Tag: وزیر داخلہ سہیل انور سیال

  • امجد صابری قتل اور اویس شاہ کے اغوا پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

    امجد صابری قتل اور اویس شاہ کے اغوا پر جے آئی ٹی بنانے کا فیصلہ

    کراچی: وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے امجد صابری کے قاتلوں کی نشاندہی کرنے والے شخص کو سندھ حکومت کی جانب سے 50 لاکھ  روپے بطور انعام دینے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ امجد صابری کے قتل اور اویس شاہ کے اغوا کے معاملے پر جے آئی ٹی بنائیں گے، میرے استعفے سے اگر حالات بہتر ہوسکتے ہیں تو گھر جانے کے لیے تیار ہوں۔

    صحافیوں سے گفت گو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عہدوں کی ضرورت نہیں یہ آنی جانی چیز ہیں، میرے استعفے سے اگر حالات بہتر ہوسکتے ہیں تو گھر جانے کے لیے تیار ہوں،میں نے کبھی اپنی سیکیورٹی کی وجہ سے بازار بند نہیں کرایا، میری آمد پر گلیاں بند کرانے کے معاملے کی تحقیقات ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ امجد صابری کے قتل کا واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، امجد صابری کے قتل اور اویس شاہ کے اغوا کے معاملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائیں گے، بہت جلد حقائق تک پہنچ جائیں گے جلد بازی نہیں چاہتے۔

    انہوں نے کہا کہ اویس شاہ اغوا کیس میں پیش رفت جاری ہے، سندھ پولیس کو وسائل کی کمی کا سامنا ہے جس کے باعث مشکلات پیش آرہی ہیں،سندھ حکومت کو ایس جی ایم لوکیٹر حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے، وسائل کی کمی کے باعث سندھ پولیس 20 سال قبل جہاں کھڑی تھی آج بھی وہی ہے۔

    سہیل انور سیال نے کہا ’’میں بھی امجد صابری کا مداح ہوں اور بہت شوق سے سنتا تھا، اُن کے انتقال کی خبر میرے لیے بہت تکلیف کا باعث تھی، امجد صابری کے قتل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے‘‘۔

    سی سی ٹی وی فوٹیج اور خاکے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ’’ کچھ لوگ سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے فوٹیج جاری کرتے ہیں مگر وہ اس میں بھی بری طرح ناکام ہوجاتے ہیں‘‘۔

    اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ ایس ایس پی ساؤتھ اپنے عہدے پر رہتے ہوئے اپنی امور سرانجام دیں گے جبکہ ایس پی کلفٹن کو تبدیل کیا جارہاہے۔

    دریں اثنا آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے امجد صابری کے قتل میں ملوث بائیک سوار افراد میں سے ایک فرد کے خاکے سے متعلق کہا ہے کہ قاتل کے خاکے پولیس نے نہیں بنائے گواہوں نے بنوائے ہیں۔

     

  • کراچی: گزشتہ رات اغوا ہونے والی تین سالہ بچی دعا سہراب گوٹھ سے بازیاب

    کراچی: گزشتہ رات اغوا ہونے والی تین سالہ بچی دعا سہراب گوٹھ سے بازیاب

    کراچی: گزشتہ رات فیڈرل بی ایریاکے علاقے سے رکشے ڈرائیور کے ہاتھوں اغواء ہونے والی تین سالہ بچی ’’دعا‘‘ سہراب گوٹھ سے بازیاب ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری محمد نبی نے آج ایدھی ہیلپ لائن پر فون کر کے بچی کے ملنے اطلاع دی تھی، جس پر ایدھی رضا کار سہراب گوٹھ پہنچ کر متاثرہ بچی کو اپنی تحویل میں لے کر متعلقہ تھانے روانہ ہوگئے۔

    kid-post-12

    اس موقع پر ایدھی رضا کار اطلاع دینے والے شہری کو بھی اپنے ہمراہ لے کر سمن آباد تھانے پہنچے، بچی کی شناخت کے بعد پولیس حکام نے قانونی کارروائی مکمل کر کے متاثرہ بچی کو اس کے والدین کے حوالے کردیا۔

    kid-post-3

    واضح رہے گزشتہ روز عنبرین اپنی بیٹی کے دعا کے ہمراہ سرجانی ٹاؤن سے کلفٹن عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر حاضری دینے کے لئے نکلی تھی کہ فیڈرل بی ایریا بلاک 19 کے قریب رکشہ ڈائیور نے اچانک رکشہ خراب ہونے کا بہانہ  بناتے ہوئے گاڑی سے نیچے اترنے کا کہا تھا۔

    خاتون کے مطابق وہ جیسے ہی رکشے سے نیچے اتریں تو ڈرائیور نے اُن سے ریورات اور نقدی چھین لی، شور مچانے پر رکشہ ڈرائیور گاڑی میں بیٹھی بچی کو ساتھ لے کر بھاگ گیا۔

    اس موقع پر اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے جمع ہوکر  متاثرہ فیملی کے ہمراہ قریبی تھانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا، جس کے بعد وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس حکام کو چوبیس گھنٹے کے اندر بچی کو بازیاب کروانے اور رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    جس کے بعد گزشتہ رات پولیس کی ٹیم نے بچی کی بازیابی اور ملزم کی گرفتاری کے لئے  مختلف علاقوں نارتھ ناظم آباد، نصرت بھٹو کالونی، نیو کراچی اور بلال کالونی میں چھاپے مارے، مگر اُسے کامیابی حاصل نہیں ہوسکی تھی۔