Tag: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

  • آئی ایم ایف قرض پروگرام کی شرائط:  پاکستان ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئے متبادل ذرائع تلاش کرنے لگا

    آئی ایم ایف قرض پروگرام کی شرائط: پاکستان ایکسٹرنل فنانسنگ کیلئے متبادل ذرائع تلاش کرنے لگا

    اسلام آباد : آئی ایم ایف کے 7 ارب ڈالر قرض پروگرام کی شرائط پوری کرنے کیلئے حکومت نے کوششیں تیز کردیں اور ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے متبادل ذرائع تلاش کرنے لگی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف پروگرام کو حتمی شکل دینے کے لیے کوششیں تیز کرتے یوئے ایکسٹرنل فنانسنگ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے متبادل ذرائع کی تلاش شروع کردی ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے دبئی اسلامک بینک کےسی ای او سے آن لائن ملاقات کی، پاکستان خلیجی ملکوں کے بینکوں سے چار ارب ڈالرزکےکمرشل قرضےحاصل کرنا چاہتا ہے۔

    اس سلسلے میں محمد اورنگزیب کی دبئی اسلامک بینک سمیت مشرق وسطی کے بینکوں سے پاکستان میں 4ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری پر بات چیت جاری ہے، پاکستان کو رواں مالی سال 26.4 ارب ڈالرزواپس کرنےہیں۔

    آئی ایم ایف 7 ارب ڈالرز کے قرض پروگرام کو حتمی شکل دینا چاہتا ہے، آئی ایم ایف پروگرام لینےکیلئےبیرونی ذرائع سے12ارب ڈالرز جمع کرنا ہوں گے۔

    جس کے لئے پاکستان کی جانب سے چین،سعودی عرب سے12ارب ڈالرکاقرض رول اوورکرانےکیلئےبھی کوششیں جاری ہے۔

  • آئی ایم ایف  پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیکیج کی منظوری کب دے گا؟

    آئی ایم ایف پاکستان کیلئے 7 ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیکیج کی منظوری کب دے گا؟

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا توقع ہے کہ آئی ایم ایف ستمبر میں پاکستان کے لیے 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قرض معاہدے کی منظوری کیلئے آئی ایم ایف کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں، آئی ایم ایف سے ستمبر میں ایگزیکٹو بورڈ سے منظوری کی بات ہوئی، جو بات چیت ہوئی اس پر عمل پیرا ہیں۔

    وزیر نے یقین دلایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ تمام شرائط پر عمل درآمد کیا جائے گا، جیسا کہ کمیٹی میں بحث کی گئی ہے۔

    یاد رہے پاکستان اور آئی ایم ایف کےدرمیان12جولائی کواسٹاف لیول معاہدہ طےپایاتھا ، پاکستان کونئےپروگرام کے تحت 7ارب ڈالرملیں گے اور نیاقرض پروگرام 37ماہ کیلئے ہوگا۔

    خیال رہے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹوبورڈاجلاس کا اگست تک کا کیلنڈر جاری کیا گیا تھا ، لیکن پاکستان کا ایجنڈا بورڈ اجلاس میں شامل نہیں تھا، 28 اگست کو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس شیڈول ہے۔

  • ‘پاکستان کے پاس غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے’

    ‘پاکستان کے پاس غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے’

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے موڈیز کے نمائندوں کو بتایا کہ پاکستان کے پاس غیرملکی زرمبادلہ کےذخائر 9ارب ڈالرتک پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے کریڈٹ ریٹنگ ادارے موڈیز کے نمائندوں کی آن لائن میٹنگ ہوئی۔

    جس میں وزیر خزانہ نے موڈیز حکام کو پاکستان کی معاشی کارکردگی سے آگاہ کیا، بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے پاس غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالرتک پہنچ گئے ہیں، مہنگائی 12.6 فیصد،ترسیلات زر میں 7.7 فیصد اضافہ ہواہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ مالی سال ٹیکس وصولیوں میں 30 فیصد اضافہ ہوا،دائرہ کار مزید بڑھائیں گے، پہلی بار ڈیڑھ لاکھ ریٹیلز کو ٹیکس سسٹم میں رجسٹرڈ کیا گیا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ حکومت2 سال میں جی ڈی پی میں ٹیکسوں کے تناسب میں 3 فیصداضافہ کرے گی۔

