Tag: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت

  • پنجاب میں کورونا کیسز اور اموات میں اضافہ، ہائی رسک علاقوں میں دوبارہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کا امکان

    پنجاب میں کورونا کیسز اور اموات میں اضافہ، ہائی رسک علاقوں میں دوبارہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کا امکان

    لاہور : وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا پنجاب میں چند روز سے کورونا کے نئے متاثرین اور اموات کی شرح میں اضافہ نظر آ رہا ہے، لوگوں نے احتیاط نہ کی تو ہائی رسک اضلاع اور علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن دوبارہ لگانے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے انسداد کورونا کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سیکریٹری پرائمری ہیلتھ نے صوبہ میں کووڈ 19 کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی۔

    جس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں چند روز سے کورونا کے نئے متاثرین اوراموات کی شرح میں اضافہ نظر آرہا ہے،گوجرانوالہ، ننکانہ صاحب اور گجرات کورونا کے لحاظ سے ہائی رسک اضلاع ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں سابقہ لہر سندھ اور کراچی کے بعد آئی تھی، اس لیے ہمیں اب زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے ۔

    کابینہ کمیٹی کے مطابق سندھ میں اضافے کے بعد پنجاب میں حفاظتی اقدامات سخت کرنے کی ضرورت ہے، لوگوں نے احتیاط نہ کی تو ہائی رسک اضلاع اور علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن دوبارہ لگانے پر غور کیا جا سکتا ہے۔

    راجا بشارت کا کہنا تھا کہ حالیہ اجتماعات میں ماسک اور سماجی فاصلے کی پابندی نظر نہیں آرہی ، اشادی ہالز میں ایس او پیز پر معاہدے کے مطابق عملدرآمد نظر نہیں آ رہا، شادی ہالز، تعلیمی اداروں اور پبلک مقامات پر ایس او پیز کی پابندی میں غفلت نہ کی جائے۔

    کابینہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ لوگوں نے احتیاط نہ کی تو ہائی رسک اضلاع اور علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن دوبارہ لگانے پر غور کیا جا سکتا ہے، راجا بشارت کا کہنا تھا عوام ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، محکمہ صحت اجتماعات کے نئے ایس اوپیز بنائے اور انتظامیہ ان پر مکمل عملدرآمد کرائے۔

  • بلدیاتی بل 2019 اسمبلی میں پیش کریں گے: وزیر قانون پنجاب

    بلدیاتی بل 2019 اسمبلی میں پیش کریں گے: وزیر قانون پنجاب

    لاہور: وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت نے کہا ہے کہ بلدیاتی بل 2019 اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، نیا بلدیاتی نظام صحیح معنوں میں عوامی امنگوں کا ترجمان ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیر قانون نے کہا ہے کہ نیا بلدیاتی بل اسمبلی میں پیش کریں گے، توقع ہے کہ اپوزیشن اقتدار نچلی سطح تک منتقلی کے لیے مثبت رویہ اپنائے گی۔

    راجہ بشارت نے کہا کہ پنجاب اسمبلی مفاد عامہ کی قانون سازی میں سب سے آگے ہے، قانون سازی آئین اور اسمبلی رولز کے تحت کی جاتی ہے، اپوزیشن کے دباؤ سے قانون سازی سے دست بردار نہیں ہو سکتے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ بلدیاتی بل 2019 سے متعلق اعتراضات حقائق کے منافی ہیں، یہ بلدیاتی نظام صحیح معنوں میں عوام کے امنگوں کی ترجمانی کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پنجاب حکومت بارشوں سے متاثرہ کسانوں کے نقصان کا ازالہ کرے گی

    راجہ بشارت نے کہا کہ حکومت نے ہمیشہ اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کی ہے، اس لیے بل کے سلسلے میں ان سے مثبت رویے کی امید رکھتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کے سیاسی معاون برائے مذہبی امورسید رفاقت علی گیلانی نے کہا ہے کہ پنجاب میں حالیہ بارشوں و ژالہ باری سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصانات کا سروے کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں حکومت نے بورڈ آف ریونیو اور پی ڈی ایم اے کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔

  • وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کا حمزہ شہباز کی پی اے سی چیئرمین شپ پر تحفظات کا اظہار

    وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کا حمزہ شہباز کی پی اے سی چیئرمین شپ پر تحفظات کا اظہار

    لاہور: پنجاب کے وزیرِ قانون راجا بشارت نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پنجاب کے وزیر قانون راجا بشارت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’حمزہ شہباز کی پی اے سی چیئرمین شپ پر تحفظات ہیں۔‘

    وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ حمزہ شہباز پر مختلف مقدمات چل رہے ہیں، پی اے سی کے سلسلے میں اپوزیشن سے مذاکرات بھی چل رہے ہیں، تاہم مونس الہیٰ ن لیگ سے ملاقاتوں کی تردید کر چکے ہیں۔

    راجا بشارت نے کہا کہ پرویز الہیٰ نے بھی پی ٹی آئی کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، حمزہ شہباز پر مقدمات ہیں، پی اے سی چیئرمین شپ کیسے دی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں:  میں نے جو بھی کیا پاکستان اور ٹیکس قوانین کے مطابق کیا: حمزہ شہباز

    انھوں نے پنجاب میں بیوروکریسی میں تبادلوں کے سوال پر کہا کہ آئی جی پنجاب اور بیورو کریسی میں تبادلوں کا اختیار وزیر اعلیٰ کے پاس ہے، بیورو کریسی پاکستان کی ہے کسی جماعت کی نہیں، اس کی وفاداری ریاست کے ساتھ ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ آج آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا ’2005 سے 2008 تک مجھے ٹی ٹی کے ذریعے پیسا آیا ہے، اس دور میں میں عوامی نمائندہ نہیں تھا، پبلک آفس ہولڈر نہیں تھا تو کس بات کی کرپشن اور منی لانڈرنگ کی۔‘

    انھوں نے کہا ’ایک طرف فواد چوہدری اور شہزاد اکبر 85 ارب کی بات کرتے ہیں، وزارت داخلہ نے 33 ارب کی کرپشن کا الزام لگایا، جب کہ نیب نے مجھ سے صرف 18 کروڑ کا سوال کیا ہے۔‘

  • وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت کی نا اہلی سے متعلق درخواست قابلِ سماعت قرار

    وزیرِ قانون پنجاب راجہ بشارت کی نا اہلی سے متعلق درخواست قابلِ سماعت قرار

    اسلام آباد: وفاقی دار الحکومت کی عدالتِ عالیہ نے پنجاب کے وزیرِ قانون راجہ بشارت کی نا اہلی سے متعلق درخواست کو قابلِ سماعت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے راجہ بشارت کے خلاف دائر ہونے والی نا اہلی سے متعلق درخواست قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے۔

    [bs-quote quote=”راجہ بشارت نے اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اور اس کی مالیت کو چھپایا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”درخواست گزار”][/bs-quote]

    ہائی کورٹ میں وزیرِ قانون کی نا اہلی کے لیے درخواست سیمل راجہ نے دائر کی۔

    درخواست گزار سیمل راجہ نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ راجہ بشارت نے اپنی منقولہ و غیر منقولہ جائیداد اور اس کی مالیت کو چھپایا۔

    عدالت میں دائر درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ راجہ بشارت کی جانب سے بیرون ملک دوروں پر اخراجات کی تفصیلات کو بھی بد نیتی سے چھپایا گیا۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ قانون پنجاب کی سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کا تبادلہ کرانے کی کوشش


    خیال رہے کہ دو دن قبل وزیرِ قانون پنجاب کی ایم ایس بے نظیر اسپتال سے دھمکی آمیز گفتگو منظرِ عام پر آئی تھی، وزیرِ قانون نے سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر کا تبادلہ کرانے کی کوشش کی تھی۔

    وزیرِ قانون نے ایم ایس سے مطالبہ کیا کہ حنیف عباسی کی بیٹی کا تبادلہ اسکن ڈیپارٹمنٹ میں کر دیں۔ ایم ایس کے انکار پر راجہ بشارت نے انھیں دھمکیاں دیں۔ بعد ازاں وزیرِ اعظم نے اس معاملے کا نوٹس لے لیا تھا۔