Tag: وزیر دفاع

  • پہلے افواج پاکستان نے جنگ جیتی اور اب قدرتی آفات سے نبرد آزما ہیں، وزیر دفاع

    پہلے افواج پاکستان نے جنگ جیتی اور اب قدرتی آفات سے نبرد آزما ہیں، وزیر دفاع

    سیالکوٹ (26 اگست 2025): وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پہلے افواج پاکستان نے جنگ جیتی اور اب قدرتی آفات سے نبرد آزما ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے افواج پاکستان نے جنگ جیتی اور اب قدرتی آفات سے نبرد آزما ہیں۔ عوام کی جانیں بچا کر انہیں محفوظ مقام پر منتقل کیا جا رہا ہے۔ یہ جنگ سویلین اداروں کو لڑنی چاہیے جو فوج لڑ رہی ہے اور یہ سب سویلین سیٹ اپ کی ناکامی ہے۔

    وزیر دفاع نے تباہی کی بڑی وجہ نالوں پر تجاوزات اور کرپشن کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانی کے بہاؤ کی جگہ پر تجاوزات ہیں، جو سٹی گورنمنٹ اور بلدیاتی اداروں کی ناکامی ہے۔ سرکاری اہلکار بھی تجاوزات میں ملوث ہوتے ہیں۔ شہر کا اسٹرکچر تباہ ہو گیا۔

    خواجہ آصف نے ضلعی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ کرپشن کی حد ہے کہ تمام سڑکیں بارش میں بہہ گئیں۔ ایس ڈی او، ایکسین یا ٹھیکیدار سے کوئی سوال نہیں کرتا۔ کرپشن کی صورتحال یہ ہے کہ ذاتی طور پر کام کراؤ تو 50 ہزار لگتے ہیں، جب کہ سرکاری فنڈز سے وہی کام 5 کروڑ کا ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں حکومت میں آئے ہوئے صرف ڈیڑھ سال ہوا ہے۔ تعمیر نو ہو رہی ہے تو بلدیاتی ادارے میں مضبوط کرنا ہوں گے، تاہم تعمیر نو میں وقت لگے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/pakistan-floods-ahsan-iqbal-visit-narowal-media-talk/

  • ٹرمپ کے نامزد وزیر دفاع کی توثیق پر حکمراں پارٹی میں اختلاف، سینیٹ سے بمشکل منظوری

    ٹرمپ کے نامزد وزیر دفاع کی توثیق پر حکمراں پارٹی میں اختلاف، سینیٹ سے بمشکل منظوری

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کی توثیق کے معاملے پر حکمراں پارٹی ری پبلکن اختلاف کا شکار ہو گئی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ سال نومبر میں صدارتی الیکشن میں کامیابی کے بعد کابینہ نامزد کرتے ہوئے پیٹ ہیگسیتھ کو وزیر دفاع کے طور پر نامزد کیا تھا۔ تاہم ان کے حلف اٹھانے کے بعد اب جب اس عہدے پر توثیق کا وقت آیا تو حکمراں پارٹی ری پبلکن اختلافات کا شکار ہوگئی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ری پبلکن پارٹی میں وزیر دفاع کی توثیق پر اتنا اختلاف رائے ہوا کہ پیٹ ہیگسیتھ کی وزیر دفاع تقرری کی توثیق کے لیے نائب صدر وینس کو خود سینیٹ آنا پڑا۔

    پیٹ ہیگسیتھ کی توثیق کے لیے رائے شماری میں تین ری پبلکن سینیٹرز نے ان کے خلاف ووٹ دیا تھا جس کے باعث سینیٹ میں ووٹنگ پچاس، 50 ووٹوں سے برابر ہوگئی۔

    اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے امریکی نائب صدر وینس کو خود سینیٹ آنا پڑا اور انہوں نے وزیر دفاع تقرری کے حق میں ووٹ دیا اور یوں پیٹ ہیگسیتھ کی بطور وزیر دفاع توثیق 50 کے مقابلے میں 51 ووٹوں سے ہوئی۔

    پاکستانی نژاد ڈیموکریٹ ڈاکٹر آصف ریاض قدیر کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ ری پبلکن سیینٹرز نے متنازع نامزدگیوں پر ردعمل دیا ہے جب کہ ری پبلکن ساجد تارڑ کا کہنا ہے کہ بعض سینیٹرز نام کے ری پبلکن ہیں اور ان کی نشاندہی کئی بار ٹرمپ کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ پیٹ ہیگسیتھ سابق فوجی اور ٹی وی میزبان ہیں۔ انہوں نے عراق اور افغانستان میں خدمات انجام دیں اور وہ ’امریکا فرسٹ‘ پالیسی کے حامی ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/third-term-donald-trump-as-president-resolution/

