Tag: وزیر دفاع

  • جب انتخابات میں 14 مہینے رہ جائیں تو وہ قبل از وقت ہی ہوتے ہیں: وزیر دفاع

    جب انتخابات میں 14 مہینے رہ جائیں تو وہ قبل از وقت ہی ہوتے ہیں: وزیر دفاع

    لندن: وزیر دفاع خواجہ آصف نے وضاحت کی ہے کہ جب انتخابات میں 14 مہینے رہ جائیں تو وہ قبل از وقت ہی ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممکن ہے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے قبل ہی انتخابات کرا دیے جائیں، اور نومبر سے پہلے ہی نگران حکومت بھی چلی جائے اور نئی حکومت آ جائے۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا تھا کہ انھوں نے میاں صاحب کو سمجھا دیا ہے کہ انتخابی اصلاحات کے بعد ہی الیکشن میں جائیں گے، ہمارا گیم پلان انتخابی اور نیب اصلاحات لانا ہے، خواجہ آصف کی اپنی سوچ ہے، ہمیں مسائل حل کرنے دیں۔

    خواجہ آصف نے اپنے بیان کی وضاحت میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب انتخابات میں 14 مہینے رہ جائیں تو وہ قبل از وقت ہی ہوتے ہیں، معاشی حالات کی درستگی ہماری پہلی ترجیح ہے، ہمیں جلد فیصلے کرنے پڑیں گے۔

    ہو سکتا ہے آرمی چیف کی تعیناتی سے پہلےہم الیکشن ہی کرا دیں، خواجہ آصف

    انھوں نے کہا مارکیٹ منفی ہے، مستحکم ہو جائے تو اُس کے بعد الیکشن کے فیصلے بھی کر لیں گے، عمران خان کی طرح نہیں کریں گے کہ دباؤ آیا تو ہمارے پاس ایلچی بھیج دیے، کہ عدم اعتماد نہ کرائیں میں اسمبلیاں تحلیل کر دیتا ہوں۔

    وزیر دفاع نے کہا 4 لوگوں نے واضح آئین شکنی کی ہے، آئین شکنی کرنے والوں میں عمران خان، ڈپٹی اسپیکر، اسپیکر اسمبلی، اور گورنر پنجاب شامل ہیں۔

  • اس وقت توجہ کابل سے امریکیوں اور اتحادی افغانوں کے انخلا پر ہے: امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف

    اس وقت توجہ کابل سے امریکیوں اور اتحادی افغانوں کے انخلا پر ہے: امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع جنرل آسٹن کا کہنا ہے کہ کابل ایئرپورٹ واحد جگہ ہے جو اس وقت امریکیوں کے کنٹرول میں ہے، جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی کے مطابق اس وقت توجہ امریکیوں اور اتحادی افغانوں کے انخلا پر ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع جنرل آسٹن اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغانستان کی جنگ وہ ہے جو میں نے خود لڑی، میں اس ملک اور ان لوگوں کو جانتا ہوں جو میرے شانہ بشانہ لڑے۔ جنہوں نے ہماری مدد کی ان کی مدد کرنا ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے۔

    جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملی کا کہنا تھا کہ یہ اندازہ بعد میں لگایا جائے گا کہ افغانستان میں کیا غلطیاں ہوئیں، اس وقت توجہ امریکیوں اور اتحادی افغانوں کے انخلا پر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان نے کابل کا مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے، طالبان ہمارے انخلا آپریشن میں دخل اندازی نہیں کر رہے۔

    وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ کابل ایئرپورٹ واحد جگہ ہے جو امریکیوں کے کنٹرول میں ہے، اس وقت امریکا کی کابل کے اندر آپریشن کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، کابل میں موجود سینکڑوں افراد ایئرپورٹ نہیں پہنچ پا رہے۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ انخلا کا مشن کب پورا ہوگا۔

  • اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے فوج بلانے کا آپشن زیر غور نہیں: وزیر دفاع

