Tag: وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور

  • حکومت آئی ایم ایف کے پاس مجبوری میں گئی، علی محمد خان

    حکومت آئی ایم ایف کے پاس مجبوری میں گئی، علی محمد خان

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت آئی ایم ایف کے پاس مجبوری میں گئی، دعا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری پروگرام ہو۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانے پر کوئی بھی خوش نہیں ہوگا، ماضی کی حکومتوں کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے آئی ایم ایف جانا پڑا۔

    انہوں نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے بعد معیشت کو کیوں بہتر نہ کرسکے، آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ جانا پڑا تو میں سمجھتا ہوں ہم ناکام ہوگئے۔

    علی محمد خان نے کہا کہ آئی ایم ایف جانے سے مہنگائی ختم نہیں ہوگی، ملک سے مہنگائی اچانک ختم نہیں ہوسکتی، معیشت کو استحکام ملے گا، مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں کچھ وقت لگے گا۔

    وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے کہا کہ قرض لینا اچھا عمل نہیں مگر معیشت کو بہتر کرنے کے لیے برا بھی نہیں ہے، اپوزیشن کی باتیں سن کر ایسا لگ رہا ہے کسی اور پلینٹ کی گفتگو ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹیل مل خسارے میں ہے، پی آئی اے، ریلوے، پاکستان پوسٹ تباہ ہوگئے، معیشت کی تباہی کی داستان 1985 سے شروع ہوئی۔

    علی محمد خان نے کہا کہ ن لیگ حکومت بتائے 14 سے 15 ہزار ارب کا قرضہ کہاں لگایا، پی ٹی آئی حکومت پہلی ہوگی جو قرض کو صحیح جگہ استعمال کرے گی۔

  • بلاول بھٹو عوام کے لیے نہیں، والد کو مشکل میں دیکھ کر غصے میں آئے: علی محمد خان

    بلاول بھٹو عوام کے لیے نہیں، والد کو مشکل میں دیکھ کر غصے میں آئے: علی محمد خان

    لاہور: وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو عوام کے لیے نہیں بلکہ اپنے والد کو مشکل میں دیکھ کر غصے میں آ گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عوام عمران خان کے ساتھ اس لیے ہیں کیوں کہ وہ ان کی بات کرتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”بلاول بھٹو اپنے نانا کی طرح بننا چاہ رہے ہیں، لیکن انھیں اپنا سیاسی استاد بدلنا چاہیے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”علی محمد خان” author_job=”وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور”][/bs-quote]

    علی محمد خان نے کہا ’بلاول نوجوان ہیں، جذباتی تقریر کی کوشش کر رہے ہیں، وہ اپنے نانا کی طرح بننا چاہ رہے ہیں، لیکن انھیں اپنا سیاسی استاد بدلنا چاہیے، بلاول انھیں سینے سے لگائیں جنھیں ان کے والد سینیٹ کا ٹکٹ دینے کے روادار نہیں۔‘

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو ہماری پالیسیوں پر تنقید کا حق ہے، حالات کے مطابق اپنی پالیسیوں کو تبدیل کرنا پڑتا ہے، سب جانتے ہیں کہ گزشتہ حکومت ہمیں کیسی معیشت دے کر گئی، جب ہم آئے تو خزانہ خالی تھا، کوشش کی جا رہی ہے کم تنخوا والے طبقے کو زیادہ تکلیف نہ ہو۔

    یہ بھی پڑھیں:  ہم ان کی جے آئی ٹی اور جیلوں سے نہیں ڈرتے: بلاول بھٹو

    وزیرِ مملکت کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اب معیشت پر اپنی سیاست چمکا رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان کی طرح اپوزیشن آئے اور قومی مسائل پر ہمارا ساتھ دے، جہاں پاکستان کی بات آتی ہے تو تمام سیاسی جماعتیں ایک ہوتی ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ چارٹر آف معیشت پر اپوزیشن کو ہمارا ساتھ دینا چاہیے، حکومت آئی ایم ایف اپنی خوشی سے نہیں جا رہی، کوشش یہی ہے کہ دوست ممالک سے پیسے مل جائیں تاکہ آئی ایم ایف کی شرائط نہ ماننی پڑیں۔

  • ہمارے اتحادی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ہمیں نقصان ہو، علی محمد خان

    ہمارے اتحادی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ہمیں نقصان ہو، علی محمد خان

    لاہور: وزیرِ مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ احتساب بلا تفریق سب کا ہونا چاہیے، ہمارے اتحادی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ہمیں نقصان ہو۔

    پروگرام اعتراض ہے میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ جہانگیر ترین پارٹی کے اہم رہنما ہیں اور رہیں گے، ان کا پارٹی میں اہم کردار ہے۔

    [bs-quote quote=”جہانگیر ترین پارٹی کے اہم رہنما ہیں اور رہیں گے: علی محمد خان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرعمران خان کے رشتہ دار نہیں، پرانے کارکن ہیں، اسی طرح ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری بھی عمران خان کے رشتہ دار نہیں ہیں۔

    علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بڑی مثالیں بنا رہی ہے، میں بھی عمران خان کا رشتہ دار نہیں ہوں، نہ ہی عثمان بزدار ان کے رشتہ دار ہیں، دیکھتے ہیں کہ مخالفین کب مثال بنائیں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  پرویز الہیٰ اور چوہدری سرور میں رابطہ، ساتھ چلنے پر اتفاق


    انھوں نے کہا کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت اور عمران خان سے لوگوں کو اتنی توقعات ہیں کہ معمولی سی کم زوری بھی نہیں دیکھنا چاہتے۔ کیوں کہ ماضی کے سب رہنما ناکام ہوچکے ہیں، اب قوم کے پاس ایک ہی آپشن ہے، عمران خان ہی اب آخری امید ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہر جماعت میں چھوٹے چھوٹے مسائل آتے رہتے ہیں جو حل ہو جاتے ہیں، ہمارے اتحادی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے ہمیں نقصان ہو۔