Tag: وسیم اختر

  • کراچی : سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    کراچی : سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا

    کراچی : وزیراعلٰی کے معاون خصوصی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ کراچی سنبھالنا وسیم اختر کے بس کی بات نہیں، وہ فوری طور پر استعفٰی دیں، معاملہ اختیارات نہیں، نیت کا ہے، کب تک یہ ڈرامے بازی کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے میئر کراچی وسیم اختر سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔

    وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی نے کراچی کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میئر کراچی وسیم اختر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہر قائد کو سنبھالنا وسیم اختر کے بس کی بات نہیں معاملہ اختیارات کا نہیں صرف نیتوں کا ہے۔

    میئر کراچی صرف ڈرامہ بازیاں کرتے ہیں اور کب تک یہ ایسا کرتے رہیں گے؟ کراچی شہر میں اب تک ایک دھیلے کا کام نہیں کیا گیا۔

    کراچی صفائی مہم کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے پی ٹی آئی کی مقامی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
    وفاقی وزیر علی زیدی نے بھی شہر کے نالوں سے کچرا نکال کر پارکوں میں ڈال دیا۔

    دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے بھی میئر کراچی کے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کے کچرے اورصفائی پر عوام سے کھلواڑ ہورہا ہے، کچرے کو لے کر مفادات کی سیاست اور عوام کی تذلیل کی جارہی ہے۔

    فاروق ستار کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج بنانے کا نوٹیفکیشن نکالنا وسیم اختر کا سیاسی دماغی اور اخلاقی دیوالیہ پن تھا۔

  • مصطفیٰ کمال نے تین ماہ میں‌ کراچی صاف کرنے کا چیلنج قبول کرلیا

    مصطفیٰ کمال نے تین ماہ میں‌ کراچی صاف کرنے کا چیلنج قبول کرلیا

    کراچی: پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے میئر کراچی وسیم اختر کا چیلنج قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ دن رات کام کرنے والا آدمی ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور سابق سٹی ناظم مصطفیٰ کمال نے میئر کراچی کا چیلنج قبول کرلیا، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ میونسپل اختیارات مجھے منتقل کیے جائیں۔

    مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے یوسی ناظمین کی چھٹی کا وقت آگیا ہے، میں نے شہر کی خدمت 24، 24 گھنٹے کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ میں دن رات کام کرنے والا آدمی ہوں، چیلنج دیا ہے تو کراچی کو صاف کرکے بھی دکھاؤں گا۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ تین ماہ کے لیے ٹرک دے دیں پورا کراچی صاف کردوں گا، پہلے ان کا ادارہ کے ایم سی کا تھا، اب وہ میرے ہاتھ آگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کا انچارج اب صرف میں ہوں، جو بھی بریفنگ ہوگی ابھی میونسپل کمشنر سے بات کروں گا، مجھے ساری چیزوں کی تفصیلات چاہئے جو کام کے لیے ضروری ہیں۔

    پی ایس پی سربراہ نے کہا ہے کہ کراچی کی صفائی میں مجھ پر اب کسی کا حکم نہیں چلے گا، آج سے میئر کراچی میرے باس اور میں ان کا باس ہوں، کراچی کے لوگوں کے لیے ہماری جان بھی حاضر ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اگر کچرے میں کھڑا ہونا ہوا تو وہاں بھی بریفنگ دوں گا، کراچی کی صفائی کے لیے دن رات کام کروں گا آپ مجھے دیکھ لینا، میئر کراچی سے اپیل کرتا ہوں آپ کے ذریعے سے میری کال اٹھائی جائے، میری تینوں کمشنرز نے کال نہیں اٹھائی، میں یہاں کام کرنے آیا ہوں۔

    واضح رہے کہ کچھ دیر قبل میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کیا تھا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    یاد رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے آج صبح چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

    پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ میئر وسیم اختر کا نام اے سی ایل میں ڈالا جائے، بدکردار کو لندن کا میئر بنادیں، چھ ماہ میں لیاری بنادے گا۔

    مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

  • میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے مصطفیٰ کمال کو شہر کی صفائی کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کردیا، مصطفیٰ کمال کو 90 دن کے لیے پروجیکٹ ڈائریکٹر گاربیج تعینات کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

    میئر کراچی نے مصطفیٰ کمال کو تمام دستیاب وسائل فراہم کرنے کی ہدایت کردی، وسیم اختر کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال 90 دن میں کراچی کا کچرا اٹھا کر دکھائیں۔

