Tag: وزیر داخلہ

  • پاکستان اور بھارت میں بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی، وزیر داخلہ

    پاکستان اور بھارت میں بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی، وزیر داخلہ

    اسلام آباد (18 جولائی 2025): وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی نہیں ہو رہی ہے۔ وزرات داخلہ کے ماتحت اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ ایران سے صرف دو ہفتوں میں تین لاکھ افغانیوں کو ملک بدر کیا گیا۔ ہم تو صرف غیر قانونی مقیم افغانوں کو واپس بھیج رہے ہیں۔ افغانستان برادر ملک ہے، لیکن پی او آر کارڈز ہولڈرز کو اب مزید توسیع نہیں ملے گی۔ پاکستان سے نکالے گئے افغانوں کو بلیک لسٹ کیا جائے گا۔

    محسن نقوی نے کہا کہ وزارت داخلہ کے ماتحت سول آرمڈ فورسز سے متعلق نیا فیصلہ کیا جا رہا ہے اور حاضر سروس یا ریٹائرڈ آرمی آفیسر کو سیکریٹری داخلہ کے ماتحت لایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے میں خود احتسابی کے لیے انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی بیورو تشکیل دیا جا رہا ہے۔ ایف سی کا سیکیورٹی ڈویژن پرانے طرز پر ہی رہے گا۔ تاہم اب کے پی کے علاوہ اس میں دیگر صوبوں سے بھی بھرتیاں ہوں گی۔

    وزیر داخلہ نے عراق میں 40 ہزار پاکستانیوں کے لاپتہ ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ اطلاعات درست نہیں ہیں۔ اس معاملے کے لیے سیکریٹری داخلہ اور ڈی جی ایف آئی اے عراق جائیں گے۔

    انہوں نے وفاقی دارالحکومت میں بڑھتی آلودگی سے متعلق کہا کہ گرین ایریا نہ ہونے کی وجہ سے اسلام آباد میں بھی اسموگ کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔ اس لیے یہاں گرین ایریا کو بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسلام آباد کے گرین بیلٹ پر بنے تھانوں کی زمینیں خرید لی گئی ہیں۔

  • وزیر داخلہ مویشی منڈی پہنچ گئے، 14 لاکھ والے سفید بیل میں خصوصی دلچسپی، خاص بات کیا ہے؟

    وزیر داخلہ مویشی منڈی پہنچ گئے، 14 لاکھ والے سفید بیل میں خصوصی دلچسپی، خاص بات کیا ہے؟

    وزیر داخلہ محسن نقوی نے عیدلاضحیٰ کے سلسلے میں ایکسپریس وے پر قائم مویشی منڈی کا دورہ کیا اس دوران سفید بیل ان کی توجہ کا مرکز رہا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی نے عیدالاضحیٰ کے سلسلے میں ایکسپریس وے پر قائم مویشی منڈی کا دورہ کیا اور اس میں بیوپاریوں اور خریداروں کو فراہم کردہ سہولتوںکا جائزہ لیا۔

    محسن نقوی نے مویشی منڈی میں صفائی کے انتظامات بھی دیکھے اور ملک کے مختلف حصوں سے آئے بیوپاریوں سے ملاقات کر کے ان کے مسائل جاننے کی کوشش کی۔

    انہوں نے بیوپاریوں کے مطالبے پر مویشی منڈی کے لیے جگہ وسیع کرنے، ملحقہ کراسنگ پل کی فوری مرمت، پارکنگ کے لیے ایریا مختص کرنے اور فی جانور فیس میں مناسب کمی کی ہدایت کی۔

    محسن نقوی نے مویشی منڈی کے دوران وہاں فروخت کے لیے لائے گئے جانور بھی دیکھے اور ایک سفید بیل میں خصوصی دلچسپی لیتے ہوئے اس کی خوبصورتی کی تعریف کی۔

    وزیر داخلہ کے استفسار پر بیل کجے مالک نے بتایا کہ اس بیل کا وزن 14 من سے زائد ہے اور وہ اس کی قیمت 18 لاکھ سے زائد طلب کر رہا ہے۔

  • مارے گئے خوارجی پاکستان میں گھس کر دہشتگردی کرنا چاہتے تھے، وزیر داخلہ

    مارے گئے خوارجی پاکستان میں گھس کر دہشتگردی کرنا چاہتے تھے، وزیر داخلہ

    وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ مارے گئے خارجی پاکستان میں گھس کر دہشتگردی کرنا چاہتے تھے جس کو ناکام بنا دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاک افغان بارڈر سے خارجیوں کی پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام بنانے اور 54 خارجیوں کو جہنم واصل کرنے پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج سیکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن ہے۔

