Tag: وزیر مملکت

  • عمران خان نے ہینڈ پمپ کی سیاست ختم کردی: شہریار آفریدی

    عمران خان نے ہینڈ پمپ کی سیاست ختم کردی: شہریار آفریدی

    کرک: وزیر مملکت شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ کرک میں نلکے لگانے کے سوا کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا گیا، عمران خان نے ہینڈ پمپ اور پریشر پمپ کی سیاست ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے سرحدی امور شہریار آفریدی نے صوبہ خیبر پختونخوا کے شہر کرک میں جلسے سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ جے یو آئی اور دیگر جماعتوں نے لوٹ مار کے سوا کچھ نہیں کیا۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ پرانے سیاستدانوں نے کرک کے عوام کو بار بار دھوکہ دیا۔ نلکے لگانے کے سوا کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا گیا، جنوبی اضلاع کے عوام کو کبھی مذہب کبھی جھوٹے وعدوں پر لوٹا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کو ووٹ دیا تو اب ترقی کا نیا دور شروع ہوگیا، عمران خان نے ہینڈ پمپ اور پریشر پمپ کی سیاست ختم کردی۔

    وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں لوٹ مار کرنے والوں کی سیاست کا خاتمہ جنوبی اضلاع کے عوام نے کردیا۔ کوئی مذہب کے نام پر دھوکہ دے سکے گا نہ ہی جھوٹے وعدوں سے بہلا سکے گا۔

    خیال رہے کہ آج کرک میں گیس نیٹ ورک کی توسیع اور بحالی کے منصوبے کا افتتاح کیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ یو ایف جی نقصانات پر قابو کے لیے 14 سیلز میٹر اسٹیشنز کے تحت بنایا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق منصوبے میں کرک، کوہاٹ اور ہنگو کے دیہاتوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ان دیہاتوں میں گیس نیٹ ورک کی تعمیر کے ساتھ ساتھ موجودہ نیٹ ورک کی بحالی بھی کی جائے گی۔

  • پاکستان نے عالمی تنازعات کے حل کے لیے بھرپور کردار ادا کیا: شہریار آفریدی

    پاکستان نے عالمی تنازعات کے حل کے لیے بھرپور کردار ادا کیا: شہریار آفریدی

    جنیوا: وزیر سرحدی امور و انسداد منشیات شہریار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے عالمی تنازعات کے حل کے لیے بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دے کر تاریخ رقم کی۔

    تفصیلات کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کی ایگزیکٹیو کمیٹی کا 70 واں اجلاس ہوا۔ وزیر سیفران و انسداد منشیات شہریار خان آفریدی نے اجلاس میں خطاب کیا۔

    اپنے خطاب میں شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ آج 26 ملین مہاجرین دنیا کے لیے باعث پریشانی ہیں، پاکستان نے عالمی تنازعات کے حل کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔ پاکستان نے 40 لاکھ افغان مہاجرین کو پناہ دے کر تاریخ رقم کی۔

    انہوں نے کہا کہ مہاجرین کے مسائل اور تنازعات کے حل کے لیے مل کر کوشش کرنا ہوگی، عالمی برادری کو جنگوں کے خلاف برسر پیکار ہونا ہوگا۔ 85 فیصد مہاجرین کو ترقی پذیر ممالک سپورٹ کر رہے ہیں، ترقی یافتہ اقوام کی مہاجرین کی امداد میں شمولیت ضروری ہے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستان مالی مسائل کے باوجود لاکھوں افغان مہاجرین کی امداد کر رہا ہے، پاکستان نے وسائل افغان مہاجرین کے لیے کھول رکھے ہیں، سرکاری ادارے ان کی ہر ممکن امداد کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان دسمبر میں جنیوا گلوبل فورم کے مشترکہ کنوینر ہوں گے۔

  • جن کو محافظ بنایا وہی عزتیں پامال کر رہے ہیں، پولیس اصلاحات ترجیح ہے: شہریار آفریدی