  • 9 مئی کے منصوبہ سازوں پر ہاتھ ڈالنے تک یہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا، خواجہ آصف

    9 مئی کے منصوبہ سازوں پر ہاتھ ڈالنے تک یہ سلسلہ ختم نہیں ہوگا، خواجہ آصف

    راولپنڈی: وزیر دفاع خواجہ آصف کا سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو ملنے والی سزاؤں پر کہنا ہے کہ ہونا تویہ چاہیے تھا امریکا، برطانیہ کی طرح فوری انصاف ہوتا۔

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ آج 9 مئی کے 25 ملزمان کو سزائی سنائی گئی ہیں، اس تاخیر نے ملزمان اور انکے سہولت کاروں کے حوصلے بڑھائے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایک تاریک دن کی مذمت سے بھی گریز کیا گیا، شہدا اور غازیوں کی توہین کرنیوالوں کو ہیرو بنایا گیا۔

    جو کارکن استعمال ہوئے قانون کے ہاتھ انکے گریبان تک پہنچنے ہیں، بھیانک دن کے منصوبہ سازوں پر ہاتھ ڈالنے تک اس سلسلے کا اختتام نہیں ہوگا، ایسے عناصر کے حوصلے وطن دشمن بڑھاتے رہیں گے۔

    واضح رہے کہ فوجی عدالتوں نے سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنادی ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق 9 مئی 2023 کو قوم نے سیاسی طور پر بڑھکائے گئے اشتعال انگیز تشدد اورجلاؤ گھیراؤ کے افسوسناک واقعات دیکھے،9 مئی کے پرتشدد واقعات پاکستان کی تاریخ میں ایک سیاہ باب کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    نفرت اور جھوٹ پر مبنی ایک پہلے سے چلائے گئے سیاسی بیانیے کی بنیاد پر مسلح افواج کی تنصیبات بشمول شہداء کی یادگاروں پر منظم حملے کئے گئے اور اُن کی بے حرمتی کی گئی،یہ پر تشدد واقعات پوری قوم کے لئے ایک شدید صدمہ ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق 9 مئی کے واقعات واضح طور پر زور دیتے ہیں کہ کسی کو بھی سیاسی دہشتگردی کے ذریعے اپنی مرضی دوسروں پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اس یوم سیاہ کے بعد تمام شواہد اور واقعات کی باریک بینی سے تفتیش کی گئی، ملوث ملزمان کے خلاف ناقابلِ تردید شواہد اکٹھے کئے گئے۔

    کچھ مقدمات قانون کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے لئے بھجوائے گئے جہاں مناسب قانونی کارروائی کے بعد ان مقدمات کا ٹرائل ہوا۔

    سانحہ 9 مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں

    13 دسمبر 2024 کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے سات رکنی آئینی بنچ نے زیر التواء مقدمات کے فیصلے سنانے کا حکم صادر کیا، وہ مقدمات جو سپریم کورٹ کے سابقہ حکم کی وجہ سے التواء کا شکار تھے۔

  • گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیر دفاع

    گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیر دفاع

    اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سیاستدان معاملات کے حل کیلئے سیاسی زبان استعمال کرتے ہیں، آپ بلکل سول نافرمانی کریں، دھمکیوں سے معاملات حل نہیں ہوتے۔

    وزیردفاع خواجہ آصف کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آپ چاہتے ہیں ماضی کو حذف کردیا جائے تو یہ نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ رینجرز اور پولیس والے بھی شہید ہوئے یہ اس کی مذمت کریں، کسی بات کا اعتراف کرنا ہے تو اس میں کوئی مصلحت نہیں ہونی چاہیے۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ مذاکرات کرنا ہوں توچپ رہتے ہیں، زبان نرم کرتے ہیں، مذاکرات کرنا ہیں تو بانی پی ٹی آئی کوپہل کرنا ہوگی، زبانیں آگ اگلنا اس وقت بند ہوسکتی ہیں جب دونوں اطراف سے ہو۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کسی بات کا اعتراف کرنا ہے تو اس میں کوئی مصلحت نہیں ہونی چاہیے، میں نے اس ہاؤس کا ماحول دیکھا ہواہے یہاں کیا ہوتا تھا، جب ان کی حکمرانی تھی اس وقت ہمارے ساتھ کیا ہوتا تھا؟۔

