Tag: وزیر خارجہ

  • صدرآزاد کشمیر کو حمایت اورتعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرادی: دفترِخارجہ

    صدرآزاد کشمیر کو حمایت اورتعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرادی: دفترِخارجہ

    اسلام آباد:صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان  نے آج وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی  موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پرجاری کردہ پیغام میں کہا  ہے صدر آزاد کشمیر اوروزیر خارجہ کے مابین ہونے والی ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے کشمیریوں کی مکمل سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

    ترجمان کے مطابق صدر آزاد کشمیر نے شاہ محمود قریشی کو منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔  اور اس کے بعد ملاقات میں  مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت پر اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق (او ایچ سی ایچ آر) کی رپورٹ پر بھی بات چیت ہوئی۔

    مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحقیقات کے لیے کمیشن کا خیر مقدم کیا گیا جبکہ دونوں اہم شخصیات کے درمیان ہونے والی اس ملاقات میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی روک تھام کی رپورٹ کی سفارشات کو خوش آئند قرار دیا گیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ او ایچ سی ایچ آر رپورٹ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت ہر عالمی فورم پر اٹھائیں گے۔ حکومت اورعوام کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہر سطح پر تعاون کے لیے کھڑے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پہلے بھی واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر ایک مسئلہ تھا اور اس کے حل تک رہے گا۔

  • افغان وزیر خارجہ کا شاہ محمود قریشی کو فون

    افغان وزیر خارجہ کا شاہ محمود قریشی کو فون

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ افغان وزیر خارجہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فون کیا اور مختلف امور سمیت جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کی سیکیورٹی سے متعلق معاملات پر گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو فون کیا۔

    ٹویٹ کے مطابق دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے پر امن افغانستان کے لیے پاکستان کا عزم دہرایا جبکہ رابطے میں سیکیورٹی مسائل کے حل  اور افغانستان پاکستان امن میکینزم کے تحت تعاون پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کے لیے خواہشمند اور کوشاں ہے۔

    دوران گفتگو افغان شہر جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کی سیکیورٹی سے متعلق تعاون پر بھی اتفاق کیا گیا۔ افغان وزیر خارجہ نے پاکستانی قونصل خانے کو 28 اگست سے پہلے والی سیکیورٹی دینے کی یقین دہانی کروائی۔

    دونوں رہنماؤں نے ہر مسئلہ ’افغانستان پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سولڈرٹی ۔ اے پی اے پی پی ایس‘ فورم پر حل کرنے پر زور دیا۔

    انہوں نے شاہ محمود قریشی کو افغانستان کے دورے کی دعوت بھی دی جو شاہ محمود قریشی نے قبول کرلی۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں پاکستانی سفارتخانے نے سیکیورٹی انتظامات میں مداخلت پر جلال آباد کا قونصل خانہ عارضی طور پر بند کردیا تھا۔

    پاکستانی سفارتخانے کے مطابق صوبہ ننگرہار کے گورنر حیات اللہ حیات جلال آباد کے قونصل خانے کے سیکیورٹی سمیت مختلف امور میں بے جا مداخلت کر رہے تھے جو افسوس ناک اور 1963 کے ویانا کنونشن کی مکمل خلاف ورزی ہے۔

  • ملک کے شہری نسل پرستی کے خلاف جنگ میں فعال کردار ادا کریں: جرمن وزیر خارجہ

    ملک کے شہری نسل پرستی کے خلاف جنگ میں فعال کردار ادا کریں: جرمن وزیر خارجہ

    برلن: جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا ہے کہ جرمن شہری نسل پرستی کے خلاف جنگ میں موثر اور فعال کردار ادا کریں، ہمیں جمہوریت کا دفاع کرنا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا جمہوریت کی دفاع کے لیے ہم سب کو کھڑا ہونا ہے، ملک میں نسل پرستی جیسے واقعات سے عالمی سطح پر جرمنی کی ساخت کو خطرات لاحق ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج جرمنی آزاد ہے، ملک میں قانون کا بول بالا ہے لہذا اس جموری نظام کو بچانے کے لیے تمام شہریوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    اقلیتوں کا تحفظ یقینی نہ بنایا گیا تو جمہوریت خطرے میں پڑسکتی ہے: جرمن چانسلر

