امور پر بھی بات چیت کی گئی۔

    ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ برطانیہ پاکستان کے ساتھ تمام امور پر بات چیت کا خواہاں ہے، پاکستان کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاریخی تعلقات، کثیر جہتی اسٹرٹیجک شراکت داری میں بدلنے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں نئی حکومت بننے کے بعد یہ پہلے وزیر داخلہ ہیں جنہوں نے پاکستان کا دورہ کیا۔

    اس سے قبل ترک وزیر خارجہ میولوت چاؤش اوغلو نئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد چوتھے وزیر خارجہ تھے جو پاکستان کے دورے پر تشریف لائے ہیں۔

    مملکت خداداد میں نئی حکومت بننے کے بعد اب تک چین اور ایران کے وزرائے خارجہ جبکہ امریکا کے سیکریٹری خارجہ پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں جن سے وزیر اعظم نے بھی اہم ملاقاتیں کیں۔

  • کابل: شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات

    کابل: شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات

    کابل : شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغان ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر نمٹنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک روزہ دورہ افغانستان کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات کی اس موقع پر دونوں ممالک کے وفود بھی وجود تھے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر نمٹنا ہوگا، دونوں ممالک میں تعلقات کے مزید فروغ کی صلاحیت موجود ہے، مثبت سمت میں کام کرنا ہوگا تعاون کے عمل کو مزید بڑھانا ہوگا۔

    پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن خطے کا امن ہے، پاکستان اور افغانستان کو مل کر امن کے لیے کام کرنا ہوگا۔

    افغان وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ منصب سنبھالنے کے بعد شاہ محمود قریشی کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان سمیت خطے کے تمام ملکوں کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

    افغان حکام کے ساتھ مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک روزہ دورے کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان صدر  اشرف غنی سے بھی ملاقات کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان صدر سے ملاقات کے دوران دو طرفہ تجارتی امور اور دونوں ممالک کے ایکشن پلان برائے امن بات کی گئی، جبکہ مذاکرات کے دوران جلال آباد قونصل خانے کی بندش کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔

  • ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے: ترک وزیر خارجہ

    ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے: ترک وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ترک ہم منصب نے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی رابطے کو بہتر بنانے پر زور دیا جبکہ ترکی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کو ہر ممکن حمایت کا ایک بار پھر یقین دلایا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ترکی کے وزرائے خارجہ نے ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے تعلقات کی نوعیت عوامی ہے، پاک ترکی تعلقات باہمی، دلوں کی آواز اور مذہبی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکی کے ساتھ دیرینہ، برادرانہ اور مثالی تعلقات ہیں، ترکی نے ہمیشہ مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔

    انہوں نے بتایا کہ آج کے مذاکرات میں مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا، باہمی تجارت میں اضافے کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سائیڈ لائن میں کشمیر سے متعلق اجلاس ہوگا۔ ترک وزیر خارجہ کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی اور انہوں نے ہماری درخواست قبول کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر سے متعلق اس مرتبہ اجلاس کی اہمیت ہوگی، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھی مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا ذکر کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس سے متعلق ترکی نے پاکستان کا ساتھ دیا، توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر بھی ترکی نے پاکستان کی حمایت کی۔ میرے پاس الفاظ نہیں برادر ملک ترکی کا کیسے شکریہ ادا کروں۔ ایک دوسرے کے تجربے سے مستفید ہونے کے لیے مذاکرات کیے گئے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چاہتے ہیں ترکی کے نوجوان یہاں آئیں اور ہمارے نوجوان وہاں جائیں، چاہتے ہیں پاک ترک نوجوانوں میں بھی آئیڈیاز کا تبادلہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان جو مؤقف لے کر جا رہا ہے ترک وزیر خارجہ سے تبادلہ خیال کیا، ایران سے متعلق بھی مذاکرات میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ نوجوان سفارتکاروں کے ایک دوسرے کے ملک میں جانے پر بھی بات چیت ہوئی۔

    ترک وزیر خارجہ میولوت چاؤش اوغلو کا کہنا تھا کہ پاکستان آ کر خوشی محسوس کر رہا ہوں، پرتپاک استقبال پر مشکور ہوں۔ ترک شہری پاکستان کو اپنا دوسرا گھر سمجھتی ہے، میں اپنے دوسرے گھر آیا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ نئی حکومت کے قیام اور تحریک انصاف کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں انہیں بھی مبارکباد دوں گا۔ ’پاک ترک دوستی عوام کے درمیان ہے جو کبھی نہیں بدلتے‘۔

