Tag: وزیر خزانہ

  • آج بتاؤں گا کمزور طبقے کو کس طرح ریلیف دیتے ہیں، وزیر خزانہ

    آج بتاؤں گا کمزور طبقے کو کس طرح ریلیف دیتے ہیں، وزیر خزانہ

     وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وہ کروڑ نوکریوں کے نعرے کے حق میں نہیں آج بتائیں گے کہ غریب کو کس طرح ریلیف دے سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار عید کے موقع پر اقتصادی سروے جاری کیا گیا ہے۔ اس اقتصادی سروے میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کہتے ہیں کہ ایک کروڑ نوکریوں کے نعروں کے حق میں نہیں۔ آج بتاؤں گا کہ کمزور طبقے کو کس طرح ریلیف دے سکتے ہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا معیشت میں بتدریج بہتری آنے لگی ہے اور درست سمت میں جا رہے ہیں۔ رواں مالی سال معیشت کی شرح نمو 2.7 فیصد رہی اور مہنگائی میں اضافے کی شرح ریکارڈ کم ہوئی جب کہ شرح سود 22 سے گر کر 11 فیصد پر آگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ لیکج نہیں روکیں گے تو معاشی نظام بہتر کیسے ہوگا۔ سب سے پہلے مسائل کو جڑ سے اکھاڑنا ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کا مقصد پائیدار معاشی استحکام ہے۔ اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس تقریباً 2 ارب ڈالر ہوگیا۔ دو سال میں ترسیلات زر میں 10 ارب ڈالر اضافہ ہوا۔ ٹیکس فائلر کی تعداد دگنی ہوگئی اور ٹیکس وصولی میں 26 فیصد اضافہ ہوا۔ جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکس وصولی پانچ سال کی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔

    محمد اورنگزیب نے یہ بھی کہا کہ گاڑیوں کی صنعت میں 40، خدمات میں 2.9، فوڈ سروسز میں 2.1، زراعت میں 0.6 فیصد اضافہ ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑی فصلوں کی پیداوار 13.5 فیصد سے کم رہی اور تعمیراتی شعبے میں 6.6 فیصد اضافہ ہوا تاہم لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں کمی آئی۔

    وزیر خزانہ نے بتایا توانائی سیکٹر اصلاحات سے ریکوری تاریخی رہی۔ 43 وزارتوں اور 400 ملحقہ اداروں میں ملازمین کی تعداد کم کریں گے۔ پاسکو کرپشن کا گڑھ تھا اسے ختم کرنے جارہے ہیں۔ فوڈ اسٹوریج سے آڑھتی کا کردار ختم کر دیا جائے گا، جس سے کسان کو اس کی فصل کی بہتر قیمت ملے گی۔

    واضح رہیے کہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ آج شام پیش کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔

    بجٹ سے قبل وفاقی کابینہ بجٹ تجاویز کی منظوری دے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/budget-2025-26-salary-and-pension-hike-proposed-for-govt-employees/

  • آج آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیر خزانہ کا روئٹرز کو انٹرویو

    آج آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیر خزانہ کا روئٹرز کو انٹرویو

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کو بیل آؤٹ معاہدے کے تحت آج آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے۔

    برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز سے گفتگو میں وزیر خزانہ پاکستان محمد اورنگزیب نے کہا کہ بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی کا پاکستان پر کوئی بڑا مالی اثر نہیں پڑے گا، کشیدگی کے باعث کسی نئے معاشی جائزے کی ضرورت نہیں ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ بجٹ پر بات چیت 23 مئی تک جاری رہے گی، ہمارا ہدف امریکا سے کپاس، سویا بین اور ہائیڈرو کاربن کی درآمدات میں اضافہ ہے۔

    پیر کے روز، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ جنگ بندی کے معاہدے کے بعد امریکا بھارت اور پاکستان کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ تجارت ایک بڑی وجہ تھی کہ پاکستان اور بھارت نے لڑائی بند کر دی۔