    موڈیز نمائندوں کو حال ہی میں طے پانے والے آئی ایم ایف معاہدے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

  • ڈالر کے 350 اور 400 روپے تک پہنچنے کی پیش گوئیاں: وزیر خزانہ کا اہم بیان آگیا

    ڈالر کے 350 اور 400 روپے تک پہنچنے کی پیش گوئیاں: وزیر خزانہ کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا ڈالر کے 350 اور 400 روپے تک پہنچنے کی پیش گوئیاں کے حوالے اہم بیان آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوید قمر کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا ، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

    اجلاس میں وزیر خزانہ نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال معیشت کی بہتری پر اختتام پذیر ہوا، گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح کم ہوئی، امپورٹس اورڈیوڈنڈزکی تمام ادائیگیاں کردی گئی ہیں اور امپورٹرزکیلئےایل سی کھولنےکی مشکلات ختم کردی گئی ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈالر کے ایکس چینج ریٹ پر سٹہ بازی ختم کردی ہے، ڈالر کے 350 اور 400 روپے تک پہنچنے کی پیش گوئیاں غلط ثابت ہوئیں، ڈالر کی مصنوعی قیمت کو کنٹرول کر لیا، روپے کی قدر مستحکم رہے گی۔

    زراعت پر انکم ٹیکس کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ نے زراعت پر انکم ٹیکس کی یقین دہانی کرائی، صوبوں میں زرعی شعبے سے ٹیکس آمدن مرحلہ وار بڑھائی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ رئیل اسٹیٹ سے ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے بجٹ میں اقدامات کیے ہیں، ہر کوئی یہی چاہتا ہے کہ اس پر ٹیکس نہ لگایا جائے، جس پر ٹیکس لگاتے ہیں وہی شور مچانا شروع کردیا ہے.

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹیکس لگانے پر ہر شعبے کی مشکلات سے آگاہ ہیں ، ٹیکس بڑھانے کے لیے آئی ایم ایف کی سخت شرائط ہیں، ٹیکس آمدن بڑھانا آئی ایم ایف سے زیادہ پاکستان کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف کےساتھ معاہدہ رواں ماہ کے اختتام تک ہو جائے گا، ٹیکس نیٹ وسیع نہ ہونے کےباعث موجودہ ٹیکسز کوہی بڑھانا پڑا۔

    وزارتوں کو ختم کرنے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پانچ وفاقی وزارتوں کو ختم کرنے کا فیصلہ 30 جولائی کو ہو جائے گا، پانچ کےعلاوہ دیگروزارتوں کےمتعلقہ اداروں کو بھی ختم کیا جائےگا۔

    پینشن کے حوالے سے محمد اورنگزیب نے کہا کہ پنشن کا بوجھ ایک ٹریلین روپےتک بڑھ چکاہےجس کو کنٹرول کرنا ہوگا، کنٹری بیوشن پنشن کی اصلاحات کاآغاز یکم جولائی سےبھرتی ہونیوالوں پرہوگا، آرمڈ فورسزکی سروس اسٹرکچر میں کچھ تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں، پاک فوج کا جوان 38 سال میں ریٹائرہوتا ہے اور کافی پہلےپنشن کابندوست کرناپڑتاہے، آرمڈفورسز کے لیےنئی پنشن اسکیم کا اطلاق یکم جولائی 2025 سے ہوگا۔

    انھوں نے بتایا کہ ایل سیز کھولنے کیلئے اس وقت کوئی پابندی عائد نہیں ہے، ہر آدمی کوفائلربنانےکیلئےوزیراعظم نےاحکامات دیےہیں،ایف بی آر سسٹم میں ہیومن مداخلت کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔

  • پاکستان صحیح سمت میں آگےبڑھ رہا ہے، محمد اورنگزیب

    پاکستان صحیح سمت میں آگےبڑھ رہا ہے، محمد اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک میں معاشی استحکام آرہاہےاوراعتمادبڑھ رہاہے، پاکستان صحیح سمت میں آگےبڑھ رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وفد سے بہت اچھے مذاکرات ہوئے ہیں، گزشتہ10ماہ سے معاشی اہداف صحیح سمت میں جارہے ہیں اور تجارتی خسارہ قابو میں ہے جبکہ ایگری کلچر جی ڈی پی گرو کر رہی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ فارن ایکسچینج ریزرو9 بلین سے تجاوز کرچکا ہے، مہنگائی 38 فیصد پر تھی اب 17 فیصد پر آچکی ہے، ملک میں معاشی استحکام آرہاہےاوراعتمادبڑھ رہاہے، پاکستان صحیح سمت میں آگےبڑھ رہا ہے۔

    محمد اورنگزیب نے بتایا کہ اسٹرکچرریفارمزمیں ٹیکس کو بڑھاوا دینا ہے، انرجی میں ریفارمزکرنی ہیں اور ریاست کے خسارے کو کم کر کے پرائیویٹائزیشن کی طرف جانا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ معاشی اہداف درست سمت میں جارہےہیں، زرمبادلہ کے ذخائر میں بھی بہتری آرہی ہے، معیشت کی بہتری کیلئے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کی ضرورت ہے، ٹیکس اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہے، غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنا ضروری ہے۔

    وفاقی وزیر نے حکومت سندھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا استعمال کیا، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کاوفاق میں بھی استعمال ہوناچاہئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب آپ آئی ایم ایف سےبات کررہےہوں توکوئی پلان بھی نہیں ہوتا، اس سےبھی زیادہ ضروری تھا کہ پروگرام کوکامیابی سے مکمل کیا جائے۔

    محمداورنگزیب نے بتایا کہ عام طور پر کہا جاتا ہے کہ ہم 24 ویں پروگرام میں جارہےہیں، ہم ابھی سے تیاری شروع کرینگے تو اگلےآئی ایم ایف پروگرام میں جائیں گے،ہم نےواپس کیپٹل مارکیٹ میں جانا ہے، ہم جو کچھ کررہے ہیں سب کی مشاورت سے کررہے ہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی بات کرتے ہیں کونسی ایسی چیز ہے جو ہمارے مفاد میں نہیں، آئی ایم ایف کا مشن اگلے 7سے 10 دن میں یہاں آئے گا، آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے بھی آپ کو آگاہ رکھیں گے، آئی ایم ایف سے کلائمٹ ریزیلین پرضرورت بات کریں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ جس طرح مہنگائی نیچے آرہی ہے ، پالیسی ریٹ بھی نیچے آنا شروع ہوگا، 26،25 فیصد پر نئی انویسمنٹ نہیں آسکتی، اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کمیٹی نے کہا ہے ستمبر2025 تک پالیسی ریٹ نیچے آجائے گا۔

    محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ ملک صرف ٹیکسز دینے سے ہی چل سکتا ہے، سمز والے معاملے پر کہا جارہا تھا کہ فارن منسٹرز ناراض ہو جائیں گے، جب موبائل بل ہزاروں میں دے رہے ہیں تو فائلرکیوں نہیں بن رہے۔

    ورلڈبینک گروپ سے ملاقات کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ورلڈبینک گروپ کے ہیڈ سے بھی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پربات ہوئی ہے، دیگرمالیاتی ادارے ہیں، جو ہمیں کلائمٹ اورسرمایہ کاری میں سپورٹ کرسکتےہیں، ایف بی آر کے حوالے سے کنٹریکٹ پردستخط کرنے جارہےہیں.

