Tag: وزیر قانون پنجاب

  • وزیر قانون پنجاب کا صوبے بھر میں خواتین پر تشدد کے بڑھتے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار

    وزیر قانون پنجاب کا صوبے بھر میں خواتین پر تشدد کے بڑھتے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار

    لاہور : وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے صوبے میں خواتین پر تشدد کے بڑھتے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی ،پراسیکیوشن گرفتاریوں،چالان ، تفتیش کی مکمل تفصیل دیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی لااینڈآرڈر کا82 واں اجلاس ہوا ، جس میں پنجاب میں خواتین پر تشدد کے بڑھتے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    راجہ بشارت نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سےلیکرنچلی سطح تک خواتین کیخلاف جرائم پرتشویش ہے، خواتین کیخلاف جرائم میں گرفتاریوں ،تفتیش سے مطمئن نہیں، رپورٹس کے مطابق خواتین کیخلاف جرائم میں اضافہ ہوا ہے۔

    ایف آئی آر کے اندراج میں انکار یا تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی، آئی جی ،پراسیکیوشن گرفتاریوں،چالان ،تفتیش کی مکمل تفصیل دیں، صدر راولپنڈی میں سنگین جرائم کی شرح میں خطرناک اضافہ دیکھا جا رہا ہے ، قصور میں بچوں سے زیادتی کے واقعات پرملزمان کاسخت محاسبہ کریں۔

    کابینہ کمیٹی لااینڈآرڈر کے اجلاس میں صوبہ بھر میں پرائس مجسٹریٹس کی تعیناتی کی منظور ی بھی دی۔

  • وزیراعظم سے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی ملاقات

    وزیراعظم سے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت گڈگورننس کے لیے پنجاب حکومت سے تعاون جاری رکھےگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے بنی گالہ میں وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے ملاقات کی۔وزیراعظم نے پنجاب حکومت اور وزارت قانون کی کارکردگی کو بھی سراہا۔وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے وزیراعظم کو وزارت کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا نیا بلدیاتی قانون منظور ہونے سے حقیقی تبدیلی کا خواب پورا ہوگا،وفاقی حکومت گڈگورننس کے لیے پنجاب حکومت سے تعاون جاری رکھےگی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تمام محکمے،ادارے پی ٹی آئی ویژن کے مطابق عوام کی خدمت جاری رکھیں۔

    دوسری جانب راجہ بشارت نے کہا کہ پنجاب حکومت مفاد عامہ کی قانون سازی پر بھرپورتوجہ دے رہی ہے،آپ کی قیادت میں ملک کرونا کے خلاف جنگ جیت رہا ہے۔

    صوبائی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ کرونا کے خلاف جنگ کو بھی پنجاب میں قانونی تحفظ فراہم کیاگیا ہے،حکومت وزیراعلیٰ کی قیادت میں کرپشن پرقابو پا کر ترقی ممکن بنا رہی ہے۔

    وزیراعظم کا اسمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کے فروغ کی ضرورت پر زور

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت معاشی تھنک ٹینک کا اہم اجلاس ہوا جس میں مشیرخزانہ،گورنر اسٹیٹ بینک، سابق فنانس سیکریٹری، رزاق داؤد،سلطان علانہ،عارف حبیب اور اعجاز نبی نے شرکت کی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اسمال اینڈ میڈیم انڈسٹری کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

  • وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا وکالت کا لائسنس معطل کر دیا گیا

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا وکالت کا لائسنس معطل کر دیا گیا

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کے وکالت کے لائسنس معطل کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب بار نے عثمان بزدار اور راجہ بشارت کے لائسنس معطل کر دیے ہیں، بار کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار اور راجہ بشارت نے عہدہ سنبھالنے سے قبل بار کو آگاہ نہیں کیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس معاملے میں وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل اسماعیل شاہ نواز نے ایکشن لیا ہے، پنجاب بار کونسل نے 4 جنوری کو عثمان بزدار اور راجہ بشارت کو طلب بھی کر لیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  فروغ نسیم کی وکالت کا لائسنس معطل

