Tag: وزیر خارجہ

  • ترکی میں زلزلہ: پاکستان کی مدد کی پیشکش، ترک وزیر داخلہ کا اظہار تشکر

    ترکی میں زلزلہ: پاکستان کی مدد کی پیشکش، ترک وزیر داخلہ کا اظہار تشکر

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترکی میں آنے والے زلزلے پر ٹیمیں اور فیلڈ اسپتال بھجوانے کی پیشکش کی جس پر ترک وزیر خارجہ نے ان کی پیشکش اور نیک تمناؤں پر شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب مولود چاؤش اوغلو سے فون پر رابطہ کیا، وزرائے خارجہ نے ترک شہر ازمیر میں زلزلے اور امدادی کارروائیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    ترک وزیر خارجہ مولود چاؤش اوغلو نے بتایا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.6 تھی، زلزلے سے 24 افراد جاں بحق ہوئے، 804 افراد زخمی اور 17 سے زائد عمارت کے گرنے کی اطلاعات ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے زلزلے سے جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لوگ سنہ 2005 کے زلزلے کے بعد ترکی کی فراہم کردہ امداد نہیں بھولے، پاکستان کی حکومت اور قوم مشکل وقت میں ترک بھائیوں کے ساتھ ہے۔

    وزیر خارجہ نے زلزلہ زدگان کی بحالی کے لیے ٹیمیں اور فیلڈ اسپتال بھجوانے کی پیشکش کی، ترک وزیر خارجہ نے ان کی پیشکش اور نیک تمناؤں پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سر دست ہمیں کسی مالی معاونت کی ضرورت نہیں۔

    ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ضرورت محسوس ہوئی تو پاکستان کی پیشکش کو سب سے پہلے قبول کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ترکی کے مختلف شہروں میں شدید نوعیت کا زلزلہ آیا، ترک میڈیا کے مطابق زلزلہ ترکی کے مغربی صوبے ازمیر کے ساحل سے 17 کلو میٹر دور آیا جس نے یونان کے جزیرے سیموس کو بھی متاثر کیا۔

    زلزلے کے بعد ازمیر اور سیموس میں چھوٹے درجے کا سونامی بھی آیا، زلزلے سے ازمیر میں متعدد عمارتیں منہدم ہوچکی ہیں، شہر میں بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

  • شاہ محمود کا آذربائیجان کے ہم منصب کو فون، آرمینیا کے اقدام کی مذمت

    شاہ محمود کا آذربائیجان کے ہم منصب کو فون، آرمینیا کے اقدام کی مذمت

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے آذربائیجانی ہم منصب کو فون کر کے کہا ہے کہ پاکستان کو نگورنو کاراباخ میں امن و امان کی مخدوش صورت حال پرگہری تشویش ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ جے ہون بائرموف کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کر کے دو طرفہ تعلقات، آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی سمیت باہمی دل چسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا پاکستان کو نگورنو کاراباخ میں امن و امان کی مخدوش صورت حال پرگہری تشویش ہے، آرمینیا کی طرف سے آذربائیجان کی دیہی آبادی پر بھاری گولہ باری قابلِ مذمت ہے اور پاکستان اس مشکل وقت میں آذربائیجان کی قیادت اور عوام کے ساتھ ہے۔

    شاہ محمود نے کہا ‏ہم نگورنو کاراباخ کے حوالے سے آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں، دونوں ممالک کے مابین انسانی بنیادوں پر جنگ بندی امن و استحکام کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

    وزیر خارجہ نے پاکستان کے مؤقف کو دہراتے ہوئے کہا فریقین کے درمیان پائیدار امن کا انحصار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد اور آذربائیجان کے علاقوں سے آرمینیائی افواج کے انخلا پر ہے۔

    دوسری طرف آذربائیجان کے وزیر خارجہ نے حالیہ تنازعے میں پاکستان کی طرف سے بھرپور حمایت پر شاہ محمود کا شکریہ ادا کیا، وزیر خارجہ پاکستان نے بھی او آئی سی رابطہ گروپ سمیت مختلف عالمی فورمز پر آذربائیجان کی طرف سے نہتے کشمیریوں کی بھرپور حمایت کو قابلِ تحسین قرار دیا۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور آذربائیجان کے مابین دو طرفہ تعلقات کی نوعیت پر اظہار اطمینان کیا، اور تجارت، تعلیم، اور کلچر سمیت کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔

    دریں اثنا، وزیر خارجہ شاہ محمود نے آذری وزیر خارجہ کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی جسے انھوں نے شکریے کے ساتھ قبول کر لیا۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب میولوت چاؤش اولو سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا، ترک وزیر خارجہ میولوت چاؤش اولو نے خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ترک ہم منصب میولوت چاؤش اولو سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا، دونوں رہنماؤں میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی صورتحال اور دیگر امور پر گفتگو ہوئی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اہم معاملات میں دونوں ممالک کےمؤقف میں مماثلت خوش آئند ہے، مسئلہ کشمیر پر واضح اور دو ٹوک مؤقف اپنانے پر ترکی کے مشکور ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے اجلاس میں ترک صدر نے کشمیر پر مظالم کے خلاف آواز اٹھائی، ترک صدر کی غیر متزلزل حمایت سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے۔ خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    ترک وزیر خارجہ میولوت چاش اولو نے خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی دلچسپی کے امور پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

  • کشمیر،فلسطین کے تنازعات اقوام متحدہ کی ناکامیاں ہیں،وزیر خارجہ

    کشمیر،فلسطین کے تنازعات اقوام متحدہ کی ناکامیاں ہیں،وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کشمیر،فلسطین کے تنازعات اقوام متحدہ کی ناکامیاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے 75ویں اجلاس سے وزیرخارجہ نے ویڈیولنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی ڈائمنڈ جوبلی منانا ایک تاریخی موقع ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کے ادارے کے وجود نے تاریخی ضروری تقاضا پورا کیا تھا،ضروری تقاضا تھا آئندہ نسلوں کو جنگ کےعفریت سے بچایا جائے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آج خوش کن اتحادکی خوشنیاں منانے کا موقع ہے،یہ باوقار انداز میں خوداحتسابی کا موقع بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے بنیادی اصولوں کی طرف پلٹ کر دیکھنے کا موقع ہے،ادارےکی کامیابیوں کے ساتھ ناکامیوں کو بھی ملا کر دیکھنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیروفلسطین کے تنازعات دیرینہ واضح ناکامیوں کے مظاہر میں سے ہیں،جموں وکشمیر کے عوام سے استصواب رائے کے حق کا وعدہ کیا گیا تھا، مقبوضہ کشمیر کے عوام استصواب رائے کے حصول کے آج بھی منتظر ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں،فیصلوں کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں،سلامتی کونسل کے معاملے پر باہمی تعاون کم ترین سطح پر رہا، عالمی ماحول کے تحفظ،ترقی کے کلیدی معاہدے اٹھا کر پھینکے جا رہے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ نسل پرستانہ،فسطائی قوتیں دوسری جنگ عظیم کا مؤجب بنیں،نسل پرستانہ قوتیں غیرملکیوں،اسلام سے نفرت کی شکل میں پھر سر اٹھا رہی ہیں۔

    کرونا کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگرچہ کرونا کے مقابلے کے لیے بے پناہ عالمی تعاون دیکھ چکے ہیں،اقوام متحدہ بنی نوع انسان کو ایسے متحد کرنے میں ناکام رہی جیسا کیا جاسکتا تھا۔

    وزیر خارنہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ادارہ طاقت کے بہیمانہ استعمال کے سامنے بے بس دکھائی دیتا ہے۔

  • پاکستان، تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے: وزیر خارجہ

    پاکستان، تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے: وزیر خارجہ

    ماسکو: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اہم علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان اور تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ماسکو میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود نے تاجکستان کے وزیر خارجہ سراج الدین مہریدین سے ملاقات کی۔

    اس ملاقات میں دونوں رہنماؤن نے دو طرفہ تعلقات، خطے کی صورت حال اور علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا، دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کی موجودہ نوعیت پر اظہار اطمینان بھی کیا۔

    ملاقات میں دونوں وزرائے خارجہ نے تعلقات مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا، شاہ محمود قریشی نے اس موقع پر کہا کہ اہم علاقائی و عالمی امور پر ایس سی او سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر پاکستان اور تاجکستان کے نکتہ نظر میں مماثلت کا پایا جانا خوش آئند ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان اور تاجکستان کے مابین مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ اور مشترکہ اہداف کے حصول کے لیے قائم جوائنٹ منسٹیریل گروپ اور کثیر الجہتی جوائنٹ ورکنگ گروپس اہم فورمز ہیں۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، صنعت و حرفت، ٹرانسپورٹ، زراعت اور سیاحت کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا، دونوں کے مابین افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ نے اپنے تاجک ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا، انھوں نے کہا بھارت بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے-

    انھوں نے کہا پاکستان عالمی برادری کو بھارتی عزائم سے مسلسل باخبر رکھے ہوئے ہے، بھارت اپنی ہندوتوا سوچ کے ذریعے پورے خطے کے امن و استحکام کو داؤ پر لگانا چاہتا ہے۔

    وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعاون کے فروغ اور باہمی دل چسپی کے امور پر مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کے لیے مشاورتی سلسلے کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • گستاخانہ خاکوں کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے،وزیر خارجہ

    گستاخانہ خاکوں کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے،وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ گستاخانہ خاکوں کی وجہ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت پاکستان کی طرف سے فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو کی مذمت کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ گستاخانہ خاکوں کی وجہ سےکروڑوں مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے،لوگ مشتعل ہیں اس بلا جواز حرکت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، دیکھ رہے ہیں اسلاموفوبیا،نسل پرستی، زینوفوبیا کا رحجان بڑھتاچلاجا رہا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہر عالمی فورم پر اس مسئلے کی نشاندہی کی،وزیراعظم نےجنرل اسمبلی میں معاملے کی نشاندہی کی، مسئلے کا تدارک ہوناچاہیے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عالمی سطح پر مل بیٹھ کر یہ سوچنا چاہیےکہ ایسےرحجانات کو کیسے روکا جائے،جو دوسروں کے جذبات مجروح کرتے ہوں،ان کے خلاف بند کیسے باندھاجائے؟

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک جمہوری ملک ہے،آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتے ہیں،آزادی اظہار رائے کا مطلب یہ نہیں دوسروں کی دل آزاری کا لائسنس آگیا ہے، توقع ہےعالمی برادری مسئلے کا تدارک،ایسے رحجانات کی بیخ کنی کرے گی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے حکومت فرانس کو اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا ہے،اپنےجذبات حکومت فرانس تک ان کے سفیر کے ذریعے پہنچا دیے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ توقع کرتا ہوں کہ ایسی گستاخانہ حرکت دوبارہ نہ دہرائی جائے،جنہوں نے یہ حرکت کی ہے انہیں کٹہرے میں لایا جائے۔

  • نیوزی لینڈ، آذربائیجان کے لیے نامزد پاکستانی سفرا کی وزیر خارجہ سے ملاقات

    نیوزی لینڈ، آذربائیجان کے لیے نامزد پاکستانی سفرا کی وزیر خارجہ سے ملاقات

    اسلام آباد: نیوزی لینڈ اور آذربائیجان کے لیے نامزد پاکستانی سفرا نے وزارتِ خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود سے آج نیوزی لینڈ کے لیے نامزد سفیر مراد اشرف جنجوعہ اور آذربائیجان کے لیے نامزد سفیر بلال حئی نے ملاقات کی، شاہ محمود نے بطور سفیر نامزدگی پر دونوں سفرا کو مبارک باد دی۔

    وزیر خارجہ نے دونوں نامزد سفرا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آپ کو یہ نئی ذمہ داریاں، آپ کے شان دار سروس ریکارڈ کو پیش نظر رکھتے ہوئے سونپی گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا آپ ایسے وقت میں بطور سفیر اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے جا رہے ہیں جب پاکستان کو داخلی اور خارجی طور پر بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستانی کمیونٹی کے حقوق کا تحفظ اور ان کے مسائل کا ترجیحی بنیادوں پر حل ہماری حکومت کی اوّلین ترجیحات میں شامل ہے۔

    وزیر خارجہ نے نئے نامزد سفرا کو پیشہ ورانہ امور اور فارن پالیسی ترجیحات کے حوالے سے بھی خصوصی ہدایات دیں۔

    دونوں سفرا نے وزیر خارجہ شاہ محمود کی طرف سے کی گئی حوصلہ افزائی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

  • دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کو 120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا،وزیر خارجہ

    دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کو 120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا،وزیر خارجہ

    بیجنگ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کی وجہ سے پاکستان کو 120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ دہشت گردی کا شکار افراد،خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عوام گزشتہ 2 دہائیوں میں دہشت گردی کا نشانہ بنے،پاکستان کے 70 ہزار افراد دہشت گردی کا شکار ہوئے،دہشتگردی کی وجہ سے پاکستان کو 120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ملک کی حفاظت کے لیے ہزاروں جوانوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا،شہید جوانوں اور اہلکاروں کے خاندانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اور حکومت ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج کے دن ہمیں مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھی یاد رکھنا ہوگا،غیر قانونی قبضے کا شکار کشمیری بھارتی کے ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی قابض افواج نے 1990 سے اب تک 1 لاکھ کشمیریوں کو شہید کیا،بھارتی ریاستی دہشت گردی میں 5 اگست 2019 کے بعد شدت آئی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری بھارت کے سول،فوجی حکام کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے،حکومت پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ ہے۔