    اپوزیشن کے احتجاج سے نمٹنے کے لیے فوج بلانے کا آپشن زیر غور نہیں: وزیر دفاع

    اسلام آباد: اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تشکیل دی جانے والی کمیٹی نے آج پریس کانفرنس کی، کمیٹی کے سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاج کے سلسلے میں فوج بلانے کا آپشن زیر غور نہیں۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ فوج بلانے کی نوبت آئے گی نہ اس پر غور کر رہے ہیں، فوج کو بلانے سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں، ایسا لگتا ہے جیسے پاکستان کے مخالفین کے ایجنڈے پر کام ہو رہا ہے، مجھے یقین ہے مولانا کسی اور کے ایجنڈے کے پیچھے نہیں چلیں گے۔

    ان کا کہنا تھا تمام اپوزیشن جماعتوں سے گزارش ہے آ کر بات کریں، اگر اپنے مطالبات سامنے نہیں لائیں گے تو افراتفری ہوگی، جس کی ذمہ دار وہی جماعتیں ہوں گی، اگر آپ ہم سے بات نہیں کریں گے تو پھر ہم اپنا فرض ادا کریں گے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا ہم نے اپنے کارڈز اوپن کر دیے ہیں، حکومتی رٹ کو کوئی چیلنج کرے تو قانون حرکت میں آئے گا، ہماری کمیٹی کا مقصد سے بات چیت ہے، اگر بات چیت فیل ہوگئی تو پھر حکومت اور اداروں نے فیصلہ کرنا ہے، ہم صحیح نیت سے آئے ہیں اور ارادے بھی ٹھیک ہیں، وزیر اعظم کا استعفیٰ نا ممکن سی بات ہے، یہ ڈکٹیٹ کر کے زبردستی آنا چاہتے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ یہ چڑھائی کرنا چاہتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  آزادی مارچ : اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کیلئے سینئر ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل

    وزیر دفاع نے کہا اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو پیغام پہنچایا اور بات چیت کرنے کا کہا، ملکی مفاد کے لیے ہر قربانی دینے کے لیے تیار ہیں، کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہم نے گھبراہٹ میں کمیٹی تشکیل دی ہے، ہمیں کوئی فکر نہیں، پوری زندگی جلسے جلوس دیکھے، حکومت وہی فیصلہ کرے گی جو قانون میں اجازت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا اپوزیشن کی جانب سے اسمبلی میں کوئی ڈیمانڈ پیش نہیں کی گئی، مولانا فضل الرحمان کو پاکستان کے لیے سوچنا چاہیے، مولانا کو پاکستان اور کشمیریوں سے محبت ہے تو پھر بیٹھ کر بات کریں، اپنے ڈیمانڈ سامنے رکھیں، ویلکم کریں گے، شفقت محمود سمیت ہم سب آپ سے بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں۔

    شفقت محمود نے پریس کانفرنس میں کہا کہ فضل الرحمان سے گزارش کروں گا سیاسی گفتگو چلتی رہتی ہے، کسی بھی سیاسی تحریک میں بچوں کی تعلیم پر کوئی حرج نہیں آنی چاہیے، آئین و قانون میں مسلح جتھوں کی اجازت نہیں، گزارش ہے مدرسے کے بچوں کو سیاست میں نہ گھسیٹیں۔

  • مولانا کو جرگے کے لیے دعوت دی جائے گی: پرویز خٹک

    مولانا کو جرگے کے لیے دعوت دی جائے گی: پرویز خٹک

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کور کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، مولانا فضل الرحمان سے جرگے کے لیے انھیں دعوت دی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی، اے این پی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بات ہوگی، کوئی ایسا ایشو نہیں ہے جس کی وجہ سے مولانا دھرنا دے رہے ہیں، ایسا بھی نہیں ہو سکتا کہ کہا جائے اسلام آباد پر قبضے کے لیے آ رہا ہوں۔

    پروگرام الیونتھ آور میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ایشو ہی کوئی نہیں ہے اور کہا جا رہا ہے حکومت چھوڑ دیں، یہ ناممکن ہے، بیانات ابتدا میں سخت آتے ہیں لیکن گفتگو سے مسئلے کا حل نکال لیا جاتا ہے، بات چیت کرنے میں کیا حرج ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  فضل الرحمان کے مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دی جائے: وزیر اعظم