    تنخواہ دارطبقے کو انکم ٹیکس میں ریلیف، آئی ایم ایف کو منانے کیلئے خصوصی تیاریاں


    واضح رہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے تیاریاں جاری ہیں، جس کے لیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بات چیت کا آغاز کل سے ہوگا، ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ مذاکرات 14 سے 22 مئی تک ہوں گے۔

    آئی ایم ایف سے مذاکرات میں آئندہ بجٹ میں آمدن اور اخراجات پر بات چیت ہوگی، آئندہ بجٹ میں ٹیکس آمدنی اور نان ٹیکس آمدنی پر بریفنگ دی جائے گی، بجٹ میں 400 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات پر غور ہوگا، ٹیکس ریلیف اقدامات پر بھی خصوصی سیشنز ہوں گے۔

    تنخواہ دار طبقے پر انکم ٹیکس میں ریلیف پر آئی ایم ایف کو منانے کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئی ہیں، صنعتوں اور تعمیراتی شعبے کے لیے بھی آئی ایم ایف کو راضی کرنے کی کوشش کی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ ترقیاتی بجٹ اور اس کی ترجیحات پر مذاکرات ہوں گے۔

  • وزیر خزانہ نے سعودی آئل سہولت کے تحت واجب الادا رقوم کی فوری ادائیگی کی درخواست کر دی

    وزیر خزانہ نے سعودی آئل سہولت کے تحت واجب الادا رقوم کی فوری ادائیگی کی درخواست کر دی

    واشنگٹن: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سعودی فنڈ برائے ترقی کے سی ای او سے ملاقات میں درخواست کی ہے کہ سعودی آئل سہولت کے تحت واجب الادا رقوم کی فوری ادائیگی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف-ورلڈ بینک اسپرنگ میٹنگز 2025 کے موقع پر سعودی فنڈ برائے ترقی (SFD) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلطان بن عبدالرحمان المرشد سے ملاقات کی۔

    انھوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے منصوبوں میں سرکاری سطح (G2G) اور نجی سطح (B2B) پر بڑھتی ہوئی دل چسپی کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے سعودی آئل سہولت کے تحت واجب الادا رقوم کی فوری ادائیگی کی درخواست کی اور اس ضمن میں تیل کی ترسیل کے شواہد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔


    آئی ایم ایف نے پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کر دی


    وزیر خزانہ نے فروری 2025 میں سعودی عرب کے دورے اور العُلا میں منعقدہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کی کانفرنس میں شرکت کے علاوہ سعودی وزیر خزانہ سے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیا۔

    دونوں فریقون نے موجودہ منصوبہ جات کا جائزہ لیا اور وزیر خزانہ نے ان کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انھوں نے SFD سے این-25 منصوبے کے لیے مالی معاونت کی درخواست بھی کی۔

  • یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، مہنگائی 3 فیصد ہو گئی، وزیر خزانہ کا غیر ملکی اخبار کو انٹرویو میں دعوے

    یہ آخری آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، مہنگائی 3 فیصد ہو گئی، وزیر خزانہ کا غیر ملکی اخبار کو انٹرویو میں دعوے

    ہانگ کانگ: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے جاپان کے اخبار نکی ایشیا کو انٹرویو میں دعوے کیے ہیں کہ آئی ایم ایف کا پروگرام پاکستان کے لیے آخری ہوگا، اور ملک میں مہنگائی 3 فیصد ہو گئی ہے۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ہانگ کانگ میں نکی ایشیا کو انٹرویو میں کہا کہ آئی ایم ایف کے 25 ویں پروگرام کے بعد پاکستان کے ترقی کے ماڈل پر توجہ مرکوز ہے، پاکستان اپنے برآمدی نمو کے ماڈل کو مستحکم کرنے کا خواہاں ہے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری راغب کرنے، عالمی مالیاتی منڈیوں میں واپس جانے کے لیے کوشاں ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان چین کی مالیاتی منڈیوں تک رسائی، یوان بانڈ مارکیٹ تک رسائی، اور ہانگ کانگ میں کارپوریٹ اسٹاک لسٹنگز کی حوصلہ افزائی کے لیے تیار ہے، رواں مالی سال کے آخر تک پانڈا بانڈ کا ابتدائی اجرا بھی متوقع ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ کے بعد پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری آئی ہے، عالمی ایجنسیوں سے ’بی‘ کیٹیگری کی درجہ بندی کی توقع ہے، اور پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگز میں بہتری آئی ہے۔

