Tag: وزیر خزانہ اسد عمر

  • پانچ سال میں ایک کروڑ نوکریاں ضرور دیں گے، وزیرِ خزانہ اسد عمر

    پانچ سال میں ایک کروڑ نوکریاں ضرور دیں گے، وزیرِ خزانہ اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پانچ سال میں ایک کروڑ نوکریاں ضرور دیں گے، روزگار کی فراہمی آئینی ذمہ داری سمجھ کر پوری کریں گے۔

    جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں پی ٹی آئی حکومت کے ابتدائی سو دن پورے ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہم نے پہلے 100 دن میں معیشت کی سمت کا تعین کر دیا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بیرونی خسارہ تین ماہ میں آدھا رہ گیا، ہم آئی ایم ایف کے پیچھے نہیں چھپیں گے، آئی ایم ایف سے وہ معاہدہ کریں گے جو عوام کی بہتری کے لیے ہو، عوام کی بہتری دیکھیں گے پھر آئی ایم ایف سے معاہدہ کریں گے۔

    انھوں نے کہا کہ پہلے 100 دنوں میں ماہانہ بیرونی خسارے کو نصف کر دیا، پاکستان میں 6 ہزار ارب روپے کی سرمایہ کاری کی گنجائش پیدا کی جا رہی ہے، کسان پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، نئے پاکستان میں ریاستی ادارے بھی کام کر کے دکھائیں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم مجھ سے ہمیشہ یہی پوچھتے ہیں، اسد بتاؤ! غریبوں کے لیے کیا کیا، غریب کو سر پر چھت اور نوجوان کے لیے روزگار چاہیے، غریب کو چھت اور روزگار کے لیے پروگرام ترتیب دیے جا چکے ہیں، جلد شروع ہوں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وسیلہ تعلیم اور صحت کارڈ کا دائرہ پورے پاکستان پر پھیلائیں گے، پاکستان کے کمزور طبقے کو اوپر لے کر آنا ہے، کم زور طبقے کو پیچھے چھوڑ کر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا۔

    وزیرِ خزانہ نے کہا کہ حکومت سنبھالی تو قرض بڑھ رہے تھے، زرمبادلہ کے ذخائر گر رہے تھے، عمران خان نے ٹاس جیت کر مجھے بیٹنگ کے لیے بھیج دیا، ہم نے مشکل وکٹ پر بیٹنگ کرنے کا آپشن چنا ہے، لیکن نیت ٹھیک ہو تو اللہ کام یابی دیتا ہے۔

    گزشتہ حکومت بیواؤں کا پیسا روک کر بیٹھی تھی، کابینہ نے آج بیواؤں کے لیے ایک ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی، عمل درآمد کمیٹیاں بنا رہے ہیں، ڈیڈ لائن سیٹ کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کو بیرونی دوروں کے لیے میں نے قائل کیا، اپوزیشن لیڈر کہتے ہیں فلاں کا پیٹ پھاڑ کر پیسا نکالوں گا، سڑکوں پر گھسیٹوں گا، آج یہ اپوزیشن لیڈر کہتے ہیں کہ وہ میرے بھائی ہیں۔

  • وزیر خزانہ اسد عمر نے پانامالیکس میں شامل  پاکستانیوں کا کچا چٹھا کھول دیا

    وزیر خزانہ اسد عمر نے پانامالیکس میں شامل پاکستانیوں کا کچا چٹھا کھول دیا

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے پانامالیکس میں شامل پاکستانیوں کا کچا چٹھا اسمبلی کے سامنے رکھ دیا، اسد عمر نے تحریری جواب میں کہا اب تک چھ ارب بیس کروڑروپے کی وصولیاں کی گئی ہیں جبکہ دس ارب نوے کروڑروپے کی کرپشن کے پندرہ کیسزحتمی مرحلے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزرات خزانہ نے پانامالیکس میں شامل پاکستانیوں کے خلاف کارروائی کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی، وزیرخزانہ نے تحریری جواب میں بتایا پاناما لیکس میں چار سو چوالیس پاکستانیوں کے نام شامل ہیں، جس میں سے دو سو چورانوے کو نوٹس جاری کئے جبکہ ایک سو پچاس کا سراغ نہیں لگایا جاسکا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ لسٹ میں شامل بارہ افراد وفات پا چکے ہیں اورچار پاکستانی شہری نہیں ہیں جبکہ دس ارب نوےکروڑروپےکی کرپشن کے پندرہ کیسز حتمی مرحلے میں ہیں۔