    جن کو محافظ بنایا وہی عزتیں پامال کر رہے ہیں، پولیس اصلاحات ترجیح ہے: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ہم نے جن کو محافظ بنایا تھا وہی ہماری عزتیں پامال کر رہے ہیں، حکومت کی ترجیح ہے کہ پولیس میں اصلاحات جلد ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق شہریار آفریدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے کے پی میں بھی پولیس اصلاحات کی تھیں۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس میں اصلاحات میں تاخیر نہیں ہونی چاہئیں، صلاح الدین کیس ہمارے لیے ٹیسٹ کیس ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتیں پولیس اصلاحات کے لیے ایک ہو جائیں، پولیس اصلاحات اس لیے نہیں ہو رہیں کہ سب اپنی اپنی دکان چمکا رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  صلاح الدین کو انصاف دو! شہریوں کی اے ٹی ایم کو زبان چڑاتی سیلفیاں

    واضح رہے کہ پانچ دن قبل گوجرانوالہ میں پولیس نے اے ٹی ایم توڑ کر پھنسے ہوئے کارڈ چرانے والے ذہنی معذور شخص صلاح الدین کو حراست میں قتل کر دیا تھا جس پر ایس ایچ او سمیت 2 اہل کاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

    دوران حراست پولیس تشدد سے صلاح الدین کی ہلاکت پر شہری سراپا احتجاج بن گئے، مقتول کے اہل خانہ کی جانب سے انصاف کے تقاضے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر آئی ایم صلاح الدین کے نام سے ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، شہریوں نے صلاح الدین کو انصاف دو لکھ کر اے ٹی ایم کو زبان چڑاتی سیلفیاں پوسٹ کرنا شروع کر کے وسیع سطح پر شعور اجاگر کیا۔

  • مقبوضہ کشمیر: وزیر مملکت شہریار آفریدی کی مانچسٹر میں پریس کانفرنس

    مقبوضہ کشمیر: وزیر مملکت شہریار آفریدی کی مانچسٹر میں پریس کانفرنس

    مانچسٹر: وزیر مملکت شہریار آفریدی نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں پریس کانفرنس کی۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے یورپ آئے ہیں۔

    شہریار آفریدی نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی سے کشمیر پر آواز بلند کرنے کی درخواست کرتا ہوں، ہندوستان میں 12 بھارت مخالف تحریکیں چل رہی ہیں، مودی نے کشمیر پر قابض ہو کر اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار دی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت نے یو این کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی، آج عالمی میڈیا کشمیر پر ڈاکیومنٹری بنا رہا ہے، پاکستانی قوم بھی اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کو تیار ہے۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ اگر جنگ ہوئی تو یہ دو ملکوں کے درمیان نہیں ہوگی بلکہ اس میں چین سمیت کئی ملک لپیٹ میں آئیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر کی صورت حال، شاہ محمود کا سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط

    واضح رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر یو این سلامتی کونسل کی صدر کو چوتھا خط لکھ دیا ہے۔

    شاہ محمود نے سلامتی کونسل کی صدر جوانا ورونیکا سے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل بھارت کو کرفیو اٹھانے اور تالا بندی ختم کرنے پر مجبور کرے، انھوں نے خط میں اس خدشے کا اظہار کیا کہ بھارت دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے خود ساختہ آپریشن کر سکتا ہے۔

    شاہ محمود نے تجویز دی کہ سلامتی کونسل یو این فوجی مبصر مشن کی تعداد کو دگنا کرے، اور فوجی مبصرین کی ایل او سی پر گشت کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔

  • شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا: علی محمد خان

    شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا: علی محمد خان

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان کا کہنا ہے کہ شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا، جب خلفائے راشدین سے سوال ہو سکتا ہے تو کون نواز شریف کون زرداری۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف کی گفتگو سے لگا ماضی کی حکومتیں خوابوں میں گزریں، گزشتہ 40 سالوں سے جمہوریت اور اپوزیشن میں آنکھ مچولی کھیلی گئی۔