    چاؤش اوغلو کا کہنا تھا کہ آج ہمارے مذاکرات دونوں ممالک میں اسٹریٹیجک تعلقات پر تھے، انشا اللہ مذاکرات میں طے پانے والے معاملات کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی طرف راغب کریں گے، ’ترک سرمایہ کار پاکستان میں اپنے کاروبار کو مزید وسعت دیں گے‘۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ترکی ورکنگ گروپ کا اجلاس جلد بلایا جائے گا، اعلیٰ سطح اسٹریٹیجک کونسل کا چھٹا اجلاس اسلام آباد میں ہوگا، پاکستان کے ساتھ دفاعی تعلقات مضبوط سطح پر ہیں۔ ’دفاعی شعبے میں تعلقات پر پاک فضائیہ کے سربراہ کو ترکی کا اعلیٰ ایوارڈ دیا گیا‘۔

    ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے فرنٹ لائن کا کردار ادا کیا۔ پاکستان کے ساتھ تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید بہتر کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یورپ میں اسلام کے خلاف کسی مذموم سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ بھی بول پڑا ہے۔ ہر عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ خواہش ہے پاکستان بھارت کے ساتھ مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ترکی شام میں امن کے لیے کوشاں ہے، شام میں دہشت گردی روکنا ضروری ہے، شام کے معاملے پر ترکی نے دو ملکی سطح پر بات چیت کی۔ شام کے معاملے پر ایران سمیت 3 مالک سے رابطہ کیا ہے۔ شام میں ظلم ہو رہا ہے اس سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خطے کے مسائل پر پاکستان اور ترکی ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔ افغانستان سے متعلق پاکستان اور ترکی ایک ہی مؤقف رکھتے ہیں۔

  • وزیر خارجہ 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے

    وزیر خارجہ 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 15 ستمبر کو کابل کے دورے پر روانہ ہوں گے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی افغان ہم منصب کی دعوت پر کابل کا دورہ کریں گے، وزیر خارجہ کی حیثیت سے شاہ محمود قریشی کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ دورہ کابل میں افغان صدر سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے انہیں دورے کی دعوت بھی دی جائے گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے افغانستان کو پھر امن کی پیشکش کی جائے گی۔ افغان مسئلے کا مذکرات کے ذریعے حل تلاش کرنے پر زور دیا جائے گا۔

    سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ 14 ستمبر کو ترک وزیر خارجہ اسلام آباد پہنچیں گے۔ ترک وزیر خارجہ صدر اور وزیر اعظم سے علیحدہ علیحدہ ملاقات کریں گے۔

    مہمان وزیر ترک صدر رجب طیب اردگان کا پیغام بھی پہنچائیں گے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے شاہ محمود قریشی اور وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔

    5 ستمبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی تھی۔

  • پاک چین تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم

    پاک چین تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ژی کی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں ممالک کے باہمی روابط، مشترکہ مدد اور دوستانہ تعلقات میں اضافے پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وانگ ژی پاکستان کے دوست ہیں، ہمیشہ حمایت کی۔ چین کے وزیر خارجہ کا دفتر خارجہ آمد پر خیر مقدم کرتے ہیں۔ چینی وزیر خارجہ صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف سے بھی ملاقات کریں گے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی کے لیے اہم ہے، چینی قیادت کی جانب سے الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد کا شکریہ۔ پاک چین دوستی کو عوامی اور حکومتی سطح پر پذیرائی حاصل ہے، ’امید ہے پاکستان اور چین کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے‘۔

    انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات خارجہ پالیسی میں انتہائی اہم ہیں، چینی قیادت کی جانب سے وزیر اعظم کو تہنیتی پیغامات بھیجے گئے۔ چین پاکستان کا بہترین اور قابل اعتماد دوست ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ نے نومبر میں وزیر اعظم کو دورے کی دعوت دی ہے، سی پیک کی تکمیل حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ سی پیک پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک خطے میں گیم چینجر اور پاکستان کی معیشت کے لیے اہم ہے، معاشی ترقی کے لیے سی پیک کی اہمیت سے بخوبی واقف ہیں، یہ پاکستان اور خطے کے لیے وسیع تر تذویراتی منصوبہ ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے پر عزم ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا، چین نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہا ہے۔ چین نے عالمی برادری پر زور دیا وہ پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی چین کے صدر اور وزیر اعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، سی پیک سے وابستہ چینی شہریوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔ چین کے ساتھ تجارتی تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی، پاکستان چین کے ساتھ مل کر عالمی فورمز پر کام کرتا رہے گا۔

