Tag: وزیر داخلہ چوہدری نثار

  • حکومت نے ریڈزون فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا

    حکومت نے ریڈزون فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ریڈ زون کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے فوج کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں فوج کے 350 اہکار کو تعینات کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے حکومت کی جانب سے کئے گئے دو اہم فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم مذاکرت کی کوشش کی باربار ناکامی کے باوجود ایک بار پھر جمہوریت اور پاکستان کے مستقبل کے نام پر دونوں جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں۔

    انہوں نے کہاکہ بے شک عمران خان ہم سے بات نہ کریں وہ اپوزیشن کی جماعت ہیں تو اپوزیشن کی کمیٹی سے تو بات کریں جماعت اسلامی تو ان کی اپنی اتحادی ہے اس کی بات تو سنے۔

    سکیورٹی کے حوالے سے دوسرے اہم فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی معاملات کو ہم سیاسی طریقے سے حل کریں گے لیکن ریڈ زون کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لئے اسے فوج کے حوالے کیا جائے اور اسی حوالے سے صبح سے آرمی چیف سے ملاقاتیں بھی جاری ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنوں کا ایجنڈا عوامی نہیں ہے تحریک انصاف پہلے چار حلقوں کی بات کرتی تھی پھر مطالبات بڑھتے گئے لیکن ہم افہام و تفہیم کی راہ پر گامزن ہیں۔ مارچ کی اجازت سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد دی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ 2013 کے انتخابات کے لئے نگران حکومت پاکستان مسلم لیگ ن نے نہیں بنائی تھی لہذا پی ٹی آئی کا ہماری حکومت کے خلاف احتجاج بے معنی ہے جبکہ انتخابات پر ہمارے بھی تحفظات ہیں

    دھرنوں کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی کے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے اور تاجروں کو بے بہا نقصان ہورہا ہے جبکہ غیر ملکی سفیروں کو بھی شدید مشکلات لاحق ہیں، کیا جمہوری معاشروں میں ایسا ہی ہوتا ہے؟۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خود مجھے کہا تھا کہ ریڈ زون میں داخل نہیں ہوں گے لیکن وہ اپنی بات سے پھر گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان اور طاہر القادری دس لاکھ افراد جمع نہیں کرسکے تو اس بات کا غصہ حکومت پر اتارنا درست نہیں ہے۔

    اگر اسی طرح فیصلے ہوتے رہے تو کل کوئی اور گروہ جو ان سے زیادہ طاقتور ہوگا وہ نئے مطالبات لے کر آجائے گا اور اسکے چھ مہینے بعد پھر کوئی اور آجائے گا۔

  • عمران خان اور طاہر القادری کے ہر آئینی مطالبات تسلیم کرنے کو تیار ہیں، چودھری نثار

    عمران خان اور طاہر القادری کے ہر آئینی مطالبات تسلیم کرنے کو تیار ہیں، چودھری نثار

    اسلام آباد: حکومت نے تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک سے بات چیت کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کر لیا ہے، چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ عمران خان اور طاہر القادری کی ہر جائز بات ماننے کو تیار ہیں۔

    اسلام آباد  میں پریس کانفرنس وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا کہ دونوں جماعتوں سے مذاکرات کیلئے الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی۔ مذاکراتی کمیٹیوں میں دوسری جماعتوں کے نمائندے بھی شامل ہونگے، چودھری نثار کا کہنا تھا کہ افہام و تفہیم اور ٹیبل پر آکر بات کرنا ہی جمہوریت کا حُسن ہے، میری عمران خان اور ڈاکٹر علامہ طاہر القادری صاحب سے التجا ہے کہ خدا کیلئے پاکستان کے عوام کی زندگی آسان کر دیں۔ اس وقت قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے۔ ہم آپ کی تمام باتیں ماننے کیلئے تیار ہیں لیکن اس کیلئے پارلیمنٹ کا راستہ اپنایا جائے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ عمران خان کو سول نافرنامی لگانے کی تجویز کس نے دی ہے۔ پاکستان اس وقت مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ ہم کیوں اس کا مذاق بنانے پر تُلے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں 4 مارشل لا لگے لیکن کبھی کسی نے سول نافرنامی لگانے کی بات نہیں کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اپنے لانگ مارچ میں 10 لاکھ افراد نہیں لا سکا تو اس کا غصہ حکومت اور پاکستانی عوام پر نہ نکالا جائے کیونکہ اس میں ہمارا کوئی قصور نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریڈ زون میں نہ تو مسلم لیگ (ن) کے دفاتر ہیں اور نہ ہی ہمارے عہدیدار ہیں۔ تماشا لگانے والوں نے ریڈ زون کو مذاق بنا لیا ہے۔ ریڈ زون میں حساس ادارے، عمارتیں اور غیر ملکی سفارتخانے ہیں۔ ریڈ زون میں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کے مستقبل کا سوال ہے ورنہ میں سیاست میں کسی کا قرض نہیں چھوڑتا۔ میری اور عمران کی 45 سال پرانی دوستی ہے۔ میں عمران خان کی کسی بات کا جواب نہیں دوں گا۔