    پرویز خٹک نے کہا اپوزیشن کے تحفظات درست ہیں تو انھیں دور کریں گے، مولانا فضل الرحمان ایشوز تو بتائیں جن پر مارچ یا دھرنا دیا جا رہا ہے، مجھے یقین ہے مولانا فضل الرحمان میری بات کو رد نہیں کریں گے، اپوزیشن آئے اور جو ملکی مسائل ہیں انھیں مل کر حل کریں۔

    ان کا کہنا تھا میں بھی پٹھان ہوں، فضل الرحمان بھی، پٹھانوں میں جرگوں میں مسئلے حل ہوتے ہیں، مل بیٹھ کر مسائل کا حل ڈھونڈیں گے، اپوزیشن سے بالواسطہ رابطے کر رہا ہوں، صرف مولانا نہیں دوسری جماعتوں سے بھی بات کروں گا۔

    وزیر دفاع نے کہا مذاکرات مسترد کر کے مولانا نے سخت بیان دیا، امید ہے وہ میری بات سمجھ جائیں گے۔

  • ترکی ایک وقت میں دو مزے نہیں لے سکتا، مجوزہ امریکی وزیر دفاع

    ترکی ایک وقت میں دو مزے نہیں لے سکتا، مجوزہ امریکی وزیر دفاع

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ وزیردفاع مارک اسپر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ترکی ایک وقت میں ایف 35 اور ایس 400 دفاعی نظام حاصل نہیں کر سکتا، ترکی کے مذکورہ فیصلے سے امریکا مایوس ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ترکی پرایک بار شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس کا فضائی دفاعی نظام’ایس 400’حاصل کرنے کے بعد انقرہ امریکا سے ایف 35 جنگی طیارے حاصل نہیں کرسکتا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ وزیردفاع مارک اسپر نے ایک بیان میں کہا کہ ترکی کا ایس 400 دفاعی نظام خرید کرنا مایوس کن ہے۔

    ایک بیان میں سینٹ کی مسلح افواج کمیٹی میں ایک بیان دیتے ہوئے اسپر نے کہا کہ ترکی نیٹو میں ہمارا طویل عرصے تک اتحادی رہا ہے مگر اس نے روس سے ایس 400 دفاعی نظام خرید کرنے کا غلط فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں ہم ترکی سے سخت مایوس ہیں۔

    اسپر کا مزید کہنا تھا کہ ترکی ایک وقت میں ‘ایس 400’ اور راڈار سے غائب ہونے کی صلاحیت رکھنے والے ‘ایف 35’ جنگی طیارے حاصل نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر مجھے وزیردفاع تعینات کیا گیا تو میں ترکی کو ‘ایف 35’ طیارے فروخت کرنے سے منع کروں گا کیونکہ ترکی ‘ایس 400’ دفاعی نظام خریدنے کے بعد امریکا کے جنگی طیارے خرید کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

    امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ایس 400 دفاعی نظام امریکا کے ایف 35 جنگی طیاروں کی فضائی آپریشنل صلاحیت کو متاثر کرے گا۔

    خیال رہے کہ ترکی نے امریکا کی سخت تنقید اور دباؤ کے باوجود روس سے اس کا فضائی دفاعی نظام ایس 400 خرید لیا ہے۔

    ترکی کے اس اقدام کے بعد امریکا نے انقرہ پر دباؤ مزید بڑھا دیا ہے اور ترکی پر پابندیوں کے نفاذ کی بھی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

  • بلوچستان کےعوام سے جووعدے کیے وہ پورے کریں گے، پرویزخٹک

    بلوچستان کےعوام سے جووعدے کیے وہ پورے کریں گے، پرویزخٹک

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ بلوچستان کا سرکاری نوکریوں میں 6 فیصد کوٹہ یقینی بنائیں گے، بلوچستان سے متعلق جلد بہت اچھی خوشخبریاں سنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع پرویز خٹک نے کہا کہ بلوچستان کےعوام سے جووعدے کیے وہ پورے کریں گے، لاپتہ افراد پرکمیٹی بن چکی ہے جلد پیش رفت ہوگی۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ گوادرمیں باہرسے آنے والوں پرتحفظات دورکریں گے، باہرسے آنے والوں کا اسٹیٹس رہنے والوں جیسا نہیں ہوگا، اسمبلی میں اس سے متعلق قانون سازی کی جائے گی۔

