Tag: وسیم اختر

  • کے ایم سی ملازمین کے لیے عید پر تنخواہوں کے لیے فنڈز دستیاب نہیں: میئر کراچی

    کے ایم سی ملازمین کے لیے عید پر تنخواہوں کے لیے فنڈز دستیاب نہیں: میئر کراچی

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی ملازمین کے لیے عید پر تنخواہ کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی ملازمین کو قبل ازعید تنخواہ نہ ملنے پر میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ جو فنڈز دستیاب ہیں وہ کے ایم سی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کے لیے نا کافی ہے۔

    مئیر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ نے آکڑاے ٹیکس کے 30 فی صد کم فنڈز جاری کیے ہیں، ٹیکس کی مد میں 16 کی بجائے گیارہ کروڑ بیس لاکھ جاری کیے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گرانٹ ان ایڈ کی مد میں بھی 33 کروڑ کی بجائے 30 کروڑ 10 لاکھ جاری ہوئے، پنشن فنڈ میں 21 کروڑ 55 لاکھ کی بجائے 15 کروڑ جاری ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، وسیم اختر

    وسیم اختر نے کہا کہ مجموعی طور پر 80 کروڑ 55 لاکھ کی جگہ صرف 56 کروڑ 38 لاکھ جاری ہوئے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ حکومت سندھ کو ملازمین کا کوئی خیال نہیں، حکومت جواب دے کے ایم سی ملازمین عید کیسے منائیں۔

    یاد رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کو کے ایم سی کے اختیارات کے سلسلے میں بھی سندھ حکومت سے شکایت رہی ہے، انھوں نے اپریل میں کہا تھا کہ کے ایم سی کو ماضی والے اختیارات ملنے چاہئیں ورنہ آیندہ بلدیاتی انتخابات ہی نہ کرائے جائیں۔

  • میں نواز شریف سے کراچی کیلئے25 ارب روپے کا پیکج لایا تھا، وسیم اختر

    میں نواز شریف سے کراچی کیلئے25 ارب روپے کا پیکج لایا تھا، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے صرف ٹھیکے بانٹے ہیں، میں نواز شریف سے کراچی کیلئے25 ارب روپے کا پیکج لے کر آیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میئرکراچی وسیم اختر نے کہا کہ میں نے شہر کے ہر ڈسٹرکٹ میں کام کرایا ہے، محدود اختیارات کے تحت میئر ڈھائی کروڑ سے زیادہ کا پروجیکٹ نہیں دے سکتا، اگر میئر کو بےاختیار ہی ررکھنا ہے تو اگلا الیکشن کرانے کی ضرورت ہی نہیں، صوبائی حکومت بلدیاتی اداروں کو کام کرنے نہیں دیتی۔

    وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ مشیر اطلاعات سندھ پہلے اپنی حکومت کی ناقص کارکردگی دیکھیں، مرتضیٰ وہاب بتائیں سندھ حکومت نے کراچی میں اب تک کیا کام کیا جبکہ ایم کیو ایم پاکستان وفاق سے کراچی کیلئے پراجیکٹس لے کر آئی، کے ایم سی شہر میں پانی کی فراہمی اور نکاسی آب کے مسائل حل کررہی ہے۔،

    انہوں نے کہا کہ میں نواز شریف سے کراچی کیلئے25ارب روپے کا پیکج لے کر آیا تھا، اس پیکج میں فائیو اسٹار، کے ڈی اے چورنگی اور ناگن چورنگی کے پراجیکٹس تھے جبکہ سندھ حکومت نے دس سال میں صرف ٹھیکے بانٹے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت ہم سے ریونیو جنریشن مانگ رہی ہے جبکہ خود اس کے اپنے اسپتالوں کا برا حال ہے، صوبائی حکومت ہم سے کے ایم سی کا اسپتال دینے کا کہہ رہی ہے۔

    مزید پڑھیں: میئر کراچی وسیم اختر کا خرم شیرزمان کو 50 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس

    اس کے نمائندے کس منہ سے کرپشن کی بات کررہے ہیں، جبکہ سندھ حکومت نے تو لاڑکانہ سمیت پورے سندھ کو تباہ کردیا، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت جو پیسہ دیتی ہے وہ صرف ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنزمیں جاتا ہے۔

