Tag: وشو ہندو پریشد

  • قربانی کرنے والے مسلمانوں کو جیل میں ڈالنا چاہیے، بھارتی انتہا پسند رہنما زہر اگلنے لگے

    قربانی کرنے والے مسلمانوں کو جیل میں ڈالنا چاہیے، بھارتی انتہا پسند رہنما زہر اگلنے لگے

    بھارتی انتہا پسند رہنما اور وشو ہندو پریشد کے رکن نے زہر اگلتے ہوئے کہا ہے کہ قربانی کرنے والے مسلمانوں کو جیل میں ڈالنا چاہیے۔

    بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد کے وشو ہندو پریشد کے رکن ڈاکٹر راج کمل گپتا نے عیدالاضحی کے موقع پر جانوروں کی قربانی سے متعلق غیرذمہ دارانہ بیان دیا ہے، وہ مسلمانوں کو انتباہ کرنے والے انداز میں کہتے نظر آئے کہ مسلمان جانوروں کی قربانی نہ کریں۔

    انہتاپسند رہنما راج کمل گپتا نے کہا کہ جانوروں کا قتل کرنا ایک گناہ ہے اور اس ملک میں جانوروں کا قتل نہیں ہونا چاہیے اور ایسا کرنے والے سبھی مسلمانوں کے خلاف حکومت کاروائی کرے اور سب کو اٹھا کر جیل میں ڈال دینا چاہیے۔

    راج کمل کے اس بیان کو علما سیاسی اسٹنٹ قرار دے رہے ہیں، مرکزی جمعیت اہل سنت مرادآباد کے نائب صدر مفتی دانش القادری نے جانوروں کو ذبح کرنے سے متعلق بتایا کہ مذہب اسلام میں جانوروں کو ذبح کرتے وقت اس طرح سے چھری چلائی جاتی ہے کہ ان کا دماغ سن ہو جاتا ہے۔

    مفتی دانش القادری نے کہا کہ دماغ سن ہونے کے باعث جانوروں کو تکلیف کا احساس نہیں ہوتا ان کا چھٹپٹانا جسم سے خون نکلنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ عیدالاضحی پر ہی اس طرح کی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے، پورے سال سبھی مذہب کے ماننے والے لوگ نان ویج کا استعمال کرتے ہیں تو یقینا جانوروں کو ذبح بھی کیا جاتا ہوگا، اس طرح کی بیان بازی قابل مذمت ہے،

    مفتی دانش القادری نے مسلمانوں سے درخواست کی کہ ایسے لوگوں کے بیانات پر زیادہ توجہ نہیں دیں، کسی کے بھی مذہبی معاملات میں مداخلت کرنا درست نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کبھی مسلمان مندروں میں دی جانے والی بلی کا نہ تو ذکر کرتے ہیں اور نہ ہی اس کی مخالفت کرتے ہیں تو پھر عید الاضحی کے موقع پر مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کرنے والی بیان بازی کیوں کی جاتی ہے۔

    بھارت کے آئین نے سبھی کو اپنے مذہب کے مطابق عمل کرنے کی آزادی دی ہے اس لیے ہمیں ایسے لوگوں کو جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/extremist-hindus-muslim-boy-killed/

  • مغل بادشاہ اورنگزیب کی پوسٹ لگانے پر ہندو انتہا پسند آپے سے باہر

    مغل بادشاہ اورنگزیب کی پوسٹ لگانے پر ہندو انتہا پسند آپے سے باہر

    مغل بادشاہ اورنگزیب سے متعلق انسٹاگرام اسٹوری لگانے پر ہندو انتہا پسند آپے سے باہر ہوگئے اور پولیس اسٹیشن شکایت درج کروانے پہنچ گئے۔

    بھارتی ذرائع ابلاغ پر آنے والی خبروں کے مطابق وشو ہندو پریشد کے ضلعی عہدیدار پرکاش اوم شنکر پانڈے نے اورنگزیب کی انسٹا گرام اسٹوری پوسٹ کرنے پر شکایت درج کروائی، جس پر بھنڈارہ پولیس نے مسلم نوجوان کے خلاف کیس درج کیا ہے۔

    پانڈے کا کہنا تھا کہ شعیب شیخ نامی مسلم نوجوان نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اورنگزیب کی2 اسٹوریز اپ لوڈ کیں جو ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی اور اشتعال انگیز ہیں۔

    شعیب نے پہلی ’اسٹوری‘ میں، چھترپتی شیواجی مہاراج کی تصویر کے ساتھ ’’بادشاہ تو بہت سارے تھے..!” کا کیپشن لکھا، بعدازاں مغل بادشاہ اورنگزیب کی تصویر پوسٹ کی گئی جس میں لکھا گیا کہ ’’لیکن باپ ایک ہی تھا..!‘‘

    اسٹوری میں مزید لکھا گیا کہ ’’نہ سز ا نہ معافی، تمہارا سسٹم پھاڑنے کے لیے صرف حضرت اورنگزیب عالمگیر کا نام ہی کافی ہے‘‘، اس اسٹوری میں ’’باپ ہی باپ رہے گا‘‘ کا گانا بھی لگایا گیا۔

    پانڈے نے اپنی شکایت میں شعیب شیخ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین کی جبکہ اورنگزیب کی بالادستی ظاہر کرکے ہمارے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی۔

    وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے تقریباً 200 کارکن بھی پولیس اسٹیشن میں موجود رہے اور مطالبہ کیا کہ مذکورہ شخص کے خلاف کیس درج کیا جائے اور اسے گرفتار کیا جائے۔

    پولیس نے کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے رات گئے نوجوان شعیب شیخ کے خلاف کیس درج کرکے اسے گرفتار کرلیا ہے۔