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ساری کابینہ ہمارے ساتھ ہے اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت ہوتی ہے، اسوقت کسی سیاست میں پڑیں افورڈ نہیں کرسکتے، آپ کب تک انہیں صوبوں پر مزید بوجھ ڈالتے رہیں گے، باقی لوگ بھی وہی سڑکیں استعمال کرتے ہیں ، ایسانہیں ہوسکتا کہ صرف ایک طبقے پر اس کا بوجھ ڈالتے رہیں۔

    ٹیکس کلیکشن سے متعلق انھوں نے بتایا کہ اس سال بھی 29 فیصد کا اضافہ ہواہے، ہمارا پلان ہے ٹیکس کلیکشن کو اگلے 3،4 سال میں13 سے 14 فیصدپرلیکرجائیں، ہم نے چین کے سینٹرل اور کمرشل بینک اور کیپٹل مارکیٹ کو ایکسز کرنا ہے۔

    وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ ہر بجٹ میں تنخواہ دار طبقے پر ہی بوجھ آتا ہے، بجٹ میں تنخواہ طبقے کے سوا طبقے سے بھی ٹیکس وصولی بہتر بنائی جائیگی۔

  • پاکستانی وفد آئی ایم ایف سے نئے قرض کے حصول کے لئے واشنگٹن پہنچ گیا

    پاکستانی وفد آئی ایم ایف سے نئے قرض کے حصول کے لئے واشنگٹن پہنچ گیا

    اسلام آباد : پاکستانی وفد آئی ایم ایف سے نئے قرض کے حصول کے لئے واشنگٹن پہنچ گیا، پاکستانی وفد آئی ایم ایف سے نئے قرضے کے پیکج کی درخواست کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی قیادت میں پاکستانی وفد ایم ایف سے نئے قرض کے حصول کے لئے واشنگٹن پہنچ گیا، وفد میں گورنراسٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ، ایڈیشنل سیکریٹری و دیگر اہم افسران شامل ہیں۔

    سفارتی ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستانی وفد آئی ایم ایف اورعالمی بینک میں اہم ملاقاتیں کرے گا، جس میں آئی ایم ایف سے نئے قرضے کے پیکج اور چھ سے آٹھ ارب ڈالر کے نئے قرض پر بات ہوگی۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستانی وفد آئی ایم ایف سے نئے قرضے کے پیکج کی درخواست کرے گا اور پاکستانی وزیر خزانہ آئی ایم ایف کو پاکستان کی بہترہوتی معیشت پر بریفنگ دیں گے۔

    دورے میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب چین، سعودی عرب، عرب امارات اور ترک وزرائے خزانہ سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ پاکستانی وفد کی دیگر مالیاتی اداروں کے وفود سے بھی ملاقاتیں ہوں گی۔

    وزیر خزانہ کی امریکی محکمہ خارجہ کے سینئراہلکاروں سے بھی ملاقات ہوگی، جس میں وزیر خزانہ امریکی حکومت سے پاکستان کی معیشت اور درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کریں گے۔

  • پاکستان 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز چینی مارکیٹ میں فروخت کرے گا: وزیر خزانہ

    پاکستان 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز چینی مارکیٹ میں فروخت کرے گا: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز چینی مارکیٹ میں فروخت کرے گا۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اسلام آباد میں بلومبرگ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان 300 ملین ڈالر کے پانڈا بانڈز چینی مارکیٹ میں فروخت کرے گا، پانڈا بانڈز کی فروخت سے پاکستان کو چین کے سرمایہ داروں سے فائدہ ہوگا۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ اس کے ذریعے پاکستان کو چین میں ایک بڑی مارکیٹ تک پہنچنے کا موقع مل سکے گا، چین کے پاس دنیا کی دوسری بڑی بانڈز مارکیٹ ہے۔

    بلومبرگ کے مطابق پانڈا بانڈز پہلے بھی کئی غیر ملکی کمپنیز، حکومتیں چین میں فروخت کرچکی ہیں جبکہ  پاکستان پہلے ہی ڈالر اور یورو میں  اپنے بانڈز کی فروخت کر چکا ہے۔

    وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان کو آئندہ مالی سال میں 24 ارب ڈالر کی قرض ادائیگیاں کرنی ہیں، پاکستان آئی ایم ایف سے کم سے کم 3 سال کیلئے قرض لے گا، حکومت کے پاس قرض ادائیگیوں کیلئے کافی رزمبادلہ ذخائر ہیں اس لیے پاکستان کی کرنسی پر کوئی دباؤ نہیں ہے اور پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں مستحکم رہے گا۔