    محسن نقوی نے کہا کہ یہ دہشتگرد پاکستان میں گھس کر دہشتگردی کرنا چاہتے تھے۔ ان خارجیوں نے 26 اور 27 اپریل کی شب شمالی وزیرستان میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی۔

    وزیر داخلہ نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو 3 اطراف سے گھیر کر نشانہ بنایا اور انہیں آگے نہیں آنے دیا۔ یہ جتنی بار کوشش کریں گے، ناکام ہی ہوں گے۔ دنیا کے لیے بڑا ثبوت ہے کہ کیسے ان کی پشت پناہی کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں کسی بھی آپریشن میں ہلاک دہشتگردوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔ پاکستان کے خلاف جو بھی سازش کرے گا، اس کیلیے معافی نہیں ہے۔اگر انہوں نے دوبارہ پاکستان میں داخل ہونےکی کوشش کی، تو پھر ایسا ہی جواب ملے گا۔

    محسن نقوی نے کہا کہ یہ کارروائی ان سب کیلیے بھی پیغام ہے، جو پاکستان کیخلاف ہتھیار اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ پاک فوج ایک، ایک سیکنڈر سرحدوں کو مانیٹر کر رہی ہے۔ ہمارے پاس جو جو چیزیں آ رہی ہیں، انہیں ہم دنیا کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت سمجھ رہا تھا کہ ڈراما ہو گیا اور اس کا سودا بک گیا۔ وزیراعظم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پہلگام واقعہ کی شفاف انکوائری کے لیے تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ پاک افغان بارڈر سے خارجیوں نے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کی تھی تاہم سیکیورٹی فورسز نے اس کو ناکام بناتے ہوئے 54 خارجیوں کو جہنم واصل کر دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/ispr-terrorist-attack-54-killed/

  • وزیر داخلہ کی علی امین گنڈاپور سے ملاقات، کرم میں قیام امن کیلئے تعاون کی یقین دہانی

    وزیر داخلہ کی علی امین گنڈاپور سے ملاقات، کرم میں قیام امن کیلئے تعاون کی یقین دہانی

    پشاور: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے ملاقات کرکے صوبے میں قیام امن کے حوالے سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ایوان وزیراعلیٰ آمد پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا خیر مقدم کیا، دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور کرم میں قیام امن کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیراعلیٰ کے پی کو امن کیلئے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ کےپی میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی استعداد کار بڑھانے میں تعاون کرینگے۔

    محسن نقوی نے کہا کہ کرم میں قیام امن اولین ترجیح ہے، اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کرم میں امن کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

    محسن نقوی اور علی امین نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں سیکیورٹی اداروں کے شہدا کو خراج عقیدت پیچ کرتے ہوئے کہا کہ شہدا ہمارے لئے سرمایہ افتخار ہیں، لازوال قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں

    دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ شہدا کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں، دہشتگردی کے عفریت کا ملکر مقابلہ کرینگے۔

  • پی ٹی آئی مذاکرات پر آمادہ، فساد کی جڑ خفیہ ہاتھ ہے، وزیر داخلہ

    پی ٹی آئی مذاکرات پر آمادہ، فساد کی جڑ خفیہ ہاتھ ہے، وزیر داخلہ

    وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف تو مذاکرات پر آمادہ ہے لیکن ساری فساد کی جڑ خفیہ ہاتھ ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ محسن نقوی اسلام آباد ڈی چوک سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پہنچے جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی تو مذاکرات پر آمادہ ہے لیکن فساد کی جڑ خفیہ ہاتھ ہے۔ پی ٹی آئی لیڈر شپ کا کنٹرول خفیہ لیڈر شپ کے ہاتھ میں ہے، جو سب پر بھاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کنٹرول کرنیوالے خفیہ ہاتھ کا ایجنڈا پاکستان نہیں ہے بلکہ اس کے ارادے کچھ اور ہیں۔ بتا رہا ہوں کہ تحریک انصاف کے ساتھ ہاتھ ہونے والا ہے۔

     

    وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے ان سے ہر طریقے سے مذاکرات کیے اور کہا کہ ڈی چوک نہ جائیں کہیں اور جگہ دے دیتے ہیں۔ ہم نے مظاہرین کو سنگجانی کی جگہ آفر کی تھی۔ ان کی پارٹی قیادت سے کنفرم کر لیں کہ سنگجانی کی جگہ فائنل ہو گئی تھی اور انہوں نے دو بار سیز فائر کر کے کہا کہ سنگجانی جا رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی کے مظاہرین اب کسی چیز کو ماننے کو تیار نہیں۔یہ مذاکرات کرتے ہیں، فیصلے بھی ہو جاتے ہیں مگر پھر مُکر جاتے ہیں۔

    محسن نقوی نے بتایا کہ مظاہرین میں شامل لوگ آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔ یہ شیل کے پی حکومت نے مظاہرین کو فراہم کیے ہیں۔ پی ٹی آئی سرکاری شیل اور ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔ مظاہرین بڑے بڑے پنکھے ساتھ لا رہے ہیں اور ان کی طرف سے آنسو گیس شیل ہو رہے ہیں، یہ حرکت ملک کی بدنامی ہے۔ ایک شیل ساڑھے 4 ہزار روپے کا ہے، ہزاروں شیل کہاں سے آئے؟

    وزیر داخلہ نے کہا کہ کل 3 رینجرز اور ایک پنجاب پولیس کا جوان شہید ہوا، اے ایس پی سمیت درجنوں اہلکار زخمی ہوئے۔ گولی کا جواب گولی بہت آسان تھا لیکن ہم کسی بھی صورت جانی نقصان نہیں چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح ریڈ زون کا تحفظ ہے۔ پولیس کو صورتحال خود کنٹرول کرنے کا اختیار دے دیا ہے اور آئی جی اسلام آباد سے کہہ دیا ہے کہ ان کا اختیار ہے مظاہرین کو جس طرح مرضی ہینڈل کریں۔ مظاہرین میں شامل جو لوگ لڑائی کر رہے ہیں ان کی تفصیلات جمع کر لی گئی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-protest-decision-to-arrest-those-moving-towards-d-chowk/

  • حساس اداروں نے وزیر داخلہ کے گھر پر حملہ کرنے والوں کی شناخت کرلی

    حساس اداروں نے وزیر داخلہ کے گھر پر حملہ کرنے والوں کی شناخت کرلی

    فیصل آباد: حساس اداروں نے وزیر داخلہ رانا ثنااللہ اور ریکروٹمنٹ ٹریننگ سینٹر پر حملہ آوروں کی شناخت کرلی۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے خلاف مظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنوں کی بڑی تعداد رانا ثنا اللہ کے گھر کے باہر جمع ہوگئی اور گھر پر پتھراؤ کیا ۔

    اس موقع پر پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارچ بھی کیا۔

    تاہم اب پولیس کا کہنا ہے کہ حساس اداروں نے وزیر داخلہ اورریکروٹمنٹ ٹریننگ سینٹر پر 73 حملہ آوروں کی شناخت کرلی ہے۔

    فیصل آباد پولیس کا کہنا ہے کہ  وزیر  داخلہ رانا ثنااللہ کے گھر  پر حملہ کرنے والے 23 افرادکی شناخت مکمل ہوگئی ہے اور ریکروٹمنٹ ٹریننگ سینٹر پر حملہ کرنے والے 50 سے زائد افراد کا ڈیٹا اکٹھا کر لیاگیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ تمام حملہ آوروں کا ڈیٹا متعلقہ تھانوں کو ایڈرس اور تصاویر کے ساتھ فراہم کر دیاگیا، حملہ آوروں میں صدر ویسٹ ریجن پنجاب فیض اللہ کموکا، پی ٹی آئی رہنما اسرار احمد اور حامد رضا شامل ہیں۔

    پولیس نے بتایا کہ سابق ایم پی اے فردوس رائے، صدر یوتھ ونگ یعقوب راسم سمیت 100 سے زائد افراد اس حملے میں شامل تھے۔

    پولیس کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی واقعے پر  تھانہ سمن آباد، سول لائن میں 600 ملزمان کیخلاف دہشتگردی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں، شناخت کیے جانے والےحملہ آوروں کیخلاف آج سے باقاعدہ کارروائی کا آغازکر دیا جائے گا۔