    [bs-quote quote=”اب تک چھ ارب بیس کروڑروپے کی وصولیاں کی گئی ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”اسد عمر”][/bs-quote]

    اسد عمر نے تحریری جواب میں کہا اب تک چھ ارب بیس کروڑروپے کی وصولیاں کی گئی ہیں ، وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات میں مدد کیلئے ایف بی آر نے او ای سی ڈی سے مدد مانگی گئی ہے۔

    واضح ہے کہ دو برس قبل اپریل میں بحراوقیانوس کے کنارے پر واقع ملک پاناما کی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے غیر قانونی اثاثہ جات کی ڈیڑھ لاکھ دستاویزات پامانہ پیپرز کے نام سے شائع کی تھیں، جس کے باعث دنیائے ممالک کی کئی حکومتیں ہل گئیں تھیں۔

    پاناما لیکس میں یورپی ملک آئس لینڈ کے وزیراعظم سگمندر گنلگسن اور اُن کی اہلیہ کا نام سامنے آنے کے بعد عوام نے شدید احتجاج کیا، جس کے بعد انہیں مجبورا وزارت سے مستعفیٰ ہونا پڑا تھا۔ دستاویزات میں سابق برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کا نام بھی سامنے آیا، جس کے بعد انہیں عدالتوں میں پیش ہوکر صفائی دینی پڑی تھی۔

    پاناما دستاویزات میں سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف سمیت دیگر 400 سے زائد افراد کے نام سامنے آئے تھے، شریف خاندان کی آفشور کمپنیاں منظر عام پر آنے کے بعد نوازشریف نے قوم سے خطاب کر کے مطمئن کرنے کی کوشش کی مگر وہ ناکام رہے۔

    سپریم کورٹ کی ہدایت پر پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بینچ تشکیل دیا گیا، جس نے نوازشریف کو نااہل قرار دیتے ہوئے آفشور کمپنیوں کی مزید تحقیقات نیب کے سپرد کردی تھیں۔

    نومبر 2017 میں سپریم کورٹ نے پانامہ میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے بینچ بھی تشکیل دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : دنیا بھرمیں تہلکہ مچانے والی پاناما پیپرز کی نئی لیکس منظرعام پر

    اس سے قبل ایف بی آر حکام نے پاناما پیپرز پر تین سو تین افراد کو نوٹسز جاری کیے تھے، چوالیس افراد نے ٹیکس ادارے کے نوٹسز کا جواب دیا جبکہ ان میں سے صرف چودہ پاکستانیوں نے آف شور کمپنیوں کا اعتراف کیا اور تینتیس افراد نے جواب کیلئے مہلت مانگ لیا تھا۔

    دسمبر 2017 میں قومی احتساب بیورو (نیب) چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے پاناما لیکس میں آنے والے 435 پاکستانیوں کی آفشور کمپنیوں کی انکوائری کا حکم جاری کرتے ہوئے متعلقہ اداروں سے تفصیلات طلب کیں تھیں۔

    خیال رہے جون 2018 میں دنیا بھرمیں تہلکہ مچانے والی پاناما پیپرز کی نئی لیکس منظرِ عام پر آگئیں، نئی لیکس میں کئی مشہور افراد کے نام شامل ہیں جبکہ نئے انکشافات میں شریف خاندان سے متعلق کوئی تفصیل نہیں۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسٹیل مل اور زراعت کے لیے اہم فیصلے

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اسٹیل مل اور زراعت کے لیے اہم فیصلے

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں کئی منصوبوں کی منظوری دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی اس اجلاس کی صدارت  کرتے وزیرخزانہ نےاسٹیل مل کے مسائل پر خصوصی توجہ دی جبکہ زراعت کے سیکٹر کے لیے بھی اہم فیصلے لیے۔

    اجلاس میں پاکستان اسٹیل مل ملازمین کے لیے ایک ماہ کی تنخواہ کی منظوری دی گئی جبکہ اسٹیل مل کے پنشنرز کی بیواؤں کے لیے ایک ارب روپے کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں کہا گیا کہ اسٹیل ملز کے ملازمین کی آئندہ 3ماہ کی تنخواہ بھی جاری کی جائے گی۔ اسی دوران وزارت پیداوار نے اسٹیل ملز کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی تجویز بھی دی۔

