Tag: وزیر خزانہ

  • نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے: وزیر خزانہ

    نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے افتتاح کے موقع پر کیا. ہاؤسنگ اسکیم کے ساتھ 40 سے زائد انڈسٹریز میں بھی ترقی کریں گی.

    انھوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کے لئے روزگار پیدا کرنا میرے لئے سب سے بڑا ٹارگٹ ہے، ہاؤسنگ منصوبے سے روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے، کم آمدن افراد کے لئے قرضوں کی اسکیم کو بھی آسان بنائیں گے.

    وزیرخزانہ ہاؤسنگ اسکیم کے لئے ریوالونگ فنڈ مختص کیا ہے، ماضی کے حکمران تڑپ رہے ہیں کہ کہیں پاکستان ترقی نہ کر جائے.

    مزید پڑھیں: نیاپاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لئے اشتہاری مہم شروع کرنے منظوری

    انھوں نے کہا کہ اس وقت عمران خان نئے پاکستان کی بنیاد ڈال رہے ہیں، جو قائد اعظم اور شاعر مشرق کی خواب کی تعبیر ہوگا.

    یاد رہے کہ آج وزیرخزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں غربت کے خاتمے، صحت انصاف اسکیم سے متعلق اشتہاری مہم اور  نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم کے لئے اشتہاری مہم شروع کرنے منظوری دے دی گئی ہے.

  • وزیرخزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا

    وزیرخزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا، ای سی سی اجلاس میں 15 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس کل طلب کرلیا جس میں 15 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا، وزارت اطلاعات میڈیا پر مہم کے لیے خصوصی گرانٹ کی سمری پیش کرے گی۔

    اجلاس میں ویزہ ریجیم کی میڈیا میں تشہیر کے لیے 5 کروڑ گرانٹ کی سمری پیش کی جائے گی، نیب غیرملکی لا فرمز، وکلا کی ادائیگیوں کی سمری پیش کرے گی۔

    پاک آرمی اسپیششل سیکیورٹی ڈویژن کے لیے فنڈز کی سمری ایجنڈے میں شامل ہے، رواں مالی سال کی دفاعی سروسز کی تکنیکی گرانٹ کی سمری پیش کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو گیا ہے: اسد عمر

    ای سی سی اجلاس میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے لیے حکومتی گارنٹی کی سمری پیش کی جائے گی، پیٹرولیم مصنوعات، ریلوے کے ذریعے ترسیل کی سمری پیش کی جائے گی، پیٹرولیم مصنوعات پر ان لینڈ فریٹ مارجن کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

    اجلاس میں آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو لائسنس کے اجراء کے معاملے پر غور کیا جائے گا، مکمہ ایمیگریشن و پاسپورٹس کے لیے 1 ارب 33 کروڑ گرانٹ کی منظوری سمری میں شامل ہے۔

    ایف آئی اے، ایف سی کے پی ہیڈ کوارٹر کے لیے گرانٹ کی سمری ایجنڈے کا حصہ ہے، گلگت بلتستان کونسل کے لیے 33 کروڑ 70 لاکھ گرانٹ کی سمری پیش کی جائے گی، قومی کمیشن انسانی ترقی کے لیے 70 کروڑ روپے گرانٹ کی سمری ایجنڈے میں شامل ہے۔

  • ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سہولیات دے رہے ہیں، اسد عمر

    ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سہولیات دے رہے ہیں، اسد عمر

    واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سہولیات دے رہے ہیں، کاروبار کے لیے آسان ماحول کی دستیابی ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے واشنگٹن میں پاکستانی کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کے خاطر خواہ مواقع موجود ہیں، پاکستانی نژاد امریکی بھی کاروباری مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پائیدار بنیادوں پر معیشت کو استوار کرنے کے لیے اقدامات جاری ہیں، معاشی سرگرمیوں میں اضافے کے لیے اصلاحات ضروری ہیں، برآمدگی شعبے کی کارکردگی بڑھانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    وزیر خزانہ نے ملک کی موجودہ معاشی صورت حال سے پاکستانی بزنس کمیونٹی کو آگاہ کیا، اسد عمر نے آئی ایم ایف، عالمی بینک اجلاس کے سائیڈ لائن مالیاتی اداروں کے رہنماؤں سے ملاقات سے بھی آگاہ کیا۔

    مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کےساتھ اصولی اتفاق ہوگیا ہے،پروگرام جلدمکمل ہوجائےگا، اسد عمر

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسد عمرکا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کےساتھ اصولی موقف طے پاگیا ہے، پروگرام جلد مکمل ہوگا، یہ پروگرام پاکستانی معیشت کو بہتری کی طرف لے جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگلےچندہفتوں کےاندرآئی ایم ایف کامشن پاکستان آئےگا، آئی ایم ایف مشن معاہدےکی تکنیکی تفصیلات طےکرنےآئےگا، آئی ایم ایف پروگرام معیشت کوبہتری کی جانب لےجائے گا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا خطرناک حدتک ادائیگیوں کےتوازن کےبحران کاسامناتھا، ادائیگیوں کےتوازن سےنمٹنےکیلئےاقدامات کیےگئےہیں، خطےکےاندرتجارت سےعوام کی بہتری ہوگی۔

  • وزیر خزانہ کی واشنگٹن میں اہم شخصیات سے ملاقات

    وزیر خزانہ کی واشنگٹن میں اہم شخصیات سے ملاقات

    واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر اس وقت امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں موجود ہیں جہاں مختلف شخصیات سے ان کی ملاقاتیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر سے ایشین بینک کے صدر مسٹر ناکاؤ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان میں ایشین بینک کے منصوبوں اور اقتصادی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

    مسٹر ناکاؤ نے پاکستان کے اقتصادی اصلاحات کی تعریف کی۔

    بعد ازاں ورلڈ بینک کی سرمایہ کاری ایجنسی کے وفد کی اسد عمر سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں عالمی بینک کے تعاون سے جاری مختلف شعبوں، منصوبوں اور عالمی بینک کے تعاون میں مزید اضافے پر بات چیت ہوئی۔

    وزیر خزانہ سے سعودی وزیر خزانہ محمد الجدان کی ملاقات ہوئی جس میں پاکستانیوں کے لیے سعودی عرب میں روزگار کے مواقع اور اقتصادی تعاون پر گفتگو ہوئی، سعودی وزیر خزانہ نے اپنے ملک کی معاشی بہتری کے بارے میں آگاہ کیا۔

    اسد عمر سے امریکی سیکرٹری ٹریژری کی بھی ملاقات ہوئی جس میں اسد عمر نے منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے اقدامات اور عملدر آمد کے فریم ورک سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر وزیر خزانہ نے پاکستان میں میکرو اکنامک صورتحال اور اصلاحات سے آگاہ کیا۔

    اس سے قبل وزیر خزانہ نے واشنگٹن میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان عرصے سے ادائیگیوں کے توازن میں بحران سے دو چار ہے، اسٹرکچر کی سطح پر کچھ چیزیں غلط ہیں، کچھ فیصلے ہیں جن کی وجہ سے پاکستان آئی ایم ایف کے پاس گیا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف حکام سے 2 روز تک بات چیت ہوئی، حکام سے معاہدے پر اصولی طور پر اتفاق ہوچکا ہے، اگلے ایک 2 روز کے اندر آئی ایم ایف سے مکمل اتفاق ہوجائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مختصر مدت کے لیے فنانسنگ کا بھی ہم نے بندوبست کرلیا تھا، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پچھلے سال کی نسبت 72 فیصد کم تھا، مجموعی طور پر ہر ماہ تجارتی خسارے میں کمی آرہی ہے، معیشت میں بنیادی اصلاحات ہمارے انتخابی منشور کا حصہ تھا۔

  • آئی ایم ایف کےساتھ اصولی اتفاق ہوگیا ہے،پروگرام جلدمکمل ہوجائےگا، اسد عمر

    آئی ایم ایف کےساتھ اصولی اتفاق ہوگیا ہے،پروگرام جلدمکمل ہوجائےگا، اسد عمر

    واشنگٹن : وفاقی وزیرخزانہ اسد عمرنے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کےساتھ اصولی موقف طےپاگیاہے، پروگرام جلدمکمل ہوگا، یہ پروگرام پاکستانی معیشت کو بہتری کی طرف لے جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں وزیرخزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان عرصے سے ادائیگیوں کےتوازن میں بحران سے دوچارہے، اسٹرکچرکی سطح پرکچھ چیزیں غلط ہیں ، کچھ فیصلے ہیں جن کی وجہ سے پاکستان آئی ایم ایف کےپاس گیا، پی پی ،ن لیگ اوراب پی ٹی آئی حکومت،سب آئی ایم ایف کےپاس گئے، کچھ لوگ بھی ہیں جن کی وجہ سے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس
    جانا پڑا۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا آئی ایم ایف حکام سے 2 روز تک بات چیت ہوئی، حکام سےمعاہدےپراصولی طورپراتفاق ہوچکاہے، اگلےایک 2روزکےاندرآئی ایم ایف سےمکمل اتفاق ہوجائےگا۔