  • اٹھارویں ویں ترمیم کے بعد اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جانے چاہئیں، وسیم اختر

    اٹھارویں ویں ترمیم کے بعد اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جانے چاہئیں، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ شہر قائد کے مسائل کو ہمیشہ سے نظر انداز کیا گیا، کسی بھی حکومت نے کراچی کے مسائل پر توجہ نہیں دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان رہنما و میئر کراچی وسیم اختر نے پاکستان کے معاشی حب کراچی کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی کا شمار دنیا کے بڑے شہروں میں ہوتا ہے لیکن شہر میں سیورج، پینے کے پانی اور ٹرانسپورٹ کے نظام تباہ ہوچکے ہیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے کراچی کے مسائل کو حل کرے لیکن انہوں نے سیاسی طور پر کراچی کو 6 ضلعوں میں تقسیم کر دیا گیا جب اختیارات بٹ جائیں گے تو مسائل کیسے حل ہوں گے۔

    ایم کیو ایم رہنما نے اختیارات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت 10 سے 11 بجٹ پیش کرچکی ہے، میئر کے اختیارات کراچی میں 10 سے 12 فیصد سے زائد نہیں، صرف تنخواہوں اور پینشن کے علاوہ کوئی اختیار نہیں، بڑے اختیارات سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں۔

    میئر کراچی کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی روڈ کی تعمیر کے دوران ڈرینج، پانی کے ایشوز کو حل نہیں کیا گیا، کراچی میں سیوریج، پینے کے پانی، ٹرانسپورٹ کے نظام تباہ ہیں۔

    میئر کراچی نے سپریم کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کی اعلیٰ عدالت نے کہا کہ کراچی سندھ سمیت پورے ملک کو چلاتا ہے، کراچی تباہ ہوچکا ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت کراچی کو اون نہیں کرتیں۔

    وسیم اختر کا کہنا تھا کہ سیوریج کا نظام واٹر بورڈ دیکھتا ہے جو سندھ حکومت کے پاس ہے، اختیارات اور فنڈز نچلی سطح تک منتقل نہیں کئے جاتے، 18 ویں ترمیم کے بعد اختیارات نچلی سطح پر منتقل کئے جانے چاہئیں۔

    میئر کراچی وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈز آج تک فائنل نہیں ہو پارہا، بلدیاتی نظام کو مضبوط کیا جائے تو بہتری آئے گی۔

  • کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، وسیم اختر

    کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی کے پاس ماضی والے اختیارات ہونے چاہئیں، اختیارات نہیں دینے تو آئندہ الیکشن نہ کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کے ایم سی کو ماضی والے اختیارات دینے چاہئیں اگر اختیارات نہیں دینے ہیں تو آئندہ بلدیاتی الیکشن نہ کرائے جائیں، اس حوالے سے سپریم کورٹ سے درخواست کروں گا۔

    [bs-quote quote=”مجھے غیب کا علم نہیں کہ میں دوبارہ جیل جاؤں گا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”وسیم اختر”][/bs-quote]

    وسیم اختر نے کہا کہ کراچی میں سب سے بڑا کام انکروچمنٹ ہٹانا تھا، سندھ حکومت کا چڑیا گھر بحالی منصوبہ مکمل ہوجانا چاہئے تھا، حکومتی ٹھیکیدار نے بتایا پیسے سست روی سے مل رہے ہیں، کراچی کے لوگوں کے چڑیا گھر کو جلد مکمل کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے تجاوزات سے متعلق معلومات حاصل کرلی ہیں، لی مارکیٹ کا متبادل جلد بنایا جائے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں میئر کراچی نے کہا کہ مجھ سے کچھ شکایات ہیں تو پچھ گچھ کی جائے، مجھے غیب کا علم نہیں کہ میں دوبارہ جیل جاؤں گا۔

