Tag: وزیر صحت

  • سعودی عرب میں آن لائن تعلیم کب تک جاری رہے گی؟ وزیر صحت کا اہم بیان

    سعودی عرب میں آن لائن تعلیم کب تک جاری رہے گی؟ وزیر صحت کا اہم بیان

    ریاض: سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ مملکت میں آن لائن تعلیم کا سلسلہ کرونا وائرس کی ویکسین کی فراہمی تک جاری رکھا جائے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ مملکت میں صحت کے شعبے میں صورتحال مستحکم ہے، ویکسین کی فراہمی تک تعلیم آن لائن ہوگی۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقرر حفاظتی اقدامات کی بدولت متاثرین کی تعداد میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہوئی ہے، اس سلسلے میں سماجی فاصلے کی پابندی کے خوشگوار اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آن لائن تعلیم 7 ہفتے تک ہوگی، اس دوران صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا۔ ممکن ہے کہ آن لائن تعلیم کا سلسلہ ویکسین کی فراہمی تک جاری رکھا جائے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ توقع ہے کہ ویکسین سال رواں کے آخر تک مارکیٹ میں آجائے گی، سعودی عرب ہر اس ویکسین کو حاصل کرنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے جو محفوظ ہو اور جسے فوڈ اینڈ ڈرگز اتھارٹی کی منظوری حاصل ہو۔

    ان کے مطابق مملکت میں چینی ویکسین پر تجربے کی تیاریاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ سعودی عرب یہ اصولی فیصلہ کیے ہوئے ہے کہ وہ اپنے یہاں کسی بھی ویکسین کو اس وقت تک قبول نہیں کرے گا جب تک کہ متعلقہ ادارے اس کے محفوظ ہونے کی یقین دہانی نہ کروا دیں۔

  • سعودی عرب کرونا وائرس کے اثرات کو محدود کرنے میں کامیاب رہا: وزیر صحت

    سعودی عرب کرونا وائرس کے اثرات کو محدود کرنے میں کامیاب رہا: وزیر صحت

    ریاض: سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے کرونا وائرس کا بحران شروع ہوتے ہی پورے ملک میں سخت حفاظتی اقدامات کر لیے تھے جس کی وجہ سے کرونا وائرس کی وبا کے اثرات کو محدود کرنے میں کامیاب رہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو جانوں کا ضیاع روکنے اور دنیا بھر کے انسانوں کو کرونا وائرس کے تباہ کن اثرات سے نجات دلانے کے لیے فوری اور جرات مندانہ اقدامات کرنا ہوں گے۔

    ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے 73 ویں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے الربیعہ نے بتایا کہ سعودی عرب نے کرونا وائرس کا بحران شروع ہوتے ہی پورے ملک میں سخت حفاظتی اقدامات کر لیے تھے جس کی وجہ سے کرونا وائرس کی وبا کے اثرات کو محدود کرنے میں کامیاب رہے۔

    انہوں نے کہا کہ وبا سے ہونے والی اموات کی تعداد کم رہی، صحت کے اداروں نے وبا پر قابو پانے کے سلسلے میں انتہائی پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے بتایا کہ سعودی عرب نے وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی تعاون کے حوالے سے مؤثر اقدامات کیے، عالمی صحت کے ضوابط کی پابندی کی اور 26 مارچ کو آن لائن جی 20 سربراہی کانفرنس میں شامل قائدین کی اپیل پر لبیک کہا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی ادارہ صحت کو 500 ملین ڈالر دیے ہیں جبکہ ورلڈ ایمرجنسی سرگرمیوں کو چلانے کے لیے 80 ملین ڈالر کا بجٹ دیا۔

    ڈاکٹر الربیعہ نے بتایا کہ جی 20 کے قائد کی حیثیت سے سعودی عرب شاہ سلمان اور ولی عہد کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے تمام متعلقہ اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کررہا ہے۔

  • بیٹی کہتی ہے، تیمار داری کرنے جانا ہے، کیا ریسٹورنٹ میں تیمار داری ہوگی؟ یاسمین راشد

    بیٹی کہتی ہے، تیمار داری کرنے جانا ہے، کیا ریسٹورنٹ میں تیمار داری ہوگی؟ یاسمین راشد

    اہور: صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے ڈاکٹر عدنان کو کل فون کیا اور کہا کہ کیا یہ سیر بھی علاج کا حصہ ہے۔ بیٹی کہتی ہے، تیمار داری کرنے جانا ہے، کیا ریسٹورنٹ میں تیمار داری کی جائے گی؟