  • وزیر داخلہ کا جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان

    ساہیوال: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر ساہیوال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ اورغنڈہ گردی کی گئی ہے، اس غنڈہ گردی پر دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا عمران خان نے آج اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا ہے، قوم دیکھ رہی ہے کہ فتنے کو عدالتوں سے اسپیشل ٹریٹمنٹ دیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی پیشی پر جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کے الزام میں تحریک انصاف کے رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری ہو گئے ہیں، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں درج کیا جائے گا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق آئی جی اسلام آباد کو جوڈیشل کمپلیکس واقعے کی ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے، کیس میں عمران خان، مراد سعید، علی نواز اعوان سمیت 32 لوگوں کو نامزد کیا جائے گا۔

    پولیس افسران نے آئی جی کو بریفنگ میں بتایا کہ سی سی ٹی وی توڑے گئے، اہل کاروں کو پیچھے دھکیلا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کر کے رہنماؤں کو آج ہی گرفتار کیا جائے گا۔

    ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا ہے کہ سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کو کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا، احاطہ عدالت سے جن افراد نے دروازہ کھولنے میں معاونت کی ان کے خلاف بھی کارروائی ہوگی، سی سی ٹی وی کیمروں سے شناخت عمل میں لائی جا رہی ہے، ہائیکورٹ و دیگر عدالتوں میں یہ عمل دہرایا گیا تو طاقت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

  • ’آئی ایم ایف کہتا ہے عمران خان نے وعدے پر عمل نہیں کیا، وزیر داخلہ

    فیصل آباد: وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ مخالفین پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ ہوجائے لیکن حکومتی ٹیم ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کی کوشش کررہی ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ عمران خان نے وعدے پر عمل نہیں کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نوجوانوں کو گمراہ کررہا ہے یہ کہتا ہے مہنگائی ہوگئی ہے لیکن آئی ایم ایف کی وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے، آئی ایم ایف مختلف ٹیکس اور قیمتوں کی تعین کی بات کرتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کیا اور توڑ دیا وہ کہتا ہے عمران خان نے وعدے پر عمل نہیں کیا جبکہ دوست ممالک کہتے ہیں آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرے پھر آپ کی مدد کریں گے۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہیں ایسے فیصلے کریں گے کہ عوام پر کم از کم بوجھ پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کے ڈیفالٹ ہونے کے پروپیگنڈے کی وجہ سے دنیا بھر میں بدنامی ہورہی ہے وزیراعظم کی قیادت میں معاشی ٹیم ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچانے کے لیے دن رات محنت کررہی ہے۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک شخص اپنی ذات کے علاوہ باقی کسی کا نہیں سوچتا، عمران خان کہتا ہے کہ مخالفین کے ساتھ نہیں بیٹھوں گا، کیا ایسے بیانات سے ملک چل سکتا ہے عمران خان پاگل پن کا شکار ہے جو اس طرح کی گفتگو کررہا ہے۔

    رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جس بندے کو پکڑا گیا اس کو پی ٹی آئی کے کارکن نے خود پکڑا تھا اگر حملہ کرنے والا موقع پر نہ پکڑا جاتا تو یہ لوگ اور کہانیاں بناتے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان خان کو لانے اور تجربہ کرنے کی کیا ضرورت تھی نواز شریف کے دور میں ملک تیزی سے ترقی کررہا تھا اور پیٹرول کی قیمت 65 روپے لیٹر تھی اب مہنگائی عروج پر ہے۔

  • کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سے  کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنا الارمنگ ہے، وزیر داخلہ

    کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سے کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنا الارمنگ ہے، وزیر داخلہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سے کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنا الارمنگ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعےکی شدید مذمت کرتے ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی کی طرف سےذمہ داری قبول کرناالارمنگ ہے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کا دہشتگردی کرنا اور ذمہ داری بھی قبول کرنا خطے کیلئے خطرناک ہے، دہشت گردی کے واقعات افغانستان کیلئے بھی الارمنگ اورلمحہ فکریہ ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس بات کواس اندازمیں دیکھا جائے کہ یہ دوبارہ سرنہ اٹھالیں، یہ واقعات کےپی میں بھی دوبارہ سامنے آرہے ہیں، ایسانہیں کہ یہ آؤٹ آف کنٹرول چیزجارہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کو اپنا کردارمؤثرمیں اداکرنے کی ضرورت ہے ، وفاقی حکومت پورے پاکستان میں تعاون کیلئے حاضر اور تیار ہے، کےپی،بلوچستان میں صوبائی انتظامیہ اس معاملے کو سنجیدہ لے۔

