Tag: وضاحت

  • "شادی خطرے میں ہے” کا بیان، وائرل ویڈیو کے بعد عتیقہ اوڈھو نے وضاحت پیش کردی

    "شادی خطرے میں ہے” کا بیان، وائرل ویڈیو کے بعد عتیقہ اوڈھو نے وضاحت پیش کردی

    عتیقہ اوڈھو کا بیان کہ "میری شادی خطرے میں ہے” سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا تھا، اب اداکارہ نے اس پر وضاحت پیش کی ہے۔

    اے آر وائی کی بلاک بسٹر ڈرامہ سیریل شیر کے فنکاروں اور ہدایت کار نے ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں عتیقہ اوڈھو نے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ ابھی جو نئی چیز چل رہی ہے وہ یہ کہ میں نے کہیں مذاق میں کہا کہ میں جتنا ڈرامہ دیکھتی ہوں میرا رشتہ میاں کے ساتھ خطرے میں ہے حالاں کے میں نے یہ مذاق میں کہا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: میری شادی خطرے میں ہے، عتیقہ اوڈھو نے ایسا کیوں‌ کہا؟

    اس پر پوڈ کاسٹ کی میزبان نے حیرت سے پوچھا کہ وہ بات آپ نے مذاق میں کہی تھی؟ جس کا جواب دیتے ہوئے عتیقہ اوڈھو نے کہا کہ یقیناً میں نے یہ بات مذاق میں کہی تھی، اس کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا کہ ان کی شادی خطرے میں ہے۔

    عتیقہ اوڈھو نے مزید کہا کہ لوگ کہہ رہے تھے کہ کیوں کہ یہ ڈرامہ زیادہ دیکھ رہی ہیں، یہ سب سننے کے بعد میں عجیب سی ہوگئی، کسی نے یہ کلپ میرے شوہر کو بھیج دی، وہ میرے پاس آئے اور ہم دونوں ہنسنے لگے۔

    پاکستانی سینئر اداکارہ نے کہا کہ ہم ایک پبلک ارینا (عوامی اکھاڑے) میں ہیں تو ہمیں یہ سب سننے کو ملتا ہے، یا تو گھر جائیں اور گھر میں رہیں۔

    نیبل ظفر نے اس موقع پر کہا کہ ایک بہت اچھا مقولا ہے کہ آدمی کے پاس باتوں کا قبرستان ہونا چاہیے تاکہ رات میں دفناکر سوجائے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Richa Oberoi (@richaoberoi_)

  • اہلیہ نے تھپڑ کیوں مارا ؟ فرانسیسی صدر میکرون نے وضاحت دے دی

    اہلیہ نے تھپڑ کیوں مارا ؟ فرانسیسی صدر میکرون نے وضاحت دے دی

    فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی جانب سے طیارے سے اترتے ہوئے اہلیہ کا مبینہ تھپڑ کھانے کی وائرل ویڈیو پر بیان سامنے آگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر نے اپنی اہلیہ بریجیت میکرون کے ساتھ جھگڑے کی تردید کردی، ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ بیوی کی طرف سے دھکا دینے والی ویڈیو دراصل محض مذاق تھا، ویڈیو کو کچھ لوگوں نے غلط رنگ دیا۔

    میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا اہلیہ کے ساتھ ہلکے پھلکے انداز میں مذاق کر رہا تھا لیکن ویڈیو کی غلط تشریح کی گئی جیسے کوئی بڑی آفت یا تباہی آگئی ہو، انہوں نے کہا کہ اب اس واقعے کو مزید ہوا دینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں بظاہر وہ انہیں جہاز سے اترتے وقت چہرے پر دھکا دیتی نظر آرہی ہیں۔

    یہ ویڈیو ایسوسی ایٹڈ پریس کے کیمرہ مین نے ویتنام کے شہر ہنوئی میں میکرون کے دورے کے موقع پر بنائی تھی، جس میں صدر جہاز کے دروازے پر آتے ہیں اور بریجیت کا ہاتھ بظاہر ان کے چہرے کو چھوتا ہے، جس پر وہ ایک قدم پیچھے ہٹ جاتے ہیں، پھر سنبھل کر ہاتھ ہلاتے ہیں۔

    ویڈیو میں بریجیت کا چہرہ نظر نہیں آ رہا تاہم بعد ازاں میکرون نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ سب مذاق میں ہوا جیسا کہ وہ اکثر کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے سال2007 میں اپنے ہائی اسکول کی ٹیچر بریجیٹ سے محبت کی شادی کی تھی۔