    سرکاری اسپتالوں کے حوالے سے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ توجہ نہیں دی تو سرکاری اسپتالوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں: تجاوزات نے کراچی کا ستیاناس کردیا، لوگ کمانے آتے ہیں لیکن کوئی اپناتا نہیں، میئر وسیم اختر

    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ جگہ جگہ تجاوزات بنانے والے آج کروڑپتی بن گئے اور روز کمانے والے متاثر ہوئے، غیر قانونی تجاوزات سے کراچی کا ستیاناس کردیا گیا، لوگ نالوں اور فٹ پاتھوں پر کاروبار کررہے تھے، پورے ملک سے سب یہاں کمانے آتے ہیں لیکن اس شہر کو کوئی اپناتا نہیں، اس کیلئے آواز اٹھانی پڑے گی۔

  • پی اے سی کی صدارت، ایم کیو ایم اور فنکشنل لیگ پیپلز پارٹی پر دباؤ ڈالیں گی

    پی اے سی کی صدارت، ایم کیو ایم اور فنکشنل لیگ پیپلز پارٹی پر دباؤ ڈالیں گی

    کراچی: سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی اور حکومتی فیصلوں کے خلاف اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی ہے،ایم کیو ایم پاکستان اور مسلم لیگ فنکشنل کی ملاقات میئر کراچی وسیم اختر کی رہائش گاہ پر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات میں صدر الدین شاہ، سردار رحیم، شفقت شاہ، عامرخان، کنور نوید اور عبدالوسیم شریک ہوئے۔

    ملاقات میں دونوں جماعتوں نے مل کر دیہی اور شہری اتحاد کو قائم رکھنے پر اتفاق کیا، ملاقات میں سندھ میں نئے سال کے بجٹ کے نکات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان اور فنکشنل لیگ نے پیپلز پارٹی کے متعصب فیصلوں اور حکمت عملی کے خلاف مل کر چلنے پر بھی اتفاق کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کارکنوں کو رہا نہ کیا گیا تو پیپلز پارٹی انتہائی قدم اٹھائے گی: بلاول

    ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان نے کہا کہ شہری سندھ اور دیہی سندھ کے حقوق کے لیے ہر سطح پر آواز اٹھائیں گے۔

    عامر خان کا کہنا تھا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی صدارت کے لیے پیپلز پارٹی پر بھرپور دباؤ ڈالا جائے گا، حکومتِ سندھ نے روش نہ بدلی تو مل کر حکمت عملی تیار اور جواب دیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی: نبیل گبول

    واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما نبیل گبول نے اعتراف کیا ہے کہ سندھ میں اپوزیشن کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ نہ دے کر غلطی کی۔

    خیال رہے کہ آج پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل سیکورٹی کمیٹی بنائی جائے، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے، انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ کالعدم تنظیموں کے خلاف حکومت کارروائی کرے۔

  • میئرکراچی نے فیڈرل بی ایریا میں کراچی انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی کا افتتاح کردیا

    میئرکراچی نے فیڈرل بی ایریا میں کراچی انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی کا افتتاح کردیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں صحت اور تعلیم پر انتہائی کم خرچ کیا جاتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میئرکراچی وسیم اختر نے فیڈرل بی ایریا میں کراچی انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی کا افتتاح کردیا۔

    وسیم اختر نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہو رہی ہے انتہائی کم وسائل کے باوجود کڈنی سینٹر بنایا، پاکستان میں صحت اور تعلیم پر انتہائی کم خرچ کیا جاتا ہے۔

    میئر کراچی نے کہا کہ اچھے اسپتال اورسہولتیں دی جائیں تونچلے درجے کی کرپشن ختم ہوجائے، جو لوگ بڑی کرپشن کررہے ہیں ان کے لیے نیب کام کررہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امیر طیارےمیں بیٹھ کر لندن امریکا جا کر علاج کرا لیتا ہے، عام آدمی ٹرینوں میں دھکے کھا رہا ہے، وزیراعظم کے لیے ٹرین میں وی وی آئی پی ڈبہ بنایا جا رہا ہے۔

    میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ غریب شہری نہ اپنا علاج کروا سکتا ہے نہ معیاری تعلیم حاصل کر سکتا ہے۔