    ہائیکو ماس کا کہنا تھا کہ ہمیں مذہب اور نسل پرستی کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ دنوں نسل پرستی کے خلاف جرمنی میں مظاہرے بھی ہوئے تھے۔

    قبل ازیں گذشتہ ہفتے جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ جمہوریت صرف اکثریت کا نام نہیں بلکہ اقلیتوں کا تحفظ یقینی بنانا بھی جمہویت کی ذمہ داری ہے، بصورت دیگر جمہریت خطرے میں پڑسکتی ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ جمہوریت اقلیتوں کے تحفظ، آزادی اظہار کو یقینی بنانے اور عدلیہ کی آزادی کا نام ہے، اداروں کا تحفظ یقینی بنانے کی ضرورت ہے، اگر اس حوالے سے اقدامات نہیں کیے جاتے تو جمہوریت نامکمل رہ جائے گی، ہمیں جمہوری اقدار کو مزید مضبوط کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

  • وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات

    اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ایرانی ہم منصب جواد ظریف کے درمیان ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے بعد دونوں نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد کسی بھی وزیر خارجہ کا یہ پہلا دورہ ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد پر شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو مزید فروغ دیں گے۔ ایران کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ خطے میں امن و خوشحالی کے لیے مل کر کام کریں گے، پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، خاص ہمسایہ ملک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے پر خوشی ہے، امن اور سیکیورٹی سے متعلق تعاون جاری رکھیں گے۔

    خیال رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کل پاکستان پہنچے تھے جن کا ایئرپورٹ پر پاکستانی دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام کی جانب سے شاندار استقبال کیا گیا۔

    دفتر خارجہ کے اعلیٰ حکام کے مطابق جواد ظریف دورہ پاکستان کے دوران ملک کے نو منتخب وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے، جبکہ جواد ظریف کی پاکستان کے عسکری رہنماؤں سے ملاقات کا بھی امکان ہے۔

  • سفارتی کوششوں سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بڑی کامیابی ملی: وزیر خارجہ

    سفارتی کوششوں سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بڑی کامیابی ملی: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے سفارتی کوششوں سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بڑی کامیابی ملی۔ دنیا بھر میں کسی بھی قسم کی نفرت انگیزی روکنے کے لیے ہم سب کو کام کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ بہترین ٹیم ورک پر وزارت خارجہ کی ٹیم کا شکریہ۔ سفارتی کوششوں سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو بڑی کامیابی ملی۔

    انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ روک دیا گیا۔ یہ سب وفاقی حکومت کی مؤثر سفارتی کوششوں سے ممکن ہوا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں کسی بھی قسم کی نفرت انگیزی روکنے کے لیے ہم سب کو کام کرنا ہوگا۔

    خیال رہے کہ نیدر لینڈز میں ہونے والے خاکوں کے متنازع مقابلے کے خلاف مسلم دنیا، بالخصوص پاکستانی حکومت کی کوششوں کے بعد اسے منسوخ کر دیا گیا۔

    ڈچ حکومت نے اس ضمن میں تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے۔

    حکومت پاکستان کی جانب سے اس ضمن میں سخت مؤقف اختیار کیا گیا تھا جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان بھی کیا تھا۔

    اس ضمن میں پاکستانی وزیر خارجہ نے مسلم دنیا سے رابطے شروع کر دیے تھے، حکومت پاکستان نے او آئی سی کو متحدہ کرکے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر آواز اٹھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    البتہ ان اقدامات سے قبل ہی مسلم دنیا کے ردعمل کے پیش نظر ڈچ حکومت نے مقابلہ منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا۔

  • خارجہ اور دفاع کے معاملے میں سیاسی اختلاف سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگا: وزیر خارجہ