    مزید پڑھیں : فرانسیسی صدر میکرون کو اہلیہ نے تھپڑ مار دیا، ویڈیو وائرل

    خیال رہے میکرون کے جنوب مشرقی ایشیا کے تقریباً ایک ہفتہ طویل دورے کا پہلا پڑاؤ ویتنام ہے جہاں وہ فرانس کو امریکہ اور چین کے قابل اعتماد متبادل کے طور پر پیش کریں گے جبکہ وہ انڈونیشیا اور سنگاپور بھی جائیں گے۔

  • الیکشن کمیشن کی بیرسٹر گوہر کے پولنگ انتظامات سے متعلق بیان پر وضاحت

    الیکشن کمیشن کی بیرسٹر گوہر کے پولنگ انتظامات سے متعلق بیان پر وضاحت

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر کے پولنگ انتظامات سے متعلق بیان پر وضاحت دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بونیر میں بھی پولنگ کیلئے بہتراور مناسب انتظامات کیے گئے ہیں۔

    الیکشن انتظامات سے مطمئن نہیں ہوں: بیرسٹر گوہر

    الیکشن کمیشن ترجمان کے مطابق ضلع بونیر میں 397  پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں، 4604پولنگ عملہ، 3029 پولیس اہلکار، 32 کیو آر فورس کے اہلکار تعینات ہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ضلع بونیر میں خوشگوار ماحول میں پولنگ کا عمل اب تک جاری ہے۔

    واضح رہے کہ آبائی حلقے میں ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ انتخابات کے انتظامات سے مطمئن نہیں ہوں۔ ابھی تک جو اطلاعات ہیں وہ مایوس کن ہیں۔ انٹرنیٹ سروس بند کردینے سے شکوک وشبہات پیدا ہوئے ہیں۔

  • سپریم کورٹ کے آڈٹ سے متعلق خبروں پر ترجمان کی وضاحت

    سپریم کورٹ کے آڈٹ سے متعلق خبروں پر ترجمان کی وضاحت

    اسلام آباد: ترجمان سپریم کورٹ آف پاکستان نے آڈٹ سے متعلق خبروں پر وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ الزام لگایا جارہا کہ مذکورہ آڈٹ 10 سال سے نہیں کیا گیا، ایسی رپورٹس حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے آڈٹ کی خبریں میڈیا میں بڑے پیمانے پر شائع ہوئیں، الزام لگایا گیا کہ مذکورہ آڈٹ 10 سال سے نہیں کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ کہا گیا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رجسٹرار سپریم کورٹ کو طلب کر لیا۔

    ترجمان کے مطابق سپریم کورٹ کا آڈٹ 30 جون 2021 تک کیا گیا اور مکمل کیا گیا، سپریم کورٹ کا مالی سال 22-2021 کا آڈٹ زیر عمل ہے، اس کی تصدیق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے دفتر سے کی جا سکتی ہے۔

    ترجمان سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ٹھوس الفاظ میں واضح کیا جاتا ہے کہ ایسی رپورٹس حقائق کے منافی اور گمراہ کن ہیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے رکھی گئی تفصیلات غلط معلومات پر مبنی ہیں۔

  • سعودی محکمہ ٹریفک کی ٹریفک قوانین کے حوالے سے وضاحت

    سعودی محکمہ ٹریفک کی ٹریفک قوانین کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک اور وضاحت جاری کی ہے، یہ وضاحت سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کے بعد دی گئی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے وضاحت کی ہے کہ ٹریفک قوانین میں ایسا کوئی ضابطہ نہیں جس کے تحت گاڑی میں پیٹرول کی ٹنکی ایک چوتھائی سے کم ہونے کو ٹریفک خلاف ورزی شمار کیا جائے۔

    محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے جو دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ غلط ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک مقامی شہری کے استفسار پر محکمہ ٹریفک کا کہنا تھا کہ اطمینان کے لیے محکمہ ٹریفک کی ویب سائٹ پر جا کر خلاف ورزیوں کا چارٹ بھی دیکھا جا سکتا ہے جس میں اس طرح کی کسی خلاف ورزی کا ذکر نہیں۔

    مذکورہ شہری نے محکمہ ٹریفک سے رابطہ کر کے دریافت کیا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کی حقیقت کیا ہے جس میں ایک شخص دعویٰ کر رہا ہے کہ وہ سیکیورٹی ادارے سے رابطہ کر کے پوچھ رہا ہے کہ کیا پیٹرول کی ٹنکی ایک چوتھائی سے کم خالی ہو تو یہ ٹریفک خلاف ورزی ہے۔

