کراچی : ضلع شرقی کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے معروف کرکٹر اور سابق کپتان وسیم اکرم کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔
اے آر وائی کے رپورٹر فیض اللہ کے مطابق ضلع شرقی کی عدالت نے معروف فاسٹ بولر اور سابق کپتان وسیم اکرم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے اگلی سماعت میں وسیم اکر م کو عدالت میں طلب کر لیا ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ وسیم اکرم اپنی ہی مدعیت میں درج کرائے گئے کیس کی 37 سماعتیں گذر جانے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے لہذا اگلی سماعت میں وسیم اکرم کی حاضری کو ممکن بنائی جائے جس کے لیے عدالت نے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کرد یے۔
واضح رہے گزشتہ برس کارساز روڈ پر وسیم اکرم کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں وسیم اکرم کی گاڑی کو نقصان بھی پہنچا تھا تا ہم وسیم اکرم خوش قسمتی سے محفوظ رہے تھے جس کے بعد انہوں نے بہادر آباد تھانے میں ایف آئی آر کا اندراج بھی کرایا تھا۔
کراچی : میئرکراچی وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی تیاری کرلی گئی پولیس کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو وسیم اختر کا نام فور شیڈول میں شامل کرنے کیلیے خط لکھا جاچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اخترایک بار نئی مشکل میں پھنس گئے، ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے وسیم اختر کا نام فورتھ شیڈول میں ڈالنے کی سفارش کی ہے تاہم حکومت سندھ نے ابھی تک اس پر تحریری حکم نامہ جاری نہیں کیا ہے۔
اے آر وائی کے نمائندے کامل عارف کے مطابق وسیم اختر کے حوالے سے پولیس کو خدشہ ہے کہ یہ پہلے ہی چالیس مقدمات میں ضمانت پر ہیں اور یہ کسی بھی قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتے ہیں، یا اشتعال انگیزی پھیلا سکتے ہیں، جس کی وجہ سے پولیس نے ان کا نام فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کی سفارش کی ہے۔
فورتھ شیڈول کیا ہوتا ہے
فورتھ شیڈول میں پولیس انتہائی مطلوب ملزمان کو اپنی فہرست میں رکھتی ہے، ان ملزمان پر مکمل نگرانی رکھی جاتی ہے اوروہ ملزمان روزانہ تھانے آکر اپنا اندراج کراتے ہیں۔
اس کے علاوہ ملزمان شہر سے باہر کہیں بھی جانے سے قبل اپنی تقل حرکت کی اطلاع پولیس کو دینے کے پابند ہوتے ہیں کہ وہ کہاں اور کیوں جارہے ہیں۔
وزارت داخلہ کو یہ استحقاق ہے کہ وہ کس شخص کا کتنی مدت تک نام فورتھ شیڈول میں رکھتی ہے، اس سے قبل چالیس افراد کا نام فورتھ شیڈول میں شامل ہے۔
یاد رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر پہلے ہی چالیس مقدمات میں ضمانت پررہا ہیں اوراگران کا نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیا جاتا ہے تو ان پر پولیس کی نگرانی بھی ہوگی، جبکہ ان کو تھانے جاکر اپنی حاضری بھی لگانا ہوگی، جبکہ کراچی کے میئر کو شہر سے باہر جانے سے پہلے بھی پیشگی اطلاع پولیس کو دینی پڑے گی۔
کراچی : مئیر کراچی وسیم اختر نے ٹریفک جام کے مارے شہریوں کو خوشخبری سنادی اور گولیمار ناظم آباد انڈر پاس پندرہ جنوری سے کھولنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ ٹھیکے دار کو بھی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ شکایات پر ٹھیکیداروں کے فنڈز روک دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر شہر کا دورہ کرنے نکلے تو گولیمارناظم آباد انڈر پاس کے ترقیاتی کاموں کا معائنہ کیا، وسیم اخترنے انڈر پاس پندرہ جنوری تک ٹریفک کیلئے کھولنے کا اعلان کیا۔
