Tag: وزیر صحت پنجاب

  • لاہور میں اینٹی ٹیٹنس انجکشن نایاب ، مریضوں کا مشکلات سامنا

    لاہور میں اینٹی ٹیٹنس انجکشن نایاب ، مریضوں کا مشکلات سامنا

    لاہور : صوبائی دارلحکومت لاہور میں اینٹی ٹیٹنس انجکشن نایاب ہونے سے مریض پریشانی کا شکار ہے، یہ انجکیشن 72 گھنٹے کے اندر لگوانا لازمی ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اینٹی ٹیٹنس انجکشن نایاب ہوگیا ، جس سے زخمی مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

    نجی کلینکس اور اسپتالوں میں بھی اینٹی ٹیٹنس انجکشن میسرنہیں، طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ چوٹ لگنے کے 72 گھنٹے کے اندر انجکشن لگوانا لازمی ہوتا ہے۔

    فارما مینوفییکچرز نے بتایا کہ انجکشن بنانے والی بین الاقوامی کمپنی نے پروڈکشن روک دی ہے، ویکسین سپلائی کرنے والی کمپنی کادیگرممالک کی مارکیٹ میں بڑاشیئرتھا، مختلف کمپنیوں کی دیگرممالک سپلائی پرقلت ہوسکتی ہے۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا ہے کہ ٹیٹنس انجکشن مارکیٹ میں آنے میں1 ماہ لگ سکتا ہے، ٹیٹنس انجکشن بنانےوالی کمپنی سے رابطے میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انجکشن کے را مٹیریل کا ڈریپ میں ٹیسٹ کیا جارہا ہے، ٹیٹنس ویکسین، جان بچانےوالی دواکی قلت کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

  • جلسے کے شرکا خود کو 14 دن تک قرنطینہ کر لیں: یاسمین راشد

    جلسے کے شرکا خود کو 14 دن تک قرنطینہ کر لیں: یاسمین راشد

    لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے جلسے سے پنجاب میں کرونا وائرس کے خطرناک پھیلاؤ کے خدشات بڑھ گئے ہیں، جلسے کے شرکا خود کو قرنطینہ کر لیں۔

    وزیر صحت پنجاب نے اپنے بیان میں کہا کہ آئندہ پنجاب میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی مکمل ذمہ داری پی ڈی ایم کی قیادت کے سر پر ہوگی۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا مینار پاکستان جلسے میں شرکت کرنے والا ہر شخص اپنے اہل خانہ کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے خود کو اگلے 14دن کے لیے قرنطینہ میں محدود کر لے۔

    انھوں نے مزید کہا حکومت کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر پی ڈی ایم کی قیادت کو جلسہ کرنے سے روکتی رہی، لیکن اپوزیشن نے اپنے کارکنان کی زندگیاں داؤ پر لگا دیں۔

    وزیراعظم عمران خان :‌ ’پی ڈی ایم جو بھی کرلے، این آر او نہیں دوں گا‘

    ڈاکٹر یاسمین نے کہا پی ڈی ایم نے سیاست چمکانے اور کرپشن چھپانے کے لیے کارکنان کی صحت پر جان لیوا حملہ کیا ہے، صحت کی دشمن پی ڈی ایم کو عوام کبھی معاف نہیں کرے گی۔

    واضح رہے کہ آج مینار پاکستان میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا جلسہ منعقد ہوا، تاہم گیارہ جماعتوں پر مشتمل اپوزیشن بھی جلسہ گاہ کو بھرنے میں ناکام رہی، اور لاہوریوں نے پی ڈی ایم کے مؤقف کو مسترد کر دیا۔

  • یاسمین راشد کا ڈینگی مہم ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر سخت کارروائی کا حکم

    یاسمین راشد کا ڈینگی مہم ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر سخت کارروائی کا حکم

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ڈینگی مہم ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرصحت پنجاب کی زیر صدارت انسداد ڈینگی مہم سے متعلق اجلاس ہوا جس میں انسداد ڈینگی مہم کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں سیکرٹری صحت نے صوبے میں ڈینگی مہم کی سرگرمیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کمشنرز،ڈی سی علاقوں میں ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروائیں،متاثرہ علاقہ جات میں مانیٹرنگ کو مزید سخت کیا جائے۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ ڈینگی وبا پر قابو پانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں،پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ایس او پیز پر مکمل عملدرآمدکے لیے متحرک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ شہری اپنے گھروں اور بزنس پوائٹس کو صاف ستھرا رکھیں،انسداد ڈینگی مہم میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ اگلے ہفتے انسداد ڈینگی مہم کی سرگرمیوں کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے ڈینگی مہم ایس او پیز پر عمل نہ کرنے پر سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔

  • ‘لاہور کورونا کیسز کا گڑھ بن رہا ہے’

    ‘لاہور کورونا کیسز کا گڑھ بن رہا ہے’

    لاہور : وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ لاہور کورونا کیسز کا گڑھ بن رہا ہے، جن علاقوں میں کیسززیادہ ہیں انہیں کل رات بارہ بجے سے سیل کردیا جائے گا تاہم متعلقہ علاقوں میں کھانے پینے ،میڈیکل اسٹورز کھلے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کورونا کی صورتحال پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جن علاقوں میں کیسززیادہ ہیں ان سے متعلق حکمت عملی بنائی جارہی ہے، گزشتہ2روز میں بہت بڑی ایکسرسائز کی گئی۔

    ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کل رات 12بجے سے کورونا سے زیادہ متاثر علاقوں کو سیل کیا جائے گا ، ان میں شاہدرہ، والڈ سٹی، مزنگ، شاد باغ، ہربنس پورہ، گلبرگ کے علاقے شامل ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ کینٹ، نشتر گراؤنڈ، علامہ اقبال ٹاؤن میں کچھ سوسائٹیزمیں کیسززیادہ ہیں، لاہورکےمتعلقہ علاقوں کو بند کردیا جائے گا، متعلقہ علاقوں میں کھانے پینے اور میڈیکل اسٹورزکھلے رہیں گے جبکہ جوہرٹاؤن میں 358،واپڈا ٹاؤن میں ڈھائی سو سے زائد کیسز ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرےساتھ کمشنراورسی سی پی اولاہوردونوں موجود ہیں، ان علاقوں میں روزانہ1ہزار کیسز سامنے آرہے ہیں، کل رات12بجے سے اس پرعمل درآمد شروع ہو جائے گا، کم ازکم2ہفتےکیلئےان علاقوں کو بند رکھاجائے گا اور دو ہفتے بعد صورتحال کا جائزہ لیکر علاقے کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    ڈاکٹریاسمین راشد نے مزید کہا کہ جو ایس اوپیز دی ہیں ان پر سختی سےعمل درآمدکریں، ایس اوپیز پر عمل کریں گے تو معیشت اور کاروبار چل سکےگا، وزیراعظم نے باربارہدایات کیں کہ احتیاطی تدابیر اپنائیں۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ یہ وائرل انفیکشن ہے، جس سے دنیا بھر میں پھیلاؤ ہورہاہے، نیوزی لینڈ کی آبادی آدھے لاہورسے بھی کم ہے، آئرلینڈ جیسی جگہوں پر وبا پر کنٹرول کرنا تھوڑا آسان تھا، ان چیزوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومتوں نے سخت اقدامات کئے.

  • اس حکومت میں کوئی ڈاکٹر بے روزگار نہیں رہے گا،یاسمین راشد

    اس حکومت میں کوئی ڈاکٹر بے روزگار نہیں رہے گا،یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ لگتا ہے اس حکومت میں کوئی ڈاکٹر بے روزگار نہیں رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ چلڈرن اسپتال میں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے بھرتیاں کر رہے ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 2 ہزار مرد و خواتین ڈاکٹروں کے انٹرویو کرلیے ہیں، کرونا سےنمٹنے کے لیے 10ہزار ڈاکٹروں کے انٹرویو ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ لگتا ہے اس حکومت میں کوئی ڈاکٹربے روزگار نہیں رہے گا۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ 7سال سے صوبے میں ڈاکٹروں کی ترقی نہیں ہوئی، پنجاب حکومت ہر 15دن میں ترقی دے رہی ہے جو پہلےنہیں ہوا۔

    انہوں نے خواجہ سلمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ صاحب30 ڈاکٹروں کی 19 سے 20گریڈ میں ترقی آج تک نہیں ہوئی، 10سال کوئی پروموشن کیوں نہیں کی گئی۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا مزید کہنا تھا کہ آپ نے کہا تھا 6 ماہ میں خالی آسامیوں کو پر کر لیا جائےگا،نہ تو خالی اسامیوں کو پر کیا جا رہا ہے نہ ہی ترقیاں ہو رہی ہیں۔