    خارجہ اور دفاع کے معاملے میں سیاسی اختلاف سے بالاتر ہو کر سوچنا ہوگا: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ قومی خارجہ اور دفاعی پالیسی کے معاملے میں ہم سب ایک ہیں۔ خارجہ اور دفاع کے معاملے میں ہمیں سیاسی اختلافات سے بالا تر ہو کر سوچنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلافات کے باوجود خارجہ پالیسی پر متفق ہیں۔ چیلنجز کو سامنے رکھ کر یکسوئی سے بات کریں گے تو وزن ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کریں گے امریکا کے ساتھ تعلقات میں بہتری لائیں، یہ بھی کوشش ہوگی کہ پاکستانی عوام اور نمائندگان کی آرا کو اہمیت دیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی مرتب کرنے میں پارلیمنٹ سے رہنمائی لیں گے۔ قومی خارجہ اور دفاعی پالیسی کے معاملے میں ہم سب ایک ہیں۔ خارجہ اور دفاع کے معاملے میں ہمیں سیاسی اختلافات سے بالا تر ہو کر سوچنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم اور امریکی وزیر خارجہ کی ٹیلی فونک گفتگو مثبت، تعمیری اور دوستانہ انداز میں ہوئی، امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان نے جو بات کی اس کا ٹیلیفونک رابطے میں ذکر تک نہیں ہوا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 5 ستمبر کو امریکی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان پر تعلقات بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔

    سینیٹ اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے 73 ویں اجلاس میں گستاخانہ خاکوں کے ایشو کو اٹھانے کی کوشش کروں گا۔ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے بھی اس ایشو کو اٹھایا ہے۔ پی ٹی اے نے 22 ہزار 8 سو 95 سائٹس کو بلاک کیا ہے۔ سینیٹ سیف کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے تو حمایت کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے 6 اہم ملکوں کے وزرائے خارجہ کو خطوط ارسال کر دیے ہیں۔ او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو بھی پاکستانی قوم کے جذبات سے آگاہ کردیا، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیشن کے سامنے بھی معاملہ اٹھائیں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نیدر لینڈز کےایک فرد کے عمل سے یورپ کا امن متاثر ہو سکتا ہے، افراد کی حرکتوں کے اثرات قوموں پر آتے ہیں، توہین آمیز خاکوں سے ایک ارب 70 کروڑ مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ نیدر لینڈز کے وزیر خارجہ آج شام فون کریں گے، ان سے اس معاملہ پر بات کروں گا۔

  • پاک بھارت تعلقات میں کشمیر اصل مسئلہ تھا اور رہے گا، وزیر خارجہ

    پاک بھارت تعلقات میں کشمیر اصل مسئلہ تھا اور رہے گا، وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں، ہمارا رویہ پڑوسی ممالک کے ساتھ معذرت خواہانہ ہے اور نہ ہی  ہوگا،پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر ایک مسئلہ تھا اور رہے گا، چین، جاپان، امریکا اور ایران کے ورائے خارجہ جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےشاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 7 برس بعد دوبارہ وزارتِ خارجہ کے دفتر آیا، آج امریکا سے تعلقات ماضی جیسے نہیں ہیں البتہ ہم اس کی اہمیت سے بھی غافل نہیں ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ہمیں امریکی ضروریات کو سمجھنا اور امریکا کو پاکستان کے تقاضے سمجھنے ہوں گے، امریکی وزیرخارجہ کا 6 ستمبر کو پاکستان پہنچیں گے اُن کا دورہ بہت اہم ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان یورپی یونین سے فائدہ نہیں اٹھا سکا مگر ہم چین سے تعلقات مزید بہتر بنائیں گے، پاکستان گرے لسٹ میں ہے کوئی نہیں چاہتا کہ بلیک لسٹ میں جائے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان آج وزارت خارجہ تشریف لائے انہیں بریفنگ دی کہ آج ہم کہاں کھڑے ہیں اور ہمیں کن چیلنجز کا سامنا ہے،  آج کی دنیا بہت تبدیل ہوچکی  اور تعلقات بھی اثر انداز ہوئے۔

    مزید پڑھیں:  پاکستان نے مائیک پومپیو اور وزیراعظم کی گفتگو سے متعلق امریکی بیان مسترد کردیا