    علی محمد خان کا کہنا تھا کہ آج کابینہ میں کچھ فیکٹ اینڈ فگرز پیش کیے گئے، وزیر اعظم ہاؤس کے علاوہ جہاں عمران خان رہتے ہیں وہاں کا خرچہ سرکار نہیں دیتی، ملکی خزانے کا دیوالیہ کس نے نکالا؟ فرشتوں نے تو نہیں نکالا۔ شرم کی بات ہے نواز شریف کے عمرے کا خرچ بھی عوام نے دیا۔

    انہوں نے کہا شریفوں نے سرکاری تو چھوڑیں رائیونڈ کے خرچے بھی عوام کے پیسوں سے کیے، آصف زرداری اور نواز شریف کی ذاتی مصروفیات پر سرکاری خرچہ کیوں ہوا؟ آصف زرداری نے دبئی کے 51 دورے کیے۔ 51 میں سے 41 دورے نجی تھے جو عوام کے خرچے پر کیے۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ نواز شریف نے لندن کے 24 دورے کیے جس میں سے 20 نجی تھے یہ بھی عوام نے برداشت کیے۔

    انہوں نے کہا کہ جب عمر فاروق ؓ سے سوال ہو سکتا ہے تو کون نواز شریف کون زرداری۔ کوئی کرپشن یا عہدے کا غلط استعمال نہیں کیا تو مسکرا کر جواب دینا چاہیئے، سیاستدان کی سب سے بڑی طاقت اس کی اخلاقی قوت ہوتی ہے۔

    وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ کوئی ایسا اسپتال، سرکاری کالج یا یونیورسٹی بنائی جو ٹاپ 100 میں ہو۔ پاکستان میں کسی اسپتال میں آپ اپنے گھر والوں کا علاج کروائیں گے؟ اداروں کو چھوڑیں آپ نے ملک کی ماؤں کو بھیگ مانگنے پر مجبور کر دیا، جس نے پاکستان کا خزانہ لوٹا ایک ایک روپیہ اس سے برآمد کریں گے۔

  • کسی کو قومیت کے نام پر دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی: شہریار آفریدی

    کسی کو قومیت کے نام پر دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ طاہر داوڑ کی میت این ڈی ایس نے حکومت کے بجائے منظور پشتین کو دی، کسی قومیت کے نام پر یہاں کسی کو دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے سیفران شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومتوں نے صرف پختونوں کے لیے شرط رکھی کہ شناختی کارڈ کے لیے 1979 سے پہلے والی شناخت بتانا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ چمن میں 300 روپے کے عوض شناختی کارڈ جاری کیا گیا، یہ بھی پچھلی حکومتوں کا مسئلہ تھا۔ سابقہ حکومتوں میں پختونوں سے جو رویہ روا رکھا ہم نے اسے ختم کیا۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ طاہر داوڑ کی میت این ڈی ایس نے حکومت کے بجائے منظور پشتین کو دی، ہمارے اس ایوان کے رکن محسن داوڑ تک کو مذاکرات کے لیے بھجوایا گیا، وہاں جو کچھ پاکستانی پرچم کے ساتھ کیا گیا وہ بھی لمبی تفصیل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کسی قومیت کے نام پر یہاں کسی کو دکانداری چمکانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ اپوزیشن اور حکومت طاہر داوڑ کے قتل کے حوالے سے توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروائیں، ساری صورتحال سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    اس سے قبل شہریار آفریدی کا کہنا کہ افغانستان میں بدامنی سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، پاکستان نے کسی بھی وقت افغان مہاجرین کو بے آسرا نہیں چھوڑا۔ افغان کرکٹ ٹیم میں شامل کھلاڑی پاکستان میں پلے بڑھے، ہم نے افغان مہاجرین کو اپنے شہروں میں رکھا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہم نے انسانیت کی وہ مثالیں قائم کیں جن کا کوئی جواب نہیں۔ افغان کابینہ میں 22 کے قریب وزرا پاکستان کے کیمپوں میں پلے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ صرف 32 فیصد افغان شہری کیمپوں میں رہتے ہیں، حکومت نے 16 لاکھ افغان مہاجرین کو بینکنگ نظام کا حصہ بنایا۔ وزارت سیفران اپنا کام بہتر طریقے سے کر رہی ہے، 5 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا کوئی ڈیٹا نہیں۔ کچھ عناصر لسانی بنیاد پر منفی سوچ پھیلا رہے ہیں۔