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کے لیے 6 ہفتے کی اجازت دی گئی، 25 دسمبر کو نواز شریف کی ضمانت کا وقت ختم ہوگیا تھا، 25 دسمبر تک کسی قسم کی رپورٹ نہیں بھیجی گئی۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ 27 دسمبر کو بھیجی، 3 جنوری کو میڈیکل بورڈ نے رپورٹس پڑھیں۔ میڈیکل بورڈ کے مطابق رپورٹس میں کوئی نئی چیز نہیں تھی۔ رپورٹس پر اعتراض کے بعد ڈاکٹر لارنس نے ایک لیٹر لکھ کر بھیج دیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس لیٹر میں 2013 سے اب تک کی میڈیکل سمری لکھ کر بھیجی گئی۔ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس نامکمل ہیں، پرانی طبی تشخیص بھجوائی گئی۔ کل نواز شریف کی تصویر دیکھی کہ وہ بیٹھے چائے پی رہے ہیں۔

    یاسمین راشد نے کہا کہ نواز شریف کے ڈاکٹر عدنان کو کل فون کیا اور ان سے کہا کہ کیا یہ سیر بھی علاج کا حصہ ہے۔ بیٹی کہتی ہے، تیمار داری کرنے جانا ہے، کیا ریسٹورنٹ میں تیمار داری کی جائے گی؟

    انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی معلومات نہیں کہ لندن میں کیا علاج ہو رہا ہے، ہم نے جو سمری انہیں دی تھی وہی واپس بھجوا دی۔ 6 ہفتے میں نواز شریف کا کوئی علاج نہیں ہوا تو بتایا جائے کیوں نہیں ہوا۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف کو براہ راست خط لکھا ہے۔

    صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ دنیا کے کونے کونے میں جو علاج ہو رہا تھا وہ ہم بھی کر رہے تھے، نواز شریف کو انسانی ہمدردی کے تحت بیرون ملک علاج کی اجازت دی گئی۔ نواز شریف سزا یافتہ ہیں، عدالت نے علاج کے لیے ریلیف دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل عدالت پوچھے گی تو ہم کیا جواب دیں گے، علاج تو 14 دن ہم نے بھی کیا تھا۔ ہمیں تو لگتا ہے کہ نواز شریف علاج کروا ہی نہیں رہے۔ باہر رہنے کے بہانے کے لیے معاملہ لمبا کیا جا رہا ہے تو یہ قوم سے زیادتی ہے۔

  • پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    پی آئی سی حملہ: مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی، یاسمین راشد

    لاہور: صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ایمرجنسی سروس شروع کردی گئی ہے، مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب کی وزیر صحت یاسمین راشد نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں ایمرجنسی سروس شروع کردی گئی ہے۔

    یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ 2 روز تک پی آئی سی میں مریضوں کا علاج شروع نہیں ہوسکا تھا، ڈاکٹرز نے اسپتالوں میں ہڑتال نہیں کی، ان کے شکر گزار ہیں۔ حملے کے باوجود ڈاکٹرز نے بتایا وہ انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مفاہمت کے لیے کوشش کی جائے گی۔ پی آئی سی میں ڈاکٹرز کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی۔

    خیال رہے کہ 11 دسمبر کو لاہور میں قانون دانوں نے قانون کی دھجیاں اڑا دی تھیں، وکلا نے مبینہ طور پر ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے اپنے خلاف ایک ویڈیو وائرل کیے جانے پر پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا جس سے مریضوں اور تیمار داروں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

    وکلا نے ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کی، عمارت کے شیشے توڑ دیے جبکہ وکلا آپریشن تھیٹر میں بھی گھس گئے۔ وکلا نے ڈاکٹرز، مریضوں، اور ان کے لواحقین کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔

    وکلا نے صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا تھا، افسوسناک واقعے میں 3 مریض جاں بحق بھی ہوئے۔

  • انسداد پولیو: وزیر صحت کی بل اور میلنڈا گیٹس سے ملاقات متوقع

    انسداد پولیو: وزیر صحت کی بل اور میلنڈا گیٹس سے ملاقات متوقع

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے صحت ظفر مرزا ابو ظہبی میں مائیکرو سافٹ کے بانی اور سماجی شخصیت بل گیٹس اور ان کی اہلیہ میلنڈا گیٹس سے ملاقات کریں گے اور انسداد پولیو میں اصلاحات اور انسداد پولیو کے اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے صحت ظفر مرزا انسداد پولیو پر اجلاس میں شرکت کے لیے ابو ظہبی روانہ ہوگئے۔