    راناثنااللہ نے مزید کہا کہ کے پی میں ایک دومیٹنگ ہوئی اس میں وزیراعلیٰ کواجازت نہ ملی کہ حاضرہوتے، سیاسی طور پر اختلافات چلتے رہتے ہیں مگر ریاست سب سےمقدم ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ کےپی کی ذمہ داری ہے ان کو جو مدد درکار ہوہم دینے کو تیار ہیں، وزیراعلیٰ کے پی اس معاملے کو دیکھیں بلکہ ان کا سدباب بھی کریں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے بتایا کہ ٹی ٹی پی کے حوالے سے پارلیمنٹری میٹنگ میں بریفنگ ملی تھی، پارلیمنٹ نے انڈوز کیا تھا عسکری قیادت کو اختیاربھی دیا تھا، آئین کےتحت ٹی ٹی پی کے لوگ واپس آناچاہیں توبات ہوسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بات کافی حدتک ہوئی ہےمگرٹی ٹی پی کوئی ایک دھڑے کا نام نہیں، ٹی ٹی پی کے ہرعلاقے میں 2،2دھڑےہیں ، کچھ دھڑے واپس آنا چاہتے ہیں توکچھ لڑنا چاہتے ہیں، جوامن چاہتے ہیں انہیں امن کاراستہ دیناچاہئے۔

  • عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے: شاہ محمود

    عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے: شاہ محمود

    اسلام آباد: شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدالت نے سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے منٹس مانگے تو پیش کریں گے، سلامتی کمیٹی کے اجلاس کی بنیاد پر ہی ڈمارچ جاری کیاگیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ سلامتی کمیٹی میں سروسز چیفس ہوتے ہیں، وزرا ہوتے ہیں، وزیر اعظم سربراہی کرتے ہیں، کمیٹی جب فیصلہ کرتی ہے تو ملکی مفاد سامنے رکھ کرکرتی ہے، کمیٹی اجلاس کی بنیاد ہی پر تحریک عدم اعتماد مسترد کیا گیا۔

    سپریم کورٹ میں ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر جاری سماعت کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس کیس کی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے بینچ بڑھا دیا گیا ہے، ظاہر ہوتا ہے کہ کیس کو جج صاحبان توجہ سے سننا چاہتے ہیں، تاہم اپوزیشن کے وکیل پر حیرت تھی کہ انھوں نے فل کورٹ کی استدعا کی۔

    شاہ محمود نے کہا اپوزیشن کے وکیل نے ایک طرح سے لارجر بینچ کو متنازع بنانے کی کوشش کی ہے، لیکن عدلیہ نے فل کورٹ کی استدعا کو مسترد کر دیا ہے، سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہیے، عدالت میں کارروائی چل رہی ہے۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت کے لیے پیپلز پارٹی کی جانب سے عدالت میں فل کورٹ کے حوالے سے متفرق درخواست دائر کر دی گئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کیس میں اہم اور پیچیدہ قانونی نقطہ ہے، مناسب ہوگا کہ فل کورٹ پیچیدہ آئینی معاملات کی تشریح کرے۔

    دوسری طرف سپریم کورٹ میں اسپیکر کی رولنگ سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت شروع ہو چکی ہے، چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ اس کی سماعت کر رہا ہے، حکومتی فریق کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان جب کہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی جانب سے فاروق ایچ نائیک دلائل دے رہے ہیں، نعیم بخاری اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

    وکیل فارق ایچ نائیک نے دلائل کا آغاز کیا تو انھوں نے سپریم کورٹ سے فل کورٹ بنانے کی استدعا کر دی، چیف جسٹس نے کہا کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ عدالت کے سامنے آئینی سوالات لائیں جائیں، عدالت بہتر سمجھے گی توفل کورٹ بنانے دیں گے، فل کورٹ تشکیل دینے سے دیگر کام متاثر ہوں گے۔

    چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے سوال کیا آپ کو اس بینچ پر مکمل اعتماد نہیں تو بتائیں، انھوں نے جواب دیا بینچ پر مکمل اعتماد ہے، چیف جسٹس نے کہا تو پھر آپ دلائل شروع کریں یہ بینچ مقدمے کی سماعت کر رہا ہے۔