مئیر کراچی نے کہا کہ کراچی ٹھیک کرنے کے بعد اپنے آفس کی تزئین و آرائش کا سوچوں گا، گولیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے، اسی لئے گولیمار کا نام بھی تبدیل کریں گے۔
وسیم اختر نے ٹریفک جام میں رُلتے شہریوں کو دلاسہ دیتے ہوئے کہا کہ شہری پریشان نہ ہوں ، مئیر کراچی آگیا۔ کوئی کام ادھورا نہیں رہے گا۔
انھوں نے کہا کہ چارج پارکنگ کا اختیار ملنے کے بعد عمل میں بہتری لائیں گے، شہری خدشات کا شکار نہ ہوں، چار سو پچاس ملین کا پروجیکٹ جلدمکمل ہوجائے گا، شہر کے ترقیاتی منصوبوں کو شفاف بنا رہے ہیں، شکایات پر ٹھیکداروں کے فنڈ روک دیے جائیں گے، انڈر بائی پاس سے نکاسی آب کے لیے ستر ہزار گیلن پانی کی گنجائش والا ٹنک بنایا گیا ہے۔
کراچی : مئیر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کراچی کے فیصلے کراچی کی نمائندگی کے بغیرکرنا افسوسناک ہے۔ شہرکی بہتری کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کے ہراقدام کا ساتھ دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کے میئر کو اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں نظر انداز کردیا جاتا ہے جبکہ اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر عمل ہونا چاہئیے۔
یہ بات انہوں نے شہر میں جاری ترقیاتی کاموں کا جائزہ لینے کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وسیم اختر نے کہا کہ اپیکس کمیٹی میں مئیر کراچی کو بھی نمائندگی دی جائے۔
مئیر کراچی نے ساتھ ہی کراچی کے لیے کیے جانے والے فیصلوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کی بہتری کے لیے وزیر اعلیٰ کے ہر اقدام کا بھر پور ساتھ دیں گے۔
مئیر کراچی نے شہر میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ بھی لیا اور ائیر پورٹ کے قریب جناح برج اور نیشنل ہائی وے سے منسلک شاہراہ کی استرکاری فروری میں مکمل ہونے کا اعلان بھی کیا۔
کراچی: شہر میں جاری 100 روزہ صفائی مہم کے دوران میئر کراچی وسیم اختر کام کا جائزہ لینے عائشہ منزل پہنچ گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاتھ بندھے ہیں، ہمیں کام نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں میئر کی 100 روزہ صفائی مہم جاری ہے۔ مہم کے دوران میئر وسیم اختر نے عائشہ منزل کا دورہ کیا اور وہاں کام کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں مقامی حکومتوں کو پنپنے نہیں دیا جاتا۔ اختیارات دیے جائیں یا نہ دیے جائیں شہر کی ترقی کے لیے کام جاری رکھیں گے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاتھ بندھے ہیں، ہمیں کام کرنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ شہر کو چار چاند لگانا چاہتے ہیں۔ ایسا کرنے نہیں دیا جا رہا۔
انہوں نے کہا کہ آج کل تعلیم دلوانا آسان کام نہیں ہے۔ والدین مشکلات برداشت کر کے بچوں کو تعلیم دلاتے ہیں۔ شہری اپنے علاقوں کو صاف رکھیں۔ ہمارے دین میں صفائی نصف ایمان ہے۔ 100 دن کی مہم میں طلبہ اپنے علاقوں کو صاف رکھیں۔
کراچی : میئر کراچی وسیم اخترکا کہنا ہے کہ فنڈزہیں نہیں،اختیارات بھی نہیں لیکن بڑی ذمہ داری مل گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ دستیاب وسائل میں شہر کی بہتری کے لئے کام کریں گے۔
تفصیلات کےمطابق میئرکراچی وسیم اختر نےکراچی میں میڈیا سےبات کرتے ہوئے کہا کہ نہ فنڈز ہیں،نہ اختیارات لیکن اس کے باوجود دستیاب وسائل میں شہر کی بہتری کے لیے کام کریں گے۔
مئیر کراچی کا کہنا تھا کہ شہر میں آٹھ سال سے کچرے کے پہاڑ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہاکہ شہر کی بہتری کے لئے جو کچھ ہوسکا کریں گے۔