    اسد عمر نے کہا اگلےچندہفتوں کےاندرآئی ایم ایف کامشن پاکستان آئےگا، آئی ایم ایف مشن معاہدےکی تکنیکی تفصیلات طےکرنےآئےگا، آئی ایم ایف پروگرام معیشت کوبہتری کی جانب لےجائےگا۔

    ان کا کہنا تھا ہم نےفوری طورپرآئی ایم ایف سےمعاہدہ نہیں کیاتھا، اس سےقبل آئی ایم ایف تجاویزہماری معیشت کیلئےبہترنہیں تھیں، آئی ایم ایف کےایسےپروگرام کےمنتظرتھےجوہمارےخیال میں بہترہو، ہم نےخوداقدامات کرلیےتھے،آئی ایم ایف کےآنےکاانتظارنہیں کیا۔

    وزیرخزانہ نے کہا مختصرمدت کیلئے فنانسنگ کابھی ہم نےبندوبست کرلیاتھا، فروری میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پچھلےسال کی نسبت 72فیصدکم تھا، مجموعی طورپرہرماہ تجارتی خسارےمیں کمی آرہی ہے ، معیشت میں بنیادی اصلاحات ہمارےانتخابی منشورکاحصہ تھا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا خطرناک حدتک ادائیگیوں کےتوازن کےبحران کاسامناتھا، ادائیگیوں کےتوازن سےنمٹنےکیلئےاقدامات کیےگئےہیں، خطےکےاندرتجارت سےعوام کی بہتری ہوگی۔

    انھوں نے بتایا ترکی سے اسٹرٹیجک اکنامک فریم ورک پر اگلےماہ دستخط ہوجائیں گے، ترکمانستان کے ساتھ گیس پائپ لائن معاہدےپربھی دستخط ہوچکےہیں، آج افغان ہم منصب ،تاجکستان کےنائب وزیرخزانہ سےملاقات ہوئی ، ملاقاتوں میں باہمی تجارت بڑھانےسےمتعلق اقدامات پربات چیت ہوئی۔

    وزیرخزانہ نے کہا وزیراعظم نےپہلی تقریرمیں بھارت کوساتھ بیٹھنےکی پیشکش کی تھی، بھارت کو دیرینہ مسائل سمیت تجارت پربات چیت کی دعوت دی گئی تھی، بھارت نےاس وقت ہمیں کوئی خاطرخواہ جواب نہیں دیا۔

    اسد عمر کا کہنا تھا بھارت نےشایدالیکشن ضروریات کی وجہ سےانتہاپسندپوزیشن لی ہے، امید ہےآنےوالی بھارتی حکومت مثبت اندازمیں بات چیت پرتیارہوگی۔

  • اسلامی بینکاری سے متعلق وزارت خزانہ نے کام شروع کر دیا ہے: اسد عمر

    اسلامی بینکاری سے متعلق وزارت خزانہ نے کام شروع کر دیا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ٹیکس پالیسی یونٹ الگ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایف بی آر سے درخواست ہے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ حتمی مراحل میں ہے، ڈاکٹر حفیظ پاشا کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آئی ایم ایف سے معاہدے کے لیے حفیظ پاشا کے فریم ورک سے فائدہ ہوا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ جمہوریت سے متعلق بڑی باتیں کی جاتی ہیں لیکن عمل نہیں کیا جاتا، پاکستان کی معیشت کے 3 بنیادی چیلنجز ہیں۔ صرف الیکشن کے لیے معیشت کے فیصلے کریں گے تو فائدہ نہیں ہوگا۔ عوام بہتر مستقبل چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگست 2018 میں ہماری حکومت کا آغاز ہوا۔ حکومت کے آغاز سے پہلے ہمیں اہم فیصلے کرنے کی ضرورت تھی، ہمیں آئی سی یو میں لیٹاہوا مریض ملا تھا جس کا فوری آپریشن کیا۔ ’معیشت کے کرائسز کا فیز ختم ہوگیا، استحکام کے فیز میں ابھی بھی ہیں، آئندہ ڈیڑھ سال کا عرصہ استحکام کے فیز میں رہے گا‘۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سنہ 1960 میں پاکستان کی ترقی کی مثالیں دی جاتی تھیں، صورتحال یہ ہے کہ قرضے نہیں ان کا سود دینے کے لیے قرضے لے رہے ہیں۔ 800 ارب سے زیادہ قرضے سود کی ادائیگی کے لیے لیے گئے۔