    ویڈیو کلپ میں مقامی شہری یہ کہتے ہوئے بھی سنا جا رہا ہے کہ ٹریفک اہلکاروں نے اسے روک کر فیول ٹینک چیک کیا تھا جو ایک چوتھائی سے کم خالی پایا گیا، مجھ سے کہا گیا کہ یہ ٹریفک خلاف ورزی ہے، یہ بات درست ہے یا نہیں۔

    مذکورہ وائرل ویڈیو میں اس بات کی تصدیق نہیں ہو پا رہی کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص کسی سرکاری ادارے سے رابطے میں ہے یا نہیں تاہم وہ یہ تاثر دینے کی کوشش ضرور کر رہا ہے۔

  • چیف جسٹس اور صحافیوں کی ملاقات پر سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحت جاری

    چیف جسٹس اور صحافیوں کی ملاقات پر سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحت جاری

    اسلام آباد: چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ اور صحافیوں کی ملاقات پر سپریم کورٹ کی جانب سے وضاحت جاری کی گئی ہے، جس میں کہا گیا کہ خصوصی عدالت سے متعلق شائع خبریں من گھڑت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پرویزمشرف کیس پرچیف جسٹس سےمنسوب خبریں سیاق وسباق سے ہٹ کر تھیں، خبر سے ایسا تاثر ملا جیسے چیف جسٹس بذات خود اس کیس کو دیکھ رہے تھے۔

    اعلامیے میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو کوئی ہدایات جاری نہیں کی، خصوصی عدالت سے متعلق شائع خبریں من گھڑت ہیں، نشر،شائع کی جانے والی خبریں سیاق وسباق سے ہٹ کر اورحقائق کے منافی ہیں، عدالت کی یہ وضاحت بھی اس طرح چلائی جائے جس طرح خبر چلائی گئی۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے اعلامیے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے مختلف بینچز پرویزمشرف کیس کے مختلف پہلوؤں کو سنتے رہے، مختلف بینچزنے مختلف مواقع پرکیسز کی سماعت، جلد فیصلے کےاحکامات دیے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کےمختلف بینچز کی سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کی، سماعت کرنے والے دیگر ارکان میں جسٹس سردارطارق، جسٹس طارق پرویز شامل تھے۔

    سپریم کورٹ کے اعلامیے کے مطابق 2 مقدمات ایسےتھے جس میں3 رکنی بینچ نے فیصلے دیے تھے، بینچ نے حکم دیا تھا خصوصی عدالت کیس قانون کے مطابق بغیر تاخیر کے سنے، ایک اورکیس جسٹس آصف سعید، جسٹس منصورعلی، جسٹس منیب اخترنے سنا تھا، اس بینچ نے فیصلہ دیا خصوصی عدالت اگلی تاریخ پر مقدمےکی سماعت کرے گی۔

    اعلامیے میں بتایا گیا کہ ملزم بیان ریکارڈ نہیں کراتا یا پیش نہ ہو تو خصوصی عدالت کو کارروائی آگے بڑھانے کا اختیار ہوگا، چیف جسٹس نے خصوصی عدالت کو 2 فیصلوں کےعلاوہ کوئی اور ڈائریکشن جاری نہیں کی۔

  • ایٹمی ڈیل کا انحصار ایران پر ہے، یورپی وزرائے خارجہ کی وضاحت

    ایٹمی ڈیل کا انحصار ایران پر ہے، یورپی وزرائے خارجہ کی وضاحت

    برسلز : ایٹمی معاہدے میں شامل یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اگر ایران معاہدے کی شرائط پران کی روح کے مطابق عمل کرتا ہے توہم بھی پاسداری کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی ملکوں جرمنی، فرانس، برطانیہ اور یورپی یونین کی مندوب نے واضح کیا ہے کہ چار سال پیش تر ایران کے ساتھ طے پائے جوہری سمجھوتے پرعمل درآمد کا انحصار ایران کے رویے پرمنحصرہے اگرایران معاہدے کی شرائط پران کی روح کے مطابق عمل کرتا ہے تو یورپی ممالک بھی معاہدے کی پاسداری کریں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کاکہنا تھا کہ یورپی وزرائے خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ ایران کی طرف سے یورینیم کی مقرر کردہ مقدار سے زیادہ افزودگی پرانہیں شدید تشویش ہے۔

    بیان میں بتایا گیا کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ ایران نےیورینیم کی مجاز مقدار سے زیادہ افزودہ کرکے جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے کی جانے والی کوششوں کومشکوک بنا دیا ہے۔