    گردوں کے امراض سے بچاؤ کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

    واضح رہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج گردوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ دنیا بھر میں اس وقت 85 کروڑ افراد گردوں کے مختلف امراض کا شکار ہیں۔

    گردوں کا عالمی دن منانے کا مقصد گردوں کے امراض اور ان کی حفاظت سے متعلق آگہی وشعور پیدا کرنا ہے۔ یہ دن ہر سال مارچ کی دوسری جمعرات کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔ رواں برس یہ دن ’گردوں کی صحت، ہر جگہ سب کے لیے‘ کے عنوان سے منایا جارہا ہے۔

  • آپریشن سے متاثرہ دکانداروں میں قرعہ اندازی کے ذریعے دکانوں کی فراہمی

    آپریشن سے متاثرہ دکانداروں میں قرعہ اندازی کے ذریعے دکانوں کی فراہمی

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ تجاوزات آپریشن متاثرین کو مستقل بنیادوں پر دکانیں فراہم کی جارہی ہیں، سب کو قرعہ اندازی کے ذریعے دکانیں دی جائیں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کھوڑی گارڈن کے انسداد تجاوزات آپریشن کے متاثرین کرایہ داروں کو دکانیں دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر کچھ دکانداروں کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا۔

    متاثرین نے بینرز اٹھا کر اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی، جبکہ درجنوں دکانداروں نے الاٹ منٹ لیٹر لینے سے انکار کردیا، جس کی وجہ سے قرعہ اندازی کی تقریب بدنظمی کا شکار ہوگئی۔

    تقریب سے خطاب میں وسیم اختر کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں کے ایم سی سے بھی غلطیاں سرزد ہوئیں اور تجاوازات کیخلاف آپریشن سے ایم کیو ایم کو بھی کافی حد تک سیاسی نقصان ہوا ۔

    کراچی، تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن، 63 بازاروں میں 9 ہزاردکانیں گرانے کی تیاری مکمل

    انہوں نے کہا کہ  سندھ حکومت کے ساتھ مل کر متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کررہے ہیں اور کے ایم سی کے ایک ایک رجسٹرڈ کرائے دار کو متبادل جگہ فراہم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ قرعہ اندازی میں چودہ سو پینتالیس دکانداروں کو دکانیں دی گئیں جبکہ متاثرین کی کل تعداد تین ہزار ستائیس ہے۔

  • قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    قانونی شادی ہالز مسمار نہیں کیے جائیں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے، وسیم اختر

    کراچی : میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کے ایم سی قانونی شادی ہالز نہیں گرائے گی، جن ہالز کو گرانے کاحکم دیا گیا وہاں بکنگ ہوچکی ہے، چیف جسٹس فیصلے پر نظر ثانی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کے بعد میئر کراچی وسیم اختر نے بھی عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے معذرت کرلی۔

    ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے جن شادی ہالوں کو گرانے کا حکم دیا ہے وہ قانونی ہیں جس زمین کا استعمال تبدیل کیا گیااس کو تجاوزات قرار نہیں دیا جاسکتا۔

    کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے شہری حکومت کو نالوں اور فٹ پاتھوں پر تجاوزات کیخلاف کارروائی کا حکم دیا تھا جس پر ہم نے عمل درآمد کیا۔

    اب شادی ہالز مسمار کرنے کا کہا گیا ہے جس پر عمل درآمد نہیں کیا جاسکتا، اس سے براہ راست شہری متاثر ہوں گے کیونکہ جن شادی ہالز کو گرانے کے احکامات ہیں ان کی بکنگ ہو چکی ہیں جب تک متبادل جگہ نہ فراہم کی جائے تب تک کارروائی نہیں کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: عدالتی حکم نہیں مان سکتا، رہائشی عمارتیں گرانے کے بجائے مستعفی ہوجاؤں گا، سعید غنی

    وسیم اختر نے کہا کہ میری سندھ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ سپریم کورٹ سے اس کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل دائر کرے، اگر 525 کچی آبادیاں اور گوٹھ اسکیم ریگولرائز ہو سکتی ہیں تو یہ مسئلہ کیوں نہیں حل ہو سکتا۔

  • میئر کراچی نے شہر کا 40 سال پرانا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا

    میئر کراچی نے شہر کا 40 سال پرانا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے شہر قائد کا حسن بحال کرنے کا بیڑا اٹھا لیا، مطالبات کی فہرست پیش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی نے شہر کی 40 سال پرانی صورت  اور حسن بحال کرنے کا عزم کیا ہے.