    روانگی سے قبل ظفر مرزا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں انسداد پولیو کے حوالے سے کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ پولیو کی اہم میٹنگ میں پاکستان توجہ کا مرکز ہوگا، پاکستان میں پولیو کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دورے میں بل اور میلنڈا گیٹس سے بھی ملاقات کروں گا، بل اور میلنڈا گیٹس سے پولیو کے خاتمے پر تعاون سے متعلق بات ہوگی۔ انسداد پولیو میں اصلاحات اور انسداد پولیو کے اقدامات سے آگاہ کروں گا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ہی ملک میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آئے تھے۔ پولیو کے 3 کیسز خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے سامنے آیا تھا۔

    رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔ 9 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کتے کے کاٹے کی 13 ہزار ویکسینز موجود ہیں: وزیر صحت سندھ کا دعویٰ

    کراچی: صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا ہے کہ صوبے میں کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسینز موجود ہیں، انہوں نے عوام کو احتیاط کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا پیچوہو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حسنین کو 6، 7 کتوں نے کاٹا، واقعہ افسوسناک ہے۔ بچہ این آئی سی ایچ کے آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کل بچے کا دوبارہ معائنہ کریں گے، بچے کی سرجری مرحلہ وار ہوگی۔ کوشش ہے کہ انفیکشن نہ ہو۔ کتوں نے حسنین کے منہ پر بری طرح کاٹا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کوشش کر رہے ہیں کتوں کو ویکسین دی جائے، کتوں کی تعداد کم کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔

    صوبائی وزیر صحت نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام خود بھی احتیاط کریں، بچے کتوں کو نہ چھیڑیں۔ بچہ حسنین اس وقت وینٹی لیٹر پر ہے اور تکلیف دہ مرحلے سے گزر رہا ہے۔ بچے کی سرجری آسان نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: آصفہ بھٹو کو غصہ کیوں آگیا؟

    انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے اسپتال ہمارے ماتحت نہیں، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز کراچی یا حیدر آباد میں کام کرنا پسند کرتے ہیں۔

    عذرا پیچوہو نے دعویٰ کیا کہ کتے کے کاٹے کی 13 ہزار کے قریب ویکسین موجود ہیں، حسنین کو بھی کتے کے کاٹے کی ویکسین دی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پیپلز پارٹی کے آبائی شہر لاڑکانہ میں سگ گزیدگی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 6 سالہ حسنین پر کئی آوارہ کتوں نے حملہ کیا اور اس کے چہرے کو بھنبھوڑ ڈالا۔

    بچے کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل اسپتال لے جایا گیا تاہم ڈاکٹرز نے اس کی حالت دیکھ کر ہاتھ کھڑے کردیے اور صرف طبی امداد دے کر فارغ کردیا، بچے کو کراچی لایا گیا جہاں کئی دقتوں کے بعد نیشنل انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (این آئی سی ایچ) میں داخل کر کے علاج شروع کیا گیا۔

    حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل

    اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حسنین کی سرجری کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے تاہم معصوم حسنین کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ حسنین کے لیے قائم کردہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچے کی مزید سرجریز بھی کی جائیں گی۔

    پہلی ابتدائی سرجری کے بعد حسنین کو دوبارہ انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) منتقل کردیا گیا ہے جبکہ بچے کی حالت سے سربراہ این آئی سی ایچ ڈاکٹر جمال رضا کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سگ گزیدگی نے سندھ کی سیاست میں ہلچل مچا دی

    دوسری جانب سگ گزیدگی کے ہولناک واقعات کے باوجود سندھ حکومت نے ذمہ داری لینے سے صاف انکار کردیا، وزیر اعلیٰ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واقعے کا ذمہ دار وفاقی حکوت کو قرار دے دیا۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دوائیں امپورٹ کرنا وفاقی حکومت کا کام ہے، جس کی ادائیگی سندھ حکومت کرچکی ہے۔

    ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن نے وزیر صحت عذرا پیچوہو سے مستعفی ہونے یا محکمہ صحت کے افسران کو فارغ کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • وزیر صحت نے پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کی ذمہ داری سیکنڈ ہیلتھ کیئر کے سپرد کردی

    وزیر صحت نے پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کی ذمہ داری سیکنڈ ہیلتھ کیئر کے سپرد کردی