  • پاکستان  آئی ایم ایف سے بڑا اور طویل مدت کا پروگرام لینے کا خواہاں

    پاکستان آئی ایم ایف سے بڑا اور طویل مدت کا پروگرام لینے کا خواہاں

    اسلام آباد : وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے پاکستان آئی ایم ایف سے بڑا اور ملکی تاریخ کا سب سے طویل مدت کا پروگرام لینے کا خواہاں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے بڑا اور طویل مدت کا پروگرام لیناچاہتےہیں، پاکستان اپنے کوٹہ کے حساب سے بڑاپروگرام لینے کی کوشش کرے گا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے پاکستان کی تاریخ کاسب سےطویل مدت کا پروگرام لینا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں تسلسل رہیں گےتومعاشی نظم و ضبط رہےگا۔

    محمد اورنگزیب نے کہا کہ معیشت کی بہتری آئی ایم ایف سےزیادہ ہماری حکومت کاہدف ہے، وزیراعظم شہباز شریف معیشت کی بہتری کیلئےکلیئروژن رکھتےہیں اور وزیراعظم نے معاشی نظم و ضبط قائم رکھنے کی سخت ہدایت کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سےقرض پروگرام کی آخری قسط میں کوئی رکاوٹ نہیں، آئی ایم ایف نےموجودہ قرض کی آخری قسط میں1.1ارب ڈالردینےہیں۔

    وزیر خزانہ نے بتایا کہ آئی ایم ایف نئےقرض پروگرام کا ابتدائی خاکہ تیارکررہےہیں، معاشی استحکام آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کا مشترکہ ہدف ہے، معیشت کی بہتری کے لیے نگران حکومت نے توجہ سے کام کیا۔

    محمد اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ نجکاری کے معاملات فواد حسن فواد نے بڑی دلچسپی اور محنت سے چلائے، ٹیکس آمدن کو ڈیجٹل طریقے سے جمع کرنا چاہتے ہیں، ٹیکس نظام میں شفافیت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، قومی آمدنی میں ٹیکسوں کا حصہ 10 فیصد تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سےماحولیات کی فنڈنگ پر بھی بات ہوسکتی ہے، ماحولیات کی بہتری کیلئےآئی ایم ایف کچھ ممالک کو کوٹے سے زیادہ قرض دیتارہا ہے۔

  • آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ، نئے وزیر خزانہ نے گرین سگنل دے دیا

    آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ، نئے وزیر خزانہ نے گرین سگنل دے دیا

    اسلام آباد:وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کیلئےگرین سگنل دے دیا، آئی ایم ایف سے مذاکرات 15 مارچ سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایوان صدر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے مذاکرات کےلیے رسمی بات چیت کیلئے تیار ہے، امید ہےآئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہوں گے۔

    محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ناگزیرہے، موجودہ مالی سال2024ایک مشکل سال ہوگا، تمام تر توانائیاں پاکستان کودرپیش مشکلات کےحل کیلئےاستعمال کروں گا، اب باتیں زیادہ ہورہی ہیں لیکن اب ایکشن کا وقت آگیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ موجودہ اورنئے قرض پروگرام پر بات کرے گا، آئی ایم ایف کے موجودہ قرض پروگرام کی آخری قسط سے متعلق بات ہوگی۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ موجودہ قرض پروگرام کے لیے پاکستان نے تمام اہداف حاصل کیے ہیں، موجودہ قرض پروگرام کی آخری قسط میں پاکستان کو1.1ارب ڈالرملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر بھی بات کرے گی، نیا قرض پروگرام 6 سے 8 ارب ڈالر کا ہو سکتا ہے، نئے پروگرام کیلئے نئے معاشی اہداف پر بات چیت ہوگی اور بجٹ سےہٹ کر سبسڈی ختم رہے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان چھ ارب ڈالر کے نئی میڈیم ٹرم بیل آؤٹ پیکج کےلیے مذاکرات شروع کرسکتا ہے جبکہ آئی ایم ایف سے ماحولیاتی حوالے سے ایک ارب پچاس کروڑ سے دو ارب ڈالر کی فنانسنگ حاصل کی جا سکتی ہے۔