    وزیر خزانہ نے ہانگ کانگ میں پاکستانی چینی مشترکہ منصوبے کی لسٹنگ کی توقع کا اظہار کیا، اور کہا مشترکہ منصوبے سروس لانگ مارچ کی ہانگ کانگ میں لسٹنگ متوقع ہے، وزیر خزانہ نے پاکستانی کمپنیوں کے لیے مزید لسٹنگز کے امکانات، اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اہمیت پر زور دیا۔

    انھوں نے کہا پاک چین تعلقات مزید مستحکم کرنے کے لیے اقتصادی راہداری اہم قدم ہے، پاکستان میں چینی شہریوں کے لیے سیکیورٹی اقدامات جاری ہیں، حکومت چینی شہریوں سمیت تمام غیر ملکیوں کی سیکیورٹی کو اہمیت دیتی ہے، زمینی صورت حال میڈیا سے کہیں بہتر ہے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اقتصادی اصلاحات سے مہنگائی میں نمایاں کمی آئی ہے، جو مہنگائی مئی 2023 میں 38 فی صد تھی اس ماہ 3 فی صد تک آ گئی۔

  • وزیر خزانہ نے بجلی سستی ہونے کی خوشخبری سنا دی

    وزیر خزانہ نے بجلی سستی ہونے کی خوشخبری سنا دی

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کا ٹیرف کم ہوگا اور آئی پی پیز معاملات بھی جلد حل ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمالیہ میں کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی کا ٹیرف بھی کم ہوگا اور آئی پی پیز معاملات بھی جلد حل ہو جائیں گے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ معیشت کا پہیہ ابھی چلنا شروع ہوا ہے۔ شرح سود اور مہنگائی کی شرح میں کمی جب کہ زرمبادلہ ذخائر میں بہتری آئی ہے۔ ملکی معیشت میں استحکام آیا ہے اور 2025 میں اس کو مزید بہتری کی جانب لے کر جائیں گے۔ معاشی اصلاحات کیلیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز لے رہے ہیں۔

    سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس وصولی کی شرح 9 یا 10 فیصد ہے۔ ٹیکس چوری سے تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا بوجھ پڑتا ہے۔ ٹیکسیشن اور توانائی سیکٹر میں اصلاحات لا رہے ہیں۔ ہم ٹیکس وصولی کی شرح میں بڑا اضافہ کریں گے، اس کے لیے ہمارے اور ایف بی آر کے پاس سارا ڈیٹا موجود ہے۔ ٹیکس وصولی نظام کو سادہ بنا رہے ہیں۔ ہمارے پاس اور ایف بی آر کے پاس اور اس کی شرح میں بڑا اضافہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک کا سب سے زیادہ کرپٹ ادارہ پاسکو ہے اور وزیراعظم نے بھی کہا ہے کہ اس کو بند کر دینا چاہیے۔ خسارے میں جانے والے اداروں کو بند ہونا چاہیے۔ چیزوں کو نجی سیکٹرمیں لے جا کر حکومت جتنا ہر چیز سے نکلے گی، اتنا ہی اچھا ہے۔ نجکاری سے اداروں میں شفافیت آئے گی۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملک ہے تو ہم ہیں، تمام سیاستدانوں کو پاکستان کی خاطر اکٹھا ہونا چاہیے۔ ہم نے بھی فیصلہ کیا ہے کہ اب ہم اسلام آباد میں دربار لگا کر نہیں بیٹھیں گے اور ہر جگہ خود حاضر ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ من موہن سنگھ اور نواز شریف کا اصلاحات کا ایجنڈا ایک ہی تھا، آج دیکھیں بھارت کہاں ہے۔ پاکستان میں جاری اصلاحات کے ایجنڈے پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ معاشی اہداف کا حصول ہمیں استحکام کی طرف لے جا رہا ہے۔ افراط زر اور شرح سود پر قابو پایا ہے۔ ملک میں سیمنٹ اور فریٹلائزر کی کھپت بڑھی ہے۔ اس سال ترسیلات زر کا 35 ارب ڈالرکا ہدف حاصل ہونے کا امکان ہے۔ برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ امپورٹ سے زرمبادلہ میں کمی ہوتی ہے اور پھر ہمیں آئی ایم ایف کی طرف بھاگنا پڑتا ہے۔ چاول کی برآمدات 5 ملین ڈالر تک بڑھ جائیں گی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارا ٹیکس ٹو جی ڈی پی 9 سے 10 فیصد جس کو 13.5 پر لے جانا ہے کیونکہ ملک خیرات سے نہیں ٹیکسز سے چلتے ہیں۔ ہر طبقے کو ٹیکس میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔ لیکیجز کم کر رہے ہیں، تا کہ جو ٹیکس دے رہے ہیں، ان پر بوجھ کم پڑے۔

  • آئی ایم ایف کے پروگرام میں آنے سے سارے مسائل حل نہیں ہو جائیں گے ، وزیر خزانہ

    آئی ایم ایف کے پروگرام میں آنے سے سارے مسائل حل نہیں ہو جائیں گے ، وزیر خزانہ

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں آنے سے سارے مسائل حل نہیں ہو جائیں گے، پروگرام کے اہداف حاصل کرنا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سید نوید قمر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خطاب میں کہا کہ ملک میں مہنگائی کم ہونا شروع ہوئی اب عوام کو اس کے ثمرات پہنچانا چاہتے ہیں،اگر عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی ہوئی تو ملک میں بھی چیزیں سستی ہونی چاہیے۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی اب قیمتوں میں کمی کے کیے اپنا کردار ادا کرے گی، اقتصادی رابطہ کمیٹی نے دال اور مرغی کے ریٹ کا جائزہ لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں آنے سے سارے مسائل حل نہیں ہو جائیں گے،آئی ایم ایف پروگرام کے اہداف حاصل کرنا ہوں گے، معاشی اور توانائی کی اصلاحات پر عمل درآمد کرکے دکھانا ہوگا، نجکاری کے متلعق آئی ایم ایف کے اہداف حاصل کرنا ہوگا اور رائٹ سائزنگ کے اہداف حاصل کرنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔

    وزیر خزانہ نے زور دیا کہ معاشی کمزوریاں اور نقائص دور کرنے میں اب مزید تاخیر کی گنجائش نہیں، ہم 25 ویں آئی ایم ایف پروگرام میں آگئے لیکن کئی پروگرام میں کرنے والے کام نہیں کیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ملک میں بڑھتی آبادی کا بوجھ ہر معاشی حکمت عملی کو ناکام کر رہا ہے، اگر بچے غذائیت میں عدم تحفظ کا شکار ہیں تو معاشی ترقی مستحکم نہیں ہوسکتی، اگر بچے اسکول نہیں جارہے تو اقتصادی مستقبل تاریک ہو جائے گا۔

    وفاقی وزیر نے بتایا کہ عالمی بینک کے ساتھ موسمیاتی تبدیلیوں پر 10 سال کا پروگرام لارہے ہیں۔

  • حکومت پاکستان کا بڑا فیصلہ

    حکومت پاکستان کا بڑا فیصلہ

    انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض پروگرام کے بعد پاکستان نے 11 فیصد شرح سود کے مہنگے قرض کی پیشکش مسترد کردی۔