  • لاک ڈاؤن ختم کیا جائےگا تو ایس او پیز بھی جاری کیے جائیں گے،یاسمین راشد

    لاک ڈاؤن ختم کیا جائےگا تو ایس او پیز بھی جاری کیے جائیں گے،یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن ختم کیا جائےگا تو ایس او پیز بھی جاری کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لوگوں کی حفاظت کے لیے لاک ڈاؤن کیاگیا،کوشش تھی وبا لوگوں میں زیادہ نہ پھیلے تاکہ ہم سنبھال سکیں۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ 14 اپریل تک لاک ڈاؤن سے متعلق کوئی فیصلہ ضرور لیا جائےگا،صورت حال کو دیکھ کر آہستہ آہستہ چیزیں کھولنے کا سلسلہ شروع کریں گے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لاک ڈاؤن ختم کیا جائےگا تو ایس اوپیز بھی جاری کیے جائیں گے،جن علاقوں میں کیسز آرہے ہیں وہان احتیاطی تدابیر اپنائی جا رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حساس علاقوں سے متعلق خصوصی انتظامات کرنا ہوں گے، لاہور،گجرات،راولپنڈی،جہلم کرونا سے متعلق حساس علاقے ہیں ایسےحساس علاقوں کے لیے ہمیں حفاظتی اقدامات بھی اٹھانا ہوں گے۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ ٹیسٹنگ استعداد بڑھ گئی ہے اب ہم3 ہزار ٹیسٹ روزانہ کرسکتے ہیں، پنجاب میں 15 ہزار ٹیسٹنگ کٹس ہیں اور مزید بھی مل جائیں گی۔

  • مریض بڑھیں گے تو سنبھالنا مشکل ہوجائےگا، یاسمین راشد

    مریض بڑھیں گے تو سنبھالنا مشکل ہوجائےگا، یاسمین راشد

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ لوگ مہربانی کر کےگھروں میں رہیں، باہر نہ نکلیں، مریض بڑھیں گے تو سنبھالنا مشکل ہوجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ تعطیلات مجبوری کی وجہ سے دی ہیں،شوقیہ نہیں دی گئیں، لوگوں کوگھروں میں رہنے کے لیے چھٹیاں دی گئی ہیں۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ الارمنگ صورتحال ہے، مریضوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، حکومت نے انٹرنیشنل فلائٹس روکنے کا اچھا فیصلہ کیا ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ لوگ مہربانی کر کےگھروں میں رہیں، باہر نہ نکلیں، مریض بڑھیں گے تو سنبھالنا مشکل ہوجائےگا، چھٹیاں دینے کا مقصد سیروتفریح نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بیرون ملک سے آنے والوں سے درخواست ہے خود کو آئسولیٹ کریں، مریضوں کی تعداد کم آئےگی تو کنٹرول کرنا آسان ہوگا، ایک ساتھ بڑی تعداد آئےگی تو کنٹرول کرنامشکل ہوگا۔

    وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ کرونا مریضوں کے لیے 5 اسپتالوں کو مخصوص کر دیاگیا ہے، ایکسپو سینٹر میں فیلڈ اسپتال بنا رہے ہیں،فیلڈ اسپتال کا مقصدمریض بڑھیں تو انہیں تقسیم کرسکیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 720 ہو گئی ہے، وائرس سے مجموعی طور پر 3 افراد جاں بحق جبکہ 13 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی ڈکلیئر

    کرونا وائرس: پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی ڈکلیئر

    لاہور: وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس میں پنجاب میں زیادہ کیسز آنےکی صورت میں اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے سبب پنجاب میں میڈیکل ایمرجنسی ڈکلیئر کر دی گئی ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 5ایئرپورٹس پر ویجی لینس بڑھا دی گئی ہے، ضروری یہ ہے کروناوائرس کی روک تھام کے لیے حفاظتی اقدام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 3 اسپتالوں میں تیاری کرلی گئی ہے، مشکوک مسافر کو فوری قرنطینہ بھیجیں گے۔

    صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ پنجاب میں 3700 زائرین کی اسکریننگ کی گئی ہے، جو مشکوک تھے ان کا ٹیسٹ کیا گیا ہے، پنجاب میں جنتے چینی ہیں ان کے بھی ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