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان آج کی دنیامیں ایک منفردمقام رکھتاہےجس کی کئی وجوہات ہیں،نئےحالات میں مذاکرات کاراستہ اہمیت حاصل کرچکا ہے، امن اوراستحکام ہماری ضرورت ہے اور ہمیں معاشی ترقی درکاہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سیاسی اورمعاشی حالات تبدیل ہورہےہیں، ہم دنیا بھر میں پاکستان کی مؤثرترجمانی کریں گے، رائزنگ اسلامو فوبیانئی صورتحال سےدوچار ہیں، دوسری جنگ عظیم کے بعد وجود میں آنے والا لبرل ازم آج تناؤ میں ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کےتعلقات کی صورتحال کسی سے پوشیدہ نہیں، پاک بھارت مذاکرات میں تعطل تھا مگر اب یہ دیکھنا ہے کہ افہام و تفہیم سے معاملے کو آگے کس طرح بڑھایا جائے کیونکہ وزیر اعظم نے اپنے پہلے خطاب میں واضح کردیا ایک قدم وہ آگے بڑھیں گے تو دو قدم ہم بڑھائیں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ نےمبارکبادپیش کی ان کا شکر گزار ہوں، تالی ایک ہاتھ سےنہیں بجتی،مذاکرات کے حوالے سے پاکستان کا رویہ ہمیشہ سے مثبت رہا ہے مگر ہم نے معذرت خواہانہ رویہ رکھا اور نہ آئندہ ہوگا۔

    افغانستان امن سے متعلق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان امن اور استحکام پاکستان کے لیے بھی ضروری ہے، صدر اشرف غنی نےایک مثبت سااشارہ دیا اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان پڑوسی ملک کی کس طرح سے مدد کرسکتا ہے، ہم امریکا اور ایران کےدرمیان کشیدگی سےواقف ہیں، ایران ہمارا  پڑوسی ملک ہے اور ہم پر امن سرحدکے خواہشمند ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: واشنگٹن اپنے مؤقف پر قائم ہے، ترجمان امریکی حکومت

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیرخارجہ کاپیغام ملا کہ وہ 30 اور 31 اگست کوپاکستان آناچاہتےہیں۔ پاک چین تعلقات پر اُن کا کہنا تھا کہ سی پیک اہم پیشرفت ہے پاک چین حکام نے گفتگو اس پروجیکٹ سے کیسےمستفیدہوسکتےہیں کیونکہ پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان سمیت خطےکےمفادمیں ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ چین اورپاکستان کی دوستی مثالی ہےاوررہےگی، چینی وزیر خارجہ 8 اور 9 ستمبر کو پاکستان آئیں گے، چینی وزیرخارجہ سےملنےکااشتیاق ہے تاکہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزیدوسعت دیا جائے۔

    امریکا سے تعلقات اور کشیدگی پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکا سے ہمارے تعلقات آج کل ویسےنہیں جیسے ماضی میں تھے، تعلقات کوواپس سطح پرلانےکے لیے امریکی ضروریات سمجھنےکی ضرورت ہے، اسی طرح امریکا کو بھی پاکستان کے تقاضے سمجھنے ہوں گے۔

    ایرانی وزیر خارجہ 30 اور 31 اگست کو پاکستان آئیں گے

    چینی وزیر خارجہ 8 اور 9 ستمبر کو پاکستان آئیں گے

    امریکا کے سیکریٹری خارجہ پومپیو 5 ستمبر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 5 ستمبر کو امریکا کے سیکریٹری خارجہ پومپیو کا دورہ پاکستان متوقع ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ اس دورے اور ملاقات سے نئی راہیں کھلیں گی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان گرےلسٹ میں ہے اور پہلےبھی رہا ، توقع کی جارہی ہے کہ ہم گرے لسٹ سے باہر نکلیں، اس ضمن میں اسٹیٹ بینک کے گورنر شمشاد اختر سے آگاہی حاصل کروں گا کیونکہ میں یا حکومت ہرگز نہیں چاہتی کہ پاکستان کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا جائے۔

    اووسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنے پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں میں آج خوشی کی لہرہے کیونکہ اُن کا دیرینہ مطالبہ حقیقت کا روپ دھار رہا ہے، ووٹ کا حق ملنےکےبعد بیرون ملک پاکستانیوں کا احساس محرومی ختم ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے ملاقات کی خواہش ہے، اگر کبھی باہر جاؤں گا تو فائیو اسٹار ہوٹلزمیں نہیں رہوں گا، کوشش ہوگی جہاں سفارتخانوں میں گنجائش ہوگی وہاں رہوں گا، میرےبیرون ملک دوروں میں قومی خزانے پرکم بوجھ ڈالا جائے۔

    اسے بھی پڑھیں: ملک کے قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، وزیرِ اعظم عمران خان

    ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے وزیراعظم عمران خان اورپومپیوکی گفتگوپر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ امریکاکی جانب سےجوبیان دیاگیا ہے وہ حقیقت کے برعکس ہے، امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کا ٹیلی فون گفتگوپربیان حقیقت پرمبنی نہیں ہے کیونکہ سیکریٹری خارجہ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ نئی پاکستانی حکومت کےساتھ اچھےتعلقات چاہتےہیں اور  جہاں امریکا کے مفاد ہیں انہیں ترجیح دیں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کچھ دیر میں دفتر خارجہ تشریف لارہے ہیں،  پاکستان میں دہشت گرد سرگرمیوں سےمتعلق بیان غلط ہے، حکومت بیرونی چیلنجز سےغافل نہیں ہم صورتحال کو بغور دیکھ رہےہیں، امریکا سے رشتہ یکطرفہ نہیں دونوں طرف سے ہیں، ہم سمجھیں اور سمجھائیں گے۔

  • محبت اور دوستی کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں: شاہ محمود قریشی

    محبت اور دوستی کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: نو منتخب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اپنا پہلا غیر ملکی دورہ افغانستان کا کرنا چاہتا ہوں۔ محبت، دوستی اور ایک نئے آغاز کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں۔ افغان عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نو منتخب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پہلی پریس کانفنرس کرتے ہوئے کہا کہ خارجہ پالیسی پاکستان سے شروع ہو کر پاکستان پر ہی ختم ہوگی۔ پاکستان کا مفاد سب سے مقدم ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو از سر نو دیکھا جائے گا۔ خارجہ پالیسی کی سمت درست کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں پاکستان کو تنہائی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ 4 سال پاکستان کا وزیر خارجہ ہی نہیں رہا۔ وزیر خارجہ نہ رہتے ہوئے ایسی طاقتوں کو موقع ملا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کمزور ہو تو دشمن فائدہ اٹھاتا ہے۔ ہمیں خارجہ پالیسی میں اصلاحی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، خواجہ آصف کو دعوت دوں گا۔ ’ایم ایم اے کے رہنما کو بھی مدعو کروں گا، چاہوں گا ان سابق وزرائے خارجہ سے مشاورت کروں‘۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خارجہ امور پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔ کابینہ میٹنگ کے بعد تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کروں گا، تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات میں ان کے تجربہ سے سیکھوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کی بات کی ہے، آج افغان ہم منصب کو ٹیلی فون کروں گا۔ ’اپنا پہلا غیر ملکی دورہ افغانستان کا کرنا چاہتا ہوں، افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ محبت، دوستی اور ایک نئے آغاز کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں۔ افغان عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میرا دوسرا پیغام بھارت کی وزیر خارجہ کے لیے ہے۔ ہم صرف ہمسائے ہی نہیں ایٹمی قوتیں بھی ہیں۔ ہم دونوں ممالک کے مسائل سے سب واقف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل کا حل گفت و شنید کے بغیر ممکن نہیں۔ ہم ایک دوسرے سے منہ نہیں موڑ سکتے، ہمیں حقائق تسلیم کرنا ہوں گے، کشمیر ایک مسئلہ ہے، ایڈونچر کا کوئی فائدہ نہیں، دونوں ملکوں کا نقصان ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی نے آج نہیں ماضی میں مسائل کو تسلیم کیا۔ واجپائی صاحب کے اسلام آباد مذاکرات تاریخ کا حصہ ہیں۔ آج پھر کہتا ہوں ہمیں بامعنی مذاکرات کی ضرورت ہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ ہم حاکم نہیں خادم ہیں، ہمیں اپنے رویے تبدیل کرنے ہیں، خدمت کے جذبے سے ہی اقتدار میں آئے ہیں۔ اخلاق سے کبھی نقصان نہیں ہوتا۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے ساتھ خوش دلی سے پیش آنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چیلنجز کا احساس ہے، قوم پر مشکل وقت آتے ہیں، خارجی اور داخلی چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں۔ عمران خان کے 100 روزہ پروگرام میں میرا چھوٹا سا حصہ ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ احساس ہے وزارت خارجہ میں سلجھے ہوئے بہترین افسران ہیں۔ وزارت خارجہ کے افسران سے ہر قدم پر مشاورت کروں گا۔ ہمارے بہت سے سفارت کار ہیں جو بہترین تجربہ رکھتے ہیں، سابق سفارت کاروں سے بھی مشاورت کا ارادہ رکھتا ہوں۔