    وسیم کے اختر کے اقدام کے بعد پی ایس پی سربراہ مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کردیا، مصطفیٰ کمال آج رات 8 بجکر 30 منٹ پر ہنگامی پریس کانفرنس کریں گے۔

    واضح رہے کہ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے آج صبح چیلنج کیا تھا کہ مجھے موقع دیں 90 دن میں کراچی کا کچرا صاف کردوں گا۔

    پی ایس پی سربراہ کا کہنا تھا کہ میئر وسیم اختر کا نام اے سی ایل میں ڈالا جائے، بدکردار کو لندن کا میئر بنادیں، چھ ماہ میں لیاری بنادے گا۔

    مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

    یاد رہے کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال، یونیورسٹی روڈ، ملیر، کالا بورڈ، سرجانی ٹاؤن، صدر سمیت متعدد علاقوں میں گٹر ابل رہے ہیں، حکومت سندھ زبانی جمع خرچ میں مصروف ہے۔

    کچرے سے اٹھنے والے تعفن نے شہریوں کا جینا محال کررکھا ہے، دوسری جانب میئر کراچی وسیم اختر کی ایک ہی دہائی ہے کہ ان کے پاس اختیارات نہیں ہیں۔

  • وسیم اختر تاریخ کے نااہل ترین میئر ثابت ہوئے ہیں، مرتضیٰ وہاب کا ردعمل

    وسیم اختر تاریخ کے نااہل ترین میئر ثابت ہوئے ہیں، مرتضیٰ وہاب کا ردعمل

    کراچی: مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ میئر نے کہیں بھی کراچی والوں کی خدمت نہیں کی ، وسیم اختر تاریخ کے نااہل ترین میئر ثابت ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے وسیم اختر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں ٹیکس دیں میئر کراچی کہتے ٹیکس نہ دیں، کوئی عوام سے کہے ٹیکس نہ تو یہ عوام دشمنی کی بات ہے۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ میئر بھاگنے کی کوشش کررہے ہیں عوام بھاگنے نہیں دیں گے، اعلیٰ قیادت سے درخواست کرتا ہوں میئر کراچی کی بات کا نوٹس لیں، ملک سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے میئر کیسے کہہ سکتے ہیں ٹیکس نہ دیں۔

    انہوں نے کہا کہ ذاتی مفاد اور چھوٹے مقاصد کے لیے عوام کو غلط مشورے نہ دیں، وفاقی حکومت عوام کو کہتی ہے ٹیکس دیں تاکہ مسائل حل ہوں، حکومت کی اتحادی جماعت کا میئر عوام کو کہتا ہے ٹیکس نہ دیں، آپ کیسے کہہ سکتے ہیں ٹیکس نہ دو، خدارا ایسا نہ کریں۔

    مزید پڑھیں: کراچی کی عوام سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، وسیم اختر

    مشیر اطلاعات سندھ نے کہا کہ آج ہماری حکومت ہے تو کل آپ کی بھی حکومت ہوسکتی ہے، وسیم اختر کے بیان کی بطور شہری مذمت کرتا ہوں، ایسے بیانات سے نہ پہلے ملک کی خدمت ہوسکی نہ ہی آج ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ آج میئر کراچی وسیم اختر نے صرف مگرمچھ کے آنسو بہائے ہیں، میئر کو مشینری بھی سندھ حکومت خرید کر دیتی ہے، بجائے اپنی ناکامی تسلیم کریں دوسروں پر الزامات لگاتے ہیں۔

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ نالوں کے لیے سندھ حکومت نے 55 کروڑ روپے دئیے، میئر نے ذاتی مقاصد کے لیے کراچی کے عوام کو لالی پاپ دئیے، میں سمجھتا ہوں میئر کے بیان کا فوری نوٹس لینا چاہئے، ہم سول نافرمانی کریں گے تو کراچی کی خدمت نہیں کرسکیں گے، میئر کراچی سے گزارش ہے کہ اپنے بیان کو واپس لیں۔

  • کراچی کی عوام  سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، وسیم اختر