    وزیردفاع نے کہا کہ بلوچستان میں ہنگول اوربولان کوترقیاتی منصوبوں میں ڈال دیا ہے، بلوچستان میں ٹیوب ویلزکوشمسی توانائی کی طرف لے کر جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا سرکاری نوکریوں میں 6 فیصد کوٹہ یقینی بنائیں گے، 18 ویں ترمیم اوراین ایف سی میں ترمیم نہیں کی جا رہی، ایسا ہوبھی نہیں سکتا، اس پرجھوٹ کم بولا جائے، ترمیم کے لیے 2 تہائی اکثریت درکارہے جو ہمارے پاس نہیں ہے۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ بلوچستان سے متعلق جلد بہت اچھی خوشخبریاں سنیں گے، جلد حل نکلے گا، بلوچستان میں 3گھنٹے لوڈشیڈنگ کم کرے 3 ارب کی سبسڈی دی ہے۔

  • ایسی صورتِ حال میں نہیں لگتا وزیرِ خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے: وزیرِ دفاع

    ایسی صورتِ حال میں نہیں لگتا وزیرِ خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے: وزیرِ دفاع

    اسلام آباد: وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کو بلانے پر او آئی سی سے احتجاج کیا ہے، ایسی صورتِ حال میں نہیں لگتا کہ ہمارے وزیرِ خارجہ او آئی سی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں کو ان کیمرہ بریفنگ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ یہ بریفنگ بہت ضروری تھی کیوں کہ یہ حکومت یا اپوزیشن کا نہیں پاکستان کا معاملہ تھا۔

    [bs-quote quote=”آج کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کی شرکت کا پروگرام نہیں تھا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وزیر دفاع”][/bs-quote]

    وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ عسکری قیادت کی بریفنگ سے سب مطمئن ہیں، کل پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ہوگا، سفارتی سطح پر بھی رابطے جاری ہیں، ہماری کوشش ہے حالات کو معمول پر لایا جائے۔

    اجلاس میں وزیرِ اعظم کی عدم شرکت پر ان کا کہنا تھا کہ اس اجلاس میں وزیرِ اعظم کی شرکت کا پروگرام تھا ہی نہیں، بھارتی جارحیت پر وزیرِ اعظم نے کہا تھا کہ جواب دیں گے، آج بھارت کے دو طیارے مار گرائے۔

    وزیرِ دفاع نے کہا کہ اب بھی کہتے ہیں ہم امن چاہتے ہیں، خطے میں زبردستی جنگ نہ پھیلائی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جوابی کارروائی پیشہ ورانہ ذمہ داری بن گئی تھی، بھارتی جارحیت پر پارلیمانی رہنماؤں کو اِن کیمرہ بریفنگ

    خیال رہے کہ پارلیمانی رہنماؤں کو بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ واضح پالیسی ہے ہماری سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، بھارت ٹھوس شواہد دیتا تو پورے خلوص سے کارروائی کرتے، بھارت نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کر کے جارحیت کا ارتکاب کیا، جوابی کارروائی کرنا پیشہ ورانہ ذمہ داری بن گئی تھی۔

  • برطانیہ 2019 کے اختتام تک ’ڈرون اسکاڈرن‘ تیار کرلے گا، وزیر دفاع

    برطانیہ 2019 کے اختتام تک ’ڈرون اسکاڈرن‘ تیار کرلے گا، وزیر دفاع

    لندن : برطانوی وزیر دفاع نے رائل یونائٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’برطانیہ کو بین الااقوامی قوانین پامال کرنے کے والوں کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے‘۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے وزیر دفاع گیون ولیم سن نے رائل یونائٹڈ سروسز انسٹیٹیوٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ مضبوط اور پہلے سے زیادہ جارحانہ صلاحتیوں کی حامل مسلح افواج کی ضرورت ہے تاکہ وہ ایک بڑی فوجی طاقت بن سکے۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ برطانیہ دشمن کے دفاعی نظام سے نمٹنے کےلیے 70 لاکھ پاؤنڈ کی لاگت سے ڈرون کا فضائی تیار کررہا ہے جو 2019 کے اختتام تک تیار ہوجائے گا۔