    آج بات ہوتی ہے جیل میں سہولتیں نہیں ہیں، جب میں جیل میں تھا تو6 سینٹی گریڈ میں ایک کمبل دیا گیا، جنوری کی 12 راتیں اسی کمبل میں سویا کسی سے شکایت نہیں کی، میں سیاسی ورکر ہوں، ان آزمائشوں سے گزرنا پڑتا ہے۔

    پاکستان کی تاریخ میں صرف میں ہوں جس کیخلاف انکی کابینہ نے آرٹیکل 6 لگایا تھا، آپ چاہتے ہیں ماضی کو حذف کردیا جائے تو یہ نہیں ہوسکتا۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ گن پوائنٹ پر تو مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایسا بھی نہیں ہوسکتا کہ بار بار اسلام آباد پر حملہ ہو، سول نافرمانی کی کال دیں، ہماری اس جنگ کے اندر نقصان ملک اور عوام کو ہو رہا ہے۔

    مدارس رجسٹریشن بل کو دوبارہ پارلیمنٹ نہیں لایا جا سکتا، رویہ بدلیں ورنہ فیصلے میدان میں ہوں گے، فضل الرحمان

    پاراچنار کے خراب حالات بھی اس کی ایک وجہ ہیں، ایسا کیسے ہوسکتا ہے آپ کے صوبے میں اتنا بڑا واقعہ ہوجائے آپ کچھ نہ کریں۔

  • فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی کیس میں ٹرائل ایک ساتھ ہوگا، وزیر دفاع

    فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کا 9 مئی کیس میں ٹرائل ایک ساتھ ہوگا، وزیر دفاع

    وزیر دفاع خواجہ آصف نے اب بہت واضح امکان ہے کہ 9 مئی کیس میں فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل ایک ساتھ ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر محمد مالک کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کا سیاسی کردار سب کے سامنے تھا۔ وہ ایک طویل منصوبہ بندی پر کام کر رہے تھے اور پی ٹی آئی حکومت کے تمام معاملات میں کھل کر ملوث تھے۔ بہت واضح امکان ہے کہ 9 مئی کیس میں فیض حمید اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کا ٹرائل ایک ساتھ ہوگا۔

    خواجہ آصف نے کہا کہ 2018 میں جب آر ٹی ایس بیٹھا اس میں بھی فیض حمید ملوث تھا۔ بانی پی ٹی آئی کا دور شروع ہوا تو فیض حمید ڈی جی آئی ایس آئی بنے۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ ساڑھے تین سال میں باجوہ اور فیض حمید کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں تھی۔ اس دور میں کوئی بھی کام بانی پی ٹی آئی اور ان دونوں شخصیات کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتا تھا۔ جتنے لوگ پی ٹی اائی دور میں قید ہوئے وہ بھی ان کی مرضی سے قید ہوئے۔

     

    ان کا کہنا تھا کہ فیض آباد دھرنا سے شروع کریں اور 9 مئی تک آ جائیں۔ سیاست میں مداخلت دیکھ لیں، احتجاج بھی ایسے حرف آخر کی طرح ہوتے تھے۔

    واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر) کو گزشتہ روز باضابطہ طور پر چارج شیٹ کر دیا گیا۔ ان چارجز میں اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور افراد کو ناجائز نقصان پہنچنانا اور سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا شامل ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/lt-gen-rtd-faiz-hameed-charged-in-field-general-court-martial/

     

  • اسرائیلی وزیر دفاع کا لبنان میں اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں پر رد عمل

    اسرائیلی وزیر دفاع کا لبنان میں اپنے فوجیوں کی ہلاکتوں پر رد عمل

    اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کے درمیان جنوبی لبنان میں لڑائی جاری ہے، حزب اللہ نے گزشتہ روز مزید 5 اسرائیلی فوجیوں کو جہنم واصل کیا تو ایک مرتبہ پھر اسرائیل کی چیخیں نکل گئیں۔

    اسرائیلی فوج کی جانب سے اعلان سامنے آیا تھا کہ گزشتہ روز 24 گھنٹوں کے دوران اس کے 10 فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ 40 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مشکل دن ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پچھلے تین دنوں میں تمام فوجی عزم کے ساتھ لڑے اور انہوں نے ایک مشترکہ مقصد کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ یہ مشترکہ مقصد اسرائیل کی سلامتی ہے۔