    خیال رہے کہ پی آئی سی پر وکلا کی جانب سے افسوس ناک حملے کے واقعے کے بعد وزیر اعلی عثمان بزدار اور راجہ بشارت نے سخت رویہ اپنایا تھا۔

    اس سے قبل 2 دسمبر کو پاکستان بار کونسل نے وفاقی وزیر قانون کا حلف اٹھانے کے بعد بیرسٹر فروغ نسیم کی وکالت کا لائسنس بھی معطل کر دیا تھا۔ پاکستان بار کونسل کا کہنا تھا کہ فروغ نسیم وفاقی وزیر کا حلف اٹھانے کے بعد وکالت نہیں کر سکتے، اُن کا لائسنس وزارت سے استعفے کے بعد بحال کر دیا گیا تھا۔ وزارت ختم ہونے پر فروغ نسیم کو لائسنس بحالی کے لیے پاکستان بار کو دوبارہ درخواست دینا ہوگی۔

    خیال رہے کہ کسی سرکاری عہدے یا وزارت کے ساتھ بہ طور وکیل کوئی بھی شخص عدالت میں پیش نہیں ہو سکتا اور نہ اُسے کوئی کیس لڑنے کا اختیار ہوتا ہے، سرکاری نوکری یا وزارت ملنے کی صورت میں مذکورہ شخص کو عدالتی قوانین کے تحت وکالت کا لائسنس معطل کرانا پڑتا ہے۔

  • کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، راجہ بشارت

    کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، راجہ بشارت

    لاہور: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، وکلاء ،ڈاکٹرزدونوں کو ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کمیٹی برائے امن وامان کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پی آئی سی واقعے کا ذمہ دار وکلاء کو ٹھہرا دیا۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ سیکڑوں وکلاء نے پی آئی سی پر دھاوا بولا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، ڈاکٹرز، مریضوں اور ان کے اہل خانہ کو زدوکوب کیا گیا۔

    وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ کابینہ کمیٹی کی رپورٹ کچھ دیر میں وزیراعلیٰ پنجاب کو پیش کر دی جائی گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، وکلاء ،ڈاکٹرزدونوں کو ذمہ دارانہ رویے کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا۔

    وکلا نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا

    واضح رہے کہ وکلاء کی جانب سے آج پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان رپورٹ لینے کے لیے موقع پر پہنچے تو مشتعل وکلاء نے انہیں تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ انہیں اغوا کرنے کی کوشش کی گئی، آج انصاف پسند وکلاء بہت رنجیدہ اور دکھی ہوں گے۔

  • زیرالتوا کیسز جلد نمٹانے میں رکاوٹیں دورکی جائیں، راجہ بشارت

    زیرالتوا کیسز جلد نمٹانے میں رکاوٹیں دورکی جائیں، راجہ بشارت

    لاہور: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کا کہنا ہے کہ زیرالتوا کیسز جلد نمٹانے میں رکاوٹیں دورکی جائیں، پولیس افسران بورڈ کی جائیدادوں پر قبضے ختم کرانے کے لیے تعاون کریں۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں وزیرقانون پنجاب کی زیرصدارت کوآپریٹوزلیکوڈیشن بورڈ کی اسپیشل کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سفارشات اور مجوزہ قانونی ترامیم کے مسودے کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ 6 اضلاع میں بورڈ کی 15جائیدادوں کی نیلامی شروع کر دی گئی، اضلاع میں گوجرانوالہ، سرگودھا، وہاڑی، اوکاڑہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ اور ملتان شامل ہیں۔

    وزیر قانون پنجاب کو بتایا گیا کہ کامونکی، سمندری، نوشہرہ ورکاں میں 251 کنال زمین واگزار کرالی گئی، 153 نادہندگان کے خلاف قانونی کارروائی شروع ہو چکی ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب کو بھی کیس بھجوائے جا رہے ہیں، ماتحت عدالتوں میں 51 کیسز زیرالتوا ہیں، پولیس تعاون فراہم نہیں کرتی۔