  • افغان مہاجرین کے لیے انسانیت کی وہ مثالیں قائم کیں جن کا جواب نہیں: شہریار آفریدی

    افغان مہاجرین کے لیے انسانیت کی وہ مثالیں قائم کیں جن کا جواب نہیں: شہریار آفریدی

    اسلام باد: وزیر مملکت برائے سرحدی امور (سیفران) شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ ہم نے افغان مہاجرین کو اپنے شہروں میں رکھا، ہم نے انسانیت کی وہ مثالیں قائم کیں جن کا کوئی جواب نہیں۔ افغان کابینہ میں 22 کے قریب وزرا پاکستان کے کیمپوں میں پلے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے سرحدی امور (سیفران) شہریار آفریدی نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ شہریار آفریدی کا کہنا کہ افغانستان میں بدامنی سے سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، پاکستان نے کسی بھی وقت افغان مہاجرین کو بے آسرا نہیں چھوڑا۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ افغان کرکٹ ٹیم میں شامل کھلاڑی پاکستان میں پلے بڑھے، ہم نے افغان مہاجرین کو اپنے شہروں میں رکھا۔ کسی بھی ملک میں مہاجرین کو کیمپوں میں رکھا جاتا ہے۔ شام کے مہاجرین کی تازہ ترین مثال سب کے سامنے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانیت کی وہ مثالیں قائم کیں جن کا کوئی جواب نہیں۔ افغان کابینہ میں 22 کے قریب وزرا پاکستان کے کیمپوں میں پلے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ صرف 32 فیصد افغان شہری کیمپوں میں رہتے ہیں، حکومت نے 16 لاکھ افغان مہاجرین کو بینکنگ نظام کا حصہ بنایا۔ وزارت سیفران اپنا کام بہتر طریقے سے کر رہی ہے، 5 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کا کوئی ڈیٹا نہیں۔ کچھ عناصر لسانی بنیاد پر منفی سوچ پھیلا رہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاق نے 57 ارب پختونخواہ حکومت کو جاری کیے، وفاق کی جاری کردہ رقم فاٹا میں استعمال ہوگی۔ پاکستان دنیا کی سب سے بڑی جنگ لڑ رہا ہے۔ مہاجرین سے متعلق عالمی برادری کی بھی ذمہ داری ہے۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ کے وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں انفرا اسٹرکچر کے لیے امن ناگزیر ہے، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ قبائلی اضلاع میں امن ہو۔ مقامی لوگ احتجاج کر رہے تھے تو اس سے پی ٹی ایم کا کیا تعلق تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کی رہائی میں پی ٹی ایم کا کیا کام ہے، ایک شخص کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تو پی ٹی ایم کا کیا تعلق تھا۔ رکن اسمبلی کو زیب نہیں دیتا کہ اسلحہ لے کر چیک پوسٹ پر کھڑا ہوجائے۔ رکن اسمبلی کیسے جا کر فوجی جوان کے سامنے نعرے لگاتے ہیں۔

    شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو پہلے سندھ پر توجہ دیں اس کے بعد باقی باتیں کریں، ن لیگ اور پیپلز پارٹی دہشت گردی اور سیاست کو الگ الگ رکھے۔ قربانیاں دے کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کی۔