  • قیام پاکستان سے اب تک کتنے ڈاکٹرز نے ڈگری حاصل کی؟

    قیام پاکستان سے اب تک کتنے ڈاکٹرز نے ڈگری حاصل کی؟

    لاہور: صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اپنے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ قیام پاکستان سے اب تک 2 لاکھ 75 ہزار ڈاکٹرز نے ڈگری حاصل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب یاسمین راشد نے کہا ہے کہ جب سے پاکستان بنا ہے تب سے اب تک میڈیکل کالجز نے ڈھائی لاکھ سے زیادہ ڈاکٹر بنائے، ڈاکٹرز کا اصل امتحان پریکٹیکل لائف میں شروع ہوتا ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز عید کے دن بھی مریضوں کو اپنی خدمات پیش کریں، ڈاکٹرز کا بنیادی فریضہ دکھی انسانیت کی خدمت ہے۔ انھوں نے کہا کہ شعبہ صحت کے حالات بہتر کرنے کے لیے ہم دن رات محنت کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کی زندگی مسلسل ایک امتحان سے گزرتی ہے، لیکن ہمیں اکثر ڈاکٹرز کی یہ شکایت موصول ہو رہی ہے کہ وہ موبائل فون میں مصروف رہتے ہیں اور مریضوں پر ان کی توجہ کم ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ میں ڈاکٹرز کی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہوں، لیکن ڈاکٹرز مریضوں کا خیال رکھ کر میری جنگ لڑیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے ڈاکٹر یاسمین راشد نے پی آئی سی پر وکلا کے حملے کے معاملے میں کہا تھا کہ اس حملے کے باوجود ڈاکٹرز نے بتایا کہ وہ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں، اور انھوں نے اسپتالوں میں ہڑتال نہیں کی۔

  • ریل حادثے کے بعد پنجاب کا 100 مقامات پر ایمرجنسی سینٹرز بنانے کا فیصلہ

    ریل حادثے کے بعد پنجاب کا 100 مقامات پر ایمرجنسی سینٹرز بنانے کا فیصلہ

    لاہور: پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ لیاقت پور تحصیل سمیت 100 مقامات پر ایمرجنسی سینٹرز بنائیں گے، سانحہ تیز گام جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے فرسٹ ایڈ ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ میانوالی، لیہ سمیت مختلف شہروں میں 5 زچہ بچہ اسپتال بنا رہے ہیں، جب کہ گنگارام اسپتال میں مزید سہولتوں کے لہے ڈیپارٹمنٹس بنائے جائیں گے۔

    یاسمین راشد نے حادثات میں فرسٹ ایڈ کی ضرورت سے متعلق حکومتی اقدامات کے حوالے سے کہا کہ سانحہ تیز گام جیسے واقعات سے نمٹنے کے لیے فرسٹ ایڈ ضروری ہے، اس ضمن میں ایمرجنسی سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں جن کے قیام سے حادثات سے جلد نمٹنے میں مدد ملے گی۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ لیاقت پور تحصیل میں ایمرجنسی سینٹر ضرور ہونا چاہیے، 100 ایسی جگہوں پر ایمرجنسی سینٹرز بنائیں گے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی ایئر ایمبولینس میں گہری دل چسپی کا اظہار کیا ہے۔

    نواز شریف کی صحت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے اچھے سے اچھے علاج کی کوشش کی گئی ہے، مریض کی مرضی اہم ہوتی ہے، نواز شریف اپنی مرضی سے گھر گئے ہیں، علاج کی سہولتوں سے وہ خود مطمئن تھے، تاہم کوئی بھی کسی کی زندگی اور صحت کی گارنٹی نہیں دے سکتا، ہم اپنی گارنٹی نہیں دے سکتے دوسروں کی کیسے دیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اللہ سے دعا کرتی ہوں ہمیں دوسروں کے لیے شفا کا ذریعہ بنائے، مریض کے معاملے پر ہم سمجھوتا نہیں کر سکتے، ڈاکٹرز کے لیے زندگی میں مریض سے زیادہ کوئی اہم نہیں ہوتا، حکومت پر ذمہ داری ڈالنے جیسے بیانات آئے تو بہت دکھ ہوا، خان صاحب سے بات کی اور کہا کہ ہم کیسے کسی کی گارنٹی دیں۔