    راجہ بشارت نے کہا کہ زیرالتوا کیسز جلد نمٹانے میں رکاوٹیں دورکی جائیں، پولیس افسران بورڈ کی جائیدادوں پر قبضے ختم کرانے کے لیے تعاون کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جائیدادوں کی نیلامی کے عمل کو ہر ممکن شفاف رکھا جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ پولیس کی بنیادی ذمہ داری اور اولین فرض ہے، تھانوں میں عام آدمی کی داد رسی کے لیے پولیس کو فعال انداز میں کام کرنا ہے۔

  • عوام نے اپوزیشن کے یوم سیاہ کی کال کو مسترد کرکے یوم تشکر کا ساتھ دیا، راجہ بشارت

    عوام نے اپوزیشن کے یوم سیاہ کی کال کو مسترد کرکے یوم تشکر کا ساتھ دیا، راجہ بشارت

    لاہور: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ عوام نے اپوزیشن کی یوم سیاہ کی کال کو مسترد کردیا اور یوم تشکر کے بیانیے کا ساتھ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے اپوزیشن کے یوم سیاہ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ چور بازاری اور لوٹ مار کے خاتمے کے لیے عوام نے پی ٹی آئی کو چُنا ہے۔

    [bs-quote quote=”یوم سیاہ کی لاہورمیں ناکامی وزیراعظم عمران خان کے موقف کی فتح ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”راجہ بشارت”][/bs-quote]

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے چوروں کے خلاف عوامی مینڈیٹ سے انصاف کیا، یوم سیاہ کی کال کو مسترد کرکے عوام نے یوم تشکر بیانیے کا ساتھ دیا ہے۔

    راجہ بشارت نے کہا کہ اپوزیشن کے یوم سیاہ کی لاہورمیں ناکامی وزیراعظم عمران خان کے موقف کی فتح ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ ہمیں جس مہنگائی اور معاشی بدحالی کا سامنا ہے اس کی ایک وجہ سابقہ حکمرانوں کی غضب ناک کرپشن ہے۔

    راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اپنا تعمیری کردار ادا نہیں کررہی ماسوائے غیراخلاقی نعرے بازی اور ہلڑ بازی کے جو کہ پالریمانی روایات کے خلاف ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ایک خاندان کی کرپشن کا دفاع کرتے کرتے پورے ملک کو یرغمال بنالیا ہے اورعدلیہ، ججز سمیت کسی ادارے کو نہیں بخشا، جس کے انتہائی نتائج خطرناک نکلیں گے اور قوم مزید مشکلات کی شکار ہوجائے گی۔

  • وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کا حمزہ شہباز کی پی اے سی چیئرمین شپ پر تحفظات کا اظہار

    وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کا حمزہ شہباز کی پی اے سی چیئرمین شپ پر تحفظات کا اظہار

    لاہور: پنجاب کے وزیرِ قانون راجا بشارت نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پنجاب کے وزیر قانون راجا بشارت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’حمزہ شہباز کی پی اے سی چیئرمین شپ پر تحفظات ہیں۔‘

    وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز پر مختلف مقدمات چل رہے ہیں، پی اے سی کے سلسلے میں اپوزیشن سے مذاکرات بھی چل رہے ہیں، تاہم مونس الہیٰ ن لیگ سے ملاقاتوں کی تردید کر چکے ہیں۔

    راجا بشارت نے کہا کہ پرویز الہیٰ نے بھی پی ٹی آئی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، حمزہ شہباز پر مقدمات ہیں، پی اے سی چیئرمین شپ کیسے دی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میں نے جو بھی کیا پاکستان اور ٹیکس قوانین کے مطابق کیا: حمزہ شہباز