    ذرائع کے مطابق حکومت پاکستان نے مہنگے قرضے لینے  سے انکار کردیا ہے پاکستان نے 11 فیصد شرح سود کے مہنگے قرضں کی پیش مسترد کردی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کے بعد پاکستان نے مہنگے قرضے لینے  سے انکار کردیا، وزیراعظم شہباز شریف نے  وزیر خزانہ کو مہنگا قرض حاصل کرنے سے منع کردیا۔

    ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ سے مہنگا کمرشل قرض نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ، وزارت خزانہ نے فیصلہ کیا کہ آئی ایم ایف سے قرض ملنے  کے بعد زیادہ شرح سود پر قرض نہیں لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمرشل بینک 11 فیصد شرح سود پر ایگریمنٹ ہوا تھا لیکن اب رقم حاصل نہیں کی جائے گی، بینک سے 60 کروڑ ڈالر قرض معاہدہ فنانسنگ گیپ کا تخمینہ پورا  کرنے کیلئے کیا گیا تھا، 12 ارب ڈالر فنانسنگ گیپ کا تخمینہ آئی ایم ایف نے آئندہ 3 برسوں کیلئے لگاییا ہے۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے وزیرخزانہ کو آئی ایم ایف پروگرام پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کی ہے، آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق فنانسنگ گیپ کی صورت میں دیگر ذرائع سے کم شرح سود پر قرض حاصل کیا جائے گا

    ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے اس اقدام سے کمرشل بنک سے قرض معاہدے کی خلاف ورزی ہوگی، مستقبل میں قرض کی دوبارہ درخواست کی گئی تو حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، انٹرنیشنل ٹریڈ فنانس کارپوریشن اور آئی ڈی بی سے 70 کروڑ ڈالر تک قرض لیا جا سکتا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالر رواں مالی سال کیلئے مزید موصول ہوں گے، آئندہ مالی سال  بھی آئی ایم ایف سے 2 ارب ڈالر میں ملیں گے، آئی ایم ایف سے مالی سال 2027 میں 2 ارب ڈالر موصول ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پروگرام کے 37 ویں مہینے میں  1 ارب ڈالر کی آخری قسط موصول ہوگی، اہداف کا جائزہ کیلئے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسلیٹی کے تحت پہلا اقتصادی جائزہ مارچ میں ہوگا۔

  • اب پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے: وزیر خزانہ

    اب پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ بہترین معاشی پالیسیوں کے سبب ملک میں اب استحکام پیدا ہو رہا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا چاہیے اور ہم وزرا، بیوروکریٹس کو پیچھے ہٹنا چاہیے۔

    اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پچھلے دس ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی ہوئی ہے اور زر مبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم ایم ایف کے آخری پروگرام میں داخل ہو رہے ہیں، معاشی اصلاحات ہمارا ایجنڈا ہے، توانائی کا مسئلہ بھی حل کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، اب پرائیوٹ سیکٹر کو لیڈ کرنا چاہیے، آگے بیٹھنا چاہیے، اور ہم وزرا اور بیورو کریٹس کو پیچھے بیٹھنا چاہیے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کی معاونت کے لیے وزارت خزانہ ہمہ وقت موجود ہے، حکومت کی بہترین معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں استحکام آ رہا ہے، وزارت خزانہ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔ انھوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے لیے پالیسیوں میں تسلسل ضروری ہے۔

  • پاکستان  آئی ایم ایف کے بڑے پروگرام میں شامل ہونے جارہا ہے  ، محمد اورنگزیب

    پاکستان آئی ایم ایف کے بڑے پروگرام میں شامل ہونے جارہا ہے ، محمد اورنگزیب

    کراچی : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان کا کہنا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ بڑے پروگرام کی جانب جا رہے ہیں، پاکستان کو کم از کم تین سال کا نیا پروگرام درکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب خان نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کم از کم تین سال کا نیا پروگرام درکار ہے، 14 اپریل کو واشنگٹن جا رہے ہیں، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے ملاقات ہو گی، آئی ایم ایف کے ساتھ بڑے پروگرام کی جانب جا رہے ہیں، نئے پروگرام کے تحت کوشش ہے جولائی تک اسٹاف لیول ایگریمنٹ ہو جائے