     گندم کی قیمتوں کے تعین کا مسئلہ حل کرتے ہوئے اجلاس میں گندم کی سپورٹ قیمت 1300 روپے فی من مقرر کردی گئی ہے۔

    اقتصادی کمیٹی نے 50 ہزار ٹن یوریا درآمد کرنے کی بھی منظوری دی۔ کھاد کی مقامی پیداوار کے لیے فاطمہ فرٹیلائزر اور ایگری ٹیک فرٹیلائزر کو گیس کے استعمال کی اجازت بھی دے دی گئی۔

    اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے میں ڈیلرز ملوث ہیں۔ کمیٹی نے صوبائی حکومتوں کو قیمتیں چیک کرنے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ ہونے والے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

     اس موقع پروزیر خزانہ اسد عمر نے کہا تھا کہ بجلی کی قیمت میں اضافہ توقع سے کم کیا ہے، واجبات کی وصولی اور زیر گردش قرضوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ مذکورہ بالا فیصلے کے بعد بجلی اوسطاً 1 روپے 18 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوگئی تھی، 300 یونٹ استعمال کرنے والوں پر کوئی اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ اسی اجلاس میں 300 سے 700 یونٹس استعمال کرنے والوں کے لیے بجلی کے نرخ میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

  • ملک فوری بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ خزانہ

    ملک فوری بحران سے نکل چکا ہے: وزیرِ خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قوم کو خوش خبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ادائیگیوں میں توازن کے بحران سے نکل آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ادائیگیوں کا کوئی بحران نہیں رہا، ملک فوری بحران سے نکل چکا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا بحران بھی ٹل گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر، اگست اور ستمبر میں 1.5 ارب ڈالر ہوا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”اسد عمر” author_job=”وفاقی وزیرِ خزانہ”][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ اسد عمر نے کہا کہ معیشت کی سمت میں تبدیلی آئی ہے، سعودی عرب نے 6 ارب ڈالر دیے، مزید ذرائع سے بھی رقم آئی، اب حکومت کی توجہ طویل المیعاد استحکام پر مرکوز ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک میں آئے، باقی 3 ارب ڈالر سالانہ پیٹرول کی شکل میں ملیں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ جون جولائی میں خسارہ 2 ارب ڈالر ہوا ہے، جب کہ اگست اور ستمبر میں 1.5 خسارہ ہوا ہے، بیلنس آف پیمنٹ کا فوری بحران ختم ہو گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  دورہ چین مفید رہا، دوطرفہ تعلقات مستحکم کرنے میں مدد ملی، شاہ محمود قریشی


    وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ہم ملک میں روزگار، صنعت اور زراعت کو ترقی دے رہے ہیں، پچھلی حکومت قرضے لے کر ریزرو بڑھاتی تھی، ہم ایکسپورٹ میں بہتری لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ 9 نومبر کو بیجنگ میں اہم میٹنگ ہوگی، گورنر اسٹیٹ بینک اور فنانس سیکریٹری میٹنگ میں شرکت کے لیے بیجنگ جا رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیرِ خزانہ نے آج دورۂ چین کے بعد دفترِ خارجہ میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

  • پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں،وزیر خزانہ  اسد عمر

    پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں،وزیر خزانہ اسد عمر

    کراچی : وزیرخزانہ اسدعمر کا کہنا ہے کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے، پاکستان چین کا سب سے دیرینہ شراکت دارہے، مناسب حکمت عملی اختیار کی تو چین سے برآمدات دگنی کرلیں گے، پاکستان کے لیے کچھ کرنا ہے تو یہاں سرمایہ کاری کریں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈمیمن آرگنائزیشن پاکستان چیپٹرکےتحت بزنس کانفرنس2018کاآغاز ہوگیا، بزنس کانفرنس کاعنوان”چینجنگ گلوبل اکانومی دی پاکستان آپرچیونٹی”ہے۔

    وزیرخزانہ اسدعمر نے ویڈیو لنک کے ذریعے بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا میمن کمیونٹی سے پرانا تعلق ہے، میمن کمیونٹی کی پاکستان کے لئے بہت خدمات ہیں۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک بڑا پروگرام ہے،اس کے تحت مختلف منصوبےہیں، منصوبوں پر تیسرے فریق کے حوالے سے فیصلہ کر سکتے ہیں، بنیادی طور پر سی پیک دو ملکوں کا منصوبہ ہے۔