    انہوں نے کہا کہ دشمن ایجنسیاں اور ملک پاکستان کے خلاف کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، مشکلات یقیناً ہیں لیکن ہم ان مشکلات سے نکل جائیں گے۔ خار قمر کے علاقےمیں آپریشن ہو رہا ہے، یہ کیاطریقہ ہے مسلح ہو کر چیک پوسٹ کو توڑ کر آگے نکل جائیں۔ کافی چیزیں سمجھ آچکی ہیں، یہ لوگ دوبارہ پشتونوں کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ہم تو یہ کہتے ہیں چند لوگ دوبارہ پختونوں کو استعمال کرنا چاہتے ہیں، ’کیا پختون اسی لیے ہیں کہ بندوق اٹھائیں، لڑیں اور مریں‘۔

  • پشتون نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگایا: شہریار آفریدی

    پشتون نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگایا: شہریار آفریدی

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے سیفران شریار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ ہم چاہتے تھے کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کو قومی دھارے میں لایا جائے۔ پشتون نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے سیفران شریار خان آفریدی نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیا امریکا نے اس ملک کے فیصلے کرنے ہیں؟ غفار خان، ولی خان میرے بزرگ ہیں۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ نقیب اللہ محسود کے لیے سارے جمع ہوئے، 9 نکاتی ایجنڈا آیا وہی تھا جو عمران خان نے دیا تھا۔ طاہر داوڑ میرا بھائی تھا میرا پاکستانی شہری تھا۔

    انہوں نے افغان انٹیلی جنس ایجنسی پر برستے ہوئے کہا کہ این ڈی ایس نے میت ہمیں کیوں نہیں دی، وہ لوگ جن کے ذہنوں کو واش کیا گیا آج کیا کر رہے ہیں۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ڈرگ، انسانی اسمگلنگ اور دیگر کئی جرائم میں کام کیوں نہیں کیا؟ ماضی کی حکومتوں نے تحفظ کا کیوں نہیں سوچا؟ یہ پھر کہتے ہیں وفاق فنڈز نہیں دیتا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ پشتون، وہ بلوچ، وہ سندھی، وہ پنجاب جنہوں نے ہر فورم پر قربانیاں دی۔ ایک لاکھ 81 ہزار بلاک کارڈ کلیئر کیے گئے، چاہتے تھے کہ محسن داوڑ اور علی وزیر کو قومی دھارے میں لایا جائے۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ یہ روایت کیوں ہے کوئی بھی واقعہ ہو تو محرومی پھیلائی جاتی ہے، طاہر داوڑ کیس سے متعلق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی قیادت سے ملا تھا۔ 8 ماہ پہلے طافتان کی بات آئی تو بتایا گیا پہلا حکومتی وزیر ہے جو وہاں گیا۔ صوبوں میں مسئلہ ہو تو کہا جاتا ہے اسلام آباد ساتھ نہیں دے رہا۔ جب اسلام آباد کچھ کرنا چاہے تو کہا جاتا ہے صوبائی خود مختاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پشتون نے کبھی بھی پاکستان کے خلاف نعرہ نہیں لگایا، نقیب اللہ محسود کے مسئلے پر جب وہاں تقریر کی تو بہت تالیاں بجیں۔ علی وزیر اور محسن داوڑ کو مین اسٹریم میں لانا چاہتے تھے۔ پہلے دن سے پرویز خٹک اور میں ان سے رابطے میں ہیں۔

  • سابقہ ادوار میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا گیا: حماد اظہر

    سابقہ ادوار میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا گیا: حماد اظہر

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ خساروں میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔ سابقہ ادوار میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا کہنا ہے کہ جو لوگ آج تنقید کر رہے ہیں انہوں نے ہی معیشت کو تباہ کیا، محل ان لوگوں نے کہاں سے کھڑے کیے معلوم نہیں ہے۔

    حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہم نے آئی ایم ایف سے ڈالر کا کوئی ریٹ طے نہیں کیا ہے، سنہ 1971 سے لے کر اب تک معیشت کی رفتار کم تھی۔ خساروں میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے۔ سابقہ ادوار میں پاکستان کی معیشت کو تباہ کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں نان فائلرز کے لیے مشکل ہوگی، ہمارے پاس آف شور ڈیٹا بھی آگیا ہے، ایف بی آر یا ریاست کے قانون سے فرار لوگوں کو موقع دیا جائے گا۔ فرار افراد کو موقع دینے کے بعد بھرپور کارروائی ہوگی۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ مخالفین بیانات سے معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، مخالفین کٹہرے میں کھڑے ہوں اور سوالات کا جواب دیں۔ سرکلر ڈیٹ کا جو ٹارگٹ رکھا اس کو 250 ارب پر کلوز کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ آج انکم ٹیکس کے 2.2 فیصد کیسز کو آڈٹ کے لیے منتخب کیا جا رہا ہے، گزشتہ سال منتخب کیسز کی شرح 9.2 فیصد تھی۔ سیلز ٹیکس کیسز کی تعداد 7.5 فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصد کردی۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے کیسز کی شرح 8.3 فیصد کردی گئی۔ شفافیت کے لیے نوٹسز دینے والے کمشنر کے اختیارات واضح کر رہے ہیں۔

    حماد اظہر نے کہا کہ نوٹسز کے اجرا کے بعد کمشنرز کی ٹریکنگ کا دائرہ وسیع کریں گے، پراپرٹی ریٹس پر بھی نظر ثانی کرنے جا رہے ہیں۔ نادرا کا ڈیٹا ٹیکس سے متعلق غیر معیاری ہے اب بہتر ڈیٹا آگیا ہے، حکومت میں آئے تو ہمارا بنیادی ہدف کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں کم کرنے کی بہت باتیں ہو رہی ہیں، ایک مفرور اور اشتہاری اکانومی کا ٹھیکہ مانگ رہا ہے۔ ان کے دور میں قرضے لے کر 24 ارب ڈالر کرنسی مارکیٹ میں دی گئی۔ پاور سیکٹر میں 600 ارب روپے کا خسارہ ایک سال میں ہوا، اسحٰق ڈار کو کہتا ہوں وہ پاکستان آئیں اور عدالتوں کا سامنا کریں۔

  • وزارت کلائمٹ چینج کا پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگانے پر غور

    وزارت کلائمٹ چینج کا پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگانے پر غور

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے موسمیاتی تغیر (کلائمٹ چینج) زرتاج گل کا کہنا ہے کہ وزارت کلائمٹ چینج نے پلاسٹک کی تھیلیوں پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت زرتاج گل کا کہنا ہے کہ پلاسٹک کی تھیلیوں پر جلد ٹیکس عائد کردیا جائے گا اور اس سلسلے میں ایک تھیلی پر 1 سے 2 روپے کا ٹیکس زیر غور ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں صوبوں سے رابطہ کیا جارہا ہے اور مشاورت کے بعد ٹیکس کو ملک بھر میں لاگو کردیا جائے گا۔

    زرتاج گل کا کہنا تھا کہ پلاسٹک کی تھیلیاں نہ صرف انسانی صحت کے لیے مضر ہیں بلکہ زمینی و آبی حیات کے لیے بھی خطرناک ہیں، ہم اس سے چھٹکارہ پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پلاسٹک کی تھیلیوں کی جگہ تلف ہوجانے والے (بائیو ڈی گریڈ ایبل) یا کاغذ کے تھیلوں کو فروغ دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ ملک میں پلاسٹک کی آلودگی کے مسئلے پر تشویش تو ظاہر کی جارہی ہے تاہم ابھی تک اس سے چھٹکارے کے لیے کوئی حتمی قانون نہیں بنایا جاسکا۔

    مختلف صوبوں میں پلاسٹک پر پابندی کی تجاویز پیش کی گئیں تاہم تاحال ان پر حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق پلاسٹک کو زمین میں تلف ہونے کے لیے 1 سے 2 ہزار سال کا عرصہ درکار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارا پھینکا جانے والا پلاسٹک کا کچرا طویل عرصے تک جوں کا توں رہتا ہے اور ہمارے شہروں کی گندگی اور کچرے میں اضافہ کرتا ہے۔

    پلاسٹک کی تباہ کاری کے بارے میں مزید مضامین پڑھیں