    بعد ازاں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔ پاکستان آ کرخوشی ہوئی، پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کریں گے۔ پاک چین دوستی لازوال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی سمیت پاکستان میں دیگر منصوبوں میں تعاون جاری رکھیں گے، پاکستان کو درپیش مسائل مل کر حل کریں گے۔ چین اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

    چینی وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کو نومبر میں چین کے دورے کی دعوت دی ہے، پاکستان دورے کا مقصد تعلقات مزید مضبوط کرنا ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات مثبت اور مفید رہی، پاکستان چین کا بہترین اور قابل اعتماد دوست ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ غربت کے خاتمے اور پاکستان کی ترقی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے۔ دونوں ملکوں کے تعاون سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ بھی اولین ترجیح ہے۔

    وانگ ژی نے کہا کہ ملاقات میں تجارتی تعلقات بڑھانے پر بات چیت ہوئی، دونوں ملکوں کے تعلقات باہمی تعاون اور باہمی اشتراک پر مبنی ہیں۔ سی پیک چینی صدر کے ون بیلٹ ون وژن کا عکاس ہے۔ آج کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور عالمی ایشوز پر گفتگو ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ عوامی رابطوں اور دوروں سے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھے گا، معیشت کی بہتری اور غربت کے خاتمے کے لیے مشترکہ سیمینار کریں گے۔ پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

  • پاکستان کا مفاد سب سے مقدم ہے، شام محمود قریشی نے امریکی وزیرِخارجہ پرواضح کردیا

    پاکستان کا مفاد سب سے مقدم ہے، شام محمود قریشی نے امریکی وزیرِخارجہ پرواضح کردیا

    اسلام آباد: دفترِ خارجہ میں پاک امریکا وفود کی سطح پر جاری مذاکرات اختتام پذیر ہوگئے، شاہ محمود قریشی نے امریکی وفد کو واضح کیا کہ نئی حکومت کے لیے ملک کا مفاد سب سے مقدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو کی قیادت میں امریکی وفد دفترِ خارجہ پہنچا تھا جہاں شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا ، دونوں ممالک کے وفود کے درمیان مذاکرات 40 منٹ تک جاری رہے، ترجمان دفتر ِ خارجہ کے مطابق پاکستان نے امریکی وفد پر واضح کیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات ایک بار پھر بھروسے اور احترام کی بنیادوں پر استوار کرنے کی ضرورت ہے۔

    امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو آج ایک روزہ دورے پر اسلامی جمہوریہ پاکستان پہنچے ہوئے ہیں۔ ان کے ہمراہ امریکا کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ بھی ہیں۔وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا طیارہ نور خان ایئر بیس پر اترا تو ان کا استقبال وزیر خارجہ کے بجائے دفتر خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری شجاع عالم نے کیا تھا۔

    شاہ محمود قریشی نے پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے امریکی حکام کو مختلف معاملات پر پاکستان کے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ان پر پاکستانی موقف سے آگاہ کیا۔

    مذاکرات میں شاہ محمودقریشی نے امریکی وفد کو وزیراعظم عمران خان کےاصلاحاتی ایجنڈےسےآگاہ کیا اور بتایا کہ عام آدمی کےمعیارزندگی میں بہتری اور عالمی سطح پرپاکستان کاتشخص بلندکرنا نئی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

    دونوں وفود کے درمیان ہونے والے ان مذاکرات میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات پربھی گفتگو ہوئی اور طرفین کی جانب سے پاک امریکا دوطرفہ تعلقات میں بہتری کےمواقع پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    امریکی وفد نے خطے کی مجموعی صورتحال اور بالخصوص افغانستان کے موضوع پر پاکستانی وفد سے تبادلہ خیال کیا اور پاکستان سے تعاون طلب کیا ، جس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے کرداراداکرتےرہیں گے لیکن نئی حکومت کے لیے پاکستان کا مفاد سب سے مقدم ہے۔

    پاکستانی سفارتی ذرائع کے مطابق امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے موقع پر ان کی وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات متوقع ہے۔ پومپیو دورہ مکمل کر کے آج ہی نئی دہلی روانہ ہوں گے جہاں امکان ہے کہ وہ بھارت پر ایران سے تیل کی خریداری روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دورہ پاکستان سے قبل واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے پاک امریکا تعلقات میں نئی پیشرفت کا آغاز کریں گے۔امریکی وزیر خارجہ نے میڈیا نمائندگان نے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھاکہ پاکستان افغانستان میں ثالثی کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کرے۔