    اسد عمر نے کہا پاکستان چین کاسب سےدیرینہ شراکت دارہے، چین سےبہترین تعلقات کافائدہ نہیں اٹھایا گیا، ہماری چین کےلیےبرآمدات صرف ایک ارب  ڈالر ہیں اور چین کی درآمدات کا صرف ایک فیصد پاکستان سے جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ برآمدات سےمتعلق شعبوں کی نشاندہی ہوگئی توبرآمددگنی ہوجائیں گی، چین کےتجربے سے پاکستانی زرعی شعبےکوتیزی سےفائدہ ہوگا، چین کوبہت سےشعبوں میں برتری حاصل ہے۔

    وزیرخزانہ نے کہا چین کی عالمی سطح پرسپلائی مضبوط ہے،ہمیں اس کافائدہ اٹھاناہے، مناسب حکمت عملی اختیارکی توچین سےبرآمدات دگنی کر لیں گے،  چین میں زرعی شعبہ بہترین طریقے سے کام کررہاہے، زراعت میں تحقیقی کام نہیں ہوا، سڑکوں سے زیادہ زراعت پر توجہ دی جانی چاہیےتھی۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ٹیکس نظام میں بہتری کوئی راکٹ سائنس نہیں، ٹیکس نظام میں بہتری کیلئےصرف انتظامی اصلاحات کرنی ہیں، پالیسی سازی اور اس کا اطلاق الگ الگ کررہےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کارپوریٹ سیکٹر میں بتدریج کمی لائیں گے، بینکنگ سیکٹر کے لیے مراعاتی شرح سود متعارف کرائیں گے، پیداواری سیکٹر میں ٹیکس ریٹ کی کمی سے معاشی ترقی میں اضافہ ہوگا۔

    وزیر  خزانہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کےٹیکسوں میں اضافےکے منفی اثرات ہوئے، معاشی ترقی کےلیے ٹیکس وصولی میں اضافہ ضروری ہے ، پاکستان کےلیےکچھ کرناہےتو یہاں سرمایہ کاری کریں، پاکستان میں سرمایہ کاری پر  بہترین فائدہ دیتا ہے۔

    اسد عمر نے کہا برآمدی سیکٹرمیں سرمایہ کاری ہماری پہلی ترجیح ہے، پاکستان میں صحت اورتعلیم میں بھی سرمایہ کاری ہوسکتی ہے، آئی ٹی میں سرمایہ کاری کےبہترین مواقع ہیں، پہلے بھارت اور چین میں سستی افرادی قوت اب مہنگی ہے، پاکستان کےلیےاس صورتحال میں بہترین موقع ہے۔

    ان کا کہنا تھا فورم میں شریک افرادکےخاندان میں بچپن سےہی کاروباری صلاحیت ہوتی ہے ، 50 لاکھ کی جائیداد خرید سکتے ہیں تو کیا وجہ ہے ٹیکس فائلر نہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی ٹیکس فائل کیے بنا جائیداد خرید سکتے ہیں، نان ٹیکس فائلر کے لیے بہت سی مراعات ختم کرتے جائیں گے۔

    ٹیکس کی شق رئیل اسٹیٹ سیکٹرکےلیےطویل مدت میں فائدہ مندہے، رئیل اسٹیٹ سیکٹرمیں شفافیت بڑھنےسےمزیدسرمایہ کاری ہوگی، میں بھی اپنی بچت سے ہی گھر کا خرچ چلاتا ہوں، میں نے بھی رئیل اسٹیٹ اور اسٹاک میں سرمایہ کاری کررکھی ہے۔

    مجھے وزیر وزیر کیوں کہہ رہے ہیں میں وہی اسدعمرہوں، ساری زندگی مجھے اسد عمر کہنے والے وزیر کیوں کہہ رہےہیں، مجھےپٹھان اورمیمن پسند ہیں،دونوں میں کوئی مماثلت نہیں، دونوں میں عاجزی اورکام کی لگن مجھےبہت پسندہے۔

    وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں،صدرسلیمان نور

    اس سے قبل ورلڈمیمن آرگنائزیشن کےصدرسلیمان نور نے خطاب کرتے ہوئے کہا  وزیراعظم پاکستان قوم کے لئےامیدیں اورمواقع لائےہیں، ہر گزرتےوقت کےساتھ دنیاتبدیل ہورہی ہے۔