    انھوں نے پنجاب میں بیوروکریسی میں تبادلوں کے سوال پر کہا کہ آئی جی پنجاب اور بیورو کریسی میں تبادلوں کا اختیار وزیر اعلیٰ کے پاس ہے، بیورو کریسی پاکستان کی ہے کسی جماعت کی نہیں، اس کی وفاداری ریاست کے ساتھ ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ آج آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا ’2005 سے 2008 تک مجھے ٹی ٹی کے ذریعے پیسا آیا ہے، اس دور میں میں عوامی نمائندہ نہیں تھا، پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا تو کس بات کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کی۔‘

    انھوں نے کہا ’ایک طرف فواد چوہدری اور شہزاد اکبر 85 ارب کی بات کرتے ہیں، وزارت داخلہ نے 33 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا، جب کہ نیب نے مجھ سے صرف 18 کروڑ کا سوال کیا ہے۔‘

  • پاکستان کے استحکام کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو جاتا ہے،  رانا ثناءاللہ

    پاکستان کے استحکام کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو جاتا ہے، رانا ثناءاللہ

    لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ کسی کو پارلیمنٹ کا اختیار سلب کرنے کا حق نہیں، پاکستان کے استحکام کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو جاتا ہے، ایک کے گلے میں پھندا ڈال کر لٹکا دیا گیا اور دوسرے کو رسہ ڈال کر نیب کے سامنے گھسیٹا جا رہا ہے، چوہدری نثار اور نواز شریف کے درمیان اختلافات کی خبریں درست ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایکسپو سنٹر لاہور میں پنجاب فوڈ اتھارٹی کے فوڈ فیسٹیول کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سپریم کورٹ اور اداروں کی ترجمان بن کر سامنے آ رہی ہے اور اپنی حرکات سے توہین عدالت کر رہی ہے۔

    رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ سپریم کورٹ کا ترجمان بنے، عدالت بھی ایسے اقدامات کا نوٹس لے، ہم اپنی کوتاہی پر نظرثانی کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب فیصلوں میں شعر و شاعری ہو گی تو سیاسی مخالفین فائدہ اٹھائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ جمہوریت کی بنیادی ضرورت ہے، معزز ججز قانون اور آئین کا ڈیکورم برقرار رکھیں، سیاستدانوں، پارلیمنٹ اور عدلیہ سب کا احترام ضروری ہے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار علی خان اور نواز شریف کے درمیان اختلافات کی خبریں درست ہیں، اپوزیشن ایک دوسرے کو لعن طعن کرنے کی بجائے مل کر الیکشن لڑے، سارے لعنتی اکٹھے ہو جائیں تو پنجاب میں ایک سیٹ نکال سکتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : عمران خان کی طرح ان کی پولیس بھی لاڈلی ہے، راناثنااللہ


    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری راؤ انوار بہادر بچے کو گود میں لینے کی کوشش کر رہے ہیں، راؤ انوار کو بغیر پیش ہوئے ضمانت دی جا رہی ہے اور جے آئی ٹی بہتر کرنے کا کہا جا رہا ہے۔ دوسری طرف نواز شریف کو کینسر میں مبتلا بیگم کی عیادت کے لئے جانے نہیں دیا جا رہا۔

    رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے استحکام کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو اور نواز شریف کو جاتا ہے، ایک کے گلے میں پھندا ڈال کر لٹکا دیا گیا اور دوسرے کو رسہ ڈال کر نیب کے سامنے گھسیٹا جا رہا ہے۔

    سینٹ الیکشن کے حوالے سے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ نواز شریف قانونی اور آئینی پارٹی کے صدر ہیں، سیںٹ کی ٹکٹوں سے متعلق اگر بعد میں کوئی صورتحال پیدا ہوئی تو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر قانون سازی بھی پارلیمنٹ نے نہیں کرنی، تو اختیارات کی جنگ کا نتیجہ درست نہیں ہو گا، کسی اور ادارے کو پارلیمنٹ کا اختیار سلب کرنے کا حق نہیں ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پنجاب رینجرز آپریشن، پوری طاقت سے جاری ہے، رانا ثناء اللہ