    محمد اورنگزیب خان کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت نے معیشت کی بہتری کیلئے مثبت اقدامات کئے، بہتر معاشی پالیسیوں کی بدولت جلد معیشت مستحکم ہوگی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈسکوز کی پہلے گورننس کر کےان کوپرائیویٹائزیشن کی طرف لےجاناہے، دیگرپرائیویٹائزیشن کیلئےابھی کام شروع ہوا ہے، سرکلرڈیٹ کوکم اور ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے، ایس او ای کا ریفارم کرناہے،پرائیویٹائزیشن کرنی ہے، یہ کونساایسااقدام ہےجوپاکستان کے حق میں نہیں ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ رواں سال 9.4ٹریلین کی محصولات کاٹارگٹ ہے، 3ٹریلین کی لیکج ہے،ٹریک اینڈٹریس سسٹم امپلیمنٹ نہیں کیا، ہمیں غلطیوں سے سیکھنا ہو گا، ٹیکس کلیکشن میں کمی ہے اسے ٹھیک کرنا ہو گا۔

    محمد اورنگزیب خان نے کہا کہ نقصانات والےاداروں کی نجکاری کی پائپ لائن میں لائیں گے ، توانائی میں نقصان کو نہیں روکیں گےتوقیمتیں بڑھیں گی، ہم بزنس کمیونٹی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جو ادارے نقصان میں ہیں نجکاری کرنا ہو گی اور ہم نے حکومتی اخراجات کو کم کرنا ہے۔

    مہنگائی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی بتدریج کم ہوگی، ہمارا صنعتوں کےساتھ رابطہ ہے، امید ہے صنعتیں ترقی کرینگی، سب سے زیادہ ٹیکس صنعتکار دیتے ہیں ، ہمیں کام کرنا ہےاگر عملدرآمد میں کوئی رکاوٹ ہوگی تو پھر دیکھیں گے۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ افراط زرمیں آہستہ آہستہ کمی آئے گی، رمضان میں مہنگائی کے نمبرز میں اضافہ ہوا مجموعی سطح پرمہنگائی کی شرح کم ہورہی ہے، امید ہے مہنگائی کی شرح میں کمی کے ساتھ ہی پالیسی ریٹ میں کمی آئے گی۔

  • پاکستان 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز چینی مارکیٹ میں فروخت کرے گا: وزیر خزانہ

    پاکستان 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز چینی مارکیٹ میں فروخت کرے گا: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز چینی مارکیٹ میں فروخت کرے گا۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز چینی مارکیٹ میں فروخت کرے گا، پانڈا بانڈز کی فروخت سے پاکستان کو چین کے سرمایہ داروں سے فائدہ ہوگا۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ اس کے ذریعے پاکستان کو چین میں ایک بڑی مارکیٹ تک پہنچنے کا موقع مل سکے گا، چین کے پاس دنیا کی دوسری بڑی بانڈز مارکیٹ ہے۔

    بلومبرگ کے مطابق پانڈا بانڈز پہلے بھی کئی غیر ملکی کمپنیز، حکومتیں چین میں فروخت کرچکی ہیں جبکہ  پاکستان پہلے ہی ڈالر اور یورو میں  اپنے بانڈز کی فروخت کر چکا ہے۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کو آئندہ مالی سال میں 24 ارب ڈالر کی قرض ادائیگیاں کرنی ہیں، پاکستان آئی ایم ایف سے کم سے کم 3 سال کیلئے قرض لے گا، حکومت کے پاس قرض ادائیگیوں کیلئے کافی رزمبادلہ ذخائر ہیں اس لیے پاکستان کی کرنسی پر کوئی دباؤ نہیں ہے اور پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مستحکم رہے گا۔