    اسرائیلی چینل 12 رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لڑائی کے دوران 89 ویں بٹالین کے 5 اسرائیلی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ جس میں پانچ فوجی ہلاک ہوئے ہیں اس وقت پیش آیا جب ایک لاجسٹک قافلہ لبنان کے سرحدی قصبے کے اندر ایک مقام پر اسرائیلی افواج کے لیے سامان لے کر جا رہا تھا۔

    حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے قافلے پر میزائل برسا دیئے، ان میں سے ایک میزائل عمارت کے قریب گرا جس میں 89ویں بٹالین کی ایک فورس موجود تھی۔

    دوسری طرف حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے جنوبی قصبے مروہین میں اسرائیلی افواج کے ایک اجتماع کے ساتھ ساتھ شمالی اسرائیل میں مالکیہ کالونی کو نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، وائٹ ہاؤس کا اہم بیان

    عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملوں نے جنوبی لبنان کے متعدد علاقوں کو نشانہ بنایا۔ ان علاقوں میں عیترون، عیتا الشعب، النبطیہ، شوکین اور دیگر شامل ہیں۔

  • قمر زمان کائرہ  نے وزیر دفاع کے آئینی پگھلاؤ کے بیان کو درست قرار دے دیا

    قمر زمان کائرہ نے وزیر دفاع کے آئینی پگھلاؤ کے بیان کو درست قرار دے دیا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے وزیر دفاع کے آئینی پگھلاؤ کے بیان کو درست قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے اے آر وائی نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ خواجہ آصف بڑے جہاں دیدہ ہیں اورانہوں نےآئینی پگھلاؤکی بات سوچ سمجھ کرکی ہے، جب کھینچاتانی ہو اورآئین کےبغیرمعاملات ہوں تو اسے آئینی میلٹ ڈاؤن ہی کہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں اصول اورقانون کےتحت نظام نہیں چل رہا، مختلف اطراف سے اقتدار کی کھینچاتانی ہے اور دوسرے کا کام بھی کررہے ہیں۔

    پی پی رہنما نے بتایا کہ ہماری ایجنسیزکوتوشروع سےہی مسئلہ تھاپھرعدلیہ اورکچھ سیاستدانوں کی ملی بھگت بھی ہوتی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جب چیزیں درست نہ چل رہی ہوں توپھرکسی حادثے کا شکارہوسکتی ہیں،ہم کسی غیرآئینی اقدام کو سپورٹ نہیں کرتے اور نہ ہی کریں گے،مارشل لا کو تو بالکل بھی نہیں سپورٹ کرسکتے۔

  • لبنان میں اقوامِ متحدہ کے امن دستے پر حملہ، 1 اہلکار ہلاک 3 زخمی

    لبنان میں اقوامِ متحدہ کے امن دستے پر حملہ، 1 اہلکار ہلاک 3 زخمی

    لبنان میں اقوامِ متحدہ کے امن دستے کے قافلے پر حملہ ہوا جس کے نتیجے میں  1 اہلکار ہلاک جبکہ  3 زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوبی لبنان کے گاؤں العقبیح سے بیروت روانہ ہونے والی یو این امن دستوں کی دو بکتر بند گاڑیوں پر برسا دی جس میں آئرلینڈ کے تین اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔

    امن دستوں کی فورس کے ترجمان اینڈریا ٹیننٹی نے کہا کہ ایک اہلکار ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے۔

    آئرش ڈیفنس چیف کے مطابق قافلہ آٹھ اہلکاروں کو لے کر بیروت جا رہا تھا۔۔ آئرش وزیرِ اعظم نے واقع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے امن دستے پر حملے سے گہرا صدمہ پہنچا ہے۔

    وزیر دفاع نے بتایا کہ چار اہلکاروں کو راعی اسپتال لایا گیا، ایک کی موت کی تصدیق ہوئی جبکہ ایک ہلکار کی سرجری ہوئی ہے جس کی حالت خراب ہے، دیگر دو زخمی اہلکاروں کو طبی امداد دی گئی۔

    واقعے میں ہلاک ہونے والے اور مرنے والے اہلکاروں کا تعلق آئرلینڈ کی 121 انفنٹری بٹالین سے تھا جس میں 333 اہلکار شامل ہیں، اس بٹالین کو پچھلے  مہینے ہی جنوبی لبنان میں تعینات کیا گیا تھا۔