یاد رہے کہ چار روز قبل میئر کراچی وسیم اختر نے نواز لیگ سندھ کے دفتر کا دورہ کیاتھامیئرکراچی کاسینیٹرنہال ہاشمی اورامان اللہ آفریدی نے پر تپاک استقبال کیاتھا۔
میئرکراچی اور نواز لیگ کے رہنماؤں نے مکراچی کی ترقی کےلیے مل جل کرکام کرنے کا عزم کیاتھا۔اس موقع پروسیم اختر کا کہنا تھا کہ مسائل زیادہ ہیں اور وسائل کم لیکن ہمت نہیں ہاروں گا،وزیراعظم کو چاہیے وہ کراچی کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ انہوں نے کہا کہ تھاوزیراعظم سے امید ہے وہ اختیارات دلانے میں کردار ادا کریں گے جبکہ سینیٹر نہال ہاشمی نے میئر کراچی وسیم اخترکو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی تھی۔
کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے نواز لیگ سندھ کے دفتر کا دورہ کیا، میئرکراچی کا سینٹرنہال ہاشمی اورامان اللہ آفریدی نے پر تپاک استقبال کیا۔
تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر کراچی کی تعمیر اور ترقی کے لیے مل جل کر کام کرنے کا عزم لے کر نواز لیگ سندھ کے دفتر پہنچ گئے، جہاں ان کا لیگی رہنماؤں نے پھولوں کے ہار پہنا کراستقبال کیا، وسیم اختر کے ساتھ اظہاراحمد خان،اسلم آفریدی اور ضلع شرقی کے چیئرمین معید انوراوردیگربھی موجود تھے۔
ملاقات میں میئرکراچی اور نواز لیگ کے رہنماؤں نے کراچی کی ترقی کیلئے مل جل کرکام کرنے کا عزم کیا۔ اس موقع پروسیم اختر کا کہنا تھا کہ مسائل زیادہ ہیں اور وسائل کم لیکن ہمت نہیں ہاروں گا، وزیراعظم کو چاہئے وہ کراچی کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے امید ہے وہ اختیارات دلانے میں کردار ادا کریں گے، سینیٹر نہال ہاشمی نے میئر کراچی وسیم اخترکو ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
انہوں نے کہا کہ میئر کراچی کی شروع کی جانے والی 100روزہ صفائی مہم کابھی خیرمقدم کرتےہیں، ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل اور بلدیاتی نمائندوں کے اختیارات کے حصول کے لیے مشترکہ حکمتِ عملی طے کرنے کے لیے ہر جماعت سے رابطہ کریں گے۔
خوشی ہے کہ کراچی میں صفائی ستھرائی کے مسئلے پر نواز لیگ سمیت دیگر جماعتیں ایک صفحے پر ہیں۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے سینیٹر نہال ہاشمی نے سابق گورنر سندھ کو ان کی رخصتی کے بعد ان کی پارٹی پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دہشت کی علامت قرار دیا تھا۔ لیکن آج سینیٹر نہال ہاشمی نے اسی پارٹی کے میئر کا استقبال پھولوں سے کیا۔
کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے میئر کراچی کی صفائی مہم کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ میئر وسیم اختر کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کی حمایت کے بعد خود کو مضبوط محسوس کر رہا ہوں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے میئر کراچی وسیم اختر کی 100 روزہ صفائی مہم کی حمایت کا اعلان کردیا۔ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ شہری نہیں جانتے کہ علاقہ کنٹونمنٹ کا ہے یاڈی ایم سی کا، عوام کو صرف مسائل کے حل سے دلچسپی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے 10 روز میں یونیورسٹی روڈ کی مرمت کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ شہر کے گٹر بہہ رہے ہیں، کچرا منہ چڑا رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ کی جانب سے صفائی مہم کی حمایت پر میئر کراچی وسیم اختر نے مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی شمولیت کے بعد خود کومضبوط محسوس کر رہا ہوں۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ماضی میں اقتدار ملنے کے باجود عوام کو ڈلیور نہ کر سکے۔ وسیم اختر نے کہا کہ برسوں کا بگاڑ سدھارنے میں وقت لگے گا۔ اس بار سب مل کر نیک نیتی سے کام کریں گے۔