    سلیمان نور کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے معاشرے کوتحفظ دیناہے، ہم روپےکوکمزورنہیں ہونے دیں گے، میمن کمیونٹی16 سال سےمختلف سیکٹرزمیں خدمات پیش کررہی ہے، مستقبل میں ملک کی باگ ڈورنوجوانوں کوہی سنبھالنی ہے۔

  • نج کاری کمیٹی کا اجلاس، اہم اداروں کی فوری نج کاری کا فیصلہ

    نج کاری کمیٹی کا اجلاس، اہم اداروں کی فوری نج کاری کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزیرِ خزانہ اسد عمر کی زیرِ صدارت کابینہ کی نج کاری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں نج کاری بورڈ کی کئی اداروں کی فوری نج کاری سے متعلق متعدد تجاویز منظور کر لی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ نج کاری کمیٹی کے اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں، نج کاری کا عمل کئی مراحل میں طے کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”پی آئی اے اور اسٹیل ملز کی نج کاری کو مؤخر کرنے کا فیصلہ برقرار” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع نے بتایا کہ قومی ایئر لائن (پی آئی اے) اور اسٹیل ملز کی نج کاری کو مؤخر کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا گیا ہے۔

    ذرائع کابینہ نج کاری کمیٹی کے مطابق ایس ایم ای بینک کی نج کاری اوّلین ترجیح ہوگی، پہلے مرحلے میں فرسٹ ویمن بینک کی نج کاری ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ہاؤسنگ بلڈنگ فنانس کارپوریشن (ایچ بی ایف سی) کی فوری نج کاری کا فیصلہ کیا گیا ہے، جب کہ او جی ڈی سی ایل (آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی) کے شیئرز کی فروخت کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔


    یہ بھی پڑھیں:  نجکاری کمیشن بورڈ نے 5 سالہ نجکاری پلان کی منظوری دے دی


    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں میں لاکھڑا پاور کی نج کاری بھی ترجیحی فہرست میں شامل ہے، جب کہ پی آئی اے کے ہوٹل بھی نیلام کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ دو دن قبل نج کاری کمیشن بورڈ نے 5 سالہ نج کاری پلان کی منظوری دے دی ہے، پہلے مرحلے میں 15 سے 20 سرکاری اداروں کی نج کاری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری کرلی، فیصلہ آج ہونے کا امکان

    حکومت نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی تیاری کرلی، فیصلہ آج ہونے کا امکان

    اسلام آباد : حکومت نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی تیاری کرلی، بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سمری منظوری کیلئے جاری اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں اضافےکی سمری پرغور کیا جائے گا جبکہ ملک کے دیگرمعاشی اشاریوں کا بھی جائزہ لیا جائے۔

    حکومت کی جانب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں تین روپے پچھتر پیسے تک اضافہ متوقع ہے جبکہ نیپرا نے حکومت کو 3روپے 82پیسے فی یونٹ اضافہ کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق اضافہ رواں مالی سال کیلئے مقررہ قیمتوں میں کیا جائے گا، اضافے سے صارفین سے چارسو ارب روپے ماہانہ وصول کئے جائیں گے۔

    خیال رہے اس سے قبل حکومت دو مرتبہ بجلی کی قیمت میں اضافے کو موخر کر چکی ہے۔

    دو اکتوبر کو وزیراطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بجلی کے نرخ نہیں بڑھائے جا رہے، بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ ای سی سی میں کیا گیا۔

    یاد رہے 25 ستمبر کو اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مؤخر کر دیا تھا اور اور ساتھ ہی بلز کی 100 فی صد وصولی یقینی بنانے اور ترسیل وتقسیم کے نقصانات کم سے کم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    جس کے اگلے ہی روز 26 ستمبر کو نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کی منظوری دی تھی، جس کے مطابق اگست کے کیلئے بجلی کی قیمت میں ایک روپیہ سولہ پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا تھا، قیمت میں اضافہ ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں ہوا تھا۔

    انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط میں بجلی کی قیمت میں اضافہ اولین اور بنیادی شرط ہے۔

    واضح رہے گزشتہ ماہ حکومت نے گیس کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ کیا تھا۔

  • گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں نہیں امیروں پر ڈالا گیا، وزیرِ خزانہ کا شہباز شریف کی تقریر پر ردِ عمل

    گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں نہیں امیروں پر ڈالا گیا، وزیرِ خزانہ کا شہباز شریف کی تقریر پر ردِ عمل

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خزانہ اسد عمر نے شہباز شریف کی تقریر پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ گیس قیمتوں میں اضافے کا بوجھ غریبوں پر نہیں بلکہ امیروں پر ڈالا گیا ہے، اضافے سے عام صارف متاثر نہیں ہوگا۔

    اسد عمر قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کر رہے تھے، انھوں نے اقرار کیا کہ معیشت کی بحالی کے لیے مشکل فیصلے کرنے ہوتے ہیں، گزشتہ ماہ کے دوران عالمی مارکیٹ میں بھی گیس کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔

    [bs-quote quote=”معیشت کی بحالی کے لیے مشکل فیصلے کرنے ہوتے ہیں: اسد عمر” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    وزیرِ خزانہ نے شہباز شریف کی تقریر کے جواب میں کہا کہ اپوزیشن لیڈر کہتے ہیں کہ نئی حکومت کے لیے انھوں نے کوئی چیلنج نہیں چھوڑا، میں انھیں بتانا چاہتا ہوں کہ گزشتہ حکومت سارا خسارہ ہی چھوڑ کر گئی ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافے کا اثر کسان پر نہیں پڑنے دیا جائے گا، گیس کی مد میں 154 ارب روپے کا خسارہ نواز حکومت کا پیدا کردہ ہے، بجلی کے نظام میں بھی ایک سال کے دوران 453 ارب کا خسارہ ہوا، یہ خسارے گزشتہ حکومت نے دیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  حکومت دھاندلی کی پیداوار ہے، منی بجٹ کی صورت میں مہنگائی کابم گرایا گیا: شہباز شریف


    وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ امیروں کے لیے گیس قیمتیں 145 فی صد بڑھائیں، اوگرا نے بتایا کہ خسارہ 154 ارب کا ہے، قیمتوں میں 46 فی صد اضافہ ضروری ہے، ہماری حکومت کھاد کی قیمت نہیں بڑھائے گی، یہ ای سی سی میں درج ہے، کھاد پر 6 سے 7 ارب روپے کی سبسڈی دیں گے۔

    [bs-quote quote=”ابھی حکومت کو صرف ایک ماہ ہوا، آگے دیکھیے کیا ہونے والا ہے: وزیر خزانہ” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد سے لوٹا گیا پیسا وطن واپس لانے پر کام شروع ہو گیا ہے، قوم کی لوٹی ہوئی دولت کو واپس لانے میں ضرور کام یاب ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایکسپورٹر کو پاؤں پر کھڑا کرنے سے کشکول توڑا جا سکتا ہے، ابھی حکومت کو صرف ایک ماہ ہوا، آگے دیکھیے کیا ہونے والا ہے، نان ٹیکس فائلرز کو مشورہ ہے کہ ریگولر ہو جائیں ورنہ ٹیکس چوروں کو نہیں چھوڑا جائے گا۔

    وزیرِ خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے سیاسی جماعتوں سے یہ درخواست بھی کی کہ پاک چین اقتصادی راہ داری (سی پیک) پر سیاست نہ کی جائے۔

  • عمران خان کی ایک ماہ کی حکومت نے عوام چیخیں نکلوا دی ہیں،  مولابخش چانڈیو

    عمران خان کی ایک ماہ کی حکومت نے عوام چیخیں نکلوا دی ہیں، مولابخش چانڈیو

    کراچی : پیپلز پارٹی کے ترجمان سنیٹر مولابخش چانڈیو نے کہا ہے کہ عمران خان کی ایک ماہ کی حکومت نے عوام چیخیں نکلوا دی ہیں، لوگوں کو سبز باغ دکھانے والوں نے آتے ہی ہاتھ کھڑے کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان پیپلز پارٹی سینیٹر مولابخش چاںڈیو نے منی بجٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف مہنگائی کی جا رہی ہے تو دوسری طرف ترقیاتی بجٹ کم کر دیا گیا ہے، نواز شریف حکومت نے معیشت تباہ کی، عمران سرکار معیشت کا بیڑا غرق کر دے گی۔