    کراچی کی عوام سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کراچی والوں کو پیغام میں کہا ہے کہ کراچی کے عوام حکومت سندھ کو ٹیکس دینا بندکردیں،اپنا ٹیکس وفاق یا کے ایم  سی کو دیں، کراچی کی صورتحال کی سندھ حکومت ذمہ دارہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کراچی کی عوام سےکہتاہوں سندھ حکومت کوٹیکس دینا بند کردیں، ہم کبھی بحریہ ٹاؤن سے درخواست کرتے ہیں تو کبھی کسی اور سے، علی زیدی کراچی کے مسائل کے حل کیلئے چندہ جمع کر رہے لیکن چندے سے کب تک مسائل حل ہوں گے، وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ چیف سیکریٹری سےدرخواست کروں گا واٹربورڈکودیکھیں، پانی نہ ہونےکی وجہ سےکراچی کےلوگ مشکل میں ہیں، ایم پی اے ایم این اے واٹر بورڈ سے بات کرنے جارہے ہیں۔

    وسیم اختر نے کہا ہم ایف ڈبلیو او اور بحریہ ٹاؤن سے مدد لے رہے ہیں، سیوریج کا پانی پورے شہر میں ابل رہاہے، ساراملبہ نالوں میں پھینکاجارہا ہےاس طرح نالے  صاف نہیں ہوں گے۔

    کراچی کےلوگ ٹیکس دیتےہیں لیکن سہولتیں نہیں مل رہیں

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی فیڈرل اورسندھ حکومت کوجوپیسہ دیتاہےوہ کہاں جاتاہے، کوئی نہیں آتاکراچی کیلئےکوئی نہیں پوچھتا، میرےاستعفیٰ دینے سے کچھ  نہیں ہوگا، کراچی کےلوگ ٹیکس دیتےہیں لیکن سہولتیں نہیں مل رہیں۔

    میئر کراچی نے کہا اپیل کرتاہوں کہ ہرپارٹی کاکارکن ہمارےساتھ کھڑاہو، آئیں ہم سب ملکرکراچی کوصاف کریں، شہرکوپانی دینااورسیوریج صاف رکھنا سندھ  حکومت کا کام ہے ، وسائل نہیں ہیں اس لئےڈسٹرکٹس پوراکام نہیں کرسکتے۔

    کراچی کی صورتحال کی سندھ حکومت ذمہ دارہے

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کی صورتحال کی سندھ حکومت ذمہ دارہے، کراچی ہرجماعت کواقتدارمیں لیکرآیالیکن شہرکوکسی نےنہیں پوچھا، لوگوں سے کہوں  گاکہ کراچی کےمسائل کیلئے آواز اٹھائیں۔

    وسیم اختر نے کہا سندھ حکومت کیخلاف آوازاٹھائیں جوٹیکس کھارہےہیں، میرےپاس3کروڑکامینڈیٹ ہےمیں میئرہوں کراچی کا، اب تک کراچی کے مسئلے  پر سندھ حکومت نہیں بیٹھی۔

    ناصرحسین شاہ سے کہتاہوں کہ خدارا سنجیدہ ہوجائیں

    انھوں نے کہا کہ کےالیکٹرک اگرفیل ہوگئی توبجلی کاکام کون کرے گاان کوفکرنہیں، سندھ حکومت نےتاحال کوئی بی پلان نہیں بنایا، میں ناصرحسین شاہ سے کہتاہوں کہ خدارا سنجیدہ ہوجائیں۔

  • میئر کراچی نے شہر کو آفت زدہ قرار دے دیا

    میئر کراچی نے شہر کو آفت زدہ قرار دے دیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے شہر قائد کی موجودہ صورت حال کو آفت زدہ قرار دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق بارش اور عید کے بعد شہر اور شہریوں‌ کو درپیش مسائل کا تذکرہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا ہے کہ ہمارے لئے یہ خاصا ٹف ٹائم ہے.

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ہمیں تین سال پہلے گلا سڑا سسٹم ملا تھا، آج ہمیں کئی چیلنجز کا سامنا ہے، کوشش کریں گے کہ ان کا مقابلہ کریں.

    وسیم اختر نے کہا کہ سندھ گورنمنٹ ایسا سسٹم بنائے، جس کو آگے لے جایا جا سکے، 10 سال پہلے کراچی میں کچرا اٹھتا تھا، نالے صاف ہوتے تھے.

    مزید پڑھیں: آرمی چیف کراچی شہر کے مسائل کے حل کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریں، مصطفیٰ کمال

    ایم کیو ایم کے سینئر رہنما نے کہا کہ آج کراچی کی بدترین صورت حال ہے، بلکہ میں کہوں گا کہ کراچی آفت زدہ ہے.