    بیان میں ایران پر زور دیا گیا کہ وہ جوہری معاہدے کی خلاف ورزیوں سے باز رہے اور معاہدے کی خلاف ورزی کا سبب بننے والے اقدامات سے گریز کرے۔

    ایران کی طرف سے یورپی ممالک کو پانچ دن کی مہلت دی گئی تھی جس میں تہران نے خبردارکیا تھا کہ اگر یورپی ملکوں نے 7 جولائی تک متبادل تجارتی روڈ میپ اور ایرانی بنکوں کےساتھ کاروبار شروع نہ کیا تو ایران 2015ءمیں طے پائے جوہری معاہدے کی پابندی نہیں کرے گا۔

  • اسرائیل مخالف کارٹون چھاپنے پر معروف امریکی اخبار کی وضاحت

    اسرائیل مخالف کارٹون چھاپنے پر معروف امریکی اخبار کی وضاحت

    نیویارک : معروف امریکی اخبار نے اپنے بین الاقوامی شمارے میں ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم پر مبنی یہود مخالف کارٹون چھاپنے پر وضاحت دیتے ہو ئے کارٹون ہٹا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے معروف بین الااقوامی خبر رساں ادارے نیو یارک ٹائمز کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ناجائز تعلقات و حمایت پر مبنی حقائق کارٹون کی صورت میں چھاپے گئے تھے تاہم بعدازاں اسے انتظامیہ کی غلطی قرار دے کر ہٹا گیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چھپنے والے اس کارٹون میں نیتن یاہو کو ایک ایسے گائیڈ کتے کے طور پر دکھایا گیا ہے جس کے گلے میں یہودیوں کا چھ کونوں والا ستارہ (ڈیوڈ سٹار) ہے۔

    اس کتے کی رسی کو بنیائی سے محروم ڈونلڈ ٹرمپ نے تھام رکھا ہے جن کے سر پر یہودی ٹوپی ہے۔ اخبار کی طرف سے ٹویٹر پر شائع کی گئی وضاحت میں اس نوعیت کا کارٹون چھاپنا انتظامیہ کے فیصلے کی غلطی قرار دیا گیا اور ویب سائیٹ پر سے ہٹا دیا گیا ہے۔

    وضاحت میں مزید کہا گیا کہ کارٹون میں یہود مخالف استعارے شامل تھے، کارٹون جارحانہ تھا اور اس کو چھاپنا نیو یارک ٹائمز کا غلط فیصلہ تھا۔

    واضح رہے کہ سنہ 14 مئی سنہ 1948 کو مسلمانوں کی مقدس سرزمین فلسطین پر ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل کا قیام وجود میں آیا تھا اور 15 مئی کو سب سے پہلے امریکا نے اسرائیل کے وجود کو تسلیم کیا تھا۔

    امریکا کی جانب سے 1948 کے بعد مسلسل اسرائیل کی حمایت جاری ہے حتیٰ کہ امریکا نے اسرائیلی حمایت میں اقوام متحدہ سمیت کئی فورمز پر پیش ہونے والی اسرائیل مخالف قراردادوں کو بھی ویٹو کیا ہے۔

    امریکی انتظامیہ کی جانب سے 2018 میں سب سے پہلے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد امریکی اتحادیوں نے بھی اپنے سفارت خانے یروشلم منتقل کرنا شروع کردئیے تھے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایک ماہ قبل شام کے مقبوضہ علاقے گولان ہائیٹس پر بھی اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کیا گیا ہے۔

  • ڈرگزریگولیٹری اتھارٹی نے دوائیں مہنگی کرنے کی وجہ بتادی

    ڈرگزریگولیٹری اتھارٹی نے دوائیں مہنگی کرنے کی وجہ بتادی

    کراچی : ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا دوائیں سرمایہ کاری،مریضوں،ملک کے وسیع تر مفاد میں مہنگی کیں، انڈسٹری کی بقا کے لئے دوائیں مہنگی کرناضروری تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ادویات مہنگی کرنے کے معاملے پر ترجمان ڈریپ انوکھی منطق لے آیا ، ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ادوایات کی قیمتوں میں اضافہ سرمایہ کاری ، مریضوں اور وسیع تر ملکی مفاد میں کیا ، قیمتوں میں 9 سے 15 فیصداضافہ کیاہے، مختلف وجوہات پرقیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا۔