    پنجاب رینجرز آپریشن، پوری طاقت سے جاری ہے، رانا ثناء اللہ

    لاہور: وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پنچاب میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن انٹیلی جنس بنیادوں پر پوری طاقت کے ساتھ جاری ہے اور اس میں قانون نافذ کرنے والے ادارے حصہ لے رہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہ کہ پنچاب میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے اوار اس میں رینجرز سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے حصہ لے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں آپریشن پوری طاقت کے ساتھ انٹیلی جنس بنیادوں پر کیا جارہا ہے، جس جگہ پر بھی دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع ملے گی وہاں بلا امتیاز کارروائی کی جائے گی۔

    پڑھیں: ’’ پنجاب میں رینجرز کو اختیارات کی باقاعدہ منظوری ‘‘

    رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب سمیت پورے صوبے میں دہشت گردوں کے خلاف شروع کیے جانے والے آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، آپریشن کے دوران بارڈر ایریاز پر خصوصی فوکس کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے ملک میں حالیہ دہشت گردی کی لہر کے بعد سیاسی اور عسکری قیادت نے پنجاب میں رینجرز اختیارات کو دینے پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے خصوصی اختیارات دیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ’’ لاہور: آرمی چیف کی زیر صدارت اہم اجلاس ‘‘

    کچھ دیر قبل پنجاب آپریشن سے متعلق آرمی چیف آف اسٹاف کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس کیا گیا جس میں ڈی جی رینجرز پنجاب، کورکمانڈر سمیت دیگر اعلیٰ فوجی حکام نے شرکت کی۔ آئی ایس پی آر سے جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے جلد قوم کو باضابطہ آگاہ کیا جائے گا۔

  • شروع سے ہی فوجی عدالتوں کا مخالف ہوں، رانا ثناء اللہ

    شروع سے ہی فوجی عدالتوں کا مخالف ہوں، رانا ثناء اللہ

    لاہور : وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ کالعدم تنظیم کے کارکن کو الیکشن لڑنے کی اجازت حکومت نے نہیں الیکشن کمیشن اورعدلیہ نے دی ہے، فوجی عدالتیں مخصوص مدت کے لیے بنائی گئیں تھیں، اب اُن کی ضرورت نہیں رہی۔ میں شروع دن سے ہی فوجی عدالتوں کا مخالف رہا ہوں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہورمیں محکمہ تعلقات عامہ کے دفترمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پران کے ہمراہ صوبائی وزیر انسداد دہشت گردی کرنل (ر) ایوب خان بھی موجود تھے۔

    وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ کسی کالعدم تنظیم کے کارکن کو الیکشن لڑنے کی اجازت حکومت نے نہیں، الیکشن کمیشن اور عدلیہ نے دی ہے۔

    اس حوالے سے صحافی کے سوال پر طیش میں آ کر صوبائی وزیر نے کہا کہ اس طرح کے سوال پوچھنا آپ کو زیب نہیں دیتا۔ جب ان سے کہا گیا کہ سوال آپ سے نہیں سی ٹی ڈی کے وزیر سے کیا گیا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ نہیں اس سوال کا جواب وہی دینگے۔

    پروفیسر سلمان حیدر کے اغواء کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ انہیں آئندہ 24 گھنٹوں میں بازیاب کروا لیا جائے گا۔

    ملٹری کورٹس کے قیام کے حوالے سے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ فوجی عدالتیں مخصوص مدت کے لیے بنائی گئیں تھیں، اب اُن کی ضرورت بھی نہیں رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اوّل دن سے ہی فوجی عدالتوں کے قیام کیخلاف ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سال سے فوجی عدالتوں کی جو کارکاردگی رہی ہے میں ان سے بھی مطمئن نہیں ہوں، انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالتوں کو مزید مضبوط کریں گے۔

    یاد رہے کہ حکومت نے فوجی عدالتوں کے قیام کی مدت میں توسیع کرنے کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، مذکورہ عدالتوں کی دو سالہ مدت دو روز قبل ہی ختم ہوئی تھی۔