واضح رہے کہ میئر کراچی نے چند روز قبل شہر کی 100 روزہ صفائی مہم کا اعلان کیا تھا جس کا کل آغاز کردیا گیا۔
کراچی: میئر کراچی وسیم اختر صفائی مہم پر نکلے تو ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں سے سامنا ہوگیا۔ وسیم اختر کہتے ہیں کہ 100 روز سڑکوں پر ہوں گے، سب کوغداروں کا پتہ چل جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر شہر کی تعمیر اور ترقی کے لیے 100 روزہ منصوبے کے پہلے دن صفائی مہم کے لیے نکلے تو ان کا سامنا ایم کیو ایم لندن کے کارکنان سے ہوگیا۔
میئر کراچی وسیم اختر نے پریس کانفرنس کی جس کے دوران ایم کیو ایم لندن کے کارکنان نے بدمزگی پیدا کرنے کی کوشش کی تاہم وسیم اختر بھی ڈٹ گئے۔
وسیم اختر بدمزگی کی کوشش کرنے والوں پر برس پڑے۔ انہوں نے کہا کہ 100 دن میں کراچی میں تبدیلی نظر آئے گی۔
میئر وسیم اختر اور ان کی انتظامیہ نے شاہ فیصل کالونی میں صفائی کر کے سو روز مہم کا آغاز کیا۔
واضح رہے کہ وسیم اختر نے دو دن قبل شہر کی تعمیر و ترقی کے لیے 100 روزہ منصوبے کا اعلان کیا تھا جس کا آج آغاز کردیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے 4 اضلاع میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھانا چاہتے ہیں جس کے لیے ابتدائی طور پر بطور نمونہ عمل 15 سے 20 یو سیز میں اسکول، ڈسپنسری اور پلے گراؤنڈ بنانے جا رہے ہیں۔
کراچی : شہر قائد کے میئر وسیم اختر اے این پی کے مرکزی رہنما شاہی سید کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔ اے این پی کے رہنماؤں نے میئر کراچی کا استقبال کیا۔
تفصیلات کے مطابق سیاسی حریف کراچی کے مسائل کے حل کے لئے مل بیٹھے۔ میئر کراچی وسیم اختر اختلاقات کو بالائے طاق رکھ کر عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما شاہی سید کی رہائش گاہ پہنچ گئے۔
اس موقع پر اے این پی کے یونس بلوری، امیر نواب، رانا گل آفریدی اور عبدالمالک نے میئر کراچی کا استقبال کیا۔ میئر کراچی وسیم اختر اور اے این پی رہنماؤں کے درمیان بلدیاتی مسائل پر تبادلہ خیال اور شہری مسائل مل کر حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
دونوں پارٹیوں نے باہمی رابطوں کے سلسلے کو برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ساڑھے آٹھ سال ہوگئے، کراچی کی حالت جوں کی توں ہے، ہم ان پر کیسے اعتبار کرلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں کراچی کا میئر ہوں, میرا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں، تمام اختلافات کو پس پشت ڈال کرسب کو ساتھ لے کر چلوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میری وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ سندھ سے مؤدبانہ گذارش ہے کہ کراچی کے مسائل ہم سب کے سامنے ہیں ہم یہاں سے منتخب ہوکر آئے ہیں، میرے ساتھ اے این پی کے چیئرمین وائس چیئرمین اورکونسلرز بھی ہیں ہم مل کر اس شہر کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں لہٰذا کراچی والوں کو ان کا حق ملنا چاہیئے۔
وسیم اختر کا کہنا تھا کہ ساتھ چلنے سے شہر کے مسائل سو فیصد نہ سہی 70 فیصد تو حل ہوں گے ہی انہوں نے کہا کہ کاش کراچی کے کچرے کے مسئلے پر ہی ہم سے مشورہ کرلیا ہوتا ہمارے پاس ٹیم اور وسائل ہیں ہم خود شہر سے کچرا صاف کر سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں وسیم اختر نے پاکستان تحریک انصاف کراچی کے رہنما عمران اسماعیل کو بھی ٹیلی فون کیا اور ان سے کراچی کے مسائل کے حل کیلیے تعاون کی درخواست کی۔