    لاہور: وزیرصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے تمام انتظامی امور محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈ ہیلتھ کیئر کے سپرد کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    نمائندہ اے آر وائی حسن حفیظ کے مطابق ڈاکٹریاسمین راشد نے یہ ہدایت محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن میں پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے حوالہ سے اعلیٰ سطح اجلاس میں دی۔

    اس موقع پر صوبائی سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر زاہد اختر زمان، اسپیشل سیکرٹری میاں شکیل احمد و دیگر افسران موجود تھے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے بلڈ ٹرانسفیوژن سروسز پنجاب کی استعدادکار کو بڑھانے کے حوالہ سے بھی انتظامی امور کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر آئندہ ہیپاٹائٹس کی ادویات کی خریداری، اسکریننگ اور علاج معالجے کا مکمل ذمہ دار ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ محکمہ پرائمری ہیلتھ 116 ڈی ایچ کیو اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز، محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر 23اسپتالوں جبکہ پی کے ایل آئی 23اضلاع کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرزمیں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کے لیے مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر میں پنجاب ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے اعداد وشمار سے متعلق ڈیش بورڈ بنایا جائے گا کیونکہ ہمیں پروگرام کی تمام تر سرگرمیاں یکجا کرنا اور اسٹین ایبل گولز 2030 کے ہدف کو حاصل کرنا ہے۔

  • بہار میں گرمی کے باعث 91 افراد ہلاک، عوام کا وزیر صحت کے خلاف احتجاج

    بہار میں گرمی کے باعث 91 افراد ہلاک، عوام کا وزیر صحت کے خلاف احتجاج

    نئی دہلی: بھارتی ریاست بہار میں شدید گرمی کے باعث گزشتہ 30 گھنٹوں کے دوران کم از کم 91 افراد ہلاک ہوگئے، وزیر صحت کومریضیوں کی عیادت کے دوران اسپتال میں ضروری اشیاء کی عدم فراہمی کے خلاف شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدیدار وجے کمار کا کہنا تھا کہ یہ ہلاکتیں تین اضلاع میں ہوئی ہیں جہاں درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ تھا۔

    وجے کمار کا کہنا تھا کہ مگادار ریجن کے تین اضلاع میں 91 افراد جاں بحق ہوئے اور یہ علاقے خشک سالی کا بھی شکار ہوئے تھے، گزشتہ روز دوپہر کو اچانک یہ افسوس ناک پیش آیا اور ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ افراد اسپتال پہنچے تھے۔

    عہدیدار کے مطابق اکثر ہلاکتیں ہفتے اور اتوار کی رات کو ہوئی تھیں اور چند اموات اتوار کو صبح ہوئیں، صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد میں واقع سرکاری اسپتال میں مزید 40 سے زائد متاثرہ افراد طبی امداد دی جارہی ہے۔

    محکمہ صحت کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ مزید مریض اسپتال لائے جارہے ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے اور اگر گرمی کا یہ سلسلہ جاری رہا تو مزید اموات کا خدشہ ہے۔

    عہدیداروں کے مطابق اکثر متاثرہ افراد کی عمریں 50 برس سے زائد ہیں جبکہ کم عمر بچے بھی ہلاک شدگان میں شامل ہیں جو بے ہوشی کی حالت میں اسپتال پہنچ رہے ہیں اور انہیں بخار، ڈائیریا اور متلی کی شکایت ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بہار حکومت نے لوگوں کو غیرضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے، دریاوں اور جھیلوں میں پانی کی سطح کم ہو گئی، لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزیر صحت ہرش وردھن نے متاثرین کی عیادت کےلیے اسپتال کا دورہ کیا تو متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے شدید احتجاج کا سامنا کرنا پڑا ہے.

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرین کی جانب سے اسپتال میں ضروری اشیا‌ء یسے بیڈ، ادویات ودیگر اشیاء کی عدم فراہمی خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ 2015 میں بھی ہیٹ ویو کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان میں 3 ہزار 500 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    عوام جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں: وزیرصحت کے پی

    پشاور: وزیر صحت کے پی، ہشام خان نے درخواست کی ہے کہ عوام  جعلی پروپیگنڈے اور افواہوں پر کان نہ دھریں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پشاور میں انسداد پولیو مہم سے متعلق خبروں‌ پر  ردعمل دیتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ الحمدللہ پشاور کے تمام بچے صحت مند ہیں.