    اقوام متحدہ امن دستوں کے تقریباً 13 ہزار اہلکار لبنان میں تعینات ہیں، 1978 سے اب تک 47 اہلکار فرائض کی انجام دہی میں وفات پاچکے ہیں

  • روس یوکرین جنگ: سعودی عرب نے خود پر لگنے والے گمراہ کن الزامات مسترد کردیے

    روس یوکرین جنگ: سعودی عرب نے خود پر لگنے والے گمراہ کن الزامات مسترد کردیے

    ریاض: سعودی عرب نے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے معاملے پر ان الزامات کو مسترد کردیا ہے جن میں سعودی عرب کو روس کا حمایتی قرار دیا جارہا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے یوکرین کی جنگ میں سعودی عرب کے روس کے ساتھ کھڑے ہونے کے الزامات پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔

    سعودی وزیر دفاع نے ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ کچھ لوگ سعودی عرب پر روس کے ساتھ کھڑے ہونے کا الزام لگا رہے ہیں، اس حقیقت کے باوجود کہ اوپیک پلس کی طرف سے 5 اکتوبر کو تیل کی پیداوار میں یومیہ 2 ملین بیرل کمی کا فیصلہ متفقہ اور خالصتاً اقتصادی وجوہ کی بنیاد پر کیا گیا تھا۔

    انہوں نے سوال کیا کہ ایران بھی اوپیک پلس کا ممبر ہے، اس کا مطلب ہے کیا سعودی عرب، ایران کے ساتھ بھی کھڑا ہے؟

    شہزادہ خالد بن سلمان نے مزید کہا کہ یہ جھوٹے الزامات یوکرینی حکومت کی طرف سے نہیں آئے۔

    واضح رہے کہ سعودی وزیر دفاع نے یوکرین کے صدر کی ٹویٹر پر اس پوسٹ پر کہ یوکرین کی علاقائی سالمیت کی حمایت اور سعودی عرب کی طرف سے امداد کے اعلان پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ردعمل دیا ہے۔

    اس سے قبل تیل پیدا کرنے والے عرب ممالک کی تنظیم اوپیک کے سیکریٹری جنرل نے کہا تھا کہ تیل کی پیداوار میں کمی سے متعلق اوپیک پلس کا فیصلہ درست اور بروقت ہے۔

    اوپیک کے سیکریٹری جنرل علی بن سبت نے ایک بیان میں اشارہ کیا تھا کہ اس فیصلے میں عالمی معیشت کے ارد گرد کی غیر یقینی صورتحال، تیل منڈی میں عدم توازن خاص طور پر طلب اور رسد کے پہلوؤں کو مدنظررکھا گیا ہے۔

    علی بن سبت کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ اس کامیاب طریقہ کار کے مطابق آیا ہے جو پہلے بھی اپنایا گیا تھا۔

    تیل پیدا کرنے والے عرب ممالک کی تنظیم اوپیک میں سعودی عرب، الجزائر، متحدہ عرب امارات، بحرین، قطر، مصر، شام، عراق، تیونس اور لیبیا شامل ہیں۔

  • ‘عمران خان پر تنقید کرنا خواجہ آصف کا حق ہے، مگر وزیر دفاع لگانا خطرناک’

    ‘عمران خان پر تنقید کرنا خواجہ آصف کا حق ہے، مگر وزیر دفاع لگانا خطرناک’

    اسلام آباد : سابق وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ‘عمران خان پر تنقید کرنا خواجہ آصف کا حق ہے، مگر وزیر دفاع لگانا خطرناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان پر تنقید کرنا خواجہ آصف کا حق ہے، مگر وزیردفاع لگانا خطرناک ہے ، انکی دماغی حالت ابھی تک ماضی قریب کے ایک صدمے سے باہر نہیں آسکی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کہتے ہیں خواجہ آصف اول فول بک رہے ہیں، جب تک ماہر نفسیات مکمل چیک اپ کے بعد کلئیر نہیں کرتے،ان سے وزارت کا چارج واپس لینا چاہئے۔

    ٓدوسری جانب ڈاکٹر شہبازگل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا کہ خواجہ آصف کا اوورسیز کے خلاف توہین آمیز بیان شرمناک ہے، ان کے اپنے سارے رہنما بیرون ملک رہائش پذیر ہیں اور کہتے ہیں اوورسیز پاکستانی ملک سے وفادار نہیں،آپ ملک لوٹنے والے ہیں اور وہ بچانے والے۔