    میئرکراچی کا کہنا ہے کہ ماسٹر پلان سندھ حکومت کے ماتحت نہیں، کے ایم سی کےماتحت ہونا چاہیے، ایس بی سی اے کو بھی کےایم سی کے ماتحت کیا جائے.

    وسیم اختر نے کہا ہے کہ ماسٹر پلان سے پتا چلے گا کہ کہاں رفاعی پلاٹس ہیں، کہاں این اوسی جاری کرنی ہے، ماضی میں رشوت دے کر جعلی این اوسی جاری کی گئی، شہرکو کنکریٹ کا جنگل بنایا گیا.

    ان کا کہنا تھا کہ کسی کو خالی پلاٹس پرقبضہ یا کمرشل کام کرنے کی اجازت نہیں دوں گا، رفاعی پلاٹس اور پارکس پرشادی ہالزاور کمرشل کام سب کاخاتمہ ہوگا، کچھ سیاسی جماعتیں تجاوزات کی آڑمیں سیاست اوررکاوٹ پیداکر رہی ہیں.

    خیال رہے کہ کسی زمانے میں شہر کراچی کو اس خطے کے ماتھے کا جھومرتصور کیا جاتا تھا اور اسے عروس البلاد کہہ کر پکارا جاتا تھا، البتہ بعد میں ناقص منصوبہ بندی اور سیاسی مداخلت کے باعث شہر کا کحسن گہنا گیا.

  • کوئی بھی کراچی سے مخلص نہیں، میئر کراچی وسیم اختر

    کوئی بھی کراچی سے مخلص نہیں، میئر کراچی وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہمیں لگتا ہے کہ کوئی بھی کراچی سے مخلص نہیں ہے، وزیراعظم عمران خان کو بتایا ہے کہ کراچی تباہ ہورہا ہے، عمران خان کو پرپوزل بنا کر دئیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میئر کراچی وسیم اختر نے بھنگوریہ گوٹھ میں پانی کی لائن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد پہلی مرتبہ بھنگوریہ گوٹھ کو پانی فراہم کیا جارہا ہے، صوبائی حکومت نے بھنگوریہ گوٹھ کو پانی سے محروم رکھا۔

    میئر کراچی نے کہا کہ کراچی والوں کے پیسے سے پورے ملک میں حکمران مزے کررہے ہیں، شہر قائد میں اسپتالوں، ٹرانسپورٹ، تعلیم کا نظام تباہ ہوچکا ہے، کراچی والے بس کی چھت پر سفر کرتے ہیں، سیوریج کا پانی پیتے ہیں، کراچی والوں کے ساتھ زیادتی بند ہونی چاہئے۔

    وسیم اختر نے کہا کہ سندھ حکومت نے کچرا اُٹھانے کی ذمہ داری ہم سے چھین لی ہے، سندھ حکومت بتائے ڈیولپمنٹ بجٹ کہاں لگائے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پانی کی فراہمی اور سیوریج ہماری ذمہ داری نہیں ہے پھر بھی عوام کی خدمت کے لیے کوشاں ہیں۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں تجاوزات بنانے میں سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، وسیم اختر

    واضح رہے کہ میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے بننے میں تمام سیاسی جماعتوں کا ہاتھ ہے، یہ کب تک ہوتا رہے گا، ہمیں اپنا شہر ٹھیک کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رفاہی پلاٹوں پر اگر کسی نے کچھ بنایا ہوا ہے تو وہ اسے ہٹا دے صرف کے ایم سی کے کرائے داروں کو متبادل جگہ دیں گے، تجاوزات بنانے والوں کو کوئی متبادل نہیں دیا جائے گا۔