  • ہمیں پورے پاکستان کی سیکورٹی عزیز ہے ، چوہدری نثار

    ہمیں پورے پاکستان کی سیکورٹی عزیز ہے ، چوہدری نثار

    اسلام آباد :  چوہدری نثار نے کہا کہ کنٹینر ہٹا کر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیا ہے۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ جلسے کے حوالے تحریک انصاف کی درخواست مل گئی جبکہ عوامی تحریک نے بھی مارچ کے حوالے سے رابطہ کیا ہے ۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کنٹینر ہٹا کر لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کیا ہے، چند گھنٹوں میں تحریک انصاف کو مارچ کی مشروط اجازت دے دیں گے۔

    چوہدری نثار کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کو کسی غیر جمہوری عمل سے اعتراض نہیں ہے، البتہ مارچ میں کسی قسم کا اسلحہ لانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ریڈ زون کی سیکورٹی دو گناہ نہیں تین بڑھا دی ہے ، ہمیں پورے پاکستان کے عوام کی سیکورٹی عزیز ہے بلخصوص ہمیں مارچ کے شرکا ء کی سیکورٹی عزیز ہے۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ حالات کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ مارچ صبح پہنچے گا جس کے بعد کے اسلام آباد اور راولپنڈی کے تمام راستے مکمل طور پر بحال کردیں گے۔

     

  • آرٹیکل245 کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیاجارہا،چوہدری نثار

    آرٹیکل245 کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیاجارہا،چوہدری نثار

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے آرٹیکل دو سو پینتالیس کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے کہا کہ کوئی سیاسی مقصد نہیں، کراچی اور پشاور ایئرپورٹس پر بھی فوج تعینات کرنے کا پروگرام ہے۔

    آرٹیکل د وسو پینتالیس کے نفاذ پر اپوزیشن نے بھرپور مخالفت کی، تحفظ پاکستان کے کسی ایک بھی اجلاس میں حاضر نہ ہونے والے وزیرداخلہ اپنی ہی پارٹی میں معاملات طے ہوجانے کے بعد آج اسمبلی میں کھل کر بولے اور آرٹیکل دوسوپینتالیس کو بھرپوردفاع کیا۔

    ،انہوں نےکہا کہ سابقہ اداروں میں فوج کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا لیکن اس بار فوج صرف دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے بلائی گئی  چوہدری نثار نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کو منی مارشل لاء جیسے بیانات سے گریز کرنا چاہئے، فوج کو قانونی کور دینے کیلئے آرٹیکل دو سو پینتالیس کا نفاذ ضروری ہے۔

     وزیرداخلہ نے کہا کہ پاک فوج راولپنڈی، فیصل آباد ایئرپورٹ کی حفاظت کررہی ہے، کراچی اور پشاورایئرپورٹ پر بھی فوج تعینات کرنے کا پروگرام ہے، ان کا کہنا تھا کہ تنقید اپنی جگہ لیکن حقائق کو پس پشت ڈالنا غلط ہے۔

  • چوہدری نثارکی اسلا م آباد اور پنڈی پولیس کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت

    چوہدری نثارکی اسلا م آباد اور پنڈی پولیس کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت

    اسلام آباد :  وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اسلا م آباد اور راولپنڈی کی ضلعی اور پولیس انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ شمالی وزیرستان آپریشن کے تناظر میں جڑواں شہروں کی سیکیورٹی ہائی الرٹ رکھی جائے۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ایجنسیوں کو اپنی روزانہ کی ڈیوٹی سے بڑھ کر کام کرنے کی ضرورت اور کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لیے انتہائی ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، جڑواں شہروں کی سیکورٹی انتظامیہ کے درمیان بہترین تعاون ہونا چاہیے تاکہ ہنگامی صورتحال سے بہتر طریقے سے نمٹا جاسکے۔

    چوہدری نثار نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ بہتر جسمانی تربیت اور جدید آلات سے اپنی استعداد کار میں اضافہ کرے، چوہدری نثار نے کہا کہ وفاقی دارلحکومت کے حساس مقامات کی سیکیورٹی کو انتہائی سخت رکھا جائے اور اس ضمن میں پولیس اور رینجرز کی مشترکہ پیٹرولنگ ٹیم ان علاقوں میں گشت کرے۔