    انہوں نے کہا کہ برآمدات اور درآمدات پر بھی دنیا ایک ہوگئی ہے، 2003 میں ہماری برآمدات ساڑھے 13 فیصد ہوتی تھی۔ گزشتہ سال ہماری برآمدات 8 فیصد رہی۔ پورا پاکستان ایف بی آر کی طرف دیکھ رہا ہے، ایف بی آر ٹھیک نہ ہوا تو کچھ بھی ٹھیک نہ ہوگا۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے معدنی ذخائر کا ہی استعمال کر لیتے تو قرضہ نہ لیتے، پاکستان میں دنیا کے کم ترین سیونگ ریٹ ہیں۔ پاکستان کا گزشتہ سال نیشنل سیونگ ریٹ 10 فیصد تھا، ہمارے مقابلے میں بھارت کا سیونگ ریٹ 35 فیصد تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایف بی آر کے ریونیو کو دیکھ کر معیشت کا فیصلہ کیا گیا، ہم نے ٹیکس پالیسی یونٹ الگ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ معذرت کے ساتھ ٹیکس کوئی بھی نہیں دینا چاہتا۔ بہترین ذہن اس پر لگے ہوئے ہیں کہ سیلز ٹیکس کیسے چھپائیں، ایف بی آر سے درخواست ہے لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کرے۔ ’بیٹی کی شادی پر اتنے سوالات نہیں ہوتے جتنا ایف بی آر کرتا ہے‘۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم لانا ناگزیر ہے، بیرون دنیا سے معلومات حاصل کرنا آسان ہوگیا ہے۔ دوستوں کو برادرانہ مشورہ ہے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں۔ سپلیمنٹری گرانٹ کا سلسلہ ختم کرنے جا رہے ہیں۔ ٹیکس کے نظام کو آسان بنائیں گے۔ وزارت خزانہ کی جو تھانیداری تھی اسے ختم کرنے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایکسچینج ریٹ ہولڈ کریں گے تو اس کا نقصان ہوگا، ہم نے بنیاد ٹھیک کرنی ہے۔ جعلی سہارے پر روپے کو رکھنے سے نقصان ہوتا ہے۔ برآمدات اور معیشت کی بہتری کے لیے خطے میں تجارت ضروری ہے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ ترکی کے ساتھ برآمدات بڑھانے سے متعلق بات چیت ہوگی، ایران کے ساتھ تجارت بڑھائیں گے، افغانستان تاجکستان کے ساتھ میٹنگ ہوگی۔ پاکستان ایران کے ذریعے مشرق وسطیٰ تک اور ترکی کے ذریعے یورپ تک رسائی حاصل کر سکتا ہے۔ وزیر اعظم کہہ چکے ہیں بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات ہوں۔ بدقسمتی ہے بھارت میں سیاست کے نام پر دشمنی کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلامی بینکاری سے متعلق وزارت خزانہ نے کام شروع کر دیا ہے، معیشت میں انقلاب ڈیجیٹل فنانس کے ذریعےممکن ہے۔ ہم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو بھرپور استعمال کرنا ہے۔ بہت سی ایسی چیزیں ہیں جنہیں ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔ مسائل کو حل کرنے میں کچھ وقت ضرور لگے گا۔

  • ڈالر کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا: اسد عمر

    ڈالر کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ڈالر کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا، اس پروگرام کو آخری آئی ایم ایف پروگرام بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈالر کی مانگ میں اضافے کی وجہ سے قیمت میں اضافہ ہوا، جاری کھاتوں میں خسارہ بڑھنے سے روپیہ دباؤ میں آ جاتا ہے۔ ایسا ہر چار سے 5 سال میں ہوتا ہے۔

    وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 19 ارب ڈالر جاری کھاتوں کا خسارہ تھا، گزشتہ جون جولائی میں 2 ارب ڈالر ماہانہ کا جاری کھاتوں کا خسارہ تھا۔ پہلی ترجیح جاری کھاتوں کا خسارہ کم کرنا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے 8 ماہ میں خسارہ 8 ارب 4 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔ تجارتی خسارے میں بھی کمی آئی ہے۔ پچھلے ایک ہفتے سے جو ہو رہا ہے وہ صرف افواہیں ہیں۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے روپے کی قدر سے متعلق بات نہیں ہوئی، آئی ایم ایف کا یہ مطالبہ ہی نہیں کہ ڈالر کی قدر کیا ہونی چاہیئے۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق روپے کی قدر میں توازن آگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈالر میں سرمایہ کاری نہ کریں، افواہوں پر دھیان نہ دھریں، افواہیں پھیلانے کا سلسلہ جاری رہا تو کارروائی کریں گے، ن لیگ کے دور میں روپے کی قدر میں 10 فیصد سے زائد کمی ہوئی۔ دسمبر 2017 سے جولائی 2018 تک روپے کی قدر میں 22 روپے کی قدر ہوئی، اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی ہو رہی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف حکو مت میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 6.9 فیصد رہی، 8 ماہ میں کھاتوں کے خسارے پر قابو پایا ہے، روپے کی قدر میں ہمارے وقت میں 10.8 فیصد کمی ہوئی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ روز بیان دینے والوں کو کہہ دیں کہ اپنا وقت پیچھے مڑ کر دیکھ لیں، ایک پروگرام میں اسحٰق ڈار اور مفتاح اسماعیل کی گفتگو کروالیں، اسے آخری آئی ایم ایف پروگرام بنائیں گے۔

  • آئی ایم ایف کے پاس جاکر اصلاحات لائیں گے، اسد عمر

    آئی ایم ایف کے پاس جاکر اصلاحات لائیں گے، اسد عمر

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ ایک آپشن دیوالیے کا اور دوسرا آئی ایم ایف پروگرام لینے کا ہے، دیوالیہ ہوتے ہیں تو روپے کی قدر بہت کم ہوجائے گی، آئی ایم ایف کے پاس جاکر اصلاحات لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر میں کاروبار بڑھ رہا ہے، حکومتی وسائل وہاں لگائیں گے جہاں روزگار پیدا ہو، حکومتی کوشش ہے کمزور طبقے پر بوجھ نہ ڈالا جائے۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی ٹیم اچھی ہے یا بری ذمہ داری حکومت کی ہے، ایمنسٹی اسکیم آئی تو پبلک آفس ہولڈر کے لیے نہیں ہوگی، 7 ماہ میں ڈالر 105 سے 127 روپے تک گیا، 19 ہزار ارب کے خسارے کے باعث ڈالر کی قدر بڑھی۔

    مزید پڑھیں: حکومت بجٹ سے پہلے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کرائے گی، اسد عمر

    انہوں نے کہا کہ گراس روٹ پر سب سے مشکل کام اصلاحات ہوتا ہے، تعلیم کے شعبے اور پولیس میں بہتری لائے ہیں، صحت کے شعبے میں مشکلات آئیں مگر بہتری بھی ہوگی۔

    اسد عمر نے کہا کہ معاشی بحالی کی طرف بڑھے ہیں آہستہ آہستہ بہتری آئے گی، جون کے بجٹ میں اکنامی سیکٹر سے مثبت صورت حال سامنے آئے گی، معیشت 7 فیصد پر نہیں ہوگی تو 20 لاکھ نوکریاں بھی پیدا نہیں ہوں گی۔

    وزیر خزانہ نے کہا کہ سمندر سے تیل نکالنے کے منصوبے پر کام جاری ہے، زیر سمندر ڈرلنگ ایک ہائی رسک آپریشن ہے، زیر سمندر 3500 میٹر تک ڈرلنگ ہوچکی ہے، 5000 میٹر ڈرلنگ کے بعد تیل ذخائر کے حجم کا اندازہ ہوگا، اگر زیر سمندر تیل نکل آیا تو بہت بڑی دریافت ہوگی۔

  • پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے: وزیر خزانہ

    پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے: وزیر خزانہ

    اسلام آباد: وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان پر امیروں کا قبضہ ہے، کرپٹ افراد کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اسد عمر کا کہنا تھا کہ امیر لوگ ہی پاکستانی معیشت کے فیصلے کرتے رہے ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیزمخالف پارٹی کے ہیں، مگر ان کا مداح ہوں، معیشت کے فیصلے تھیوری کی بنیاد پر ہیں، تجربات کی بنیاد پرنہیں، پاکستان میں ریسرچ مقامی سطح پرنہیں کی جارہی، معیشت کے لئے وقتی فیصلے نہیں کرنا چاہیے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    وزیر خزانہ نے کہا کہ غیر ضروری ودہولڈنگ ٹیکسز کو ختم کرنے کی تجویز زیرغور ہے، پراپرٹی کے کاروبار میں اصلاحات کی ضرورت ہے، پراپرٹی کے کاروبارمیں نہ پرافٹ کاپتاچلتا ہےنہ ہی ٹرانزکشنز کا، ایک سطح سے زیادہ آمدنی والوں کو اضافی ٹیکس دینا چاہیے، غیرمعمولی منافع کمانے والی کمپنیوں پرمزید ٹیکسز لگنے چاہییں، آئی ٹی کی مدد سے انڈر انوائسنگ کا مسئلہ ختم ہو سکتا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ چین، دبئی سے سستی اشیائے درآمد کو آئی ٹی کے ذریعے چیک کیا جا سکتا ہے، زر مبادلہ ذخائر 1 ارب ڈالر، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 ارب ماہانہ ہوں، اس غیرمعمولی صورتحال میں مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں، کرپٹ لوگوں کے خلاف ایکشن لینا ملکی مفاد میں ہے، میثاق معیشت کےسب سےاچھاپلیٹ فارم سینیٹ، اسمبلی کی کمیٹی ہیں۔

  • پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کے ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ پاکستان میں 40 فیصد ٹیکس امپورٹ پر وصول کی جاتی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ بے نامی اکاؤنٹس پر قانون بنا دیا گیا، رولز بھی بن گئے۔ قانون میں ترامیم کردیں، ایف بی آر کا ڈیٹا ماہرین کے ساتھ شیئر ہو سکتا ہے۔ مہنگائی میں کوئی شک نہیں جب ملک اس نہج پر ہو۔ پاکستان کی معیشت کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک رسک مد نظر رکھتے ہوئے نئے تجربات کرے، ہم دنیا سے 30 سے 40 سال پیچھے رہ گئے ہیں۔ سائبر سیکیورٹی کی بہتری کے لیے سرمایہ کاری کی جائے۔ جدید ٹیکنالوجی کو مثبت انداز میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ چوروں کا ڈیٹا حاصل کرنا دنیا کا سب سے مشکل کام ہوگیا ہے، معیشت میں بہتری کے لیے نئی چیزیں متعارف کروانی چاہئیں۔ دنیا میں جدید ٹیکنالوجی کا اچھا اور برا دونوں طرح کا استعمال ہو رہا ہے۔ امیر پیسوں کا دکھاوا خوب کرتے ہیں ایف بی آر کو بتاتے ہوئے کتراتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے نئی مصنوعات کو متعارف کروائیں گے، ملک میں بینکنگ سیکٹر کی ترقی کے وسیع مواقع ہیں۔ سعودی عرب کے 3 بلین اور چین کے 2.1 بلین ڈالر آچکے ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ 10 سے 14 اپریل تک آئی ایم ایف کی میٹنگ واشنگٹن میں ہوگی، پاکستان کی ایکسپورٹ ایک بلین ڈالر بڑھے گی۔ ایم ایل ون پروجیکٹ پر چین سے بات چل رہی ہے۔ کیبنٹ میں جتنے بھی فیصلے کیے کابینہ کی رضا مندی ان میں شامل تھی۔

    انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے کافی قریب آگئے ہیں، جاری کھاتوں کا خسارہ کم کرنے سے آئی ایم ایف کے قریب آئے، ایف بی آر کا خسارہ کم کرنے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے آئی ایم ایف کا تعلق نہیں۔ ’ہم نے ڈھانچاتی اصلاحات کرنا ہیں‘۔