    مولابخش چاںڈیو کا کہنا تھا کہ سیلیکٹ سرکار کی کوئی معاشی پالیسی ہے نہ خارجی اور داخلہ پالیسی، ایک ماہ میں حکومت نے پورا زور سویلین مناصب کو بے توقیر کرنے پر لگایا۔

    نواز شریف حکومت نے معیشت تباہ کی، عمران سرکار معیشت کا بیڑا غرق کر دے گی

    انھوں نے کہا کہ بھینسوں اور گاڑیوں کی نیلامی کا ڈرامہ اور سادگی کی شوبازی سے ملک نہیں چلا کرتے، غریب عوام پر بوجھ ڈال کر کہتے ہیں کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالا جا رہا، بتایا جائے گھریلو ہو کہ صنعتی گیس کی قیمت بڑھنے کا بوجھ عوام پر کیسے نہیں پڑے گا۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کی عوام دشمنی پہلے ماہ میں ہی کھل کر سامنے آچکی ہے، ایک طرف عوام دشمن اقدامات تو دوسری طرف وفاق کو کمزور کرنے کے اعلانات ہو رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا وزیراعظم عمران خان کے اعلانات براہ راست وفاق پر وار ہیں، حکومت ہوش کے ناخن لے، عوام اور وفاق دشمن اقدامات پر مزاحمت کریں گے۔

    مزید پڑھیں : فنانس بل: وزیراعظم، گورنرزاوروزراء کا ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا گیا

    یاد رہے وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کیا، غریب پر بوجھ کم، امراء پر ٹیکس زیادہ نیٹ نان فائلرز کیلئے بینک ٹرانزیکشنز پر ٹیکس میں اضافہ کردیا گیا جبکہ حکومت نے نان فائلرز کو پراپرٹی اور گاڑی خریدنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ بڑی گاڑی مہنگی کردی گئی اور مہنگے فونز پر ٹیکس بڑھا دیا گیا۔

    حکومت نے برآمدات میں اضافے کیلئے بھی مثبت اقدام اٹھایا، برآمدی سیکٹر کے فروغ کیلئے حکومت نےخام مال پر ریگیولیٹری ڈیوٹی ختم کردی، گیس کی مد میں چالیس ارب روپے کی سبسسڈی دی گئی ہے۔

    وزیرخزانہ کاکہنا تھا کہ ٹیکسوں میں اضافہ نئی ٹیکنالوجی کے استعمال سے کیا جائےگا جبکہ سیگریٹ بھی مہنگے کئے گئے ہیں۔

  • اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری

    اسلام آباد : اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی، وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں گیس کی قیمتوں میں اضافے سمیت تین نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔ جس کے بعد گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی گئی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ غریب صارفین پر کم از کم بوجھ ڈالا گیا ہے، امیر طبقے کے لیے گیس قیمتوں میں زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس قیمتوں کے سلیب میں بھی اضافہ کر دیا گیا جبکہ ایل پی جی کی درآمد پر ٹیکس کم کرکے 10 فیصد کر دیا گیا، جس کے بعد درآمدات سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہوگی۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے گیس کی قیمتوں میں چھیالیس فیصد اضافے کی منظوری دی تھی اور گیس چوری روکنے کے لئے فوری اقدامات کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : گیس کی قیمت میں اضافے کو مؤخر کر دیا ہے: فواد چوہدری

    بعد ازاں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا میڈیا بریفنگ میں کہا تھا کہ کوشش ہے قیمتوں میں اضافے سے غریب لوگ متاثر نہ ہوں، گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جا رہا، اضافے کو مؤخر کر دی ہے۔

    حکومت کی جانب سے سوئی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی خبروں کے بعد سوئی گیس حکام کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے گیس کی قیمت میں اضافے کا فیصلہ فی الحال نہیں ہوا، ابھی گیس کی قیمت بڑھانے کی اجازت نہیں ملی۔

    حکام کے مطابق گیس اور بجلی کے نرخوں میں اضافہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) اور آئی اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی تجویز تھی۔

    خیال رہے 30 اگست کو وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے پہلے اجلاس میں گیس کی قیمت میں اضافے کی سمری مؤخر کردی تھی۔

    اوگرا نے گھریلو صارفین کیلئے گیس کی قیمت تین گنا اور کمر شل صارفین کیلئے گیس کی قیمت میں تیس فیصد اضافہ تجویز کیا تھا۔