    ترجمان ڈریپ کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال میں ڈالر کی قیمت میں 30 فیصداضافہ ہوا، ڈالرکی قیمت بڑھنے سے ادویات کے خام مال، پیکنگ مٹیریل کی قیمتیں بڑھیں اور گیس،بجلی مہنگی ہونے کافارماانڈسٹری پراضافی بوجھ پڑا۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ ایڈیشنل ڈیوٹی، ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا، پاکستانی فارماانڈسٹری کی بیشتر درآمدات چین سےہوتی ہیں، ادویات کےچینی خام مال کی قیمتوں میں دوگنااضافہ ہوا ہے، کچھ عرصے سے مارکیٹ میں بعض ادویات دستیاب نہیں تھیں، مہنگائی کےباعث بعض ادویات کی پیداوارروک دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : ملک بھر میں دواؤں کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد اضافہ

    ڈریپ ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈریپ کیلئےجان بچانےوالی ادویات کی فراہمی اولین ترجیح ہے، چند ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان سے واپس جا چکی ہیں، جب کہ مزیدفارما کمپنیاں پاکستان سے کاروبار سمیٹنے کا ارادہ ظاہرکررہی ہیں، ملٹی نیشنل فارماانڈسٹری کی پاکستان سےروانگی ملکی مفادکےمنافی ہے۔

    ترجمان کے مطابق فارماانڈسٹری ادویات قیمتوں میں اضافےکامسلسل مطالبہ کررہی تھیں،ڈریپ نےہرممکن حد تک ادویات قیمتوں میں اضافہ روکےرکھا، فارماانڈسٹری کی بقاکیلئےادویات قیمتوں میں جائزاضافہ ضروری تھا، ادویات قیمتوں میں اضافہ پراسٹیک ہولڈرزسےمشاورت کی، ادویات کی دستیابی، سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے قیمتوں میں اضافہ کیا۔

    یاد رہے ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی نے دواؤں کی قیمت میں پندرہ فیصد تک اضافہ کیا،ان دواؤں میں شوگر کی دوا،پین کلرز، فرسٹ ایڈ بینڈیج، نیبولائرز، اینٹی بایئوٹکس، پیٹ اور کھانسی کی دوائیں شامل ہیں۔

  • جیل میں پروفیسر کی موت پر نیب نے وضاحت جاری کردی

    جیل میں پروفیسر کی موت پر نیب نے وضاحت جاری کردی

    لاہور: سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر کی موت پر قومی ادارہ احتساب (نیب) نے وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوڈیشل ریمانڈ کے بعد محکمہ جیل خانہ جات ہی ملزمان کے معاملات دیکھتی ہے۔ نیب کا کسی قسم کا عمل دخل نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈائریکٹر سرگودھا یونیورسٹی میاں جاوید احمد کی کیمپ سینٹرل جیل میں وفات پر قومی ادارہ احتساب (نیب) کا کہنا ہے کہ جیل حکام کے زیر تحویل ملزمان کے معاملات جیل انتظامیہ کے سپرد ہوتے ہیں۔ نیب کا کسی قسم کا عمل دخل نہیں ہوتا۔

    ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ جوڈیشل ریمانڈ سے مراد ملزمان کو جوڈیشل حکام کے حوالے کرنا ہے، جوڈیشل ریمانڈ کے بعد محکمہ جیل خانہ جات ہی ملزمان کے معاملات دیکھتی ہے۔

    نیب کے مطابق ایمرجنسی سے متعلقہ حالات میں بھی جیل انتظامیہ احکامات جاری کرتی ہے، جیل مینول کی رو سے کسی نیب افسر کی مداخلت یا اجازت کا تصور ہی نہیں۔

    نیب ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میاں جاوید پروفیسر یا ڈاکٹر نہیں لاہور کیمپس کے مالک تھے بطور ڈائریکٹر کیمپس کھولا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے ڈائریکٹر پروفیسر جاوید اقبال جیل میں انتقال کر گئے تھے اور ان کے زنجیر بکف جسد خاکی کی تصویر منظر عام پر آئی تھی۔

    جاوید اقبال نیب کی حراست میں تھے جہاں اچانک طبیعت خراب ہونے پر انہیں سروسز اسپتال لے جایا گیا تھا۔ ابتدائی طبی امداد کے بعد وہ اسپتال سے جیل پہنچے جہاں دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگئے۔

    پروفیسر جاوید سرگودھا یونیورسٹی کے غیر قانونی کیمپسز کھولنے کے الزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں تھے۔

    بعد ازاں میڈیا پر چلنے والی خبروں پر قومی احتساب بیورو نے اپنے ردعمل میں اس تاثر کی سختی سے تردید کی کہ مرحوم جاوید اقبال کا انتقال نیب کی حراست میں ہوا۔