  • سارک کو مزید فعال دیکھنا چاہتے ہیں، شاہ محمود کی سری لنکن ہائی کمشنر سے ملاقات

    سارک کو مزید فعال دیکھنا چاہتے ہیں، شاہ محمود کی سری لنکن ہائی کمشنر سے ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہم سارک کو خطے میں اقتصادی ترقی کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم سمجھتے ہیں، اور اسے خطے میں امن اور استحکام کے لیے مزید فعال دیکھنے کے متمنی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات سری لنکا کے ہائی کمشنر وائس ایڈمرل (ر) موہن وجے وکرما نے آج وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ سمیت باہمی دل چسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر وزیر خارجہ نے ہائی کمشنر کا منصب سنبھالنے پر سری لنکن سفیر کو مبارک باد دی۔

    وزیر خارجہ نے سری لنکا میں حالیہ الیکشن کے نتیجے میں وزیر اعظم مہندا راجہ پاکسے اور ان کی پارٹی کی نمایاں کامیابی پر بھی مبارک باد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزارت خارجہ میں سری لنکا کے ہائی کمشنر وائس ایڈمرل (ر) موہن وجے وکرما کے ہمراہ

    وزیر خارجہ نے ہائی کمشنر سے کہا کہ پاکستان سری لنکا کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، توقع ہے کہ آپ کی تعیناتی سے دو طرفہ تعلقات اور مختلف شعبہ جات میں باہمی تعاون کو مزید فروغ ملے گا، دونوں ممالک نے ہمیشہ مشکل گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سارک کو خطے میں اقتصادی ترقی کے فروغ کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم سمجھتا ہے اور اسے خطے میں امن و استحکام کے لیے مزید فعال دیکھنے کا متمنی ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود نے سری لنکن ہائی کمشنر کو گزشتہ سال دسمبر میں ہونے والے اپنے دورہ سری لنکا اور سری لنکن قیادت کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں سے بھی آگاہ کیا، وزیر خارجہ نے پاکستان اور سری لنکا کے مابین اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔ جب کہ سری لنکن ہائی کمشنر نے وزیر خارجہ کی جانب سے نیک خواہشات کے اظہار پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مشکل وقت میں سری لنکا کا ساتھ دیا ہے۔

  • توقع ہے کہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی: وزیر خارجہ

    توقع ہے کہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کی ملاقات ہوئی، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر وولکن بوزکر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، ڈائریکٹر جنرل اقوام متحدہ اور وزارت خارجہ افسران بھی شامل رہے۔

    ملاقات میں جنرل اسمبلی اجلاس سے متعلقہ امور اور ایجنڈے پر تبادلہ خیال ہوا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وولکن بوزکر کو صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کے لیے جاری ایجنڈا خوش آئند ہے، جنرل اسمبلی کا 75 واں اجلاس خصوصی اہمیت کا حامل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف دنیا کرونا وائرس عالمی وبائی چیلنج سے نمٹنے کے لیے کوشاں ہے، دوسری طرف عالمی معاشی بحران کو پنپتا ہوا دیکھ رہے ہیں، پاکستان وبائی تناظر میں جنرل اسمبلی اجلاس کے طریقہ کار سے متفق ہے۔

    وزیر خارجہ نے کرونا وائرس سے نمٹنے اور معیشتوں کی بحالی کے لیے وزیر اعظم عمران خان کی تجویز سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے عالمی سطح پر مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے، کرونا ویکسین کی تیاری کے لیے بہت سے ممالک کوششیں کر رہے ہیں، توقع ہے کہ کرونا ویکسین میں ترقی پذیر ممالک کو ترجیح بنائی جائے گی۔

    ملاقات میں وزیر خارجہ نے نو منتخب صدر کو مقبوضہ کشمیر کے معاملے سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔ بھارت نے عالمی قوانین کی بھی صریحاً خلاف ورزی کی۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو یکطرفہ اقدامات کیے، مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، نہتوں پر فائرنگ اور تشدد معمول ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ایل او سی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے، بھارتی قابض فوج معصوم شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردوں کے مطابق عالمی سطح پر متنازعہ مسئلہ ہے، اس کی توثیق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے 8 اگست 2019 کے بیان میں بھی کی، توقع ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی مقبوضہ کشمیر پر مؤثرکردار ادا کرے گی، پاکستان تمام عالمی فورمز کو بھارتی عزائم سے متعلق آگاہ کر چکا ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں درمیان افغان امن عمل اور خطے میں امن و استحکام کی کاوشوں پر بھی گفتگو ہوئی، وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کے لیے مصالحانہ کردار خلوص نیت سے ادا کر رہا ہے، خطے میں دیرپا امن کے لیے بین الافغان مذاکرات کا جلد انعقاد ناگزیر ہے۔