    گیون ولیم سن نے بتایا کہ برطانوی افواج کوئین الزبتھ کے نام سے منسوب نئے بحری بیڑے کو بحر الکاحل میں تعینات کررہا ہے جہاں چین اپنا اثر رسوخ بڑھا رہا ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق گیون ولیم سن کا کہنا تھا کہ روس اور چین مسلسل اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کر رہے ہیں۔

    برطانوی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور اس اتحادیوں کو چاہیے کہ اپنے مفادات کی حفاظت اور بقاء کےلیے اپنی جنگی طاقت کو استعمال کرنے کےلیے آمادہ رہیں۔

    یورپی یونین سے انخلاء کے بعد برطانوی عوام اور حکومت کے پاس اپنے وجود کو تسلیم کروانے کا ایک موقع ہوگا۔

    دوسری جانب برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے وزیر دفاع کے 180 ارب روپے کے دفاعی منصوبے کو معیشت پر اضافی بوجھ قرار دیا ہے اس کے باوجود گیون ولیم سن نے دفاعی سازو سامان کے اخراجات بڑھانے پر تیار ہیں۔

  • عمران خان پر یقین ہے وہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، پرویزخٹک

    عمران خان پر یقین ہے وہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، پرویزخٹک

    نوشہرہ : وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ عمران خان پر پورا یقین ہے کہ وہ اس ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے، جس ملک کا لیڈر ایماندار ہو وہ ملک خود ترقی کرتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ کے علاقے جہانگیرہ میں نادرا آفس کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔ وزیردفاع کا کہنا تھا کہ دوسروں صوبوں کی نسبت کے پی کے میں ترقیاتی کام زیادہ ہوا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ صوبے میں اسپتال، اسکول اور ترقیاتی کاموں کا جال بچھادیا گیا، میرے دورمیں سب سے زیادہ کام نوشہرہ میں ہوا، ہماری کوشش ہے کہ بنیادی مسائل حل کئے جائیں۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے کسی نے کام نہیں کیا، دو سال کے اندر کارخانے لگیں گے، مہنگائی ختم ہوگی، وزیراعظم عمران خان پر پورا یقین ہے کہ وہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ایماندار لیڈر نہیں آیا اس لئے ملک ترقی نہ کر سکا، جس ملک کا لیڈر ایماندار ہو وہ ملک خود ترقی کرتا ہے، آئیں ہمارا ساتھ دیں تاکہ ملک کو کرپشن فری بنایا جائے۔

  • ملک میں موجود تمام ریسٹ ہاؤس کو ختم کردیا جائے گا، وزیر دفاع پرویز خٹک

    ملک میں موجود تمام ریسٹ ہاؤس کو ختم کردیا جائے گا، وزیر دفاع پرویز خٹک

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ملک میں موجود تمام ریسٹ ہاؤس کو ختم کردیا جائے گا، ریسٹ ہاؤس کو کمرشل استعمال کے لیے زیر غور لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری املاک کے متبادل استعمال پر ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت وزیر دفاع پرویز خٹک نے کی، اجلاس میں سیکریٹری ہاؤسنگ اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔

    [bs-quote quote=”سرکاری زمین کے بہتر استعمال سے مسائل حل ہوں گے” style=”style-6″ align=”left” author_name=”پرویز خٹک” author_job=”وزیر دفاع”][/bs-quote]

    پرویز خٹک کو مختلف املاک اور ان کے متبادل استعمال و حیثیت سے متعلق بریفنگ دی گئی، وفاقی وزیر کو املاک کے سروے، مختلف پائلٹ منصوبوں پر بھی آگاہ کیا گیا۔

    وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ سرکاری املاک کے مناسب استعمال کی ضرورت ہے، غیراستعمال زمین پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سے استعمال ہوگی، وزیر دفاع نے صوبوں کو غیرآباد زمینوں کے موجودہ و مستقبل کے استعمال کے لیے پلان کی ہدایت کردی۔

    پرویز خٹک نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا وژن عام آدمی کو سستی رہائش دینا ہے، سرکاری زمین کے بہتر استعمال سے مسائل حل ہوں گے۔