    شاہ محمود نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم نے کل خط کے ذریعے عمران خان کو مبارک باد دی، بھارتی وزیر اعظم نے گفت و شنید کے راستے کا پیغام دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی ترجیحات اور تشویش سے اچھی طرح آگاہ ہوں۔ تعلقات دو طرفہ اور عزت و احترام کے ساتھ ہوتے ہیں، کس نے کیا کیا اور کیا کردار رہا سب معلوم ہے۔ پاک امریکا تعلقات میں اعتماد کا فقدان ہے۔

  • امریکا نے ایران کے حوالے سے نیا ایکشن گروپ تشکیل دے دیا

    امریکا نے ایران کے حوالے سے نیا ایکشن گروپ تشکیل دے دیا

    واشنگٹن: امریکا نے ایران کے اقدامات پر نظر رکھنے کے لیے ایک نیا ایکشن گروپ تشکیل دے دیا جو روزانہ کی بنیاد پر جائزہ لے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد اب اس پر نظر رکھنے کے لیے ایک نیا ایکشن گروپ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے ایران کے حوالے سے ایکشن گروپ تشکیل دیا ہے، ایکشن گروپ محکمہ خارجہ میں ایران سے متعلق رپورٹ کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایکشن گروپ روزانہ کی بنیاد پر ایران کے معاملات کا جائزہ لے گا، سینئر سفارت کار برائن ہک ایکشن گروپ کی قیادت کریں گے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایرانی قیادت امریکا کے خلاف شدت پسندرویے کی ذمہ دار ہے، صدر ٹرمپ نے ایرانی قیادت پر دباؤ کی پالیسی اپنائی ہے۔


    امریکا ایران کی شرپسند سرگرمیوں کے خلاف کھڑا رہے گا: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ


    مائیک پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ امید ہے ایران سے نیا سمجھوتہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے، جبکہ ایران پر سفارتی اور معاشی دباؤ جاری رکھیں گے۔

    قبل ازیں امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ نے کہا ہے کہ امریکا ایران کی پالیسیوں اور شرپسند سرگرمیوں کے خلاف ہمیشہ کھڑا رہے گا، اور سخت فیصلے کیے جائیں گے، امریکا کی ایران سے معلق حکمت عملی واضح ہے اور اس پر عمل بھی کر رہے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران مشرقی وسطیٰ کے لیے ہمیشہ سے خطرہ رہا ہے، اور یہ موقف نہ صرف امریکا بلکہ دیگر ملکوں کا بھی ہے، جس کے باعث ایران پر پابندیاں ہیں۔

  • امریکی وزیر خارجہ کا آرمی چیف کو فون

    امریکی وزیر خارجہ کا آرمی چیف کو فون

    اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔ دونوں کے درمیان باہمی تعلقات پر گفتگو ہوئی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹیلی فون کیا۔

    دونوں کے درمیان باہمی تعلقات اور افغانستان میں مفاہمتی عمل پر گفتگو ہوئی۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں کے درمیان جنوبی ایشیا میں بلا تفریق دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر بھی اتفاق ہوا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