    خیال رہے کہ سیاسی اور انتظامی اختلافات کی وجہ سے شہر کراچی کو آج شدید مسائل کا سامنا ہے، صفائی کی صورت حال ابتر ہے، سڑکیں‌ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، کچرا بھی نہیں اٹھایا گیا.

    ایسے میں پہلے بارش نے شہر میں‌ تباہی مچائی، پھر عید قربان کے بعد آلائشوں کے ڈھیر لگ گئے، جسے ٹھکانے لگانے میں تاخیر  کا سامنا ہے۔

  • پولیس نے میئر کراچی کو کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا

    پولیس نے میئر کراچی کو کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے درخشاں تھانے میں کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر کے لیے دخواست دے دی، درخشاں پولیس نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے درخشاں تھانے کی حدود میں کرنٹ لگنے سے تین لڑکوں کے جاں بحق ہونے پر میئر کراچی وسیم اختر نے کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف ایف آئی آر کے لیے درخواست دے دی، پولیس نے مقدمے میں کے الیکٹرک انتظامیہ کو نامزد کرنے سے انکار کردیا۔

    درخشاں تھانے کے ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ عہدوں کے خلاف ایف آئی آر کا حکم ہے نام نہیں ڈال سکتے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ سے میئر کراچی کا رابطہ ہوا ہے، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ اگر ایف آئی آر میری مدعیت میں نہ کٹی تو عوام میں جاؤں گا، وزیراعلیٰ کو بھی بتاؤں گا کہ مقدمہ درج نہیں کیا جارہا ہے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ ہماری ایف آئی آر تو نام سے کٹ جاتی ہے، میری 40 ایف آئی آر نام سے کٹی ہوئی ہیں، ڈی آئی جی صاحب یہ قابل قبول نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل میئر کراچی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک مکمل طور پر ناکام ہوچکا ہے، 30 افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوچکے ہیں، تھانے جاکر کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کراؤں گا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ سندھ کا کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا اعلان

    یاد رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں کے الیکٹرک کی وجہ سے اموات ہوئیں عوام درخواستیں دیں۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی وجہ سے کراچی میں سب سے زیادہ جانی نقصان ہوا ہے، وفاقی حکومت کے الیکٹرک کو کنٹرول کیوں نہیں کرتی ہے۔

    خیال رہے کہ بارش کے باعث کرنٹ لگنے اور دیگر حادثات میں 31 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں، اس کے علاوہ شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے 9 جانور بھی ہلاک ہوگئے تھے۔

    اکتیس جولائی کو بھی شہر میں مون سون بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 5 بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں، عوام سندھ حکومت سے تنگ آچکے ہیں، وسیم اختر

    کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں، عوام سندھ حکومت سے تنگ آچکے ہیں، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، عوام سندھ حکومت سے تنگ آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے کے الیکٹرک سے نہیں پوچھا کہ بجلی کی فراہمی کے لیے کیا کررہی ہے، سندھ حکومت نے آج تک کے الیکٹرک سے کوئی میٹنگ نہیں کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کل کہا تھا کراچی کو آفت زدہ قرار دیا جائے، گٹر میں گرنے اور کرنٹ لگنے کراچی کے لوگ مررہے ہیں، سندھ حکومت نے سوال تک نہ کیا۔

    میئر کراچی نے کہا کہ شہر پانی میں ڈوبا ہوا ہے، کوئی دیکھنے والا نہیں ہے، کرنٹ سے ہلاکتیں ہوئیں یہ کسی ایک گھر تعزیت کے لیے نہیں گئے، یہ کیسی عید منارہے ہیں، لوگ اپنے بچوں کی تدفین کررہے ہیں، کے الیکٹرک کے خلاف سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے، 30 لوگ کرنٹ لگنے سے انتقال کرگئے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی بارش، وسیم اخترکی پاک فوج سے مدد کی اپیل

    وسیم اختر نے کہا کہ ان اختیارات کے ساتھ اگلے بلدیاتی الیکشن کرانے ہیں تو نہ کرائیں، صدر مملکت، گورنر سندھ کراچی کے ہیں کون کراچی کی ذمہ داری لے گا۔

    میئر کراچی نے کہا کہ پانی کی نکاسی کے لیے ہمارے پاس صرف 12 پمپس ہیں، کراچی کے ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں گٹر ابل رہے ہیں، پینے کا پانی نہیں ہے لوگ گندا پانی پینے پر مجبور ہیں، ملک کا آفت زدہ شہر کراچی ہے۔

  • سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈزنہیں دیے، وسیم اختر

    سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈزنہیں دیے، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ میں نالے صاف کراتا ہوں ایک ہفتے میں پھرکچرا بھرجاتا ہے جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت جیسے کراچی کو چلانا چاہتی ہے ایسے نہیں چل سکتا، جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی کے پاس کراچی کی 109 سڑکیں ہیں ان کی دیکھ بھال کرتا ہوں، 14 اسپتال کی دیکھ بھال ہمارے ذمے ہیں لیکن فنڈزکی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چارجڈ پارکنگ سے کچھ سرمایہ بناتے ہیں اس سے تھوڑا کام کراتے ہیں۔

    میئر کراچی نے کہا کہ علی زیدی سے رابطے میں ہوں، ایک میٹنگ بھی رکھی ہے، نالوں کی صفائی میری ذمے داری ہے، ہوم ورک کیا ہوا ہے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ 30جون کونالوں کی صفائی کا کنٹریکٹ ختم ہوا پھرسندھ حکومت نے پیسے نہیں دیے، سندھ حکومت نے نالوں کی صفائی کے لیے فنڈز نہیں دیے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نالے صاف کراتا ہوں ایک ہفتے میں پھرکچرا بھرجاتا ہے، جب تک سندھ حکومت کچرا ٹھکانے لگانے کا انتظام نہیں کرتی مسئلہ رہے گا۔

    کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اختر

    یاد رہے کہ 30 جولائی کو اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں میئر کراچی وسیم اختر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کراچی کا نظام زیادہ بارش برداشت نہیں کرسکتا۔

  • مزید بارش ہوئی تو سنبھالنا ناممکن ہو جائے گا، میئر کراچی کی مدد کے لیے وفاق سے اپیل

    مزید بارش ہوئی تو سنبھالنا ناممکن ہو جائے گا، میئر کراچی کی مدد کے لیے وفاق سے اپیل

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے وفاق سے مدد مانگ لی، کہا ہے شہر قائد میں مزید بارش ہوئی تو ہمارے لیے سنبھالنا نا ممکن ہو جائے گا، وفاقی حکومت ہماری مدد کو آگے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے بحری امور کے وزیر علی زیدی کو خط لکھ کر اپنی پریشانیوں کا اظہار کیا اور وفاق سے بارشوں کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے مدد طلب کی۔

    وسیم اختر نے وفاقی وزیر کو خط میں لکھا کہ جو ادارے شہری حکومت کے پاس ہونے چاہیے تھے وہ سندھ حکومت کے پاس ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ایک طرف ادارے شہری حکومت کے پاس نہیں ہیں، دوسری طرف سندھ حکومت بری طرح نا کام ہو گئی ہے، سندھ حکومت خود کام کر رہی ہے اور نہ ہمیں کرنے دے رہی ہے۔

    انھوں نے خط میں اپیل کی کہ وفاقی حکومت آگے آئے اور کراچی کی شہری حکومت کی مدد کرے، بارش مزید ہوئی تو ہمارے لہے سنبھالنا نا ممکن ہو جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  اختیارات کی جنگ نے کراچی کو ڈبو دیا، بجلی 12 سے 15 گھنٹے سے غائب

    میئر کراچی وسیم اختر نے لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور وفاقی وزیر پورٹس اینڈ شپنگ ہماری مدد کو آگے آئیں۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی ایمرجنسی کی صورت حال میں ہے، مشنری دی جائے تاکہ لوگوں کو ریسکیو کیا جا سکے۔

    خیال رہے کہ کراچی میں اختیارات کے تنازع کے باعث عوام کے لیے مسائل میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، میئر کراچی کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اداروں کا اختیار نہیں، جب کہ سندھ حکومت کے کانوں پر جوں بھی نہیں رینگتی۔

    دوسری طرف سندھ لوکل باڈی ایکٹ کے تحت اختیارات کی اس جنگ نے کراچی کو بارش کے پانی میں ڈبو دیا ہے، صوبائی وزرا اور بلدیاتی نمایندے نمایشی دوروں پر نکلتے ہیں، کچھ کرتے نہیں، حکومتی مشینری غائب ہے، پانی کھینچنے والے پائپ بھی ناکارہ ہو گئے، شہر کی اہم شاہ راہوں سے واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا عملہ بھی غائب ہے۔