    [bs-quote quote=”بچوں سے بھی خود ملاقات کی، ان کی طبیعت ٹھیک ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”صوبائی وزیر صحت”][/bs-quote]

    وزیر  صحت کے پی ہشام خان نے کہا کہ رپورٹ آئی تھی، ایک دو اسکولوں میں بچوں کو ڈراپس کا ری ایکشن ہوا، متاثرہ بچوں کو اسپتال لایا گیا، والدین اور ڈاکٹرز سے بھی ملا.

    ہشام خان نے کہا کہ بچوں سے بھی خود ملاقات کی، ان کی طبیعت ٹھیک ہے، مساجدمیں اعلانات ہوئے کہ جن بچوں کوقطرے پلائے گئے ہیں، وہ اسپتال جائیں، ایسی کوئی بات نہیں، والدین بچوں کو اپنے گھروں میں رکھیں.

    وزیر صحت کے پی ہشام خان کا کہنا تھا کہ صبح سے لے کر اب تک کوئی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا، نہ تو کسی بچے کو جان کا خطرہ ہے، نہ ہی کسی کی طبیعت خراب ہوئی.

    مزید پڑھیں: پشاور میں پولیو ویکسی نیشن سے بچوں کی طبیعت خراب

    وزیر صحت کے پی نے مزید کہا کہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے معیاری ہیں، کچھ لوگ سیاسی رنگ دے رہے ہیں، پولیو سے بچاؤ کے قطرے کے ٹیسٹ کرائے، وہ بالکل ٹھیک ہیں.

    خیال رہے کہ بڈھ پیر ماشو خیل میں پولیو کے قطرے پینے سے 700 سے زائد بچوں کی طبعیت خراب ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں، جنھیں‌ اسپتال منتقل کردیا گیا، مشتعل افراد نے مرکز صحت نذر آتش کردیا۔

  • 22 لاکھ صحت کارڈ تقسیم کر دیے، مزید 90 لاکھ تقسیم کریں گے: وفاقی وزیر صحت

    22 لاکھ صحت کارڈ تقسیم کر دیے، مزید 90 لاکھ تقسیم کریں گے: وفاقی وزیر صحت

    اسلام آباد: وفاقی وزیر عامر کیانی نے کہا ہے کہ اب تک 22 لاکھ صحت کارڈ تقسیم کیے جا چکے ہیں، رواں سال 90 لاکھ صحت کارڈ تقسیم کریں گے۔

    وفاقی وزیر صحت عامر کیانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں 25 فی صد سرکاری جب کہ 75 فی صد نجی اسپتال کام کر رہے ہیں، بنیادی سہولتوں کی فراہمی ریاست کی ذمےداری ہے۔

    انھوں نے کہا ’ساڑھے 3 کروڑ لوگوں کو ہیلتھ انشورنس دینے جا رہے ہیں، حکومت شعبہ صحت کے مسائل حل کرنے جا رہی ہے، شعبہ صحت میں بھرپور اصلاحات جاری ہیں۔‘

    عامر کیانی کا کہنا تھا کہ ڈرگ انڈسٹری انتہائی اہمیت کی حامل ہے لیکن اس کی برآمدات میں نمایاں کمی آئی ہے، حکومت ادویات کی دستیابی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، صورت حال سنبھالنے کے لیے خیبر پختون خوا میں ہیلتھ کارڈ کا اجرا کیا۔

    وزیر صحت نے کہا کہ یومیہ 65 ہزار صحت کارڈز کی پرنٹنگ و تقسیم جاری ہے، ہیلتھ کارڈ سے عام آدمی کو بہترین طبی سہولتیں میسر آ رہی ہیں، ہیلتھ کارڈ ہولڈر کو ٹرانسپورٹ الاؤنس فراہم کیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کریک ڈاؤن

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی اولین ترجیح ادویات کی دستیابی یقینی بنانا ہے، 2001 سے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا، ڈالر ریٹ بڑھنے اور خام مال مہنگا ہونے سے فارما انڈسٹری کو مسائل کا سامنا تھا، 900 ادویات کی قیمتوں میں رد و بدل کیا گیا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا ’385 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، حکومتی رِٹ چیلنج کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، 37 کمپنیوں نے 175 ادویات کی قیمتوں میں از خود اضافہ کیا، ان کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رہے گا۔

    عامر کیانی نے مزید کہا کہ حکومت صنعتوں کو فعال کرنے اور نوکریاں دینے کے لیے اقدامات کر رہی ہے، از خود قیمتیں بڑھانے والی کمپنیوں کی پیداوار روک رہے ہیں، قانون شکن دوا ساز کمپنیوں کے خلاف عدالتوں سے بھی رجوع کریں گے۔